Tag: cargo ship stranded

  • کراچی کے ساحل پر پھنسے بحری جہاز کو نکالنے والی ٹیم کیلئے  امید کی پہلی کرن

    کراچی کے ساحل پر پھنسے بحری جہاز کو نکالنے والی ٹیم کیلئے امید کی پہلی کرن

    کراچی : ساحل پر تیزاور اونچی لہروں نے پھنسے جہاز کا رخ 140 ڈگری پر موڑ دیا، انتظامیہ کا کہنا ہے کہ آج سمندر کی صورتحال بہتر ہے،کچھ کامیابی کی امید ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے ساحل پر پھنسے بحری جہازکونکالنے والی ٹیم کیلئے پہلی امید کی کرن نظر آئی ، تیزاور اونچی لہروں نے جہاز کا رخ 140 ڈگری پر موڑ دیا۔

    انتظامیہ کا کہنا ہے کہ آج سمندر کی صورتحال بہتر ہے،کچھ کامیابی کی امید ہے، جہازکا اگلا حصہ لہروں اور ہوا کے باعث سمندر کی جانب مڑچکا ہے جبکہ جہازکا پچھلا حصہ اب ساحل کو چھو رہا ہے۔

    انتظامیہ کے مطابق جہازکو گھسیٹےکیلئے لائی گئی کرین شپ بدستور ریت میں پھنسی ہے ، دوپہر 2بجے کا وقت جہاز کو نکالنے کیلئے بہتر دکھائی دے رہا ہے۔

    گذشتہ روز جہاز نکالنے کیلئے دو دفعہ کوشش کی گئی جس میں ناکامی کا سامنا کرنا پڑا تھا ، حکام کا کہنا تھا کہ جہاز نکالنے کیلئے ریسکیو ٹیموں کے پاس کل آخری دن ہے ، 13اگست کے بعد 22اگست کو دوبارہ جہاز نکالنے کا آپریشن شروع کیا جائے گا۔

    حکام کے مطابق جہاز نکالنے کیلئے 22 اور23اگست کو صرف دو دن جہاز نکالنے کی اجازت ہوگی ، 23اگست کے بعد پورٹ انتظامیہ سمندر کی لہروں کی پوزیشن اور ریسکیو ٹیموں کی تیاریوں کو دیکھنے کے بعد جہاز نکالنے کی اجازت دے گی۔

    انتظامیہ نے بتایا تھا کہ جہاز کے مالک نے پیسے کی بچت کیلئے ہائی پاور کی خصوصی غیر ملکی ٹگ بوٹ نہیں منگوائی بلکہ مقامی نجی کمپنی کی ٹگ بوٹ استعمال کرنے کی وجہ سے آپریشن میں مسلسل ناکامی کا سامنا کرنا پڑا۔

  • ‘کراچی کے ساحل پر پھنسا جہاز 15 اگست سے پہلے نہیں نکالا جا سکتا’

    ‘کراچی کے ساحل پر پھنسا جہاز 15 اگست سے پہلے نہیں نکالا جا سکتا’

    کراچی : کراچی کے ساحل پر پھنسے جہاز کو نکالنے کا آپریشن تاحال شروع نہ کیا جاسکا ، معاون خصوصی محمود مولوی کا کہنا ہے کہ جہاز پندرہ اگست سے پہلے نہیں نکالا جا سکتا۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے ساحل پر پھنسے جہاز کو نکالنے کا آپریشن تاحال تعطل کا شکار ہے ، یواے ای سے خصوصی ٹگ اور چین سے سالویج ماسٹر کراچی پہنچ گئے ، جس کے بعد کے پی ٹی، پاک بحریہ اور میرین ماہرین کی جہاز ریسکیو کرنے کیلئے مشاورت جاری ہے۔

    پورٹ ذرائع کا کہنا ہے کہ اونچی لہروں اور پانی کی مطلوبہ بلندی کے دوران جہاز نکالنے کی کوشش کی جائے گی ، اس وقت 3 میٹر اونچائی کی لہریں جہاز سے ٹکرا رہی ہیں، اونچی لہریں جہاز کو سمندر میں دھکیلنے میں معاون ہوں گی۔

    ذرائع نے کہا ہے کہ جہاز کو ریسکیو کرنے کیلئے مطلوبہ مشینری کی دستیابی یقینی بنائی گئی ہے۔

    سمندر میں پھنسے جہاز کے معاملے پر معاون خصوصی بحری امورمحمودمولوی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ جہاز کے مالک کی غلطیاں ہیں، جہازکامالک ایرانی ہے کمپنی دبئی میں ہے۔

    محمود مولوی کا کہنا تھا کہ جہاز میں 100ٹن تیل کو نکالا جائےگا تاہم 15اگست سےپہلےجہازنہیں نکالا جاسکتا، جہازنکالنے کابھی خرچہ ہوتا ہے جو مالک کی ذمہ داری ہے، کپتان نے تاخیر سے کال دی جہاز کا انجن بند ہوکر سی ویو تک آگیا۔

    اس حوالے سے ترجمان پاک بحریہ کا کہنا ہے کہ جہازکورواں کرنےکیلئےمیری ٹائم ڈیزاسٹرکنٹیجنسی پلان فعال ہے، نیول چیف میری ٹائم ڈیزاسٹر مینجمنٹ بورڈ چیئرمین کےفرائض انجام دےرہے ہیں، نیول چیف نےپلان کے پہلے اور دوسرے مرحلے کی فعالی کے احکامات جاری کئےہیں۔

    ترجمان کے مطابق جہاز سے ممکنہ تیل کے رساؤ کی صورت میں ضروری اقدامات کئے جا چکے ہیں، کےپی ٹی کی جانب سے جہازکے اطراف انسداد آلودگی بیرئیر لگا دیے گئے جبکہ پاک بحریہ ،دیگر اسٹیک ہولڈرز صورتحال کا مسلسل جائزہ لے رہے ہیں۔