Tag: CEC meeting

  • پیپلزپارٹی اور ن لیگ کے درمیان اختلافات سامنے آگئے

    پیپلزپارٹی اور ن لیگ کے درمیان اختلافات سامنے آگئے

    کراچی : پی ڈی ایم کی حکومت میں شامل ن لیگ اور پیپلزپارٹی کے درمیان اختلافات کی خبریں سامنے آرہی ہیں، ذرائع کا کہنا ہے کہ حکومتی پالیسیوں پر خدشات کا اظہار کیا جارہا ہے۔

    کراچی : اس حوالے سے ذرائع نے پیپلزپارٹی کی سینٹرل ایگزیکٹیو کمیٹی (سی ای سی) اجلاس کا احوال بتاتے ہوئے کہا ہے کہ پیپلزپارٹی اراکین کو ن لیگ کی پالیسیوں سے اختلاف ہے۔

    رہنماؤں کا مؤقف ہے کہ مردم شماری پر ہمارے خدشات مسلسل نظر انداز ہوئے ہیں، پیپلزپارٹی رہنماؤں نے ڈیجیٹل مردم شماری کے نتائج کو بھی مسترد کردیا۔

    ذرائع کے مطابق اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ مردم شماری پر خدشات اتحادیوں کے سامنے رکھیں گے، ملک میں بدترین معاشی حالات پر پیپلزپارٹی ارکان بھی پریشان دکھائی دیئے۔

    اجلاس میں ارکان کی رائے تھی کہ ہم حکومت کا حصہ ضرور ہیں لیکن ہمیں درست سمت کا تعین کرانا پڑے گا۔ اس موقع پر نو مئی کے واقعات کیخلاف قرارداد بھی منظور کی گئی۔

    ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ ملکی معیشت سے متعلق پی پی اپنی تجاویز ن لیگ کو دے گی، عوام کی فلاح کے اقدامات کرنے سے متعلق پی پی بھرپور آواز اٹھائے گی۔

  • اپوزیشن میدان سے بھاگنے کے بہانے ڈھونڈ رہی ہے، عمران خان

    اپوزیشن میدان سے بھاگنے کے بہانے ڈھونڈ رہی ہے، عمران خان

    اسلام آباد : وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت سینٹرل ایگزیکٹوکمیٹی کا اجلاس ہوا جس میں سی ای سی نے پارلیمانی بورڈ تشکیل دینے کی منظوری دے دی۔

    اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ مرکزی پارلیمانی بورڈ ٹکٹوں سے متعلق پالیسی تشکیل دے گا، وزیراعظم نے الیکشن کی تیاریاں تیز کرنے کی ہدایت کر دی۔

    وزیراعظم کا اجلاس سے خطاب میں کہنا تھا کہ جلد امیدواروں اور ٹکٹوں کی تقسیم سے متعلق پالیسی بنائی جائے،
    اپوزیشن میدان سے بھاگنے کے بہانے ڈھونڈ رہی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ پارٹی کے پرانے کارکنان کو ٹکٹس دینے کو ترجیح دیں گے، مفاداتی اور ضمیر فروشوں کی پارٹی میں اب کوئی جگہ نہیں ہے مخلص اور قربانیاں دینے والے کارکنوں کو آگے لایا جائے گا۔

    وزیراعظم عمران خان کا مزید کہنا تھا کہ اتحادی حکومت میں ہمیشہ بلیک میل ہونا پڑتا ہے، اپنے لوگوں کی اکثریت کے ساتھ حکومت بنائیں گے۔

  • حکومت کا اہم اقدام : موسم سرما میں گیس کی لوڈ شیڈنگ کم سے کم کی جائے گی

    حکومت کا اہم اقدام : موسم سرما میں گیس کی لوڈ شیڈنگ کم سے کم کی جائے گی

    اسلام آباد : وفاقی حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ موسم سرما میں گیس کی لوڈ شیڈنگ کم سے کم کی جائے گی جبکہ گیس کی کمی آرایل این جی سے پوری کی جائے گی۔

    تفصیلات کے مطابق حکومت نے گیس صارفین کو خوشخبری سنادی، حکومت کی جانب سے ایک اور عوام دوست قدم اٹھاتے ہوئے سردیوں کے موسم میں گیس لوڈشیڈنگ نہ کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

    اسلام آباد میں وزیر خزانہ اسد عمر کی زیر صدارت اقتصادی رابطہ کمیٹی کا اجلاس ہوا، اجلاس میں اقتصادی رابطہ کمیٹی نے گیس لوڈ منیجمنٹ پلان کی منظوری دے دی۔

    اجلاس میں فیصلہ کیا گیا ہے کہ موسم سرما میں گیس کی لوڈ شیڈنگ کم سے کم کی جائے گی۔ گیس کی کمی کو آرایل این جی کے ذریعے پورا کیا جائے گا، اس کے علاوہ اجلاس میں نیشنل پاور پارکس مینجمنٹ کمپنی کیلیےحکومتی گارنٹی کی اصولی منظوری بھی دی گئی، علاوہ ازیں پاور سیکٹر کے لیے اسلامک فناسنگ کی سہولت دینے کی بھی منظوری دی گئی ہے۔

     مزید پڑھیں: حکومت نے گیس لوڈ شیڈنگ کا شیڈول جاری کردیا

    واضح رہے کہ اس سے قبل حکومت نے نو نومبر کو موسم سرما کے تین ماہ کے لیے گھریلو صارفین کیلئے گیس لوڈ شیڈنگ کا شیڈول جاری کیا تھا، شیڈول میں صبح و شام کے اوقات میں گھریلو صارفین کے لیے گیس لوڈ شیڈنگ نہ کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔

    ذرائع کے مطابق درآمدی صنعتوں کو 3 سو ایم ایم سی ایف ڈی گیس فراہم کی جائے گی جبکہ دیگر صنعتوں کو سردیوں میں گیس کی فراہمی بند رہے گی، مذکورہ گیس لوڈ مینجمنٹ پلان کا نفاذ تین ماہ یعنی دسمبر سے مارچ تک کے لیے ہوگا۔

  • پیپلز پارٹی نے نئے سیاسی اتحاد پرغورشروع کردیا

    پیپلز پارٹی نے نئے سیاسی اتحاد پرغورشروع کردیا

    نو ڈیرو : پیپلز پارٹی نے نئے سیاسی اتحاد پر غور شروع کردیا، اراکین نے آصف زرداری اور بلاول بھٹو کی قیادت پر مکمل اعتماد کا اظہارکیا۔

    تفصیلات کے مطابق نوڈیرو میں پیپلز پارٹی کے سی ای سی کا اہم اجلاس منعقد ہوا، آصف علی زرداری اوربلاول بھٹو کی زیرصدارت سی ای سی کے اجلاس میں اعتزازاحسن، فرحت اللہ بابر، قمرزمان کائرہ، شیری رحمان اور دیگر موجود تھے۔

    اجلاس میں ذوالفقارعلی بھٹو کو خراج عقیدت پیش کیا گیا، اس موقع پر پیپلز پارٹی کےاراکین نے آصف زرداری اوربلاول بھٹوکی قیادت پر اعتماد کا اظہار کیا۔

    اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے فرحت اللہ بابر نے تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ اجلاس میں عام انتخابات، پاناما فیصلے کے بعد کی صورتحال پرغور، ریاست میں کرپشن کیخلاف اور نیشنل ایکشن پلان پرمکمل عملدرآمد نہ ہونے پر تشویش کا اظہار کیا گیا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ اجلاس میں حکومت مخالف نئے سیاسی اتحاد پربھی غور کیا گیا، اس کے علاوہ آصف زرداری کے دورہ بلوچستان پرحکمت عملی طے کی گئی۔

    ذرائع کے مطابق آصف زرداری 7اپریل کوبلوچستان کے دورہ پرجائیں گے، اجلاس میں اس بات پر بھی تشویش کا اظہار کیا گیا کہ فاٹا اصلاحات پر کوئی پیش رفت نہیں ہوئی، شرکاء نے مطالبہ کیا کہ جسٹس فائزعیسیٰ کی رپورٹ پرعملدرآمد کیا جائے۔