Tag: carrying

  • ایرانی مذہبی شخصیت کی دکان پر ٹِن پیک اٹھانے کی ویڈیو وائرل

    ایرانی مذہبی شخصیت کی دکان پر ٹِن پیک اٹھانے کی ویڈیو وائرل

    تہران : ٹن پیک اٹھانے کا منظر دکان میں نصب سیکورٹی کیمرے کی آنکھ نے واضح طور پر محفوظ کر لیا، سوشل میڈیا صارفین نے ویڈیو پر دلچسپ تبصرے کیے۔

    تفصیلات کے مطابق ایران میں سوشل میڈیا صارفین کی جانب سے ایک وڈیو کلپ وائرل کیا گیا ہےجس میں ایک دکان کے اندر موجود مذہبی شخصیت کو کھارے پانی کی مچھلی کے ٹِن پیک ڈبے اٹھا کر اپنے جبّے کی جیب میں ڈالتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے،یہ منظر دکان میں نصب سیکورٹی کیمرے کی آنکھ نے واضح طور پر محفوظ کر لیا۔

    میڈیا ذرائع کا کہنا تھا کہ نظام ولایت فقیہ کے مخالفین و سیکولر نظام کے حامی صارفین میں یہ وڈیو وائرل ہو گئی۔ اس حوالے سے مزاحیہ اور سنجیدہ تبصرے سامنے آئے جن میں ایران میں نافذ نظام ولایت فقیہ کے تحت 40 برسوں سے حکمران مذہبی شخصیات کے حوالے سے لوگوں نے دل کی بھڑاس نکالی۔

    ایک ٹویٹ میں کہا گیا کہ یہ دیکھو اس کا مطلب ہے کہ حکمراں نظام اپنے پاس کام کرنے والے ملاؤں کی تنخواہ بھی ادا نہیں کر سکتا کہ اس ملا کو ٹن پیک چرانے کا سہارا لینا پڑا۔

    ایک ٹویٹ میں ذرا مختلف تبصرہ سامنے آیا۔ اس کے نزدیک ملاؤں نے یہ سمجھ رکھا ہے کہ یہ ملک ان کی مشترکہ ملکیت ہے لہذا عوام کا سارا پیسہ ان کے لیے حلال ہے۔

    عرب خبر رساں ادارے کے مطابق اس سے قبل بھی ایک مخصوص گروہ نے ایران کی عرب اور کرد اقوام کی طرف سے سپریم لیڈر کی برطرفی کے ساتھ ملک میں جمہوری اور وفاقی نظام قائم کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔

  • سوئیڈن پولیس نے کھلونا پستول تھامے نوجوان کو قتل کردیا

    سوئیڈن پولیس نے کھلونا پستول تھامے نوجوان کو قتل کردیا

    اسٹاک ہوم : سوئیڈن کے دارالحکومت میں پولیس افسران نے مبینہ طور پر فائرنگ کر کے کھلونا پستول تھامے نوجوان کو ہلاک کردیا، مقتول کا ذہنی مریض تھا۔

    تفصیلات کے مطابق یورپی یونین کے رکن ملک سوئیڈن کے پولیس اہلکاروں نے مبینہ طور پر فائرنگ کرکے آٹزم کے مرض میں مبتلا نوجوان کو گولی مار موت کے گھاٹ اتار، جو کھلونا پستول لے کر گھر سے نکلا تھا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ سوئیڈن کے علاقے اسٹاک ہوم شہر کے وسط میں ایک رہائشی علاقے میں ایک روز قبل فائرنگ کا واقعہ پیش آیا تھا جہاں تین پولیس اہلکاروں نے گھر سے کھلونا پستول لے کر نکلنے والے 20 سالہ شخص پر فائرنگ کردی تھی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہہنا تھا کہ پولیس اہلکاروں کی فائرنگ سے ہلاک ہونے والے نوجوان کی شناخت ایرک ٹوریل کے نام سے ہوئی تھی، جو اپنے اہل خانہ کے ہمراہ سوئیڈن کے دارالحکومت اسٹاک ہوم میں مقیم تھا۔

    میڈیا رپورٹس کے مطابق ایرک کا دماغی توازن درست نہیں اور اس کے ایک عزیز نے تحفے میں کھلونا پستول دی تھی۔ مقتول ایرک پسوتل لیے جب اپارٹمنٹ سے باہر آیا تو پیٹرولنگ پولیس کے تین افسران نے ایرک کی جانب سے خطرہ محسوس کرتے ہوئے فائرنگ کردی تھی۔

    پولیس افسران کی فائرنگ سے زخمی ہونے والے ایرک کو فوری طور پر اسپتال منتقل کیا گیا تاہم وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے راستے میں ہی ہلاک ہوگیا تھا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ رواں برس کے آغاز سے اب تک 7 افراد کی فائرنگ کے نتیجے میں جان کی بازی ہار چکے ہیں، پولیس حکام کی جانب سے تاحال واقعے میں ملوث پولیس افسران کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی گئی ہے البتہ تحقیقات کا آغاز کردیا ہے۔

    پولیس کی فائرنگ سے ہلاک ہونے والے نوجوان کی والدہ کا کہنا تھا کہ جمعرات کے روز ایرک شام 4 بجے کے قریب گھر سے گیا تھا جس کے بعد کافی دیر تک ایرک کا کچھ پتہ نہیں چلا، تاہم کئی گھنٹے گزرنے کے بعد پتہ چلا کہ ایرک پولیس کی فائرنگ سے ہلاک ہوگیا ہے۔

  • بھارت: یونیورسٹی ملازمین کی بس کھائی جاگری، 33 افراد ہلاک

    بھارت: یونیورسٹی ملازمین کی بس کھائی جاگری، 33 افراد ہلاک

    نئی دہلی : بھارتی ریاست مہارشترا کی یونیورسٹی آف ایگریکلچر کے ملازمین کو لانے والی بس 500 فٹ گہری کھائی میں جاگری، حادثے کے نتیجے میں 33 افراد ہلاک ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق بھارتی ریاست مہارشترا کے ضلع رائیگاڈ میں مسافر  بس گہری کھائی میں جاگری، حادثے کے نتیجے میں مہارشترا کی یونیورسٹی آف داپولی ایگریکلچر کے 33 ملازمین ہلاک ہوگئے۔

    بھارتی خبر رساں اداروں کا کہنا ہے کہ حادثے کا شکار بس ممبئی سے گوا جانے والے ہائی وے پر سفر کررہی کے اچانک 500 فٹ گہری کھائی میں جاگری، متاثرہ بس میں 34 افراد سوار تھے جو پکنک سے واپس آرہے تھے۔

    بھارتی میڈیا کے مطابق حادثے کی وجہ بارش کو بتایا جارہا ہے، بھارت میں گذشتہ کچھ دنوں شدید بارشیں جاری ہیں جس کے باعث گاڑی کھائی میں جاگری۔

    بھارتی پولیس کا کہنا ہے کہ بس حادثے میں زندہ بچ جانے والے ایک شخص کی شناخت پرکاش ساونٹ کے نام سے ہوئی ہے، جو کھائی سے زخمی حالت میں اوپر آیا اور مقامی پولیس کو حادثے کی اطلاع دی۔

    بھارتی میڈیا کہنا ہے کہ حادثے کی اطلاع ملتے ہی پولیس اور امدادی سرگرمیاں انجام دینے والے رضاکار جائے حادثہ پر پہنچ گئے ہیں تاہم شدید بارش کے باعث حادثے کا شکار بس کو ریسکیو کرنے میں شدید مشکلات پیش آرہی ہیں۔

    بھارت کی کانگریس پارٹی کے سربراہ راہول گاندھی نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے پارٹی کارکنان کو پیغام دیا ہے کہ ’حادثے کا شکار افراد کو اور واقعے میں ہلاک ہونے والے افراد کو ہر ممکن مدد فراہم کی جائے‘۔

    راہول گاندھی نے ٹویٹر پر ٹویٹ کیا کہ ’مجھے بس حادثے کا سن کر بہت افسوس ہوا، جس میں درجنوں افراد ہلاک اور کئی زخمی ہوگئے‘۔

    ان کا کہنا تھا کہ ’میں کانگریس کے کارکنوں سے گزارش کرتا ہوں جائے وقوعہ پر پہنچ کر زخمیوں اور ہلاک ہونے والے افراد کے اہل خانہ کو ہر ممکن امداد فراہم کریں‘۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔