کراچی : کیمیکل فیکٹری میں آتشزدگی سے لاکھوں روپے مالیت کا سامان جل گیا، شہر بھر کے فائر ٹینڈرز نے آگ بجھانے کی کارروائی میں حصہ لیا۔
تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقے شیرشاہ پراچہ چوک کے قریب کیمیکل فیکٹری میں آگ بھڑک اٹھی، فیکٹری میں آتشزدگی کی اطلاع ملنے پر ریسکیو اداروں کی ایمبولینس رضاکار مدد کو پہنچے جبکہ رینجرزکے جوانوں نے ریسکیوٹیموں کیساتھ آگ بجھانے میں حصہ لیا۔
فائربریگیڈحکام نے کیمیکل فیکٹری میں لگنے والی آگ کو تیسرے درجے کی قرار دیا اور بتایا آگ 9بجکر19منٹ پرلگی ، فیکٹری میں کیڑے مارادویات تیارکی جاتی تھیں۔
فائربریگیڈ نے شہربھرکے فائرٹینڈرزکی مدد سے آگ بجھانے کی کارروائی میں حصہ لیا اور رات نو بجے لگنے والی آگ پرفائربریگیڈ نے نوگھنٹے کی جدوجہد کے بعد قابو پایا۔
فائربریگیڈ حکام کا کہنا تھا کہ متاثرہ فیکٹری میں کولنگ کا عمل جاری ہے تاہم آتشزدگی کی وجوہات کا فوری طورپرتعین نہیں کیا جاسکا۔
حکام کے مطابق متاثرہ فیکٹری میں نقصان کا اندازہ لگانے کےلیے فائربریگیڈ اورپولیس نے تحقیقات شروع کردی ہے۔
کراچی: کورنگی میں آئل ریفائنری کی لائن میں لگی آگ بجھا دی گئی، آتشزدگی کے واقعے میں سیکیورٹی گارڈ سمیت6افراد جھلس کر زخمی ہوگئے۔
تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقے کورنگی مہران ٹاؤن میں آئل ریفائنری کی زیر زمین لائن میں آگ لگ گئی، آگ لگنے کے نتیجےمیں 6 افراد جھلس گئے۔
ریسکیو ذرائع کا کہنا ہے کہ فیکٹری سے 6افراد کوجھلسی ہوئی حالت میں نکال لیا گیا۔
ریسکیوذرائع کا کہنا تھا کہ آگ نے اطراف کھڑی گاڑیوں کو لپیٹ میں لے لیا اور آتشزدگی کے نتیجے میں 2 گاڑیاں جل گئیں۔
فائربریگیڈ حکام نے بتایا کہ کئی گھنٹوں بعد آئل ریفائنری کی لائن میں آگ پر قابو پایا لیا گیا ، فائربریگیڈ کی 3گاڑیوں نے آگ بجھانے کے آپریشن میں حصہ لیا۔
پولیس نے بتایا آگ لگنے سے سیکیورٹی گارڈ سمیت6افرادزخمی ہوئے۔
یاد رہے کراچی کےعلاقے صدر کی کوآپریٹومارکیٹ میں آتشزدگی کے نتیجے میں کئی دکانوں اورگوداموں میں قیمتی سامان جل کر خاک ہوگیا،فائربریگیڈ کا عملہ کئی گھنٹوں بعد آگ بجھانےمیں کامیاب ہوا۔
دکانداروں کے مطابق دو سو سے زائد دکانیں متاثر ہوئی اور کروڑوں روپےمالیت کا کپڑا اور دیگر قیمتی سامان خاکستر ہوگیا، آتشزدگی کےدوران فائر فائٹر سکندر جھلس کرزخمی ہوا جبکہ دوسرا فائر فائٹر انعام دھویں کی وجہ سے بے ہوش ہوا، جنہیں فوری طور پرسول اسپتال منتقل کیا گیا۔
دبئی: متحدہ عرب امارات کی ریاست راس الخیمہ میں گاڑی بجلی کے کھمبے سے ٹکرا گئی جس کے نتیجے میں گاڑی میں خوفناک آگ بھڑک اٹھی۔
غیرملکی خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق متحدہ عرب امارات کی ریاست راس الخیمہ رنگ روڈ پر گاڑی ڈرائیور کے قابو سے باہر ہوکر بجلی کے کھمبے سے ٹکرا گئی جس کے نتیجے میں گاڑی میں آگ بھڑک اٹھی۔
راس الخیمہ پولیس کے مطابق خوش قسمتی سے حادثے کے نتیجے میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا تاہم ڈرائیور زخمی ہوا جسے طبی امداد کے لیے اسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔
پولیس کے مطابق ڈرائیور تیز رفتاری کے سبب گاڑی پر قابو نہ پاسکا اور گاڑی بجلی کے کھمبے سے جاٹکرائی، فائر فائٹرز نے جائے وقوعہ پر پہنچ کر گاڑی میں لگی آگ پر قابو پایا، گاڑی مکمل طور پر جل کر خاکستر ہوگئی۔
پولیس کا کہنا ہے کہ حادثے کی تحقیقات کا آغاز کردیا گیا ہے، ابتدائی رپورٹ کے مطابق آگ گاڑی کے انجن میں لگی جس نے دیکھتے ہی دیکھتے پوری گاڑی کو اپنی لپیٹ میں لے لیا۔
راس الخیمہ پولیس کا کہنا ہے کہ تمام ڈرائیور ٹریفک کے قوانین کی پاسداری کریں اور گاڑی کی مینٹینس کا خیال کریں، گاڑی سے ایندھن کا رساؤ اس طرح کے حادثات کی وجہ بنتا ہے۔
یاد رہے کہ اس سے قبل اسی مقام پر ایک افسوسناک حادثہ پیش آیا تھا جس میں اماراتی ڈرائیور کھمبے سے گاڑی ٹکرانے کی وجہ سے جاں بحق ہوگیا تھا۔
شکارپور : لودھراں اسٹیشن پر سکھر ایکسپریس میں اچانک آگ بھڑک اٹھی ، آگ لگنےکےواقعےمیں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا ، آگ کیوں لگی، تحقیقات جاری ہے جبکہ سکھر ایکسپریس کو اپنی اگلی منزل کی جانب روانہ کر دیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق سانحہ تیز گام کو ایک دن بھی نہیں گزرا تھا کہ شکارپور میں لودھراں اسٹیشن پر سکھر ایکسپریس میں اچانک آگ لگ گئی ، لوگوں نے اپنی مدد آپ کے تحت بجھادی اور ٹرین جیکب آباد روانہ کردی گئی۔
پولیس کا کہنا ہے کہ بوگی میں آگ شارٹ سرکٹ کے باعث لگی ، علائقہ مکینوں نے اپنی مدد آپ کےتحت مسافروں کوریسکیو کیا،:آگ لگنےکےواقعےمیں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔
ریلوےحکام کا کہنا ہے کہ سکھرایکسپریس میں آگ لگنے کی وجوہات جاننے کیلئے تحقیقات جاری ہے، ٹرین کی2بوگیوں کے درمیان ربڑ کےپائدان کوآگ لگی تھی ، جس کے بعد سکھر ایکسپریس کی باقی بوگیوں کوالگ کرکےآگ بجھادی گئی اور ٹرین کو اپنی اگلی منزل کی جانب روانہ کر دیا ہے۔
ریلوےحکام کا کہنا ہے کہ ڈی ایس ریلوےسکھرنےآگ واقعےپرتحقیقاتی ٹیم روانہ کردی، ٹیم آگ لگنےکےاسباب تلاش کرکےکل رپورٹ جمع کرائےگی، پہلےکبھی بھی اس طرح کاواقع کسی ٹرین میں پیش نہیں آیا، تخریبی عنصرکوبھی ردنہیں کیاجاسکتا۔
یاد رہے لیاقت پور میں کراچی سے پنڈی جانے والی تیزگام میں خوفناک آگ سے چوہتر افراد زندہ جل گئے، درجنوں زخمی ہوگئے تھے، واقعے کی بنیادی وجہ گیس سلنڈر کا پھٹنا قرار دیا گیا ہے، متاثرہ بوگیوں میں زیادہ ترتبلیغی جماعت کے لوگ سوار تھے۔
ٹرین عملہ کاکہنا تھا کہ چلتی ٹرین میں کئی افراد نےچھلانگ لگا کرجان بچانےکی کوشش میں شدید زخمی ہوگئے، درجنوں زخمی مسافروں کو بہاولپور، رحیم یار خان ، ملتان ،احمد پور شرقیہ کےمختلف اسپتالوں میں منتقل کیاگیا جبکہ اب بھی متعددافراد کی حالت تشویشناک بتائی جارہی ہے
کراچی: شہر قائد کے علاقے کورنگی زمان ٹاؤن کلوچوک کےقریب اسکول وین میں آگ لگ گئی، واقعے میں معجزانہ طور پر بچےمحفوظ رہے جبکہ ایک بچی اورڈرائیورزخمی ہوگئے۔
تفصیلات کے مطابق کراچی میں اسکول وین بچوں کے لئے خطرہ بننےلگیں، وین ڈرائیورزکی لاپرواہی سے بچوں کی جانیں داؤ پر لگ گئی ہیں، کراچی میں ایک ماہ میں اسکول وین میں آگ لگنے کا دوسرا واقعہ پیش آیا، کورنگی واقعے میں معجزانہ طور پر بچےمحفوظ رہے۔
ایس ایس پی کورنگی کا کہنا تھا کورنگی زمان ٹاؤن نمبر4 کلو چوک پر اسکول وین میں آگ بھڑک اٹھی، جس سے ایک بچی اورڈرائیور زخمی ہوگئے، وین میں سوار دیگر تمام بچے محفوظ ہیں۔
قریب موجودشہریوں نے بروقت مدد کرکے بچوں کی جان بچائی، شہری پانی کی بالٹی بھر بھر کر لاتے رہے اور آگ بجھاتےرہے جبکہ حادثےکے وقت وین میں مقررہ تعداد سے زائد بچے سوار تھے۔
پولیس کےمطابق آگ لگتےہی پولیس کی جانب سےفوری رسپانس دیاگیا، وین میں دس بچے سوار تھے، ڈرے سہمے بچوں کو بحفاظت گھر پہنچا دیاگیا تاہم آگ لگنےسےمتعدد بچوں کےاسکول بیگ جل گئے جبکہ حادثے کا شکار ہونے والی وین کو تھانے منتقل کردیا ہے۔
ٹریفک پولیس اہلکار کا کہنا ہے کہ جس اسکول وین کو آگ لگی وہ سی این جی نہیں پیٹرول پر تھی ،واقعہ شارٹ سرکٹ کے باعث پیش آیا۔
یاد رہے 6 جنوری کو کراچی کے علاقے اورنگی ٹاؤن میں ایک نجی اسکول کے وین میں اچانک آگ بھڑک اٹھی تھی، جس کے باعث 14 بچے جھلس کر زخمی ہوگئے تھے۔
بعد ازاں پولیس نے وین ڈرائیور رشید کو سہراب گوٹھ کے علاقے سے گرفتار کر کے زخمی طالب علم کے والد کی مدعیت میں غفلت، لاپرواہی کی دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا تھا۔
خیال رہے اسکول کی گاڑیوں میں سی این جی اور ایل پی جی سلنڈر لگانے پر پابندی ہے اور سپریم کورٹ آف پاکستان کے حکم پر اسکول وین میں سلینڈر استعمال کرنے کیخلاف کریک ڈاون کا سلسلہ جاری ہے۔
کریک ڈاون کے باعث اسکول وینز مالکان نے ہٹ دھرمی کا مظاہرہ کرتے ہوئے ہڑتال کردی تھی، مالکان کا کہنا تھا کہ بچوں کی جان داؤ پرلگائیں گے،سی این جی سلنڈرزنہیں ہٹائیں گے جبکہ والدین نے حکومت سے وین ڈرائیورز کے خلاف ایکشن لینے کامطالبہ کیا تھا۔
لاہور: ایم ایم عالم روڈ پر پلازہ میں لگی آگ پر قابو پالیا گیا، جان بچانے کی کوشش میں عمارت سے چھلانگ لگانے شخص جاں بحق جبکہ تین افراد زخمی ہوگئے۔
تفصیلات کے مطابق لاہور کے علاقے ایم ایم عالم روڈ پر15منزلہ عمارت کے تہہ خانے میں آگ لگ گئی، آگ اتنی شدید تھی کہ دیکھتے ہی دیکھتے اس نے بالائی منزلوں کو بھی اپنی لپیٹ میں لے لیا.
آگ کے باعث متعدد افراد عمارت میں پھنس گئے، پلازہ میں دکانیں، دفاتر، فلیٹس ہیں، اطلاع ملتے ہی فائربریگیڈ کی ٹیمیں جائے وقوعہ پر پہنچ گئیں ، ریسکیو ذرائع کا کہنا ہے کہ ابتدائی طور پر آگ بجھانے کیلئے مشکلات کا سامنا ہے۔
آتشزدگی کے باعث کئی افراد نے جان بچانے کیلئے چھلانگ لگا دی تھی، ایک شخص رسی کی مدد سے نکلنے کی کوشش میں پلازہ سے گر کر زخمی ہوگیا جسے طبی امداد کیلئے اسپتال منتقل کیا گیا، جہاں وہ دوران علاج زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے جاں بحق ہوگیا۔
دیگر زخمیوں کو بھی مقامی اسپتال میں طبی امداد دی گئی۔ آتشزدگی کے باعث شاپنگ سینٹر میں پھنسے ہوئے کئی لوگ اپنی جانیں بچانے کیلئے کھڑکیوں اور دیواروں کے ساتھ لٹک گئے۔
آگ لگنے کے ڈیڑھ گھنٹے بعد اسنارکل پہنچی، پھنسے لوگوں کو ریسکیو کرنے کیلئے تکنیکی وجہ سے اسنارکل کی سیڑھی نہ کھل سکی،3زخمیوں کو سروسزاسپتال منتقل کیا گیا، دو افراد دھوئیں کے باعث بے ہوش ہوئے، عمارت میں 50سے زائد افراد موجود تھے۔
آخری اطلاعات تک ریسکیو ٹیموں کی جانب سے کئی افراد کو بحفاظت نکال لیا گیا تاہم ابھی تک آگ لگنے کی وجو ہات معلوم نہیں ہوسکی ہیں۔
علاوہ ازیں وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے ایم ایم عالم روڈ پر پلازہ میں آگ لگنے والی آگ کا نوٹس لے لیا، انہوں نے ہدایات دیں کہ پلازہ میں پھنسے افراد کو بحفاظت نکالنے کیلئے ہرممکن اقدام اٹھایا جائے، ریسکیو1122،متعلقہ ادارےامدادی سرگرمیاں تیزکریں۔
بعد ازاں وزیر اطلاعات فیاض الحسن چوہان جائے وقوعہ پہنچ گئے، میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ امدادی کارروائیوں کیلئے تمام وسائل بروئے کار لائے جارہے ہیں۔
پلازہ شہباز شریف کے ایک عزیز کا ہے، تحقیقات کررہے ہیں کہ آگ لگی ہے یا لگائی گئی کیونکہ عمارت میں قائم ایک دفتر میں صاف پانی کمپنی ک اریکارڈ موجود تھا، فیاض الحسن چوہان کا کہنا تھا کہ ٹریفک کے باعث امدادی ٹیموں کو پہنچنے میں تاخیر ہوئی،
متحدہ عرب امارات: دبئی کے علاقے مارینہ میں ایک نو تعمیر شدہ اقامتی ٹاور میں آگ بھڑک اٹھی، آگ پر چند گھنٹوں بعد قابو پالیا گیا ہے۔
عرب میڈیا کے مطابق مارینہ مال کے نزدیک واقع زین ٹاور میں دبئی کے مقامی وقت کے مطابق گیارہ بجے آگ لگی تھی تاہم چند گھنٹوں بعد آگ پر قابو پالیا گیا ہے۔
مارینہ مال میں آگ لگنے کی اطلاع ملتے ہی فوری طور پر ایمرجنسی نافذ کرتے ہوئے فائر بریگیڈ حکام کو طلب کرلیا گیا تھا۔
عمارت میں سے لوگوں کو باحفاظت باہر نکال لیا گیا تھا، شہریوں کی جانب سے واقعے کی ویڈیو بنا کر سوشل میڈیا ویب سائٹ ٹویٹر پر بھی شیئر کیا گیا۔
دبئی کے محکمہ شہری دفاع نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اطلاع دی تھی کہ زین ٹاور میں لگی آگ بجھانے کے لیے امدادی سرگرمیوں کا آغاز کردیا گیا ہے اور کسی شخص کے زخمی ہونے کی کوئی اطلاع نہیں ہے۔
Dubai Civil Defence controls the fire that broke out in Zen Tower in the Dubai Marina area amidst extremely windy and dusty weather conditions; the building was evacuated safely and no injuries were reported. pic.twitter.com/Q1vONssMim
— Dubai Media Office (@DXBMediaOffice) May 13, 2018
خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔