Tag: ceasefire

  • پاک بھارت موجودہ صورتحال پر گہری نظر ہے، امریکا

    پاک بھارت موجودہ صورتحال پر گہری نظر ہے، امریکا

    واشنگٹن : امریکی سیکریٹری خارجہ مارکو روبیو  نے کہا ہے کہ ہماری پاکستان اور بھارت کے درمیان موجودہ صورتحال پر گہری نظر ہے دونوں فریقین کے درمیان جنگ بندی ختم بھی ہو سکتی ہے۔

    امریکی نیوز چینل کے پروگرام میٹ دی پریس میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ واشنگٹن نہ صرف جنوبی ایشیا بلکہ دنیا کے دیگر خطوں میں جاری کشیدگی پر بھی مسلسل نظر رکھے ہوئے ہے۔

    اس موقع پر روس یوکرین جنگ پر بات کرتے ہوئے انہوں نے پاکستان اور بھارت کے درمیان جاری جنگ بندی پر بھی گفتگو کی۔

    انہوں نے بتایا کہ ہم ہر روز نظر رکھتے ہیں کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان کیا چل رہا ہے کیونکہ جنگ بندی بہت جلد ختم بھی ہو سکتی ہے۔

    امریکی سیکریٹری خارجہ مارکو روبیو  نے روس یوکرین جنگ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ امریکہ دنیا کے مختلف تنازعات میں جنگ بندی کا مطالبہ کرتا رہا ہے لیکن یہ عمل آسان نہیں ہے۔

    انہوں نے کہا کہ جنگ بندی اسی وقت ممکن ہے جب دونوں فریق ایک دوسرے پر فائرنگ روکنے پر متفق ہوں، تاہم روسیوں نے تاحال اس پر آمادگی ظاہر نہیں کی ہے۔

    مارکو روبیو نے مزید کہا کہ طویل لڑائیوں کے بعد جنگ بندی کو برقرار رکھنا اکثر مشکل ہوجاتا ہے اور جنگ بندی بہت تیزی سے ٹوٹ بھی سکتی ہے، جیسا کہ گزشتہ ساڑھے تین سالہ یوکرین جنگ کے بعد ہم دیکھ رہے ہیں۔ ہمارا مقصد مستقل جنگ بندی نہیں ہے بلکہ مستقل امن معاہدہ ہے تاکہ مستقبل میں بھی جنگ نہ ہو۔

     

  • ٹرمپ کا روس یوکرین جنگ بندی سے متعلق اہم بیان

    ٹرمپ کا روس یوکرین جنگ بندی سے متعلق اہم بیان

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا ہے کہ روس یوکرین جنگ بندی کا معاملہ روسی صدر پیوٹن پر منحصر ہے۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا اوول آفس میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا کہ روسی صدر پیوٹن مجھ سے ملنا چاہتے ہیں، ان سے ملاقات کروں گا۔

    اُنہوں نے کہا کہ ہلاکتیں روکنے کے لیے مجھ سے جو ہوسکا کروں گا۔ روس کے صدر پیوٹن کو پہلے یوکرینی صدر سے ملنے کی ضرورت نہیں۔

    دوسری جانب ٹرمپ نے مشرق وسطیٰ کے تمام ممالک سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اسرائیل کو تسلیم کر کے سفارتی تعلقات قائم کریں۔

    ٹرمپ نے مشرق وسطیٰ کے تمام ممالک سے اسرائیل کو تسلیم کرنے کا مطالبہ کیا ہے اور تمام عرب ممالک پر ابراہیمی معاہدوں میں شامل ہونے پر زور دیتے ہوئے انہیں اسرائیل سے سفارتی تعلقات قائم کرنے کا بھی مطالبہ کیا ہے۔

    امریکا نے یورپی یونین کیخلاف خفیہ محاذ کھول لیا

    امریکی صدر نے کہا کہ ایران کا ایٹمی ہتھیاروں کا نیٹ ورک مکمل طور پر تباہ کر دیا گیا ہے اور اس کا جوہری پروگرام تباہ ہونے کے بعد امن کے نئے مواقع پیدا ہوئے ہیں۔

    ٹرمپ نے اپنی ایک سوشل میڈیا پوسٹ میں کہا کہ مشرق وسطیٰ کے ممالک ابراہیمی معاہدے میں شامل ہو کر اسرائیل کے ساتھ سفارتی تعلقات کو معمول لائیں اور خطے میں امن کے فروغ کو یقینی بنائیں۔

  • کمبوڈیا نے تھائی لینڈ سے جنگ بندی کا مطالبہ کر دیا

    کمبوڈیا نے تھائی لینڈ سے جنگ بندی کا مطالبہ کر دیا

    نیویارک: خوں ریز تصادم کے بعد کمبوڈیا نے تھائی لینڈ سے جنگ بندی کا مطالبہ کر دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سرحدی جھڑپوں میں شہریوں سمیت 32 سے زائد افراد کی ہلاکت کے بعد جنوب مشرقی ایشیائی ملک کمبوڈیا نے تھائی لینڈ سے فوری جنگ بندی کا مطالبہ کیا ہے۔

    اقوام متحدہ میں کمبوڈیا کے سفیر چھیا کیو نے کہا کہ ان کے ملک نے ’غیر مشروط طور پر‘ جنگ بندی کا مطالبہ کیا ہے اور کہا کہ نوم پنہ تنازع کا پرامن حل چاہتا ہے۔

    سرحدی جھڑپوں میں تھائی لینڈ میں 19 اور کمبوڈیا میں 13 افراد ہلاک ہوئے، یہ جھڑپیں ایک دہائی سے زائد عرصے کے دوران ہونے والی جھڑپوں میں سب سے زیادہ خوں ریز ثابت ہوئیں، جس میں دسیوں ہزار لوگ بے گھر ہو چکے ہیں۔


    تھائی لینڈ اور کمبوڈیا میں جنگ شروع، افواج کے ایک دوسرے پر حملے


    کمبوڈین سفیر نے کہا تھائی لینڈ عسکری طور پر بڑا ملک ہے، وہ ایک چھوٹے ملک پر کیسے حملے کا الزام لگا سکتا ہے۔ سلامتی کونسل نے فریقین کو تحمل کا مظاہرہ کرنے کی تلقین کی اور تنازع کو سفارتی طور پر حل کرنے کا مشورہ دیا۔

    میڈیا رپورٹس کے مطابق کمبوڈیا کے اقوام متحدہ کے سفیر نے نیویارک میں جمعہ کو دیر گئے بند دروازوں کے پیچھے منعقدہ ہنگامی اجلاس کے بعد جنگ بندی کی کال کی۔ اقوام متحدہ میں تھائی لینڈ کے ایلچی چیرڈچائی چائیویڈ نے کمبوڈیا پر زور دیا کہ وہ ’’دشمنی اور جارحیت کی تمام کارروائیوں کو فوری طور پر بند کرے، اور نیک نیتی سے بات چیت دوبارہ شروع کرے۔‘‘

    واضح رہے کہ دونوں ممالک کے درمیان طویل عرصے سے سرحدی تنازع جاری ہے، جو جمعرات کو شدید لڑائی میں تبدیل ہو گیا، جس میں بھاری توپ خانے اور فضائی حملوں کا استعمال کیا گیا۔ علاقائی بلاک کے سربراہ ملک ملائیشیا نے دونوں فریقوں سے پیچھے ہٹنے کا مطالبہ کیا اور ثالثی کی پیشکش کی، امریکا اور چین نے بھی عسکری پیش رفت پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔

  • امریکا نے بھارت کے جھوٹے بیانیے کو مسترد کردیا

    امریکا نے بھارت کے جھوٹے بیانیے کو مسترد کردیا

    ترجمان امریکی محکمہ خارجہ ٹیمی بروس کا کہنا ہے کہ پاک بھارت جنگ بندی میں امریکا کے صدر ٹرمپ نے اہم  کردار ادا کیا۔

    واشنگٹن میں پریس کانفرنس کے دوران اے آر وائی نیوز کی جانب سے کیے جا نے والے سوال کہ مودی سرکار کہتی ہے کہ پاک بھارت جنگ رکوانے میں امریکا کے صدر ٹرمپ کا کوئی کردار نہیں، سے متعلق امریکا کا کیا مؤقف ہے؟

    جس کے جواب میں ٹیمی بروس نے کہا کہ وزیر خارجہ مارکو روبیو اور نائب صدر جے ڈی وینس ان مذاکرات میں شریک رہے۔

    ترجمان نے بتایا کہ وزیر خارجہ مارکو روبیو نے آج بھی کہا ہے کہ ہم نے پاک بھارت جنگ رکوائی، ہر کوئی اپنی رائے دے دیتا ہے تاہم مذاکرات سے متعلق دیگر مؤقف غلط ہیں۔

    ٹیمی بروس کا کہنا تھا کہ لوگ اصل میں دیکھ سکتے ہیں کہ دنیا میں واقعی میں کیا ہورہا ہے، صدر ٹرمپ تمام معاملات کو شفاف اور واضح رکھے ہوئے ہیں اور دنیا جانتی ہے کہ صدر عالمی امن کیلئے کتنے متحرک ہیں۔

    یاد رہے کہ گزشتہ ماہ بھارتی سیکریٹری خارجہ وکرم مصری نے پارلیمانی کمیٹی برائے خارجہ امور کو بتایا تھا کہ پڑوسی ملک پاکستان سے جنگ بندی دوطرفہ فیصلہ تھا اور امریکہ کے صدر ٹرمپ نے اس میں کوئی کردار ادا نہیں کیا۔

    ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کے ساتھ تنازع ہمیشہ سے روایتی ہتھیاروں تک محدود ہے اور کبھی دونوں پڑوسی ملکوں نے ’ایٹمی ہتھیاروں کے استعمال کا کوئی اشارہ‘ نہیں دیا۔

    پریس ٹرسٹ آف انڈیا نے ذرائع کے حوالے سے ایک رپورٹ میں بتایا تھا کہ سیکریٹری خارجہ نے پارلیمنٹ کی کمیٹی کو ’آپریشن سندور‘ پر دوران بریفنگ کہا کہ دونوں ملک دوطرفہ طور پر سیزفائر کے سمجھوتے تک پہنچے۔

  • ایران اسرائیل جنگ بندی کے پیچھے بھی وردی ہے: محسن نقوی

    ایران اسرائیل جنگ بندی کے پیچھے بھی وردی ہے: محسن نقوی

    وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے کہا ہے کہ ایران اسرائیل جنگ بندی کے پیچھے بھی وردی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق محرم الحرام کے حوالے سے تمام مکاتب فکر کے علمائے کرام اور وزیر مملکت برائے داخلہ طلال چوہدری کے ہمراہ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے محسن نقوی نے کہا کہ ایران اسرائیل جنگ بندی میں وزیراعظم شہباز شریف کا بڑا کردار ہے اس کے پیچھے بھی وردی ہے۔

    وزیر داخلہ محسن نقوی کا کہنا ہے بھارت سے جنگ میں پاکستان کو غیبی مدد حاصل رہی، بھارت نے ہماری بیس پر گیارہ میزائل فائر کیے، ایک بھی اندر نہیں گرا۔

    وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ پاکستان نے میزائل فائر کیے تو بھارت کا بہت بڑا آئل ڈپو تباہ ہوگیا، جب فیلڈ مارشل سینہ تان کر کھڑے تھے کوئی پریشانی نہیں تھی، اب یوم آزادی چار سو فیصد زیادہ جذبے سے منائیں گے۔

     وزیر داخلہ محسن نقوی نے مزید کہا کہ اسرائیل ایران سیز فائر میں وزیراعظم کا اہم کردار ہے، اس کے پیچھے بھی وردی ہے، ایران اسرائیل سیز فائر پر پاکستان کو فخر کرنا چاہیے۔

    اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے وزیر مملکت برائے داخلہ طلال چوہدری کا کہنا تھا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں ہم سب کو متحد ہونا ہوگا، ہم نے نفرت اور فرقہ واریت کا شکار نہیں ہونا۔

    چیئرمین مرکزی رویت ہلال کمیٹی عبدالخبیر آزاد نے کہا کہ قیام امن سے متعلق ہم حکومت کا ہر طرح سے ساتھ دے رہے ہیں، اللہ نے چاہا تو محرم الحرام پُرامن گزرے گا، اللہ سے دعا ہے عاشور کو امن عافیت سے گزارنے کی توفیق دے، ہم  نے کوئٹہ، خیبرپختونخوا میں جرگے شروع کیے ہیں، ہم نے کہا اس ملک میں دہشت گردی نہیں چلنے دیں گے۔

  • اسرائیل کی فضائی حدود کو کھول دیا گیا، اسرائیلی میڈیا

    اسرائیل کی فضائی حدود کو کھول دیا گیا، اسرائیلی میڈیا

    ایران اور اسرائیل کے درمیان جنگ بندی پر اتفاق ہونے کے بعد اسرائیل کی فضائی حدود کو دوبارہ کھول دیا گیا ہے۔

    اسرائیلی میڈیا کا کہنا ہے کہ اسرائیل کی فضائی حدود جنگ بندی معایدے کے بعد فلائٹ آپریشنز کے لیے کھول دی گئی ہے۔

    اسرائیلی وزیراعظم نتن یاہو نے باضباطہ جنگ بندی کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایران کیخلاف جنگ کے تمام اہداف حاصل کرلئے۔

    اسرائیلی وزیراعظم نے کہا کہ ایران کیخلاف جنگ کے تمام اہداف حاصل کرلئے گئے ہیں، سفارتی اور سیکیورٹی سطح پر ایران کے ساتھ مکمل جنگ بندی کے معاہدے تک پہنچا گیا ہے، یہ معاہدہ بتدریج نافذ العمل ہو گا جس سے بارہ روزہ جنگ کا خاتمہ کرے گا۔

    نیتن یاہو نے واضح کیا اسرائیل اپنے تحفظ کیلئے کہیں بھی اور کسی بھی وقت کارروائی کی آزادی کو برقرار رکھے گا۔

    جنگ بندی کے اعلان کے بعد قطر، متحدہ عرب امارات، کویت اور بحرین نے بھی اپنی فضائی حدود کھول دی ہیں، قطر ائیرویز کا کہنا ہے فضائی آپریشن دوبارہ شروع کردیا ہے۔

    کویت اور بحرین کے ایوی ایشن حکام اور ایئرلائنز کا کہنا ہے صورت حال پر مسلسل نظر رکھے ہوئے ہیں۔ مسافروں کو سفر سے قبل ایئرلائنز سے معلومات حاصل کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔

    امریکی صدر ٹرمپ کا بیان:

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایران اور اسرائیل میں جنگ بندی کے باقاعدہ آغاز کے بعد نیا بیان جاری کردیا۔

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے سماجی ویب سائٹ پر پیغام میں لکھا کہ دنیا اور مشرق وسطیٰ حقیقی فاتح ہیں، اسرائیل اور ایران میرے پاس آئے دونوں نے امن کی بات کی۔

    ایران، اسرائیل اور امریکی تنازع سے متعلق تمام خبریں جاننے کے لیے کلک کریں

    امریکی صدر نے کہا کہ یہ وقت امن قائم کرنے کا ہے، دونوں قومیں مستقبل میں زبردست محبت، امن، خوشحالی دیکھیں گی، ان کے پاس حاصل کرنے کیلئے بہت کچھ ہے۔

  • جنگ بندی کیسے ممکن ہوئی؟ وائٹ ہاؤس اہلکار کا اہم بیان

    جنگ بندی کیسے ممکن ہوئی؟ وائٹ ہاؤس اہلکار کا اہم بیان

    وائٹ ہاؤس اہلکار کا کہنا ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے جنگ بندی کیلئے اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو سے براہ راست رابطہ کیا۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق وائٹ ہاؤس اہلکار کا کہنا ہے کہ نائب امریکی صدر، سیکریٹری خارجہ اورخصوصی ایلچی نے ایرانی حکام سے بات کی۔

    وائٹ ہاؤس اہلکار کے مطابق قطری حکومت نے ایران اسرائیل جنگ بندی میں اہم کردار ادا کیا، امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے امیر قطر سے بات کی اور جنگ بندی میں اہم کردار پر شکریہ ادا کیا۔

    اسرائیلی میڈیا کے مطابق اسرائیل کی جانب سے جنگ بندی کا آغاز ہوگیا ہے، صدر ٹرمپ نے ایران اور اسرائیل کے درمیان جنگ بندی شروع ہونے کا اعلان کیا۔

    امریکی صدر ٹرمپ کے مطابق ایران اور اسرائیل کے درمیان جنگ بندی شروع ہوگئی ہے، دونوں ممالک جنگ بندی کی خلاف ورزی نہ کریں۔

    قبل ازیں جنگ بندی کا وقت شروع ہونے سے پہلے اسرائیل کی جانب سے ایران پر حملوں کی اطلاعات ہیں۔

    ایرانی میڈیا کے مطابق اسرائیل نے تہران پر شدید حملے کیے، کرج اور راجائی شہر میں بھی کئی دھماکے سنے گئے۔

    دوسری جانب ایرانی سرکاری میڈیا کی جانب سے تصدیق کی گئی ہے کہ دشمن پر جنگ بندی نافذ کردی گئی ہے۔

    ایرانی سرکاری میڈیا کا کہنا ہے کہ دشمن پر جنگ بندی نافذ کردی گئی ہے، 12 گھنٹے بعد اسرائیل کی جانب سے جنگ بندی کا آغاز کیا جائے گا۔

    ایرانی سرکاری میڈیا کے مطابق امریکی جارحیت کا کامیابی سے جواب دیا گیا، جنگ بندی امریکی جارحیت کے جواب میں فوجی ردعمل کے بعد کی گئی۔

    ایران، اسرائیل اور امریکی تنازع سے متعلق تمام خبریں جاننے کے لیے کلک کریں

    رپورٹس کے مطابق ایرانی میڈیا پر سیز فائر کے اعلان کے بعد عالمی مارکیٹ میں تیل کی قیمتوں میں کمی واقع ہوگئی۔

  • جنگ بندی کا وقت شروع ہونے سے پہلے اسرائیل کے ایران پر حملے

    جنگ بندی کا وقت شروع ہونے سے پہلے اسرائیل کے ایران پر حملے

    جنگ بندی کا وقت شروع ہونے سے پہلے اسرائیل کی جانب سے ایران پر حملوں کی اطلاعات ہیں۔

    ایرانی میڈیا کے مطابق اسرائیل نے تہران پر شدید حملے کیے، کرج اور راجائی شہر میں بھی کئی دھماکے سنے گئے۔

    دوسری جانب ایرانی سرکاری میڈیا کی جانب سے تصدیق کی گئی ہے کہ دشمن پر جنگ بندی نافذ کردی گئی ہے۔

    ایرانی سرکاری میڈیا کا کہنا ہے کہ دشمن پر جنگ بندی نافذ کردی گئی ہے، 12 گھنٹے بعد اسرائیل کی جانب سے جنگ بندی کا آغاز کیا جائے گا۔

    ایرانی سرکاری میڈیا کے مطابق امریکی جارحیت کا کامیابی سے جواب دیا گیا، جنگ بندی امریکی جارحیت کے جواب میں فوجی ردعمل کے بعد کی گئی۔

    رپورٹس کے مطابق ایرانی میڈیا پر سیز فائر کے اعلان کے بعد عالمی مارکیٹ میں تیل کی قیمتوں میں کمی واقع ہوگئی۔

    امریکی صدر ٹرمپ کا بیان:

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایران اور اسرائیل میں سیز فائر کے باقاعدہ آغاز کے بعد نیا بیان جاری کردیا۔

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے سماجی ویب سائٹ پر پیغام میں لکھا کہ دنیا اور مشرق وسطیٰ حقیقی فاتح ہیں، اسرائیل اور ایران میرے پاس آئے دونوں نے امن کی بات کی۔

    امریکی صدر نے کہا کہ یہ وقت امن قائم کرنے کا ہے، دونوں قومیں مستقبل میں زبردست محبت، امن، خوشحالی دیکھیں گی، ان کے پاس حاصل کرنے کیلئے بہت کچھ ہے۔

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے پیغام میں مزید لکھا کہ اسرائیل، ایران کا مستقبل لامحدود، عظیم وعدوں سے بھرا ہوا ہے، خدا اسرائیل اور ایران دونوں کو برکت دے۔

    واضح رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹ پر اعلان کیا تھا کہ اسرائیل اور ایران سیز فائر پر متفق ہوگئے اور اگلے 6 گھنٹوں میں حملے بند کردیے جائیں گے۔

    بعد ازاں، غیر ملکی خبررساں ایجنسی ’رائٹرز‘ نے رپورٹ کیا کہ قطر کے وزیرِ اعظم شیخ محمد بن عبد الرحمٰن آل ثانی نے ایرانی قیادت کے ساتھ بات چیت کے بعد تہران کی جانب سے امریکا کی جنگ بندی کی تجویز پر رضامندی حاصل کر لی۔

    ایران، اسرائیل اور امریکی تنازع سے متعلق تمام خبریں جاننے کے لیے کلک کریں

    اس رابطے سے قبل، امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے قطر کے امیر کو ٹیلی فون کیا اور انہیں بتایاکہ اسرائیل جنگ بندی پر راضی ہو چکا ہے اور انہوں نے تہران کو قائل کرنے کے لیے دوحہ سے مدد طلب کی تھی۔

  • دشمن پر جنگ بندی نافذ کردی گئی ہے، ایرانی سرکاری میڈیا

    دشمن پر جنگ بندی نافذ کردی گئی ہے، ایرانی سرکاری میڈیا

    ایرانی سرکاری میڈیا کی جانب سے تصدیق کی گئی ہے کہ دشمن پر جنگ بندی نافذ کردی گئی ہے۔

    ایرانی سرکاری میڈیا کا کہنا ہے کہ دشمن پر جنگ بندی نافذ کردی گئی ہے، 12 گھنٹے بعد اسرائیل کی جانب سے جنگ بندی کا آغاز کیا جائے گا۔

    ایرانی سرکاری میڈیا کے مطابق امریکی جارحیت کا کامیابی سے جواب دیا گیا، جنگ بندی امریکی جارحیت کے جواب میں فوجی ردعمل کے بعد کی گئی۔

    رپورٹس کے مطابق ایرانی میڈیا پر سیز فائر کے اعلان کے بعد عالمی مارکیٹ میں تیل کی قیمتوں میں کمی واقع ہوگئی۔

    امریکی صدر ٹرمپ کا بیان:

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایران اور اسرائیل میں سیز فائر کے باقاعدہ آغاز کے بعد نیا بیان جاری کردیا۔

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے سماجی ویب سائٹ پر پیغام میں لکھا کہ دنیا اور مشرق وسطیٰ حقیقی فاتح ہیں، اسرائیل اور ایران میرے پاس آئے دونوں نے امن کی بات کی۔

    امریکی صدر نے کہا کہ یہ وقت امن قائم کرنے کا ہے، دونوں قومیں مستقبل میں زبردست محبت، امن، خوشحالی دیکھیں گی، ان کے پاس حاصل کرنے کیلئے بہت کچھ ہے۔

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے پیغام میں مزید لکھا کہ اسرائیل، ایران کا مستقبل لامحدود، عظیم وعدوں سے بھرا ہوا ہے، خدا اسرائیل اور ایران دونوں کو برکت دے۔

    واضح رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹ پر اعلان کیا تھا کہ اسرائیل اور ایران سیز فائر پر متفق ہوگئے اور اگلے 6 گھنٹوں میں حملے بند کردیے جائیں گے۔

    بعد ازاں، غیر ملکی خبررساں ایجنسی ’رائٹرز‘ نے رپورٹ کیا کہ قطر کے وزیرِ اعظم شیخ محمد بن عبد الرحمٰن آل ثانی نے ایرانی قیادت کے ساتھ بات چیت کے بعد تہران کی جانب سے امریکا کی جنگ بندی کی تجویز پر رضامندی حاصل کر لی۔

    ایران، اسرائیل اور امریکی تنازع سے متعلق تمام خبریں جاننے کے لیے کلک کریں

    اس رابطے سے قبل، امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے قطر کے امیر کو ٹیلی فون کیا اور انہیں بتایاکہ اسرائیل جنگ بندی پر راضی ہو چکا ہے اور انہوں نے تہران کو قائل کرنے کے لیے دوحہ سے مدد طلب کی تھی۔

  • ٹرمپ کے دعوے کے بعد ایرانی وزیر خارجہ کا جنگ بندی پر ردعمل

    ٹرمپ کے دعوے کے بعد ایرانی وزیر خارجہ کا جنگ بندی پر ردعمل

    تہران : اسرائیل اور ایران کے درمیان جنگ بندی کے امریکی دعوے پر ایرانی وزیر خارجہ کا ردعمل سامنے آگیا، عباس عراقچی نے ٹرمپ کے بیان کی تردید کردی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق ایران نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے اس دعوے کو مسترد کر دیا ہے کہ ایران اور اسرائیل کے درمیان جنگ بندی طے پاگئی ہے۔

    اس حوالے سے ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی نے جنگ بندی کی تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ ابھی کوئی جنگ بندی کا باقاعدہ کوئی معاہدہ طے نہیں پایا ہے مگر اگر اسرائیل حملے روک دے تو ہم بھی رک جائیں گے۔

    abbas

    رپورٹ کے مطابق انہوں نے یہ بیان سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر صدر ٹرمپ کے اعلان کے چند گھنٹوں بعد جاری کیا، جس میں امریکی صدر نے کہا تھا کہ ایران اور اسرائیل نے "مکمل اور جامع جنگ بندی” پر رضامندی ظاہر کی ہے، جو 6گھنٹوں میں نافذ ہو جائے گی، اور 24 گھنٹوں کے اندر جنگ کا خاتمہ ہو جائے گا۔

    عباس عراقچی نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر لکھا کہ جیسا کہ ایران بارہا کہہ چکا ہے کہ جنگ کا آغاز اسرائیل نے کیا ہے نہ کہ ایران نے۔ اس وقت تک کوئی ‘معاہدہ’ یا جنگ بندی طے نہیں پائی ہے۔”

    ایرانی وزیر خارجہ نے اپنے پیغام میں کہا کہ اگر اسرائیل آج رات 4 بجے (تہران کے وقت کے مطابق) تک اپنے حملے بند کر دے تو ممکن ہے ایران بھی اپنی فوجی کارروائیاں روک دے گا۔

    اس کے علاوہ انہوں نے یہ بھی کہا کہ ایران اپنی فوجی کارروائیوں کو مکمل طور پر روکنے کا حتمی فیصلہ بعد میں کرے گا۔

    مزید پڑھیں : اسرائیل اور ایران جنگ بندی پر متفق ہوگئے، صدر ٹرمپ کا دعویٰ

    یاد رہے کہ کچھ دیر قبل امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا تھا کہ اسرائیل اور ایران جنگ بندی پر اتفاق ہوگیا ہے اور دونوں ممالک باقاعدہ جنگ کے خاتمے کا اعلان کرینگے۔

    ایران، اسرائیل اور امریکی تنازع سے متعلق تمام خبریں جاننے کے لیے کلک کریں

    یہ بات انہوں نے سوشل میڈیا پر اپنے پیغام میں کہی، اپنے پیغام میں صدر ٹرمپ نے کہا کہ تمام لوگوں کو مبارک ہو، اسرائیل اور ایران کے درمیان مکمل اور جامع جنگ بندی پر مکمل اتفاق ہوگیا ہے۔

    انہوں نے بتایا کہ تقریباً 6 گھنٹے بعد اسرائیل اور ایران اپنی جاری آخری کارروائیاں مکمل کرلیں گے، یہ جنگ بندی 12 گھنٹوں کیلئے ہوگی اور پھر جنگ کو ختم تصور کیا جائے گا۔