Tag: caretaker setup

  • تین صوبے نگراں وزیر اعلیٰ کے منتظر، تاحال نگراں سیٹ نہ آسکا

    تین صوبے نگراں وزیر اعلیٰ کے منتظر، تاحال نگراں سیٹ نہ آسکا

    کراچی: سندھ، بلوچستان اور خیبر پختونخوا میں نگراں سیٹ اپ تاحال نہیں آسکا ہے، تینوں صوبے نگراں وزیر اعلیٰ کے منتظر ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق ملک کے تین صوبوں میں نگراں سیٹ اپ کے سلسلے میں معاملات بات چیت سے آگے نہیں بڑھ سکے ہیں، بلوچستان اور خیبر پختونخوا میں ڈیڈ لاک برقرار ہے، جب کہ سندھ میں آج پھر بیٹھک ہوگی۔

    صوبہ سندھ اور صوبہ کے پی کے میں آج اسمبلیاں بھی تحلیل ہوچکی ہیں، سندھ میں قائد ایوان مراد علی شاہ اور اپوزیشن لیڈر کے درمیان نگراں وزیر اعلیٰ کے نام پر غور کیا جائے گا۔

    ذرائع کے مطابق ایم کیو ایم کی جانب سے فضل الرحمان اور جاوید جبار کے نام دیے گئے ہیں، پیپلز پارٹی نے ڈاکٹر قیوم سومرو، یونس سومرو اور غلام علی پاشا کے نام دیے ہیں۔ جن میں سے فضل الرحمان یا غلام علی پاشا کے نام پر اتفاق ہونے کا امکان ہے۔

    وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کا کہنا ہے کہ سندھ میں کوئی بحران نہیں ہے، آئین کے مطابق اکتیس مئی تک ہمارے پاس وقت ہے۔ دوسری طرف بلوچستان میں بھی نگراں وزیراعلیٰ کا انتخاب تاحال نہیں ہوسکا ہے۔

    بلوچستان اسمبلی اکتیس مئی کو ختم ہو جائے گی لیکن اب تک وزیراعلیٰ عبد القدوس بزنجو اور عبد الرحیم زیارت وال کی ملاقاتیں بے نتیجہ ثابت ہوئی ہیں۔

    سندھ اورخیبرپختونخواہ کی اسمبلیاں مدت پوری ہونےکے بعد تحلیل


    بلوچستان اسمبلی کی اپوزیشن قاضی اشرف اور اسلم بھوتانی کے ناموں پرقائم ہے جب کہ وزیراعلیٰ بلوچستان نےعلاؤ الدین مری اور کامران مرتضیٰ کے نام دیے ہیں، ذرائع کا کہنا ہے کہ معاملہ پارلیمانی کمیٹی میں جانے کا امکان ہے۔

    دوسری طرف خیبر پختونخوا میں بھی یہی صورت حال ہے، نگراں وزیراعلیٰ کے لیے نئے نام پر کوئی حتمی فیصلہ نہیں ہوسکا ہے، اس  سلسلے میں حکومت اور اپوزیشن میں آج پھر ملاقات ہوگی۔ خیال رہے کہ پنجاب میں ناصر سعید کھوسہ کو نگراں وزیر اعلیٰ مقرر کردیا گیا ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • نگراں سیٹ اپ کی کلیئرنس کے لیے نیب تیار

    نگراں سیٹ اپ کی کلیئرنس کے لیے نیب تیار

    اسلام آباد: نگراں سیٹ اپ کی کلیئرنس کے لیے قومی احتساب بیورو نے تیاری مکمل کرلی ہے، بیورو کریسی کی کلیئرنس کے لیے خاص انتظامات کرلیے گئے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق نگراں وزیر اعظم اور کابینہ ارکان کی نیب سے کلیئرنس کرانے کا فیصلہ کیا گیا ہے تاکہ معلوم ہو کہ کہیں ان کے خلاف کوئی کیس تو نہیں چل رہا ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ نگراں حکومت کے وزیر اعظم اور وزرا کے نام نیب کلیئرکرے گا جس کے بعد ان کی منظوری دی جائے گی، نیب کی تحقیقات میں یہ معلوم کیا جائے گا کہ ان کے خلاف کوئی انکوائری تو نہیں ہورہی ہے۔

    نیب ذرائع کے مطابق چاروں صوبوں کے نئے چیف سیکریٹریز کی بھی چھان بین کی جائے گی، جب کہ نگراں حکومت اور بیوروکریسی کی کلیئرنس کے خاص انتظامات کر لیے گئے ہیں۔

    نگراں وزیراعظم کامعاملہ الیکشن کمیشن تک جانےنہیں دیں گے: خورشید شاہ


    واضح رہے کہ نگراں وزیر اعظم کے معاملے پر حکومت اور اپوزیشن کے درمیان پیدا شدہ ڈیڈ لاک تاحال ختم نہیں ہوسکا ہے، اپوزیش کی کوشش ہے کہ یہ معاملہ الیکشن کمیشن نہ جائے بلکہ اسے جمہوری طریقے سے حل کرنے کے لیے پارلیمانی کمیٹی تک لے جایا جائے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • وزیراعظم شاہد خاقان عباسی اور خورشیدشاہ کی ملاقات، نگراں وزیراعظم کے نام پراتفاق نہ ہوسکا

    وزیراعظم شاہد خاقان عباسی اور خورشیدشاہ کی ملاقات، نگراں وزیراعظم کے نام پراتفاق نہ ہوسکا

    اسلام آباد:وزیراعظم شاہد خاقان عباسی اور اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ کی ملاقات میں نگراں وزیراعظم کےنام پراتفاق نہ ہوسکا، خورشیدشاہ کا کہنا ہے کہ منگل کو وزیراعظم سے دوبارہ مشاورت ہوگی،  امیدہے متفقہ نام پر اتفاق ہوجائےگا۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد میں وزیراعظم شاہدخاقان عباسی اور اپوزیشن لیڈرخورشیدشاہ کی ملاقات وزیراعظم چیمبرمیں ختم ہوگئی، ملاقات میں نگراں وزیراعظم کیلئے نام پر بحث کی گئی۔

    ملاقات کے دوران نگراں وزیراعظم کیلئے وزیراعظم حکومت کی جانب سے مجوزہ نام سامنے لائے جب کہ اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ نے اپنے نام پیش کئے۔

    وزیراعظم اور خورشید شاہ کی ملاقات میں نگراں وزیراعظم کےنام پر اتفاق نہ ہوسکا۔

    خورشید شاہ کا کہنا ہے کہ منگل کو وزیراعظم سے دوبارہ مشاورت ہوگی، نگراں وزیراعظم کے نام پر شاہد خاقان سے مشاورت ہوئی ہے، وزیراعظم نے کہا ترکی جارہا ہوں،  امید ہے منگل کودوبارہ بیٹھک میں متفقہ نام پر اتفاق ہو جائے گا۔

    اس سے قبل خورشیدشاہ نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میں اوروزیراعظم نگراں وزیراعظم کیلئےنام پربحث کریں گے، جونام مارکیٹ میں چل رہے ہیں کوئی ایسا نہیں جس پرتبصرہ کروں، میڈیا میں آنے والے تذکروں کا حقیقت سے تعلق نہیں۔


    مزیدپڑھیں : نگراں وزیراعظم کے لیے اپوزیشن جو نام دے گی، ہمیں قبول ہوگا: وزیراعظم


    ذرائع کے مطابق نگراں وزیراعظم کیلئے چھ نام شارٹ لسٹ کرلیے گئے ہیں، سابق گورنر کے پی وبلوچستان اویس غنی اور ڈاکٹرعشرت حسین مضبوط امیدوار ہیں جبکہ میاں محمد سومرو ،غلام علی الانہ، سابق سیکرٹری الیکشن کمیشن اشتیاق احمد خان اور اقوام متحدہ میں پاکستانی مندوب ملیحہ لودھی بھی فہرست میں شامل ہیں۔

    چند روز قبل وزیر اعظم پاکستان نے ایک تقریب میں کہا  تھا کہ خورشید شاہ جو نام بتائیں گے، وہ انھیں قبول ہوگا۔

    خیال رہے کہ نگراں وزیراعظم کے انتخاب کیلئے مروجہ طریقہ کار کے مطابق وزیراعظم اور اپوزیشن لیڈر کی جانب سے نام سامنے آتے ہیں اور کسی ایک نام پر اتفاق ہونے پر اسے نگراں وزیراعظم نامزد کردیا جاتا ہے۔

    طریقہ کار کے مطابق وزیراعظم اور قائد حزب اختلاف میں نگراں وزیر اعظم کے نام پر اتفاق نہ ہو ا تو معاملہ پارلیمانی کمیٹی میں چلا جائے گا، حکومت اور اپوزیشن ارکان پر مشتمل پارلیمانی کمیٹی اسپیکر کی جانب سے قائم کی جائے گی۔ کمیٹی کے پاس نگراں وزیر اعظم کا فیصلہ کرنے کے لئے تین روز ہوں گے ۔

    پارلیمانی کمیٹی بھی نگراں وزیر اعظم کا نام دینے میں ناکام رہی تو معاملہ خود بخود الیکشن کمیشن کے پاس چلا جائے گا پھر الیکشن کمیشن کو اختیار ہوگا کہ حکومت اور اپوزیشن کی طرف سے نامزد دو دو ناموں میں سے کسی ایک کو نگراں وزیر اعظم منتخب کرے۔

    یاد رہے کہ موجودہ حکومت کی آئینی مدت جون کے مہینے میں ختم ہورہی ہے، جس کے بعد جولائی کے مہینے میں انتخابات کے انعقاد کا امکان ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔