Tag: census

  • گورنرسندھ نے انتخابات میں تاخیر کا عندیہ دے دیا

    گورنرسندھ نے انتخابات میں تاخیر کا عندیہ دے دیا

    کراچی : گورنر سندھ کامران ٹیسوری نے کہا ہے کہ مردم شماری کی وجہ سے الیکشن میں اگر کچھ تاخیر بھی ہوتی ہے تو کوئی مسئلہ نہیں۔

    نئے نگراں وزیر اعظم کے نام کے حوالے سے تبصرہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ موجودہ حالات میں نگراں وزیراعظم کیلئے انوارالحق کاکڑ کا انتخاب اچھا فیصلہ ہے۔

    گورنرسندھ نے کہا کہ انوارالحق کاکڑ بہترین نگراں وزیراعظم ثابت ہونگے، امید ہے نگراں وزیر اعظم تمام جماعتوں کو ساتھ لے کر چلیں گے اور اپنی ذمہ داریوں کو احسن طریقے سےانجام دیں گے۔

    کامران ٹیسوری نے انتخابات سے متعلق کہا کہ آئندہ عام انتخابات آئین و قانون کے مطابق وقت پر ہونے چاہئیں، تمام جماعتوں کا اتفاق تھا کہ الیکشن نئی مردم شماری پر ہوں۔

    گورنرسندھ کا کہنا تھا کہ اگر مردم شماری کی وجہ سے الیکشن میں کچھ تاخیر بھی ہوتی ہے تو کوئی مسئلہ نہیں ہوگا۔ موجودہ معاشی صورتحال میں کسی ایسی چیز کے متحمل نہیں ہوسکتے جس سے ملک کی بدنامی ہو۔

    واضح رہے کہ انوار الحق کاکڑ نگراں وزیر اعظم کے عہدے کا حلف 14 اگست کو اٹھائیں گے اور حلف برداری کی تقریب ایوان صدر میں ہوگی۔

    ذرائع نے اے آر وائی نیوز کو بتایا کہ نگراں وزیر اعظم کی حلف برداری تک شہباز شریف وزیر اعظم رہیں گے جبکہ انوار الحق کاکڑ یومِ آزادی کے دن عہدے کا حلف اٹھائیں گے۔

    نگراں وزیر اعظم کیلئے انوار الحق کاکڑ کے نام کا اعلان 

    وزیر اعظم شہباز شریف اور اپوزیشن لیڈر راجہ ریاض کے درمیان آج ہونے والی ملاقات میں نگراں وزیر اعظم کیلیے انوار الحق کاکڑ کے نام پر اتفاق کیا گیا۔

  • ’نئی مردم شماری پر بعض سیاسی حلقوں کی جانب سے بحث بے معنی ہے‘

    ’نئی مردم شماری پر بعض سیاسی حلقوں کی جانب سے بحث بے معنی ہے‘

    وزیراعلیٰ بلوچستان عبدالقدوس بزنجو نے کہا ہے کہ نئی مردم شماری پر بعض سیاسی حلقوں کی جانب سے بحث بے معنی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعلیٰ بلوچستان عبدالقدوس بزنجو نے جاری کردہ بیان میں کہا کہ تنقید کرنیوالوں کو 1998 اور 2017 کی مردم شماری کا جائز ہ لینا چاہیے، مردم شماری نہ ہونے سے بلوچستان کے نقصان کے ذمہ داروں کا تعین کرنا چاہیے۔

    وزیراعلیٰ بلوچستان نے کہا کہ ہم نے حقائق کو دیکھتے ہوئے نئی مردم شماری کو تسلیم کیا، نئی مردم شماری میں صوبے میں آبادی بڑھنےکی شرح دیگر سے زیادہ ہے۔

    وزیراعلیٰ بلوچستان نے کہا کہ بلوچستان کا مسئلہ قومی اسمبلی میں دو چار نشستیں بڑھنے سے حل نہیں ہو گا، صوبے کی تمام سیاسی قیادت دور اندیشی کا مظاہرہ کرے۔

    وزیراعلیٰ بلوچستان عبدالقدوس بزنجو نے مزید کہا کہ جو اضلاع پسماندہ ہیں ان کیلئے خصوصی گرانٹ ہونی چاہیے، اگر آبادی کی بنیاد پر وسائل کی تقسیم کا مطالبہ کیا تو یہ غلط ہوگا۔

  • نئی مردم شماری کے تحت الیکشن کرانے کے وزیر اعظم کے اعلان پر پیپلز پارٹی ناراض

    نئی مردم شماری کے تحت الیکشن کرانے کے وزیر اعظم کے اعلان پر پیپلز پارٹی ناراض

    اسلام آباد: وزیر اعظم شہباز شریف کے نئی مردم شماری کے تحت الیکشن کرانے کے اعلان پر پیپلز پارٹی ناراض ہوگئی۔

    تفصیلات کے مطابق پیپلزپارٹی ذرائع کا بتانا ہے کہ وزیر اعظم کے بیان سے الیکشن وقت پر نہ ہونے کا خدشہ پیدا ہوتا ہے، سندھ حکومت اور عوام کو نئی مردم شماری پر خدشات ہیں۔

    ’نئی مردم شماری کے تحت ہی انتخابات میں جائیں گے‘

    پیپلزپارٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کے خط کو سنا نہیں گیا، ہم ہر صورت وقت پر الیکشن چاہتے ہیں، نئی مردم شماری کو اب تک سی سی آئی نے منظور نہیں کیا، سی سی آئی منظوری کے بعد بھی آئینی ترمیم آرٹیکل 51 تھری کے تحت درکار ہوگی۔

    پی پی ذرائع کا کہنا ہے کہ پیپلزپارٹی کی قانونی ٹیم نے رائے دی ہے کہ  نئی مردم شماری پر الیکشن ہوئے تو نئی حلقہ بندیاں ہوں گی جس میں وقت لگے گا، نئی مردم شماری پر الیکشن کرایا گیا تو کم از کم 6 ماہ نئی حلقہ بندیوں میں لگیں گے۔

  • شہری سندھ میں مردم شماری کے عمل میں سست روی پر تحفظات برقرار

    شہری سندھ میں مردم شماری کے عمل میں سست روی پر تحفظات برقرار

    کراچی: مردم شماری کے عمل کا آج آخری روز ہے، تاہم ایم کیو ایم کے تحفظات برقرار ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق ایم کیو ایم پاکستان نے کہا ہے کہ چار مرتبہ توسیع کے باوجود شہری سندھ میں مردم شماری کے عمل میں سست روی پر انھیں شدید تحفظات ہیں۔

    ایم کیو ایم پاکستان کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ اگر درست انداز میں دیانت داری سے گنا جائے تو روزانہ ایک لاکھ 90 ہزار افراد شمار ہو جائیں۔

    ایم کیو ایم کا کہنا ہے کہ شہری علاقوں کی آبادی کی درست گنتی میں سندھ حکومت کی ماتحت انتظامیہ کا کردار متعصبانہ ہے، ایک مخصوص لسانی اکائی کی آبادی کو زیادہ دکھانے کے لیے صوبائی انتظامیہ سازشی حربے استعمال کر رہی ہے۔

    ایم کیو ایم پاکستان کے مطابق اگر شہری علاقوں کے ایک ایک فرد کو درست نہ گنا گیا تو عدالت، ایوان اور سڑکوں پر صدائے احتجاج بلند کی جائے گی۔

  • مردم شماری پر تحفظات، ادارہ شماریات نے پارلیمانی جماعتوں کو بریفنگ کے لیے بلا لیا

    مردم شماری پر تحفظات، ادارہ شماریات نے پارلیمانی جماعتوں کو بریفنگ کے لیے بلا لیا

    اسلام آباد: مردم شماری پر تحفظات کے باعث ادارہ شماریات نے پارلیمانی جماعتوں کو بریفنگ کے لیے بلا لیا۔

    تفصیلات کے مطابق ساتویں قومی مردم شماری پر اسٹیک ہولڈرز کے تحفظات کے اظہار کے بعد وفاقی ادارہ شماریات نے تمام پارلیمانی جماعتوں کو بریفنگ دینے کا فیصلہ کیا ہے۔

    وفاقی ادارہ شماریات نے پاکستان پیپلز پارٹی، مسلم لیگ ن، اور بی این پی کے وفاقی وزرا کو بریفنگ میں شرکت کی دعوت دی ہے، جماعت اسلامی کے حافظ نعیم الرحمٰن، جے یو آئی کے مولانا اسعد محمود اور ایم کیو ایم کے خالد مقبول صدیقی بھی بریفنگ میں شریک ہوں گے۔

    چاروں صوبائی وزرائے اعلیٰ کو بھی بریفنگ میں مدعو کیا گیا ہے، وفاقی وزرا نوید قمر، اسرار ترین، شاہ زین بگٹی اور خالد مگسی کو بھی مردم شماری سے متعلق بریفنگ میں بلایا گیا ہے۔

    وفاقی ادارہ شماریات کے حکام پارلیمانی جماعتوں کو ساتویں مردم شماری پر صورت حال سے آگاہ کریں گے، ممبر سپورٹ سروسز سرور گوندل نے پارلیمانی جماعتوں کو خطوط ارسال کر دیے۔

    وفاقی ادارہ شماریات میں بریفنگ آج تین بجے ہوگی، زوم لنک پر بھی شرکا بریفنگ میں شامل ہو سکیں گے۔

  • مردم شماری پر کثیر الجماعتی کانفرنس کے لیے پیپلز پارٹی کے سیاسی جماعتوں سے رابطے

    مردم شماری پر کثیر الجماعتی کانفرنس کے لیے پیپلز پارٹی کے سیاسی جماعتوں سے رابطے

    کراچی: پاکستان پیپلز پارٹی نے مردم شماری کے معاملے پر کثیر الجماعتی کانفرنس کے لیے سیاسی جماعتوں سے رابطے شروع کر دیے۔

    تفصیلات کے مطابق پی پی نے ڈیجیٹل مردم شماری پر اے پی سی بلا لی ہے، رہنما نثار کھوڑو نے سیاسی جماعتوں کو مردم شماری سے متعلق کانفرنس میں شرکت کے لیے اعتماد میں لینے کے لیے ایم کیو ایم پاکستان کے سربراہ ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی، اے این پی سندھ کے صدر شاہی سید، مسلم لیگ ن سندھ کے صدر شاہ محمد شاہ و دیگر سے رابطہ کیا ہے۔

    پیپلز پارٹی کی جانب سے سیاسی رہنماؤں کو دعوت نامے بھی بھیجے جائیں گے، کثیر الجماعتی کانفرنس جمعہ کو کراچی کے ایک لگژری ہوٹل میں شام 4 بجے منعقد ہوگی۔

    رہنما پیپلز پارٹی عاجز دھامراہ نے بھی جے یو آئی رہنما راشد محمود سومرو، قادر مگسی، ایاز پلیجو، صنعان قریشی، سید جلال محمود شاہ، ریاض چانڈیو، لال جروارو اور دیگر رہنماؤں سے رابطے کیے۔

    ترجمان پیپلز پارٹی کا کہنا ہے کہ مسلم لیگ فنکشنل سمیت ادیبوں اور رائٹرز کو بھی کانفرنس میں شرکت کی دعوت دی جائے گی۔

    نثار کھوڑو نے کہا کہ سندھ کو ڈیجیٹل مردم شماری اور غیر قانونی تارکین وطن پر خدشات ہیں، ہم سیاسی جماعتوں کے مردم شماری سے متعلق نقطہ نظر کی روشنی میں آگے بڑھیں گے۔

    انھوں نے کہا کہ ڈیجیٹل مردم شماری میں خامیاں ہیں، سندھ کے دیہی علاقوں میں سسٹم کام نہیں کر رہا، خدشہ ہے کے ڈیجیٹل مردم شماری کا آر ٹی ایس کی طرح حشر کیا جائے گا، اس لیے ہمارا مطالبہ ہے کہ سندھ کی درست آبادی گنی جائے، غیر قانونی تارکین وطن کو الگ خانے میں رکھا جائے۔

  • وزیر اعلیٰ سندھ نے مردم شماری پر وفاق سے تعاون واپس لینے کی دھمکی دے دی

    وزیر اعلیٰ سندھ نے مردم شماری پر وفاق سے تعاون واپس لینے کی دھمکی دے دی

    کراچی: وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے مردم شماری پر وفاق سے تعاون واپس لینے کی دھمکی دے دی۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقے فوارہ چوک پر کراچی گیمز کے تحت گدھا گاڑی ریس کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مراد علی شاہ نے کہا کہ مردم شماری پر ہمارے مطالبات پورے کیے جائیں، مطالبات پورے نہ ہوئے تو وفاقی حکومت کو سپورٹ کرنا مشکل ہوگی۔

    انھوں نے کہا ’’الیکشن کے ساتھ مردم شماری بھی بہت ضروری ہے، مردم شماری شفاف نہ ہوئی تو صوبائی حکومت کو سوچنا پڑے گا، ہم مردم شماری سے سندھ حکومت کی مدد ہٹانے پر مجبور ہوں گے۔‘‘

    وزیر اعلیٰ نے کہا کہ مردم شماری شفاف نہ ہوئی تو سیاسی سطح پر بھی لائحہ عمل دیں گے، جب مردم شماری کے ٹیبلٹ میں نقشوں کی خامیاں دکھائی گئیں تو کہا گیا کہ کچھ خامیوں کو بعد میں درست کر دیں گے، لیکن ہم نے کہا کہ خامیاں فوری طور پر درست کریں۔

    انھوں نے کہا ’’ہم نے کہا ہے کہ ہمارا اندراج کر کے ہمیں آگاہ کیا جائے، ہر فرد کو ایس ایم ایس کے ذریعے درج تفصیل بتائی جائے۔‘‘

    مراد علی شاہ نے اس موقع پر یہ بھی کہا کہ لاہور میں جو کچھ ہوا یہ چیز سندھ میں نہیں چلے گی، کوئی پرامن احتجاج کرنا چاہے تو حق ہے لیکن قانون ہاتھ میں نہیں لینے دیں گے، ہم اس کا جواب قانونی طور پر سخت انداز میں دیں گے۔

    وزیر اعلیٰ سندھ نے مزید کہا کہ ’’میں واضح طور پر بتادوں کراچی کا میئر ہمارا ہوگا۔‘‘

  • کراچی میں مردم شماری عملے نے آج کام کرنے سے انکار کر دیا

    کراچی میں مردم شماری عملے نے آج کام کرنے سے انکار کر دیا

    کراچی: شہر قائد میں مردم شماری عملے نے آج کام کرنے سے انکار کر دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ملک بھر کی طرح کراچی میں بھی ڈیجیٹل مردم شماری کا عمل جاری ہے، تاہم مردم شماری کے عملے کو کئی طرح کے مسائل کے ساتھ ساتھ ٹرانسپورٹ کے مسائل کا بھی سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ ضلع کورنگی کے علاقے لانڈھی میں مردم شماری کے عملے کو مشکلات کے باعث عملے نے آج کام کرنے سے انکار کر دیا ہے۔

    ذرائع کے مطابق پورے کراچی میں 1290 ٹیمیں کام کر رہی ہیں، ان ٹیموں کے لیے پہلے تین سے چار روز 58 گاڑیاں فراہم کی گئیں، اب ان 58 گاڑیوں میں سے بھی صرف 6 گاڑیاں فراہم کی جا رہی ہیں۔

    ذرائع نے بتایا کہ مردم شماری کا عملہ ٹرانسپورٹ کے لیے از خود کچھ روز سے بندوبست کر رہا تھا، جب کہ مردم شماری کے عملے کو گاڑیاں فراہم کرنا ضلعی انتظامیہ کی ذمہ داری ہے۔

    مردم شماری کے لیے پاکستان بیورو آف اسٹیٹسٹکس کی جانب سے فنڈز کی فراہمی کے بھی مسائل ہیں، تاہم بیورو ذرائع کا کہنا ہے کہ فنڈز کا مسئلہ ایک سے دو روز میں حل کر دیا جائے گا۔

    دوسری طرف ملک میں پہلی ڈیجیٹل مردم شماری سے متعلق سندھ حکومت نے بھی اپنے تحفظات کا اظہار کیا ہے، وفاق کی جانب سے وزیر اعلیٰ سندھ کو تحفظات دور کرنے کی یقین دہانی بھی کرا دی گئی ہے۔

    ذرائع کے مطابق وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ سے چیف شماریات ڈاکٹر نعیم الظفر کی سربراہی میں ٹیم نے کراچی میں ملاقات کی، جس میں وزیر اعلیٰ سندھ نے چیف شماریات کو اپنے تحفظات سے آگاہ کیا، وزیر اعلیٰ سندھ کے تحفظات زیادہ تر فیلڈ آپریشن سے متعلق ہیں، وزیر اعلی نے ملاقات میں فیلڈ آپریشن کے حوالے سے مختلف تجاویز بھی دیں۔

    وزیر اعلیٰ سندھ کو یقین دہانی کرائی گئی کہ ان کے تمام تحفظات دور کر دیے جائیں گے، تمام تجاویز قابل عمل ہیں، ان پر عمل درآمد کیا جائے گا، واضح رہے کہ چیف شماریات نے وفاقی وزیر احسن اقبال کی ہدایت پر وزیر اعلیٰ سندھ سے ملاقات کی تھی۔

  • رواں برس ہونے والی مردم شماری مؤخر

    رواں برس ہونے والی مردم شماری مؤخر

    اسلام آباد: رواں برس اگست میں ہونے والی مردم شماری مؤخر کردی گئی، مردم شماری اب اگست کے بجائے دسمبر کے آخری ہفتے میں متوقع ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ملک میں ساتویں مردم شماری کا عمل 4 ماہ کے لیے مؤخر کر دیا گیا ہے، تکنیکی آلات کی خریداری میں تاخیر سے مردم شماری التوا کا شکار ہوئی۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ ڈیجیٹل مردم شماری کے لیے 1 لاکھ 20 ہزار ٹیبلٹس ابھی خریدے جانے ہیں، ڈیجیٹل خانہ و مردم شماری کے سافٹ ویئر ٹیسٹنگ کا پائلٹ پراجیکٹ بھی شروع ہوچکا ہے۔

    سافٹ ویئر ٹیسٹنگ کے لیے چند شہروں میں پائلٹ خانہ و مردم شماری کی جارہی ہے جس کی رپورٹ ادارہ شماریات جلد مرتب کرے گا۔

    ذرائع کے مطابق مردم شماری اب اگست کے بجائے دسمبر کے آخری ہفتے میں متوقع ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ دسمبر میں مردم شماری ہونے کے بعد اس کے نتائج مارچ تک الیکشن کمیشن کو جمع کروائے جائیں گے، اگست میں ہونے کی صورت میں نتائج دسمبر میں جمع کروائے جانے تھے۔

  • سعودی عرب : مردم شماری میں اندراج کیلئے جدید طریقہ کار متعارف

    سعودی عرب : مردم شماری میں اندراج کیلئے جدید طریقہ کار متعارف

    ریاض : سعودی عرب میں منگل 10 مئی 2022 سے مردم شماری کے دوسرے مرحلے کا آغاز ہوگیا ہے جو 15 جون تک جاری رہے گا۔ مردم شماری کے حوالے سے تین طریقہ کار وضع کیے گئے ہیں۔

    پہلے طریقے میں افراد اور خاندان سے متعلق مطلوبہ معلومات جبکہ دوسرا طریقہ یہ ہے کہ مردم شماری سے متعلق ای گیٹ پر جا کر معلومات کا اندراج کرایا جائے اور تیسرا طریقہ یہ ہے کہ مردم شماری کے لیے تعینات اہل کاروں کا انتظار کیا جائے اور ان کے تعاون سے مردم و مکان شماری فارم پُر کرایا جائے۔

    سعودی حکومت نے واضح کیا ہے کہ آن لائن سوالنامے کے اجراء کے بعد سعودی شہری اور رہائشی اپنے کمپیوٹر یا سمارٹ فون کے ذریعے مملکت میں 2022 کی مردم شماری میں حصہ لے سکیں گے۔

    سعودی خبر رساں ادارے کے مطابق سعودی جنرل اتھارٹی برائے شماریات کے سرکاری ترجمان محمد بن سعد الدخینی نے کہا کہ الیکٹرانک آپشن کو راستے کو ہموار کرنے اور لوگوں کے لیے 10 سے 25 مئی تک ہونے والے سروے کا جواب دینا آسان بنانے کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے۔

    محمد سعد الدخینی نے کہا کہ مردم شماری میں شرکت لازمی ہے، اس کے کام میں خلل ڈالنے یا مطلوبہ معلومات دینے میں ناکام رہنے والوں کو جرمانے کا سامنا کرنا پڑے گا۔

    سعودی جنرل اتھارٹی برائے شماریات کے ترجمان نے کہا کہ مردم شماری میں حصہ لینا ایک قومی فرض اور معاشرے کی مشترکہ ذمہ داری ہے۔

    انہوں نے مزید کہا کہ 2022 کا سروے تعلیم اور صحت سمیت عوامی خدمات کی ترقی کے لیے قابل اعتماد ڈیٹا فراہم کرکے بہتر مستقبل کی تیاری میں مدد کرے گا۔

    مملکت کی پانچویں قومی مردم شماری مملکت کی آبادی بشمول عمر، قومیتوں اور علاقوں میں آمدنی کی تقسیم اور دیہی علاقوں کے مقابلے شہروں میں رہنے والے لوگوں کی صحت کی حالت کے بارے میں تفصیلی معلومات فراہم کرے گی۔

    مردم شماری کے سوالنامے میں مدد فراہم کرنے کے لیے مملکت کے 29 شاپنگ سینٹرز پر کیوسک فراہم کیے جائیں گے۔ 30 ہزار سے زیادہ فیلڈ سٹاف لوگوں کے گھروں کا دورہ کرنے اور مطلوبہ معلومات اکٹھا کرنے کے لیے سٹینڈ بائی پر ہے۔

    مردم شماری کے شرکا فارم کو مکمل کر سکتے ہیں اور اپنے سوالات کے جوابات یونیفائیڈ ٹول فری نمبر920020081 کے ساتھ ساتھ سوشل میڈیا چینلز پر اتھارٹی کے اکاؤنٹس کے ذریعے بھی دے سکتے ہیں۔

    سعودی مردم شماری ہر 10 سال بعد سعودی جنرل اتھارٹی برائے شماریات کے ذریعے کی جاتی ہے جس میں 2022کا سروے ملک کے وژن 2030 کی ترقی اور تنوع کی منصوبہ بندی میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔

    25 سے زائد سرکاری ادارے بشمول وزارت داخلہ، صحت، تعلیم اور سعودی اتھارٹی برائے ڈیٹا اینڈ آرٹیفیشل انٹیلی جنس مردم شماری کے آپریشن میں شامل ہیں۔

    ابتدائی تخمینوں کے مطابق 2020 کے وسط میں سعودی آبادی 35 ملین سے زیادہ ہے۔ گزشتہ مردم شماری کا عمل 1974، 1992، 2004 اور 2010 میں ہوا تھا۔

    تازہ ترین سروے سے پتہ چلتا ہے کہ ملک کی آبادی بڑھ کر 37 ملین سے زیادہ ہو گئی ہے، مکہ کے علاقے میں تقریباً 7 ملین افراد ہیں جو ملک کے 13 انتظامی علاقوں میں سب سے زیادہ آبادی والا ہے۔