Tag: carona case

  • کراچی میں اومیکرون کے  پھیلاؤ میں شدت ، شرح 15 فیصد سے تجاوز کرگئی

    کراچی میں اومیکرون کے پھیلاؤ میں شدت ، شرح 15 فیصد سے تجاوز کرگئی

    کراچی : شہر قائد میں کورونا وائرس کے ٹیسٹ مثبت آنے کی شرح 15 فیصد سے تجاوز کرگئی اور اومی کرون کے کیسز کی تعداد191 ہوگئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں کورونا وائرس کے مثبت کیسز کی شرح میں خطرناک حد تک اضافہ ہوگیا ہے، وفاقی وزارتِ صحت کے حکام نے بتایا ہے کہ شہر میں کورونا وائرس کے ٹیسٹ مثبت آنے کی شرح 15.52فیصد سے زیادہ ہو گئی ہے۔

    حکام کا کہنا تھا کہ شہرِ قائد میں گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران 3410 کورونا وائرس کے ٹیسٹ کیے گئے، جن کے نتیجے میں مزید 759 کورونا کیسز سامنے آئے۔

    گزشتہ24گھنٹے میں سندھ میں ایک بھی ہلاکت نہیں ہوئی تاہم 142 مریضوں کی حالت تشویشناک ہے اور 11مریض وینٹیلیٹرپرہیں۔

    اعدادو شمار کے مطابق کراچی کے ضلع جنوبی میں کورونا کے 49 ، ضلع ایسٹ میں83 ، ملیرمیں کوروناکے4کیسز،کورنگی میں2کیسز ، ضلع ویسٹ میں4کیسز اور ضلع وسطی میں13کیسز رپورٹ ہوئے۔

    کراچی میں کورونا کا نیا ویرینٹ اومی کرون تیزی سے پھیل رہا ہے ، شہر میں اومی کرون کے کیسز کی تعداد191 ہوگئی ہے۔

    محکمۂ صحت سندھ کے مطابق کراچی میں کورونا وائرس کے اومی کرون ویرینٹ کی شرح 87 فیصد سے زائد ہو چکی ہے، کراچی کے ضلع شرقی میں کورونا وائرس کے سب سے زیادہ کیسز سامنے آ رہے ہیں، دوسرے نمبر پر کورونا کیسز ڈسٹرکٹ ساؤتھ سے سامنے آ رہے ہیں۔

  • پاکستان میں کورونا کیسز  اور  اموات میں کمی، 7 اموات ،  498 نئے کیسز رپورٹ

    پاکستان میں کورونا کیسز اور اموات میں کمی، 7 اموات ، 498 نئے کیسز رپورٹ

    اسلام آباد : ملک بھر میں کورونا وائرس سے اموات کے گراف میں مسلسل اتار چڑھاؤ جاری ہے ، چوبیس گھنٹے میں سات مریض جاں جبکہ کوروناکے 498 نئے کیسز سامنے آئے۔

    تفصیلات کے مطابق نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کی جانب سے ملک میں کورونا کی تازہ صورتحال کے اعدادو شمار جاری کردیئے ، جس میں بتایا گیا کہ گزشتہ 24گھنٹے میں7مریض کوروناوائرس سے جاں بحق ہوئے ، جس کے بعد کورونا سے اموات 6 ہزار 335ہوگئیں۔

    این سی او سی کا کہنا ہے کہ 24 گھنٹے میں کورونا کے 23ہزار 218 ٹیسٹ کیےگئے اور کورونا کے 498 نئے کیسز رپورٹ ہوئے، جس کے بعد کورونا کیسز کی مجموعی تعداد 2 لاکھ97 ہزار512 ہوگئی ہے جبکہ کورونا کے فعال کیسز کی تعداد 8ہزار 909 ہے۔

    اعدادو شمار کے مطابق سندھ میں کورونا کیسز کی تعداد ایک لاکھ 30 ہزار41 ، پنجاب میں 97 ہزار 44 ، خیبرپختونخوا 36میں ہزار 414، بلوچستان میں 13 ہزار45، اسلام آباد میں 15 ہزار714 اور گلگت میں 2 ہزار948 ہیں۔

    این سی اوسی کے مطابق ملک بھر میں کورونا کے 2 لاکھ 82ہزار 268 مریض صحتیاب ہوچکے ہیں۔

    خیال رہے پاکستان میں کورونا وائرس کے کیسز میں مسلسل کمی آرہی ہے لیکن خطرہ ابھی ٹلا نہیں ہے، عوام سے اپیل کی ہے کہ ایس او پیز پر عمل کریں۔

  • حکومتی اقدامات کے اثرات،  پاکستان میں یومیہ کورونا کیسز اور اموات میں  بتدریج کمی

    حکومتی اقدامات کے اثرات، پاکستان میں یومیہ کورونا کیسز اور اموات میں بتدریج کمی

    اسلام آباد : پاکستان  میں نئے کیسز اور اموات میں مسلسل کمی سامنے آرہی ہے، 24 گھنٹوں کے دوران کوروناوائرس کے8مریض جبکہ 513 نئے کیسزرپورٹ ہوئے۔

    تفصیلات کے مطابق کورونا کے یومیہ رپورٹ ہونے والے کیسز اور اموات میں بتدریج کمی کا سلسلہ جاری ہے ،  نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر نے ملک میں کورونا صورتحال کے تازہ اعداو شمار جاری کردیئے ہیں۔

    نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کا کہنا ہے  کا کہنا ہے کہ ملک میں24گھنٹےمیں کوروناوائرس کے8مریض انتقال کرگئے،  جس کے بعد ملک میں  کورونا وائرس اموات کی تعداد 6 ہزار209  ہوگئی۔

    این سی اوسی کے مطابق  گزشتہ24گھنٹےمیں ملک میں کوروناکے513نئےکیسزرپورٹ ہوئے ، ملک بھر میں کورونا کے فعال کیسز کی تعداد 11ہزار945ہے  جبکہ اب تک 2 لاکھ 72 ہزار 804 افراد  صحتیاب ہوچکے ہیں۔

    نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر  کا کہنا ہے کہ ملک  میں گزشتہ 24 گھنٹوں میں  کورونا کے 23 ہزار 670 ٹیسٹ ہوئے جبکہ اب تک کورونا کے 23 لاکھ 63 ہزار 752 ٹیسٹ کیے جاچکے ہیں۔

    اعداو شمار کے مطابق سندھ میں کورونا کے سب سے زیادہ 1لاکھ 27ہزار60 کیسز  سامنے آئے،  پنجاب 95 ہزار800، بلوچستان12 ہزار403  ، خیبرپختونخوا 35ہزار 468، اسلام آباد 15ہزار425، آزادکشمیر2ہزار 219 اور گلگت بلتستان میں کورونا کیسز کی تعداد 2ہزار 583 تک ہوگئی۔

  • پاکستان میں کورونا کیسز اوراموات میں بتدریج کمی، 903 نئے کیسز رپورٹ،27 افراد جاں بحق

    پاکستان میں کورونا کیسز اوراموات میں بتدریج کمی، 903 نئے کیسز رپورٹ،27 افراد جاں بحق

    اسلام آباد : پاکستان میں یومیہ رپورٹ ہونے والے کوروناکیسز اور اموات میں بتدریج کمی ہورہی ہے ، 24 گھنٹوں میں 903 نئے کورونا کیسز سامنے آئے جبکہ 27 افراد جان سے گئے۔

    تفصیلات کے مطابق ملک میں کورونا کیسز اوراموات میں کمی کا سلسلہ برقرار ہے ، نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشنل سینٹر کی جانب سے کورونا کے تازہ اعداد و شمار جاری کردیئے گئے ہیں۔

    جس کے مطابق چوبیس گھنٹے میں ملک میں 903 کورونا کیسز سامنے آئے ہیں جبکہ 27 مریض دم توڑ گئے، مہلک وائرس سے جاں بحق ہونیوالوں کی کل تعاداد 5951 ہوگئی جبکہ ملک بھرمیں فعال کیسزکی تعداددولاکھ اکاون ہزارستتر تک جا پہنچی۔

    این سی او سی کا کہنا ہے کہ اب تک دولاکھ سینتالیس ہزارایک سواکہترمریض موذی وبا کوشکست دے کرصحتیاب ہوچکے ہیں۔

    گزشتہ 24 گھنٹے کے دوران 20 ہزار 507 کورونا ٹیسٹ کیے گئے۔ ملک بھر میں مجموعی طور پر کورونا کے 19 لاکھ 73 ہزار 237 ٹیسٹ کیے جا چکے ہیں۔

    اعدادو شمار کے مطابق سندھ میں کورونا کیسز کی تعداد ایک لاکھ 20 ہزار 52، پنجاب میں 92 ہزار 655 ، خیبر پختونخوا میں 33 ہزار 845 ، بلوچستان 11 ہزار 708 ، اسلام آباد 14 ہزار987، آزاد جموں و کشمیر 2 ہزار 65، گلگت بلتستان دو ہزار 90 ہیں۔

  • پاکستان میں اسمارٹ لاک ڈاؤن کے مثبت نتائج، کورونا کیسز اور اموات میں نمایاں کمی

    پاکستان میں اسمارٹ لاک ڈاؤن کے مثبت نتائج، کورونا کیسز اور اموات میں نمایاں کمی

    اسلام آباد : پاکستان میں حفاظتی تدابیر کے مثبت نتائج کورونا کے وار کم ہونے لگے، چوبیس گھنٹے میں ایک ہزار332 کیسز رپورٹ ہوئے جبکہ مزید 38افراد دم توڑ گئے، جس کے بعد مجموعی کیسز کی تعداد2لاکھ 67 ہزار428 اور اموات 5677 ہوگئی۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان میں کورونا وائرس کے مریضوں کی تعداد میں کمی کا سلسلہ جاری ہے ، نیشنل کمانڈاینڈ آپریشن سینٹر نے ملک میں کورونا صورتحال کے تازہ اعدادو شمار جاری کردیئے ہیں۔

    نیشنل کمانڈاینڈ آپریشن سینٹر کا کہنا ہے کہ ملک بھرمیں چوبیس گھنٹے کے دوران ایک ہزار332 نئےکیسزرپورٹ ہوئے، جس سے زیر علاج مریضوں کی کل تعداد 51 ہزار283 ہے جبکہ ملک میں کوروناکیسز کی مجموعی تعداد2لاکھ 67 ہزار428 تک جا پہنچی۔

    گزشتہ چوبیس گھنٹےکےدوران موذی وائرس مزید 38 زندگیاں نگل گیا اور کورونا سے اموات کی مجموعی تعداد 5 ہزار677 ہوگئی جبکہ اب تک کورونا سے 2 لاکھ 10 ہزار 468 مریض صحتیاب ہو چکےہیں۔

    این سی او سی کے مطابق 24 گھنٹےمیں ملک میں 18ہزار331 کورونا ٹیسٹ کیےگئے جبکہ ملک بھر میں 17لاکھ 76ہزار 882 کورونا ٹیسٹ کئےجا چکے ہیں۔

    نیشنل کمانڈاینڈ آپریشن سینٹر کا کہنا ہے کہ ملک بھر میں 733 اسپتالوں میں کورونا کے 2394 مریض زیرعلاج ہیں اوراسپتالوں میں کورونا کے255 مریض وینٹی لیٹرپرہیں ،ملک بھر میں کورونا کے مریضوں کیلئے 1830 وینٹی لیٹرز دستیاب ہیں۔

    اعدادو شمار کے مطابق سندھ میں کورونا کیسزکی تعداد ایک لاکھ 14 ہزار104 ، پنجاب میں 90 ہزار816 ، خیبرپختونخوا میں 32 ہزار523 ، بلوچستان میں11 ہزارچارسوانہتر، اسلام آباد میں 14 ہزار701 ، گلگت بلتستان میں ایک ہزارآٹھ سواٹھہتر اور آزاد کشمیرمیں ایک ہزار 937 افراد میں کورونا وائرس کی تشخیص ہوئی۔

  • سندھ میں کورونا سے متاثرہ 446مریضوں کی حالت تشویشناک ، اموات کی تعداد 1363 ہوگئی

    سندھ میں کورونا سے متاثرہ 446مریضوں کی حالت تشویشناک ، اموات کی تعداد 1363 ہوگئی

    کراچی : وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کا کہنا ہے سندھ میں 24 گھنٹے کے دوران551 نئے کیسز سامنے آئے اور مزید 22مریض انتقال کرگئے جبکہ کورونا سے متاثرہ 446مریضوں کی حالت تشویشناک ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے صوبے میں کورونا صورتحال پر بیان میں کہا کہ سندھ میں 24 گھنٹے کے دوران551 نئے کیسز سامنے آئے، جس کے بعد کورونا کے مجموعی کیسز کی تعداد 114104ہوگئی ہے۔

    وزیراعلیٰ سندھ کا کہنا تھا کہ سندھ میں کورونا کےباعث مزید 22مریض انتقال کرگئے،جس کے بعد کورونا کے باعث انتقال کرنیوالوں کی تعداد 2041ہوگئی جبکہ مزید 1363 مریض صحتیاب ہوئے اور صوبے بھر میں 94297مریض صحتیاب ہوچکے ہیں۔

    مراد علی شاہ نے کہا اس وقت 17766مریض زیر علاج ہیں اور کورونا سے متاثرہ 446مریضوں کی حالت تشویشناک ہے جبکہ 74 مریض وینٹی لیٹرز پر ہیں ، آج کراچی میں 324 نئے کیسز سامنے آئے ہیں۔

    انھوں نے اپیل کی انسانی زندگیاں بچانے کیلئے لازمی طورپراپنی حفاظت کریں، عالمی وبا سے بچنے کیلئے ایس او پیز پر لازمی طور پر عمل کیا جائے۔

  • ‘مویشی منڈی، عید الاضحی کی نماز اور محرم کے 10دن ہمارا امتحان ہے’

    ‘مویشی منڈی، عید الاضحی کی نماز اور محرم کے 10دن ہمارا امتحان ہے’

    لاہور : گورنرپنجاب چوہدری سرور کا کہنا ہے کہ مویشی منڈی، عید الاضحی کی نماز اور محرم کے 10دن ہمارا امتحان ہے، اگر سنجیدہ لیا تو پھر کورونا کو شکست دے سکتے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسزمیں تقریب سے گورنرپنجاب چوہدری سرور نے خطاب کرتے ہوئے کہا قوم نےپہلے3ماہ تو کورونا کو سنجیدہ نہیں لیا، مویشی منڈی، عید الاضحی کی نمازاورمحرم کے10دن ہماراامتحان ہے، اگرسنجیدہ لیاتوپھرکوروناکو شکست دے سکتے ہیں۔

    گورنرپنجاب کا کہنا تھا کہ وائس چانسلرزاورڈاکٹروں نےکوروناکامقابلہ کرنےکےلیےکردارادا کیا، کورونا کے حوالے سے علمائے کرام کو اپنا کردار ادا کرنا ہوگا، علما نے وعدہ کیا ہے جلوس یاامام بارگاہوں میں سماجی فاصلہ رکھا جائے گا۔

    چوہدری سرور نے کہا کہ عید الاضحی پرمسجدمیں نمازکےدوران مناسب فاصلہ رکھناپڑےگا، دونفل گھرپرہی پڑھناملک و قوم کے لیے بہترہوگا۔

  • کورونا وائرس دوبارہ ہونے کے واقعات ، پروفیسرڈاکٹر جاوید اکرم نے عوام کو خبردار کردیا

    کورونا وائرس دوبارہ ہونے کے واقعات ، پروفیسرڈاکٹر جاوید اکرم نے عوام کو خبردار کردیا

    لاہور : وائس چانسلر یو ایچ ایس پروفیسرڈاکٹر جاوید اکرم نے کورونا وائرس دوبارہ ہونے کے واقعات سے متعلق عوام کو خبردار کیا ہے کہ جن کو دوبارہ وائرس ہوا اور وہ پہلے سے زیادہ خطرناک تھا، اس لیے احتیاط کریں۔

    تفصیلات کے مطابق وائس چانسلر یو ایچ ایس پروفیسرڈاکٹر جاوید اکرم نے خبردار کرتے ہوئے کہا لوگ یہ نہ سمجھیں کہ وائرس دوبارہ نہیں ہوگا، تین کیسز ایسے آئے ہیں جن کو دوبارہ وائرس ہوا اور وہ پہلے سے زیادہ خطرناک تھا۔

    پروفیسرڈاکٹر جاوید اکرم کا کہنا تھا کہ جن میں کوئی علامات نہیں ہیں ان میں اینٹی باڈیز جلدی ختم ہوجاتی ہیں اس لیے احتیاط کریں، بغیرعلامات والے مریضوں سے انفیکشن نہیں پھیلتا۔

    گذشتہ روز چیئرمین کورونا ایکسپرٹ ایڈوائزری گروپ ڈاکٹرشوکت محمود کا کہنا تھا کہ عوام کورونا سے بچاو کے لئے کسی بھی وٹامنز، سیٹیرائیڈز لینے سے پرہیز کرے، ثنامکی کا زیادہ استعمال سے ڈائریا ہو رہا ہے تمام ادویات تجرباتی ہیں، کورونا کا حل نہیں۔

    ایڈوائزری گروپ ممبران نے کہا تھا کہ کورونا وائرس گرمی سے نہیں مرتا، سماٹ لاک ڈاون سے کورونا کے مریضوں میں کمی واقع ہوئی ہے لیکن یہ کہنا قبل ازوقت ہے کہ اب کورونا کیسز کی تعداد کم رہے گی، عوام کو احتیاطی تدابیر سختی سے اپنانے چاہیئے۔

    خیال رہے پاکستان میں کرونا وائرس انفیکشن سے متاثرہ افراد کی تعداد بڑھ کر 2 لاکھ 9 ہزار 337 ہو گئی ہے، کیسز کی تعداد کے لحاظ سے 213 ممالک میں پاکستان دنیا کا 12 واں ملک بن چکا ہے۔

    گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران ملک میں 2,846 نئے کیسز سامنے آئے، جب کہ مزید 118 مریض جاں بحق ہو گئے، جس کے بعد  نئے اور مہلک وائرس کو وِڈ نائنٹین سے پاکستان بھر میں 209,337 افراد متاثر ہو چکے ہیں، جب کہ اموات کی تعداد 4,304 ہو گئی ہے۔

  • ہفتہ اوراتوار مارکیٹیں کھولنے کا حکم ، چیف جسٹس نے اپنے فیصلے کی وضاحت کردی

    ہفتہ اوراتوار مارکیٹیں کھولنے کا حکم ، چیف جسٹس نے اپنے فیصلے کی وضاحت کردی

    اسلام آباد : سپریم کورٹ نے اپنے فیصلے کی دوٹوک الفاظ میں وضاحت کرتے ہوئے کہا ہفتہ اور اتوار کو شاپنگ سینٹرز کھولنے کا حکم عید کے تناظر  میں ہے، چیف جسٹس نے کہا عید کے بعد صورتحال کا جائزہ لیں گے،ملک میں کورونا ہے، احتیاط نہ کی گئی تو کورونا شدت سے پھیل سکتا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں چیف جسٹس گلزار احمد کی سربراہی میں 5رکنی لارجربینچ نے کورونااز خود نوٹس کیس کی سماعت کی، اٹارنی جنرل عدالت میں پیش
    ہوئے اور بتایا چیئرمین این ڈی ایم اےعدالت میں حاضرہیں۔

    چیف جسٹس نے کہا ہمارامسئلہ اخراجات کانہیں ہے،ہم لوگوں کوبہترسروس دلاناچاہتےہیں، لوگوں کیلئےہیومن ریسورس متعین ہیں وہ بہترکام نہیں کررہیں، جب مریض ان کےپاس پہنچتا ہے وہ پھنس جاتاہے، سرکاری لیبارٹریزمیں ٹیسٹ مثبت آئےاورنجی کلینک سےوہ منفی آگیا، سپریم کورٹ لاہوررجسٹری میں بھی ایساہی ہوا، نیشنل اسپتال لاہورسےایک آدمی کی ویڈیو دیکھی وہ رورہاہے۔

    جسٹس گلزار نے ریمارکس میں کہا ڈاکٹراور طبی عملےکوسلام پیش کرتےہیں، اس عملےمیں جوخراب لوگ ہیں وہ تشویش کی وجہ ہیں، ہرچیزپیسہ نہیں ہوتی،پیسوں کیلئےکھیل نہ کھیلیں، پیسہ اہم نہیں ہےبلکہ انسان اہم ہیں، ملکی معیشت کاموازنہ افغانستان،صومالیہ،یمن سے کیا جاتا ہے، پاکستانی غریب سےغریب ترین قوم ہے، اس طرف کسی کودھیان نہیں۔

    چیف جسٹس آف پاکستان کا کہنا تھا کہ لاہورایکسپوسینٹر،اسلام آبادقرنطینہ سےلوگوں کی ویڈیوزدیکھنےکومل رہی ہیں، لوگ غصےمیں کہہ رہے ہیں کہ باہرمرجاؤلیکن پاکستان نہ آؤ، 10، 10 لوگ قرنطینہ مراکزمیں ایک ساتھ بیٹھےہیں یہ کیساقرنطینہ ہے؟ ان قرنطینہ سینٹرزمیں کوئی صفائی کاخیال نہیں رکھا جارہا، کوروناکےمریض کودنیاجہان کی ادویات لگادی جاتی ہیں۔

    جسٹس گلزار نے کہا کہ ایک شخص رورہاتھااسکی بیوی کوکورونانہیں لیکن ڈاکٹرچھوڑنہیں رہےتھے، قرنطینہ سینٹرز میں واش رومز صاف نہیں ہوتے،پانی نہیں ہوتا، سوشل میڈیا پر قرنطینہ سینٹرزکی حالت زارکی ویڈیوزچل رہی ہیں، مشتبہ مریض ویڈیوزمیں تارکین وطن کوکہہ رہےہیں پاکستان نہ آئیں، ہم پیسےسےکھیل رہےہیں لوگوں کااحساس نہیں۔

    کوروناازخودنوٹس کیس میں سماعت کے دوران چیئرمین این ڈی ایم اےعدات میں پیش ہوئے، چیف جسٹس نے کہا ہمارے لوگوں کو جانوروں سے بدتر رکھا جارہا ہے، سرکارکےتمام وسائل کو لوگوں کے اوپر خرچ ہونا چاہیے، کسی مخصوص کلاس کیلئے سرکار کے وسائل استعمال نہیں ہونے چاہئیں، مخصوص کلاس تو صرف2فیصدہے، این ڈی ایم اےشہروں میں کام کر رہا ہے ، دیہاتوں تک توگیاہی نہیں، جتنےقرنطینہ سینٹرزقائم ہوئےوہ صرف شہروں میں ہوئے، دیہاتوں میں لوگ پیروں کےپاس جاکردم کرارہےہیں۔

    چیف جسٹس نے ریمارکس میں کہا کہ ہماری تشویش اخراجات سےمتعلق نہیں ہے، ہماری تشویش سروسزکےمعیار پرہے، مشتبہ مریض کاسرکاری لیب سےٹیسٹ مثبت،نجی سے منفی آتا ہے، سپریم کورٹ کے لاہور رجسٹری ملازمین سے بھی ایساہی ہوا، ہمارےملازمین کاٹیسٹ سرکاری لیب سےمثبت،نجی سےمنفی آیا۔

    جسٹس گلزار کا کہنا تھا کہ چین سےآنےوالےمال کی کوالٹی چیک نہیں ہوتی، ہم کم کوالٹی کامال مہنگے داموں فروخت کرتے ہیں، دنیابارڈرزپردرآمدسامان کی کوالٹی چیک کرتی ہے یہاں ایسا نہیں، سب لوگ صرف پیسےسےکھیل رہےہیں کسی کوانسان کی فکرنہیں، پاکستان کےپاس خرچ کرنےکیلئےلامحدودرقم نہیں ہے۔

    چیف جسٹس سپریم کورٹ نے کہا کہ این ڈی ایم اےساراسامان چین سےمنگوارہاہے، چین میں ایک ہی پارٹی این ڈی ایم اےکوسامان بھجوارہی ، مقامی سطح پرسامان کی تیاری کیلئے ایک ہی مشین منگوائی گئی اور چیئرمین این ڈی ایم اےسے استفسار کیا یہ ڈیسٹوپاکستان آرمی کیاچیزہے؟ یہ مشین کسی پرائیویٹ آرمی پرسنل کی ہے یاپاکستان آرمی کی، جومشین باہر سے منگوارہےتھےوہ کسی پرائیویٹ آدمی کومنگوانےدیتے، آپ نےمشین کسی دوسرےآدمی کومنگوانےہی نہیں دی۔

    چیئرمین این ڈی ایم اے نے بتایا کہ پرائیویٹ لوگ بھی مشینیں اورسامان منگوارہےہیں، جس پر چیف جسٹس نے کہا آپ کوہرچیزاپنےملک میں بنانی چاہیے، باہرسےنہ کوئی آپ کو دے گا اور نہ آپ سے لے گا، کھانےپینےکی اشیا،ادویات اوردیگرسامان اپنےملک میں تیارکریں، کوئی آپ سےسامان خریدےگانہ آپ کسی سےخریدسکیں گے۔

    چیف جسٹس سپریم کورٹ نے کہا آپ یونیورسٹی گریجویٹس کواستعمال کریں، آپ اداروں کوچلا سکتےہیں نہ ہی مینج کرسکتےہیں، آپ نےسب کچھ سیاست زدہ کردیا، آپ نےاسٹیل ملزکوتباہ کر دیا، اسٹیل ملزمیں ٹینک اوردیگرسامان تیارہوتاتھا، بہت سی کمپنیوں کالیگل ایڈوائزررہاوہ غلط پالیسیوں کی وجہ سےبندہوگئیں، آپ پبلک یاپرائیویٹ سطح پرکام کریں لوگوں کونوکریاں ملنی چاہئیں۔

    جسٹس گلزار کا کہنا تھا کہ آپ صومالیہ سے بھی نیچے چلے جائیں گے، آپ غربت کی لکیر سے نیچے جارہے ہیں، ملک کے وسائل عوام کےلیے ہیں، صرف 2فیصد کے لیےنہیں، باقی 98 فیصد عوام پر بھی وسائل خرچ کریں۔

    چیف جسٹس نے ریمارکس میں کہا کہ آپ نےکروڑوں روپےلگادیئےلیکن کچھ ہوتانظرنہیں آرہا،حاجی کیمپ پرپیسہ لگادیااب صرف حاجیوں کوکچھ فائدہ ہوجائےگا، ورنہ توحاجی بھی بدترین حالات میں وہاں گزاراکرتےتھے، جس پر چیئرمین این ڈی ایم اے نے بتایا کہ این ڈی ایم اےدیگراداروں کوبھی مددفراہم کررہاہے، ہمارےتعاون سے ملک میں 10لاکھ پی پی ایزبن رہی ہیں۔

    جسٹس گلزار نے چیئرمین این ڈی ایم اےسےمکالمے میں کہا آپ رقم کےحساب کتاب کوچھوڑیں، ہرچیزچین سےمنگوائی جا رہی ہے،نپاکستان میں چین سے گھٹیا مال منگوایا جاتا ہے ، جو 10کالے کر 1000 کا بکتا ہے، امریکامیں کھلونے کا رنگ بھی چیک ہوتاہےکہ بچےکوالرجی تونہیں ہوگی، یہاں سب کچھ بارڈر سےبغیرچیکنگ آجاتاہے۔

    چیف جسٹس کا کہنا تھا تمام طبی آلات پاکستان میں ہی تیارہوسکتے ہیں ، وقت آرہا ہے ادویات سمیت کچھ بھی باہر سے نہیں ملےگا ،پاکستان کو ہر چیزمیں خودمختار ہونا ہوگا، اسٹیل مل چل پڑے تو جہازاورٹینک بھی یہاں بن سکتےہیں، تمام پی آئی ڈی سی فیکٹریاں اب بند ہوچکی ہیں، اسٹیل ملز کو سیاسی وجوہات پر چلنے نہیں دیا جاتا۔

    ہمارےلوگوں کوجانوروں سےبدتررکھاجارہاہے، سرکار کےتمام وسائل کولوگوں کےاوپرخرچ ہوناچاہیے، حاجی کیمپ قرنطینہ سینٹرکےحالات آپ کےسامنےہیں، ایک دفعہ جوبندہ قرنطینہ پہنچ گیاوہ پیسےدیےبغیرباہرواپس نہیں آسکتا، چاہےوہ شخص نیگٹوہی کیوں نہ ہو۔

    چیئرمین این ڈی ایم اے نے عدالت کو بتایا کہ 10 ملین پی پی ایزکٹ تیارہورہی ہیں، 1187 وینٹی لیٹرزکاآرڈردیاتھاجس میں سے300آچکےہیں، 20اپریل کےبعداب تک کوئی پی پی ایزکٹ نہیں منگوائی، جس پر چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے امریکامیں ہرچیزکامعیاردیکھاجاتاہے، ہمارےیہاں جوسامان منگوایاجاتاہےاس میں معیار نہیں دیکھاجاتا، ہمیں معیاری سامان چاہیے۔

    اٹارنی جنرل نے کہا عدالتی ریمارکس سےعوام سمجھ رہےہیں کورونا سنجیدہ مسئلہ نہیں، جس پر چیف جسٹس کا کہنا تھا ٹی وی پر سنا ایک شخص کہہ رہا تھا صبح کے وقت طارق روڈ پر پارکنگ تھی، اس وقت تک ہم نے نہ کوئی آرڈر اورنہ کوئی ریمارکس دیے تھے۔

    اٹارنی جنرل نے مزید کہا یہ نہیں کہہ رہا بازاروں میں رش چیف جسٹس کی وجہ سے لگ گیاہے، عوام سپریم کورٹ کے فیصلوں کو بہت سنجیدگی سےلیتےہیں،عدالت کےحکم کے باعث انتظامیہ کواقدامات میں مشکلات ہیں، استدعا ہےریمارکس اور فیصلے دیتے ہوئے معاملے کی سنجیدگی کو مدنظر رکھا جائے۔

    چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ حکومت کورونا وائرس کے خلاف نبردآزما ہے، چیئرمین این ڈی ایم اےکی رپورٹ بڑی مفیدہے، پی پی ایز پاکستان میں تیار ہو رہے ہیں، وینٹی لیٹرزکی پیداوار بھی شروع ہوچکی ہے، 1187وینٹی لیٹرزحکومت بیرون ملک سے منگوانے کا آرڈر دے چکی ہے، 300وینٹی لیٹر آچکےہیں۔

    جسٹس گلزار نے فیصلے کی وضاحت کرتے ہوئے کہا شاپنگ سینٹر ہفتہ اوراتوار کو کھولنے کا حکم عید کے تناظر میں تھا، عید کے بعد صورتحال کا جائزہ لیں گے، احتیاط نہ کی گئی تو کورونا شدت سے پھیل سکتا ہے۔

    چیف جسٹس سپریم کورٹ کا کہنا تھا کہ این ڈی ایم اےنےتسلی بخش رپورٹ دی ہے، لوگ اس سےبڑی تعدادمیں متاثرہورہےہیں، ہم جانتےہیں کوروناملک میں موجودہے، سرکاری دفاتر کھول کر نجی ادارے بند کررہے ہیں، سندھ حکومت کے فیصلوں میں بڑا تضاد ہے، جس پر اے جی سندھ نے کہا وفاقی حکومت طبی ماہرین کی رائےکے برخلاف جارہی ہے جبکہ اٹارنی جنرل کا کہنا تھا کہ عدالت کےہفتہ اتوارلاک ڈاؤن کے حکم سے ممکن ہےحکومت مطمئن نہ ، حکومت نے اس کے باوجود اس پرعمل کیا۔

    جسٹس گلزار نے ریمارکس دیئے کہ ہماری پورے پاکستان پر نظر ہے، آنکھ، کان اورمنہ بند نہیں کرسکتے، ایڈووکیٹ جنرل سندھ نے کہا عدالت ہماری گزارشات بھی سن لے، عدالت ماہرین کی کمیٹی بنا کر رپورٹ طلب کرلے، لاک ڈاؤن ختم ہوگیا ،اس کا نتیجہ کیا ہوگا، ہفتے میں 2دن لوگ مارکیٹ نہیں آئیں گے تو وبا کا پھیلاؤ زیادہ نہیں ہوگا۔

    جسٹس سردارطارق نے کہا مالز محدود جگہ پر ہوتے ہیں جہاں احتیاط ممکن ہے،راجہ بازار،موتی بازار،طارق روڈپررش زیادہ ہوتا ہے، مالزکھولنے کا الزام عدالت پر نہ لگائیں۔

    اٹارنی جنرل نے عدالت کو بتایا ٹڈی دل کا بڑا ریلا ایتھوپیا سے پاکستان کی جانب بڑھ رہاہے، ٹڈی دل سے نمٹنے کیلئے اقدامات کیے جارہےہیں، جس پر چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ ٹڈی دل کو قابو نہ کیا تو آئندہ سال فصلیں نہیں ہوں گی، پہلے بھی ٹڈی دل آتا تھا لیکن2ہفتے میں اسے ختم کردیا جاتا تھا، فصلوں کے تحفظ کے ادارے کے پاس جہاز تھے، جو ٹڈیوں سے نمٹتے تھے۔

    چیئرمین این ڈی ایم اے محمدافضل نے کہا اس وقت 20میں سےصرف ایک جہاز فعال ہے، مزید ایک جہاز بھی خرید لیا ہے، پاک فوج کے 5ہیلی کاپٹرز کی خدمات بھی حاصل کی گئی ہیں، توقع ہےٹڈی دل سے جلدنمٹ لیا جائے گا۔

    سپریم کورٹ نے سینٹری ورکرزکوتنخواہیں اورحفاظتی سامان مہیا کرنے کا حکم دیتے ہوئے وفاق اور صوبائی حکومتوں کی کوروناخطرات پر ماہرین کی ٹیم بنانے کی استدعامسترد کردی اور وفاق اور صوبائی حکومتوں سے پیشرفت رپورٹس طلب کرلیں۔

    اٹارنی جنرل نے کہا وضاحت کردیں ہفتہ اتوار کا لاک ڈاؤن عید تک ہے، جس پر چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ 8جون کو ہونے والی سماعت میں وضاحت کردیں گے۔

  • کورونا وائرس از خود نوٹس کیس، وفاقی حکومت اور پنجاب حکومت نے رپورٹ سپریم کورٹ میں جمع کرادی

    کورونا وائرس از خود نوٹس کیس، وفاقی حکومت اور پنجاب حکومت نے رپورٹ سپریم کورٹ میں جمع کرادی

    اسلام آباد : کورونا وائرس از خود نوٹس کیس میں وفاقی حکومت اور پنجاب حکومت  کی جانب سے رپورٹ سپریم کورٹ میں جمع کرادی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق کورونا وائرس از خود نوٹس کیس میں وفاقی حکومت نے رپورٹ سپریم کورٹ میں جمع کرادی، جس میں قومی رابطہ کمیٹی میں کئےگئےفیصلوں سےمتعلق عدالت کو آگاہ کیا ہے۔

    رپورٹ میں بتایا ہے کہ اجلاس میں تعمیراتی سیکٹر کے فیز ٹو کو کھولنےکافیصلہ کیاگیا، شاپنگ مالز، شادی ہالز سمیت متعدد جگہوں کو 31مئی تک بند رکھنے کا فیصلہ کیا اور عوام کی سہولت کیلئے چھوٹے تجارتی مراکز کھولنے کی اجازت دی۔

    دوسری جانب پنجاب حکومت نے بھی رپورٹ سپریم کورٹ میں جمع کرادی ، جس میں کہا گیا ہے کہ زکوٰۃ فنڈ میں کوئی غبن اورفراڈ نہیں ہوا، آڈیٹرجنرل نےفنڈکی تقسیم میں قواعد کی خلاف ورزی کےاعتراضات لگائے، آڈیٹر جنرل کے اعتراضات میں چوری یاغبن کاکوئی الزام نہیں۔

    مزید پڑھیں : سپریم کورٹ میں کورونا وائرس از خود نوٹس کیس کی سماعت پیر کو ہوگی، نیا بینچ تشکیل

    رپورٹ میں بتایا گیا کہ ایگری کلچرانکم ٹیکس کےبعدفصلوں پرعشرڈبل ٹیکس کے زمرے میں آتا ہے، صحت اور امن سے متعلق قانون سازی کرنا صوبوں کا اختیار ہے ، عوامی صحت کےلیےپنجاب انفیکشن ڈیزیزاینڈکنٹرول پریوینشن آرڈیننس کااجراکیا۔

    پنجاب حکومت کا کہنا ہے کہ وفاقی حکومت نےصوبوں کولاک ڈاؤن سےمتعلق فیصلہ سازی کااختیار دیا، پنجاب میں کاروباری سرگرمیاں معطل کرنےمیں وفاقی کی ہدایت شامل تھی، آرٹیکل 143، 149 کےتحت صوبےوفاقی حکومت کی ہدایت کےپابندہیں۔

    رپورٹ کے مطابق لاک ڈاون عوام کی صحت کےلیےضروری تھا، لاک ڈاون سے وفاقی ٹیکس متاثر ہوسکتا ہے،وفاقی حکومت اور صوبوں کا لاک ڈاون پر کوئی اختلاف نہیں۔

    یاد رہے سپریم کورٹ نے حکومت کو کورونا کے خلاف اقدامات پریکساں پالیسی بنانےکا حکم دیتے ہوئے این ڈی ایم اے غیر ملکی امداد کی تفصیل بھی مانگ لی تھی ، چیف جسٹس نے وفاق اور صوبوں کی رپورٹس غیرتسلی بخش قرار دیتے ہوئے کہا تھا ملک کے حصوں میں آگ لگی ہے، حالات ابتر ہوتے جارہے ہیں ، صدر اور وزیراعظم کے ارادے نیک ہوں گے ،مگر کچھ ہوتا ہوا نظرنہیں آرہا۔