Tag: caronavirus

  • کورونا ‌‌کے بڑھتے ہوئے کیسز، حکومتِ پاکستان کا عوام کی حفاظت کیلئے بڑا فیصلہ

    کورونا ‌‌کے بڑھتے ہوئے کیسز، حکومتِ پاکستان کا عوام کی حفاظت کیلئے بڑا فیصلہ

    اسلام آباد : حکومت نے کورونا کے تیزی سے بڑھتے ہوئے کیسز کے پیش نظرعوام کی حفاظت کے لئے ملک میں ایس او پیز پر عمل درآمد کرنے کی مہم تیز کرنے کا فیصلہ کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق حکومت نے کورونا کے تیزی سے بڑھتے ہوئے کیسز کے پیش نظر سخت اقدامات کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے اور کہا ملک میں ایس او پیز پر عمل درآمد کرنے کی مہم تیز کی جائے گی۔

    حکام کا کہنا ہے کہ ایس او پیز پر عمل درآمد سے ہی کرونا کے پھیلاؤ کو روکا جا سکتا ہے، جس کیلئے انڈسٹریل ایریاز، مارکیٹس اور ٹرانسپورٹ کو پابند بنایا جائے گاْ۔

    حکومت کی جانب سے اعلان کردہ ایس او پیز پر عملدرآمد یقینی بنانے کیلئے تمام صوبوں میں خصوصی ٹیمیں تشکیل دے دی گئی ہیں ، یہ ٹیمیں ایس او پیز پر عمل درآمد کو یقینی بنائیں گی اور ایس او پیز پر خلاف ورزی کی صورت میں جرمانے عائد کئے جائیں گے۔

    یاد رہے گذشتہ روز وزیر اعظم عمران خان کی زیر صدارت اعلیٰ سطحی اجلاس میں لاک ڈاؤن سخت کرنے کے آپشن پر غور کیا گیا اور فیصلہ کیا تھا کہ پہلے عوام کوکورونا سے بچاؤکےضابطہ اخلاق پرعمل کی تلقین کی جائےگی۔

    مزید پڑھیں : وفاقی حکومت کا لاک ڈاؤن میں سختی کے آپشن پر غور شروع

    اجلاس میں کہا گیا تھا سیاسی قیادت کے ذریعےعوام کو ایس اوپیزپرعملدرآمد کی تلقین کی جائےگی ، چاروں صوبوں،آزاد کشمیر ،جی بی کی سیاسی قیادت ایس او پیزپرعمل کی تلقین کرے گی۔

    اعلیٰ سطحی اجلاس میں فیصلہ کیا گیا تھا کہ ایس او پیزپرعمل نہ کیاگیا تولاک ڈاؤن سخت کیاجائے گا۔

    واضح رہے دو روز قبل وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت قومی رابطہ کمیٹی کے اہم اجلاس میں ہفتے میں دو روز لاک ڈاؤن کا فیصلہ کیا گیا تھا۔

    اجلاس کے فیصلوں اور آئندہ کی حکمت عملی سے متعلق میڈیا سے گفتگو میں وزیراعظم عمران خان نے قوم کو اعتماد میں لیتے ہوئے کہا تھا کہ پہلے روز سے کہہ رہا ہوں ہمارے حالات مختلف ہیں،پاکستان میں کئی ایسے لوگ ہیں جو 2 وقت کا صحیح کھانا نہیں کھاسکتے،پیسے والے شور مچا رہے تھے لاک ڈاؤن کرو، دوسری طرف غریب تھے جو روزانہ کما کر کھاتے ہیں۔

    وزیراعظم کا کہنا تھا کہ کرونا وائرس بہت تیزی سے پھیلتا ہے،لاک ڈاؤن سےصرف کرونا کیسز میں اضافے کو روکنا تھا،لاک ڈاؤن سے کرونا کا پھیلاؤ سست ہوجاتا ہے، کوشش یہی تھی کرونا کیسز کو کم تعداد پر روکاجائے،لاک ڈاؤن کا مقصدتھا اسپتالوں پر دباؤ نہ آئے۔

  • کورونا کے بڑھتے کیسز، وفاقی حکومت کا لاک ڈاؤن میں سختی کے آپشن  پر غور شروع

    کورونا کے بڑھتے کیسز، وفاقی حکومت کا لاک ڈاؤن میں سختی کے آپشن پر غور شروع

    اسلام آباد : کورونا کے بڑھتے کیسز کے پیش نظر وفاقی حکومت نے لاک ڈاؤن سخت کرنے کے آپشن پر غور شروع کردیا اور فیصلہ کیا گیا عوام کوکورونا سے بچاؤکے ضابطہ اخلاق پرعمل کی تلقین کی جائے گی۔

    تفصیلات کے مطابق ملک میں کورونا کے مریضوں اور اموات میں تشویشناک اضافہ ہوتا جارہا ہے، اس صورتحال میں وفاقی حکومت نے اسمارٹ لاک ڈاؤن میں سختی پر غور شروع کردیا ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیر اعظم عمران خان کی زیر صدارت اعلیٰ سطحی اجلاس ہوا، جس میں لاک ڈاؤن سخت کرنے کے آپشن پر غور کیا گیا اور فیصلہ کیا کہ پہلے عوام کوکورونا سے بچاؤکےضابطہ اخلاق پرعمل کی تلقین کی جائےگی۔

    اجلاس میں کہا گیا سیاسی قیادت کے ذریعےعوام کو ایس اوپیزپرعملدرآمد کی تلقین کی جائےگی ، چاروں صوبوں،آزاد کشمیر ،جی بی کی سیاسی قیادت ایس او پیزپرعمل کی تلقین کرے گی۔

    اعلیٰ سطحی اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ ایس او پیزپرعمل نہ کیاگیا تولاک ڈاؤن سخت کیاجائے گا۔

    یاد رہے دو روز قبل وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت قومی رابطہ کمیٹی کے اہم اجلاس میں ہفتے میں دو روز لاک ڈاؤن کا فیصلہ کیا گیا تھا۔

    اجلاس کے فیصلوں اور آئندہ کی حکمت عملی سے متعلق میڈیا سے گفتگو میں وزیراعظم عمران خان نے قوم کو اعتماد میں لیتے ہوئے کہا تھا کہ پہلے روز سے کہہ رہا ہوں ہمارے حالات مختلف ہیں،پاکستان میں کئی ایسے لوگ ہیں جو 2 وقت کا صحیح کھانا نہیں کھاسکتے،پیسے والے شور مچا رہے تھے لاک ڈاؤن کرو، دوسری طرف غریب تھے جو روزانہ کما کر کھاتے ہیں۔

    وزیراعظم کا کہنا تھا کہ کرونا وائرس بہت تیزی سے پھیلتا ہے،لاک ڈاؤن سےصرف کرونا کیسز میں اضافے کو روکنا تھا،لاک ڈاؤن سے کرونا کا پھیلاؤ سست ہوجاتا ہے، کوشش یہی تھی کرونا کیسز کو کم تعداد پر روکاجائے،لاک ڈاؤن کا مقصدتھا اسپتالوں پر دباؤ نہ آئے۔

    واضح رہے پاکستان میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران کورونا وائرس کے ریکارڈ 4,131 کیسز سامنے آنے کے بعد ملک بھر میں مریضوں کی تعداد 80,463 ہو گئی ہے جبکہ کورونا سے مزید 67 افراد زندگی کی بازی ہارگئے جس کے بعد ملک بھر میں جاں بحق افراد کی مجموعی تعداد 1,688 تک جا پہنچی ہے۔

  • فرائض کی ادائیگی کے دوران جاں بحق ملازمین کو شہدا کیٹیگری میں شامل کرنے کا فیصلہ

    فرائض کی ادائیگی کے دوران جاں بحق ملازمین کو شہدا کیٹیگری میں شامل کرنے کا فیصلہ

    کوئٹہ : بلوچستان حکومت نے فرائض ادائیگی میں جاں بحق ملازمین کوشہداکیٹیگری میں شامل کرنے اور ایسے ملازمین کے لواحقین کو شہدا پیکیج دینے کا فیصلہ کرلیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال کی زیرصدارت کورونا اور ٹڈی دل روک تھام سے متعلق اجلاس ہوا ، جس میں فرائض ادائیگی میں جاں بحق ملازمین کوشہداکیٹیگری میں شامل کرنے اور ایسے ملازمین کے لواحقین کو شہدا پیکیج دینے کا فیصلہ کیا گیا۔

    شیخ زاید، فاطمہ جناح اسپتال اسٹاف اور سیکیورٹی کیلئے مراعات کااعلان بھی کیا، ڈاکٹرز،اسٹاف،سیکیورٹی اہلکاروں کوایک تا3بنیادی تنخواہیں دی جائیں گی، اضافی بنیادی تنخواہوں کی ادائیگی یکم مارچ2020سےلاگو ہوگی، محکمہ صحت ڈاکٹرز اور دیگر اسٹاف کی تفصیلات محکمہ خزانہ کوفراہم کرے گا۔

    اجلاس میں سرکاری اسپتالوں میں اسمارٹ اوپی ڈی کےآغازکافیصلہ کیا گیا اور بریفنگ میں کہا کہ کوروناسےصحتیاب افرادسےرضاکارانہ طورپربلڈپلازمہ حاصل کیا جائے گا، صحتیاب ہونےوالوں کے تناسب میں اضافہ ہورہا ہے۔

    وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال نے کہا کورناوائرس روز مرہ کی زندگی کاحصہ بنتاجارہاہے، احتیاطی تدابیر پر عملدرآمدہی کوروناسےبچنےکاواحد طریقہ ہے، صوبہ میں ملیریا کنٹرول پروگرام پرمؤثرعملدرآمدکو یقینی بنایاجائے۔

    خیال رہے بلوچستان میں24گھنٹےکےدوران کوروناکے159نئےکیسزرپورٹ ہوئے ، جس کے بعد صوبے میں کورونا کیسزکی تعداد4087ہوگئی جبکہ کورونا سے جاں بحق افرادکی تعداد 46تک پہنچ گئی ہے اور کورونا میں مبتلا1400 افراد صحتیاب ہوچکے ہیں۔

  • سندھ میں کورونا کے 573 نئے کیسز رپورٹ ،  اموات کی تعداد 374 ہوگئی

    سندھ میں کورونا کے 573 نئے کیسز رپورٹ ، اموات کی تعداد 374 ہوگئی

    کراچی : وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے 24گھنٹےمیں مزید 5 مریض انتقال کرنے اور 573 نئے کیسز رپورٹ ہونے کی تصدیق کردی ، جس کے بعد اموات کی تعداد 374 اور مجموعی کیسز کی تعداد 23507 ہوگئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کورونا وائرس کی صورتحال پر بیان میں کہا کہ کل عید کے دن کے حساب سے ٹیسٹ بڑھائے گئے، سندھ میں 24گھنٹےمیں مزید 5 مریض انتقال کرگئے، جس کے بعد صوبے میں اموات کی تعداد 374 ہوگئی ہے۔

    وزیراعلیٰ سندھ کا کہنا تھا سندھ میں کورونا کے 573 نئے کیسز سامنے آئے اور کورونا کے مجموعی کیسز کی تعداد 23507 ہوگئی، صوبےمیں گزشتہ 24گھنٹے کےدوران 2327 ٹیسٹ کیے گئے جبکہ اب تک 161628 ٹیسٹ کئے جاچکے ہیں۔

    مراد علی شاہ نے کہا 248 مریضوں کی حالت تشویشناک اور 49 وینٹی لیٹرزپرہیں، صوبےبھرمیں اسوقت 14618مریض زیر علاج ہیں، 12931 مریض گھروں میں آئسولیشن میں ، 794 مریض آئیسولیشن مراکز میں اور 893 مریض اسپتالوں میں زیرعلاج ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ سندھ میں 24 گھنٹےکےدوران542مریض صحتیاب ہوگئے، جس کے بعد صحتیاب مریضوں کی تعداد 8515 ہوگئی ، ہمارا کورونا سے صحتیاب ہونےکاتناسب37 فیصد ہے۔

    کیسز کے حوالے وزیراعلیٰ سندھ نے کہا آج رپورٹ ہونے والے 573 سے نئےکیسز میں سے467 کراچی سے ظاہر ہوئے، عوام کو کورونا سے بچنے کیلئے احتیاط کرنی چاہیے، احتیاط کے بغیر کوروناوائرس کو روکنا ممکن نہیں۔

  • پاکستان میں کورونا کے وار جاری، اموات کی تعداد 1200کے قریب پہنچ گئی، کیسزکی تعداد57ہزار سے تجاوز

    پاکستان میں کورونا کے وار جاری، اموات کی تعداد 1200کے قریب پہنچ گئی، کیسزکی تعداد57ہزار سے تجاوز

    اسلام آباد : پاکستان میں کورونا کے وار جاری ہے ، ملک بھر میں چوبیس گھنٹے کے دوران کوروناوائرس سےمزید30 افراد جان کی بازی ہار گئے ، جس سے اموات کی تعداد 1200کے قریب پہنچ گئی جبکہ کورونا کیسزکی تعداد57ہزار سے تجاوز کر گئی۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان میں لاک ڈاؤن میں نرمی کے بعد کوروناوائرس کےحملوں میں تیزی آنے لگی ، نیشنل کمانڈاینڈآپریشن سینٹر نے کورونا وائرس سے متعلق تازہ اعدادو شمار جاری کر دیئے ہیں۔

    نیشنل کمانڈاینڈآپریشن سینٹر کے مطابق 24گھنٹے کے دوران کوروناکے30مریض انتقال کرگئے، جس کے بعد پاکستان میں کوروناسےہلاکتوں کی تعداد ایک ہزار 197 ہوگئی ہے۔

    کیسز کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ 24گھنٹوں مین کوروناکےایک ہزار356کیسزرپورٹ ہوئے اور کوروناکےتصدیق شدہ کیسزکی تعداد57ہزار705 تک جا پہنچی جبکہ کورونا وائرس کے 38 ہزارایک سوچورانوےمریض زیرعلاج ہیں۔

    اعدادو شمار کے مطابق سندھ میں کوروناسےمتاثرہ لوگوں کی تعداد 22 ہزار934 ، پنجاب میں 20 ہزار 656، خیبرپختون خوا میں 8 ہزار 80، بلوچستان میں 3ہزار 468، اسلام آباد میں 17 سو 28 ، گلگت بلتستان میں 630 اور آزاد کشمیر میں 211 ہے۔

    این سی اوسی کا کہنا ہے کہ اٹھارہ ہزارتین سوچودہ مریض کوروناکوشکست دےکرصحت یاب ہوچکے ہیں جبکہ پاکستان میں اب تک4 لاکھ 90ہزار908 ٹیسٹ  کیےجاچکےہیں۔

  • کورونا وائرس ، ایرانی وزیر صحت کا پاکستان کیلئے بڑا اعلان

    کورونا وائرس ، ایرانی وزیر صحت کا پاکستان کیلئے بڑا اعلان

    اسلام آباد : وزیر صحت ایران ڈاکٹر سعید نامکی نے کہا کہ پاکستان ہمارا برادر اور پڑوسی ملک ہے ، ایران کی سماجی میل جول میں فاصلہ پر قومی پالیسی کو پاکستان سے شیئرکریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق معاون خصوصی برائے ظفر مرزا کی ایران کے وزیر صحت ڈاکٹر نامکی سے ویڈیو لنک پر بات چیت ہوئی ، جس میں ظفر مرزا نے کورونا پر حکومت پاکستان کے اقدامات سے آگاہ کیا اور ایران کے وزیر صحت نے ایران کے اقدامات پرروشنی ڈالی۔

    وزیر صحت ایران ڈاکٹر سعید نامکی نے کہا کہ پاکستان ہمارا برادر اور پڑوسی ملک ہے، ایران نےسماجی میل جول میں فاصلہ پرقومی پالیسی بنائی ہے، ایران کی قومی پالیسی کوپاکستان سے شیئرکریں گے۔

    ڈاکٹر ظفر مرزا کا کہنا تھا کہ پاکستان نے کورونا سےنمٹنے کےلیےبھر پوراورمؤثراقدامات کیے، نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر میں صورتحال کی نگرانی کی جاتی ہے، وزیراعظم صورتحال کوخود مانیٹر کرتے ہیں۔

    یاد رہے چند روز قبل وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی کا ایرانی ہم منصب جواد ظریف سے ٹیلی فونک رابطہ ہوا تھا،  ٹیلی فونک رابطہ کے دوران وزیرخارجہ نے اپنے ایرانی ہم منصب کو رمضان کی مبارک باد دی۔

    شاہ محمود نے ایران میں کرونا سے ہونے والے جانی نقصان پر دکھ کا اظہار کرتے ہوئے  ایرانی حکومت اور عوام سے اظہار یکجہتی کیا، ان کا کہنا تھا کہ ایران حکومت اور عوام بہادری سے کرونا کا مقابلہ کررہے ہیں، دونوں وزرائے خارجہ میں افغان امن عمل سمیت علاقائی صورت حال پر گفتگو ہوئی۔

    وزیر خارجہ نے مقبوضہ کشمیر پر پاکستان کے مؤقف کی حمایت پر ایرانی وزیر خارجہ کا شکریہ ادا کیاتھا ۔

  • کورونا وائرس کی تباہی کسی دہشت گرد حملے سے زیادہ ہے، ڈبلیو ایچ او

    کورونا وائرس کی تباہی کسی دہشت گرد حملے سے زیادہ ہے، ڈبلیو ایچ او

    واشنگٹن: عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) نے کہا کہ کورونا وائرس کی تباہی کسی دہشت گرد حملے سے زیادہ ہے، انسانوں کو کورونا کو شکست دینے کے لئے ایک ساتھ کھڑا ہونا چاہیے۔

    تفصیلات کے مطابق ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کے ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر ٹیڈروس نے میڈیا بریفنگ دیتے ہوئے کہا کورونا وائرس کی تباہی کسی دہشت گرد حملے سے زیادہ ہے، پہلے بھی خبردارکیا تھا کہ یہ وائرس بڑی تباہی پھیلائے گا۔وائرس کے باعث بڑے پیمانے پرسیاسی سماجی اورمعاشی تبدیلیاں ہوں گی۔

    ڈاکٹر ٹیڈروس کا کہنا تھا کہ ہمارا انتخاب کورونا کیخلاف عالمی سطح پراتحاد ہونا چاہئے اور نسل انسانی کوکورونا کوشکست دینے کے لئے ساتھ کھڑا ہونا ہوگا۔

    دو روز قبل عالمی ادارہ صحت نے کرونا وائرس کی وبا کے جاری رہنے سے متعلق انتباہی پیغام میں کہا تھا کہ کرونا ابھی ختم نہیں ہوا، ادارے کے مشوروں کو اہمیت دینا چاہیے، یہ ادارہ سائنس اور ثبوت کی بنیاد پر بات کرتا ہے، کرونا وبا کا خاتمہ ابھی دور ہے، اس لیے تمام ممالک اپنی ذمہ داری کا احساس کریں۔

    یاد رہے ڈاکٹر ٹیڈروس نے کہا تھا کہ کرونا کو لے کر غلطی کی کوئی گنجائش نہیں ہے، سفر بہت طویل ہے، کرونا وائرس طویل عرصے تک ہمارے ساتھ رہ سکتا ہے، بیشتر ممالک اب بھی کرونا کے ابتدائی مرحلے میں ہیں، یورپ اور مغربی دنیا زیادہ متاثر ہورہی ہے، لوگ اپنی زندگی معمول پر لانا چاہتے ہیں جس کے لیے ہم کام کررہے ہیں۔

  • کورونا مریضوں کی جانچ پڑتال کیلئے اسمارٹ سمپلنگ کا فیصلہ

    کورونا مریضوں کی جانچ پڑتال کیلئے اسمارٹ سمپلنگ کا فیصلہ

    لاہور : پنجاب حکومت نے کورونامریضوں کی جانچ پڑتال کیلئے اسمارٹ سمپلنگ کا فیصلہ کرلیا ، پروفیسرجاویداکرم کا کہنا تھا کہ اسمارٹ سمپلنگ کے ذریعے نرم اور جزوی لاک ڈاؤن بھی چل جائے گا جبکہ لوکل ٹرانسمیشن کی سائیکل کو بھی توڑاجا سکتا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کورونامریضوں کی جانچ پڑتال کیلئے پنجاب حکومت کااسمارٹ سمپلنگ کافیصلہ کرلیا ، ،وی سی یو ایچ ایس پروفیسرجاویداکرم نے کہا کہ اسمارٹ سمپلنگ کم و سائل میں زیادہ ٹیسٹ صلاحیت رکھتی ہے، اس سے لاک ڈاؤن کی ضرورت بھی کم ہو جائے گی۔

    پروفیسر جاوید اکرم کا کہنا تھا کہ اسمارٹ سمپلنگ کے ذریعے نرم اور جزوی لاک ڈاؤن بھی چل جائے گا جبکہ لوکل ٹرانسمیشن کی سائیکل کو بھی توڑا جا سکتا ہے، اسمارٹ سمپلنگ مختلف ممالک میں استعمال کی جا رہی ہے۔

    گذشتہ روز وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے کہا تھا کہ پنجاب میں اسمارٹ سیمپلنگ شروع کرنےجارہےہیں، نتائج کوپرکھ کر مستقبل کے فیصلوں اور لائحہ عمل کیلئےماہرین پرمشتمل کمیٹی تشکیل دے دی ہیں۔

    عثمان بزدار کا کہنا تھا کہ شروع میں زیادہ توجہ مختلف قرنطینہ میں ٹھہرائےگئےافرادکےٹیسٹ پرتھی، سسٹم پربوجھ نسبتاً کم ہونے اور ٹیسٹ کرنے کی صلاحیت مزیدبڑھ گئی ہے، اسمارٹ سیمپلنگ لوکل کمیونٹی میں وائرس کی موجودگی کابہتر جائزہ لے سکیں گے۔

    خیال رہے نئے اور مہلک وائرس کو وِڈ نائنٹین کی عالمگیر وبا سے پاکستان بھر میں اموات کی تعداد 301 ہو گئی ہے، ملک کے مختلف حصوں میں کرونا وائرس کے تصدیق شدہ کیسز کی تعداد بھی بڑھ کر 14079 تک جا پہنچی ہے۔

  • کورونا وائرس کیخلاف جنگ، چین سے طبی سامان کی ایک اور کھیپ کی پاکستان آمد

    کورونا وائرس کیخلاف جنگ، چین سے طبی سامان کی ایک اور کھیپ کی پاکستان آمد

    اسلام آباد : کورونا وائرس کیخلاف جنگ میں چین سے طبی سامان کی ایک اور کھیپ کی پاکستان پہنچ گئی ، چیئرمین این ڈی ایم اے نے کہا کہ آئندہ چندروزمیں مزیدسامان پاکستان پہنچے گا۔

    تفصیلات کے مطابق چین سے حفاظتی سامان کی ایک اورکھیپ پاکستان پہنچ گئی، پی آئی اےکاخصوصی طیارہ 18ٹن سامان لےکراسلام آباد پہنچا ، سامان میں حفاظتی کٹس،وینٹی لیٹراوردیگرسامان شامل ہیں۔

    چیئرمین این ڈی ایم اے اور این ڈی آرایم ایف کےسربراہ ندیم احمدنےسامان وصول کیا، سامان میں 159 وینٹی لیٹراور 15ایکسرے مشین، 200 تھرمل گنز ، ذاتی حفاظتی سامان کی کٹس، 2لاکھ 90ہزار سرجیکل ماسک اور 15ہزار حفاظتی سوٹ شامل ہیں جبکہ 30 ہزار دستانوں کے جوڑے اور 5ہزار حفاظتی عینکیں بھی سامان کا حصہ ہیں، سامان کے علاوہ ضروری دوائیں بھی منگوائی گئی ہیں

    اس موقع پر چیئرمین این ڈی ایم اے نے کہا کہ آئندہ چندروزمیں مزیدسامان پاکستان پہنچےگا، آج پاکستان دن میں 30سے40ہزارٹیسٹ کرسکتاہے، عملےکی دستیابی پرروز30سے40ہزارٹیسٹ کرسکیں گے، سامان کی فراہمی میں این ڈی آرایم ایف کاتعاون اہم ہے۔

    سربراہ این ڈی آر ایم ایف نے بتایا کہ اے ڈی بی105ملین ڈالرمزیدفنڈ اور ورلڈبینک سے60 ملین ڈالرمل رہے ہیں۔

    گذشتہ روز چائینہ تھری گارجز کپمنی کی طرف سے پاکستان کیلئے کوڈ-19 وبا سے بچاو کے سامان کی وصولی کی تقریب منعقد کی گئی تھی، جس میں وفاقی وزیر پاور و پٹرولیم عمر ایوب خان ،چینی سفیر یاؤ جنگ، چیر مین سی پیک اٹھا رٹی لیفٹننٹ جنرل (ریٹائرڈ) عاصم سلیم باجوہ، این ڈی ایم کے سینئر افسران نے شرکت کی۔

    چائینہ تھری گارجزکپمنی کی طرف سے سرجیککل ماسک،آین 95ماسک، کٹس، ونٹیلیٹرز اور دیگر سامان پاکستان کے حوالے کیا گیا ، جس پر وفاقی وزیرعمر ایوب نے چین کی کمپنیوں کا شکریہ کرتے ہوئے کہا تھا کہ پاکستان چین دوستی لازوال ہے۔

  • اگلے4ہفتے اہم قرار، پاکستانی ماہرین صحت کا سعودی حکومت کی طرز کے فیصلے کرنے کا مشورہ

    اگلے4ہفتے اہم قرار، پاکستانی ماہرین صحت کا سعودی حکومت کی طرز کے فیصلے کرنے کا مشورہ

    کراچی : پاکستان میڈیکل ایسوسی ایشن کے صدر ڈاکٹراشرف نظامی نے اگلے2سے4ہفتے پاکستان کیلئے اہم قرار دیتے ہوئے کہا وزیراعظم اورصدر نے جو اعلانات کئے ان پر نظر ثانی کریں ، ہمیں بھی سعودی حکومت کی طرز کے فیصلے کرنے چاہییں۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان میڈیکل ایسوسی ایشن کے صدر ڈاکٹراشرف نظامی نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا خدارا ہمیں یورپ جیسی صورتحال کی طرف نہ دھکیلیں، اگلے2سے4ہفتے پاکستان کیلئے بہت اہم ہیں، خدا نہ کرے وہ وقت آئے کہ ہمیں سڑکوں پرعلاج کرناپڑے۔

    صدرپی ایم اے کا کہنا تھا کہ تمام حالات دیکھتے ہوئے رٹ آف دی گورنمنٹ فیصلہ کرتی ہے، سعودی عرب، دبئی، ترکی، ملائیشیا نےجو فیصلے کئے وہ سب کوپتہ ہیں، ملک کو ایسے امتحان میں نہ ڈالیں جس کا ازالہ نہ ہوسکے، تمام اداروں،چیف جسٹس سے بھی درخواست ہے۔

    ڈاکٹر اشرف نظامی نے کہا کہ پاکستان میں 10ہزار سے زائد لوگ کورونا کا شکار ہوگئے ہیں، اللہ معاف کرے خدا نخواستہ کورونا کیسز کی تعداد زیادہ ہوسکتی ہے۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ کورونا لاعلاج ہے ، صرف احتیاطی تدابیر سے ہی بچا جاسکتاہے، مقتدر اداروں، چیف جسٹس سے گزارش ہے قدم آگے بڑھائیں ، خدارا ہم آج تک کہتے رہے ہیں احتیاط علاج سے بہترہے، محتاط رہنا اس کورونا وائرس میں ہزار درجے بہتر ہے۔

    پاکستان میڈیکل ایسوسی ایشن کے صدر نے کہا کہ  کارخانوں میں ایس اوپیز پر عمل ہوگا تو ہی زندگی چلے گی، پاکستان 22 کروڑ کا ملک ہے ،ٹیسٹنگ ابھی صرف 20ہزار تک پہنچی ہے، یہاں کورونا کیسز کی تعداد ہزاروں میں نہیں اس سے کہیں زیارہ ہے ، ہوسکتا ہے کیسز کی تعداد لاکھوں میں ہوسکتی ہے۔

    ڈاکٹر اشرف نظامی  کا کہنا تھا کہ ہمارے لئے سب سے اول خانہ کعبہ ہے اورپھر مسجد نبوی ہے ، ہمیں بھی سعودی حکومت کی طرز کے فیصلے کرنے چاہئیں ، تراویح اور نماز کی اجازت خانہ کعبہ اور مسجد نبوی میں بھی نہیں دی گئی، صدر مملکت کو علما کرام سے کیے گئے معاہدے پر نظرثانی کرنی چاہیے۔

    انھوں نے مزہد کہا کہ حکومت کو آگے بڑھ کر یہ سارے کام کرناہوں گے، وزیراعظم اور صدر نے جو اعلانات کئے انہیں ریویو کرنا چاہئے، علمائے کرام نے ہمیشہ حکومت کے مؤقف کو سپورٹ کیا ہے، اسوقت ڈاکٹرز جان کی پرواہ کئے بغیر فرنٹ لائن پر کام کررہے ہیں۔