Tag: CEO k electric

  • کرنٹ سے 2 بھائیوں کی ہلاکت : سی ای او کے الیکٹرک کیخلاف مقدمہ درج

    کرنٹ سے 2 بھائیوں کی ہلاکت : سی ای او کے الیکٹرک کیخلاف مقدمہ درج

    کراچی : شاہ فیصل کالونی میں کرنٹ لگنے سے 2 بھائیوں کے جاں بحق ہونے کے واقعے میں اہم پیشرفت سامنے آئی ہے۔

    ہلاکتوں کے واقعہ کا مقدمہ سی ای او کے الیکٹرک اور دیگر افسران کے خلاف درج کرلیا گیا، مقدمہ بچوں کے اہل خانہ کی مدعیت میں شاہ فیصل تھانے میں درج کیا گیا۔

    اہل خانہ نے پولیس کو بیان دیا ہے کہ گھر کے باہر کےالیکٹرک کی انڈر گراؤنڈ وائر سے کرنٹ آرہا تھا، جس سے ہمارے دونوں بچوں کو کرنٹ لگا۔،

    کرنٹ لگنے پر چھوٹا بیٹا سراج خان موقع پر دم توڑ گیا تھا، بڑا بیٹا اصرار خان روڈ پر بارش کے پانی کے باعث رکشے میں چل بسا۔

    ہلاک شدگان کے اہل خانہ نے پولیس حکام سے استدعا کی ہے کہ واقعے کے ذمہ داران کے خلاف قانونی کاروائی کی جائے۔

    دوسری جانب ترجمان کے الیکٹرک کا کہنا ہے کہ شاہ فیصل کالونی میں پیش آنے والا واقعہ انتہائی افسوسناک ہے، متوفیان کے خاندان سے دلی ہمدری ہے۔

    اپنے جاری بیان میں ترجمان نے بتایا کہ ابتدائی تحقیقات میں متعلقہ مقام پر بجلی کے انفراسٹرکچر سے لیکیج کے شواہد نہیں ملے، علاقے میں دیگر سروسز کے تار ٹیلیفون کھمبوں پر موجود ہیں جن کی ارتھنگ نہیں ہے۔

    واضح رہے کہ گزشتہ روز کراچی کے علاقے شاہ فیصل کالونی 4 نمبر میں کرنٹ لگنے سے 2 سگے بھائی جاں بحق ہوگئے تھے، واقعے کی موبائل فون سے بنائی گئی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی جس میں دکھایا گیا ہے کہ بارش کے دوران گلی میں دونوں بھائی سڑک پر جمع پانی میں گرے ہوئے دکھائی دیتے ہیں جنہیں موقع پر موجود افراد نے سخت جدوجہد کے بعد دونوں کو کھینچ کر باہر نکلا۔

    اس حوالے سے شاہ فیصل کالونی پولیس نے بتایا کہ کرنٹ لگنے کا واقعہ منگل کی دوپہر پیش آیا ہے جبکہ جاں بحق ہونے والے دونوں سگے بھائی ہیں اور ان کی شناخت 21 سالہ مراد اور 12 سالہ سراج ولد سلطان کے نام سے کی گئی۔

  • ’’کراچی کو جلد ہائیڈرو بجلی بھی دستیاب ہوگی‘‘

    ’’کراچی کو جلد ہائیڈرو بجلی بھی دستیاب ہوگی‘‘

    کراچی : کے الیکٹرک کے چیف ایگزیکٹو آفیسر مونس علوی نے متبادل توانائی کیلئے اہم اقدامات کا اعلان کیا ہے جس پر عمل درآمد نیپرا کی منظوری کے بعد کیا جائے گا۔

    کراچی میں منعقدہ فیوچر سمٹ سے خطاب کرتے ہوئے مونس علوی نے میڈیا کو بتایا کہ اگلے2سے3سال میں 500میگا واٹ متبادل توانائی نصب کرنے کا پلان ہے۔

    انہوں نے کہا کہ ماحولیاتی تبدیلی میں پاکستان کا کردار کم ہے، کم کردار کے باوجود پاکستان شدید متاثر ہوا، متبادل توانائی کیلئے ریگولیٹری اتھارٹی کی منظوری کے منتظر ہیں۔

    سی ای او کے الیکٹرک کا کہنا تھا کہ بجلی میں مکمل طور پر متبادل پر انحصار نہیں کیا جاسکتا، بیس لوڈ کے لئے تھرمل ذرائع سے بجلی بھی درکار ہے۔ مونس علوی کا مزید کہنا تھا کہ کراچی کو جلد ہائیڈرو بجلی بھی دستیاب ہوگی۔

  • کراچی میں بھی بجلی چوروں کیخلاف کارروائی شروع

    کراچی میں بھی بجلی چوروں کیخلاف کارروائی شروع

    کراچی : ملک بھر میں بجلی چوری کیخلاف ہونے والی کارروائیوں کے بعد اب کے الیکٹرک نے بھی شہر قائد میں بجلی چوروں کے خلاف آپریشن کا آغاز کردیا۔،

    اس حوالے سے سی ای او کے الیکٹرک مونس علوی نے کہا ہے کہ کے الیکٹرک نے کراچی میں بجلی چوروں کے خلاف آپریشن کا باقاعدہ آغاز کردیا گیا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ بجلی چوری کے خاتمے کے لیے فوری کارروائی ضروری ہے، عزیزآباد، نارتھ ناظم آباد میں بجلی چوری پر3ایف آئی آر درج کرائیں۔

    سی ای او مونس علوی کا مزید کہنا ہے کہ کارروائی میں حکومت و قانون نافذ کرنے والےاداروں کے تعاون کے مشکور ہیں۔

    واضح رہے کہ اس سے قبل سندھ کی نگراں حکومت نے بھی صوبے بھر میں بجلی چوری کرنے والوں کے خلاف سخت کریک ڈاؤن کرنے کا فیصلہ کرلیا۔

    اس سلسلے میں سیکریٹری داخلہ کی سربراہی میں صوبائی ٹاسک فورس کمیٹی تشکیل دے دی گئی جس کا نوٹیفکیشن بھی جاری کردیا گیا ہے۔

    اس کے علاوہ ملک بھرمیں بجلی چوری کے خلاف کریک ڈاؤن کا سلسلہ جاری ہے، چار روز کی کارروائیوں کے دوران 80 لاکھ یونٹ سے زائد بجلی چوری پکڑی گئی۔

  • "کراچی کے لیے بجلی متبادل توانائی سے بنائی جائے گی”

    "کراچی کے لیے بجلی متبادل توانائی سے بنائی جائے گی”

    کراچی : کے الیکٹرک کے سی ای او مونس علوی کا کہنا ہے کہ کراچی کے لیے بجلی متبادل توانائی سے بنائی جائے گی، رواں سال کے موسم گرما  سے قبل900 میگا واٹ بجلی دستیاب ہوگی۔

    کراچی میں فیوچر کانفرنس سے خطاب میں مونس علوی کا کہنا تھا کہ سرکلر ڈیٹ بڑھانے میں کے الیکٹرک کا کوئی کردار نہیں بلکہ کے الیکٹرک نے وفاق سے 130 ارب روپے وصول کرنا ہے۔

    مونس علوی کا کانفرنس سے خطاب میں کہنا تھا کہ کے الیکٹرک کا بجلی کا خصوصی لائسنس اس سال ختم ہورہا ہے، کے الیکٹرک خصوصی لائسنس کے بجائے مقابلے کی فضاء میں کام کرنا چاہتی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ سال2030 تک کراچی کے لیے 30 فیصد بجلی متبادل توانائی سے بنائی جائے گی کے الیکٹرک نے اپنے صارفین کو سستی بجلی کی فراہمی کے لیے چائنا کی تھری گورجز کمپنی سے معاہدہ کیا ہے۔

    کراچی میں 40 فیصد کچی آبادی ہے اور ان میں رہنے والے بہت سے غریب لوگ بجلی کا ادا کرنے کی سکت نہیں رکھتے، انہیں ٹارگٹڈ سبسڈی دینے کے لیے نادرا ڈیٹا سے مدد لی جاسکتی ہے۔

    چیئرمین پاکستان بزنس کونسل محمد اورنگزیب نے اپنے خطاب میں کہا کہ دوست ممالک پاکستان میں سرمایہ کرنا چاہتے ہیں، ملکی معیشت میں زراعت کی پیداواری صلاحیت کو بڑھانا چاہیے ، کسانوں کی مالی معانت کے ذریعے زرعی پیداوار میں 10 ارب ڈالرز کا اضافہ ہوسکتا ہے۔

  • سپریم کورٹ نے کراچی سے تمام بل بورڈز فوری ہٹانے کا حکم دے دیا

    سپریم کورٹ نے کراچی سے تمام بل بورڈز فوری ہٹانے کا حکم دے دیا

    کراچی : سپریم کورٹ نے کراچی سے فوری طور پر تمام بل بورڈز فوری ہٹانے کا حکم دے دیا، ملزمان ڈھونڈ کر لاؤ، چیف جسٹس نے ایس ایس پی ساؤتھ کو آدھے گھنٹے کی مہلت دی۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں اہم مقدمات کی سماعت ہوئی، چیف جسٹس کی سربراہی میں 3رکنی بینچ نے مقدمات کی سماعت کی۔

    اس موقع پر غیر قانونی بل بورڈز سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی، سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں کمشنر کراچی کو طلب کیا گیا، ایڈووکیٹ جنرل سلمان طالب الدین بھی موجود تھے۔

    چیف جسٹس سپریم کورٹ نے کمشنر کراچی افتخار شلوانی کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ کمشنر صاحب آپ کے شہر میں جگہ جگہ بل بورڈ لگے ہوئے ہیں، شارع فیصل پر عمارتیں دیکھیں اشتہار  ہی اشتہار لگے ہوئے ہیں، کھڑکیوں کی بھی جگہ نہیں چھوڑی،  وہاں رہنے والے لوگ کیسے جیتے ہوں گے؟

    جسٹس اعجازالاحسن نے کہا کہ آپ نے ان کے خلاف کیا کیا جو واقعہ سوشل میڈیا پر چل رہا ہے، جس پر کمشنر کراچی کا کہنا تھا کہ یہ ایک بڑی مافیا ہے بہت سارے ادارے ہیں یہ لوگ پبلک پراپرٹی کا ناجائز فائدہ اٹھا رہے ہیں۔

    چیف جسٹس سپریم کورٹ نے کہا کہ آپ سب کو فارغ کریں ،آپ کے پاس اختیار ہے، گورنمنٹ کا کام ہےبلڈنگ پلان پرعمل کرائے یہاں حکومت نام کی کوئی چیز ہی نہیں، کسی کے پاس پیسے ہیں تو وہ سب کر لیتا ہے، سندھ میں قانون نام کی کوئی چیز نہیں۔

    ایڈووکیٹ جنرل سلمان طالب الدین نے عدالت کو بتایا کہ واقعے کی ایف آئی آر درج اور محکمہ جاتی کارروائی شروع ہوگئی ہے،
    چیف جسٹس نے کہا کہ ڈائریکٹر ایڈورٹائزمنٹ وزیرعلی کہاں ہیں؟

    خیال رہے کہ گزشتہ دنوں کراچی میں ہونے والی طوفانی بارش کے دوران ایک بل بورڈ موٹرسائیکل سوار شخص پر آگرا تھا جس سے وہ زخمی ہوگیا تھا۔

    آج ہونے والی سماعت کے دوران کمشنر کراچی کی جانب سے ایک رپورٹ پیش کی گئی جبکہ ایڈووکیٹ جنرل سندھ نے بتایا کہ اس معاملے پر ہم نے مقدمہ درج کیا ہے۔

    چیف جسٹس نے پوچھا کہ بل بورڈ کس نے لگایا تھا، جس پر سینئر سپرنٹنڈنٹ پولیس (ایس ایس پی) جنوبی شیراز نذیر نے بتایا کہ دو ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کر لیا ہے اور انہیں تلاش کر رہے ہیں۔

    چیف جسٹس سپریم کورٹ نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ کہاں گئے وہ ملزمان کیا سمندر کے نیچے گئے ہیں؟ ،آدھے گھنٹے میں ملزمان کو ڈھونڈ کر لاؤ۔

    سپریم کورٹ نے کراچی سے تمام بل بورڈز فوری طور پر ہٹانے کاحکم دے دیا، چیف جسٹس سپریم کورٹ کا کہنا تھا کہ اگر کسی کے پاس پیسہ ہے تو وہ سب کر لیتا ہے، کون ذمہ دار ہے اس صورتحال کا؟

    کون ذمہ دار ہے ٹوٹی سڑکوں ، کچرے اور اس تعفن کا؟ ایڈوکیٹ جنرل صاحب! بچے گٹرکے پانی میں روز ڈوب رہے ہیں، میری اپنی گاڑی کا پہیہ بھی گٹر میں پھنس گیا۔

    لگتا ہے صوبائی اور لوکل گورنمنٹ کی شہر سے دشمنی ہے، میئر  کراچی کہتے ہیں کہ ان کے پاس اختیار نہیں، ایسا ہے تو گھر بیٹھو، کراچی کو بنانے والا اب تک کوئی نہیں آیا، چیف جسٹس نے میئر کراچی وسیم اختر کو مخاطب کرتے ہوئے پوچھا کہ کیا حال کیا ہے آپ نے میئر صاحب اس شہر کراچی کا؟

    چیف جسٹس نے سی ای او کے الیکٹرک کو فوری طلب کرلیا

    سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں سماعت کے موقع پر کراچی میں لوڈشیڈنگ پر چیف جسٹس سپریم کورٹ نے اظہار برہمی کرتے ہوئے کہا کہ بجلی والوں کو مزے لگے ہیں، یہ سب مافیا ہیں، سب ایک دوسرے کو مارنے پر تلے ہیں،10،8لوگ روز مر رہے ہیں نیپرا کچھ نہیں کر رہی؟

    انہوں نے کہا کہ جو کراچی کی بجلی بند کرتا ہے اس کو بند نہیں کرنے دیں، چوڑیاں پہنی ہیں سب نے کیوں کہ یہ ان کا پیسہ کھاتے ہیں، ہر وہ شخص جو کرنٹ لگنے سےجاں بحق ہوتا ہے اس کا مقدمہ درج ہونا چاہیے، واقعے کے ذمہ داران کے نام ای سی ایل میں ڈالے جائیں۔

    چیف جسٹس سپریم کورٹ نے سی ای او کے الیکٹرک کو عدالت میں فوری طلب کرلیا۔  انہوں نے کہا کہ وزرا بڑی بڑی گاڑیوں میں گھومتے ہیں، وزیراعلیٰ صرف ہیلی کاپٹر پرچکر لگاتے ہیں کرتے کچھ نہیں۔

  • کے الیکٹرک: نئے میٹر لگوانے کے خواہش مند خون کے آنسو رو گئے

    کے الیکٹرک: نئے میٹر لگوانے کے خواہش مند خون کے آنسو رو گئے

    کراچی: کے الیکٹرک نے شہریوں کو تنگ کرنے کے لیے نت نئے طریقے ایجاد کر لیے، جائز طریقے سے میٹر لگوانا ناممکن بنادیا،کے الیکٹرک کی اوور بلنگ اور کنڈاکنکشن سے غریب شہری خون کے آنسو رونے لگے۔

    ذرائع کے مطابق کے الیکٹرک کنڈے خود لگواتی ہے اور غیر قانونی کنڈے لگانے کا الزام لگا کر عوام کو بھاری بل بھیجنا معمول بن گیا ہے۔

    کے الیکٹر ک نے کراچی کے شہریوں کے لیے بجلی میٹر لگوانے کو آسمان سے تارے توڑ کر لانے کے برابر کر دیا ہے، صارف کے الیکٹرک کی جانب سے لگائے گے کنڈوں کے کنکش پر ہزاروں روپے کا بھتہ نما بل جمع کر ارہے ہیں۔

    دو سو گز کے مکان کی ایک فیملی کو 20 سے 50 ہزار روپے ماہانہ بل کنڈے کنکشن کے نام پر بھیجا جارہا ہے۔

    کے الیکٹر ک کے ایک صارف کا کہنا ہے کہ انہوں نے 10 سال پہلے کے الیکٹر ک کو اپنے گھر کا سروے کرایا اور نیو کنکشن فیس بھی بھر دی تاہم دس سال بعد بھی میٹر نہ لگ سکا۔اب انہیں دوبارہ درخواست دینے کا کہا جاتا ہے۔

    اطلاعات ہیں کہ کے الیکٹرک ڈنکے کی چوٹ پر صارفین کو ایوریج، بجلی چوری اور ڈیٹیکشن کے اضافی بل جاری کرتی ہے،کراچی کے شہری چور اور کے الیکٹرک خود چائنہ کٹنگ، کچی آبادیوں، تجاوزات اور بغیر لیز کے مکانات کو ’’کنڈا کنکشن“ فراہم کررہی ہے۔

    شہریوں کا کہنا تھا کہ کے الیکٹر ک نے چند ہاؤسنگ سوسائیٹز سے ساز باز کرکے میٹر کا حصول اور بھی مشکل بنا دیا ہے،قانون نافذ کرنے والے اداروں نے کراچی کے شہریوں کو بھتہ خوری اور دیگر کرائم سے تو نجات دلا دی تاہم اسٹریٹ کرائم اور ہر ماہ کنڈے کے نا م پر فی صارف ہزاورں روپے لوٹنے والوں سے کون نجات دلائے گا۔

    اطلاعات کے مطابق کے الیکٹرک کراچی میں آفیشل بک کیے گئے کنکشن کی تعداد بتانے پر بھی راضی نہیں۔

  • سندھ اسمبلی نے سی ای او کے الیکٹرک کو طلب کرلیا، جیل بھیجنے کی دھمکی

    سندھ اسمبلی نے سی ای او کے الیکٹرک کو طلب کرلیا، جیل بھیجنے کی دھمکی

    کراچی : سندھ اسمبلی کی پارلیمانی کمیٹی نے کے الیکٹرک کے سی او کو تین دن میں کمیٹی کے سامنے پیش ہونے کی مہلت دے دی۔چیئرمین پارلیمانی کمیٹی کا کہنا ہے کہ سی ای او آئندہ اجلاس میں پیش نہ ہوئے تو انہیں جیل بھی بھیج سکتے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق کے الیکٹرک سے متعلق سندھ اسمبلی کی پارلیمانی کمیٹی کا اجلاس چیئرمین جاوید ناگوری کی صدارت میں ہوا۔ اجلاس میں کمیٹی کے ارکان نے کے الیکٹر ک کے ڈپٹی ڈائریکٹر عبدالحمید بھٹی کو بات کرنے کی اجازت نہیں دی اور موقف اختیار کیا کہ کے الیکڑک کے سی ای او کی عدم موجودگی کے باعث اجلاس نہیں چل سکتا جس پر اجلاس تین جون تک ملتوی کردیا گیا۔

    کمیٹی کے سربراہ کا کہناتھا کہ کے الیکٹرک کے افسران آئندہ اجلاس میں اپنی ڈگریاں بھی ساتھ لائیں ہمیں ان کی اہلیت پربھی شک ہے۔

    ارکان کمیٹی نے بھی کے الیکڑک انتظامیہ پر برہمی کا اظہار کیا اور کہا کہ کراچی کے لوگوں پر طویل لوڈ شیڈنگ مسلط کی جارہی ہے۔

    چئیرمین کمیٹی جاوید ناگوری کا کہنا تھا کہ کے الیکٹرک شہر کے حالات خراب کرنا چاہتی ہے جو ہم ہونے نہیں دیں گے۔انہوں نے کراچی سمیت سندھ بھر میں لوڈشیڈنگ کا ذمہ دار وفاقی حکومت کو قرار دیا۔