Tag: CDA

  • اربوں روپے کی جعلی الاٹمنٹس، سی ڈی اے کے 5 افسران گرفتار

    اربوں روپے کی جعلی الاٹمنٹس، سی ڈی اے کے 5 افسران گرفتار

    اسلام آباد: ایف آئی اے اینٹی کرپشن سرکل اسلام آباد نے اربوں روپے کی جعلی پلاٹ الاٹمنٹ پر سی ڈی اے کے 5 افسران گرفتار کر لیے۔

    تفصیلات کے مطابق ایف آئی اے نے جعلی پلاٹس الاٹمنٹ اسکینڈل میں ملوث سی ڈی اے کے 5 افسران کو گرفتار کر لیا ہے، گرفتار ہونے والے ملزمان میں اصغر علی، راجہ شعیب ملال، تیمور احمد، عنایت اللہ اور آفتاب احمد شامل ہیں۔

    کرپشن اور بدعنوانی میں ملوث گرفتار ملزمان سی ڈی اے میں اسسٹنٹ ڈائریکٹر اور ڈپٹی ڈائریکٹر کے عہدوں پر فائز تھے، ملزمان کی گرفتاری اسپیشل جج سینٹرل II اسلام آباد سے ضمانت قبل از گرفتاری منسوخ ہونے پر عمل میں لائی گئی۔


    اسلام آباد میں رہائشی منصوبوں میں فراڈ کا شکار متاثرین کو رقوم کی ادائیگی


    ابتدائی تفتیش کے مطابق ملزمان نے جعلی اراضی کے متاثرین ظاہر کر کے اسلام آباد کے سیکٹرز I-14، E-11 اور D-13 میں غیر قانونی طور پر 43 پلاٹس الاٹ کیے، اس غیر قانونی الاٹمنٹس سے قومی خزانے کو تقریباً ایک ارب روپے کا نقصان پہنچا۔

    ترجمان ایف آئی اے کے مطابق ملزمان جعلی فائلوں کی بنیاد پر پلاٹس الاٹ کر کے اختیارات کا ناجائز استعمال کرنے میں ملوث پائے گئے، ملزمان کو گرفتار کر کے تفتیش کا آغاز کر دیا گیا، جب کہ ملزمان کے ساتھ شریک دیگر ساتھیوں کے خلاف چھاپا مار کاروائیاں جاری ہیں۔

  • مارگلہ ہلز میں درخت کاٹنے اور آگ لگانے والوں کو اب جیل بھیجا جائے گا

    مارگلہ ہلز میں درخت کاٹنے اور آگ لگانے والوں کو اب جیل بھیجا جائے گا

    اسلام آباد: چیئرمین کیپٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے) کا کہنا ہے کہ مارگلہ ہلز میں درخت کاٹنے اور آگ لگانے والوں کو جرمانے کے بجائے جیل بھیجا جائے۔

    اسلام آباد کیپٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے) کے چیئرمین کی سربراہی میں مارگلہ ہلز میں آگ لگنے کے واقعات سے نمٹنے کے لیے اجلاس ہوا۔

    چیئرمین کا کہنا تھا کہ سید پور رینج میں آگ لگنے کے واقعات کی روک تھام وائلڈ لائف مینجمنٹ بورڈ کرے گا۔

    انہوں نے ہدایت کی کہ دفعہ 144 کے نفاذ سے متعلق سائن بورڈ لگائے جائیں، ایکو فرینڈلی سائن بورڈ لگانے کو ترجیح دی جائے۔ فاریسٹ گارڈز کے لیے ریفلیکٹر جیکٹس پہننا لازمی کیا جائے۔

    چیئرمین نے انوائرنمنٹ پروٹیکشن سیل کو فور بائی فور گاڑیاں فراہم کرنے کی بھی ہدایت کی، انہوں نے کہا کہ درخت کاٹنے اور آگ لگانے والوں کو جرمانے کے بجائے جیل بھیجا جائے۔

  • سی ڈی اے سیکٹرز متاثرین، اسلام آباد ہائیکورٹ نے فیصلہ جاری کر دیا

    سی ڈی اے سیکٹرز متاثرین، اسلام آباد ہائیکورٹ نے فیصلہ جاری کر دیا

    اسلام آباد: ہائی کورٹ نے اسلام آباد میں کیپٹل ڈیولپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے) کے سیکٹرز کی تعمیر کی وجہ سے متاثر ہونے والے شہریوں کو معاضوں کی ادائیگی کا حکم جاری کر دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس اطہر من اللہ نے تحریری فیصلہ جاری کرتے ہوئے سی ڈی اے کے سیکٹرز کی تعمیر سے متاثرین کو معاوضوں کی ادائیگی کا حکم دے دیا ہے۔

    اس سلسلے میں 35 مختلف درخواستوں پر 65 صفحات پر مشتمل تفصیلی فیصلہ جاری کیا گیا ہے۔

    عدالت نے حکومت کو زمین حاصل کرنے کے لیے پالیسی بنانے کا بھی حکم دے دیا ہے، ہائی کورٹ نے یہ حکم بھی دیا کہ متاثرین کے ساتھ جو معاہدہ کیا گیا تھا اس پر عمل درآمد کیا جائے۔

    عدالتی فیصلے میں کہا گیا ہے کہ متاثرین کو جائیداد کا معاوضہ فراہم کرنا سی ڈی اے کی ذمہ داری ہے، معاوضہ ادا کرنے میں تاخیر کے ذمہ داروں کے خلاف کارروائی ہوگی۔

    عدالت نے حکم دیا کہ سیکریٹری داخلہ یہ عدالتی فیصلہ 2 ہفتے میں وزیر اعظم اور کابینہ کے سامنے رکھے۔ عدالت نے رجسٹرار ہائی کورٹ کو فیصلے کی کاپی سیکریٹری داخلہ کو ارسال کرنے کی ہدایت کی۔

    فیصلے میں کہا گیا ہے کہ حکومت تحقیقات کر کے متاثرین کو پلاٹ نہ دینے والے افسران کا تعین کرے، 2010 میں طے کردہ معاوضہ اب قابل عمل نہیں رہا ہے، اس لیے نئی مارکیٹ ویلیو کے مطابق ادائیگیاں کی جائیں۔

    تحریری فیصلے میں کہا گیا کہ اس عدالت کو بتایا گیا کہ زیادہ تر حاصل کردہ زمین کا ریکارڈ نیب لے گیا تھا، اور پھر غائب ہی ہوگیا، اور اس سلسلے میں سنگین نوعیت کی بے ضابطگیاں ہوئیں۔

    عدالت نے قرار دیا کہ سی ڈی اے نے متاثرین کو بنیادی حق سے محروم کر کے اختیارات کا غلط استعمال کیا، ذمہ داروں کے خلاف کارروائی ہوگی، اور متاثرین کو معاوضوں کی ادائیگی کی جائے۔

  • اسلام آباد : ڈپٹی ڈائریکٹر سی ڈی اے منظرعام پر آگئے، اغواء کی تردید کردی

    اسلام آباد : ڈپٹی ڈائریکٹر سی ڈی اے منظرعام پر آگئے، اغواء کی تردید کردی

    اسلام آباد : سی ڈی اے اسلام آباد کے ڈپٹی ڈائریکٹر ایاز محسود منظرعام پر آگئے، اپنے ویڈیو بیان میں انہوں نے کہا ہےکہ موبائل فون گم ہوگیا تھا اس لیے اہل خانہ سے رابطہ نہیں کرسکا۔

    تفصیلات کے مطابق سی ڈی اے اسلام آباد کے ڈپٹی ڈائریکٹر ایاز محسود کے معاملے کا ڈراپ سین ہوگیا، وہ  اپنے ایک عزیز کے گھر ڈیرہ اسماعیل خان میں موجود ہیں۔

    ایاز محسود اپنے اہل خانہ کو بتائے بغیر اسلام آباد سے روانہ ہوئے تھے، اس حوالے سے انہوں نے اپنا ایک ویڈیو بیان جاری کیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ ڈی آئی خان میں خیریت سے ہوں۔

    میری وجہ سے قومی اداروں کو بدنام نہ کیا جائے، اپنے رشتےداروں سے ملنے ڈی آئی خان آیا ہوں، موبائل فون گم ہونے کی وجہ سے رابطہ نہیں ہوسکا انہوں نے کہا کہ میں پولیس اور قومی اداروں کا مشکور ہوں کہ انہوں نے میرے لاپتہ ہونے کے معاملے پر فوری ایکشن لیا۔

    مزید پڑھیں : سی ڈی اے کے ڈپٹی ڈائریکٹر ایاز خان مبینہ طور پر لاپتہ

    واضح رہے کہ گزشتہ روز ڈپٹی ڈائریکٹر ایاز خان مبینہ طور پر لاپتہ ہوگئے تھے، جس کے بعد ایاز خان کے اہل خانہ نے تھانہ آبپارہ میں درخواست دی تھی۔

    تھانہ آبپارہ پولیس نے مغوی کے بہنوئی کی درخواست پر مقدمہ بھی درج کرکے تفتیش شروع کردی تھی۔ خیال رہے کہ منظر عام پر آنے والے ڈپٹی ڈائریکٹر ایاز خان محسود پورڈیم پر تعینات تھے۔

  • اسلام آباد میں افغان بستی مسمار کرنے کے لئے سی ڈی اے کا آپریشن، مکین مشتعل

    اسلام آباد میں افغان بستی مسمار کرنے کے لئے سی ڈی اے کا آپریشن، مکین مشتعل

    اسلام آباد:ہائی کورٹ کے حکم پر اسلام آباد میں واقع غیر قانونی افغان بستی کو مسمار کرنے کے دوران مکین مشتعل ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ نے سیکٹر آئی 11 میں واقع افغان بستی کو مسمار کرنے کا حکم دیا تھا۔

    AFGHAN BASTI

    سی ڈی اے حکام پولیس اور رینجرز کے ہمراہ عدالتی احکامات پر عمل درآمد کے لئے پہنچے تو پہلے پہل تو مکین رضاکارانہ طور پر مکان خالی کرنے پرتیارہوگئے لیکن جیسے ہی کاروائی شروع کی گئی تو مکینوں نے مشتعل ہوکر عملے پر پتھراوٗ شروع کردیا۔

    AFGHAN BASTI

    اس موقع پر ڈی سی اسلام آباد کا کہنا تھا کہ افغان بچی میں 800 سے زائد مکان غیر قانونی ہیں اورمکینوں کو دوبارنوٹس دئیے جاچکے ہیں جن کی معیاد ختم ہوچکی ہے۔

    AFGHAN BASTI

    سی ڈی ائے کا موقف ہے کہ اس موقع پرکسی کو بھی ہتھیاروں کے استعمال کی اجازت نہیں ہوگی۔

    واضح رہے کہ افغان بستی جرائم کی آماج گاہ کے نام سے مشہورہے اور کئی بدنامِ زمانہ دہشت گرد بھی یہاں سے ماضی میں گرفتارہوچکے ہیں۔

    AFGHAN BASTI

    افغان بستی کی ساکنان خواتین اوربچوں کی جانب سے احتجاج کا سلسلہ جاری ہے اور خواتین گھروں کی چھتوں پر چڑھ کر اپنے مکانات مسمار نہ کرنے کے اعلانات کررہے ہیں۔

    اس موقع پر پولیس اور رینجرز کی بھاری نفری موجود ہے اور خواتین پولیس افسران کی بڑی تعداد بھی موجود ہے جبکہ واٹر کینن بھی طلب کرلئے گئے ہیں۔

    پولیس کی جانب سے مکینوں کو بزورِ قوت ان کے گھروں سے نکالا جارہا ہے تاکہ جلد از جلد یہ آپریشن مکمل کرلیا جائے۔

    AFGHAN BASTI

    سی ڈی اے کے ترجمان رمضان ساجد نے اے آر وائی نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہم یہاں کے مکینوں کو پر امن طریقے سے نکالنا چاہتے ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ نوٹس بھی دئیے جاچکے ہیں اورمساجد سے بھی اعلان کیا جاتا رہا ہے کہ مکین رضاکارانہ طور پر مکان خالی کئے جائیں۔

    ایک سوال کے جواب میں رمضان خالد کا کہنا تھا کہ مزید وقت نہیں دیا جاسکتا یہ افراد 1985 سے یہاں قابض ہیں اور کوئی مرتبہ یہ جگہ خالی کرانے کی کوشش کی جاچکی ہے۔