Tag: census

  • پاک فوج اور سول انتظامیہ مردم شماری کو کامیاب بنانے کے لئے کوشا ں ہیں ‘کمانڈرسدرن کمانڈ

    پاک فوج اور سول انتظامیہ مردم شماری کو کامیاب بنانے کے لئے کوشا ں ہیں ‘کمانڈرسدرن کمانڈ

    کوئٹہ: کمانڈرسدرن کمانڈ لیفٹیننٹ جنرل عامر ریاض نے کہا کہ پاکستان آرمی سول انتظامیہ کے ساتھ مل کر مردم شماری کو کامیاب بنا نے کے لئے کوشاں ہے.

    پاک افواج کے شعبے تعلقات عامہ آئی ایس پی آر کے مطابق کمانڈر سدرن کمانڈ لیفٹیننٹ جنرل عامرریاض کا کوئٹہ کے مختلف علاقوں کا دورہ کیا، انہوں نے شہر میں ہونے والی مردم شماری کا جائزہ اور عملے سے ملاقات کی، انہیں مردم شماری کے حوالے سے تفصیلی بریفنگ دی گئی.

    مختلف علاقوں کے دورہ کے دوران کمانڈر سدرن کمانڈ نے شہریوں سے ملاقات بھی کی، اور انہیں مردم شماری کی اہمیت سے آگاہ کیا، اس موقع پر کمانڈرسدرن کمانڈ لیفٹیننٹ جنرل عامر ریاض نے کہا کہ پاکستان آرمی سول انتظامیہ کے ساتھ مل کر مردم شماری کو کامیاب بنانے کے لئے کوشاں ہے۔

    مردم شماری کی تاریخ

    بد قسمتی سے وطن عزیز میں مردم شماری کا عمل 1998 کے بعد رونما نہیں ہو سکا جبکہ عالمی قوانین کے مطابق پاکستان کے قانون میں بھی ہر دس سال بعد مردم شماری ہونی چاہیئے، تاہم قیام پاکستان سے لیکرتاحال ملک میں پانج بار مردم شماری کا سلسلہ رونما ہوچکا ہے، جبکہ 2017 میں یہ عمل چھٹی مرتبہ ہو رہا ہے، جسں کی تفصیلات کچھ یوں ہیں۔

    پہلی مردم شماری آزادی کے 4 سال بعد 1951 میں منعقد ہوئی، دوسری مردم شماری کا اہتمام 1961 میں کیا گیا، تیسری 1972 اورچوتھی 1981 میں کی گئی جبکہ پانچویں مردم شماری 17 سال بعد 1998 میں انجام پذیرہوئی تھی.

    یہاں یہ بتانا ضروری ہے کہ 1972 میں ہونے والی مردم شماری ایک سال تاخیر سے عمل میں آئی۔ شیڈول کے مطابق اسے 1971 میں ہونا تھا، تاہم 1971 میں مغربی پاکستان کے حالات اورپھرسقوطِ ڈھاکہ اس عمل میں تاخیر کا سبب بنے تھے۔

    1991 سیاسی عدم استحکام 1991 میں مردم شماری نہ ہونے کی بنیادی وجہ بنا، یہ سیاسی عدم استحکام سات سال تک دورنہیں ہوسکا اور مردم شماری تاخیرشکار رہی، تاہم شدید عوامی دباؤ کی بدولت 1998 میں مردم شماری کا عمل وقوع پذیر ہوا۔

    مردم شماری کےدوسرے فیزکاآغازجمعےسےہوگا

    مردم شماری کے پہلے مرحلے کا دوسرا بلاک جمعے سےشروع ہوگا۔جو اگلے مہینے کی تیرہ تاریخ کو مکمل ہوگا۔

    اس مرحلے کے دوران صوبہ خیبرپختونخوا کےچھ ہزار چارسوپینتالیس،فاٹا کےایک سو پچیس،پنجاب کےبیس ہزارایک سو اٹھاسی،سندھ کے نوہزار اکیاسی،بلوچستان کےدوہزار آٹھ سوچودہ، آزادکشمیر کےایک ہزاردوسوبائیس اورگلگت بلتستان کےتین سوساٹھ بلاک میں خانہ ومردم شماری ہوگی۔

    پہلےمرحلے کے دوسرے بلاک میں خانہ شماری کاعمل جمعے سے شروع ہوگا اور تین روز تک جاری رہےگا۔

    خیال رہے کہ وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں پاکستان ادارہ شماریات میں ایک کنٹرول روم قائم کیا گیا ہےجہاں اب تک شہریوں کی جانب سے1400شکایات موصول ہوئی ہیں۔

  • مردم شماری کےدوسرے فیزکاآغازجمعےسےہوگا

    مردم شماری کےدوسرے فیزکاآغازجمعےسےہوگا

    اسلام آباد : چھٹی خانہ ومردم شماری کےپہلے مرحلے کادوسرا بلاک جمعے سے شروع ہورہا ہے۔

    تفصیلات کےمطابق مردم شماری کےپہلے مرحلے کا دوسرا بلاک جمعے سےشروع ہوگا۔جو اگلے مہینے کی تیرہ تاریخ کو مکمل ہوگا۔

    اس مرحلے کے دوران صوبہ خیبرپختونخوا کےچھ ہزار چارسوپینتالیس،فاٹا کےایک سو پچیس،پنجاب کےبیس ہزارایک سو اٹھاسی،سندھ کے نوہزار اکیاسی،بلوچستان کےدوہزار آٹھ سوچودہ، آزادکشمیر کےایک ہزاردوسوبائیس اورگلگت بلتستان کےتین سوساٹھ بلاک میں خانہ ومردم شماری ہوگی۔

    پہلےمرحلے کے دوسرے بلاک میں خانہ شماری کاعمل جمعے سے شروع ہوگااور تین روز تک جاری رہےگا۔

    خیال رہے کہ وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں پاکستان ادارہ شماریات میں ایک کنٹرول روم قائم کیا گیا ہےجہاں اب تک شہریوں کی جانب سے1400شکایات موصول ہوئی ہیں۔


    مزید پڑھیں:مردم شماری: کوئٹہ میں ایک ہی والد کے 33 بچے


    یاد رہےکہ مردم شماری کے پہلے مرحلے میں کراچی میں رات کےوقت لوگوں کی گنتی کی گئی۔

    مردم شماری کی ٹیموں نےفٹ پاتھ پر زندگی بسرکرنےوالےافراد کا ڈیٹا جمع کیا۔ضلع جنوبی میں بےگھر افراد کی گنتی کی گئی۔مردم شماری کےپہلےمرحےکاپہلابلاک مکمل ہوگیا۔

    واضح رہےکہ ترجمان مردم شماری کےمطابق پہلے بلاک کے دوران خانہ شماری و مردم شماری مکمل کر لی گئی ۔ذرائع کےمطابق اب تک دس لاکھ سے زائد افراد کا ڈیٹا نادرا سے تصدیق کرایا جا چکا ہے۔

  • مردم شماری: کوئٹہ میں ایک ہی والد کے 33 بچے

    مردم شماری: کوئٹہ میں ایک ہی والد کے 33 بچے

    کوئٹہ: بلوچستان کے دارالحکومت کے رہائشی جان محمد نے مردم شماری کے عملے کو چکر کر رکھ دیا۔

    تفصیلات کے مطابق کوئٹہ کے رہائشی کے گھر جب مردم شماری کا عملہ پہنچا تو وہ چکرا کر رہ گیا، بچوں کی تعداد پوچھنے پر جان محمد نے بتایا کہ اُس کے بچوں کی تعداد 33 ہے اور تین بیویاں ہیں۔

    jan-muhammad1

    مردم شماری عملے کو کوئٹہ کے رہائشی نے آگاہ کیا کہ اُس کے 10 بچے اور 23 بیٹیاں جبکہ تین بیویاں ہیں جو اُس کے ساتھ ہی رہائش پذیر ہیں۔ مردم شماری کے فارم میں اتنے بچوں کے اندراج کا خانہ موجود نہیں تو ٹیم نے کمشنر کوئٹہ کو آگاہ کردیا۔

    pakistani

    یاد رہے ملک بھر کی طرح بلوچستان کے 16 ڈسٹرکٹس میں پہلے مرحلے میں خانہ شماری کے بعد مردم شماری کا عمل جاری ہے۔

    Jan1

    پاکستان میں 1998 کے بعد 19 سال بعد سپریم کورٹ کے احکامات کی روشنی میں سول اور عسکری قیادتوں نے مردم شماری کرنے کا فیصلہ کیا، آرمی چیف آف اسٹاف نے مردم شماری کے معاملے میں سیکیورٹی اقدامات کے لیے ہدایات بھی جاری کیں۔

  • پیپلزپارٹی نے مردم شماری کے طریقہ کار کو سندھ ہائی کورٹ میں چیلنج کردیا

    پیپلزپارٹی نے مردم شماری کے طریقہ کار کو سندھ ہائی کورٹ میں چیلنج کردیا

    اسلام آباد: پیپلزپارٹی نے مردم شماری کے طریقہ کار کو سندھ ہائیکورٹ میں چیلنج کردیا ہے‘ فرحت اللہ بابر کا کہنا ہے کہ بلوچستان اور خیبر پختونخواہ سے شکایات آرہی ہیں جن کاازالہ ضروری ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پیپلزپارٹی کی جانب سے فرحت اللہ بابر نے فاروق ایچ نائیک کے توسط سے آئینی درخواست  سندہ ہائی کورٹ میں دائر کی، درخواست میں وفاقی حکومت ،ادارہ شماریات اوردیگر کو فریق بنایا گیا ہے۔

    درخواست میں کہا گیا ہے کہ مردم شماری میں کئی اہم معاملات کو خفیہ رکھا گیا ، معلومات تک رسائی ہمارا بنیادی حق ہے، آئین کے مطابق مردم شماری کا طریقہ کار شفاف ہونا چاہئے، 12 مارچ کو وزیراعلیٰ سندھ نے وفاقی وزیر اسحاق ڈار کو خط لکھا تھا۔

    فرحت اللہ بابر نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مختلف طبقات اورصوبوں سےشکایات آرہی ہیں، معلومات تک رسائی عوام کا بنیادی حق ہے، اہم معلومات کو ویب سائٹ پر ڈالا جائے، بلوچستان اور خیبرپختونخوا سے شکایات آرہی ہیں، بنیادی مطالبہ ہے مردم شماری میں شفافت ہو۔


    مزید پڑھیں : وزیراعلیٰ سندھ کا مردم شماری پر تحفظات کا اظہار


    واضح رہے اس سے قبل  ملک میں جاری چھٹی مردم شماری کے حوالے سے مختلف سیاسی جماعتوں نے بھی شدید تحفظات کا اظہار کیا تھا۔

    وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کہا تھا کہ مردم شماری کے جو قواعد و ضوابط ہمارے سامنے رکھے گئے تھے، اس کے برعکس کام ہو رہا ہے، وفاقی وزیرخزانہ سے مل کر انہیں‌ مردم شماری کے حوالے سے تحفظات سے آگاہ کروں گا۔


    مزید پڑھیں : مردم شماری میں دھاندلی نہیں ہونے دیں گے، فاروق ستار


    اسی تناظر میں متحدہ قومی موومنٹ (پاکستان) سربراہ ڈاکٹر محمدفاروق ستار نے کہا تھا کہ مردم شماری میں کوئی دھاندلی نہیں ہونے دیں گے، غلط مردم شماری کی وجہ سے سندھ کے شہری عوام میں احساس محرومی پایا جاتا ہے، ہم نے احساس محرومی ختم کرنے کے لئے سپریم کورٹ کا دروازہ کھٹکھٹایا ہے۔

    خیال رہے کہ انیس سال بعد ملک بھر میں چھٹی مردم شماری کا انعقاد کیا گیا ہے، اب سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ مردم شماری کا عمل تو آج سے شروع ہوگا،اب دیکھنا یہ ہے کہ وقت کے ساتھ سیاسی جماعتوں کے تحفظات کم ہوں گے یا مزید بڑھ جائیں گے؟

  • وزیراعلیٰ سندھ کا مردم شماری پر تحفظات کا اظہار

    وزیراعلیٰ سندھ کا مردم شماری پر تحفظات کا اظہار

    کراچی: وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کہا کہ مردم شماری کے جو قواعد و ضوابط ہمارے سامنے رکھے گئے تھے اس کے برعکس کام ہو رہا ہے، وفاقی وزیرخزانہ سے مل کر انہیں‌ مردم شماری کے حوالے سے تحفظات سے آگاہ کروں گا.

    تفصیلات کے مطابق وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ وفاقی وزیرخزانہ اسحاق ڈار سے رابطہ کر کے مردم شماری کے خدشات سے آگاہ کریں گے،انہوں نے کہا کہ پہلے بھی اسحاق ڈار سے اس سلسلے میں رابطہ ہوا تھا، اس ملاقات میں ہمیں بتایا گیا تھا کہ بلڈنگ کے ہرفلیٹ کو گنا جائے گا،جبکہ اب اطلاعات ہیں کہ مردم شماری میں ہرگھرکو نہیں گنا جارہا ہے۔

    وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ ہم اپنے تحفظات سے وفاقی وزیرخزانہ اسحاق ڈار کو آگاہ کریں گے اور ان سے کہیں گے کہ وہ اس قسم کے اقدامات کی فوری روک تھام کریں۔

    ایم کیوایم پاکستان کے تحفظات

    واضح رہے کہ ملک میں جاری چھٹی مردم شماری کے حوالے سے مختلف سیاسی جماعتوں کو شدید تحفظات ہیں، اسی تناظر میں متحدہ قومی موومنٹ (پاکستان) سربراہ ڈاکٹر محمدفاروق ستار نے کہا تھا کہ مردم شماری میں کوئی دھاندلی نہیں ہونے دیں گے۔

    علاوہ ازیں سربراہ ایم کیوایم ڈاکٹر فاروق ستار نے اپنے تحفظات کے پیش نظریہ کہا تھا کہ غلط مردم شماری کی وجہ سے سندھ کے شہری عوام میں احساس محرومی پایا جاتا ہے، ہم نے احساس محرومی ختم کرنے کے لئے سپریم کورٹ کا دروازہ کھٹکھٹایا ہے.

  • مردم شماری میں فوج کومجسٹریٹ کے اختیارات حاصل ہیں

    مردم شماری میں فوج کومجسٹریٹ کے اختیارات حاصل ہیں

    اسلام آباد: انیس سال بعد ہونے والی چھٹی خانہ و مردم شماری کے عمل میں پاک فوج کو مجسٹریٹ کے اختیارات تفویض کیے گئے ہیں۔ عدالتی اختیارات کے تحت  فوجی اہلکاروں کو غلط معلومات دینے والے کے خلاف کارروائی کرنے کا اختیار حاصل ہے.

    وزارات داخلہ کے مطابق پاکستان میں جاری مردم شماری کے عمل میں پاک فوج کی خدمات بطورِخاص حاصل ہیں، جس کے تحت فوجی اہلکاروں کو عدالتی احکامات کے مطابق مجسٹریٹ کے اختیارات حاصل ہیں.

    جس کے تحت وہ خانہ شماری یا مردم شماری کے دوران تعاون کی فراہمی میں کوتاہی یا غلط معلومات دینے والے کے خلاف کارروائی کر سکتے ہیں۔ محمکہ داخلہ نےبتایا کہ ادارہ شماریات پاکستان  کے نمائندوں کے ساتھ پاک فوج کے جوان خانہ شماری اور مردم شماری کے عمل میں ایک دوسرے کی معاونت کریں گے.

    یاد رہے کہ قانون کے مطابق خانہ شماری اورمردم شماری کے حوالے سے غلط معلومات فراہم کرنے پر 50 ہزار جرمانہ اور 6 ماہ قید ہے۔

    مردم شماری کا عمل

    گذشتہ روز ملک میں چھٹی مردم شماری کا آغاز ہوا، جسے 2 مرحلوں میں رکھا گیا ہے، جس میں ملک کے چاروں صوبوں اور 63 ضلعوں میں گھر در گھر اور فرد در فرد کے شمار کو یقینی بنایا جائے گا، خانہ و مردم شماری کے یہ 2 فیز 25 مئی تک مکمل ہوں گے۔

    پہلے مرحلے میں میں خانہ شماری کی جائے گی جو 15 مارچ سے 17 مارچ کے اندر مکمل کرلی جائے گی، جبکہ 18 سے 27 مارچ تک بے گھر افراد شمار کیا جائے گا تمام صوبائی دارالحکومتوں کی خانہ شماری کے لئے 29 مارچ اور 30 مارچ کی تاریخیں مقرر کی گئی ہیں.

    مردم شماری کا خلاصہ نتائج، شہری اور دیہی آبادی میں مرد، خواتین، ہر عمر سے تعلق رکھنے والے افراد کی تعداد کا تناسب کی تفصیلات 25 جولائی تک مکمل ہوجائے گی، ابتدائی تفصیلات 5 اگست تک جاری کردی جائیں گی۔

    پہلے مرحلے میں صوبہ سندھ کے اضلاع میں کراچی ویسٹ، کراچی جنوبی، کراچی ایسٹ، کورنگی، کراچی سینٹرل، ملیر، حیدرآباد اور گھوٹکی ہیں، صوبہ بلوچستان میں تربت اور نوشکی ،کوئٹہ، پشین، موسی خیل، لہڑی، کوہلو، ڈیرہ بگٹی، جعفر آباد، نصیر آباد، قلات، آواران، خاران اوراشک شامل ہیں۔

    خیبر پختونخواہ سے پشاور، مردان، صوابی، چارسدہ، نوشہرہ، لکی مروت، ڈی آئی خان، ہنگو، ایبٹ آباد، ہری پور، مانسہر شامل ہیں، اس کے ساتھ ساتھ وفاق کے زیر انتظام قبائلی علاقوں میں اورکزئی ایجنسی (فاٹا) بھی پہلے مرحلے میں شامل ہیں۔

    صوبہ پنجاب کے اضلاع میں مردم شماری کا آغاز جھنگ، چنیوٹ، فیصل آباد، ٹوبہ ٹیک سنگھ، ڈی جی خان، راجن پور، لیہ، مظفر گڑھ، لاہور، حافظ آباد، نارووال، سیالکوٹ، وہاڑی اور بہاولپور سے کیا جائے گا۔ اس کے علاوہ مظفر آباد، باغ آزاد کشمیر کوٹلی اور بھمبر کے علاقے بھی پہلے مرحلے میں شامل ہیں۔

    ادارہ شماریات نے ملک کو مردم شماری کے لئے 168,275 بلاکس میں تقسیم کیا ہے، ہر بلاک کو 300 گھروں پر مشتمل کیا ہے۔ایک شہری شمار کننده ایک فوجی اہلکار کے ساتھ گھر گھر جاکر شماریات کا عمل کریں گے۔

    مردم شماری کے لئے پاکستان فوج اپنے 200،000 کی فورس کے ذریعے سیکورٹی فراہم کرنے کی ذمہ داری لی ہے جبکہ ادارہ شماریات 42،000 نمائندگان یہ ذمے داری ادا کریں گے۔

  • کل سے کراچی سمیت ملک بھر میں مردم شماری کا آغاز کردیا جائے گا

    کل سے کراچی سمیت ملک بھر میں مردم شماری کا آغاز کردیا جائے گا

    خاکراچی: مردم شماری کے لئے شہر قائد کو 2412 سرکلزاور 14552 بلاکس میں تقسیم کیا گیا ہے، مردم شماری 15 مارچ سے 15 اپریل تک مرحلہ وار ہوگی.

    تفصیلات کے مطابق خانہ و مردم شماری کے حوالے سے کراچی کو 2412 سرکلزاور 14552 بلاکس میں تقسیم کیا گیا ہے، مردم شماری قواعد و ضوابط کے مطابق ایک شمار کنندہ 2 بلاکس کا ذمہ دار ہوگا، مرحلہ وار یعنی ایک بلاک کی خانہ شماری 15سے 17 مارچ تک جاری رہے گی، جبکہ 18 سے 27مارچ تک 80 بلاک کی مردم شماری ہوگی.

    28 مارچ کو بے گھرافراد شمارکرنے کے لیے مختص کیا ہے، خانہ شمار29اور 30 مارچ کوپہلے بلاک کے فارمز جمع کرائے گا، اس کے ساتھ ہی ،
    خانہ شماردوسرے بلاک کے فارمز بھی حاصل کرے گا.

    31 مارچ سے 2 اپریل تک دوسرے بلاک کی خانہ شماری ہوگی،تین سے بارہ اپریل تک مردم شماری کی جائے گی، 13 اپریل کو بے گھر افراد کوشمارکیاجائے گا.

    14 اپریل دوسرے مرحلے کے بلاک کے نتائج جمع کرانے کا دن ہوگا، واضح‌ رہے کہ مردم شماری 15 مارچ سے 15 اپریل تک مرحلہ وار ہوگی.

     

    census1

    یاد رہے کہ ملک میں 19 سال بعد مردم شماری کا عمل کیا جا رہا ہے، جس میں ملک کا اہم ادارہ "پاک آرمی” اپنا بھرپور کردار ادا کر رہی ہے.

    خانہ شماری کے حوالے سے آرمی چیف جنرل قمرجاوید باجوہ نے کہا ہے کہ پاک فوج کی جانب سے مردم شماری کے لیے تمام وسائل فراہم کیے جائیں گے اور اس حوالے ہر ممکن تعاون کیا جائے گا۔

  • قبل ازمردم شماری دھاندلی روکنے کے لیے سپریم کورٹ سے رجوع کیا ہے‘ فاروق ستار

    قبل ازمردم شماری دھاندلی روکنے کے لیے سپریم کورٹ سے رجوع کیا ہے‘ فاروق ستار

    کراچی: سربراہ ایم کیوایم ڈاکٹر فاروق ستار نے کہا ہے کہ غلط مردم شماری کی وجہ سے سندھ کے شہری عوام میں احساس محرومی پایا جاتا ہے، ہم نے احساس محرومی ختم کرنے کے لئے سپریم کورٹ کا دروازہ کھٹکھٹایا ہے.

    تفصیلات کے مطابق متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے سربراہ ڈاکٹر فاروق ستار سپریم کورٹ رجسٹری میں مردم شماری سے متعلق آئینی درخواست دائر کی، اس موقع پر ان کے ہمراہ مئیر کراچی وسیم اختر ، فیصل سبزواری سمیت دیگر رہنما بھی موجود تھے.

    سربراہ ایم کیو ایم پاکستان نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہم ناانصافیوں کے خاتمے کی جدوجہد کررہے ہیں،سندھ کے عوام ایک عرصے سے اپنے بنیادی حقوق سے محروم ہیں، اب تک ہوئی ہر مردم شماری میں سندھ کی آبادی کوکم کرکے دکھایا گیا ہے.

    مزید پڑھیں:سندھ مردم شماری میں دھاندلی نہیں ہونے دیں گے، فاروق ستار

    صوبہ سندھ کے شہر کے عوام کے ساتھ امتیازی سلوک برتا گیا ہے، 18سال میں کراچی،حیدرآباد،سکھرمیں آبادی زیادہ ہونی چاہیے.

    مزید پڑھیں:سندھ مردم شماری کے معاملے پر سپریم کورٹ جائیں گے، فاروق ستار

    فاروق ستار نے کہا کہ کراچی، حیدرآباد، میرپورخاص اور سکھرمیں احساس محرومی ہے، جبکہ یہ وہ علاقے ہیں جہاں کی آبادی زیادہ ہے، ہم نے احساس محرومی ختم کرنے کے لئے سپریم کورٹ کادروازہ کھٹکھٹایا ہے.

    ہم سپریم کورٹ سے انصاف کےطلب گا رہیں، انہوں نے خدشہ ظاہر کیا کہ قبل ازمردم شماری دھاندلی کےذریعے آبادی کوکم دکھانےکا منصوبہ بن گیا ہے.

  • پاک فوج بھرپورانداز میں مردم شماری میں حصہ لےگی‘آئی ایس پی آر

    پاک فوج بھرپورانداز میں مردم شماری میں حصہ لےگی‘آئی ایس پی آر

    اسلام آباد: آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ مردم شماری کےکامیاب انعقاد کےلیےتمام تیاریاں مکمل ہوچکی ہیں،پاک فوج بھرپور انداز میں مردم شماری میں حصہ لے گی۔

    تفصیلات کے مطابق پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر کی جانب سے چھٹی مردم وخانہ شماری سےمتعلق فوج کی کوآرڈینیشن میٹنگ کاانعقاد کیاگیا.

    کورکمانڈر منگلا لیفٹیننٹ جنرل عمرفاروق درانی اور ادارہ شماریات میں انتظامیہ امور پرتبادلہ خیال ہوا،گفتگو کےدوران شرکا باہمی اتفاق کرتے ہوئے کہا کہ مردم شماری کے کامیاب انعقاد کے لیے تمام تیاریاں مکمل ہوچکی ہیں

    اس موقع پر کورکمانڈر منگلالیفٹیننٹ جنرل عمرفاروق درانی کا کہنا تھا کہ پاک فوج بھرپور انداز میں مردم شماری میں حصہ لے گی۔

    مزید پڑھیں:مردم شماری کے لیے تمام وسائل فراہم کریں گے، آرمی چیف

    یاد رہے کہ گذشتہ روز آرمی چیف جنرل قمرجاوید باجوہ نے مردم شماری کے حوالے سے کہا تھا پاک فوج کی جانب سے مردم شماری کے لیے تمام وسائل فراہم کیے جائیں گے اور اس حوالے ہر ممکن تعاون کیا جائے گا۔

    مزید پڑھیں:مردم شماری میں 2 لاکھ فوجی خدمات انجام دیں گے، آرمی چیف کی منظوری

    واضح رہے کہ مردم شماری کے لئے چیف آف آرمی اسٹاف نے 2 لاکھ جوانوں کو سیکیورٹی کے فرائض سرانجام دینے کی منظوری دی۔

  • چھٹی مردم شماری کے انتظامات مکمل، 15 مارچ سے آغاز

    چھٹی مردم شماری کے انتظامات مکمل، 15 مارچ سے آغاز

    اسلام آباد: سیکریٹری شماریات نے کہا ہے کہ ملک میں 15 مارچ سے شروع ہو جانے والی مردم و خانہ شماری کے انتظامات مکمل ہو چکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سیکیورٹی کا کوئی مسئلہ نہیں ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سیکریٹری شماریات نے چیف شماریات آصف باجوہ کو مردم شماری کے حوالے سے بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ چھٹی مردم اور خانہ شماری کے لیے تمام انتظامات مکمل ہیں۔ مردم و خانہ شماری 15 مارچ سے شروع ہو جائے گی۔

    سیکریٹری شماریات نے چیف شماریات کا کہنا تھا کہ عملے کی تربیت مکمل ہوچکی ہے جبکہ حتمی مرحلہ بھی چند روز میں مکمل ہوجائے گا۔ پاک فوج کے ساتھ رابطے اور کوآرڈینیشن مسلسل جاری ہے۔ تمام متعلقہ حکام اور عملے کو ذمہ داریاں سونپی جا چکی ہیں۔

    مزید پڑھیں: مردم شماری کے نتائج پر قومی اسمبلی کی نشستیں تقسیم ہوں گی، آصف باجوہ

    اس موقع پر چیف شماریات آصف باجوہ نے کہا کہ جہاں آپریشن چل رہا ہے اس بارے میں حکومت سے معاملات طے ہوگئے ہیں۔ انہوں نے سیکیورٹی کے حوالے سے کیے گئے انتظامات پر اطمینان کا اظہار کیا۔

    یاد رہے کہ پاکستان میں آخری بار مردم اور خانہ شماری سنہ 1998 میں کی گئی تھی تاہم طویل وقفے کے بعد سپریم کورٹ نے نوٹس لیتے ہوئے حکومت وقت کو مردم شماری کرنے کا حکم دیا تھا۔

    پاک فوج کے 2 لاکھ جوان مردم اور خانہ شماری کے دوران پورے ملک میں ٹیموں کے ساتھ اپنے فرائض سرانجام دیں گے۔ مردم شماری کا آغاز 15 مارچ سے کیا جائے گا جو مرحلہ وار ہوگا۔