Tag: ch aslam murder case

  • ایس ایس پی چوہدری اسلم حملہ کیس، ملزم ظفر عرف سائیں اور عبید عرف آبی پر فردِ جرم عائد

    ایس ایس پی چوہدری اسلم حملہ کیس، ملزم ظفر عرف سائیں اور عبید عرف آبی پر فردِ جرم عائد

    کراچی : ایس ایس پی چوہدری اسلم حملہ کیس ملزم ظفر عرف سائیں اور عبید عرف آبی پر فرد جرم عائد کردی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق انسداد دہشت گردی کی عدالت میں ایس ایس پی چوہدری اسلم حملہ کیس کی سماعت ہوئی، ملزم ظفر عرف سائیں ودیگر عدالت میں پیش ہوئے، سماعت کے دوران ملزم ظفر عرف سائیں اور عبید عرف آبی پر فرد جرم عائد کردی گئی جبکہ کمرہ عدالت میں ملزمان نے صحت جرم سے انکار کردیا۔

    عدالت نے تفتیشی افسر اور گواہوں نوٹس جاری کرتے ہوئے 7نومبر کو طلب کرلیا۔

    عدالت نے مفرور ملزمان کالعدم تحریک طالبان کے سربراہ ملا فضل اللہ اور شاہد اللہ شاہد کو اشتہاری قرار دے دیا، ملزمان کو سی ٹی ڈی پولیس نے گرفتار کیا تھا ۔

    پولیس کے مطابق ملزمان نے چوہدری اسلم پر حملے کے لئے ریکی اور سہولت پہنچانے کا اعتراف کیا تھا۔


    مزید پڑھیں : چوہدری اسلم کی گاڑی میں بم انکے ساتھی اہلکار کے نصب کرنے کا انکشاف


    اس سے قبل کورنگی مہران ٹاؤن سے گرفتار چار دہشتگردوں نے تہلکہ خیزانکشافات نے سب کے ہوش اڑا دیئے تھے ، گرفتار دہشتگردوں کا کہنا تھا کہ گاڑی میں دھماکہ خیز مواد چوہدری اسلم کی ٹیم میں موجود اہلکار نے ورکشاپ لے جانے کے بہانے گاڑی میں دھماکہ خیز مواد نصب کیا تھا۔

    چوہدری اسلم پر حملے میں ملوث اہلکار کا تعلق لشکرجھنگوی کے نعیم بخاری گروپ سے تھا۔

    جس کے بعد شہید ایس ایس پی چوہدری اسلم پر حملے میں انکے گن مین کے مبینہ طور پر ملوث ہونے کے انکشاف کے بعد اچودھری اسلم کیس کی باقاعدہ ازسرنو تحقیقات شروع کردی گئی تھیں۔

    واضح رہے کہ یاد رہے ایس ایس پی سی آئی ڈی چوہدری اسلم بہادر آفیسر تسلیم کیے جاتے تھے، انہوں نے سینکڑوں انتہاء پسندوں کو مقابلے میں ہلاک کیا تاہم دہشت گردوں کی جانب سے بھی اُن پر متعدد بار حملے کیے گئے تاہم جنوری دوہزار چودہ کو کراچی لیاری ایکسپریس وے پر دھماکے کے نتیجے میں چار ساتھیوں سمیت جاں بحق ہوئے تھے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • چوہدری اسلم پرحملہ کرنیوالا ملزم ساتھیوں سمیت گرفتار

    چوہدری اسلم پرحملہ کرنیوالا ملزم ساتھیوں سمیت گرفتار

    کراچی : ڈی آئی جی سی آئی اے ڈاکٹر جمیل نے کہا ہے کہ اسپیشل انویسٹی گیشن یونٹ (ایس آئی یو) نے مختلف کارروائیوں میں چار خطرناک دہشت گردوں کو گرفتارکیا ہے، ملزمان بینک سے پیسے نکلوا کرنکلنے والوں کو لوٹتے تھے، ملزمان کا تعلق کالعدم تحریک طالبان زکریہ گروپ سے ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں اسٹریٹ کرائم کی روک تھام کیلئے کارروائیاں جاری ہیں اس حوالے سے ایس آئی یو کی ٹیم نے مختلف کارروائیوں میں طالبان کے ذکریہ محسود گروپ کے چار دہشت گردوں کو حراست میں لے لیا ہے۔

    ڈی آئی جی سی آئی اے ڈاکٹر جمیل نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ گرفتار ہونے والے ملزمان بینک سے پیسے لے کر نکلنے والوں کو لوٹتے تھے، مذکورہ ملزمان پولیس مقابلوں اورسنگین جرائم میں ملوث ہیں۔

    ڈاکٹرجمیل نے بتایا کہ ملزمان کاتعلق کالعدم تحریک طالبان زکریہ گروپ سے ہے، شہید ڈی ایس پی چوہدری اسلم پر حملہ کرنیوالے ملزم کا چھوٹا بھائی بھی گرفتار ہے، ملزم شریف حملہ آور نعیم اللہ کا چھوٹا بھائی ہے، گرفتار شدگان صالح محمد، رحیم اور ذاکر دہشت گردوں کے ساتھی ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ شریف الدین چوہدری اسلم پرحملے کے بعد بیرون ملک فرار ہوگیا تھا، ملزمان نے بنارس،اورنگی میں تین افراد کوقتل کیا، ملزمان کاگروپ 2010 سے تخریب کاری کی کاررروائیاں کررہا تھا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔

  • چوہدری اسلم کی گاڑی میں بم انکے ساتھی اہلکار کے نصب کرنے کا انکشاف، تحقیقات شروع

    چوہدری اسلم کی گاڑی میں بم انکے ساتھی اہلکار کے نصب کرنے کا انکشاف، تحقیقات شروع

    کراچی: ایس ایس پی چوہدری اسلم کے قتل کیس کی تحقیقات میں نیا موڑ لے لیا ہے، دہشتگردی میں چوہدری اسلم کے بااعتماد ساتھی کا واقعے میں ملوث ہونے کے انکشاف نے افسران میں کھلبلی مچادی۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں شہید ایس ایس پی چوہدری اسلم پر حملے میں انکے گن مین کے مبینہ طور پر ملوث ہونے کے انکشاف کے بعد اچودھری اسلم کیس کی باقاعدہ ازسرنو تحقیقات شروع کردی گئی ہے اور ڈرائیور کامران کے بھائی رضوان سے باقاعدہ تحقیقات کا آغاز کردیا گیا ہے، سی ٹی ڈی انچارج راجہ عمرخطاب اور مظہر مشوانی نے پوچھ گچھ کی۔

    ذرائع کے مطابق پوچھ گچھ کے دوران کامران کے اثاثوں، اسکے قریبی دوستوں اور ملنے جلنے والے افراد سمیت دیگر تفصیلات حاصل کی گئیں جبکہ کامران کے بھائی کو تفصیلی پوچھ گچھ کے بعد جانے کی اجازت دے دی گئی۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ چوہدری اسلم حملے کے بعد بالا حکام کو پیش کی جانے والی رپورٹس میں حملہ دہشت گردوں کی منظم کارروائی ظاہر کیا گیا تھا۔

    خیال رہے کہ کورنگی مہران ٹاؤن سے گرفتار چار دہشتگردوں نے تہلکہ خیزانکشافات نے سب کے ہوش اڑا دیئے، گرفتار دہشتگردوں کا کہنا تھا کہ گاڑی میں دھماکہ خیز مواد چوہدری اسلم کی ٹیم میں موجود اہلکار نے ورکشاپ لے جانے کے بہانے گاڑی میں دھماکہ خیز مواد نصب کیا تھا۔

    ذرائع کے مطابق سی ٹی ڈی اہلکاروں کی بھی چھان بین شروع کردی گئی ہے،مذہبی شدت پسندی رکھنے والے اہلکاروں کو معطل کردیا جائیگا، سی ٹی ڈی میں سات سو کے قریب اہلکار تعینات ہیں۔

    واضح رہے کہ چوہدری اسلم دس جنوری دوہزار چودہ کو کراچی لیاری ایکپریس وے پر دھماکے کے نتیجے میں چار ساتھیوں سمیت جاں بحق ہوئے تھے۔