Tag: carona cases .

  • کورونا ایس او پیز نظرانداز کرنے سے مریضوں کی تعداد میں اضافہ، وزیراعلی پنجاب نے عوام کو خبردار کردیا

    کورونا ایس او پیز نظرانداز کرنے سے مریضوں کی تعداد میں اضافہ، وزیراعلی پنجاب نے عوام کو خبردار کردیا

    لاہور : وزیراعلی پنجاب عثمان بزدار کا کہنا ہے کہ کورونا ایس او پیز کو نظرانداز کرنے سے مریضوں کی تعداد میں اضافہ ہورہا ہے، کورونا کی دوسری لہرسے بچنے کیلئے شہریوں کا پہلے کی طرح تعاون ضروری ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعلی پنجاب عثمان بزدار نے کورونا صورتحال کے حوالے سے اپنے بیان میں کہا ہےکہ انسداد کورونا ایس او پیز کو نظرانداز کرنے سے مریضوں کی تعداد میں اضافہ ہورہا ہے، اکتوبر کے پہلے 20روزمیں کورونا کیسوں کی تعداد اور مریضوں کی اموات بڑھی ہیں۔

    عثمان بزدار کا کہنا تھا کہ کچھ عرصہ قبل کورونا مریضوں کی تعداد میں نمایاں کمی ہوئی، شہری احتیاطی تدابیر پر من وعن عمل کریں، کورونا کی دوسری لہرسے بچنے کیلئے شہریوں کا پہلے کی طرح تعاون ضروری ہے۔

    وزیراعلی پنجاب نے کہا کہ احتیاطی تدابیر پر تسلسل کے ساتھ عمل کرنا شہریوں کے مفاد میں ہے، شہریوں کو بھی اپنی زندگیوں کے تحفظ کیلئے سماجی فاصلے برقرار رکھنے چاہئیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ صوبے میں کورونا ایکٹو کیسوں کی تعداد2198ہوگئی ہے، 24گھنٹے کے دوران کورونا کے 108نئے کیس سامنے آئے اور12مریض جاں بحق ہوئے، جس کے بعد صوبے میں اب تک 2310مریض جاں بحق ہوچکے ہیں۔

    24 گھنٹے میں کورونا کی تشخیص کیلئے آٹھ ہزار 623 ٹیسٹ کیے گئے اور مجموعی طور سے اب تک چودہ لاکھ چوہتر ہزار477ٹیسٹ کیے جاچکے ہیں جبکلہ ایک لاکھ ایک ہزارسات سوساٹھ مریضوں میں سے97 ہزار 252مریض صحت یاب ہوچکے ہیں۔

  • کورونا وائرس کے بڑھتے ہوئے کیسز : ڈاکٹر یاسمین راشد نے عوام کو خطرے سے  آگاہ کردیا

    کورونا وائرس کے بڑھتے ہوئے کیسز : ڈاکٹر یاسمین راشد نے عوام کو خطرے سے آگاہ کردیا

    لاہور : وزیر صحت پنجاب ڈاکٹر یاسمین راشد نے عوام کو کورونا وائرس کے بڑھتے ہوئے خدشات سے آگاہ کرتے ہوئے ایس او پیز پر عملدرآمد نہ کرنے سے کورونا وائرس پھیلنے کا خدشہ ہے۔

    تفصیلات کے مطابق صوبائی وزیر صحت ڈاکٹر یاسمین راشد نے عوام کو کورونا وائرس کے بڑھتے ہوئے خدشات سے آگاہ کرتے ہوئے کہا گذشتہ ایک ہفتہ کے دوران کورونا وائرس کے کیسزمیں بتدریج اضافہ دیکھنے میں آرہا ہے ، پنجاب کے تعلیمی اداروں میں ایس اوپیز پر سختی سے عملدرآمد کروایا جائے۔

    ڈاکٹریاسمین راشد کا کہنا تھا کہ کورونا وائرس کے پھیلاؤ کے باعث پوری دنیا میں عوامی اجتماعات پر مکمل پابندی عائد ہوچکی ہے، ایس او پیز پر عملدرآمد نہ کرنے سے کورونا وائرس پھیلنے کا خدشہ ہے، پنجاب میں کورونا وباء پر بہت مشکل سے قابو پایا گیا ہے۔

    صوبائی وزیر نے کہا کہ محکمہ صحت پنجاب نے عام اجتماعات کیلئے ایس اوپیز تیارکرلئے، عوام سے اجتماعات میں جانے پر مکمل گریز کرنے کی اپیل کرتے ہیں۔

    انکا کہنا تھا کہ سندھ کے بعض علاقوں میں کورونا وائرس کے کیسزبڑھنے کے باعث دوبارہ لاک ڈاؤن شروع چکا ہے، پنجاب میں کیسز بڑھنے کی صورت میں لاک ڈاؤن کے باعث معاملات زندگی بری طرح متاثرہوسکتے ہیں۔

    ڈاکٹر یاسمین راشد نے کہا کہ پنجاب کے سرکاری ہسپتالوں میں کوروناوائرس کے مریضوں کی تعدادمیں معمولی اضافہ ہوا ہے۔

  • پاکستان میں  کورونا سے مزید 9 مریض جاں بحق،  مجموعی کیسز 3 لاکھ 16ہزار934 تک جا پہنچی

    پاکستان میں کورونا سے مزید 9 مریض جاں بحق، مجموعی کیسز 3 لاکھ 16ہزار934 تک جا پہنچی

    اسلام آباد : پاکستان میں چوبیس گھنٹے کے دوران کورونا سے 9 مریض جاں بحق اور 583 نئے کیسز سامنے آئے ، جس کے بعد اموات کی تعداد 6 ہزار 544 اور مجموعی کیسز 3 لاکھ 16ہزار934 تک جا پہنچی۔

    تفصیلات کے مطابق نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر نے ملک میں کورونا صورتحال کے تازہ اعداو شمار جاری کردیئے، جس میں بتایا گیا کہ ملک بھر میں 24 گھنٹےمیں کورونا وائرس سے مزید9 افراد جاں بحق ہوئے ، جس کے بعد ملک بھر میں کورونا وائرس سے اموات 6544 ہوگئی۔

    این سی اوسی کا کہنا ہے کہ 24گھنٹے میں ملک بھر میں 31ہزار 168 کورونا ٹیسٹ کیے گئے، جس میں سے 583 افراد میں کورونا وائرس کی تصدیق ہوئی ، جس کے بعد ملک میں مجموعی کیسز کی تعداد 3 لاکھ 16 ہزار 934 تک جا پہنچی جبکہ کورونا کے فعال کیسز کی تعداد 8 ہزار15 ہے۔

    اعدادو شمار کے مطابق پنجاب میں کورونا کیسز کی تعداد ایک لاکھ 272، سندھ میں ایک لاکھ 39 ہزار 195، بلوچستان میں 15 ہزار 460، خیبر پختونخوا میں 38 ہزار 175 ہے جبکہ گلگت بلتستان میں 3 ہزار 886، اسلام آباد میں 17 ہزار 9 اور آزاد کشمیر میں 2 ہزار 937 کیسز رپورٹ ہوئے۔

    نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کا کہنا ہے کہ اب تک 3 لاکھ 2 ہزار 375 مریض صحتیاب ہوچکے ہیں جبکہ کورونا کے 497 کیسز تشویش ناک اور سنجیدہ نوعیت کے ہیں۔

    خیال رہے نیشنل کمانڈاینڈآپریشن سینٹر نے ایس او پیز پر عملدرآمد نہ ہونے پر کورونا کے پھیلاؤ کا خدشہ ظاہر کردیا ، اسد عمر کا کہنا تھا کہ ایس اوپیزپرعملدرآمد سے کورونا کی دوسری لہر سے بچاؤ ممکن ہے۔

  • پاکستان میں  کورونا کیسز میں اضافہ ، ماہرین نے  وجہ بتا دی

    پاکستان میں کورونا کیسز میں اضافہ ، ماہرین نے وجہ بتا دی

    کوئٹہ : بلوچستان کے ترجمان لیاقت شاہوانی کا کہنا ہے کہ ماہرین کورونا میں اضافے کی وجہ موسم کا تبدیل ہونا قرار دے رہے ہیں 12اگست کو 88 کیسز ہوئے جبکہ ڈیڑھ ماہ بعد 115 کیسز سامنے آئے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق بلوچستان حکومت کے ترجمان لیاقت شاہوانی نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ کوروناٹیسٹنگ بڑھانے کیلئے 3 اضلاع میں 3 لیبارٹریز بنارہے ہیں، ہمیں بھی اچھا نہیں لگتا کہ لاک ڈاؤن اور تعلیمی ادارے بند ہوں، بین الاقوامی ایکسپرٹ کہتے ہیں سردیوں میں کیس زیادہ ہوسکتے ہیں۔

    لیاقت شاہوانی کا کہنا تھا کہ کورونا کیسز میں اضافہ تشویشناک بات ہے ، 12اگست کو88 کیسز ہوئے،ڈیڑھ ماہ بعد115 کیسزسامنےآگئے ، ہم نے ایس او پیز پر عملدرآمد کی بھر پور کوشش کی۔

    ترجمان نے کہا کہ ماہرین کے مطابق کورونا میں اضافے کی وجہ موسم کا تبدیل ہونا ہے، ستمبر میں کورونا کے 1400 کیسز سامنے آئے، ہمیں اندیشہ تھا کہ اسکول کھلنے سے کیسز میں اضافہ ہو گا۔

    ان کا کہنا تھا کہ پورے بلوچستان میں 14989تعلیمی ادارے ہیں، 67 کیسز تعلیمی اداروں میں سامنےآئے ہیں ، بلوچستان میں 11 تعلیمی ادارے تاحکم ثانی بند کر دیے گئے، بلوچستان یونیورسٹی میں 23 مثبت کیسز سامنے آئے ، مزید ٹیسٹ رپورٹ آنے پر اسکولوں کی بندش کا فیصلہ کیا جائے گا۔

    یاد رہے محکمہ صحت بلوچستان کی جانب سے جاری تفصیلات کے مطابق7 سے 18ستمبر تک تعلیمی اداروں کے اساتذہ طلبا و طالبات اور اسٹاف کے 950 ٹیسٹ کئے گئے ہیں اب تک 470ٹیسٹ کے نتائج موصول ہوگئے ہیں جن میں 67رپورٹس مثبت اور 403منفی آئے ہیں جبکہ 480ٹیسٹ کے رپورٹس آنا ابھی باقی ہے۔

    محکمہ صحت کے مطابق کورونا وائرس کے اب تک کئے گئے ٹیسٹس میں مثبت کیسز کی شرح 14.3فیصد رہی ہے۔

    دوسری جانب تعلیمی اداروں میں کورونا وائرس کے کیسز رپورٹ ہونے پر محکمہ تعلیم بلوچستان نے کوئٹہ سمیت دیگر اضلاع میں دس اسکول بند کردئیے ہیں جبکہ کوئٹہ میں سردار بہادر خان وویمن یونیورسٹی سے بھی 5کیسز رپورٹ ہونے پر جامعہ کو تاحکم ثانی کردیا گیا ہے۔

  • پنجاب میں کورونا کے مریضوں اور اموات میں واضح کمی

    پنجاب میں کورونا کے مریضوں اور اموات میں واضح کمی

    لاہور : پنجاب میں کورونا کے مریضوں اور اموات میں واضح کمی سامنے آرہی ہے ، صوبے میں 24 گھنٹوں کے دوران کورونا وائرس کے131نئے کیسز جبکہ کوئی ہلاکت رپورٹ نہیں ہوئی۔

    تفصیلات کے مطابق پنجاب میں کورونا کیسز اور اموات میں کمی کا سلسلہ جاری ہے ، صوبے میں 24 گھنٹوں کے دوران کورونا وائرس کے131نئے کیسز سامنے آئے، جس کے بعد پنجاب میں کورونا وائرس کے کنفرم مریضوں کی تعداد95،742 ہو گئی ہے۔

    ترجمان پرائمری اینڈ سیکنڈری ہیلتھ کیئر کا کہنا ہے کہ لاہورمیں 68، ننکانہ 1،شیخو پورہ3،راولپنڈی3،اٹک 1اورگوجرانوالہ میں 20کیسز ، سیالکوٹ5، نارووال 1، گجرات7، ملتان3، فیصل آباد 6، ٹوبہ3 اور جھنگ میں 1 کیس سامنے آیا جبکہ سرگودھا 1،بھکر1،بہاولپور 2، ڈیرہ غازی خان4اورمظفر گڑھ میں 1کیس رپورٹ ہوا۔

    ترجمان کے مطابق 24 گھنٹوں میں کورونا وائرس سے مزید1 ہلاکت رپورٹ ہوئی اور کل اموات کی تعداد 2،186 ہوچکی ہیں جبکہ کورونا وائرس کو شکست دینے والوں کی تعداد 90،150 ہوگئی ہے، صوبے میں اب تک841,229 ٹیسٹ کیے جا چکے ہیں۔

    ترجمان پرائمری اینڈ سکینڈری ہیلتھ کیئر نے عوام سے گزارش کی کہ حفاظتی تدابیر اختیار کرکے خود کو محفوظ بنائیں اور کورونا وائرس کی علامات ظاہر ہونے پر فوراََ1033 پر رابطہ کریں۔

  • کورونا کے بڑھتے ہوئے کیسز، حیدرآباد اور لاڑکانہ کے مختلف علاقے سیل کرنے کا فیصلہ

    کورونا کے بڑھتے ہوئے کیسز، حیدرآباد اور لاڑکانہ کے مختلف علاقے سیل کرنے کا فیصلہ

    کراچی : کورونا وائرس کے بڑھتے ہوئے کیسز کے پیش نظر حیدرآباد اور لاڑکانہ کے مختلف علاقے سیل کرنے کا فیصلہ کرلیا گیا ، حیدرآباد میں اب تک کوروناوائرس سے38افرادجاں بحق ہوچکے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق حیدرآباد میں کوروناوائرس کے باعث کچھ علاقے سیل کرنےکافیصلہ کرلیا گیا ، حیدرآباد:قاسم آباد ، لطیف آباداورسٹی کےعلاقوں میں کچھ گلیاں سیل کی جائیں گی۔

    انتظامیہ کا کہنا ہے کہ جن علاقوں میں کوروناکیسزمیں زیادہ ہیں ان کوسیل کیا جائے گا،حیدرآباد میں اب تک کوروناوائرس سے38افرادجاں بحق ہوچکے ہیں۔

    دوسری جانب لاڑکانہ ضلع میں بڑھتے کوروناکیسزکےپیش نظر12علاقے سیل کرنے کا فیصلہ کیا ہے، ڈپٹی کمشنر نے کل سے علاقے سیل کرنے کیلئے نوٹیفکیشن جاری کردیا ہے۔

    ڈی سی کا کہنا ہے کہ علاقوں میں کھچی محلہ،شاہی بازار،بندروڈ،مین بس اسٹینڈ ، رتوڈیروکابڑا علم،گوشت مارکیٹ،جلبانی محلہ،بازارروڈ،ریشم گلی،مرکزی بازارشامل ہیں جبکہ نوڈیرو کامرکزی بازاراورالله والاچوک بھی سیل ہوگا۔

    ڈپٹی کمشنر نے مزید کہا ہے کہ 17 سے 23 جون تک 7روزکیلئےعلاقےسیل ہوں گے، نوٹیفکیشن کی خلاف ورزی پردفعہ 188 کےتحت کارروائی ہوگی۔

  • لاہور میں کورونا کے بڑھتے کیسز، پیر سے 2ہفتے کے لاک ڈاؤن پر غور

    لاہور میں کورونا کے بڑھتے کیسز، پیر سے 2ہفتے کے لاک ڈاؤن پر غور

    لاہور :  کوروناکے بڑھتے کیسز روکنے کیلئے پنجاب حکومت نے پیرسے2ہفتےکےلاک ڈاؤن پرغور شروع کردیا ہے اور ایس اوپیز مزید سخت کرنے کیلئے وفاق کو سفارشات بھیجنے کا فیصلہ کیا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کی زیرصدارت اجلاس ہوا، جس میں کورونا صورتحال کاجائزہ لیا گیا ، اجلاس میں لاہورمیں کورونا کے بڑھتے کیسز روکنے کیلئے خصوصی اقدامات کرنے کا فیصلہ کرلیا جبکہ پیر سے2ہفتے کے لاک ڈاؤن پر غور شروع کردیا ہے،لاک ڈاؤن میں ضروری میڈیسن، گروسری دکانیں کھلی رہیں گی۔

    اجلاس میں 2ہفتے کیلئےایس اوپیزمزیدسخت کرنےکیلئے وفاق کوسفارشات بھیجنےکافیصلہ کرتے ہوئے کہا گیا وفاقی حکومت کی حتمی منظوری کے بعد لاہور کیلئے علیحدہ حکمت عملی پرعملدرآمدہوگا۔

    دوران اجلاس بریفنگ میں بتایا گیا ایس او پیز پر عملدرآمد نہ کرنے کے بعد صورتحال تشویشناک ہے، پنجاب میں نصف سے زائدکیسز لاہور میں ہیں، بازاروں،مارکیٹوں میں ایس اوپیزخلاف ورزیاں دیکھی جارہی ہیں اور ماسک،سماجی فاصلہ،دیگراحتیاطی تدابیراختیار نہ کرنے سے کیسز بڑھ رہے ہیں۔

    وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے کہا پنجاب میں کورونا مریضوں کیلئے درکار انجکشن کی کمی نہیں ہونی چاہیے، ایک ہفتےمیں پنجاب میں تقریباً 700انجکشن اسپتالوں کو دیئے جائیں گے، انجکشن کی تقسیم مریضوں کی تعداد کے تناسب سے کی جائے گی۔

    گذشتہ روز پنجاب حکومت نے صوبے میں کورونا کے پھیلاﺅ پراظہار تشویش کرتے ہوئے لاہور میں پھیلاﺅ کو روکنے کیلئے علیحدہ حکمت عملی اور ماہرین پر مشتمل گروپ سے تجاویز طلب کر لی تھیں۔

    وزیراعلی کی زیر صدارت ہونے والے اجلاس میں ماسک کی پابندی اور ایس او پیز پر من و عن عملدرامد کو یقینی بنانے کی ہدایت کی تھی، اس موقع پر اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعلی سردار عثمان بزدار نے کہا تھا کہ حکومت عوام کی زندگیوں کو محفوظ بنانے کیلئے تمام ممکنہ اقدامات کرے گی جبکہ سیلاب کے ممکنہ خدشات کے پیش نظر محکمہ آبپاشی اور متعلقہ ادارے اپنی تیاریاں مکمل رکھیں۔

    عثمان بزدار کا کہنا تھا کہ صورتحال مشکل ضرورہے لیکن ہم سب کا عزم اس سے بلند ہے، باہمی تعاون اورعوام کی حمایت سے ہر چیلنج پر قابو پائیں گے، عوام کی زندگیاں محفوظ کرنے کیلئے مزید اقدامات جاری رکھیں گے۔

  • سندھ میں کورونا سے 75 اموات  ، کیسز کی تعداد 3600 سے تجاوز

    سندھ میں کورونا سے 75 اموات ، کیسز کی تعداد 3600 سے تجاوز

    کراچی : وزیراعلیٰ سندھ مراد علیٰ شاہ نے سندھ میں کورونا کے نئے 247 کیسز کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کیسزکی کل تعداد 3671 ہوگئی جبکہ صوبے میں جاں بحق ہونیوالوں کی تعداد 75 تک جا پہنچی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعلیٰ سندھ مراد علیٰ شاہ نے کوروناکی صورتحال سے متعلق ویڈیو پیغام میں بتایا کہ آج 247 نئےکورونا کیسز رپورٹ ہوئےہیں اور کیسزکی کل تعداد 3671 ہوگئی ہے جبکہ 24 گھنٹےمیں 2561 ٹیسٹ کئے گئے۔

    وزیراعلیٰ سندھ کا کہنا تھا کہ آج مزید 2 مریض کورونا کے باعث انتقال کر گئے اور کورونا کے باعث جاں بحق ہونیوالوں کی تعداد 75 ہوگئی ہے جبکہ 48 کورونا مریضوں کی حالت تشویش ناک ہے اور کورونا کے 15 مریض وینٹی لیٹرز پرہیں۔

    مراد علی شاہ نے کہا کہ آج کورونا کےمزید 42 افراد صحت یاب ہوکرگھروں کو چلے گئے اور صحت یاب ہونیوالوں کی کُل تعداد 772 ہے، اس وقت کورونا کے 3100 مریض زیرعلاج ہیں ، جن میں 1839 مریض گھروں میں آئیسولیٹ ہیں، 767 مریض آئیسولیشن مراکز جبکہ 440 اسپتالوں میں زیرعلاج ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ تبلیغی جماعت کے5102 اراکین کے ٹیسٹ کئےہیں، تبلیغی جماعت کے 765 مثبت آئے ہیں اور 4 کا نتیجہ آنا باقی ہے، جبکہ 6 مختلف فلائٹس سے 849 تارکین وطن واپس آئےہیں، جن میں سے 127 لوگ مثبت آئے، جن لا علاج کیا جا رہا ہے۔

    وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ آج رمضان شریف کیلئے کاروباری ٹائم کی نئی ایس او پی جاری کر رہےہیں، رمضان شریف میں روزوں کے سبب ہماری قوت مدافعت کم ہوجاتی ہے، ہمیں رمضان شریف میں مزید احتیاطی تدابیر اپنانی ہوگی۔

    اس سے قبل ترجمان سندھ حکومت مرتضی ٰوہاب نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں کہا تھا کہ سندھ میں کوروناوائرس کےکیسز کی تعداد3945ہوگئی، صوبے میں کُل 35 ہزار 589 کورونا ٹیسٹ کئے جاچکےہیں، جن میں 3 ہزار 945 کورونا کے ٹیسٹ مثبت رہے۔

  • سندھ میں 66 نئے کورونا کیسز رپورٹ ، اموات کی تعداد 35 ہوگئی

    سندھ میں 66 نئے کورونا کیسز رپورٹ ، اموات کی تعداد 35 ہوگئی

    کراچی : وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا کہ سندھ میں 66 نئے کیسزسامنے آئےہیں جبکہ مزیدچارلوگ جاں بحق ہونےکےبعد کُل تعداد35 ہوگئی ، سندھ میں اموات کی شرح بڑھ کر دواعشاریہ تین فیصد ہوگئی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعلیٰ سندھ مرادعلی شاہ نے کوروناوائرس کےحوالےسےپیغام میں کہا کہ آج66نئےکیسزآئے، 4لوگ زندگی کی بازی ہارگئے، جس کے بعد کوروناکےباعث جاں بحق ہونےوالوں کی تعداد35ہوگئی، افسوس کی بات ہےاموات کی شرح2.3ہوگئی ہے۔

    سید مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ موبائل ٹیم کےذریعےکچی آبادیوں میں1700ٹیسٹ کئے، ان نئےٹیسٹ کارزلٹ کل تک آجائےگا، اس وقت 671 مریض گھروں میں ، 58 مریض آئیسولیشن مراکز، 227 مریض مختلف اسپتالوں میں زیرعلاج ہیں۔

    وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ آج مزید8افرادصحتیاب ہوکرگھروں کوچلےگئے، سکھرمیں280زائرین کےکیسزآئےتھے، اب سکھرمیں سوائے6افرادکےباقی اپنےگھرجاچکےہیں، 6 لوگ بھی جلداپنےگھروں کوچلےجائیں گے۔

    ان کا کہنا تھا کہ کراچی میں جومتاثرعلاقےہیں ہم نےان کوسیل کیاہے، سیل علاقوں میں ٹیسٹ کرنےکی تعدادبڑھارہےہیں ، تبلیغی جماعت کےبھائی جن کے ٹیسٹ مثبت آئےانکاعلاج جاری ہے، جوآئیسولیشن میں ہیں ان کاجلدٹیسٹ کیاجائےگا،وزیراعلیٰ سندھ مرادعلی شاہ

    سید مراد علی شاہ نے مزید کہا کہ لاک ڈاؤن کافیصلہ وفاقی حکومت کرےگی جس کااعلان ہوجائےگا، پیغام ہےحکومت جوبھی ایس اوپی بنائےاس پرعمل کیاجائے۔

    وزیراعلیٰ سندھ نے درخواست کی کہ اپنےبزرگوں کوکسی صورت باہرنہیں نکالیں، جب آپ گھرواپس جائیں تواپنےبزرگوں سےدوررہیں، جوبزرگ وائرس کاشکارہوئےانکی اموات کی شرح زیادہ ہے، آپ اپناخیال رکھیں،ملک کوآپ کی ضرورت ہے۔

  • سندھ میں  ایک دن میں کورونا کے سب سے زیادہ 104کیسز رپورٹ

    سندھ میں ایک دن میں کورونا کے سب سے زیادہ 104کیسز رپورٹ

    کراچی : وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کا کہنا ہے کہ سندھ میں 24 گھنٹوں میں کورونا کے سب سے زیادہ 104کیسز سامنےآئے ، جو انتہائی تشویش ناک ہے جبکہ گزشتہ 24 گھنٹےمیں 6 اموات ہوچکی ہے، جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ صورتحال خراب ہورہی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے اپنے پیغام میں کہا ہے کہ انتہائی تشویش ناک ہے آج کورونا کے سب سےزیادہ کیسز سامنےآئے ، 24 گھنٹے میں 104 کوروناکےکیس آئے، جو مجموعی ٹیسٹ کا 20 فیصد ہیں اور یہ دنیا کی سب سے زیادہ اوسط ہے، جو تشویش کا باعث ہے

    وزیراعلیٰ سندھ کا کہنا تھا کہ 24 گھنٹےمیں 531 ٹیسٹ کیے گئے ،104 یعنی 20فیصدمثبت آئے ،وزیراعلیٰ گزشتہ 24 گھنٹےمیں 6 اموات زیادہ ہیں، جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ صورتحال خراب ہورہی ہے۔

    مراد علی شاہ نے کہا کہ صورتحال خراب ہونےکی وجہ لاک ڈاؤن پرسختی سے عمل نہ ہوناہے، لاک ڈاؤن پر جب تک سختی سےعمل ہورہاتھاتوصورتحال بہتر تھی ،ملیر میں لاک ڈاؤن کافی کمزور تھا ،آج مزید سخت کرنے کی ہدایت دی ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ حیدرآباد میں بھی کیس بڑھ رہےہیں ،وہاں لاک ڈاؤن سخت کیا جارہاہے، 371 لوگ صحت یاب ہوکر اپنے گھروں کوچلے گئے ہیں اور آج مزید 13 لوگ صحت یاب ہوکر اپنے گھروں کو جارہے ہیں۔

    خیال رہے پاکستان میں کرونا کیسز کی تعداد 4 ہزار 788 ہوگئی ہے، پنجاب میں سب سے زیادہ 2 ہزار 336 اور سندھ میں 1214، خیبر پختونخوا میں 656، بلوچستان میں 220 کرونا وائرس کے کیسز رپورٹ ہوئے۔

    گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران کرونا میں مبتلا مزید 5 افراد دم توڑ گئے جس کے بعد مرنے والوں کی تعداد 71 تک پہنچ گئی ہے جبکہ کرونا وائرس سے صحت یاب ہونے والے مریضوں کی تعداد 762 ہوگئی۔