اسلام آباد : وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ سعودی وزیرخارجہ ولی عہدکا اہم پیغام لے کر آج پاکستان آرہے ہیں، ہم تو پہلے دن سےکہہ رہے ہیں ہم امن وامان کے داعی ہیں، عمران خان، مودی سے ٹیلیفونک گفتگو کیلئے تیار ہیں کیا وہ تیارہیں۔
تفصیلات کے مطابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے اپنے بیان میں کہا آج سعودی وزیرخارجہ عادل الجبیر ولی عہدکااہم پیغام لے کر آرہے ہیں، رات میری سعودی وزیرخارجہ سے بات ہوئی تھی، انہوں نے پاکستان آنے کی خواہش کا اظہار کیا جسے خوش آمدید کہا۔
وزیر خارجہ کا کہنا تھا ہم تو پہلے دن سےکہہ رہے ہیں، ہم امن وامان کے داعی ہیں، بھارت کی جانب سے کشیدگی سیاسی مقاصد کے تحت ہے، اب تو بی جے پی کے لیڈر خود مان رہے ہیں۔
شاہ محمود قریشی نے کہا ہم امریکی صدرٹرمپ کے بیان کا خیر مقدم کرتے ہیں، خوشی ہے ٹرمپ نے صورتحال کی سنگینی کو بھانپتے ہوئے مداخلت کا فیصلہ کیا، پاکستان کے امریکا کے ساتھ دیرینہ تعلقات ہیں، امریکا کی مداخلت خطےمیں امن کے لیے مددگار ثابت ہوسکتی ہے۔
ان کا کہنا تھا عمران خان، مودی سے ٹیلیفونک گفتگو کیلئے تیار ہیں کیا وہ تیار ہیں، اگر بھارتی پائلٹ کی واپسی سے کشیدگی کم ہوتی ہے تو پاکستان اس پر غور کیلئے تیار ہے، اگر بھارتی پائلٹ کی واپسی سے امن ہوتا ہے تو ہم تیار ہیں۔
مزید پڑھیں : بھارت جس چیز پر بات کرنا چاہتا ہے ہم تیار ہیں آئیں بیٹھیں بات تو کریں، وزیر خارجہ
اس سے قبل اے آر وائی نیوز سے خصوصی گفتگو میں وزیر خارجہ نے کہا تھا کہ کاش بھارت ماضی سے نکل کرآگے بڑھے اور صورتحال کو سمجھے، ہم تو پہلے دن سے امن کی بات کر رہے ہیں، جارحیت بھارت کی جانب سے کی گئی، ہم نے تو دفاع میں اقدام اٹھایا۔
شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا مسئلہ کشمیر بنیادی حقیقت ہے اس سے انکار نہیں کیا جا سکتا، پاک بھارت مذاکرات کی بنیاد ہی مسئلہ کشمیر ہے، بھارت سمجھ رہا ہے کہ مقبوضہ کشمیر ان کے ہاتھ سے نکل رہا ہے، مقبوضہ کشمیر کے مسئلے پر بات کرنی ہے ہم تیار ہیں، بھارت دہشت گردی پر بات کرنا چاہتا ہے ہم تیار ہیں، بھارت جس چیز پر بات کرنا چاہتا ہے ہم تیار ہیں آئیں بیٹھیں بات تو کریں۔