Tag: Caretaker Minister

  • وزیر تجارت کی آمد : کراچی کے تاجروں نے شکایات کے انبار لگا دیئے

    وزیر تجارت کی آمد : کراچی کے تاجروں نے شکایات کے انبار لگا دیئے

    کراچی : نگراں وزیر تجارت و صنعت گوہر اعجاز کے کراچی چیمبر آف کامرس پہنچنے پر تاجروں نے ان سامنے شکایات کے انبار لگا دیئے۔

    اس موقع پر ایک تقریب کا انعقاد کیا گیا جس میں گفتگو کرتے ہوئے کراچی چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹریز کے صدر طارق یوسف نے کہا کہ معاشی پریشانیاں مزید بڑھتی جارہی ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ بجلی کی اس قیمت پر کیا ہم عالمی مارکیٹ میں مقابلہ کرسکتے ہیں، پیداواری لاگت اسی طرح بڑھتی جائے گی تو ہم کیسے کام کریں گے؟

    طارق یوسف کا کہنا تھا کہ مہینے میں8دنوں کیلئے گیس بند کردی جاتی ہے، کیا یہ صورتحال موزوں ہے؟ ان حالات میں ہم کیسے برآمدات میں اضافہ کرسکتے ہیں؟

    انہوں نے تجویز دیتے ہوئے کہا کہ کچھ ایسی پالیسیاں بنائی جائیں کہ جس سے ہم اپنی برآمدات میں اضافہ کرسکیں تاہم ایس آئی ایف سی کے تحت اقدامات خوش آئند ہیں۔

    صدر کراچی چیمبر کا کہنا تھا کہ اس وقت شرح سود بھی بہت زیادہ ہے، سولر پینل کیلئے اقدامات کیے جائیں تاکہ توانائی کے مسائل حل ہوں، چین کے ساتھ ایف ٹی اے پر ری وزٹ کرنے کی ضرورت ہے۔

    اس موقع پر صدر اپیریل فورم جاوید بلوانی نے کہا کہ 2ماہ میں ٹیکسٹائل کی برآمدات10 فیصد کم ہوگئی، ڈی ایل ٹی ایل کے پیسے پھنسےہوئے ہیں، گیس کی لوڈشیڈنگ سے کاروباری طبقے کو بہت نقصان ہورہا ہے۔

  • غیرجانبدارالیکشن کیلئے الیکشن کمیشن سے تعاون کررہے ہیں، نگراں وزیرداخلہ

    غیرجانبدارالیکشن کیلئے الیکشن کمیشن سے تعاون کررہے ہیں، نگراں وزیرداخلہ

    اسلام آباد : نگراں وزیرداخلہ اعظم خان نے کہا ہے کہ غیرجانبداراور شفاف الیکشن کیلئے الیکشن کمیشن سے بھرپور تعاون کررہے ہیں، پاک فوج کے اہلکار پولنگ اسٹیشن کے اندر اور باہر موجود ہوں گے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے سینیٹ کے اجلاس میں من وامان کی صورتحال پر بریفنگ دیتے ہوئے کیا، نگراں وزیرداخلہ نے کہا کہ18ویں ترمیم کے بعد امن وامان کا قیام صوبائی حکومتوں کی ذمہ داری ہے اور وفاقی حکومت صوبوں سے مکمل تعاون کررہی ہے۔

    الیکشن سے متعلق بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ وزارت داخلہ الیکشن کمیشن سے مکمل رابطے میں ہے، الیکشن کمیشن سے شفاف اور غیرجانبدار الیکشن کے انعقاد کیلئے تعاون کررہے ہیں، وزارت داخلہ نے ایک کو آرڈینیشن سینٹر قائم کیا ہے، الیکشن سے متعلق یہ سینٹر پورا ہفتہ کام کرتا ہے۔

    اعظم خان کا مزید کہنا تھا کہ پر امن انتخات کیلئے 25جولائی کو ملک بھر کے پولنگ اسٹیشنز میں فوج کے جوان تعینات کئے جائیں گے، پاک فوج کے جوان پولنگ اسٹیشن کے اندر اور باہر موجود ہوں گے۔

    نگراں وزیرداخلہ نے بتایا کہ سیاست دانوں کی سیکیورٹی کو یقینی بنایا جائے گا، انہیں پرائیویٹ گارڈز رکھنے کی بھی اجازت ہوگی،بعد ازاں سینیٹ کا اجلاس ہفتے کی صبح 10بجے تک کے لیے ملتوی کردیا گیا۔

    واضح رہے کہ نگراں وزیرداخلہ اعظم خان نے ایک نجی چینل سے گفتگو میں کہا تھا کہ الیکشن مہم کے دوران پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان اور جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان اور پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو کی جان کو بھی خطرہ ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔ 

  • نگراں وفاقی وزرا کے اثاثوں کی تفصیلات جاری

    نگراں وفاقی وزرا کے اثاثوں کی تفصیلات جاری

    اسلام آباد: نگراں وفاقی وزرا کے اثاثوں کی تفصیلات جاری کردی گئیں جن کے مطابق نگراں وزیر اطلاعات علی ظفر کے اثاثوں کی مالیت 28 کروڑ جبکہ نگراں وزیر خزانہ ڈاکٹر شمشاد اختر کے اثاثوں کی مالیت 4 کروڑ روپے ہے۔

    الیکشن کمیشن کی جانب سے جاری کردہ تفصیلات کے مطابق نگراں وزیر اطلاعات علی ظفر 28 کروڑ 38 لاکھ 6 ہزار 22 روپے کی مالیت کے اثاثوں کے مالک ہیں۔

    علی ظفر پراپرٹی مورگیج کے طور پر 3 کروڑ 10 لاکھ 26 ہزار 250 روپے کے مقروض بھی ہیں۔

    ان کے پاس 1 کروڑ 95 لاکھ، 49 ہزار 499 روپے مالیت کیگاڑیاں موجود ہیں جبکہ ان کا بینک بیلنس 11 کروڑ 15 لاکھ 34 ہزار 679 روپے ہے۔

    دستاویزات کے مطابق علی ظفر کے دبئی میں 3 اپارٹمنٹ، لندن اور برمنگھم میں گھر ہیں۔ ان کی اہلیہ 1 کروڑ 59 لاکھ 60 ہزار سے زائد اثاثوں کی مالک ہیں۔

    علی ظفر کی اہلیہ کے پاس 150 تولے سونا بھی موجود ہے۔

    الیکشن کمیشن کے مطابق نگراں وزیر خزانہ ڈاکٹر شمشاد اختر کے اثاثوں کی مالیت 4 کروڑ 4 لاکھ 4 ہزار 746 روپے ہے۔ شمشاد اختر کے نام اسلام آباد میں 3 جبکہ کراچی میں ایک گھر ہے۔

    شمشاد اختر کی جائیداد کی مالیت 28 لاکھ سے زائد ظاہر کی گئی ہے۔ ان کے پاس 2 کروڑ 77 لاکھ کے سیونگ سرٹیفکیٹس ہیں جبکہ انہوں نے پی ایس او اور نجی بینک میں 22 لاکھ روپے سے زائد کی سرمایہ کاری کر رکھی ہے۔

    شمشاد اختر کے پاس بینک اکاؤنٹس میں 72 لاکھ روپے اور 2 لاکھ روپے مالیت کا سونا بھی ہے۔

    وزیر داخلہ اعظم خان 1 کروڑ 45 لاکھ 29 ہزار روپے سے زائد کے مالک ہیں۔ ان کے پشاور میں ایگ گھر اور 2 پلاٹ کی مالیت 65 لاکھ روپے ظاہر کی گئی ہے جبکہ وہ 3 شوگر ملز میں حصہ دار بھی ہیں۔

    اعظم خان کی اہلیہ کے نام 1 کنال رہائشی پلاٹ کی مالیت 30 لاکھ ہے جبکہ ان کی ملکیت میں ساڑھے 6 لاکھ روپے مالیت کا سونا بھی شامل ہے۔ دونوں کے بینک اکاؤنٹس میں موجود رقم 43 لاکھ روپے ہے۔

    وزیر ریلوے روشن خورشید نے اثاثوں کی کل مالیت درج نہیں کی۔ روشن خورشید کی ملکیت میں کراچی اور بحریہ ٹاؤن اسلام آباد میں گھر جبکہ سینیٹ ہاؤسنگ سوسائٹی، بحریہ ٹاؤن کراچی اور کوئٹہ میں پلاٹ موجود ہے۔

    روشن خورشید نے کوئٹہ میں 62 ہزار اسکوائر فٹ کی زمین بھی اثاثوں میں ظاہر کی ہے۔

    نگراں وزیر خارجہ عبد اللہ حسین ہارون نے اثاثوں کی کل مالیت فراہم نہیں کی۔ انہوں نے کراچی میں رہائشی گھر کو خاندانی وراثت میں ظاہر کیا جبکہ اپنے اثاثہ جات میں عبد اللہ ہارون ورکس اینڈ ٹرسٹ کو ظاہر کیا ہے۔

    عبداللہ حسین نے کراچی میں 25 ایکڑ زمین بھی اپنی ملکیت میں ظاہر کی ہے۔ ان کی ملکیت میں 17 لاکھ کی سرمایہ کاری، 50 تولے سونا، 90 لاکھ کی لینڈ کروزر اور 28 لاکھ کی مرسڈیز بھی موجود ہے۔

    عبداللہ حسین ہارون کا بینک بیلنس 48 لاکھ روپے سے زائد ہے۔

    نگراں وزیر تعلیم یوسف شیخ کے اثاثوں کی مالیت 2 کروڑ 34 لاکھ 69 ہزار 701روپے ہے۔ ان کا بینک بیلنس 51 لاکھ 37 ہزار 801 روپے ہے جبکہ ان کا کراچی میں ایک گھر اور دادو میں 4 پلاٹ ظاہر کیے گئے ہیں۔

    یوسف شیخ نے لاڑکانہ اور ٹھٹھہ میں زرعی زمین بھی اثاثوں میں ظاہر کی ہے۔


    صوبائی وزرا کو کام سے روکنے پر غور

    دوسری جانب الیکشن کمیشن نے اثاثوں کی تفصیلات جمع نہ کروانے والے صوبائی نگراں وزرا کی تفصیلات بھی جاری کردیں۔

    پنجاب سے7، سندھ سے 3، پختونخواہ سے 5 اور بلوچستان سے 2 وزرا نے تاحال اثاثوں کی تفصیلات جمع نہیں کروائیں۔

    پنجاب کے وزرا میں ظفر محمود، جواد ساجد خان، شجاعت جاوید، انجم نثار، سردار تنویر الیاس، میاں نعمان کبیر اور چوہدری فیصل مشتاق شامل ہیں۔

    سندھ کے وزرا میں جنید شاہ، سعدیہ ورک اور سیمن جون ڈینیئل اور بلوچستان سے عنایت اللہ کاسی اور خرم شہزاد کے نام شامل ہیں۔

    پختونخواہ کے وزرا میں عبد الرؤف خان، ثنا اللہ، مقدس اللہ، محمد راشد خان اور جسٹس ریٹائرڈ اسد اللہ خان نے اثاثوں کی تفصیلات نہیں جمع کروائیں۔

    خیال رہے کہ الیکشن ایکٹ کے مطابق نگراں وزرا عہدہ سنبھالنے کے 3 دن کے اندر اثاثہ جات کی تفصیلات جمع کروانے کے پابند ہیں۔

    الیکشن کمیشن نے اثاثہ جات کی تفصیلات نہ جمع کروانے والے وزرا کو کام سے روکنے پر غور شروع کردیا ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔