Tag: Ch Fawad

  • اشرافیہ ضد چھوڑ کر عوام کا فیصلہ قبول کرے، فواد چوہدری

    اشرافیہ ضد چھوڑ کر عوام کا فیصلہ قبول کرے، فواد چوہدری

    پی ٹی آئی کے مرکزی رہنما فواد چوہدری نے کہا ہے کہ اشرافیہ ضد چھوڑ کر عوام کا فیصلہ دل سے قبول کرے،  راولپنڈی میں آئندہ کے لائحہ عمل کا اعلان کیا جائے گا۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا انہوں نے کہا کہ مافیاز کو شکست دینا پاکستان کے بہترین مستقبل کے لیے ضروری ہے، کل راولپنڈی میں آئندہ کے لائحہ عمل کا اعلان کیا جائے گا۔

    فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ گیلپ سروے کے مطابق63فیصد پاکستانی فوری الیکشن چاہتے ہیں، سیاسی جماعتیں اور ادارے عوام کا فیصلہ قبول کریں، عمران خان کی صحت بہتر ہے وہ عوام کے حقوق کیلئے باہر نکلے ہیں۔

    ایک سوال کے جواب میں رہنما پی ٹی آئی نے کہا کہ اشرافیہ اپنی ضد چھوڑے اور عوام کا فیصلہ دل سے قبول کرے، نئے انتخابات سے ہی ملک میں سیاسی استحکام آئے گا۔

    ان کا کہنا تھا کہ لگتا ہے رانا ثناءاللہ کا اپنی قیادت کے ساتھ رابطہ نہیں ہے، رانا ثناء اللہ کی قیادت نے رابطہ کیا تھا تو ہم نے کہا کہ پہلے الیکشن کا اعلان کریں پھر بات ہوگی جو وہ الیکشن کرانے کیلئے ہی تیار نہیں تو بات کس لیے کی جائے۔

    فواد چوہدری نے کہا کہ رانا ثناءاللہ روزانہ خبریں سنارہے ہوتے ہیں کہ عمران خان کی جان کو خطرہ ہے، ہم نے ان کو ہی خبریں سنانے کیلئے بٹھانا ہوتا تو ریڈیو ہی سن لیتے۔

    وزیر اعظم کے دورہ ترکیہ کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ شہبازشریف کے پاس اور کوئی کام ہی نہیں روزانہ طیارہ بھر کر باہر نکل جاتے ہیں، غیر سنجیدہ طبقہ ملک پر مسلط ہے،ان لوگوں کو ملک کی کوئی فکر ہی نہیں۔

    فواد چوہدری نے کہا کہ اگر یہ لوگ اپنے پیسوں سے سیاحت کرتے تو پھر ہمیں کوئی مسئلہ نہیں تھا، یہ لوگ روزانہ عوام کے پیسوں سے جہاز بھر کر گھومنے نکل جاتے ہیں۔

    فواد چوہدری کا مزید کہنا تھا کہ خواجہ آصف جو مرضی کرلیں انہیں فیس سیونگ نہیں مل سکتی، وہ صرف لاہور کے لکشمی چوک میں کھانا کھا کر ہی دکھادیں دیکھیں پھر کیا ہوتا ہے۔

  • عجیب بات ہے جمہوریت کو اس وقت خطرہ ہوتا ہے جب کسی بڑے پر ہاتھ ڈالتے ہیں: فواد چوہدری

    عجیب بات ہے جمہوریت کو اس وقت خطرہ ہوتا ہے جب کسی بڑے پر ہاتھ ڈالتے ہیں: فواد چوہدری

    لاہور: وزیر اطلاعات فواد چوہدری کا کہنا ہے کہ پاکستان میں جمہوریت کو کوئی خطرہ نہیں، عجیب بات ہے جمہوریت کو اس وقت خطرہ ہوتا ہے جب کسی بڑے پر ہاتھ ڈالتے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق عاصمہ جہانگیر کی یاد میں ہونے والی تقریب میں وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ عاصمہ جہانگیر نے جمہوریت کے لیے بہت قربانیاں دی ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ وسائل پر غریب عوام کا بھی اتنا ہی حق ہے جتنا ایون فیلڈ پراپرٹیز والوں کا ہے۔

    فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ پاکستان میں جمہوریت کو کوئی خطرہ نہیں، قانون کی بالادستی ہوگی۔ گاؤں دیہات میں رہنے والوں کا بھی ملکی وسائل پر برابر کا حق ہے۔

    انہوں نے کہا کہ پاکستان میں اس وقت آپ لوگ مڈل کلاس کا انقلاب دیکھ رہے ہیں، ’5 سال اے این پی کے صدر دبئی رہے، یہاں دھماکے ہوتے رہے وہ نہیں آئے، عجیب ہے جمہوریت کو اس وقت خطرہ ہوتا ہے جب کسی بڑے پر ہاتھ ڈالتے ہیں‘۔

    فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ ڈکٹیٹر کی حکومت میں 6 ہزار قرضہ تھا جمہوریت میں 13 ہزار تک پہنچا دیا گیا، پختونخواہ میں جو تبدیلی لے کر آئے انشا اللہ ملک بھر میں اس سے زیادہ تبدیلی آئے گی۔

    انہوں نے کہا کہ عمران خان کی قیادت میں پاکستان کو حقیقی فلاحی ریاست بنائیں گے، افسوس کی بات ہے سیاستدانوں پر اعتماد کی کمی ہے اور اس کے ذمہ دار خود سیاستدان ہیں۔ ’آئی ایم ایف کے پاس گئے مانتا ہوں لیکن کیوں گئے یہ کسی نے نہیں دیکھا‘۔

    بعد ازاں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ معاشی بدحالی کے ذمہ داروں کے تعین کے لیے قرارداد جمع کروائی ہے، پارلیمانی کمیشن معاشی بدحالی کے ذمہ داروں کا تعین کرے، کمیشن تعین کر کے رپورٹ ایک ماہ میں پیش کرے۔

    انہوں نے کہا کہ قرضے کیوں لیے گئے اور کس نے لیے ذمہ داروں کا تعین ہونا چاہیئے، ملک کو لوٹنے والوں نے پاکستان کا مستقبل داؤ پر لگا دیا ہے۔ ’کسی چور یا ڈاکو کو نہیں چھوڑیں گے، ہر کرپٹ شخص کا احتساب ہوگا‘۔

    فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ ہمیں کلین اینڈ گرین پاکستان کی مہم کو کامیاب بنانا ہے، جب حکومت کی مدت ختم ہوگی تو مشکلات سے نہیں گزرنا پڑے گا۔

    انہوں نے کہا کہ پہلی مرتبہ شفاف انتخابات ہوئے اسی لیے ن لیگ کے ہاتھ پاؤں پھول گئے۔ ن لیگ ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہے فارورڈ بلاک بن رہے ہیں، گھر لوٹنے والے ڈاکوؤں کو نہیں چھوڑیں گے۔

    فواد چوہدری نے بتایا کہ اسد عمر اور شہریار آفریدی سے متعلق خبر پر معافی مانگی جا چکی ہے، ڈان اخبار اور جنگ اخبار نے خبر سے متعلق معافی مانگی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ یہ لوگ تو کہتے تھے عمران خان وزیر اعظم نہیں بن سکتا، ان سے پوچھیں عمران خان وزیر اعظم بن گئے اب کیا کہیں گے۔ منتخب نمائندوں کا احترام کرنا ضروری ہے۔ پنجاب اسمبلی میں بھی ن لیگ کا فارورڈ بلاک بن گیا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ ہم نے بہت پہلے کہا تھا ن لیگ کو دوسری قیادت آگے لانی چاہیئے، پارٹی سیاست پر نہیں آئے فی الحال ہماری توجہ حکومت پر ہے، ملک کے مسائل حل کرنا چاہتے ہیں، سیاست کے لیے بہت وقت ہے۔