Tag: ceasefire

  • ٹرمپ نے ایران اسرائیل جنگ میں شمولیت کا عندیہ دے دیا

    ٹرمپ نے ایران اسرائیل جنگ میں شمولیت کا عندیہ دے دیا

    امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ امریکا اسرائیل کے دفاع میں اس کی حمایت جاری رکھے گا، ممکن ہے ہم بھی ایران اسرائیل جنگ میں شامل ہوجائیں۔،

    یہ بات انہوں نے امریکی ٹی وی کی سینیئر صحافی ریچل اسکاٹ سے آف کیمرا گفتگو کرتے ہوئے کہی انہوں نے کہا کہ امید ہے ایران اسرائیل کے درمیان معاہدہ ہوجائے گا یہ دونوں ممالک جنگ بندی کرسکتے ہیں۔

    ایک سوال کے جواب میں ٹرمپ کا کہنا تھا کہ اس جنگ بندی کیلئے اگر روسی صدر پیوٹن ثالثی کردار ادا کرنا چایں تو یہ قابل تعریف ہے، ایران کے ساتھ جوہری معاہدے پر بات چیت جاری ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق ان کا کہنا تھا کہ اس وقت امریکا کسی فوجی کارروائی میں ملوث نہیں ہے لیکن ممکن ہے کہ ہم ایران اور اسرائیل کی اس جنگ میں شامل ہو جائیں، امریکا اسرائیل کی حمایت جاری رکھے گا۔

    علاوہ ازیں کینیڈا میں جی سیون سمٹ کے لیے روانگی کے وقت صحافیوں سے بات کرتے ہوئے ٹرمپ نے اس سوال کا جواب دینے سے گریز کیا کہ آیا انہوں نے اپنے اتحادی اسرائیل کو ایران پر حملے روکنے کا کہا ہے یا نہیں؟۔

    ان کا کہنا تھا کہ میں امید کرتا ہوں کہ دونوں ممالک کے درمیان ایک معاہدہ ہوگا کیونکہ اب معاہدے کا وقت آگیا ہے اور دیکھتے ہیں کہ آگے کیا ہوتا ہے؟

    مزید پڑھیں : ایران کے حملوں کو روکنے کیلیے امریکا کُھل کر اسرائیل کی مدد کرنے لگا 

    واضح رہے کہ ایران کی جوابی کارروائی سے اسرائیل کو بچانے کے لیے امریکا کُھل کر مدد کرنے لگا امریکی فضائی دفاعی نظام اور بحری ڈسٹرائر نے اسرائیل پر فائر کیے گئے ایرانی میزائلوں کو مار گرانے میں مدد کی۔

    اس حوالے سے امریکی حکام نے بتایا کہ امریکی فضائی دفاعی نظام اور بحریہ کے ایک ڈسٹرائر نے جمعہ کو آنے والے بیلسٹک میزائلوں کو مار گرانے میں اسرائیل کی مدد کی جو تہران نے ایران کی جوہری تنصیبات اور اعلیٰ فوجی رہنماؤں پر اسرائیلی حملوں کے جواب میں شروع کیا تھا۔

  • ہم تھک چکے! فلسطینی بچی کا  درد بھری التجا کرتے ہوئے جنگ بندی کا مطالبہ

    ہم تھک چکے! فلسطینی بچی کا درد بھری التجا کرتے ہوئے جنگ بندی کا مطالبہ

    غزہ میں اسرائیل فوج کی جانب سے بربریت کا نہ رکنے والا سلسلہ جاری ہے، ایسے میں اسرائیلی ظلم کا شکار فلسطینی بچی نے درد بھری التجا کرتے ہوئے جنگ بندی کا مطالبہ کیا ہے۔

    الجزیرہ کی رپورٹس کے مطابق اسرائیلی ظلم کا شکار فلسطینی بچی نے اسرائیل کی غزہ پر جاری جنگ کے خاتمے کی اپیل کی ہے، جب اس کے والد اسرائیلی بمباری کے بعد لاپتہ ہو گئے اور اس کا خاندان ایک بار پھر نقل مکانی کرنے پر مجبور ہوچکا ہے۔

    سوشل میڈیا پر معصوم بچی کی روتے ہوئے ویڈیو وائرل ہورہی ہے جس میں وہ جنگ بندی کی اپیل کررہی ہے، بچی کا کہنا ہے کہ ہمیں سانس لینے دیں،ہم واقعی تھک چکے ہیں۔

    عالمی رہنماؤں کو مخاطب کرتے ہوئے معصوم بچی کا کہنا تھا کہ ہمارا درد محسوس کریں، ہم پر رحم کریں، ہماری تکلیف کو سمجھیں، ہمیں بتائیں ہم کہاں جائیں؟

    دوسری جانب پوپ لیو نے بھی غزہ کے لیے امداد کی فراہمی بحال کرنے کی اپیل کردی ہے، اُن کا کہنا ہے کہ غزہ کی صورتحال پر تشویش ہے۔

    پوپ لیو نے غزہ کی پریشان کن انسانی صورتحال پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ غزہ میں بڑی مقدار میں انسانی امداد کی اجازت دی جائے اور دشمنی کا خاتمہ کیا جائے۔

    اُن کا کہنا تھا کہ غزہ کی پٹی کی صورتحال انتہائی تشویشناک اور درد ناک ہے، جہاں بچوں، بزرگوں اور بیماروں کو دشمنی کی قیمت چکانی پڑ رہی ہے۔

    اقوام متحدہ نے غزہ میں امدادی ٹرک بھیجنے کا اسرائیلی دعویٰ مسترد کردیا

    واضح رہے کہ اس سے قبل سابق اسرائیلی وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ ان کا ملک‘جنگی جرائم’کا ارتکاب کر رہا ہے۔

    اسرائیل کے سابق وزیر اعظم ایہود اولمرٹ نے غزہ میں جاری جنگ کو کڑی تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے اسے سیاسی طور پر چلنے والا تنازعہ قرار دیا ہے جس میں بھاری شہری اموات ہو رہی ہیں اور اسرائیلی فوجیوں کی جانیں ضائع ہو رہی ہیں۔

  • روس یوکرین جنگ : کچھ ہونے والا ہے، نہ ہوا تو۔ ۔ ۔ ۔ !!  ٹرمپ نے بڑی خبر سنادی

    روس یوکرین جنگ : کچھ ہونے والا ہے، نہ ہوا تو۔ ۔ ۔ ۔ !! ٹرمپ نے بڑی خبر سنادی

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ روس یوکرین جنگ بندی مذاکرات فوری شروع نہ ہوئے تو پیچھے ہٹ جاؤں گا۔

    روسی اور یوکرینی صدور سے الگ الگ ٹیلی فونک گفتگو کرنے کے بعد واشنگٹن میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ روسی صدر پیوٹن سے گفتگو بہت مثبت رہی۔

     اس حوالے سے الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور ان کے روسی ہم منصب ولادیمیر پوتن کے درمیان یوکرین میں جنگ بندی کی کوششوں کے سلسلے میں فون پر دو گھنٹے سے زائد طویل گفتگو ہوئی ہے۔

    روسی سرکاری میڈیا کے مطابق پوتن نے کہا ہے کہ روس یوکرین کے ساتھ ایک یادداشت پر کام کرنے کے لیے تیار ہے، جس کا مقصد جنگ بندی کا قیام ہے۔

    دوسری جانب یوکرینی صدر ولادیمیر زیلنسکی نے کہا کہ ان کا ملک روس کے ساتھ مذاکرات کے لیے ترکیہ، سوئٹزر لینڈ یا ویٹی کن میں بات چیت کرنے کو تیار ہے۔ اس موقع پر زیلنسکی نے ایک بار پھر مکمل اور غیر مشروط جنگ بندی کا مطالبہ دہرایا ہے

    صدر ٹرمپ نے کہا کہ روس یوکرین جنگ بندی مذاکرات فوری شروع ہوں گے، جنگ بندی کی شرائط دونوں فریقین آپس میں طے کریں گے۔

    انہوں نے اس عزم کا اظہار کیا کہ روس اس جنگ کے خاتمے کے بعد امریکا کے ساتھ بڑے پیمانے پر تجارتی تعلقات چاہتا ہے۔

    امریکی صدر کا کہنا تھا کہ ویٹی کن نے روس، یوکرین جنگ بندی مذاکرات کی میزبانی میں دلچسپی ظاہر کی ہے، جرمنی، فرانس، اٹلی اور فن لینڈ کو بھی اس پیشرفت سے آگاہ کردیا گیا ہے۔

    ایک سوال کے جواب میں انہوں نے بتایا کہ یوکرین جنگ جلد ختم ہوسکتی ہے مگر اس میں بڑی انائیں رکاوٹ ہیں، میرا خیال ہے کچھ ہونے والا ہے، اگر نہ ہوا تو پیچھے ہٹ جاؤں گا۔

    ٹرمپ نے روس یوکرین جنگ میں اس وقت کی امریکی حکومت کے کردار پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ
    یہ تنازع یورپی مسئلہ ہی رہنا چاہیئے تھا۔

    انہوں نے کہا کہ میرے خیال میں پیوٹن اور زیلنسکی دونوں جنگ ختم کرنا چاہتے ہیں، اگر ایسا نہ لگا تو مذاکرات کیلئے اپنی حمایت واپس لے لوں گا۔

    مزید پڑھیں : جنگ بندی کیلئے ٹرمپ کا پیوٹن اور زیلنسکی سے رابطہ

    علاوہ ازیں امریکی صدر نے فحش مواد سوشل میڈیا سے ہٹانے کے بارے میں بل پر دستخط کردیئے۔

  • بھارتی سیکریٹری خارجہ کو ہم وطنوں‌ نے غدار قرار دے دیا

    بھارتی سیکریٹری خارجہ کو ہم وطنوں‌ نے غدار قرار دے دیا

    نئی دہلی: بھارت کے سیکریٹری خارجہ کو ہم وطنوں نے غدار قرار دے دیا۔

    بھارتی میڈیا کے مطابق پاکستان سے جنگ بندی کے اعلان پر بھارت کے سیکریٹری خارجہ کو انتہا پسندوں کی جانب سے ہراسمنٹ کا سامنا ہے۔

    جنگ بندی کے اعلان پر سیکریٹری خارجہ وکرم مسری کے خلاف محاذ کھول دیا گیا ہے، اور انھیں غدار قرار دیا جا رہا ہے، اعلان کے بعد وکرم مسری اور ان کے اہل خانہ کو دھمکیاں موصول ہو رہی ہیں۔

    وکرم مسری نے اپنا سوشل میڈیا اکاؤنٹ بھی لاک کر دیا ہے، بھارتی سیاست دانوں، غیر ملکی سفارت کاروں اور بھارتی ایڈمنسٹریٹو سروس ایسوسی ایشن نے وکرم مِسری پر انتہا پسندوں کے ذاتی حملوں کو قابلِ افسوس قرار دیا اور کہا کہ وکرم مسری پیشہ ورانہ ذمہ داریاں نبھانے والے سول سرونٹس ہیں، ان پر پر حملے بلا جواز ہیں۔


    جنگ بندی کی خواہش بھارت کی تھی، پاکستان نے سیزفائر کی درخواست نہیں کی، ڈی جی آئی ایس پی آر


    واضح رہے کہ ڈی جی آئی ایس پی آر لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف نے گزشتہ روز دنیا پر واضح کیا کہ پاکستان نے سیز فائر کی کوئی درخواست نہیں کی تھی، جنگ بندی کی خواہش بھارت کی تھی۔ فضائیہ، نیوی اور بری فوج نے ایک ساتھ مؤثر طریقے سے ایکشن کیا، ان کی کوئی حرکت ہو یا ایکشن ہماری فورسز تیار ہیں، پاکستان کے ردعمل کے بعد دنیا نے دیکھا کہ کس نے کہا تنازع نہیں بڑھانا چاہتے۔

    دریں اثنا، پاک بھارت جنگ بندی کے بعد ڈی جی ایم اوز آج بات کریں گے، امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو کہتے ہیں امریکا دونوں ممالک کے درمیان براہِ راست مذاکرات کا حامی اور روابط بہتر بنانے کی مسلسل کوششوں کی حوصلہ افزائی کرتا ہے۔

  • بھارت کے درجنوں ایئرپورٹ جنگ بندی کے باوجود تاحال بند

    بھارت کے درجنوں ایئرپورٹ جنگ بندی کے باوجود تاحال بند

    نئی دہلی: پاکستان اور بھارت کے درمیان جنگ بندی کے باوجود بھارتی حکام تاحال خوف میں مبتلا ہیں، جس کا واضح ثبوت یہ ہے کہ 24 ایئرپورٹ تاحال بند ہیں۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق پاک بھارت جنگ بندی کے باوجود 24 ایئرپورٹ کا فلائٹ آپریشن آج بھی فعال نہیں ہوسکا، تمام طیارے بھی ہٹا لیے گئے ہیں جبکہ آج کی 444 پروازیں منسوخ ہوچکی ہیں۔

    رپورٹس کے مطابق امرتسر، سرینگر، جموں، لداخ، دھرم شالا،شملہ، آدم پور، چندی گڑھ سمیت مختلف شہروں میں آج بھی تمام پروازوں کا رخ موڑ دیا گیا ہے۔

    رپورٹس کے مطابق 7 دن سے بند سری نگر ائیرپورٹ سے روزانہ 65 پروازیں منسوخ ہوگئی ہیں، جموں ائیر پورٹ کی 30 پروازیں منسوخ ہیں اور تمام طیارے ہٹا لیے گئے ہیں جبکہ لداخ کے لیح کوشک ائیرپورٹ کی آج بھی تمام 30 پروازیں منسوخ ہیں۔

    اس کے علاوہ راجکوٹ ہیراسر ائیرپورٹ کی 20 پروازیں آج بھی منسوخ اور گجرات کے بھوج ائیرپورٹ سے بھی 10 پروازیں منسوخ کردی گئیں ہیں۔ جبکہ دھرمشالہ کی 14،چندریگڑھ کی آج کی تمام 84 پروازیں، جودھ پور ایئرپورٹ کی 20 پروازیں منسوخ کردی گئی ہیں۔

    بھارت کے متعدد ائیر پورٹس غیر فعال ہیں اور ان ائیرپورٹس سے آج کی شیڈول فلائٹس معطل کردی گئیں ہیں۔

    واضح رہے کہ امریکا کے صحافی نک رابرٹسن کا کہنا ہے کہ پاکستان کے میزائل حملوں نے بھارت کو گھٹنے ٹیکنے پر مجبور کیا، میزائل حملوں نے بھارت کو مذاکرات کی میز پر آنے پر مجوبر کیا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ بات چیت کا امکان تھا لیکن بھارتی مسلسل جارحیت پر پاکستان نے میزائل برسا دیے۔

    ’کراچی بیکری‘ پر بی جے پی انتہا پسندوں کا حملہ

    امریکی صحافی کا کہنا ہے کہ پاکستان نے جارحیت کے جواب میں بھارت پر میزائلوں کی نہ رکنے والی بارش کردی، پاکستان نے جواب میں کاری ضربیں لگانا شروع کیں تو بھارت سنبھل نہ سکا۔

    برطانوی صحافی اینبرسن اتھرجان نے کہا کہ بھارت نے نیوکلیئر اثاثوں کے باوجود پاکستان کے اندر حملہ کیا، بھارت کو تسلیم کرنا ہوگا کہ پاکستان کی فضائی طاقت بھارت سے زیادہ ہے۔

  • خطرناک انٹیلیجنس اطلاعات ملنے کے بعد نائب امریکی صدر کا مودی پر سیز فائر کے لیے دباؤ کا انکشاف

    خطرناک انٹیلیجنس اطلاعات ملنے کے بعد نائب امریکی صدر کا مودی پر سیز فائر کے لیے دباؤ کا انکشاف

    واشنگٹن: امریکا کو خطرناک انٹیلیجنس اطلاعات ملنے کے بعد نائب امریکی صدر جے ڈی وینس کی جانب سے نریندر مودی پر سیز فائر کے لیے دباؤ کا انکشاف ہوا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سی این این نے رپورٹ کیا ہے کہ خطرناک انٹیلیجنس اطلاعات ملنے کے بعد امریکی نائب صدر جے ڈی وینس نے بھارتی وزیر اعظم مودی کو فون کیا اور پاکستان سے براہِ راست رابطہ کرنے پر زور دیا اور کہا کہ کشیدگی کم کرنے کے لیے دستیاب آپشنز پر غور کریں۔

    سی این این کی رپورٹ کے مطابق نائب صدر جے ڈی وینس، وزیر خارجہ مارکو روبیو اور وائٹ ہاؤس کے چیف آف اسٹاف سوزی وائلس کو ایسی حساس معلومات دی گئی، جس نے تینوں حکام کو اس بات پر قائل کرنے میں اہم کردار ادا کیا کہ امریکا کو اپنی شمولیت میں اضافہ کرنا چاہیے۔


    بھارت اور پاکستان سیز فائر پر تیار ہوگئے، امریکی صدر ٹرمپ


    اس کے بعد نائب صدر جے ڈی وینس نے بھارتی وزیر اعظم کو خود فون کیا، وینس نے مودی کو واضح کیا کہ وائٹ ہاؤس کا ماننا ہے کہ جیسے جیسے یہ تنازعہ ہفتے کے آخر کی جانب بڑھ رہا ہے، اس میں سنگین شدت آنے کا قوی امکان موجود ہے۔


    دشمن کے ساتھ وہی کیا جو ایک باوقار قوم کو زیب دیتا ہے، شہباز شریف


    حکام کے مطابق جے ڈی وینس نے مودی کے سامنے ممکنہ راستہ بھی پیش کیا، جسے امریکا کے مطابق پاکستان قبول کرنے کے لیے تیار تھا، نائب صدر کی مودی کو کال کے بعد وزیر خارجہ روبیو سمیت دیگر حکام نے رات بھر بھارت اور پاکستان حکام سے رابطے کیے۔

  • آج سے روس اور یوکرین کے درمیان جنگ بندی کا آغاز

    آج سے روس اور یوکرین کے درمیان جنگ بندی کا آغاز

    آج سے روس اور یوکرین کے درمیان جنگ بندی کا باقاعدہ آغاز ہوگیا، یہ جنگ بندی دس مئی کی نصف شب تک جاری رہے گی۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق روس نے19 اپریل کو ایسٹر کے موقع پر بھی یوکرین سے جنگ بندی کی تھی۔

    روسی وزارت خارجہ کے مطابق جنگ بندی کے دوران یوکرین کا رویہ آزمائش رہے گا تاکہ طویل المدتی امن کی راہ تلاش کی جاسکے۔

    دیمتری پیسکوف کے مطابق یوکرین نے جنگ بندی پر عمل نہ کیا تو بھرپور جواب دیا جائے گا۔

    واضح رہے کہ گزشتہ روز یوکرین نے روس کے دارالحکومت ماسکو سمیت کئی شہروں پر درجنوں ڈرون طیاروں سے حملہ کیا تھا۔ جرمنی پر فتح کی سالانہ تقریب سے صرف تین دن قبل کیا گیا۔ اس حملے کے بعد روس کے 10 ہوائی اڈوں کو بند کر دیا گیا۔

    حملے میں وولگو گراڈ کا ہوائی اڈہ بھی متاثر ہوا۔ وولگوگراڈ کو ماضی میں اسٹالن گراڈ کہا جاتا تھا۔ یہ دوسری جنگ عظیم کی سب سے خونی لڑائی کا مرکز تھا، یہاں نازی فوج کوتاریخی شکست ہوئی تھی۔

    روسی میڈیا نے یوکرینی ڈرون حملوں سے سپر مارکیٹ کی ٹوٹی ہوئی کھڑکیوں اور رہائشی عمارت کی جلی ہوئی بیرونی دیواروں کی تصاویر بھی نشر کی تھیں۔

    حملے کا خوف : بھارتی شہر امرتسر میں مکمل بلیک آؤٹ

    ماسکو کے میئر سرگئی سوبیانین کا کہنا ہے کہ اس حملے میں کسی جانی نقصان کی اطلاع نہیں ملی جب کہ فضائی دفاعی نظام نے 19 ڈرون کا مار گرایا۔

  • اسرائیل نے غزہ میں جنگ بندی کے آغاز کا اعلان کر دیا

    اسرائیل نے غزہ میں جنگ بندی کے آغاز کا اعلان کر دیا

    تل ابیب: اسرائیل نے غزہ میں جنگ بندی کے آغاز کا اعلان کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق اسرائیل کی جانب سے آخرکار 3 گھنٹے کی پریشان کن تاخیر کے بعد مکمل طور پر تباہ شدہ شہر غزہ میں جنگ بندی عمل میں آ گئی ہے۔

    فریقین میں غزہ کے مقامی وقت کے مطابق شام 4 بجے یرغمالیوں کا تبادلہ ہوگا، حماس 3 اسرائیلی یرغمال خواتین، اور اسرائیل 95 فلسطینی قیدیوں کو رہا کرے گا۔

    وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کے دفتر کا کہنا ہے کہ غزہ میں قید 4 دیگر زندہ خواتین یرغمالیوں کو اگلے 7 دنوں میں رہا کیا جائے گا۔ 6 ہفتے کے ابتدائی جنگ بندی مرحلے میں وسطی غزہ سے اسرائیلی افواج کا بتدریج انخلا اور بے گھر فلسطینیوں کی شمالی غزہ میں واپسی شامل ہے۔

    اس معاہدے کے تحت غزہ میں ہر روز انسانی امداد کے 600 ٹرکوں کو جانے کی اجازت دی جائے گی، 50 ایندھن لے جانے والے، 300 ٹرک شمال کے لیے مختص کیے گئے ہیں، جہاں عام شہریوں کے لیے حالات خاصے سخت ہیں۔

    نیتن یاہو نے اسرائیلی فوج کو معاہدے پر عمل درآمد سے روک دیا

    حماس کی جانب سے چوبیس گھنٹے قبل تین یرغمالیوں کی فہرست فراہم کی جانی تھی لیکن بہ قول تنظیم تکنیکی وجوہ پر وہ بروقت یہ فہرست فراہم نہیں کر سکے، جس کی وجہ سے نیتن یاہو نے فوج کو جنگ بندی پر عمل درآمد سے روک دیا تھا، جس کے باعث آج بھی غزہ میں شہریوں پر وحشیانہ بمباری کی گئی، جس میں کم از کم 10 فلسطینی شہید ہو گئے۔

    اب اسرائیلی میڈیا رپورٹس کے مطابق یرغمالیوں کے نام اسرائیل کے حوالے کر دیے گئے ہیں، اسرائیل نے یرغمالیوں کی فہرست موصول ہونے کی تصدیق کر دی ہے۔ یہ فہرست 3 ناموں پر مشتمل ہے، جو کہ خواتین ہیں، اور ان کا فوج سے کوئی تعلق نہیں ہے، حماس کے مسلح ونگ قسام بریگیڈز کے ترجمان ابو عبیدہ کے مطابق رہا ہونے والے یرغمالیوں کے نام یہ ہیں: 24 سالہ رومی گونن، 28 سالہ ایملی دماری، اور 31 سالہ ڈورن شتنبر خیر۔

    فہرست فراہمی کا طریقہ کار یہ ہے کہ حماس ثالثی کرنے والے قطر کو مطلع کرتی ہے، اور پھر قطر اسرائیل کو آگاہ کر دیتا ہے، حماس نے اسی طرح یرغمالیوں کی فہرست فراہم کر دی ہے اور کہا ہے کہ تاخیر تکنیکی وجوہ کے باعث ہوئی۔

  • جنگ بندی کے باوجود اسرائیلی حملے، حماس کا بڑا بیان آگیا

    جنگ بندی کے باوجود اسرائیلی حملے، حماس کا بڑا بیان آگیا

    جنگ بندی اعلان کے باوجود اسرائیل کی جانب سے غزہ میں بربریت کا سلسلہ جاری ہے، جس پر حماس کی جانب سے سخت رد عمل کا اظہار کیا گیا ہے۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق حماس نے اسرائیل کو خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ جنگ بندی اعلان کے بعد فضائی حملے اسرائیلی مغویوں کی جانوں کو خطرے میں ڈال رہے ہیں۔

    حماس کے عسکری ونگ القسام بریگیڈز کے ترجمان ابو عبیدہ کا اپنے بیان میں کہنا ہے کہ جنگ بندی معاہدے کے اعلان کے بعد اسرائیل نے جن مقامات پر حملے کیے ان میں سے ایک مقام پر خاتون مغوی بھی موجود تھی۔

    اُنہوں نے کہا کہ اس خاتون کا نام جنگ بندی کے پہلے مرحلے میں رہا کیے جانے والے مغویوں کی فہرست میں شامل تھا۔

    ابوعبیدہ کا کہنا تھا کہ خاتون اسرائیلی مغوی کی حالت کے بارے میں تفصیلات بیان نہیں کیں تاہم یہ ضرور کہا کہ اس مرحلے پر کوئی بھی اسرائیلی حملہ مغویوں کی آزادی کو کسی المیے میں تبدیل کرسکتا ہے۔

    واضح رہے کہ اسرائیل اور حماس کے درمیان غزہ میں جنگ بندی معاہدے کے اعلان کے باوجود مقبوضہ پٹی پر حملوں کا سلسلہ جاری ہے، تازہ حملوں میں 80 فلسطینی شہید ہوگئے۔

    رپورٹس کے مطابق اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ بندی کے معاہدے کے اعلان کے بعد اسرائیلی حملوں میں کم از کم 80 فلسطینی جام شہادت نوش کرگئے۔

    اسرائیل حماس پر شرائط نہ ماننے کا الزام لگاکر جنگ بندی معاہدے سے پیچھے ہٹنے لگا

    ایجنسی کے ترجمان کے مطابق جنگ بندی کے اعلان کے باوجود حملے کا سلسلہ جاری ہے، اسرائیلی حملے غزہ پٹی کے مخلتف علاقوں میں کیے گئے۔

  • اسرائیل جنگ بندی اعلان کے بعد بھی باز نہ آیا، مزید 80 فلسطینی شہید

    اسرائیل جنگ بندی اعلان کے بعد بھی باز نہ آیا، مزید 80 فلسطینی شہید

    اسرائیل اور حماس کے درمیان غزہ میں جنگ بندی معاہدے کے اعلان کے باوجود مقبوضہ پٹی پر حملوں کا سلسلہ جاری ہے، تازہ حملوں میں 80 فلسطینی شہید ہوگئے۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق گزشتہ روز اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ بندی کے معاہدے کے اعلان کے بعد اسرائیلی حملوں میں کم از کم 80 فلسطینی جام شہادت نوش کرگئے۔

    ایجنسی کے ترجمان کے مطابق جنگ بندی کے اعلان کے باوجود حملے کا سلسلہ جاری ہے، اسرائیلی حملے غزہ پٹی کے مخلتف علاقوں میں کیے گئے۔

    واضح رہے کہ قطر کے وزیراعظم عبدالرحمان الثانی کا کہنا ہے کہ غزہ میں جنگ بندی اتوار 19 جنوری سے نافذ العمل ہوگی۔

    قطر کے وزیراعظم عبدالرحمان الثانی نے نیوز کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ غزہ جنگ بندی معاہدے پر اتفاق ہوگیا ہے، قطر، مصر اور امریکا کی ثالثی میں جنگ بندی معاہدے پر اتفاق کیا گیا، غزہ میں جنگ بندی اتوار سے شروع ہوگی، معاہدے پر عملدرآمد کے لیے اسرائیلی حکام اور حماس کے ساتھ بات چیت جاری ہے۔

    انہوں نے کہا کہ معاہدہ اسرائیلی اسیران کی رہائی اور غزہ کے لیے امداد میں اضافے کا باعث بنے گا، جنگ بندی معاہدہ ایک آغاز ہے، معاہدہ وسیع سفارتی کوششوں کے بعد ہوا۔

    قطری وزیراعظم کا کہنا ہے کہ اب ثالثوں اور عالمی برادری کو دیرپا امن کے لیے کام کرنا چاہیے، قطر اور مصر معاہدے پر عملدرآمد کو یقینی بنانے کے لیے کام کریں گے۔

    سعودی عرب کا غزہ میں جنگ بندی معاہدے کا خیرمقدم

    عبدالرحمان الثانی نے کہا کہ حماس نے پہلے مرحلے میں 33 قیدیوں کی رہائی پر رضامندی ظاہر کی ہے، معاہدے کا پہلا مرحلہ 42 دن تک جاری رہے گا۔