Tag: census

  • مردم شماری کہاں سے شروع ہو، فیصلہ فوج کرے گی، آصف باجوہ

    مردم شماری کہاں سے شروع ہو، فیصلہ فوج کرے گی، آصف باجوہ

    اسلام آباد: چیف کمشنر مردم شماری آصف باجوہ نے کہا ہے کہ مردم شماری کا آغاز کس ضلع سے ہوگا؟ یہ فیصلہ فوج کرے گی، خواجہ سرا اور مہاجرین کو بھی مردم شماری میں شامل کیا جائےگا۔

    قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے سمندر پار پاکستانیز اور انسانی وسائل کا اجلاس معنقد ہوا جس میں مردم شماری کے معاملات پر بات کی گئی۔

    چیف شماریات اور چیف کمشنر مردم شماری آصف باجوہ نے کہا ہے کہ مردم شماری کا آغاز کن اضلاع سے کرنا ہے اس بات کا فیصلہ فوج کرے گی، مرد، خواتین اور خواجہ سراؤں کے لیے الگ الگ کوڈ مقرر ہیں، مردوں کے لیے کوڈ 1، خواتین کے لیے کوڈ 2 مقرر کیا گیا ہے، مردم شماری میں خواجہ سراؤں کو شامل کیا جائے گا ان کے لیے کوڈ 3 مخصوص کیا گیا ہے۔

    ان کہنا تھا کہ مہاجرین کو بھی مردم شماری میں شامل کیا جائے گا،کیمپس میں رہائش پذیر مہاجرین کا ریکارڈ کیمپس سے لیا جائے گا۔

    رکن کمیٹی شیخ صلاح الدین نے کہا کہ کوشش ہے کہ سمندر پار پاکستانیوں کو ووٹ کا حق ملے،سمندر پار پاکستانیوں کو مردم شماری میں شامل کیا جائے، اس حوالے سے کوئی بھی ترمیم کرنے کے لیے تیار ہیں۔

    رکن کمیٹی عائشہ نے کہا کہ متحدہ عرب امارات میں 70 لاکھ پاکستانی رہائش پذیر ہیں، تقریباً ایک کروڑ پاکستانیوں کو مردم شماری سے نکال رہے ہیں،ایسا کیا گیا تو دنیا میں بہت غلط پیغام جائے گا۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ خواجہ سراؤں اور معذور افراد سے متعلق مردم شماری فارم میں جگہ نہیں جس پر چیف شماریات آصف باجوہ نے کہا کہ فارم 2007 میں پرنٹ ہوئے تب ایسے مسائل نہیں تھے، نئے فارمز بنانے کے لیے کافی وقت لگ جائے گا،ساڑھے5 کروڑ فارمز کو ضائع نہیں کرسکتے۔

    چیف شماریات آصف باجوہ مزید کہا کہ ہم معذور افراد کو نظر انداز نہیں کر رہے، کوشش ہے کہ جلد از جلد مردم شماری مکمل کریں۔

  • افغانیوں کی موجودگی سے شفاف مردم شماری ممکن نہیں، لشکری رئیسانی

    افغانیوں کی موجودگی سے شفاف مردم شماری ممکن نہیں، لشکری رئیسانی

    کوئٹہ : بلوچستان کےسیاسی رہنماؤں اورقبائلی عمائدین نے کہا ہے کہ صوبے میں افغان مہاجرین کی موجودگی میں منصفانہ مردم شماری ممکن نہیں۔

    تفصیلات کے مطابق نوابزادہ لشکری رئیسانی کی زیرصدارت قومی یکجہتی جرگہ منعقد ہوا، اس موقع پر سیاسی جماعتوں کے رہنماء اوربڑی تعداد میں قبائلی عمائدین موجود تھے۔

    بلوچستان کے سیاسی رہنماؤں اورقبائلی عمائدین نے مردم شماری سے متعلق اپنا فیصلہ سنادیا، جرگے میں فیصلہ کیا گیا کہ صوبے میں افغان مہاجرین کے ہوتے ہوئے منصفانہ مردم شماری کا انعقاد ممکن نہیں ہے۔

    بعد ازاں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے نواب زادہ لشکری رئیسانی نے کہا کہ صوبے میں موجود غیرملکیوں کیلئے میکینزم بنایا جائے۔

    سردار اخترمینگل نے کہا کہ بلوچستان کی عوام موجودہ حالات میں مردم شماری کو شفاف نہیں سمجھتے، شرکاء نے کہا کہ کسی غیرملکی کو مردم شماری کا حصہ نہیں بننےدیں گے، ووٹ کی لالچ میں غیرملکیوں کو پاکستانی شہریت دی گئی۔

    ان کا کہنا تھا کہ بلوچستان کے مسقبل کا فیصلہ لاہور کے بجائے کوئٹہ میں ہونا چاہئیے، وزیراعظم غیرملکیوں کو مہمان بنانا چاہتے ہیں توانہیں رائیونڈ لےجائیں۔