Tag: Cats

  • بلیوں کے لیے پرتعیش ہوٹل

    بلیوں کے لیے پرتعیش ہوٹل

    بلیاں اور کتے پالنے والے افراد اپنے پالتو جانوروں سے بے حد محبت کرتے ہیں اور انہیں تمام سہولیات فراہم کرنے کے لیے کوشاں رہتے ہیں، ایسے ہی افراد کے لیے ایک پرتعیش ہوٹل قائم کیا گیا ہے جہاں ان کی بلیاں قیام کرسکتی ہیں۔

    فرانسیسی دارالحکومت پیرس میں ایک ہوٹل ایسا بھی ہے جہاں صرف آپ کی بلیاں ہی ٹھہر سکتی ہیں لیکن بکنگ آپ کو پہلے سے کروانی پڑے گی۔

    عالمی وبا کرونا کے باعث عائد پابندیاں ختم ہونے کے بعد سیاحت ایک بار پھر بحال ہوگئی ہے اور اس کے ساتھ ہی پیرس میں قائم بلیوں کا یہ ہوٹل بھی مکمل طور پر ریزرو ہوچکا ہے۔

    کیٹس ٹری نامی اس ہوٹل میں بیک وقت 24 بلیوں کے ٹھہرنے کی گنجائش ہے، اگر بلیاں چاہیں تو ان آرام دہ اور پرتعیش کیوبیکلز کو کسی دوسری بلی کے ساتھ شیئر بھی کرسکتی ہیں۔

    ہوٹل کے مالک ویرونیکا کولسن کا کہنا ہے کہ گزشتہ برس کے برعکس، رواں سال ہم فروری کے آخر سے اگست تک کے لیے مکمل طور پر پہلے ہی بکڈ ہیں۔

    ان کا کہنا ہے کہ یہاں بلیوں کو مکمل آزادی ہے، بلیاں جو چاہیں وہ کرسکتی ہیں اور ان کے مالکان بے فکر ہو کر سیر و تفریح میں مشغول رہ سکتے ہیں۔

    بلی کو ہوٹل میں چھوڑنے کی غرض سے آنے والی ایک خاتون کا کہنا ہے کہ ہمیں ایک ایسی جگہ کی ضرورت تھی جہاں اپنی بلیوں کو بے فکر ہو کر چھوڑ سکیں، ہمیں یقین ہو کہ ان کی دوائی اور علاج وقت پر ہو جائے گا اور یہ تمام سہولیات اس ہوٹل میں میسر ہیں۔

    ان کا کہنا ہے کہ ہوٹل میں بلیوں کا اچھی طرح خیال رکھا جاتا ہے، انہیں کھانے پینے کے علاوہ ان کے مساج اور برش کا بھی خیال کیا جاتا ہے۔

    ویرونیکا کولسن نے بتایا کہ ہوٹل انتظامیہ ہفتے میں دو بار بلیوں کے مالکان کو ان کی بلیوں کی تصاویر پیغام کے ساتھ ارسال کرتی ہے اور بتاتی ہے کہ ان کی بلیاں دوسری بلیوں کے ساتھ کیسا رویہ اختیار کر رہی ہیں۔

  • مہنگے ترین فلیٹ کی کرائے دار بلیاں

    مہنگے ترین فلیٹ کی کرائے دار بلیاں

    پالتو جانوروں سے محبت اور ان کی خدمت کے حوالے سے بے شمار مثالیں موجود ہیں مگر ایک ایسا خطہ بھی ہے جہاں کاروبار کرنے کے لیے لوگ گھروں کی تلاش میں مارے مارے پھرتے ہیں لیکن انہیں کامیابی حاصل نہیں ہوتی۔

    ان میں سے ایک سیلیکون ویلی ہے، جسے امریکا میں ٹیکنالوجی کے گڑھ اور مہنگا ترین کاروباری علاقہ تصور کیا جاتا ہے، یہاں مکانات اتنے مہنگے ہیں کہ لوگ رات سڑکوں پر بسر کرتے ہیں مگر اسی شہر میں دو خوش قمست بلیاں بھی ہیں جو ماہانہ دو لاکھ روپے سے زائد کرائے کے فلیٹ میں رہائش پزیر ہیں۔

    سان فرانسسکو کے قریب واقع پوش علاقے میں رہائش پذیر بلیوں کے مالک نے بتایا کہ وہ ان پالتو بلیوں کے لئے ماہانہ دو لاکھ سے زائد پاکستانی روپے کرایہ ادا کرتا ہے، جس کے باعث یہ بلیاں سیلیکون ویلی میں مہنگے ترین کرایہ دار جانور سے پہچانی جاتی ہیں۔

    ان خصوصی مکینوں کا آشیانہ بھی خصوصی ہے جہاں انہیں کئی سہولیات میسر ہیں، یہاں ٹی وی بھی موجود ہے اور دیگر فرنیچر بھی، بلیوں کے نگراں روزانہ ان کی دیکھ بھال کے انتظامات کا جائزہ لیتے ہیں۔

    سوشل میڈیا ویب سائٹس کے اس گڑھ میں رہنے والی بلیوں کے سوشل اکاؤنٹس بھی بنائے گئے ہیں، ان اکاؤنٹس پر بلیوں کی سرگرمیاں اپ ڈیٹ کی جاتی ہیں جنہیں اچھے خاصے لائیکس بھی ملتے ہیں۔

     

  • بلیاں موبائل ایپلیکشنز کے فیچر سے ناراض

    بلیاں موبائل ایپلیکشنز کے فیچر سے ناراض

    موبائل اپیلیکشنز اسنیپ چیٹ، انسٹاگرام اور ٹک ٹاک کی جانب سے فیز فلٹرز فیچر متعارف کرائے گئے جن کی مدد سے صارفین اپنی شکلیں تبدیل کرکے ویڈیوز اور تصاویر بناتے ہیں۔

    موبائل ایپلیکشنز پر مزاح کے لیے ایک ایسا فیچر متعارف کرایا گیا جس کو استعمال کرنے والی صارفین کی شکل بلی یا کتے سے تبدیل ہوجاتی ہے، انٹرنیٹ استعمال کرنے والے بیشتر لوگ اپنے دوستوں کو تفریح فراہم کرنے کے لیے اس فیچر کا استعمال کرتے ہیں مگر اب ایک ایسی ویڈیو سامنے آئی جسے دیکھ کر سب ہی حیران رہ گئے۔

    پیپلز ڈیلی چائنا نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر ایک ویڈیو شیئر کی جس میں خاتون صارفین کو ’کیٹ فیس‘ فیچر استعمال کرتے دیکھا جاسکتا ہے۔

    خاتون کی گود میں بلی بھی تھی، جب اُس نے موبائل فیچر استعمال کرنے والی ویڈیو دیکھی تو وہ خوف زدہ ہوگئی اور ناراضی کا اظہار بھی کیا۔ اسی طرح چند بلیاں ایسی بھی تھیں جو موبائل میں نظر آنے والی بلی سے مقابلے کے لیے تیار ہوگئیں تھیں۔

  • زمین سے بلیاں ختم ہوگئیں، تو کیا انسانی اموات میں اضافہ ہوجائے گا؟

    زمین سے بلیاں ختم ہوگئیں، تو کیا انسانی اموات میں اضافہ ہوجائے گا؟

    ذرا تصور کیجیے، اگر زمین سے تمام بلیاں یک دم ختم ہوجائیں، تو کیا ہوگا؟ کیا اس سے انسانی زندگی پر کوئی فرق پڑے گا؟

    شاید آپ اس کا جواب نفی میں دیں. یہ سوچا جاسکتا ہے کہ بلیاں ختم ہونے سے دنیا پر کوئی خاص اثر نہیں پڑے گا، زندگی کا سفر یوں ہی رواں دواں رہے گا، کاروبار حیات جاری رہے گا، مگر ٹھہرے، یہ سچ نہیں.

    زمین سے بلیوں‌ کا خاتمہ انتہائی مہلک اثرات مرتب کرسکتا ہے، اس کے نتیجے میں‌ بڑی تعداد میں انسانوں کی اموات ہوسکتی ہیں، اس جانور کے ہمارے نظام زندگی سے اخراج کی صورت میں‌ قحط کا خطرہ بھی پیدا ہوسکتا ہے.

    سیارہ زمین میں‌ ہر زندگی کسی نے کسی انداز میں‌ دوسری زندگی سے جڑی ہوئی ہے، انسان، چرند، پرند، پودے، سب ایک لڑی میں‌ پروے ہوئے ہیں.

    اس لڑی سے کسی نوع کے اخراج کی صورت میں‌ یہ تو نہیں کہا جاسکتا کہ زندگی ختم ہوجائے گی، مگر اس پر گہرے اثرات ضرور مرتب ہوں گے.

    انسانوں کی شہری آبادیوں میں جو جانور سہولت سے جگہ بنا لیتا ہے، ان میں‌ بلیاں سر فہرست ہیں. یہ عام طور سے بارہ سے سولہ گھنٹے سوتی ہیں، باقی وقت یہ شکار میں‌ صرف کرتی ہیں.

    یہ امر حیرت انگیز ہے کہ بلیاں 32 فی صد معاملات میں اپنے شکار کو گرفت کرنے میں کامیابی رہتی ہیں، یہ تعداد ببر شیر کی کامیابی کی شرح سے زیادہ ہے.

    بلیوں کا اصل شکار چوہے ہوتے ہیں. بلیاں‌ ہر سال کروڑوں چوہوں‌ کا خاتمہ کرتی ہیں. یہ چوہوں‌ کی ہلاکتوں کا سب سے بڑا سبب ہیں.

    اگر بلیاں نہ تو ہوں، تو چوہوں کی افزائش میں اس تیزی سے اضافہ ہو کہ چند ہی برس میں ان سے جان چھڑانا مشکل ہوجائے. یہ زمین پر ہر طرف پھیل جائیں.

    چوہوں کے جسم میں ایسے کئی جراثیم ہوتے ہیں، جو انسانی صحت کے لیے انتہائی مضر ہیں، یہ طاعون جیسی وبا کو جنم دے سکتے ہیں، اس لیے ان کی تعداد کا ایک حد میں رکھنا ضروری ہے. اس ضمن میں بلیاں اہم کردار ادا کرتی ہیں.

    چوہے غذائی اجزا کو بھی خراب کرسکتے ہیں، اگر زرعی فارمز پر بلیاں نہ پالی جائیں، تو چوہے گوداموں میں پڑے مال کو تباہ و برباد کر دیں.

    مذکورہ عوامل کے پیش نظر یہ کہا جاسکتا ہے کہ اگر ہمارے سیارے سے بلیاں ختم ہوئیں، تو بہت جلد انسانی اموات میں اضافہ ہوجائے گا، جس کا ایک سبب بیماریاں ہوں گی اور  دوسرا قحط.

  • بلیاں اپنا نام پہچاننے کی حیرت انگیز صلاحیت رکھتی ہیں

    بلیاں اپنا نام پہچاننے کی حیرت انگیز صلاحیت رکھتی ہیں

    جاپان میں ہونے والی ایک جدید تحقیق نے ثابت کیا ہے کہ بلی جس کا شمار ذہین جانوروں میں ہوتا ہے، وہ اپنا نام پہچاننے اور اس پر ردعمل دینے کی بھی صلاحیت رکھتی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق یہ تحقیق یونیورسٹی آف جاپان میں پرفیسرتوشی کازو کی ٹیم نے انجام دی ہے اور اس مقصد کے لیے پالتو بلیوں کو لیبارٹری میں مختلف صوتی تجربات سے گزارا، ان تجربات اور تحقیق کے حیرت انگیز نتائج سامنے آئے ہیں۔

    اس تحقیق میں پروفیسر توشی کازو کے ہمراہ اتسکو سیٹو بھی شامل تھے جو کہ اس موضوع پر پہلے پی ایچ ڈی شخص ہیں اور آج کل صوفیا یونیو رسٹی ٹوکیو سے وابستہ ہیں۔

    بلیاں انسان کی آواز کو کس حد تک پہنچان سکتی ہیں ، اس حوالے سے یہ پہلی تحقیق تھی۔ اس سے قبل تحقیق سے ثابت ہوا ہے کہ بن مانس، ڈولفن، طوطے اور کتے انسانوں کی آواز کو پہچاننے اور کچھ الفاظ کو سمجھنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔

    مزید پڑھیں: 32 ویں منزل سے گرنے والی بلی زندہ کیسے بچ گئی؟

    اس تحقیق میں ڈاکٹر سیتو کا خیال تھا کہ بن مانس اور ڈولفن نسبتاً زیادہ سماجی جانور ہیں لہذا انہیں انسانوں سے تعلق رکھنے میں اور ردعمل دینے میں آسانی ہوتی ہے۔ لیکن کسی بھی جاندار کی نسبت بلیاں زیادہ اچھے سماجی تعلقات پر یقین نہیں رکھتیں اور صرف اسی وقت ردعمل دیتی ہیں جب وہ چاہتی ہیں۔

    سب سے پہلے تو یہ دیکھا گیا کہ آیا بلیاں اپنے نام پہچانتی بھی ہیں یا نہیں ۔ اس مقصد کے لیئے ان کے سامنے ایک ہی صوتی وزن کے حامل پانچ الفاظ بولے گئے جن میں سے ایک ان کانام بھی تھا۔

    تحقیق کاروں نے ایک تجربہ اور کیا کہ منتخب شدہ پانچ الفاظ کو مختلف لوگوں کی آواز میں بلیوں کو سنوایا گیا، ترتیب یہ رکھی گئی کہ چار ہم وزن الفاظ اور آخر میں بلی کا نام۔ مختلف آوازوں میں سے ایک آواز بلی کے مالکوں کی تھی۔

    جن بلیوں نے ہم وزن الفاظ پر کوئی ردعمل نہیں دیا انہوں نے اپنے نام پر بس کان ہلادیے تاہم وہ بلیاں جنہوں نے دوسرے الفاظ پر بھی معمولی سی توجہ دی انہوں نے اپنے نام پر زیادہ گرم جوشی سے ردعمل کا اظہار کیا۔

    اس تحقیق کے بعد ماہرین کا ماننا ہے کہ وہ بلیاں جو اپنے نام پر زیادہ ردعمل نہیں دیتیں ، وہ بھی اپنے نام کو پہچانتی ہیں ۔ تاہم وہ اپنے مالک کی آواز پر زیادہ متحرک ہوتی ہیں، یعنی پہلی تحقیق میں ثابت ہوگیا کہ بلیاں اپنا نام پہچانتی ہیں۔۔ ویسے قدیم حکایا ت میں کہا جاتا ہے کہ بلیاں راستے بھی پہچانتی ہیں اور کبھی بھی نہیں بھولتیں جبھی انہیں آپ کہیں بھی چھوڑ آئیں ، اگر وہ کسی حادثے کا شکا رنہ ہوں تو کبھی نہ کبھی واپس آجاتی ہیں۔

  • بلیوں کا گوشت فروخت ہونے کا انکشاف

    بلیوں کا گوشت فروخت ہونے کا انکشاف

    بیجنگ: جنوب مغربی چین میں خرگوش کے نام پر بلیوں کا گوشت فروخت ہونے کا انکشاف ہوا ہے، خبریں منظرعام پر آنے کے بعد مقامی انتظامیہ نےغیر قانونی کام میں ملوث افراد کی گرفتاری کے لیے چھاپے مارنے شروع کردیے۔

    چینی میڈیا کے مطابق چین کے مغربی علاقوں میں خرگوش کے نام پر بلیوں کا گوشت فروخت کیا جارہاہے، خبر منظر عام پر آنے کے بعد انتظامیہ نے تحقیقات کا آغاز شروع کردیا۔ اخبار میں شائع ہونے والی رپورٹ میں انکشاف کیا گیاہے کہ گلیوں اور سڑکوں پر گھومنے والی آوراہ بلیوں کو پکڑ نے کے بعد انہیں ذبح کیا جاتا ہے اور کئی دکانوں پر وہ خرگوش کا گوشت کہہ کر فروخت کیا جاتا ہے۔


    پڑھیں: ’’گدھے کا گوشت فروخت کرنےوالاملزم گرفتار ‘‘


    مقامی انتظامیہ کے مطابق بلیاں پکڑنے والے افراد اپنا تعلق جانوروں کو تحفظ فراہم کرنے والے ادارے سے بتا کر سرعام بلیاں پکڑتے ہیں تاہم تفتیش میں یہ بات سامنے آئی کہ پکڑی جانے والی بلیاں مذبح خانے منتقل کی جاتی ہیں۔

    خبر منظر عام پر آنے کے بعد انتظامیہ نے کارروائی کرتے ہوئے اس کام میں ملوث مذبح خانے کو بند کردیا ہے جبکہ بلیاں پکڑنے کر کاٹنے اور ان کا گوشت فروخت کرنے والے گروہ کی گرفتاری کے لیے چھاپے مارنے کا سلسلہ شروع کردیا ہے۔


    مزید پڑھیں: ’’ گدھے کا گوشت بیچنے والے رنگے ہاتھوں پکڑے گئے ‘‘


    چینی باشندوں کے مطابق بلیوں کا گوشت فروخت کرنے والے شخص کے گھر پر بلیوں کی بڑی تعداد موجود ہے کیونکہ وہ شخص سڑکوں اور گلیوں میں پھرنے والی بلیوں کو تحفظ فراہم کرنے کے نام پر گھر لے آتا ہے۔