Tag: case filed

  • اسلام آباد میں کینیڈین خاتون کو ہراساں کرنے کا مقدمہ درج

    اسلام آباد میں کینیڈین خاتون کو ہراساں کرنے کا مقدمہ درج

    اسلام آباد : اسلام آباد میں کینیڈین خاتون کو ہراساں کرنے کا مقدمہ درج کرلیا گیا ، آئی جی اسلام آباد نے غیر ملکی خاتون کو ہراساں کرنے والے ملزمان کی 24 گھنٹوں میں گرفتاری کا حکم دے دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں کینیڈین خاتون کو ہراساں کرنے کا مقدمہ تھانہ سہالہ میں درج کر لیا گیا، پولیس کے مطابق ایف آئی آر میں موقف اختیار کیا گیا کہ تھانہ سہالہ کی حدود میں ایک نجی ہاؤسنگ سوسائٹی میں دو لڑکوں نے راستہ روک کر کینیڈین خاتون کو گاڑی میں بیٹھنے کو کہا تھا۔

    ایف آئی آر میں کہا گیا خاتون کے مطابق ملزمان نے گاڑی کا پیچھا کیا اور مسلسل ہراساں کرتے رہے اور ڈرائیور سے بار بار منزل کا پوچھتے رہے، خاتون نے ملزمان کے ڈر سے ایک شاپنگ سینٹر میں چھپ کر جان بچائی۔

    آئی جی اسلام آباد نے کینیڈین خاتون کوہراساں کرنے کا نوٹس لیتے ہوئے ہراساں کرنے والے ملزمان کو 24 گھنٹوں میں گرفتار کرکے مقدمہ درج کرنے کا حکم دیا۔

    متاثرہ خاتون نے الزام عائد کیا کہ جب ہیلپ لائن 15 پر فون کیا گیا تو کہا گیا تھانے میں فون کریں اور اپنی شکایت کی درخواست جمع کرائیں، جس کے بعد پاکستان سیٹیزن پورٹل پر شکایت درج کرائی، پاکستان سیٹیزن پورٹل سے متعلقہ شکایت ایس پی کو بھجوائی گئی۔

    https://youtu.be/lhqkj83J3PE

    خیال رہے گذشتہ روز وزیر مملکت برائے داخلہ نے کہا تھا کہ ہمارے لیے ہر شہری قابل احترام ہے، تحفظ کی فراہمی ریاست کی ذمہ داری ہے، نئے پاکستان میں کسی سے امتیازی سلوک روا نہیں رکھا جائے گا۔

    مزید پڑھیں : ملتان : مسافرکی بس ہوسٹس سے بدتمیزی اور دھمکیوں کی ویڈیو وائرل

    یاد رہے چند روز قبل اسلام آباد سے لاہور جانے والی مسافر بس کی ایئر ہوسٹس کو دھمکانے اور ہراساں کرنے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی تھی ، مذکورہ مسافر نے خاتون سے بد تمیزی کی اور بس سے باہر پھینکنے کی دھمکیاں دیں جس پر بس ہوسٹس آبدیدہ ہوگئی تھی ، بس میں موجود دیگر مسافروں نے سمجھانے کوشش کی تاہم مسافر اپنی روش سے باز ںہ آیا اور خود کو سرکاری افسر ظاہر کرکے سنگین نتائج کی دھمکیاں دیتا رہا۔

    بعد ازاں مسافروں نے موٹر وے پولیس کو کال کر کے بلا لیا، اور اس کی شکایت درج کراتے ہوئے کہا تھا کہ اس کے ساتھ سفر نہیں کرسکتے جس پر مذکورہ مسافر کو بس سے اتار دیا گیا تھا۔

    خیال رہے گزشتہ سال وفاقی محتسب نے اپنی رپورٹ میں بتایا تھا کہ 4 سال میں ہراساں کرنے کے 220 واقعات رپورٹ ہوئے۔

  • امریکی والدین نے بیٹے کو گھر سے نکالنے کے لیے عدالت سے رجوع کرلیا

    امریکی والدین نے بیٹے کو گھر سے نکالنے کے لیے عدالت سے رجوع کرلیا

    واشنگٹن : امریکی شہر نیویارک کے ایک جوڑے نےگھر کا کرایہ نہ دینے اور کام کاج نہ کرنے پر اپنے بیٹے کے خلاف سپریم کورٹ میں درخواست جمع کرادی۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی شہر نیو یارک کے ایک جوڑے نے اپنے 30 سالہ بیٹے کو کرایہ ادا نہ کرنےکی وجہ سے گھر سے بے دخل کرنے کے لیے سپریم کورٹ سے رجوع کرلیا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق عدالتی دستاویزات میں بتایا گیا ہے کہ 30 سالہ بیٹا مائیکل روٹونڈو نہ تو گھر کا کرایہ ادا کرتا ہے اور نہ ہی کام کاج میں ساتھ دیتا ہے۔

    عدالتی دستاویزات میں بتایا گیا ہے کہ مائیکل روٹونڈو کام کاج نہ کرنے کے ساتھ ساتھ اپنے والدین کو بھی نظر انداز کرتا ہے۔

    کرسٹینا اور مارک روٹونڈو کا کہنا ہے کہ انہوں نے گھر سے بے دخل کیے جانے کے پانچ نوٹس دیئے لیکن ان کا بیٹا اب بھی گھر چھوڑنے سے تیار نہیں ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ مائیکل والدین کی جانب سے دی گئی درخواست کے خلاف قانونی چارہ جوئی کررہا ہے، مائیکل کا کہنا ہے گھر چھوڑنے کے لیے دیئے گئے نوٹس کافی نہیں ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ کرسٹینا اور مارک روٹونڈو نے کئی ماہ اپنے بیٹے کو گھر سے نکالنے کی ناکام کوشش کرنے کے بعد 7 مئی کو انونڈاگا کاؤنٹی کورٹ میں کیس دائر کیا تھا۔

    امریکی جوڑے کے وکیل نے غیر ملکی خبر رساں سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ ’مائیکل کے والدین اپنے جوان بیٹے کو گھر سے نکالنے کا طریقہ نہیں جانتے‘۔

    ان کا کہنا تھا کہ عدالت میں جمع کی گئی دستاویزات کے مطابق کرسٹینا اور مارک کی جانب سے اپنے بیٹے کو 2 فروری کو پہلا نوٹس دیا گیا تھا جس میں لکھا تھا کہ ’ہم نے فیصلہ کیا ہے کہ تم فوری طور پر اس گھر سے نکل جاؤ‘۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ مائیکل نے والدین کی جانب سے دیئے گئے خط کو نظر انداز کردیا، جس کے بعداس کے  والدین نے اپنے وکیل کی مدد سے 13 فروری کو گھر چھوڑنے کا ایک اور نوٹس دیا۔

    وکیل کا کہنا تھا کہ والدین کی جانب سے مائیکل کو نوٹس بھجوایا گیا کہ اگر تم 15 مارچ 2018 تک گھر سے بے دخل نہ ہوئے تو تمہیں نکالنے کے لیے قانون نافذ کرنے والے اداروں کی مدد لی جائے گی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ مائیکل کے کرسٹینا اور مارک نے اپنے بیٹے کے برے رویے کے باوجود گھر سے بے دخل ہونے کے لیے 1100 ڈالر کی پیشکش بھی کی تھی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ نوٹس دیئے جانے کے باوجود مائیکل نے 30 مارچ تک گھر نہیں چھوڑا تھا، جس سے صاف ظاہر تھا کہ اس کا گھر چھوڑنے کا کوئی ارادہ نہیں ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ مائیکل کا ارادہ دیکھنے کے بعد والدین نے مقامی عدالت سے رجوع کیا، جس پر عدالت کا کہنا تھا کہ یہ آپکا گھریلو معاملہ ہے اس کے لیے سپریم کورٹ سے رجوع کرنا ہوگا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق مائیکل نے اپنے والدین کو قانونی چارہ جوئی کرنے کا عندیہ دیا اور عدالت سے میں مقدمہ درج کرنے کی درخواست دی۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔