Tag: CEC

  • گڑبڑ میں ملوث امیدواروں کی نااہلی بھی ہوسکتی ہے: چیف الیکشن کمشنر

    گڑبڑ میں ملوث امیدواروں کی نااہلی بھی ہوسکتی ہے: چیف الیکشن کمشنر

    لاہور: چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ کا کہنا ہے کہ اگر حالات خراب کرنے کی کوشش کی گی تو سخت ایکشن ہوگا، گڑبڑ میں ملوث امیدواروں کی نااہلی بھی ہوسکتی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ کا کہنا ہے کہ الیکشن کمیشن نے فول پروف انتظامات کیے ہیں، مانیٹرنگ کے لیے سینئر افسران کے ساتھ خود کنٹرول روم میں موجود ہوں۔

    چیف الیکشن کمشنر نے کہا کہ شفاف انتخابی عمل کے لیے بروقت ہدایات دی جارہی ہیں، تمام اداروں آرمی، رینجرز، ایف سی اور پولیس کے اہلکار ڈیوٹی پر موجود ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ ووٹرز سے اپیل ہے کہ اپنے من پسند امیدوار کو ووٹ دینے کے لیے آئیں، ووٹ سے پاکستان اور جمہوریت مضبوط ہوگی۔

    انہوں نے مزید کہا کہ اگر حالات خراب کرنے کی کوشش کی گی تو سخت ایکشن ہوگا، گڑبڑ میں ملوث امیدواروں کی نااہلی بھی ہوسکتی ہے۔

  • ڈبل گیم کا خدشہ، سی ای سی نے استعفوں کو نواز شریف کی واپسی سے مشروط کر دیا

    ڈبل گیم کا خدشہ، سی ای سی نے استعفوں کو نواز شریف کی واپسی سے مشروط کر دیا

    کراچی: آج پیپلز پارٹی سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کا اہم اجلاس منعقد ہوا، جس میں ہونے والی گفتگو اور فیصلوں سے ایسا تاثر سامنے آیا ہے جیسے پیپلز پارٹی اس خدشے میں مبتلا ہے کہ ن لیگ اس کے ساتھ ڈبل گیم کھیل رہی ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق بلاول ہاؤس میں پاکستان پیپلز پارٹی کے سی ای سی اجلاس میں یہ اہم سوال اٹھایا گیا کہ شاہد خاقان عباسی کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ سے کیسے ہٹا؟ اس موضوع پر گفتگو کے بعد سی ای سی نے استعفوں کو نواز شریف کی وطن واپسی سے مشروط کر دیا۔

    ذرایع نے بتایا کہ اجلاس میں یہ گفتگو ہوئی کہ نواز شریف کو وطن واپس آ کر لانگ مارچ کا حصہ بننا چاہیے، ان کی وطن واپسی پر ہی استعفوں پر بات ہو سکتی ہے، اراکین کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی کسی کی ڈکٹیشن پر نہیں چل سکتی، نیز جمہوری قوتوں کو جھانسے میں نہیں آنا چاہیے۔

    اراکین نے یہ اہم خدشہ بھی ظاہر کیا کہ وہ نئی پی این اے نہیں بن سکتے، پیپلز پارٹی واحد جماعت ہے جو مزاحمتی سیاست کے لیےتیار ہے۔ واضح رہے کہ پاکستان نیشنل الائنس (پی این اے) کا قیام 1977 میں عمل آیا تھا اور یہ سیاسی جماعتوں کا اتحاد تھا۔

    ذرایع نے بھی بتایا کہ سی ای سی اجلاس میں بلاول بھٹو زرداری نے ارکان سے اپیل کی کہ اپوزیشن اتحاد کو قائم رکھنے کے لیے استعفوں کے معاملے کو نظر میں رکھا جائے، تاہم ارکان نے استعفے دینے کی مخالفت کی، ذرایع کے مطابق بعض سی ای سی اراکین نے پی ڈی ایم کے لاہور جلسے سے متعلق یہ رائے دی کہ اس اس جلسے کا توقعات پر پورا نہ اترنا پی ڈی ایم کے لیے دھچکا ہے۔

    سی ای سی میں اس معاملے پر بحث کی گئی کہ ن لیگی رہنما شاہد خاقان عباسی کا نام ای سی ایل سے کیسے ہٹا، ن لیگ کی جانب سے ڈبل گیم کے خدشے کے پیش نظر ارکان نے کہا کہ نواز شریف وطن واپس آئیں تو استعفوں پر بات ہو سکتی ہے، اجلاس میں محمد علی درانی کی شہباز شریف سے ملاقات بھی زیر بحث آئی۔

    سی ای سی کے اراکین کی استعفوں پر متضاد آرا تھیں، ذرایع نے بتایا کہ سینئر پی پی رہنما نے کہا مناسب وقت پر استعفے دیے جائیں۔

    اجلاس میں یہ فیصلہ ہوا کہ انتخابی میدان خالی نہ چھوڑا جائے، پارٹی ضمنی انتخابات میں بھرپور حصہ لے گی، اور سینیٹ سمیت کسی بھی انتخابی میدان سے باہر نہیں ہوگی، اراکین کا کہنا تھا کہ پی ڈی ایم اعلامیے میں کہیں سینیٹ انتخابات رکوانے کا ذکر نہیں۔

    پیپلز پارٹی کے قانونی ماہرین نے کہا کہ استعفے سینیٹ الیکشن کی راہ میں رکاوٹ نہیں پیدا کر سکتے، اور استعفوں کی صورت میں حکومت 18 ویں آئینی ترمیم ختم کر سکتی ہے، حکومت دیگر جمہوری قوانین کو بھی ختم کر سکتی ہے۔

  • چیف الیکشن کمشنر کا تین ٹریبونل ججز کی ملازمت میں توسیع کرنے سے انکار

    چیف الیکشن کمشنر کا تین ٹریبونل ججز کی ملازمت میں توسیع کرنے سے انکار

    اسلام آباد: چیف الیکشن کمشنر نے تین ٹریبونلجز کی مدت ملازمت میں توسیع کرنے سے انکار کر دیا ہے ۔

    چیف الیکشن کمشنر نے پنجاب کے تین ٹربیونل کے ججز کی مدت ملازمت میں توسیع سے انکار کردیا،اس سلسلہ میں انہوں نے چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ کو مراسلہ بھجوا دیا ہے ۔

    چیف الیکشن کمشنر کا کہنا ہے کہ الیکشن کمیشن ٹربیونلز میں مزید توسیع نہیں چاہتا، زیر سماعت مقدمات ہائیکورٹ بھجوا دئے جائیں ۔

    اکتیس اگست کو ریٹائر ہونے والے ججوں میں جسٹس کاظم علی ملک، جسٹس جاوید رشید محبوبی اور جسٹس زاہدمحمود شمل ہیں ۔

  • چیف الیکشن کمشنر نے کے پی کے اسمبلی میں ہلڑ بازی کا نوٹس لے لیا

    چیف الیکشن کمشنر نے کے پی کے اسمبلی میں ہلڑ بازی کا نوٹس لے لیا

    اسلام آباد : چیف الیکشن کمشنر نےخیبرپختونخوا اسمبلی میں سینٹ انتخا بات کے دوران ہو نیوالی ہلڑ با زی کا نو ٹس لے لیا۔

    تفصیلات کے مطابق خیبر پختونخوا اسمبلی میں سینٹ الیکشن کے دوران ہو نیوالی والی ہلڑ با زی اور ووٹنگ کے وقت میں اضا فے کا چیف الیکشن کمشنر سید سردار رضا نے نوٹس لیتے ہو ئے صو با ئی ریٹرننگ افسر سے رپورٹ طلب کر لی ہے ۔

    الیکشن کمیشن کے ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ ہنگامہ آرائی کے مرتکب اراکین صو با ئی اسمبلی کیخلاف کا رروائی کی جا ئے گی اور ذمہ داروں کو تین ماہ قید ، ایک ہزار روپے جرمانہ ہوسکتا ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ سزا یافتہ ارکان کی رکنیت ختم کی جاسکتی ہے، الیکشن کمیشن کا یہ بھی کہنا ہے کہ اس حوالے سے بنا یا گیا قانون ” سینٹ الیکشن رولز میں انیس سو پچھتر میں سزا موجو دہے.

    اب دیکھنا یہ ہے کہ اس ضمن میں صو با ئی ریٹرنگ افسر کیا مؤقف اختیار کرتے ہیں کیا واقعی ہنگا مہ آرائی کے مرتکب افراد کیخلاف کا رروائی ہو گی یا معاملہ اتنا طو ل کھینچے گا کہ دوسرے سینیٹ انتخابات کا وقت ہی نہ آجا ئے۔

  • عوامی نیشنل پارٹی کا وفد کل چیف الیکشن کمشنر سےملاقات کرے گا

    عوامی نیشنل پارٹی کا وفد کل چیف الیکشن کمشنر سےملاقات کرے گا

    اسلام آباد: عوامی نیشنل پارٹی نےکہا ہے کہ اسےالیکشن مہم چلانےنہیں دی گئی تھی،پارٹی وفدکل چیف الیکشن کمشنر سےملاقات کرے گا۔

    اے این پی کے رہنما زاہد خان نے اے آرو ائی نیوز سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ عوامی نیشنل پارٹی کی جانب سے چیف الیکشن کمشنر کو خط لکھا گیا ۔ خط میں کہا گیا ہے کہ چیف الیکشن کمشنر ملاقات کا وقت دیں، ان کاکہنا تھا کہ عام انتخابات میں اے این پی کو انتخابی مہم نہیں چلانے دی گئی۔ پارٹی وفد کل چیف الیکشن کمشنر سے ملاقات کیلئے جائے گا۔

  • عمران خان قانون کے مطابق جلسے جلوس کریں، سید خورشید شاہ

    عمران خان قانون کے مطابق جلسے جلوس کریں، سید خورشید شاہ

    سکھر: اپوزیشن لیڈر سید خورشید شاہ کا کہناہےکہ تیس نومبرکوکچھ ہوگا یا نہیں اس بات کا دارومدار حکومت پر ہے، حکومت کی کارکردگی بہتر ہوتی تو یہ دن نہ دیکھ رہے ہوتے۔

    قائدحزب اختلاف کا ایک بیان میں کہنا تھا کہ پارلیمنٹ سے منہ موڑ کر حکومت معاملات نہیں چلاسکتی، تحریکِ انصاف کے سربراہ عمران خان کو جلسے جلوس کرنے چاہئیں، لیکن قانون کے مطابق کرنے چاہیئں ہٹ کر نہیں۔

    چیف الیکشن کمشنر کی تقرری سے متعلق سید خورشید شاہ  نےکہا کہ آج وزیراعظم نواز شریف سے رابطہ ہوگا، خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ چیف الیکشن کمشنر کوئی نوجوان ہونا چاہیئے، چوہتر سال کا ریٹائرڈ جج اس عہدے کیلئے موزوں نہیں۔

    عدالت گئے لیکن حکومت نے ہماے مؤقف کی حمایت نہیں کی۔ واضح رہے کہ سپریم کورٹ کی جانب سے دوبار ڈیڈ لائن جاری کرنے کے باوجود حکومت تا حال الیکشن کمیشن کے چیف کی تقرری میں ناکام ہے۔

  • سپریم کورٹ نے 24 نومبر تک چیف الیکشن کمیشن کی تعیناتی کا حکم دے دیا

    سپریم کورٹ نے 24 نومبر تک چیف الیکشن کمیشن کی تعیناتی کا حکم دے دیا

    اسلام آباد: سپریم کورٹ آف پاکستان نے چیف الیکشن کمیشن کی تقرری سے متعلق اٹارنی جنرل کی جانب سے دائرکردہ درخواست رد کردی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اٹارنی جنرل آف پاکستان سلمان اسلم بٹ نے حکومتِ پاکستان کی جانب سے ملک میں جاری سیاسی بحران کے پیشِ نظر چیف الیکشن کمیشن کی تقرری کی تاریخ میں ایک ماہ کے لئے توسیع کی استدعا کی تھی۔

    مقدمے کی سماعت چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ناصر الملک کی سربراہی میں تین رکنی بینچ کررہا ہے، بینچ نے ایک ماہ کے بجائے 24 نومبر تک چیف الیکشن کمیشن کی تقرری کا حکم دے دیا ہے۔

    واضح رہے کہ چیف الیکشن کمیشن کے عہدے کے لئے جسٹس ریٹائرڈ بھگوان داس ، جسٹس ریٹائرڈتصدق حسین جیلانی اور جسٹس طارق پرویز اسلم نامزد کئے گئے تھے جن میں سے جسٹسریٹائرڈ بھگوان داس نے چیف الیکشن کمیشن کی ذمہ داریاں قبول کرنے سے انکار کردیا ہے جبکہ جسٹس ریٹائرڈ تصدق حسین جیلانی کے نام پر پاکستان تحریک انصاف اپنے تحفظات کا اظہار کرچکی ہے۔