Tag: Cause of cancer

  • منہ کے چھالوں کو معمولی ہرگز نہ سمجھیں، ورنہ!!

    منہ کے چھالوں کو معمولی ہرگز نہ سمجھیں، ورنہ!!

    ہمارے منہ، زبان، یا ہونٹوں پر ہونے والے چھالوں کی کئی وجوہات ہوسکتی ہیں جن میں معدے کی گرمی سرِ فہرست ہے، تاہم ان چھالوں کو معمولی سمجھنا کسی بڑی پریشانی کا سبب بھی بن سکتی ہے۔

    ماہرین صحت نے خبردار کیا ہے کہ منہ کے چھالوں کو نظر انداز نہ کریں کیونکہ یہ چھالے کینسر کا باعث بھی بن سکتے ہیں اور کینسر ایسی مہلک بیماری ہے جس میں مبتلا شخص جسمانی اور ذہنی طور پر بری طرح ٹوٹ جاتا ہے۔

    ویسے تو منہ میں چھالے ہونا کوئی تشویش ناک بات نہیں، عموماً صفائی کا خیال نہ رکھنا منہ میں چھالے کی وجہ بنتا ہے، یہ چھالے آپ کے کھانے پینے میں بڑی رکاوٹ بھی بن جاتے ہیں جو پریشان کن صورتحال ہے۔

    بھارتی آنکولوجسٹ ڈاکٹر تپیش پونیکر کا جان لیوا کینسر کی علامات، روک تھام اور علاج کے بارے میں کہنا ہے کہ کینسر سے ڈرنے کی ضرورت نہیں ہے بلکہ آگاہی سے اس بیماری سے بچا جاسکتا ہے۔

    میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ بہت سے معاملات میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ منہ کے چھالوں کا صحیح وقت پر ٹیسٹ نہیں کرایا گیا اور علاج میں تاخیر کی وجہ سے وہ آخری اسٹیج تک پہنچ گیا۔ ایسی صورت حال میں مریض کی جان بچنا ممکن نہیں۔

    انہوں نے بتایا کہ کینسر سے بچاؤ کے لیے اسکریننگ ضروری ہے، اب کیموتھراپی سمیت دیگر علاج کی سہولیات سے مریضوں اور جانوں کو بچایا جا سکتا ہے۔

    کینسر کی وجوہات اور اسباب

    کینسر کی علامات بیان کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ منہ میں تین ہفتوں سے زیادہ چھالے رہنا۔ خواتین کے سینے میں گانٹھ اور ماہواری میں بے قاعدگی۔ جسم کے کسی حصے پر گانٹھ کا ہوجانا۔ منہ، پے خانہ اور پیشاب میں خون آنا۔ تمباکو نوشی، شراب ور منشیات کا زیادہ استعمال۔ پیکڈ فوڈ، فاسٹ فوڈ کا زیادہ استعمال اور اندرونی اعضاء کی صفائی کا فقدان۔ یہ وہ عوامل ہیں جو کینسر کی بیماری کا باعث بنتے ہیں۔

    کسی بھی عمر کے افراد کو منہ کے چھالوں کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے، لیکن اکثر و بیشتر بخار کے دوران یا جسم کے کسی وائرس کے خلاف لڑنے کی صورت میں منہ میں چھالے بن جاتے ہیں۔ طبی ماہرین کے مطابق ان چھالوں کو ٹھیک ہونے میں 10سے 14 دن لگ سکتے ہیں۔

  • گرم چائے یا کافی کتنی نقصان دہ ہے؟ محققین کا بڑا انکشاف

    گرم چائے یا کافی کتنی نقصان دہ ہے؟ محققین کا بڑا انکشاف

    کیا آپ گرم چائے یا کافی پینے کے شوقین ہیں ؟ اگر ہیں تو جان جائیں کہ یہ گرم مشروبات آپ کو موت کہ منہ تک لے جاسکتے ہیں۔

    برطانیہ میں کی جانے والی ایک تازہ طبی تحقیق میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ گرم مشروبات کینسرکا باعث بن سکتے ہیں، ان کو پینے سے گلے کی بیماریاں اور یہاں تک کہ غذائی نالی کا کینسر بھی ہوسکتا ہے۔

    برطانوی اخبار ٹیلی گراف کے مطابق برطانیہ کی آکسفورڈ یونیورسٹی کے ماہرین کی جانب سے کی جانے والی تحقیق میں گرم مشروبات پینے اور گلے کی بیماریوں کے درمیان تعلق دریافت کیا گیا۔

    ماہرین نے یوکے بائیو ڈیٹا بیک کے 5 لاکھ مریضوں کے ڈیٹا کا جائزہ لیا، جنہوں نے گرم مشروبات اور خصوصی طور پر چائے اور کافی پی رکھی تھی اور ان میں کینسر کی تشخیص بھی ہوئی تھی۔

    ماہرین نے ڈیٹا کا جائزہ لینے کے بعد نتیجہ اخذ کیا کہ جو قابل برداشت گرم کافی یا چائے پینے کے عادی ہوتے ہیں، ان افراد میں عام لوگوں کے مقابلے 2۔2 فیصد غذائی نالی کے کینسر ہونے کے امکانات زیادہ ہوتے ہیں۔

    اسی طرح ماہرین نے پایا کہ جو افراد قابل برداشت گرم سے کچھ زائد گرم مشروبات پیتے ہیں ان میں دیگر لوگوں کے مقابلے 5۔5 فیصد زائد کینسر میں مبتلا ہونے کے امکانات ہوتے ہیں۔

    حیران کن طور پر ماہرین نے پایا کہ جو لوگ شدید گرم مشروبات پیتے ہیں ان میں 1۔4 فیصد کینسر ہونے کے امکانات زیادہ ہوتے ہیں اور یہ شرح درمیانے گرم مشروبات پینے والوں سے کم ہے۔

    اگرچہ تحقیق کے نتائج سے معلوم ہوا کہ گرم مشروبات اور خصوصی طور پر چائے اور کافی پینے کے گلے کی بیماریوں اور غذائی نالی کے کینسر کے درمیان تعلق ہے۔

    تاہم یہ معلوم نہ کیا جا سکا کہ کتنی مقدار میں گرم کافی یا چائے پینے سے بیماریاں ہو سکتی ہیں؟

    ماہرین نے یہ بھی واضح کیا کہ کافی اور گرم چائے پینے سے اور کسی طرح کے کینسر یا بیماری ہونے کے امکانات نہیں ہوتے۔