Tag: ceasefire

  • میئر لندن صادق خان نے فلسطین میں فوری طور پر جنگ بندی کا مطالبہ کر دیا

    میئر لندن صادق خان نے فلسطین میں فوری طور پر جنگ بندی کا مطالبہ کر دیا

    لندن: برطانوی دارالحکومت لندن کے نو منتخب میئر صادق خان نے فلسطین میں فوری طور پر جنگ بندی کا مطالبہ کر دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ایک بار پھر لندن کے میئر منتخب ہونے والے پاکستانی نژاد صادق خان نے حکومت پر زور دیا ہے کہ برطانوی حکومت عوامی سطح پر جنگ بندی کا مطالبہ کرے اور اسرائیل کو رفح پر حملہ کرنے سے روکے۔

    سوشل میڈیا پر ایک پوسٹ میں انھوں نے کہا کہ حکومت رفح پر حملے ختم کرانے کے لیے اسرائیل پر دباؤ ڈالے، رفح پر بڑے پیمانے پر حملہ المیہ ہوگا۔ انھوں نے مزید کہا کہ فلسطین اسرائیل تنازع میں برطانوی حکومت کے نقطہ نظر میں تبدیلی کی ضرورت ہے۔

    صادق خان کا کہنا تھا کہ برطانوی حکومت کو شہریوں کی ہلاکتوں کا حصہ نہیں بننا چاہیے، انھوں نے یہ بھی مطالبہ کیا ہے کہ برطانوی حکومت اسرائیل کو ہتھیاروں کی فروخت بند کرے۔

    واضح رہے کہ اسرائیل نے جنگ بندی پر غور کے اعلان کے بعد غزہ کے علاقے رفح پر گزشتہ رات کارپٹ بمباری کر دی ہے، اسرائیلی ٹینکوں نے رات کے وقت پیش قدمی کے بعد رفح بارڈر کراسنگ پر قبضہ بھی کر لیا ہے۔ اسرائیل نے حماس کی جانب سے جنگ بندی تجاویز پر رضامندی دیے جانے کے چند گھنٹے بعد ہی امن کوششوں کو ناکام بنا دیا۔

    جنگ بندی پر غور کے اعلان کے بعد اسرائیل کی رفح پر کارپٹ بمباری، رفح بارڈر کراسنگ پر قبضہ

  • پیرس، لندن، اسکاٹ لینڈ، جکارتہ میں غزہ جنگ بندی کے لیے احتجاج

    پیرس، لندن، اسکاٹ لینڈ، جکارتہ میں غزہ جنگ بندی کے لیے احتجاج

    فلسطین کے محصور شہر غزہ پر اسرائیل کے انسانیت سوز حملے جاری ہیں، جب کہ دنیا بھر میں ایک بار پھر جنگ بندی کا مطالبہ زور پکڑنے لگا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق عارضی جنگ بندی کے اختتام کے بعد صہیونی فورسز کے وحشیانہ حملوں پر دنیا بھر میں ایک بار پھر مظاہرے شدت اختیار کر گئے ہیں۔

    اسرائیلی حملوں کے خلاف پیرس میں ہزاروں افراد سڑکوں پر نکلے اور احتجاج کیا، لندن میں فلسطینیوں سے اظہار یکجہتی کے لیے ریلی نکالی گئی، اسکاٹ لینڈ میں لوگوں نے اسرائیل سے غزہ پر حملے بند کرنے کا مطالبہ کیا۔

    یمن میں بھی ہر طرف فلسطینی پرچموں کی بہار چھا گئی، انڈونیشیا کے دارالحکومت جکارتہ میں لاکھوں افراد سڑکوں پر نکلے، اسرائیل کے خلاف نعرے بازی کی اور بمباری فوری طور پر روکنے کا مطالبہ کیا۔

    تین روز میں 300 سے زائد فلسطینی شہید، خان یونس سے بھی فلسطینیوں کو نکل جانے کا حکم

    لبنان میں بھی لوگوں کی بڑی تعداد نے فلسطینیوں کی حمایت میں مظاہرہ کیا، اور خود اسرائیلی دارالحکومت تل ابیب میں لوگوں نے اسرائیلی وزیر اعظم سے مستعفی ہونے کا مطالبہ کیا۔

  • حماس اور اسرائیل کے درمیان جنگ بندی کے لیے عالمی سربراہان پھر متحرک

    حماس اور اسرائیل کے درمیان جنگ بندی کے لیے عالمی سربراہان پھر متحرک

    حماس اور اسرائیل کے درمیان جنگ بندی کے لیے ایک بار پھر عالمی سربراہان متحرک ہو گئے۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون آج قطر کا دورہ کریں گے، اور امیر قطر سے ملاقات میں جنگ بندی اور غزہ کی صورت حال پر بات کریں گے۔

    فرانسیسی صدر نے خبردار کیا ہے کہ اسرائیل کی جانب سے حماس کو ختم کرنے کا مقصد ایک دہائی تک جاری رہنے والی لڑائی کا سبب بن سکتا ہے، موجودہ صورت حال میں دیرپا فائر بندی اور تمام یرغمالیوں کی رہائی کے لیے کوششوں کو دگنا کرنے کی ضرورت ہے۔ قطر نے کہا کہ وہ ایک نئے معاہدے کی تلاش میں رہے گا، لیکن اس نے متنبہ کیا ہے کہ دشمنی کا دوبارہ آغاز معاملات کو پیچیدہ بنا رہا ہے۔

    اسرائیل سے مذاکرات، حماس نے دو ٹوک اعلان کر دیا

    ادھر اسرائیل کی ہٹ دھرمی برقرار ہے، مذاکرات کے لیے تیار نہیں، اسرائیل نے قطر سے مذاکراتی ٹیم بھی واپس بلا لی ہے، حماس نے بھی کہا ہے کہ جب تک بمباری روکی نہیں جاتی مذاکرات نہیں ہو سکتے۔ تاہم دوسری جانب امریکا کی جانب سے اسرائیل پر جنگ بندی کے لیے دباؤ بڑھایا جا رہا ہے۔

    تین روز میں 300 سے زائد فلسطینی شہید، خان یونس سے بھی فلسطینیوں کو نکل جانے کا حکم

    امریکی نائب صدر کملا ہیرس نے کہا ہے کہ غزہ میں بہت سے بے گناہ فلسطینی مارے گئے ہیں اور وہاں سے آنے والی تصاویر اور ویڈیوز تباہ کن ہیں۔

  • غزہ میں عارضی جنگ بندی کا آج آخری روز

    غزہ میں عارضی جنگ بندی کا آج آخری روز

    غزہ میں عارضی جنگ بندی کا آج آخری روز ہے، حماس اور اسرائیل کے درمیان قیدیوں کے تبادلے کے تین دور چل چکے ہیں۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق اسرائیل اور حماس کے درمیان قیدیوں کے تبادلے کے لیے جنگ میں کیے جانے والے 4 دن کے وقفے کے معاہدے کا آج آخری دن ہے۔

    مصر، قطر اور امریکا اس جنگ بندی کو پیر سے آگے بڑھانے کے لیے دباؤ ڈال رہے ہیں جب کہ نیتن یاہو نے غزہ میں اسرائیلی افواج سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’’ہمیں کوئی چیز نہیں روک سکے گی۔‘‘

    تاہم نیتن یاہو نے بائیڈن کو یہ بھی بتایا کہ وہ رہائی پانے والے مزید 10 اسیروں کے لیے عارضی جنگ بندی میں ایک دن کی توسیع کریں گے۔

    گزشتہ روز بھی قیدیوں کے تیسرے تبادلے میں اسرائیل نے مزید 39 فلسطینی قیدیوں کو رہا کیا تھا، جب کہ حماس کی جانب سے 13 اسرائیلی اور 4 غیر ملکی یرغمالی رہا کر کے اور ہلالِ احمر کے حوالے کیے گئے تھے۔

    فلسطینی قیدیوں کو رام اللہ سے رہا کیا گیا جب کہ اسرائیلی یرغمالی رفح کراسنگ پر مصری حکام کے حوالے کیے گئے۔

  • حماس اسرائیل معاہدہ طے پایا یا نہیں؟ متضاد خبریں

    حماس اسرائیل معاہدہ طے پایا یا نہیں؟ متضاد خبریں

    فلسطین کے محصور شہر غزہ میں جنگ بندی کے حوالے سے حماس اور اسرائیل کے درمیان کوئی معاہدہ ہوا ہے یا نہیں، اس حوالے سے تاحال کوئی واضح خبر سامنے نہیں آ سکی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی اخبار واشنگٹن پوسٹ نے خبر دی تھی کہ اسرائیل، امریکا اور حماس نے ایک عارضی معاہدے پر اتفاق کیا ہے جس کے تحت لڑائی میں 5 دن کے وقفے کے بدلے غزہ میں قید درجنوں اسرائیلی خواتین اور بچوں کو رہا کیا جائے گا۔

    تاہم اسرائیل کے وزیراعظم نتن یاہو نے کہا ہے کہ حماس کے ساتھ فی الحال قیدیوں کی رہائی کا کوئی معاہدہ نہیں ہوا ہے، اگر کوئی ڈیل ہوئی تو اپ ڈیٹ کر دیا جائے گا۔

    ادھر وائٹ ہاؤس کی قومی سلامتی کونسل کی ترجمان ایڈرین واٹسن نے واشنگٹن پوسٹ کی خبر کے رد عمل میں کہا ہے کہ اسرائیل اور حماس ابھی تک عارضی جنگ بندی پر کسی معاہدے پر نہیں پہنچے ہیں، امریکا فریقین کے درمیان معاہدہ کرنے کے لیے کام کر رہا ہے۔

    اس سے قبل بحرین میں منعقدہ سیکیورٹی کانفرنس میں امریکی صدر جو بائیڈن کے مشیر برائے مشرق وسطیٰ بریٹ میکگرک نے کہا تھا کہ اگر غزہ میں حماس کے ہاتھوں یرغمال بنائے گئے افراد کو رہا کر دیا جاتا ہے تو اسرائیل اور حماس کی جنگ میں ’نمایاں وقفہ‘ ہوگا۔

    فرانسیسی خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق حماس نے سات اکتوبر کو حملے کے بعد تقریباً 240 اسرائیلی شہریوں کو یرغمال بنایا تھا، یرغمال بنائے جانے والے افراد میں 10 امریکی اور 8 فرانسیسی شہری بھی شامل ہیں۔ دو دن قبل بائیڈن نے کہا تھا کہ وہ یرغمالیوں کی رہائی کے لیے ایک معاہدے تک پہنچنے کے لیے کسی حد تک پر امید ہیں۔

  • اسکاٹش فرسٹ منسٹر حمزہ یوسف کے رشتے دار تاحال غزہ میں پھنسے ہوئے ہیں

    اسکاٹش فرسٹ منسٹر حمزہ یوسف کے رشتے دار تاحال غزہ میں پھنسے ہوئے ہیں

    ایڈنبرا: اسکاٹ لینڈ کے فرسٹ منسٹر حمزہ یوسف کے رشتے دار تاحال غزہ میں پھنسے ہوئے ہیں، انھوں نے اسرائیل سے غزہ میں فوری جنگ بندی کا مطالبہ بھی کیا۔

    تفصیلات کے مطابق اسکاٹ لینڈ کے فرسٹ منسٹر حمزہ یوسف نے کہا ہے کہ بس اب بہت ہوا، اسرائیل کی غزہ پر وحشیانہ بمباری اب بند ہونی چاہیے، انھوں نے کہا کہ میں چاہتا ہوں کہ تاریخ گواہ رہے کہ اسکاٹ لینڈ نے درست سِمت اختیار کی۔

    حمزہ یوسف کا کہنا تھا کہ غزہ میں اب بھی ان کے کئی رشتے دار پھنسے ہوئے ہیں۔ واضح رہے کہ ان کی اہلیہ اور ان کے سسرال والے بھی غزہ میں پھنسے ہوئے تھے تاہم اب وہ وہاں سے نکل چکے ہیں۔

    فرسٹ منسٹر کا کہنا تھا کہ 10 ہزار سے زائد افراد شہید ہو گئے ہیں جن میں 4 ہزار بچے بھی شامل ہیں، غزہ میں بین الاقوامی برادری جنگ بند کروائے۔

    واضح رہے کہ عالمی سطح پر جنگ بندی کے مطالبوں کے باوجود غزہ پر اسرائیلی بمباری جاری ہے، اور غزہ پر اسرائیلی حملوں میں شہید فلسطینیوں کی تعداد 10 ہزار سے تجاوز کر گئی ہے، گزشتہ روز اسرائیلی فورسز نے رفح میں بمباری کی جس میں 14 فلسطینی شہید ہوئے، پناہ گزینوں کے المغازی کیمپ پر بھی اسرائیلی طیاروں نے پھر بمباری کی، شاط کیمپ میں حملے کے دوران 2 گھر تباہ کر دیے گئے، مغربی کنارے پر پُر تشدد کارروائیوں میں مزید 10 فلسطینی شہید ہوئے۔

    ادھر سلامتی کونسل کے بند کمرہ اجلاس میں فوری جنگ بندی پر اتفاق کیا گیا، تاہم اسرائیلی وزیر اعظم کی ہٹ دھرمی قائم ہے، انھوں نے کہا جب تک حماس یرغمالی رہا نہیں کرتا، جنگ بندی نہیں ہو سکتی، جنگ میں تھوڑی دیر کے لیے وقفے کو قبول کیا جا سکتا ہے۔

  • 7 اکتوبر سے پہلے کی پوزیشن پر واپسی نہیں ہو سکتی، اسرائیلی حکومت کا جنگ بندی سے انکار

    7 اکتوبر سے پہلے کی پوزیشن پر واپسی نہیں ہو سکتی، اسرائیلی حکومت کا جنگ بندی سے انکار

    تل ابیب: اسرائیلی حکومت نے جنگ بندی کے مطالبات پھر مسترد کر دیے، وزیر اعظم ہاؤس کے ترجمان نے کہا کہ اسرائیل حماس کے خاتمے کے مقاصد پورے ہونے تک وہیں رہے گا۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق اسرائیلی حکومت نے جنگ بندی کے مطالبات کو سختی سے مسترد کر دیا ہے، اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کے دفتر کے ترجمان نے تصدیق کر دی ہے۔

    ترجمان کے مطابق بنجمن نیتن یاہو نے اس بات پر زور دیا ہے کہ 7 اکتوبر سے پہلے کی پوزیشن پر واپسی نہیں ہو سکتی، اسرائیلی افواج غزہ کی پٹی میں ہمیشہ کے لیے موجود رہنے کا ارادہ نہیں رکھتیں، لیکن ہم حماس کو ختم کرنے کے مقاصد پورے ہونے تک وہیں رہیں گے۔

    اس سے قبل اسرائیلی وزیر خارجہ ایلی کوہن نے ہفتے کے روز کہا تھا کہ ان کا ملک غزہ کی پٹی میں جنگ بندی کے لیے اقوام متحدہ کے مطالبے کو کلی طور پر مسترد کرتا ہے۔ یاد رہے کہ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کی جانب سے جمعہ کو ایک قرارداد منظور کی گئی تھی جس میں غزہ میں فوری طور پر ’’قابل اعتبار اور پائیدار جنگ بندی‘‘ کا مطالبہ کیا گیا تھا۔

    اسرائیل اور حماس کی لڑائی میں امریکا کا فوج بھیجنے کا کوئی ارادہ نہیں، کملا ہیرس

    اسرائیلی وزیر خارجہ ایلی کوہن نے سوشل میڈیا پر اپنی پوسٹ میں جنگ بندی کے لیے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کا مطالبہ نفرت انگیز قرار دیا تھا، واضح رہے کہ ترکی، فلسطین، مصر، اردن، سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات (یو اے ای) سمیت تقریباً 50 ممالک کی جانب سے پیش کی جانے والی قرارداد کے حق میں 120 ووٹ دیے گئے تھے جب کہ مخالفت میں صرف 14 ووٹ آئے، جب کہ 45 ممالک نے حصہ نہیں لیا۔

  • سوڈان میں جنگ بندی کے حوالے سے بری خبر

    سوڈان میں جنگ بندی کے حوالے سے بری خبر

    خرطوم: سوڈان کی فوج اور پیرا ملٹری فورس کے درمیان جنگ بندی کا معاہدہ معطل ہو گیا۔

    تفصیلات کے مطابق سوڈان کی فوج نے بدھ کو جدہ جنگ بندی مذاکرات میں شرکت معطل کر دی، اس اقدام سے فوج اور پیرا ملٹری گروپ ’ریپڈ سپورٹ فورسز‘ کے درمیان دوبارہ لڑائی کا خدشہ پیدا ہو گیا ہے۔

    الجزیرہ کے مطابق سوڈان کی فوج نے حریف نیم فوجی دستوں کے ساتھ جنگ بندی اور امداد تک رسائی پر بات چیت معطل کر دی ہے، جس سے خدشہ پیدا ہو گیا ہے کہ چھ ہفتے پرانی یہ لڑائی افریقہ کے اس تیسرے سب سے بڑے ملک کو انسانی بحران کی طرف دھکیل دے گا۔

    سوڈانی فوج اور آر ایس ایف کے درمیان ایک ہفتے سے جاری جنگ بندی معاہدے کا خاتمہ پیر کو ہو رہا تھا، تاہم فریقین نے اسے مزید 5 دن بڑھانے پر اتفاق کر لیا تھا۔

    دارالحکومت خرطوم اور دیگر علاقوں میں جھڑپیں دوبارہ شروع ہو گئی ہیں، فریقین کی جانب سے معاہدے کی خلاف ورزی پر علاقے دھماکوں ا ور فائرنگ کی آوازوں سے گونج اٹھے۔

    خرطوم میں اقتدار کی لڑائی نے 50 سے زائد بچوں کی جان لے لی ہے، شہر کے سب سے بڑے یتیم خانے میں ہونے والے حملے میں 24 سے زائد شیرخوار بچے بھی جاں بحق ہوئے۔

    مسلح افواج کی جنرل کمان نے بدھ کے روز ایک بیان میں دوسرے فریق پر شرائط پر عمل درآمد نہ کرنے اور جنگ بندی کی مسلسل خلاف ورزی کا الزام لگایا، اور بات چیت معطل کر دی۔

  • سعودی عرب اور امریکا کی ثالثی، سوڈان میں جنگ بندی پر اتفاق

    سعودی عرب اور امریکا کی ثالثی، سوڈان میں جنگ بندی پر اتفاق

    جدہ: سعودی عرب اور امریکا کی ثالثی کے بعد سوڈان میں جنگ بندی پر اتفاق ہو گیا۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق سوڈان کے متحارب فوجی دھڑوں کے درمیان قلیل مدتی جنگ بندی معاہدے پر اتفاق ہو گیا ہے۔

    سوڈانی فوج اور ریپڈ سپورٹ فورسز نے جدہ میں ہونے والی بات چیت کے بعد مختصر مدت کے لیے جنگ بندی کے معاہدے پر دستخط کر دیے۔ خبر رساں ایجنسی کے مطابق دونوں فوجی گروپس جنگ بندی معاہدے کی تکمیل کے لیے پُرعزم ہیں۔

    جنگ بندی معاہدہ سعودی عرب اور امریکا کی ثالثی میں ہوا، سوڈانی دفترِ خارجہ کا کہنا ہے کہ حکومت جدہ معاہدے کی تمام دفعات کی پابند ہے اور جنگ بندی کے حوالے سے کیا جانے والا جدہ معاہدہ تمام مطلوبہ اہداف حاصل کر لے گا۔ انھوں نے کہا کہ اس جنگ بندی کے نتیجے میں سوڈانی عوام کو درپیش مشکلات کم ہوں گی۔

    عرب نیوز کے مطابق سعودی شہر جدہ میں بات چیت کے بعد فوج اور حریف پیرا ملٹری ریپڈ سپورٹ فورسز کے درمیان دستخط ہفتے کے روز کیے گئے ہیں، جب کہ معاہدے پر عمل درآمد پیر کی شام سے بین الاقوامی طریقہ کار کے تحت شروع ہوگا۔ اتوار کو بھی دارالحکومت خرطوم میں سوڈان کے متحارب دھڑوں کے درمیان فضائی حملوں اور جھڑپوں کی آوازیں سنی گئیں۔ تاہم شہریوں کا کہنا تھا کہ سعودی اور امریکی ثالثی میں ایک ہفتے کی جنگ بندی کے معاہدے کے بعد پانچ ہفتوں سے جاری تنازعے میں توقف کی امید پیدا ہو گئی ہے۔

  • سوڈان خانہ جنگی میں 500 سے زیادہ ہلاک، جنگ بندی میں توسیع کا امکان

    سوڈان خانہ جنگی میں 500 سے زیادہ ہلاک، جنگ بندی میں توسیع کا امکان

    خرطوم: سوڈان میں فوج اور پیرا ملٹری فورسز میں لڑائی 11 صوبوں تک پھیل چکی ہے، آج جنگ بندی کا آخری روز ہے، تاہم آرمی نے جنگ بندی میں مزید 3 دن کی توسیع کا عندیہ دے دیا ہے۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق شمال مشرقی افریقی ملک سوڈان میں صورت حال بدستور کشیدہ ہے، اب تک اس خانہ جنگی میں 500 سے زیادہ افراد ہلاک ہو چکے ہیں، جب کہ 4 ہزار زخمی ہوئے، اور 4 کروڑ متاثر ہو چکے ہیں جو امداد کے منتظر ہیں۔

    آرمی چیف کا کہنا ہے کہ جنگ بندی میں مزید تین دن کی توسیع ہونی چاہیے، تاہم پیرا ملٹری فورسز کی جانب سے اس سلسلے میں کوئی اعلان نہیں کیا گیا ہے۔

    خانہ جنگی کے دوران ایک میڈیکل سینٹر پر بھی راکٹ داغے گئے جس سے عمارت کو شدید نقصان پہنچا، جنگ زدہ علاقوں سے ہزاروں افراد قریبی ممالک کا رخ کر رہے ہیں، مصر میں 10 ہزار، چاڈ 20 ہزار اور ایتھوپیا میں 5 ہزار سے زیادہ لوگ نقل مکانی کر چکے ہیں، سعودی عرب کی جانب سے غیر ملکی افراد کا انخلا بھی جاری ہے۔

    الجزیرہ کے مطابق سوڈان کی فوج نے دارالحکومت خرطوم کے مضافات میں حریف نیم فوجی دستے ریپڈ سپورٹ فورسز کے ساتھ جاری لڑائیوں کے درمیان ’متزلزل جنگ بندی‘ کو مزید 72 گھنٹے تک بڑھانے کی خواہش کا اظہار کیا ہے۔ بدھ کی رات گئے فوج نے کہا کہ جنرل عبدالفتاح البرہان نے جنگ بندی میں توسیع کے منصوبے کی ابتدائی منظوری دے دی ہے (جنگ بندی آج جمعرات کو ختم ہو رہی ہے) اور مذاکرات کے لیے فوجی ایلچی جنوبی جوبا بھیجا رہا ہے۔

    فوج نے کہا کہ جنوبی سوڈان، کینیا اور جبوتی کے صدور نے دونوں افواج کے درمیان جنگ بندی اور مذاکرات میں توسیع کے لیے ایک مشترکہ تجویز پیش کی تھی، جسے البرہان نے قبول کیا ہے۔

    سعودی خاتون فوجی کی اس تصویر نے دلوں کو پگھلا دیا

    واضح رہے کہ فوج اور نیم فوجی دستوں کے درمیان لڑائی شروع ہونے کے بعد وہ جیل بھی اس کی لپیٹ میں آ گئی تھی جہاں سوڈان کے معزول صدر عمر البشیر کو رکھا گیا تھا، لڑائی شروع ہونے کے بعد معزول صدر کو خرطوم کے ایک فوجی اسپتال میں رکھا گیا ہے، فوج نے بدھ کو ایک بیان میں کہا کہ البشیر اور تقریباً 30 دیگر قیدیوں کو کوبر جیل کے طبی عملے کی سفارش پر عالیہ اسپتال منتقل کیا گیا ہے۔

    جیل پر حملہ دو فوجی گروپوں کے درمیان لڑائی کے دوران کیا گیا تھا، جس کی وجہ سے اتوار کو جیل توڑ کر تقریباً 25 ہزار قیدی فرار ہو گئے تھے، جن کی وجہ سے خرطوم میں لاقانونیت میں اضافے کا خدشہ پیدا ہو گیا ہے۔