Tag: Cassini Spacecraft

  • خلائی جہاز کیسینی کو زحل سے ٹکرا کر تباہ کردیا گیا

    خلائی جہاز کیسینی کو زحل سے ٹکرا کر تباہ کردیا گیا

    نیویارک: ناسا کے کامیاب ترین خلائی جہاز کیسینی کو 13 برس بعد سیارہ زحل سے ٹکرا کر تباہ کردیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق ناسا کی جانب سے زحل کے گرد 13 برس سے گھومنے اور تصاویر اور ویڈیو بھیجنے والے کامیاب ترین خلائی جہاز کیسینی کو زحل کے مدار میں داخل کردیا گیا جہاں وہ زحل سے ٹکرا کر تباہ ہوگیا۔

    Illustration showing Cassini dropping down toward Saturn and its rings for a crossing between the planet and the D ring.

    سائنس دانوں کے مطابق کیسینی کا مشن پورا ہوچکا تھا، اس کا ایندھن ختم ہوچکا تھا جس کے بعد وہ ادھر ادھر بھٹکنے لگتا اس لیے اس جہاز کا تباہ ہونا بہتر تھا چنانچہ اسے زحل کے مدار میں داخل کردیا گیا۔

    ناسا کے مطابق اس مشن پر چار ارب ڈالر کی لاگت آئی اور تیرہ برس کاعرصہ لگا، جہاز کا رخ زحل کی طرف کردیا گیا جہاں اس کی رفتار ایک لاکھ 20 ہزار کلومیٹر فی گھنٹہ تھی بعدازاں متوقع وقت پر جہاز کے سگنل آنا بند ہوگئے جس سے سائنس دانوں کو یقین ہوگیا کہ جہاز زحل سیارہ سے ٹکرا کر تباہ ہوگیا۔

    خیال رہے کہ کیسینی نے زحل سے متعلق سائنس دانوں کو قیمتی معلومات فراہم کیں، اس نے زحل کے عظیم طوفانوں، زحل کے کئی چاند سے متعلق معلومات دیں۔

    اپریل میں یہ فیصلہ کرلیا گیا تھا کہ کیسینی کا ایندھن کم رہ گیا ہے اس لیے اسے تباہ کردیا جائے چنانچہ اس فیصلے پر اب عمل درآمد ہوگیا۔

    یہ پڑھیں: زحل اور اس کے حلقوں کے درمیان عظیم خلا

  • زحل کے حلقوں کے درمیان خلائی جہاز کا غوطہ

    زحل کے حلقوں کے درمیان خلائی جہاز کا غوطہ

    خلائی جہاز کیسینی نظام شمسی کے چھٹے سیارے زحل اور اس کے گرد موجود دائرے یا مدار کے درمیان پہنچ گیا ہے۔

    عالمی خلائی ادارے ناسا کا کہنا ہے کہ یہ زحل کا وہ مقام ہے جہاں آج سے پہلے کوئی خلائی جہاز نہیں پہنچ سکا ہے۔

    یہ کیسینی کے سفر کا آخری مرحلہ ہے جس کے بعد یہ زحل کے اندر گر کر تباہ ہوجائے گا۔

    اس موقع پر گوگل نے بھی اس کامیابی کا جشن مناتے ہوئے اپنے ڈوڈل کو اس سفر کے منظر سے سجا دیا۔

    کیسینی کا سفر

    کیسینی خلائی جہاز کو سنہ 1997 میں زمین سے زحل کی جانب بھیجا گیا تھا اور یہ جولائی 2004 میں وہاں پہنچا تھا۔

    گزشتہ 13 سالوں سے یہ خلائی جہاز زحل سے ایک محفوظ فاصلے پر اس کے بارے میں تحقیق اور تصاویر زمین کی طرف روانہ کر رہا تھا۔

    اس دوران اس نے زحل کے گرد قائم دائروں یا حلقوں اور اس کے چاندوں کی تصاویر بھی بھیجی ہیں۔

    اس سارے سفر کے دوران کیسینی زحل سے ایک محفوظ فاصلے پر رہا ہے اور اس نے زحل کی فضا یا اس کے حلقوں سے ٹکرانے کی کوشش نہیں کی۔

    اب یہ اس کے سفر کا آخری مرحلہ ہے جس میں یہ زحل کی فضا اور اس کے حلقوں کے گرد تقریباً 22 غوطے لگائے گا۔

    گزشتہ روز لگایا جانے والا غوطہ سیارہ زحل اور اس کے سب سے قریبی حلقے کے درمیان تھا جو تقریباً 24 سو کلو میٹر کا فاصلہ ہے۔

    کیسینی کے سفر کی تصوراتی منظر کشی

    کیسینی کا یہ سفر ستمبر تک جاری رہے گا جس کے بعد اس میں ایندھن ختم ہوجائے گا اور یہ 15 ستمبر کو زحل کی فضا میں اپنا آخری غوطہ لگا کر فنا ہوجائے گا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔