Tag: case

  • 15 سال قبل سیاسی مخالفت پر قتل ہونے والے شہری کو انصاف مل گیا

    15 سال قبل سیاسی مخالفت پر قتل ہونے والے شہری کو انصاف مل گیا

    کراچی: صوبہ سندھ کے شہر محراب پور میں 15 سال قبل ہونے والے کیس کا دوبارہ ٹرائل، سیاسی مخالفت پر قتل کرنے والے کو عمر قید کی سزا دے دی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق صوبہ سندھ کے شہر محراب پور میں 15 سال پرانے قتل کیس کا ٹرائل دوبارہ کراچی کی انسداد دہشت گردی کی عدالت میں ہوا۔

    سنہ 2006 میں ہونے والے اس جرم میں سلیمان نامی شہری کو قتل کیا گیا تھا، استغاثہ نے بتایا کہ شہری کو سیاسی مخالفت پر قتل کیا گیا۔

    اے ٹی سی نے قتل کا جرم ثابث ہونے پر مجرم اختر علی کو عمر قید کی سزا سنادی، مجرم پر 2 لاکھ روپے جرمانہ بھی عائد کیا گیا ہے۔ عدالت کا کہنا ہے کہ مجرم اختر علی کو 2 لاکھ روپے مقتول کے ورثا کو ادا کرنا ہوں گے۔

    مجرم کو غیر قانونی اسلحے کے مقدمے میں بھی 7 سال قید کا حکم دیا گیا ہے، مقدمے میں مفرور دیگر ملزمان عطا مری اور ریاض شاہ کو اشتہاری قرار دے دیا گیا۔

  • ڈاکٹر عمران فاروق قتل کیس میں اہم پیش رفت

    ڈاکٹر عمران فاروق قتل کیس میں اہم پیش رفت

    اسلام آباد: ڈاکٹر عمران فاروق قتل کیس میں ایک اور اہم پیش رفت سامنے آگئی، ایف آئی اے کی متحرک پراسیکیوشن ٹیم نے برطانوی حکومت کو نیا خط لکھ دیا۔

    تفصیلات کے مطابق ایف آئی اے نے برطانوی حکومت کا نیا خط لکھ دیا جس میں عمران فاروق قتل کیس کے برطانوی گواہوں کے ویڈیو لنک کے ذریعے بیان ریکارڈ کرانے کا کہا گیا ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ خط کے متن کے مطابق اے ٹی سی نے لندن میں پاکستانی ہائی کمیشن میں ویڈیو لنک انتظامات کا کہا ہے، بیان ریکارڈ کرنے کے لیے گواہوں کی دستیابی سے متعلق بتایا جائے۔

    ذرائع نے بتایا ہے کہ ایف آئی اے نے گواہوں کی فہرست بھی برطانوی حکومت کو بھجوا دی، یو کے بارڈر ایجنسی کو دفتر خارجہ کے ذریعے خط لکھا گیا، ایف آئی اے پراسیکوشن ٹیم کو تاحال برطانوی جواب کا انتظار ہے۔

    واضح رہے ڈاکٹر عمران فاروق 16 ستمبر 2010 کو لندن میں اپنے دفتر سے گھر جارہے تھے کہ انہیں گرین لین کے قریب واقع ان کے گھر کے باہر چاقو اور اینٹوں سے حملہ کرکے قتل کردیا گیا تھا، حملے کے نتیجے میں وہ موقع پر ہی جاں بحق ہو گئے تھے۔

    عمران فاروق قتل کیس ، تین اہم برطانوی گواہ پاکستان نہ آسکے

    برطانوی پولیس نے دسمبر 2012 میں اس کیس کی تحقیق و تفتیش کے لیے ایم کیو ایم کے قائد کے گھر اور لندن آفس پر بھی چھاپے مارے گئے تھے، چھاپے کے دوران وہاں سے 5 لاکھ سے زائد پاونڈ کی رقم ملنے پر منی لانڈرنگ کی تحقیقات شروع ہوئی تھی۔

    بعد ازاں ایف آئی اے نے 2015ءمیں عمران فاروق کے قتل میں مبینہ طور پر ملوث ہونے کے شبہ میں بانی متحدہ اور ایم کیو ایم کے دیگر سینئر رہنماوں کے خلاف مقدمہ درج کیا تھا اور اسی سال محسن علی سید، معظم خان اور خالد شمیم کو بھی قتل میں ملوث ہونے کے الزام میں گرفتار کرلیا گیا تھا۔

  • مریم نواز کا نام ای سی ایل سے نکالنے اور پاسپورٹ واپسی کا معاملہ لٹک گیا

    مریم نواز کا نام ای سی ایل سے نکالنے اور پاسپورٹ واپسی کا معاملہ لٹک گیا

    لاہور: سابق وزیراعظم کی صاحبزادی مریم نواز کا نام ای سی ایل سے نکالنے اور پاسپورٹ واپسی کا معاملہ لٹک گیا، عدالتی چھٹیوں کے باعث کیس دوسرے بینچ میں بھی سماعت کے لیے مقرر نہ ہوسکا۔

    تفصیلات کے مطابق مریم نواز کا نام ای سی ایل سے نکل سکے گا یا پاسپورٹ کی واپسی ممکن ہوگا؟ معاملے کا فیصلہ تاحال نہ ہوسکا، دو درخواستوں پر سماعت آج ہونا تھی تاہم چھٹیوں کے باعث درخواستیں دوسرے بینچ میں بھی سماعت کے لیے مقرر نہ ہوسکیں۔

    عدالت نے مریم نواز کی درخواستوں پر سماعت کے لیے آج مقرر کر رکھی تھیں۔ جسٹس علی باقرنجفی اور جسٹس انوارالحق پنوں موسم سرما کی عدالتی چھٹیوں پر ہیں۔ مریم نواز کی درخواستوں پر سماعت چھٹیوں کے بعد ہونے کا امکان ہے۔

    خیال رہے کہ دو روز قبل سابق وزیراعظم نواز شریف کی صاحبزادی مریم نواز کی پاسپورٹ واپسی کی درخواست پر ہائیکورٹ میں سماعت ہوئی تھی، عدالت نے دو درخواستوں پر ایک ساتھ سماعت کا فیصلہ کیا تھا۔

    مریم نواز کیس، عدالت کا دو درخواستوں پر ایک ساتھ سماعت کا فیصلہ

    قبل ازیں 23 دسمبر کو بھی مریم نواز کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ (ای سی ایل) سے نکالنے کی درخواست پر سماعت ہوئی تھی، جسٹس باقرنجفی کی سربراہی میں2 رکنی بینچ نے درخواست پر سماعت کی تھی، دوران سماعت سرکاری وکیل نے مریم نواز کی ای سی ایل سے نام نکالنے کی درخواست مسترد کرنے کی اپیل کی۔

    تاہم معاملہ زیرسماعت ہے، ممکنہ ہے عدالتی چھٹیوں کے بعد کیس کا فیصلہ سامنے آجائے۔

  • مریم نواز کیس، عدالت کا دو درخواستوں پر ایک ساتھ سماعت کا فیصلہ

    مریم نواز کیس، عدالت کا دو درخواستوں پر ایک ساتھ سماعت کا فیصلہ

    لاہور: سابق وزیراعظم نواز شریف کی صاحبزادی مریم نواز کی پاسپورٹ واپسی کی درخواست پر ہائیکورٹ میں سماعت ہوئی، عدالت نے دو درخواستوں پر ایک ساتھ سماعت کا فیصلہ کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور ہائی کورٹ میں جسٹس علی باقر نجفی کی سربراہی میں دو رکنی بنچ نے مریم نواز کی پاسپورٹ واپسی سے متعلق درخواست پر سماعت کی۔ عدالت نے کیس کی سماعت ای سی ایل کی درخواست کے ساتھ کرنے کا فیصلہ کیا اور سماعت 26 دسمبر تک ملتوی کر دی۔

    خیال رہے کہ گزشتہ روز مریم نواز کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ (ای سی ایل) سے نکالنے کی درخواست پر سماعت ہوئی تھی، جسٹس باقرنجفی کی سربراہی میں2 رکنی بینچ نے درخواست پر سماعت کی تھی، دوران سماعت سرکاری وکیل نے مریم نواز کی ای سی ایل سے نام نکالنے کی درخواست مسترد کرنے کی اپیل کی۔

    قبل ازیں 9 دسمبر کو لاہور ہائی کورٹ میں سابق وزیراعظم نواز شریف کی صاحبزادی مریم نواز کی نام ای سی ایل میں شامل کرنے کیخلاف درخواست کی سماعت ہوئی تھی۔

    مریم نواز ای سی ایل، سرکاری وکیل نے درخواست مسترد کرنے کی اپیل کردی

    مریم نواز کے وکیل نے دلائل دیئے تھے کہ ان کی موکلہ کا موقف سنے بغیر نام ای سی ایل میں ڈالا گیا، جو قانون کی خلاف ورزی ہے، عدالت نے استفسار کیا کہ پہلے آپ نے حکومت سے نظر ثانی کی درخواست کیوں نہیں کی۔

    یاد رہے مریم نواز نے نام ای سی ایل میں شامل کرنے کا اقدام عدالت میں چیلنج کیا تھا اور ساتھ ہی اپنا پاسپورٹ واپس لینے کی استدعا کی تھی ، مریم نواز نے درخواست میں مؤقف اختیار کیا تھا کہ والد کی دیکھ بھال کے لیے بیرون ملک جانا چاہتی ہوں، والدہ کی وفات کے بعد نواز شریف کی دیکھ بھال میں ہی کرتی رہی ہوں، وہ بیماری میں مجھ پر ہی انحصار کرتے ہیں، نواز شریف کی بیماری کی حالت ناقابل بیان ہے۔

  • خورشیدشاہ کیس، عدالت کا 7 جنوری تک تمام ثبوت پیش کرنے کا حکم

    خورشیدشاہ کیس، عدالت کا 7 جنوری تک تمام ثبوت پیش کرنے کا حکم

    سکھر: احتساب عدالت میں خورشیدشاہ کے خلاف آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس کی سماعت ہوئی، خوشیدشاہ کی بیگمات اور بیٹوں سمیت 18افراد احتساب عدالت میں پیش ہوئے۔

    تفصیلات کے مطابق آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس سے متعلق سماعت کرتے ہوئے احتساب عدالت نے نیب کو حکم دیا کہ ریفرنس کے دستاویزات پیش کی جائیں جس پر نیب نے دستاویزات سے متعلق اپنا مؤقف پیش کیا۔

    عدالت نے نیب کو 7جنوری 2020 تک تمام ثبوت پیش کرنے کا حکم دیتے ہوئے کیس کی سماعت 7جنوری کے لیے مقرر کردی، سماعت ختم ہونے کے بعد خور شید شاہ کو این آئی سی وی ڈی منتقل کردیا گیا۔ انہوں نے عدالت کے باہر غیررسمی گفتگو بھی کی۔

    خورشیدشاہ کا کہنا تھا کہ جب پارلیمنٹ کمزور ہو جائے تو دشمن طاقتور ہوجاتا ہے، پارلیمنٹ سے عوام کی نمائندگی نہ ہونا بہت فکر انگیز بات ہے، ایسے حالات میں مفاہمت کی ضرورت ہوتی ہے، سیاستدانوں کو مل کر بیٹھ کر سوچنا چاہیے، اب تک ہماری بات کوئی ملک نہیں سن رہا یہ بہت خطرناک ہے۔

    خورشید شاہ کی رہائی کا حکم معطل

    خیال رہے کہ گزشتہ روز سندھ ہائی کورٹ سکھر بینچ کے سامنے آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس میں خورشید شاہ کی ضمانت پر رہائی کے خلاف درخواست پر سماعت ہوئی تھی، سندھ ہائی کورٹ سکھر بینچ نے خورشید شاہ کی رہائی کا حکم معطل کردیا تھا۔ احتساب عدالت نے 17 دسمبر کو خورشید شاہ کی رہائی کا حکم دیا تھا۔

    بعد ازاں نیب نے ان کی رہائی کے حکم کو چیلنج کر دیا تھا، گزشتہ روز نیب کی جانب سے نیب پراسیکیوٹر اور خورشید شاہ کے وکلا عدالت میں پیش ہوئے، پی پی رہنما کے وکیل نے مؤقف اختیار کیا کہ احتساب عدالت نے خورشید شاہ کی رہائی کا حکم دیا تھا، میرے مؤکل کو نوٹس کی تعمیل نہیں ہوئی۔

  • مفتاح اسماعیل کی درخواستِ ضمانت منظور

    مفتاح اسماعیل کی درخواستِ ضمانت منظور

    اسلام آباد: ایل این جی اسکینڈل کیس میں اسلام آباد ہائی کورٹ نے مفتاح اسماعیل کی درخواست ضمانت منظور کرلی۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ نے ایک کروڑ روپے کے مچلکے پر مفتاح اسماعیل کی ضمانت منظور کی، نیب کی جانب سے اسپیشل پراسیکوٹر جہانزیب بھروانہ پیش ہوئے۔

    ایل این جی اسکینڈل کیس سے متعلق سماعت کے دوران عدالت میں وکیل صفائی نے استدعا کی کہ کیس کا فیصلہ آنے تک مفتاح اسماعیل کو ضمانت پر رہا کیا جائے۔ چیف جسٹس اطہرمن اللہ کا کہنا تھا کہ وائٹ کالر کرائم میں گرفتاری کی ضرورت نہیں، ملزم کے ریکارڈ کے تحت کارروائی کریں۔

    چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ نے استفسار کیا کہ کس گواہ کو دھمکی دی گئی؟

    اسلام آباد ہائی کورٹ نے مؤقف اختیار کیا کہ چیئرمین سوئی سدرن کمپنی زہیر صدیقی گواہ ہیں انہیں دھمکیاں دی جارہی ہیں، سیکریٹری پیٹرولیم ایل این جی کیس میں وعدہ معاف گواہ بن گئے ہیں۔

    نیب نے شاہد خاقان عباسی کیخلاف ایل این جی ریفرنس دوبارہ دائر کردیا

    دریں اثنا جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب کا کہنا تھا کہ زہیر صدیقی خود نیب کیسز کے ملزم ہیں۔

    خیال رہے کہ 12 دسمبر کو قومی احتساب بیورو (نیب) نے سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی کیخلاف ریفرنس دوبارہ دائر کیا تھا، جسے احتساب عدالت نےباقاعدہ سماعت کے لیے منظور کیا، ریفرنس میں سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی سمیت 10 ملزمان نامزد ہیں۔

    واضح رہے کہ قومی احتساب بیورو نے سابق وزیراعظم کو جولائی 2019 اور مفتاح اسماعیل کو 7 اگست کو گرفتار کیا تھا۔

    مسلم لیگ ن کے سابق دور حکومت میں اس وقت کے وزیر پٹرولیم شاہد خاقان عباسی نے قطر کے ساتھ ایل این جی درآمد کرنے کا معاہدہ کیا تھا سابق وزیر پر الزام ہے کہ انہوں نے ایل این جی کی درآمد اور تقسیم کا 220 ارب روپے کا ٹھیکہ دیا جس میں وہ خود حصہ دار ہیں۔

  • مریم نواز ای سی ایل، سرکاری وکیل نے درخواست مسترد کرنے کی اپیل کردی

    مریم نواز ای سی ایل، سرکاری وکیل نے درخواست مسترد کرنے کی اپیل کردی

    لاہور: سابق وزیراعظم نواز شریف کی صاحبزادی مریم نواز کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ (ای سی ایل) سے نکالنے کی درخواست پر سماعت ہوئی، جسٹس باقرنجفی کی سربراہی میں2 رکنی بینچ نے درخواست پر سماعت کی، دوران سماعت سرکاری وکیل نے مریم نواز کی ای سی ایل سے نام نکالنے کی درخواست مسترد کرنے کی اپیل کی۔

    تفصیلات کے مطابق مریم نواز نے نام ای سی ایل سے نکوالنے سے متعلق لاہور ہائیکورٹ میں درخواست دائر کی تھی بعد ازاں عدالت نے درخواست سماعت کے لیے مقرر کی، جسٹس باقر نجفی کی سربراہی میں 2 رکنی بینچ نے کیس کی سماعت کی، دوران سماعت سرکاری وکیل نے مؤقف اختیار کیا کہ وفاقی کابینہ مریم نواز کی درخواست پر کل تک فیصلہ دے گی، درخواست قبل ازوقت ہے ،مسترد کی جائے۔ عدالت نے مریم نواز کی درخواست پر سماعت 26 دسمبر تک ملتوی کر دی۔

    خیال رہے کہ 9 دسمبر کو لاہور ہائی کورٹ میں سابق وزیراعظم نواز شریف کی صاحبزادی مریم نواز کی نام ای سی ایل میں شامل کرنے کیخلاف درخواست کی سماعت ہوئی تھی، جسٹس باقر نجفی کی سربراہی میں دو رکنی بینچ نے درخواست کی سماعت کی تھی۔

    مریم نواز کے وکیل نے دلائل دیئے تھے کہ ان کی موکلہ کا موقف سنے بغیر نام ای سی ایل میں ڈالا گیا، جو قانون کی خلاف ورزی ہے، عدالت نے استفسار کیا کہ پہلے آپ نے حکومت سے نظر ثانی کی درخواست کیوں نہیں کی۔

    مریم نواز کا نام ای سی ایل سے نکالنے یا نہ نکالنے کے حوالے سے تجاویز مرتب

    جس پر مریم نواز کے وکیل نے جواب دیا تھا کہ حکومتی وزرا میڈیا پر بیانات دے رہے ہیں کہ مریم کو باہر جانے نہیں دیا جائے گا، ایسے میں توقع نہیں کہ نام ای سی ایل سے نکالا جائے گا، اسی لیے عدالت آئے۔

    یاد رہے مریم نواز نے نام ای سی ایل میں شامل کرنے کا اقدام عدالت میں چیلنج کیا تھا اور ساتھ ہی اپنا پاسپورٹ واپس لینے کی استدعا کی تھی ، مریم نواز نے درخواست میں مؤقف اختیار کیا تھا کہ والد کی دیکھ بھال کے لیے بیرون ملک جانا چاہتی ہوں، والدہ کی وفات کے بعد نواز شریف کی دیکھ بھال میں ہی کرتی رہی ہوں، وہ بیماری میں مجھ پر ہی انحصار کرتے ہیں، نواز شریف کی بیماری کی حالت ناقابل بیان ہے۔

  • بلدیہ فیکٹری کا مقدمہ آخری مرحلے میں داخل ہوگیا

    بلدیہ فیکٹری کا مقدمہ آخری مرحلے میں داخل ہوگیا

    کراچی: بلدیہ ٹاؤن کراچی کی فیکٹری میں ڈھائی سو افراد کو زندہ جلانےکا مقدمہ حتمی مرحلے میں داخل ہوگیا۔

    تفصیلات کے مطابق بلدیہ فیکٹری کیس سے متعلق ہونے آج ہونے والی سماعت میں انسداد دہشت گردی عدالت نے اٹھائیس اکتوبر کو مقدمے کے آخری گواہ کو طلب کرلیا۔

    آج سماعت کے دوران جیل حکام نے مرکزی ملزم رحمان بھولا اور زبیرچریا کو عدالت میں پیش کیا، اسپیشل پبلک پراسیکیوٹر ساجد محبوب اور ایس ایس پی ساجدسدوزئی بھی پیش ہوئے۔

    ایس ایس پی ساجد سد وزئی کے بیان پر وکلائے صفائی نے جرح مکمل کرلی، اسپیشل پبلک پراسیکیوٹر کے مطابق مقدمہ حتمی مراحل میں داخل ہوگیا ہے، اب تک تین سو ننانوے گواہوں کے بیانات قلمبند کئے گئے ہیں۔

    یاد رہے کہ گذشتہ سماعت میں تفتیشی افسر انسپکٹر جہانزیب نے بلدیہ فیکٹری مقدمے سے متعلق فرانزک رپورٹس عدالت میں پیش کی تھیں۔

    خیال رہے کہ 19 ستمبر کو ہونے والی سماعت میں فیکٹری مالک ارشد بھائیلہ نے اے ٹی سی میں بذریعہ اسکائپ بیان ریکارڈ کراتے ہوئے سنسنی خیز انکشافات کیے تھے۔

    سانحہ بلدیہ فیکٹری کو7سال ہوگئے، لواحقین آج بھی انصاف کے منتظر

    ارشد بھائیلہ کا کہنا تھا کہ فیکٹری ملازم منصور نے ایم کیو ایم سے معاملات طے کرائے تھے، 2012 میں حماد صدیقی نے 25 کروڑ روپے کا مطالبہ کیا، ملزم رحمان بھولا نے دھمکی دی 25 کروڑ دو یا پارٹنر شپ کرو۔

    واضح رہے گیارہ ستمبر2012 کو کراچی کے علاقے بلدیہ ٹاؤن کی فیکٹری میں آتشزدگی کا خوفناک واقعہ پیش آیا تھا، جس کے نتیجے میں خواتین سمیت دو سو ساٹھ مزدور زندہ جل گئے تھے، بعد میں انکشاف ہوا تھا کہ ایک سیاسی جماعت نے بھتہ نہ ملنے پر فیکٹری کو آگ لگائی تھی۔

  • آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس: خورشیدشاہ کے خلاف سماعت آج ہوگی

    آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس: خورشیدشاہ کے خلاف سماعت آج ہوگی

    سکھر: پاکستان پیپلزپارٹی کے رہنما خورشیدشاہ کے خلاف آمدن سے زائد اثاثہ جات ریفرنس کی آج احتساب عدالت میں سماعت ہوگی۔

    تفصیلات کے مطابق پی پی رہنما خورشیدشاہ کو آج سکھر کی احتساب عدالت میں پیش کیا جائے گا، جسمانی ریمانڈ کی مدت ختم ہونے پر نیب ٹیم خورشیدشاہ کو پیش کرے گی۔

    عدالت نے نیب ٹیم کو ٹھوس ثبوت پیش کرنے کا حکم دے رکھا ہے۔ 21 ستمبر کو ہونے والی سماعت میں احتساب عدالت نے پیپلزپارٹی کے رہنما خورشید شاہ کو 8 روزہ جسمانی ریمانڈ پر نیب کےحوالے کیا تھا۔

    مذکورہ سماعت شروع ہوئی تو نیب کی جانب سے خورشید شاہ کے15 روزہ جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی اور فاضل جج کو خورشید شاہ کی گرفتاری کی وجہ بھی بتائی تھی۔

    آمدن سے زائداثاثہ جات کیس : خورشیدشاہ 8 روزہ جسمانی ریمانڈ پر نیب کےحوالے

    دریں اثنا نیب وکیل نے بتایا تھا کہ خورشیدشاہ پر آمدن سے زائداثاثے رکھنے پر انکوائری شروع کی ہے، خورشید شاہ انکوائری میں نیب سے تعاون نہیں کررہے، انکوائری میں تعاون نہ کرنے پرخورشید شاہ کو گرفتار کیا گیا۔ تمام دلائل سننے کے بعد جج نے خورشیدشاہ کو آٹھ روزہ جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالے کیا تھا۔

    واضح رہے 18 ستمبر کو نیب سکھر اور راولپنڈی نے مشترکہ کارروائی کرتے ہوئے آمدن سے زاید اثاثہ جات کیس میں خورشید شاہ کو گرفتار کیا تھا ، بعد ازاں احتساب عدالت نے خورشید شاہ 21 ستمبر تک راہداری ریمانڈ پر نیب کے حوالے کردیا تھا۔

  • کرپشن کیس، سابق ملائیشین وزیراعظم کیخلاف دوسرے ٹرائل کا آغاز آج سے ہوگا

    کرپشن کیس، سابق ملائیشین وزیراعظم کیخلاف دوسرے ٹرائل کا آغاز آج سے ہوگا

    کوالامپور: ملائیشیا کے سابق وزیر اعظم نجیب رزاق کے خلاف کرپشن کیس میں دوسرے ٹرائل کا آغاز آج سے ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق نجیب رزاق کے خلاف کرپشن کیس کے دوسرے ٹرائل کی سماعتیں آج (پیر) سے شروع ہوں گی، لیکن امکان ہے کہ یہ سماعتیں ملتوی کردی جائیں گی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق ملائیشیا کے سابق وزیراعظم پر کرپشن کے سنگین الزامات ہیں جس کے سلسلے میں ٹرائل کا پہلا مرحلہ مکمل ہوچکا ہے جبکہ دوسرا پیر سے شروع ہوگا۔

    ملائیشیا کے وزیر اعظم مہاتیر محمد نے ذمہ داریاں سنبھالتے ہی نجیب رزاق پر سرکاری خزانے سے چار ارب ڈالر کی ہیرا پھیری کے الزام کی تحقیقات کا حکم دیا تھا۔

    خیال رہے کہ سابق وزیر اعظم اور ان کی اہلیہ کے بیرون ملک سفر پر پابندی عائد کی گئی تھی تاہم نجیب رزاق نے اپنے اوپر عائد تمام الزامات کی تردید کی ہے۔

    کرپشن اسکینڈل: ملائیشیا کے سابق وزیر اعظم نجیب رزاق کا قریبی ساتھی گرفتار

    تحقیقاتی ادارے نے گذشتہ سال جولائی میں سابق وزیر اعظم کے گھر اور دفاتر میں چھاپے مارے تھے، چھاپے کے دوران 273 ملین ڈالرز برآمد کیے گئے تھے، جن میں 12 ہزار سے زائد زیورات، 423 مہنگی گھڑیاں، مشہور برانڈ کے 234 چشمے اور 567 ہینڈ بیگز ہیں جو سابق وزیر اعظم اور ان کی اہلیہ روسماء منصور کے زیر استعمال تھے۔

    واضح رہے کہ ملائیشیا کے سابق وزیر اعظم پر امریکا میں بھی منی لانڈرنگ کے کیسز زیر سماعت ہیں، امریکی حکام کے مطابق ملائیشیا سے ایک ارب ڈالر امریکا میں نجیب رزاق کے مبینہ اکاؤنٹس میں ٹرانسفر ہوئے۔