Tag: caretaker government

  • عوام کو آئی فون قسطوں پر فراہم کیے جائیں گے، نگراں حکومت کا اعلان

    عوام کو آئی فون قسطوں پر فراہم کیے جائیں گے، نگراں حکومت کا اعلان

    اسلام ۤباد : نگراں حکومت نے کنٹریکٹ بیسڈ اسمارٹ فونز پالیسی متعارف کرادی ہے، آئی فون کی عوام کو قسطوں میں فراہمی کا باقاعدہ اطلاق 12 جنوری 2024سے ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق نگراں وفاقی وزیر برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی عمر سیف نے 12 جنوری 2024 کو ایک اقدام کے آغاز کے لیے ٹیلی کام اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ تعاون کی تفصیل جاری کر دی۔

    ذرائع کے مطابق نگراں حکومت کا یہ پروگرام صارفین کو آسان قسطوں کے منصوبے کے ذریعے جدید ترین ماڈل فونز حاصل کرنے کے قابل بنائے گا۔

    نگراں وفاقی وزیر نے بتایاکہ آئی فون اس پیشکش میں شامل ہوں گے پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (PTA) قسط کی ادائیگی میں ناکامی کی صورت میں ہینڈ سیٹس کو بلاک کرنے کے لیے ڈیوائس آئیڈنٹیفکیشن، رجسٹریشن، اور بلاکنگ سسٹمز (DIRBS) کو نافذ کرے گی۔

    ڈاکٹر عمر سیف نے پالیسی کی تفصیلات بیان کرتے ہوئے کہا کہ بیرون ملک سفر کرنے والے افراد کے لیے جو اب قسطوں کے ذریعے اسمارٹ فون کے جدید ترین ماڈلز حاصل کر سکتے ہیں۔

    عمر سیف نے واضح کیا کہ اس پالیسی کا بنیادی مقصد ذمہ دارانہ مالیاتی رویے کو فروغ دینا اور ملک میں اسمارٹ فون کی رسائی کی مسلسل توسیع کو یقینی بنانا ہےٹیلی کام کمپنیاں اقساط کے منصوبوں کے ذریعے صارفین کو براہ راست اسمارٹ فون فراہم کرکے ایک اہم کردار ادا کرنے کے لیے تیار ہیں، اس طرح موبائل براڈ بینڈ کے فوائد خاص طور پر کم آمدنی والے طبقوں تک پہنچتی ہیں۔

    نگراں وفاقی وزیر برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی اور ٹیلی کمیونیکیشن ڈاکٹر عمر سیف نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ کابینہ نے نجی شعبے کی کمپنیوں کو خلا میں کم مدار میں سیٹلائٹ استعمال کرنے کی اجازت دینے کے لیے قومی خلائی پالیسی کی منظوری دے دی ہے۔

    ایک سوال کے جواب میں نگران وفاقی وزیر برائے آئی ٹی نے کہا کہ اس کا مقصد ذمہ دارانہ مالیاتی رویے کی ترغیب دینا اور اس بات کو یقینی بنانا ہے کہ اسمارٹ فون کی رسائی میں توسیع ہوتی رہے۔

  • بھارت میں ٹریڈ آفیسر کی تعیناتی، نگراں حکومت کا بڑا فیصلہ

    بھارت میں ٹریڈ آفیسر کی تعیناتی، نگراں حکومت کا بڑا فیصلہ

    اسلام آباد: نگراں حکومت نے بھارت میں ٹریڈ آفیسر تعینات نہ کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔

    ذرائع وزارت تجارت کے مطابق بھارت میں ٹریڈ آفیسرکی تعیناتی کا عمل روک دیا گیا ہے، نگراں حکومت نے ٹریڈ آفیسر تعینات نہ کرنے کا فیصلہ کر لیا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ سابق وزیر اعظم شہباز شریف نے نئی دہلی میں ٹریڈ آفیسر تعینات کرنے کی منظوری دی تھی، اتحادی دور میں ٹریڈ افسران کے لیے 40 اسامیوں میں نئی دہلی بھی شامل تھا، تاہم اب نگراں وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ نے 39 ٹریڈ افسران تعینات کرنے کی منظوری دے دی ہے۔

    ذرائع وزارت تجارت کے مطابق نئی دہلی کے سوا باقی انتالیس اسامیوں پر ٹریڈ افسران تعینات کرنے کی منظوری دے دی گئی ہے، ذرائع کا کہنا ہے کہ بھارت کے ساتھ تجارت معطل ہے، اس کے باوجود ٹریڈ افسر تعینات کرنے کا عمل شروع کیا گیا تھا۔

    برطانوی اخبار میں سرمایہ کاروں کے لیے پاکستان کی صلاحیتوں سے فائدہ اٹھانے کا چرچا

    ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ سابق وزیر اعظم نے بھارت میں گریڈ 20 کی ٹریڈ اینڈ انوسٹمنٹ منسٹر کی اسامی ختم کر دی تھی، اور نئی دہلی کے لیے گریڈ 19 کی ٹریڈ اینڈ انوسٹمنٹ قونصلر اسامی کی منظوری دی گئی تھی۔

  • نگراں حکومت کی ایک بار پھر عوام پر پٹرول بم گرانے کی تیاری

    نگراں حکومت کی ایک بار پھر عوام پر پٹرول بم گرانے کی تیاری

    اسلام آباد: نگراں حکومت نے ایک بار پھر عوام پر پٹرول بم گرانے کی تیاری کرلی ہے، پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کی سمری وزراتِ خزانہ کو ارسال کردی۔

    تفصیلات کے مطابق نگراں حکومت کی جانب سے وزارتِ خزانہ کو بھجوائے جانے والی سمری میں پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں 7 روپے فی لیٹر اضافے کی تجویز دی گئی ہے۔

    سمری میں جی ایس ٹی کے 2 مختلف ریٹس پر قیمتیں بڑھانے کی تجویز بھی دی گئی ہے، پٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں یکم اگست سے بڑھنے کا امکان ہے۔

    سمری کے مطابق موجودہ شرح کے حساب سے پٹرول 2 روپے 45 پیسے اور ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمت میں 2 روپے 70 پیسے اضافہ متوقع ہے۔

    مٹی کے تیل کی قیمت میں بھی 3 روپے 25 پیسے اضافے کا امکان ہے جب کہ سمری میں لائٹ ڈیزل 3 روپے 40 پیسے مہنگا کرنے کی سفارش کی گئی ہے۔

    پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں ہوشربا اضافہ، پیٹرول 92روپے لیٹر تک جا پہنچا

    نئے سیلز ٹیکس کے تحت پٹرولیم مصنوعات 7 روپے 40 پیسے مہنگی ہونے کا امکان ہے، تاہم نگراں حکومت قیمتوں میں اضافے کا حتمی فیصلہ کل کرے گی۔

    واضح رہے کہ نگراں حکومت نے آتے ہی پٹرولیم مصنوعات میں اضافہ کر کے ملک میں مہنگائی کی ایک نئی لہر پیدا کر دی تھی، جس پر عمران خان سمیت دیگر سیاست دانوں نے بھی ردِ عمل ظاہر کیا تھا، موجودہ اضافے کی تجویز پر اگر عمل ہوتا ہے تو یہ تیسری مرتبہ کا اضافہ ہوگا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • پیٹرولیم مصنوعات میں ہوش ربا اضافے کے بعد نگراں حکومت نے قیمتوں میں کمی کردی

    پیٹرولیم مصنوعات میں ہوش ربا اضافے کے بعد نگراں حکومت نے قیمتوں میں کمی کردی

    اسلام آباد: نگراں حکومت نے پیٹرولیم مصنوعات میں رواں ماہ کی پہلی تاریخ کو ہوش ربا اضافے کے بعد آج قیمتوں میں کمی کرنے کا اعلان کر دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پیٹرول 4 روپے 26 پیسے فی لیٹر سستا کر دیا گیا، جب کہ ہائی اسپیڈ ڈیزل 6 روپے37 پیسے فی لیٹر سستا کر دیا گیا۔

    حکام وزارت خزانہ کے مطابق مٹی کا تیل 3 روپے 74 پیسے اور لائٹ ڈیزل 5 روپے 54 پیسے سستا کر دیا گیا، پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کا اطلاق آج رات 12 بجے سے ہوگا۔

    نگراں حکومت نے پیٹرول اور مٹی کے تیل پر ٹیکس کی شرح بھی 17 سے 12 فی صد کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے، جب کہ ہائی اسپیڈ ڈیزل میں سیلز ٹیکس کی شرح 31 سے 24 فی صد اور لائٹ ڈیزل پر سیلز ٹیکس کی شرح 17 سے 9 فی صد کر دی گئی ہے۔

    نگراں حکومت کے وزیر اطلاعات علی ظفر نے کہا ہے کہ نگراں حکومت عوامی شکایت سے متعلق مکمل آگاہ ہے، پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی سے معاشی پہیا تیزی سے چلے گا۔

    پیٹرول کی قیمت میں ایک بار پھر اضافہ، سو روپے لیٹر تک جا پہنچا


    نگراں وزیر اطلاعات کا مزید کہنا تھا کہ قیمتوں میں کمی سے حکومت کو 10 ارب کا نقصان ہوگا، تاہم حکومت کو عوامی پریشانیوں کا ادراک ہے۔

    واضح رہے کہ نگراں حکومت نے آتے ہی ایک ہی ماہ میں دو مرتبہ پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ کیا، وزارتِ خزانہ کی جانب سے سمری منظور ہونے کے بعد پیٹرول کی قیمت میں 7 روپے 54 پیسے اضافے سے پیٹرول 99.50 پیسے فی لیٹر ہوگیا تھا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • نگراں حکومت کی دوسری بار عوام پر پیٹرول بم گرانے کی تیاری

    نگراں حکومت کی دوسری بار عوام پر پیٹرول بم گرانے کی تیاری

    اسلام آباد: آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی (اوگرا) کی جانب سے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کی سمری وزارت خزانہ کو ارسال کردی گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق نگراں حکومت نے دوسری بار عوام پر پیٹرول بم گرانے کی تیاری کرلی ہے، پیٹرولیم مصنوعات مہنگی کرنے کی سمری وزارت خزانہ کو ارسال کردی گئی ہے، پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں 12 روپے فی لیٹر تک اضافے کی سفارش کی گئی ہے۔

    ذرائع کے مطابق سمری میں پیٹرول کی قیمت میں 5 روپے 40 پیسے اضافے جبکہ ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمت میں 6 روپے 20 پیسے اضافے کی تجویز دی گئی ہے۔

    لائٹ ڈیزل کی قیمت میں 10 روپے 50 پیسے اضافے کی تجویز دی گئی ہے جبکہ مٹی کا تیل 12 روپے فی لیٹر مہنگا کرنے کی سفارش کی گئی ہے۔

    پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کے حوالے سے وزارت خزانہ حتمی منظوری کل دے گی اور نئی قیمتوں کا اطلاق یکم جولائی سے ہوگا۔

    واضح رہے کہ گزشتہ کئی ماہ سے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ کیا جارہا ہے، رواں ماہ بھی نگراں حکومت نے پیٹرول کی قیمت میں 4 روپے 26 پیسے اضافہ کیا تھا۔

    مزید پڑھیں: پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں ہوشربا اضافہ، پیٹرول 92روپے لیٹر تک جا پہنچا


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں ہوشربا اضافہ، پیٹرول 92روپے لیٹر تک جا پہنچا

    پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں ہوشربا اضافہ، پیٹرول 92روپے لیٹر تک جا پہنچا

    اسلام آباد : نگراں حکومت نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کا اعلان کردیا، پیٹرول کی نئی قیمت91روپے96پیسے فی لیٹر ہوگی۔

    تفصیلات کے مطابق نگراں حکومت نے آتے ہی عوام کو عیدالفطر کی خوشیاں دینے کے بجائے ان پر پیٹرول بم گرا دیا، پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں مجموعی طور پرفی لیٹر21.41پیسے کا اضافہ کردیا۔

    ذرائع کے مطابق پیٹرول کی فی لیٹر قیمت میں4روپے26پیسے اضافہ کیا گیا ہے جس کے بعد پٹرول کی نئی قیمت91روپے96پیسےفی لیٹر ہوگی، ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمت میں6روپے55پیسے اضافہ سے نئی قیمت105روپے31پیسےفی لیٹرہوجائے گی۔

    اس کے علاوہ لائٹ ڈیزل کی قیمت میں6روپے14پیسے کا اضافہ کیا گیا ہے، جس کے بعد لائٹ ڈیزل کی نئی قیمت74روپے99پیسے تک پہنچ گئی ہے، مٹی کے تیل کی قیمت میں4روپے46پیسے اضافہ کیا گیا، جس کے نتیجے میں مٹی کےتیل کی نئی قیمت84روپے34پیسے ہوگی، واضح رہے کہ پٹرولیم مصنوعات کی نئی قیمتوں کا اطلاق رات12بجے سے ہوگا۔

    مزید پڑھیں: نگراں وزیر اعظم نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کی سمری روک دی

    یاد رہے کہ پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کی سمری گزشتہ ماہ کے آخر میں وزارت خزانہ کو ارسال کی گئی تھی۔ تاہم یکم جون کو قیمتوں میں اضافہ نہیں کیا گیا تھا۔

    اس حوالے سے نگراں حکومت کے وزیر اعظم جسٹس (ر) ناصر الملک نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کی سمری روک لی۔

    ذرائع کے مطابق نگراں وزیر اعظم نے اوگرا کی جانب سے سفارش کردہ سمری پر خاموشی اختیار کرتے ہوئے پیٹرولیم مصنوعات کو پرانی قیمتوں پر برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا تھا۔