Tag: cave

  • پانچ سو دن غار میں گزارنے کے بعد باہر آنے والی خاتون!

    پانچ سو دن غار میں گزارنے کے بعد باہر آنے والی خاتون!

    میڈرڈ: اسپین میں ایک خاتون نے 500 دن ایک غار میں کسی سے بغیر رابطے کے گزار لیے، ان کی غار میں رہائش ایک تجربے کا حصہ تھی۔

    ایک ہسپانوی ایتھلیٹ 500 دن بغیر کسی انسانی رابطے کے ایک غار کے اندر گزارنے کے بعد زندہ نکل آئیں، خیال کیا جا رہا ہے کہ یہ ایک عالمی ریکارڈ ہو سکتا ہے۔

    جس وقت بیٹریز فلامینی غرناطہ کے غار میں داخل ہوئیں اس وقت روس نے یوکرین پر حملہ نہیں کیا تھا اور دنیا ابھی تک کووڈ کی گرفت میں تھی۔

    یہ دراصل ایک تجربے کا حصہ تھا جس کی سائنسدانوں نے کڑی نگرانی کی۔

    انہوں نے غار سے نکلنے کے بعد کہا کہ میں اب بھی 21 نومبر 2021 کی تاریخ میں پھنسی ہوئی ہوں، مجھے دنیا کے بارے میں کچھ نہیں معلوم۔

    50 سالہ فلامنی 48 سال کی عمر میں غار میں داخل ہوئیں تھیں، انہوں نے اپنا وقت 70 میٹر (230 فٹ) گہرے غار میں ورزش، ڈرائنگ اور اونی ٹوپیاں بننے میں گزارا۔

    ان کی معاون ٹیم کے مطابق انہوں نے 60 کتابیں پڑھیں اور 1000 لیٹر پانی پیا۔

    ان کی نگرانی ماہرین نفسیات، محققین، سپیلیوجسٹ (غاروں پر تحقیق کرنے والا ایک گروپ) نے کی تھی لیکن کسی بھی ماہر نے ان سے رابطہ نہیں کیا۔

    ہسپانوی ٹی وی ای سٹیشن پر فوٹیج میں انہیں مسکراتے ہوئے غار سے نکلتے اور اپنی ٹیم کو گلے لگاتے دکھایا گیا ہے، تھوڑی دیر بعد انہوں نے اپنے تجربے کو بہترین، اور بے مثال قرار دیا۔

    جب صحافیوں نے ان پر مزید تفصیلات کے لیے دباؤ ڈالا تو انہوں نے کہا کہ میں ڈیڑھ سال سے خاموش ہوں، اپنے علاوہ کسی سے بات نہیں کر رہی ہوں۔

    انہوں نے کہا کہ میں اپنا توازن کھو چکی ہوں اسی لیے مجھے سہارا دیا جا رہا ہے، اگر آپ مجھے نہانے کی اجازت دیں تو میں تھوڑی دیر بعد آپ سے ملوں گی۔۔۔ میں نے ڈیڑھ سال سے پانی کو ہاتھ نہیں لگایا ہے۔

    بعد میں انہوں نے صحافیوں کو بتایا کہ ایک لمحہ ایسا آیا جب مجھے دن گننا بند کرنا پڑا، انہوں نے مزید کہا کہ میں نے سوچا کہ میں غار میں 160 یا 170 دن سے رہ رہی ہوں۔

    انہوں نے کہا کہ سب سے مشکل لمحات میں سے ایک وہ وقت تھا جب غار کے اندر مکھیوں کا حملہ ہوا اور انھیں خود کو بہت سے کپڑوں سے ڈھکنا پڑا، انہوں نے ہذیان کی کیفیت کو بھی بیان کیا اور انہوں نے کہا کہ چونکہ آپ چپ رہتے ہیں تو دماغ عجیب و غریب خیالات بن لیتا ہے۔

    ماہرین ان کے تنہائی میں گزارے وقت کا استعمال کرتے ہوئے سماجی تنہائی اور لوگوں کی وقت کے بارے میں انتہائی عارضی بے راہ روی کے اثرات پر تحقیق کر رہے ہیں۔

    فلامینی کی معاون ٹیم کا کہنا ہے کہ انہوں نے غار میں طویل ترین وقت گزارنے کا عالمی ریکارڈ توڑ دیا ہے، لیکن گنیز ورلڈ ریکارڈ نے اس کی تصدیق نہیں کی ہے کہ آیا غار میں رضا کارانہ وقت گزارنے کا کوئی ریکارڈ موجود ہے۔

    گنیز ورلڈ ریکارڈ نے چلی اور بولیویا کے زیرِ زمین پھنسے ان 33 کان کنوں کو سب سے طویل عرصے تک زندہ رہنے کا اعزاز دے رکھا ہے جنہوں نے 2010 میں چلی میں تانبے اور سونے کی کان گرنے کے بعد 69 دن 688 میٹر زیر زمین گزارے تھے۔

  • انہونی : دو دن تک موت کے منہ میں رہنے والا کیسے بچ نکلا؟

    انہونی : دو دن تک موت کے منہ میں رہنے والا کیسے بچ نکلا؟

    لندن : برطانیہ کی ایک غار میں دو دن تک پھنسے شخص کو بحفاظت نکال لیا گیا، 240 افراد پر مشتمل ریسکیو ٹیم نے اس کی جان بچائی۔

    برطانیہ کے شہر ساؤتھ ویلز کے پہاڑی سلسلے میں بریکن بیکن میں غاروں سے متعلق معلومات حاصل کرنے کے دوران ایک گڑھے میں گر گیا تھا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق مبینہ طور پر یہ شخص 6 اکتوبر کو بریکن بیکنز کی ایک غار کے نظام کی تلاش کے دوران50فٹ گہرے گڑھے میں گرگیا تھا جس کے نتیجے میں اس کی کئی ہڈیاں ٹوٹ گئی تھیں۔

    خوش قسمتی سے گرنے والا شخص انتہائی تکلیف دہ صورتحال میں ریسکیو ادارے کو کال کرنے میں کامیاب رہا جس نے برطانیہ بھر سے رضاکاروں اور کئی دیگر امدادی ٹیموں کو متحرک کیا۔

    مذکورہ ریسکیو آپریشن میں 240 افراد شامل تھے جس میں برطانیہ کی کم از کم آٹھ تجربہ کار ریسکیو ٹیمیں بھی شامل تھیں۔

    تقریباً 54 گھنٹوں کی مسلسل کوششوں کے بعد اسے غار سے کامیابی کے ساتھ نکالا گیا، یہ آپریشن غاروں کی تاریخ کا سب سے طویل ریسکیو مشن ثابت ہوا۔

  • غار میں رہنے والے ڈریگن کے بچوں کی نمائش

    غار میں رہنے والے ڈریگن کے بچوں کی نمائش

    سلوینیا میں ایک غار میں قائم ایک ایکوریم میں 3 ںہایت نایاب نسل کے جانداروں کو جلد نمائش کے لیے پیش کیا جارہا ہے، ان جانوروں کو ڈریگن کے بچے کہا جاتا ہے۔

    سلوینیا کے پوسٹوجنا غار میں جو ملک کا ایک اہم سیاحتی مقام ہے، چند جانداروں کو جلد عوام کے لیے پیش کردیا جائے گا۔ یہ غار میں رہنے والے آبی جاندار ہیں جن کی جلد زردی مائل گلابی ہے، ان کی آنکھیں نہیں ہیں جبکہ ان کی 4 ٹانگیں ہیں۔

    یہ جاندار صرف جنوبی یورپ میں غاروں کے اندر پانی میں رہتے ہیں، مقامی افراد کا ماننا ہے کہ یہ جاندار ایک تخیلاتی جانور ڈریگن کے بچے ہیں۔

    یہ بچے سنہ 2016 میں پیدا ہوئے تھے، ایکوریم کے منتظمین کا کہنا ہے کہ مادہ نے 64 انڈے دیے تھے اور ماہرین کا خیال تھا کہ ان کے بچنے کے صرف اعشاریہ 5 فیصد امکانات ہیں لیکن ہم 21 انڈوں کو بچانے میں کامیاب رہے۔

    یہ جاندار فی الوقت 5 انچ طویل ہیں اور مکمل طور پر نشونما پانے کے بعد ان کی جسامت 12 انچ طویل ہوجائے گی۔ یہ بغیر غذا کے 8 سال تک زندہ رہ سکتے ہیں جبکہ ان کی اوسط عمر 100 سال ہے۔

    غار کے اندر ایک خصوصی لیبارٹری بھی تشکیل دی گئی ہے جہاں ان ڈریگن کے بچوں کو دن رات مانیٹر کیا جا رہا ہے۔

  • اپنا الگ موسم رکھنے والے غار

    اپنا الگ موسم رکھنے والے غار

    غاروں کا اپنا ایک ماحولیاتی سسٹم ہوتا ہے جو زمین پر واقع دیگر مقامات سے کچھ مختلف ہوتا ہے، تاہم دنیا میں ایسے بھی غار موجود ہیں جن کا اپنا علیحدہ موسم ہوتا ہے۔

    ایسے ہی دو غار ار ونگ ڈونگ اور ہان سونگ ڈونگ بھی ہیں جن کا اپنا موسم ہے جبکہ ایک غار کے اندر دریا بھی بہتا ہے۔

    ان میں سے ار ونگ ڈونگ چین جبکہ ہان سانگ ڈونگ ویتنام میں واقع ہے۔

    ہانگ سان ڈونگ غار کے اندر ایک دریا موجود ہے، یہ غار 20 سے 50 سال قدیم ہے۔ یہ غار 150 میٹر گہرا ہے جبکہ اس کی لمبائی 9 کلومیٹر ہے۔

    دوسری جانب چین میں واقع ار ونگ ڈونگ کی گہرائی 441 میٹر جبکہ لمبائی 42 ہزار 139 میٹر ہے۔ ار وانگ ڈونگ غار میں جنگل بھی موجود ہیں۔

    کیا آپ ان غاروں کا دورہ کرنا چاہیں گے؟

  • تھائی لینڈ میں غار میں پھنسے فٹبال ٹیم کے 6 کھلاڑیوں کو نکال لیا گیا

    تھائی لینڈ میں غار میں پھنسے فٹبال ٹیم کے 6 کھلاڑیوں کو نکال لیا گیا

    بینکاک: تھائی لینڈ میں غار میں پھنسے فٹبال ٹیم کے 6 کھلاڑیوں کو نکال لیا گیا ہے، کھلاڑی اور کوچ 2 ہفتے سے زائد عرصے تک غار میں پھنسے ہوئے تھے۔

    غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق تھالینڈ میں غار میں پھنسے فٹبال ٹیم کے 6 ننھے کھلاڑیوں کو غار سے باحفاظت نکال لیا گیا ہے، مزید کھلاڑیوں کو نکالنے کے لیے ریسیکیو آپریشن جاری ہے۔

    تھائی لینڈ حکام کے مطابق 12 کھلاڑی اور کوچ 2 ہفتے سے زائد عرصے تک غار میں پھنسے رہے تھے، مزید کھلاڑیوں کو نکالنے کے لیے ریسیکیو آپریشن جاری ہے جبکہ غار سے نکالے گئے بچوں کو طبی امداد دی جارہی ہے۔

    واضح رہے کہ تھائی لینڈ کے غار میں پھنسے ہوئے 12 لڑکوں کو اور کوچ کو بچانے کے لیے جانے والا تھائی لینڈ کی بحریہ کا ایک سابق غوطہ خور ہلاک ہوگیا تھا۔

    مذکوہ غوطہ خور نے کچھ عرصہ قبل تھائی لینڈ نیوی کی نوکری چھوڑ دی تھی، تاہم وہ غار میں پھنسے ہوئے 12 بچوں کے گروپ کو بچانے کے لیے کیے جانے والے آپریشن میں مدد فراہم کرنے کے لیے واپس آگئے تھے۔

    مزید پڑھیں: تھائی لینڈ: غار میں پھنسے ننھے فٹبالرز کو بچانے والا غوطہ خور ہلاک

    یاد رہے کہ تھائی لینڈ کے غار میں پھنسے بچوں سے ان کے والدین کے رابطے کے لیے ٹیلیفون لائن بچھائی گئی تھی جو ناکام ہوگئی تھی تاہم بچوں نے والدین کو خط کے ذریعے اپنی خیریت سے آگاہ کیا تھا۔

    خیال کیا جا رہا ہے کہ مسلسل نو دنوں سے پھنسے رہنے کے باعث وہ لوگ کافی کمزور اور بیمار ہو چکے ہیں، جس سے تمام لوگوں کو نکالنے کا آپریشن کافی پیچیدہ ثابت ہو سکتا ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔