Tag: CEO

  • ٹویٹر کا مالک بنتے ہی ایلون مسک نے بھارتی چیف ایگزیکٹو کو نکال باہر کیا

    ٹویٹر کا مالک بنتے ہی ایلون مسک نے بھارتی چیف ایگزیکٹو کو نکال باہر کیا

    واشنگٹن: ٹیسلا کے مالک ایلون مسک سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر کے بھی مکمل طور پر مالک بن گئے اور اس کے ساتھ ہی انہوں نے پہلا کام یہ کیا کہ ٹویٹر کے بھارتی نژاد سی ای او پراگ اگروال کو نکال باہر کیا۔

    بین الاقوامی میڈیا کے مطابق ایلون مسک نے مالک بننے کے فوری بعد ٹویٹر کے سی ای او پراگ اگروال اور سی ایف او نیڈ سیگل کو کمپنی سے برطرف کر دیا گیا ہے، یہی نہیں بلکہ انہیں کمپنی کے صدر دفتر (ہیڈ کوارٹر) سے بھی باہر نکال دیا گیا ہے۔

    ایلون مسک نے رواں سال 13 اپریل کو ٹویٹر کی خریداری کا اعلان کیا تھا، انہوں نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم کو 54.2 ڈالر فی شیئر کے حساب سے 44 بلین ڈالر میں خریدنے کی پیشکش کی تھی لیکن پھر اسپیم اور جعلی اکاؤنٹس کی وجہ سے انہوں نے اس معاہدے کو مؤخر کر دیا۔

    بعد ازاں 8 جولائی کو مسک نے معاہدہ توڑنے کا فیصلہ کیا، اس کے خلاف ٹویٹر نے عدالت سے رجوع کیا تھا لیکن پھر اکتوبر کے اوائل میں مسک نے اپنا مؤقف تبدیل کرتے ہوئے دوبارہ معاہدہ مکمل کرنے کی خواہش کا اظہار کیا۔

    اس دوران ڈیلاویئر کی عدالت نے 28 اکتوبر تک ڈیل مکمل کرنے کا حکم دیا، ایلون مسک نے ایک روز قبل یعنی 27 اکتوبر کو ٹویٹر کے دفتر پہنچ کر سب کو حیران کر دیا تھا۔

    مسک نے ٹویٹر کے سی ای او پراگ اگروال، چیف فنانشل آفیسر (سی ایف او) نیڈ سیگل اور قانونی امور کی پالیسی کے سربراہ وجے گاڈے کو باہر کا راستہ دکھا دیا ہے۔

    مسک نے ان پر الزام لگایا ہے کہ وہ انہیں اور ٹویٹر کے سرمایہ کاروں کو سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر جعلی اکاؤنٹس کی تعداد کے حوالہ سے گمراہ کر رہے تھے۔

    ذرائع کے مطابق جب ایلون مسک کا ٹویٹر کے ساتھ سودا مکمل ہوا تو اگروال اور سیگل دفتر میں موجود تھے، اس کے بعد انہیں دفتر سے باہر نکال دیا گیا تاہم اس حوالے سے ٹویٹر، ایلون مسک یا کسی عہدیدار کی جانب سے کوئی بیان سامنے نہیں آیا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ ایلون مسک کی ٹویٹر میں آمد کے ساتھ ہی کمپنی کے ملازمین کی نوکریاں ختم ہو سکتی ہیں، واشنگٹن پوسٹ نے انٹرویوز اور دستاویزات کے حوالے سے بتایا تھا کہ ٹویٹر خریدنے کے بعد مسک کمپنی کے 75 فیصد ملازمین کو برطرف کر سکتے ہیں۔

  • پی آئی اے کے سی ای او نے مدت ملازمت میں توسیع سے معذرت کرلی

    پی آئی اے کے سی ای او نے مدت ملازمت میں توسیع سے معذرت کرلی

    کراچی: قومی ایئر لائن پی آئی اے کے چیف ایگزیکٹو آفیسر (سی ای او) ایئر مارشل ارشد ملک کی 3 سالہ مدت ملازمت 25 اپریل کو ختم ہو رہی ہے، انہوں نے مدت ملازمت میں توسیع سے معذرت کرلی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان انٹرنیشنل ایئر لائن (پی آئی اے) کے چیف ایگزیکٹو آفیسر (سی ای او) ایئر مارشل ارشد ملک نے مدت ملازمت میں توسیع سے معذرت کرلی، پی آئی اے کے بورڈ آف ڈائریکٹرز نے انہیں مدت ملازمت میں توسیع کی پیشکش کی تھی۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ ارشد ملک کی 3 سالہ مدت ملازمت 25 اپریل کو ختم ہو رہی ہے۔

    پی آئی اے کے نئے سی ای او کی تقرری کے لیے اشتہار بھی جاری کردیا گیا ہے، سی ای او کے لیے 20 سال کا ایوی ایشن سیکٹر کا تجربہ درکار ہے۔

    کامیاب بزنس مین بھی سی ای او پی آئی اے کے عہدے کا اہل ہو سکتا ہے۔

  • کراچی طیارہ حادثہ: پی آئی اے کے سی ای او ارشد ملک کی طلبی

    کراچی طیارہ حادثہ: پی آئی اے کے سی ای او ارشد ملک کی طلبی

    اسلام آباد: سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے ایوی ایشن نے گزشتہ برس ہونے والے کراچی طیارہ حادثے پر پاکستان انٹرنیشنل ایئر لائنز (پی آئی اے) کے سی ای او ایئر مارشل ارشد ملک کو ریکارڈ سمیت طلب کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے ایوی ایشن کا اجلاس ہوا، اجلاس میں ڈی جی سول ایوی ایشن نے بتایا کہ سوات کا فضائی آپریشن بند کر دیا کیونکہ ایک پرواز میں صرف 6 مسافروں نے سفر کیا۔

    سینیٹر شیری رحمٰن کا کہنا تھا کہ سیاحت کے فروغ کے لیے ہیلی کاپٹر کی سہولت کیوں فراہم نہیں کر رہے جس پرڈی جی نے بتایا کہ سیاحوں کے لیے ہیلی کاپٹر سروس کا پراسس پائپ لائن میں ہے۔

    سینیٹر افنان اللہ نے دریافت کیا کہ پائلٹس کی جعلی لائسنسنگ کے معاملے پر کیا ہوا؟ جس پر ڈی جی نے بتایا کہ 262 میں سے صرف 82 پائلٹس کے لائسنس جعلی نکلے۔ سینیٹر عون عباس نے کہا کہ لائسنس جعلی تھے تو ملوث افراد پر 302 کے تحت مقدمہ درج ہونا چاہیئے، کیا موجودہ وزیر سے قبل کسی کو جعلی لائسنسز کا پتہ نہیں تھا؟

    اجلاس میں کراچی طیارہ حادثے پر پاکستان انٹرنیشنل ایئر لائنز (پی آئی اے) کے سی ای او ایئر مارشل ارشد ملک کو ریکارڈ سمیت طلب کرلیا گیا۔

    سیکریٹری سول ایوی ایشن نے بتایا کہ پی آئی اے پر 455 ارب کے قرضے واجب الادا ہیں، کوشش ہے پی آئی اے کو 2 حصوں میں تقسیم کر لیا جائے۔ کابینہ کو ری اسٹرکچرنگ پلان بھجوایا گیا ہے۔

  • وزیر اعظم عمران خان سے یوٹیوب کی سی ای او کی ملاقات

    وزیر اعظم عمران خان سے یوٹیوب کی سی ای او کی ملاقات

    ڈیوس: وزیر اعظم عمران خان سے یوٹیوب کی چیف ایگزیکٹو آفیسر سوزن ووجکیکی اور سیمنز کے سی ای او جوئی کائیسر کی ملاقاتیں ہوئیں۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان سے ڈیوس میں آٹو میشن کمپنی سیمنز کے چیف ایگزیکٹو آفیسر (سی ای او) جوئی کائیسر کی ملاقات ہوئی، ملاقات میں مشیر تجارت عبد الرزاق داؤد، معاون خصوصی زلفی بخاری اور معاون برائے اور سیز سرمایہ کاری علی جہانگیر صدیقی موجود تھے۔

    ملاقات میں ٹیکنالوجی کے فروغ اور سرمایہ کاری پر مبنی مہارت کی منتقلی پر تبادلہ خیال ہوا۔

    بعد ازاں وزیر اعظم عمران خان سے یوٹیوب کی چیف ایگزیکٹو آفیسر سوزن ووجکیکی کی بھی ملاقات ہوئی۔ ملاقات میں ڈیجیٹل پلیٹ فارم سے پاکستان میں سیاحت و سرمایہ کاری کے فروغ پر بات چیت کی گئی۔

    اس سے قبل ڈیوس میں پاکستان اسٹریٹجی ڈائیلاگ سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ پاکستان سیاحوں کی جنت ہے جہاں مذہبی سیاحت کے مقامات کو کبھی فروغ نہیں ملا۔

    انہوں نے کہا تھا کہ پاکستان کی سرزمین کئی قدیم تہذیبوں کا مسکن ہے، سیاحت کو فروغ دے کر ملکی معیشت کو ترقی دی جا سکتی ہے۔ پاکستان زراعت اور قدرتی وسائل سے بھی مالا مال ہے۔

    وزیر اعظم نے کہا تھا کہ ملکی صنعتی ترقی کے لیے منصوبہ بندی کر رہے ہیں۔ 70 کی دہائی میں قومیائی گئی صنعتوں کے باعث ترقی کو نقصان پہنچا۔

  • میرے فالورز کم ہو گئے ہیں‘ ٹرمپ کا ٹوئٹر کے چیف ایگزیکٹو سے شکوہ

    میرے فالورز کم ہو گئے ہیں‘ ٹرمپ کا ٹوئٹر کے چیف ایگزیکٹو سے شکوہ

    واشنگٹن : امریکی صدر ڈانلڈ ٹرمپ نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر کے چیف ایگزیکٹیو سے ہونے والی ملاقات میں ٹوئٹر پر اپنے فالورز کی تعداد میں کمی کا شکوہ کیا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے رائٹرز کے مطابق صدر ڈانلڈ ٹرمپ نے ملاقات کا زیادہ حصہ ٹوئٹر کے چیف ایگزیکٹو سے اپنے فالورز میں کمی کے حوالے سے سوالات کرنے میں گزار دیا تھا۔

    رائٹرز نے اپنی رپورٹ میں ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ صدر ٹرمپ کی تشویش کے جواب میں ٹوئٹر کے چیف ایگزیکٹو نے صدر کو واضح کیا کہ کمپنی جعلی ٹویٹر اکاﺅنٹس کو ختم کرنے کی کوشش کر رہی ہے جس وجہ سے بہت سی نامور شخصیات کے فالورز کی تعداد میں کمی آئی ہے۔

    چیف ایگزیکٹو جیک ڈارسی کا کہنا تھاکہ کمپنی کے اس اقدام سے ان کے فالورز بھی پہلے کی نسبت کم ہوئے ہیں۔

    جیک ڈارسی کی وضاحت کے باوجود صدر ٹرمپ نے اپنی ٹویٹ میں کہا کہ رپبلکن پارٹی کے رکن ہونے کی وجہ سے ٹوئٹر کمپنی ان سے تعصب رکھتی ہے۔’بطور رپبلکن (ٹوئٹر کمپنی ) میرے ساتھ اچھا سلوک نہیں کرتی اور یہ بہت امتیازی رویہ ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ سوشل میڈیا کے حوالے سے اعداد و شمار دینے والے ادارے ’کی حول‘ کے مطابق جولائی کے مہینے سے اب تک صدر ٹرمپ نے اپنے پانچ کروڑ تیس لاکھ ٹوئٹر فالورز میں سے 2 لاکھ 4 ہزار فالورز کھوئے ہیں۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا ہے کہ اکتوبر میں بھی صدر ٹرمپ نے اس حوالے سے ٹویٹ کیا تھا کہ ٹوئٹر نے ان کے اکاﺅنٹس سے بہت سے لوگوں کو ہٹایا ہے اور کمپنی نے ایسے اقدامات کیے ہیں جن کی وجہ سے لوگوں کو اکاﺅنٹ بنانے میں مشکل آرہی ہے۔

    واضح رہے کہ امریکہ میں 2016 کے صدارتی انتخابات کے دوران سماجی رابطوں کی ویب سائٹس پر غلط خبروں کی تشہیر کر کے مبینہ طور پر ووٹرز پر اثر انداز ہونے کے لیے استعمال کیا گیا تھا جس کے بعد سے ٹویٹر نے مشتبہ اکاﺅنٹس کو بند کرنے کا سلسہ شروع کر دیا تھا۔

    صدر ٹرمپ سمیت دیگر رپبلکن پارٹی کے ممبران بھی ٹوئٹر پر ان کی جماعت کی طرف تعصب رکھنے کا الزام لگاتے رہے ہیں۔ ٹویٹر کمپنی کے عہدیداروں نے ان الزامات کو ہمیشہ رد کیا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ صدر ٹرمپ کا شمار ٹویٹر پر سب سے زیادہ فالو کی جانے والی نامور شخصیات میں ہوتا ہے۔ ان کے ٹویٹر پر پانچ کروڑ نوے لاکھ سے زیادہ فالورز ہیں۔

    ٹوئٹر کے پبلک پالیسی ڈائریکٹر کارلوس مونشے نے گزشتہ مہینے امریکی سینیٹ میں سماعت کے دوران واضح کیا تھا کہ ان کی کپمنی سے متعلق فیصلے اور ٹویٹر پرشائع کیے جانے والے موادکا تعین سیاسی نظریات اورپارٹی وابستگیوں کی بنیاد پرنہیں کیا جاتا۔

  • پی آئی اے میں کرپشن مافیا سرگرم تھی: سی ای او نے سنسنی خیز انکشافات کردیے

    پی آئی اے میں کرپشن مافیا سرگرم تھی: سی ای او نے سنسنی خیز انکشافات کردیے

    اسلام آباد: پاکستان انٹرنیشل ایئر لائن (پی آئی اے) کے سی ای او ارشد ملک نے سنسنی خیز انکشافات کردیے کہ کس طرح قومی ایئر لائن کو تباہ کیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق قومی ایئر لائن کے چیف ایگزیکٹو آفیسر (سی ای او) ارشد ملک اور وفاقی وزیر برائے ہوا بازی محمد میاں سومرو نے پریس کانفرنس کی۔ ارشد ملک نے قومی ایئر لائن کو تباہ حال کرنے والے ماضی میں کیے گئے اقدامات سے پردہ اٹھا دیا۔

    ارشد ملک کا کہنا تھا کہ ادارے میں دلچسپی ختم ہو چکی تھی، پی آئی اے میں کرپشن مافیا سرگرم تھی۔ ہمیں یہ بھی محسوس ہوا کہ ادارے میں پروفیشنل لوگ کم ہیں۔

    انہوں نے بتایا کہ مسافروں کے ساتھ بہت غلط رویے کی شکایات کا تسلسل تھا، جہازوں سے انجن اتار لیے جاتے تھے، پارٹس غائب ہوجاتے تھے۔ جہاز کو کھڑا کر کے پہیے تک اتار دیے جاتے تھے۔

    انہوں نے کہا کہ نااہلی کا یہ عالم تھا کہ اہم سامان ڈبوں میں پڑے پڑے ایکسپائر ہوگیا تھا، ادارے کو سالانہ کروڑوں روپے کا نقصان ہو رہا ہے۔ انتظامیہ آنکھیں بند رکھتی تھی کچھ روٹس پر 300 ملین کا نقصان ہوا، 500 ملین ہمیں کچھ فلائٹوں سے نقصان ہو رہا تھا بند کردی ہیں۔

    ارشد ملک نے کہا کہ لوگوں کو صفائی کے لیے سامان نہیں دیا جاتا تھا، صفائی کے لیے جو معیار مقرر ہیں وہ نہیں تھے۔ پی آئی اے میں بحالی کے لیے بھرپور کوشش کر رہے ہیں، بہت سے غیر منافع بخش روٹس بند کیے جا رہے ہیں، جو روٹ بند کیے گئے ان کی جگہ منافع بخش روٹ شروع کیے ہیں۔

    انہوں نے بتایا کہ 15 فروری سے نئے روٹس پر پروازیں شروع ہو رہی ہیں۔ پشاور سے نائٹ آپریشنز 2 سال سے بند تھے اب بحال ہو رہے ہیں۔

    ارشد ملک کا کہنا تھا کہ پی آئی اے کی ممبئی اور نیویارک میں پراپرٹیز موجود ہیں، ہم ابھی تک پاک فضائیہ کے خرچے پر چل رہے تھے۔ ہمیں ایئر فورس نے اپنے خرچے پر گاڑیاں فراہم کیں۔ ’200 گھوسٹ ملازمین تھے جن کو تنخواہیں ملتی تھی‘۔

    انہوں نے کہا کہ من پسند لوگوں کو من پسند فلائٹس پر بھیجا جاتا تھا، مختلف ممالک میں قیمتی جائیداد ہونے کے باوجود کرائے پر آفس لیے گئے۔ ایک کروڑ روپے ہم اوور ٹائم دے رہے تھے۔

    ارشد ملک نے بتایا کہ دفتر خارجہ کو شامل کر کے باہر موجود پراپرٹیز کو استعمال کرنے کا فیصلہ کیا ہے، فری ٹکٹ کا بازار بند کر دیا گیا ہے نہ کسی کی سیٹ اپ گریڈ کی ہے۔ جہاز 10 ماہ سے گراؤنڈ ہیں ہم کیسے ریونیو حاصل کریں گے۔

    انہوں نے کہا کہ ہمارے اثاثے 32 جہاز ہیں، 6 جہاز گراؤنڈ ہیں۔ جہاز مکمل آپریشنل ہوں تو تمام مسائل حل ہوسکتے ہیں۔ پی آئی اے کو 247 بلین ادھار کا سامنا ہے،۔ ادارے کو ماہانہ 4 ارب ادھار ادا کرنے ہیں۔

  • پی آئی اے کو خسارے سے نکالنے کیلئے ہنگامی اقدامات کیے جارہے ہیں، محمد ثاقب عزیز

    پی آئی اے کو خسارے سے نکالنے کیلئے ہنگامی اقدامات کیے جارہے ہیں، محمد ثاقب عزیز

    لاہور : پی آئی اے کے چیئرمین و چیف ایگزیکٹو آفیسر محمد ثاقب عزیز نے کہا ہے کہ پی آئی اے کو مالی خسارے سے نکالنے کےلئے ہنگامی بنیادوں پر کام کیا جارہا ہے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے لاہور ائیر پورٹ کے دورے کے موقع پر کیا، ان کا کہنا تھا کہ پی آئی اے کو خسارے سے نکالنے کےلئے ہنگامی بنیادوں پر کام کیا جارہا ہے اور نیا ریزرویشن اور ڈپارچر سسٹم اس سلسلے کی ایک کڑی ہے۔

    اس سسٹم سے پی آئی اے کو پرانے سسٹم کی بدولت پچاس فیصد بچت ہو گی۔ انہوں نے لاہور ائر پورٹ پر پی آئی اے کارکنان کو ائر لائن کی بہتری کے لئے اپنی تمام تر صلاحیتیں بروئے کار لانے کی ہدایت کی۔

    انہوں نے مزید کہا کہ پی آئی اے کارکنان ادارے کا اثاثہ ہیں اور ان کی کاوشوں سے ہی پی آئی ای کے طیارے اڑان بھرتے ہیں۔ پی آئی اے کی ترقی کے لئے تمام کارکنان کو اپنی ذمہ داریاں ایمانداری اور خلوص نیت سے ادا کرنا ہوں گی۔

    لاہور ائر پورٹ پر پی آئی اے کے ڈسٹرکٹ مینیجر عمر نواز گورایہ اور سٹیشن مینیجر عامر ملک نے چیئرمین کو بریفنگ دی۔ قبل ازیں انہوں نے سول ایوی ایشن کے افسران اے بھی ملاقات کی اور ائر پورٹ پر مسافروں کو سہولیات کی فراہمی پر زور دیا۔

    ائر پورٹ مینیجر سردار سکندر نے ان کو سول ایوی ایشن کی کارکردگی کے بارے میں تفصیلی بریفنگ دی۔

  • پی آئی اے میں بھی سی ای او کے خلاف تحریک کا آغاز، افسران نے بغاوت کردی

    پی آئی اے میں بھی سی ای او کے خلاف تحریک کا آغاز، افسران نے بغاوت کردی

    کراچی : پی آئی اے افسران نے سی ای او کے خلاف اعلان بغاوت کرتے ہوئے چئیرمین اور بورڈ آف ڈائریکٹرز کے نام خط لکھ دیا، خط میں مالی معاملات سے متعلق اہم انکشافات کیے گئے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق سول ایوی ایشن اتھارٹی کے بعد پی آئی اے میں بھی سی ای او کے خلاف تحریک کا آغاز ہوگیا ہے۔ ادارے کے شعبہ فنانس نے سی ای او مشرف رسول کیخلاف بغاوت کردی۔

    فنانس ڈپارٹمنٹ نے چئیرمین اور بورڈ آف ڈائریکٹرز کے نام خط لکھ دیا، خط پر سی ایف او، جی ایم اور دیگر اعلیٰ حکام کے دستخط موجود ہیں، مذکورہ خط کی کاپی اے آر وائی نیوز کو موصول ہوگئی۔

    خط میں چئیرمین اور بورڈ آف ڈائریکٹرز کو پی آئی اے کے شعبہ فنانس کے ساتھ زیادتی سے متعلق آگاہ کیا گیا ہے، خط کے متن میں کہا گیا ہے کہ انتظامیہ آپریشنل مسائل کو حل کرنے میں غیر سنجیدہ ہے۔

    آپریشنل نقصانات کے حوالے سے انتظامیہ میٹنگ بلانے سے بھی قاصر ہے، فائننشل نتائج کا پردہ فاش ہوا تو موجودہ انتظامیہ نے اسے سازش قراردے دیا۔

    خط میں مزید کہا گیا ہے کہ فنانس ڈپارٹمنٹ کو پریشر میں لاکر غیر ضروری ادائیگیاں کی گئیں، جس میں مارخور اور لیگل کونسل جیسے بھاری معاوضوں کی ادائیگیاں بھی شامل ہیں۔

    خط میں انکشاف کیا گیا ہے کہ موجودہ انتظامیہ کے جانب سے فنانس ڈپارٹمنٹ کے8اہل افسروں کا تبادلہ بھی حقائق سے پردہ اٹھانے پر کیا گیا۔

    خط کے مطابق بورڈ آف ڈائریکٹرز کی جانب سے 2018 کیلئے متوقع کیش پلان111ارب روپے رکھا گیا، سپریم کورٹ کے جانب سے گزشتہ دس سال کے آڈٹ کے احکامات پر فنانس ڈپارٹمنٹ دن رات کام کررہا ہے۔

  • جعلی بلوں کے ذریعے پی آئی اے کو لاکھوں کا نقصان

    جعلی بلوں کے ذریعے پی آئی اے کو لاکھوں کا نقصان

    کراچی: قومی ایئرلائن میں بڑے پیمانے پر بلوں میں بے ضابطگی اور گھپلوں کا انکشاف ہوا ہے‘ مبینہ جعلی بلوں کے ذریعے لاکھوں روپے کی خرد برد کرکے پی آئی اے کے خزانے کو نقصان پہنچایا گیا۔

    ذرائع کے مطابق مختلف مد میں جعلی بل تیار کئے گئے ا ور ان کے ذریعے لاکھوں روپے خزانے سے وصول کئے گئے۔ اس مقصد کے لیے پی آئی اے کے دو افسران نے خلافِ ضابطہ اختیارات کا غیر قانونی استعمال کیا گیا۔

    پی آئی اے کے ان جعلی بلوں کی کاپی اے آروائی نیوز نے حاصل کرلی۔منیجر کو آرڈنیشن مشیر ہوا بازی نے جعلی بل پی آئی اے سے دباو ڈال کر منظور کرائے اور سی ای او کے منیجر کوآرڈنیشن نے لاکھوں روپے بلوں کی منظوری دی۔جعلی بلوں میں مہنگی اشیاء کی خریداری مختلف نجی فرم اور ہوٹلز کے بل شامل ہیں۔

    واضح رہے کہ سی ای او کے منیجر کوآرڈنیشن کے خلاف مبینہ جعلسازی کے حوالے سے پہلے ہی تحقیقات جاری ہیں۔ سی ای او کے منیجر کوآرڈنیشن نے جعلسازی کے ذریعے پی آئی اے میں بھرتی اور ترقی حاصل کی تھی۔ذرائع کے مطابق لاکھوں روپے بلوں کی بھی چیئرمین کی منظوری کے بغیر اختیارات کا ناجائز فائدہ اٹھاتے ہوئے بل کی ادائیگی کی منظوری دی۔م

    شیر ہوا بازی کے منیجر کوآرڈنیشن نے پی آئی اے کے افسران پردباو ٔڈال کر بلوں کی فوری ادائیگی کے لیے کہا۔ذرائع کے مطابق پی آئی اے کے محکمہ فنانس نے بلوں کو ادا کرنے سے انکار کردیا تھا اور اس کی منظوری چیئرمین سے مشروط کردی تھی۔

     


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • پی آئی اے کے سی ای او کی وطن واپسی کے لیے سفارتی ذرائع کے استعمال کا امکان

    پی آئی اے کے سی ای او کی وطن واپسی کے لیے سفارتی ذرائع کے استعمال کا امکان

    کراچی: پاکستان انٹرنیشنل ایئر لائن کے جرمن چیف ایگزیکٹو آفیسر برینڈ ہلڈن کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ میں ڈال دیا گیا تاہم وطن واپسی کے لیے ان کے غیر ملکی ہونے کے استثنیٰ کے استعمال کا امکان ہے۔

    قومی ایئر لائن کے جرمن سی ای او کے بارے میں تحقیق کی جارہی ہے کہ انہوں نے ایئر لائن کے لیے مہنگے داموں طیارے خریدے۔

    تفتیش کو شفاف اور حتمی انجام تک پہنچانے کے لیے برینڈ ہلڈن کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ میں ڈال کر ان کے بیرون ملک سفر پر پابندی عائد کر دی گئی ہے۔

    مزید پڑھیں: پی آئی اے کے سی ای او کے بیرون ملک سفر پر پابندی

    تاہم اب ذرائع کا کہنا ہے کہ اس معاملے سے نکلنے کے لیے سفارتی ذرائع استعمال کرنے کا امکان ہے، جبکہ ان کی وطن واپسی کے لیے ان کے غیر ملکی ہونے کے استثنیٰ کو بھی استعمال کیا جاسکتا ہے۔

    ذرائع کے مطابق کراچی ایئر لائن کے قائم مقام سی ای او برینڈ ہلڈن سے ملاقات کے لیے اسلام آباد گئے تاہم ملاقات کے بغیر ہی واپس آگئے۔

    برینڈ ہلڈن نے دفتر میں کسی بھی افسر سے ملاقات سے گریز کیا۔