Tag: carona lock down

  • چین میں کورونا وائرس : تیل کی عالمی قیمتوں میں کمی

    چین میں کورونا وائرس : تیل کی عالمی قیمتوں میں کمی

    بیجنگ : چین میں کورونا کیسز میں اضافے اور کساد بازاری کے خدشات کے سبب تیل کی طلب میں کمی کے امکانات کے باعث عالمی منڈی میں تیل کی قیمتیں گرگئیں۔

    تفصیلات کے مطابق چین میں کورونا کیسز میں ہونے والے مسلسل اضافے کے بعد ملک کے مختلف شہروں میں نافذ کیے جانے والے لاک ڈاؤن کے نتیجے میں تیل کی طلب میں نمایاں کمی سامنے آئی ہے۔

    تیل کی عالمی قیمتوں میں کمی کی وجہ چین میں کورونا کی وبا میں پھیلاؤ کے باعث دیکھی گئی جس سے خدشہ ظاہر پیدا ہوا ہے کہ دنیا میں توانائی کے ایک بڑے صارف کی پیٹرولیم مصنوعات کی طلب مزید کم ہوسکتی ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق دنیا کے سب سے بڑے خام تیل درآمد کرنے والا ملک چین کورونا وبا کے شکنجے میں جکڑا ہوا ہے جس نے ایندھن کی طلب میں کمی کے خدشات کو جنم دیا ہے۔

    مذکورہ صورتحال کے پیش نظر بدھ کے روز تیل کی عالمی قیمتوں میں کمی ریکارڈ کی گئی ہے، برینٹ کروڈ فیوچر 60 سینٹ یا 0.6 فیصد کمی کے ساتھ 0501 جی ایم ٹی تک 93.26 ڈالر فی بیرل پر آگیا جبکہ یو ایس ویسٹ ٹیکساس انٹرمیڈیٹ کروڈ فیوچر 69 سینٹ یا 0.8 فیصد گر کر 86.23 ڈالر فی بیرل ہوگیا۔

    چین میں کوویڈ19 کے بڑھتے ہوئے کیسز اور لاک ڈاؤن کی پابندیوں میں نرمی کے بعد پیدا ہونے والی امیدوں کے باوجود تیل کی طلب میں اضافے کے بجائے اس کا تاثر کم ہورہا ہے۔

    اس کے علاوہ بین الاقوامی توانائی ایجنسی آئی ای اے نے 2023 میں تیل کی طلب میں اضافے کی پیش گوئی کی ہے جو اس سال 2.1 ملین بی پی ڈی سے کم ہو کر1.6 ملین بی پی ڈی ہوجائے گی۔

    چین میں حکام کورونا وبا کی نئی لہر سے نبرد آزما ہیں جہاں ملک کے سب سے بڑے شہر شنگھائی میں لاک ڈاؤن لگایا گیا ہے جس سے توانائی کی طلب میں بڑی کمی واقع ہوئی ہے۔

    اس کے علاوہ ماہرین کا کہنا ہے کہ چین دنیا کی دوسری بڑی معیشت ہے، اس کی معاشی صورتحال کا عالمی منڈی میں تیل اور صنعتی مواد کی کھپت پر گہرا اثر پڑتا ہے۔

  • کراچی میں لاک ڈاؤن نافذ ہوگا یا نہیں؟ فیصلہ آج ہوگا

    کراچی میں لاک ڈاؤن نافذ ہوگا یا نہیں؟ فیصلہ آج ہوگا

    کراچی : شہر قائد میں لاک ڈاؤن لگانے یا نہ لگانے کا فیصلہ آج ہوگا، وزیراعلیٰ سندھ کی زیر صدارت بڑی بیٹھک میں شہر کے تعلیمی اداروں اور تجارتی مراکز کی بندش پر مشاورت ہوگی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کی زیرصدارت کورونا ٹاسک فورس کا اجلاس آج ہوگا، اجلاس میں صوبائی وزراء اور طبی ماہرین شرکت کریں گے۔

    اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ اجلاس میں سیاسی جماعتوں کے پارلیمانی رہنماؤں کو بھی مدعو کیا گیا ہے، محکمہ صحت کی جانب سے ٹاسک فورس کو دو ہفتے کیلئے لاک ڈاؤن لگانے کی تجویز دی گئی ہے۔

    اس کے علاوہ عالمی وبا کورونا کے ڈیلٹا ویریئنٹ کی بڑھتی ہوئی شدت پر قابو پانے کیلئیے تعلیمی اداروں کو بھی2ہفتے کیلئے بند کرنے کی تجویزدی گئی ہے۔

  • ہم نے لاک ڈاؤن کے سخت فیصلے عوام کی خاطر کئے، ناصر حسین شاہ

    ہم نے لاک ڈاؤن کے سخت فیصلے عوام کی خاطر کئے، ناصر حسین شاہ

    کراچی : وزیر اطلاعات سندھ ناصر حسین شاہ نے کہا ہے کہ حکومت سندھ نے سخت فیصلے عوام کی خاطر کئے، عدالتی احکام پر وفاق کے ساتھ مل کر حکمت عملی ترتیب دی۔

    یہ بات انہوں نے کراچی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہی۔ انہوں نے کہا کہ عوام کی جانوں پر کبھی کوئی سمجھوتہ نہیں کیا، وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے تمام اسٹیک ہولڈرز سے مشاورت کی ہے۔ اس سلسلے میں سندھ حکومت نے عدالتی احکام پر وفاق کے ساتھ مل کر حکمت عملی ترتیب دی۔

    ناصر حسین شاہ نے کہا کہ قانون نافذ کرنے والے اداروں کی خدمات لائق تحسین ہیں، عوام کی خدمت میں مصروف ڈاکٹروں اور طبی عملے کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں، موجودہ حالات میں انسانیت کی بقا میں مصروف مسیحا ہمارا فخر ہیں، اسپتالوں میں بیڈز اور دیگر سہولیات بھی بڑھا رہے ہیں۔
    وزیراطلاعات سندھ کا کہنا تھا کہ حکومت سندھ نے سخت فیصلے عوام کی خاطر کئے، عوام افواہوں سے اجتناب کریں اورحکومتی اعلانات پر عمل کریں، سماجی فاصلوں کی روایت اور احتیاطی تدابیر پر عمل کیا جائے۔

    انہوں نے کہا کہ صرف مخصوص اوقات میں ایس او پیز کے تحت کاروبار جاری رہنا چاہیے، کورونا کے ساتھ رہنے کی عادت اپنانا ہوگی، حکومت سندھ کی کاوشوں کو ریل اور جہاز کی سفری آزادیاں نقصان پہنچارہی ہیں۔

    واضح رہے کہ وفاق اور حکومت سندھ کے مابین لاک ڈاؤن میں نرمی یا اس میں توسیع کے معاملے پر ایک دوسرے کے خلاف بیان بازی کا سلسلہ تاحال جاری ہے۔

    اس سے قبل حکمراں جماعت پاکستان تحریک انصاف نے حکومت سندھ کو متنبہ کیا تھا کہ سندھ کے شہری علاقوں میں لاک ڈاؤن میں مزید اضافے کے کسی بھی اقدام کی مزاحمت کی جائے گی۔

  • لاک ڈاؤن : کمشنر کراچی نے دکانداروں کو دو روز کی ملہت دے دی

    لاک ڈاؤن : کمشنر کراچی نے دکانداروں کو دو روز کی ملہت دے دی

    کراچی : کمشنر کراچی افتخار شالوانی نے کہا ہے کہ طویل انتظار کے بعد مارکیٹیں کھولی گئی ہیں،2روز تک تاجروں کو ایس اوپیز پر عمل درآمد کیلئے وقت دیاجائے گا۔

    یہ بات انہوں نے کراچی کے مختلف بازاروں کے دورے کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا، کمشنر کراچی نے دکانداروں کو ہدایات دیں کہ اپنی دکان پر کام کرنے والوں کی لسٹ اور نمایاں جگہ پر ایس او پیز آویزاں کریں، کام کے دوران ماسک اورہینڈ سینیٹائزر کا استعمال لازمی کیا جائے۔

    ان کا کہنا تھا کہ دکان میں کام کرنے والوں کے درمیان6 فٹ کا فاصلہ رکھیں، ایک وقت میں ایک گاہک ڈیل کریں اور گاہکوں کے درمیان بھی چھ فٹ کا فاصلہ رکھا جائے، دکان میں ڈس انفیکٹ اسپرے رکھیں اور ہر3سے4گھنٹے بعد اسپرے کریں۔

    انہوں نے کہا کہ زیادہ گاہک آنے کی صورت میں گاہکوں کے لئے فاصلے کےدائرے بنائیں، دکاندارٹمپریچر گن کا استعمال کریں، ان اصولوں پرعمل نہ کرنے کی صورت میں دکان یا مارکیٹ سیل ہوسکتی ہے۔

    کمشنر کراچی نے کہا کہ طویل انتظار کے بعد مارکیٹیں کھولی گئی ہیں،2روز تک تاجروں کو ایس اوپیز پر عمل درآمد کیلئے وقت دیاجائیگا،2روز بعد کارروائی کا آغاز کیا جائے گا، ابھی اسسٹنٹ کمشنرز کو کارروائیوں سے روکا گیا ہے۔

    مزید پڑھیں : سندھ حکومت نے لاک ڈاؤن سے متعلق جاری نوٹیفکیشن میں ترمیم کردی

    لاک ڈاؤن سے پہلےاور اب حالات بہتر ہیں، شہریوں میں آگاہی آرہی ہے، ماسک اور احتیاطی تدابیر پر عمل کررہے ہیں، دکانداروں کوایس او پیز پرہرصورت عمل کرانا ہوگا، دورے کے موقع پر ایک مارکیٹ میں کمشنر کراچی نے اپنا ٹیمپریچر بھی چیک کروایا۔

  • لاک ڈاؤن میں نرمی : پنجاب میں کل مارکیٹیں کھلیں گی یا نہیں ؟

    لاک ڈاؤن میں نرمی : پنجاب میں کل مارکیٹیں کھلیں گی یا نہیں ؟

    لاہور : صوبہ پنجاب میں لاک ڈاؤن میں نرمی کا اطلاق آئندہ ہفتے کے آغاز سے ہوگا، کل صوبے بھر میں مارکیٹیں اور دکانیں نہیں کھلیں گی۔

    تفصیلات کے مطابق وفاق کی جانب سے لاک ڈاؤن میں نرمی سے متعلق اعلان کے بعد پنجاب میں صوبائی حکومت کل لاک ڈاؤن میں نرمی کے ایس او پیز جاری کرے گی۔

    اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ پنجاب میں لاک ڈاؤن میں نرمی کا اطلاق آئندہ ہفتے کے آغاز یعنی پیر سے ہوگا وزیر اعظم عمران خان کے اعلان کے مطابق ہفتہ اور اتوار کو کاروبارنہیں ہوگا، لاہور میں سب سے زیادہ کورونا کیس رپورٹ ہونے سے علیحدہ پالیسی دی جائے گی۔

    ذرائع پنجاب حکومت کا کہنا ہے کہ لاہور میں مارکیٹیں کھلنے کے امکانات نہایت کم ہیں، لاہور کی اکثر مارکیٹوں سے متعلق سابقہ لاک ڈاؤن پالیسی جاری رہنے کا قوی امکان ہے، لاہور کے معاملے پر ایڈیشنل چیف سیکریٹری کی قیادت میں کمیٹی تشکیل دے دی گئی ہے۔

    مزید پڑھیں : وزیراعظم عمران خان کا ہفتے سے لاک ڈاؤن کھولنے کا اعلان

    یاد رہے کہ وزیراعظم عمران خان نے ہفتے کے روز سے لاک ڈاؤن کھولنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا وقت آگیا ہے کہ ہم سب ذمہ دارشہری بن کر کورونا کا مقابلہ کریں۔

    وزیراعظم کا کہنا تھا کہ یہ وائرس کسی بھی وائرس کی نسبت بہت تیزی سے پھیلتا ہے، پوری دنیا کی طرح پاکستان نے بھی لاک ڈاؤن کیا، ہمارے حالات چین اور یورپ سے مختلف ہیں، ہمیں چھابڑی والوں اور مزدوروں کا بھی خیال رکھنا ہے، ہمیں خیال تھا کہ روز کمانے والوں کا کیا ہوگا۔

  • خیبر پختونخوا : کورونا لاک ڈاؤن کی مدت میں 15مئی تک توسیع

    خیبر پختونخوا : کورونا لاک ڈاؤن کی مدت میں 15مئی تک توسیع

    پشاور : خیبر پختونخوا حکومت نے کرونا وائرس پر قابو پانے کے لیے صوبے میں 15 مئی تک لاک ڈاؤن میں توسیع کر دی ہے، مویشی منڈی کھولنے کی اجازت بھی دے دی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق خیبر پختونخوا کی صوبائی کابینہ کا اجلاس جمعرات 30اپریل کو وزیر اعلیٰ محمود خان کی زیر صدارت ہوا اجلاس میں کورونا وائرس کے حوالے سے صوبائی حکونت کے اقدامات کا جائزہ لیا گیا، اور اہم فیصلے کیے گئے۔

    بعد ازاں اس حوالے سے صوبائی وزیر اجمل وزیر نے پریس کانفرنس میں صحافیوں بتایا کہ کے پی حکومت نے کرونا وائرس پر قابو پانے کے لیے صوبے میں 15 مئی تک لاک ڈاؤن کی مدت میں توسیع کردی ہے، لاک ڈاون میں توسیع کے ساتھ ساتھ مویشی منڈی کھولنے کی اجازت بھی دے دی گئی ہے۔

    صوبائی وزیر اجمل وزیر نے بتایا کہ مویشی منڈی سے متعلق ایس او پیز بنائی جائے گی جس پر سختی سے عمل درآمد کروایا جائے گا۔انہوں نے واضح کیا کہ تندور کی دکانیں اور دودھ دہی کی دکانیں شام 4 بجے کے بعد کھلی رہیں گی۔

    پشاور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے اجمل وزیر نے کہا کہ کورونا سے شہید ہونے والے فرنٹ لائن ملازمین کو 70 لاکھ روپے کا پیکج دیا جائے گا۔
    انہوں نے بتایا کہ صوبائی کابینہ نے کے پی پاور ٹرانسمیشن اینڈ گرڈ سسٹم کمپنی کے قیام کی منظوری دے دی ہے، صوبہ اپنا گرڈ اور ٹرانسمیشن نظام قائم کر سکے گا۔

    اس کے علاوہ کے پی ایپیڈیمک کنٹرول اینڈ ایمرجنسی ریلیف آرڈیننس کے نفاذ کی منظوری بھی دے دی گئی ہے، آرڈیننس کے تحت متاثرہ افراد کو آئسولیشن میں رکھا جاسکے گا، وبا کی صورت میں اجتماعات پر پابندی لگائی جاسکے گی، تعلیمی ادارے، خاندان کے سربراہ زیر کفالت افراد کے متاثر ہونے کی اطلاع دینے کے پابند ہوں گے۔

    اجمل وزیر نے بتایا کہ پبلک ٹرانسپورٹ، ریسٹورینٹس، ہوٹلز کے انچارج زیر کفالت افراد کے متاثر ہونے کی اطلاع دینے کے پابند ہوں گے، آرڈیننس کی خلاف ورزی پر سزائیں اور جرمانے بھی تجویز کیے گئے ہیں۔

    وبا کی صورت میں عوام کو ریلیف دینے کے لیے اقدامات کو بھی قانونی تحفظ دیا گیا ہے، 6 ہزار سے زائد فیس وصول کرنے والے تعلیمی ادارے فیسوں میں 20 فیصد رعایت دیں گے، 6 ہزارسے کم فیسیں وصول کرنے والے 10 فیصد رعایت دیں گے۔

    واضح رہے کہ اس سے قبل کرونا وائرس پر قابو پونے کے لیے وفاقی حکومت ملک بھر میں لاک ڈاون 9 مئی تک بڑھا چکی ہے۔

  • بھارتی پولیس کا مقبوضہ کشمیر کے مزدوروں پر لاک ڈاؤن کے بہانے تشدد

    بھارتی پولیس کا مقبوضہ کشمیر کے مزدوروں پر لاک ڈاؤن کے بہانے تشدد

    پلوامہ : جنوبی کشمیر کے ضلع پلوامہ میں غیر مقامی مزدوروں کی جانب سے کھانا مانگنے پر  بھارتی پولیس نے بے رحمی کے ساتھ لاٹھی چارج کردیا، بھوکے مزدور اپنے گھر واپس جانے کا مطالبہ بھی کررہے تھے۔

    تفصیلات کے مطابق  جموکشمیر  میں لاک ڈاؤن کے باعث مختلف شہروں سے آنے والے مزدور ٹرانسپورٹ بند ہونے کی وجہ سے اپنے گھروں کو نہ جاسکے اور مزدوروں کو رہائش اور کھانے پینے کی مشکلات کا سامنا ہے۔

    ذرائع کے مطابق غیر مقامی مزدوروں کے ایک گروپ کو کچھ روز قبل گورنمنٹ ڈگری کالج پلوامہ منتقل کیا گیا تھا، انتظامیہ کی جانب سے غیر مقامی مزدوروں کو کھانے پینے اور دیگر ضروری چیزیں فراہم کرنے کا وعدہ کیا گیا تھا۔

    لیکن اس ماہ کا بھی ایک ہفتہ گزرنے کے باوجود جب ضلعی انتظامیہ وقت پر کھانا فراہم کرنے میں ناکام رہی تو بھوکے مزدوروں نے احتجاج شروع کردیا اور باہر آکر پولیس سے الجھنے لگے۔

    پولیس نے احتجاج کرنے اور کھانے کی طلب کرنے والے مزدوروں کا مسئلہ حکل کرنے کے بجائے ان پر لاٹھی چارج کیا اور بے رحمی کے ساتھ تشدد کیا۔
    ذرائع کے مطابق مزدوروں کے احتجاج کرنے اور کالج کے احاطے میں ہنگامہ آرائی کرنے پر پولیس کے تشدد سے کچھ مزدور زخمی بھی ہو گئے ہیں۔ مزدوروں کا کہنا تھا کہ اب ہمیں کھانے پینے کی ضرورت نہیں ہے۔

    مزدوروں کا کہنا تھا کہ ہمیں کسی چیز کی ضرورت نہیں ہے، برائے مہربانی ہمیں اپنے گھر  واپس جانے کی اجازت دی جائے ، حکومت ہمارے ساتھ ناانصافی کررہی ہے۔

  • لاک ڈاؤن : ٹیکسٹائل فیکٹری نے700 سے زائد ملازمین کو نکال دیا

    لاک ڈاؤن : ٹیکسٹائل فیکٹری نے700 سے زائد ملازمین کو نکال دیا

    کراچی : سائٹ ایریا میں قائم ٹیکسٹائل فیکٹری سے700 سے زائد ملازمین کو نوکری سے برخاست کردیا گیا، متاثرہ ملازمین نےفیکٹری کے باہر احتجاجی مظاہرہ کیا۔

    تفصیلات کے مطابق لاک ڈاؤن کے باعث فیکٹری مالکان نے ملازمین کو نوکری پر مزید رکھنےسے انکار کردیا، اس حوالے سے سائٹ ایریا میں قائم ٹیکسٹائل فیکٹری کے سات سو سے زائد ملازمین اپنی نوکری سے ہاتھ دھو بیٹھے۔

    ذرائع کے مطابق ٹیکسٹائل فیکٹری انتطامیہ نے اپنے ملازمین کو تنخواہ دینے کیلئے بلایا اور یہ کہہ کر تنخواہ دی گئی کہ اب آپ ملازم نہپں رہے، آپ فارغ ہو اب گھر جاؤ، اس کے علاوہ گزشتہ مہینے کی تنخواہ بھی کاٹ کر ادا کی گئی۔

    اس صورتحال سے ملازمین پریشان ہوگئے، فیکٹری کے باہر اپنے مطالبات کے حق میں احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔ مظاہرہ کرنے والے ملازمین میں خواتین، بوڑھے اور جوان شامل تھے۔

    مذکورہ ملازمین نے اپنے مطالبات کے حق میں نعرے بازی کی اس موقع پر کچھ افراد دھاڑیں مار کر رورہےتھے۔

  • سندھ حکومت اپنی حرکتوں سے باز نہیں آئی، خرم شیر زمان

    سندھ حکومت اپنی حرکتوں سے باز نہیں آئی، خرم شیر زمان

    کراچی : تحریک انصاف کے رکن سندھ اسمبلی خرم شیر زمان نے کہا ہے کہ لاک ڈاؤن کے تیسرے ہفتہ بھی غریب طبقے میں راشن تقسیم نہیں کیا گیا، سندھ حکومت اپنی حرکتوں سے باز نہیں آئی۔

    یہ بات انہوں نے کراچی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہی، انہوں نے سندھ حکومت کی ناقص کارکردگی پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ایمرجنسی کے دوران بھی سندھ حکومت اپنی حرکتوں سے باز نہیں آئی,  ڈاکٹر اور پیرا میڈیکل عملے کو تاحال حفاظتی کٹس مہیا نہیں کی گئیں۔

    خرم شیر زمان نے کہا کہ سندھ حکومت بتائے کہ چین سے جو امدادی سامان آیا تھا وہ کہاں گیا؟ پیپلز پارٹی کی قیادت وفاقی حکومت پر تنقید کے علاوہ کچھ نہیں کررہی۔

    عوام کو راشن کی تقسیم کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ لاک ڈاؤن کو لگائے ہوئے تیسرا ہفتہ ہوگیا ہے لیکن غریب طبقے میں راشن اب تک تقسیم نہیں کیا گیا۔

    ایم کیو ایم پاکستان نے راشن تقسیم کے معاملے پر سوالات اٹھا دیے

    واضح رہے کہ اس سے قبل ایم کیو ایم پاکستان کی جانب سے بھی سندھ حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا گیا تھا، متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے کنوینر خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ سندھ میں راشن کی تقسیم پر بھی سیاست کی جا رہی ہے، کیا یہ وقت اپنے لوگوں کی مدد کا ہے یا سیاست کرنے کا؟

    خالد مقبول صدیقی کا کہنا تھا کہ طے ہوا تھا کہ راشن کی تقسیم یونین کونسل کی سطح پر نمائندگان کے ذریعے ہوگی، لیکن صوبے میں راشن پیپلزپارٹی کے ہارے ہوئے نمائندے تقسیم کررہے ہیں۔

  • لاک ڈاؤن میں عوام کوبھوک سے مرنے سے بچانے کیلئے توازن پیدا کرنا ہوگا، وزیراعظم

    لاک ڈاؤن میں عوام کوبھوک سے مرنے سے بچانے کیلئے توازن پیدا کرنا ہوگا، وزیراعظم

    اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان نے لاک ڈاؤن متاثرین کے لئے فکر مندی کا اظہار کرتے ہوئے کہا عوام کوبھوک سے مرنے سے بچانے کیلئے توازن پیدا کرنا ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے بیان میں کہا تعلیمی ادارے،مالز،ہالز،ریسٹورنٹ،اجتماع کے مقامات بندکردیے، لاک ڈاؤن کےتباہ کن اثرات سےبچنےکےلئےزرعی سیکٹرکھولنا ہوگا، تعمیراتی سیکٹربھی کھول رہےہیں۔

    عمران خان کا کہنا تھا کہ کوروناپھیلاؤروکنےکیلئےلاک ڈاؤن ضروری پریہاں غربت کی شرح بلند ہے ، لاک ڈاؤن اور بھوک سے لوگوں کے بچاؤ کے درمیان توازن پیدا کرناہے ہماری معیشت تباہ نہ ہو اس لئے ہم تنےہوئے رسے پر چل رہے ہیں۔


    یاد رہے عمران خان کا کہنا تھا کہ غریب کے گھر کا چولہا جلے اس لیےکل تعمیراتی انڈسٹری کھول رہےہیں، مزدوروں کا روزگار انڈسٹری سے وابسطہ ہے، مزدورطبقہ حکومت کی اولین ترجیح ہے۔

    اس سے قبل وزیراعظم نے کہا تھا کہ لاک ڈاؤن کی وجہ سے 8 سے10کروڑ لوگ بری طرح متاثرہوں گے، ہم نے فیصلہ کیا ہے150 ارب روپے لوگوں کو کیش ٹرانسفر کریں۔