Tag: ch nisar

  • خبرلیکس تحقیقاتی کمیٹی: تحریک انصاف،عوامی تحریک اور ق لیگ نے مسترد کردی

    خبرلیکس تحقیقاتی کمیٹی: تحریک انصاف،عوامی تحریک اور ق لیگ نے مسترد کردی

    لاہور: سابق نائب وزیر اعظم چوہدری پرویز الہی نے کہا ہے کہ متنازعہ خبر باہر نکالنے کے ذمہ داران کو سیکیورٹی ایکٹ کے تحت سزا دی جانی چاہیے انہوں نے حکومت کی جانب سے بنائی جانے والی کمیٹی کو قوم کے ساتھ مذاق قرار دے دیا جبکہ تحریک انصاف اور پاکستان عوامی تحریک نے بھی تحقیقات کے لیے بنائی جانے والی حکومتی کمیٹی کو مسترد کردیا۔

    لاہور میں اپنی رہائش گاہ پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے چوہدری پرویز الہی کا کہنا تھا کہ ایسی کمیٹی بنانا جو نواز شریف کو رپورٹ کرے یہ قوم اور پاک فوج کے ساتھ مذاق ہے۔

    چوہدری پرویز الہی نے مطالبہ کیا کہ جو کوئی بھی سکیورٹی بریچ کے پیچھے کردار ہیں انہیں سامنے لایا جائے اور ذمہ داران کے خلاف نیشنل سیکورٹی ایکٹ کے تحت کارروائی کی جائے۔

    انہوں نے کہا کہ ڈان لیکس کے ذمہ داران کے خلاف نیشنل سیکیورٹی ایکٹ کے تحت کارروائی ہونی چاہیے، حکومتی کمیٹی نے حساس معاملے کی تحقیقات ریٹائرڈ جج کو سونپی ہے۔ انہوں نے سوال کیا کہ ایک ریٹائرڈ جج معاملے کی تحقیقات کیسے کرسکتا ہے۔


    پڑھیں: متنازعہ خبر دینے والا صحافی سرل المیڈا بیرون ملک روانہ


     دوسری جانب پاکستان تحریک انصاف اور تحریک منہاج القرآن نے بھی متنازعہ خبر کی تحقیقات کے حوالے سے حکومتی کمیٹی کو مسترد کردیا ہے۔پی ٹی آئی نے خبرلیکس کے حوالے سے بنائی گئی مجوزہ کمیٹی کو مسترد کرتے ہوئے اعلان کیا کہ تحقیقات کے لیے موجودہ چیف جسٹس کی سربراہی میں بنائی جانے والی کمیٹی قابل قبول ہوگی۔

    مزید پڑھیں: متنازع خبر:چوہدری نثارکا2دن میں کمیٹی بنانے کا اعلان


    علاوہ ازیں علامہ طاہر القادری نے کہا کہ وزیر اعظم کی مرضی کے بغیر اتنی بڑی واردات نہیں ہو سکتی جب کہ سرل لیکس کی انکوائری ریٹائرڈ جج سے کروانا قومی سلامتی کے ساتھ ایک اور مذاق ہے کیونکہ کلین چٹ کے لیے ریٹائرڈ جج لایاجا رہا ہے۔

  • کے پی کے حکومت کا شریف برادران اور وزیر داخلہ پر مقدمہ درج کرانے کا فیصلہ

    کے پی کے حکومت کا شریف برادران اور وزیر داخلہ پر مقدمہ درج کرانے کا فیصلہ

    اسلام آباد: عمران خان نے خیبر پختون خوا حکومت کے فیصلے کی تائید کردی جس کے مطابق پی ٹی آئی کارکنوں کے خلاف ہنگامہ آرائی کا مقدمہ وزیراعظم، وزیراعلیٰ پنجاب، وزیر داخلہ اور آئی جی پنجاب کے خلاف درج کرایا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق بنی گالہ میں عمران خان کی زیرصدارت پارٹی قیادت کا اجلاس منعقد ہوا، اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ خیبر پختونخوا حکومت کی جانب سے پی ٹی آئی کارکنان اور شہریوں پر لاٹھی چارج، شدید شیلنگ اور تشدد کے واقعات اور راستے روکنے کے خلاف وزیراعظم نواز شریف، وزیر داخلہ چوہدری نثارعلی خان، وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف اور آئی جی پنجاب کے خلاف مقدمہ درج کرایا جائے گا۔

    اجلاس میں وزیراعلیٰ کے پی کے پرویز خٹک اور ان کی کابینہ کے دیگر افراد شامل تھے۔ اجلاس میں اٹک میں تحریک انصاف کے کارکنوں پر تشد د کے واقعات اور احتجاج کے بعد پیدا ہونے والے صورتحال کا بھی جائزہ لیا گیا۔

    اجلاس کے بعد جاری اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ وفاق اور پنجاب حکومت نے آئین و قانون کو نظرانداز کیا، وفاقی حکومت نے کے پی کے کابینہ کو اٹک کے مقام پر روک کر اچھا پیغام نہیں دیا۔ وفاقی حکومت اور پنجاب حکومت کے اقدامات قابل مذمت ہے۔

    اس موقع پر چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے کہا کہ تحریک انصاف وزیراعلیٰ کے پی کے پرویز خٹک اور صوبائی حکومت کی جانب سے اس اقدام کی حمایت کرتی ہے، کیونکہ عدالت نے حکم دیا تھا کہ پرامن احتجاج کا راستہ نہ روکا جائے، مسلم لیگ کی حکومت نے قانون کی دھجیاں اڑا دیں۔

    انہوں نے کہا کہ پنجاب پولیس کو کسی بھی پارٹی کا حصہ نہیں بننا چاہئے، انہیں اپنے شہریوں کے ساتھ قانون کے مطابق برتاؤ کرنا چاہیئے۔

    مزید پڑھیں: کے پی کے حکومت کا چوہدری نثار اور آئی جی پنجاب کے خلاف مقدمات درج کرانے کا فیصلہ

    اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان کا پانامہ لیکس کے حوالے سے کہنا تھا کہ حکومت اب اپنا جھوٹ چھپانے کیلئے مزید جھوٹ بولے گی۔

  • ضرورت پڑںے پر نثار کو وزیراعظم بنایا جاسکتا ہے، ظفر شاہ

    ضرورت پڑںے پر نثار کو وزیراعظم بنایا جاسکتا ہے، ظفر شاہ

    اسلام آباد: مسلم لیگ ن کے سنیئر رہنمء ظفر علی شاہ نے کہا ہے کہ موجودہ حالات کے باعث سیاسی بحران میں شدت آگئی ہے تاہم اگر اس سے نمٹنے کے لیے چوہدری نثار کو وزیر اعظم بنانا پڑا تو بنادیا جائے گا۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے اے آر وائی کے پروگرام لائیو ود شاہد مسعود کے ساتھ خصوصی انٹرویو میں کیا۔ ظفر اللہ شاہ کا کہنا ہے کہ سیاسی بحران کا حل نکالنے کے لیے مسلم لیگ ن میں میری سوچ کے لوگ موجود ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ ’’پارٹی میں میرے علاوہ بہت سارے لوگوں کی رائے ہے کہ چوہدری نثار علی خان کو وزیر اعظم بنادیا جائے کیونکہ وہ بہترین اس عہدے کے لیے بہترین انتخاب ہیں‘‘۔

    ان کا کہنا تھا کہ خواجہ آصف کا گروپ وزیر اعظم میاں محمد نوازشریف کے مستعفیٰ ہونے کا مخالف ہے جبکہ مسلم لیگ ن کے دیگر رہنماء سیاسی بحران کا حل نکالنے کے لیے کافی سنجیدہ ہیں۔

    یاد رہے گزشتہ دنوں ظفر علی شاہ نے اے آر وائی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ چوہدری نثار علی خان سینئر سیاستدان ہیں اگر وزیر اعظم کی جگہ مسلم لیگ کا کوئی فرد آیا تو وہ وفاقی وزیر داخلہ ہی ہوں گے۔

  • پیپلز پارٹی کا وزیر داخلہ سے مستعفی ہونے کا مطالبہ

    پیپلز پارٹی کا وزیر داخلہ سے مستعفی ہونے کا مطالبہ

    کراچی: پاکستان پیپلز پارٹی نے وزیر داخلہ چوہدری نثار سے مستعفی ہونے کا مطالبہ کردیا، اعتزاز احسن کہتے ہیں کہ اسلام آباد میں پولیس گردی حکومت کی بوکھلاہٹ کا کھلا ثبوت ہے، تحریک انصاف سے اختلافات ہیں مگر پاناما بل اور ان کے کارکنوں کے تشدد کے معاملے پر ہم پی ٹی آئی کے ساتھ ہیں۔


    یہ مطالبہ پیپلز پارٹی کے رہنمائوں اعتزاز احسن، خورشید شاہ، فرحت اللہ بابر، شیری رحمن، خورشید شاہ، قمر زماں کائرہ اور دیگر نے بلاول بھٹو کے زیر صدارت اجلاس کے بعد پریس کانفرنس کرتےہوئے کیا۔

    اعتزاز احسن نے کہا کہ ن لیگ کی حکومت بوکھلاہٹ کا شکار ہے، اس کا آغاز تین اپریل سے ہوا، جسے ساری قوم نے دیکھا۔

    انہوں نے کہا کہ پاناما لیکس کے معاملے پر شریف فیملی کے بیانات میں تضاد ہیں، والدہ کچھ کہتی ہیں ،بیٹے کچھ، وزیرداخلہ کچھ کہتے ہیں،سب جانتے ہیں کہ لندن کے فلیٹس 20 برس قبل خریدے گئے، بیٹا قبول کرتا ہے میرے فلیٹ ہیں اور بیٹی کہتی ہے کہ ہماری کوئی جائیداد ہی نہیں، حکومت جانتی ہے کہ ان کی چوری پکڑی گئی اس لیے وہ بوکھلا گئی ہے۔

    اعتزاز احسن نے کہا کہ اسلام آباد میں تحریک انصاف کے نوجوانوں کے کنونشن کے دوران پولیس اور ایف سی نے خواتین اور نوجوانوں پر بلا جواز تشدد کیا، ان پر دفعہ 144 نافذ نہیں ہورہی تھی، ہمارے تحریک انصاف کے بہت اختلافات ہیں لیکن پاناما بل کے معاملے پر ان کے ساتھ ہیں اور ان پر ہونے والے تشدد کی مذمت کرتے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ یہ حکومت کی نااہلی کی ایک صاف مثال ہے، میاں صاحب کے پاؤں پھسل گئے ہیں اور ان کا اپنے اقتدار کا توازن سنبھالنا مشکل ہوگیا ہے، ہمارے میاں صاحب سے چار مطالبات ہیں جو ہمارے چیئرمین نے 16اکتوبر کی ریلی میں پیش کیے تھے۔

    انہوں نے کہا کہ حکومت نے ہم سے وعدہ کیا تھا کہ پارلیمنٹ کی نیشنل سیکیورٹی کمیٹی تشکیل دی جائے گی لیکن ایک وزیر کے اعتراض پر اس بات کو تحریر نہیں کیا گیا، وزیراعظم نواز شریف بھی اس وزیر کے ہاتھوں بے بس نظر آئے، اسحق ڈار نے بلاول کو کہا کہ آپ اسے نہ لکھیں ہم سب اس کے پابند ہیں اس لیے اسے تحریر نہیں کیا اور آج تک وہ کمیٹی نہیں بنی۔

    دوسرا مطالبہ تھا کہ سی پیک کے معاملے میں صوبوں سے منصفانہ طرز عمل اختیار کیا جائے، جن صوبوں میں ترقی کم ہے وہاں بھی توجہ دی جائے اور روزگار دیا جائے،پاناما پیپرز کے معاملے پر یکساں احتساب کیا جائے۔

    انہوں نے کہا کہ دنیا میں تبدیلیاں آرہی ہیں لیکن ہم اپنی مرضی سے وزیر خارجہ بھی تعینات نہیں کرسکتے، ملک میں مستقل میں وزیر خارجہ مقرر کیا جائے۔

    فرحت اللہ باہر نے کہا کہ موجودہ صورتحال کی ایک وجہ نیشنل ایکشن پلان پر عمل درآمد نہ ہونا ہے، حکومت اس میں مکمل طور پر ناکام ہوگئی ہے، وزیر داخلہ کہتے ہیں کہ یہ صوبائی معاملہ ہے یہ کبھی کہتے ہیں کہ بیرون ممالک سے دہشت گرد آئے اور کبھی کہتے ہیں کہ دہشت گردی کی اطلاع ملی تھی جس سے صوبائی حکومت کو خبردار کردیا تھا۔


    انہوں نے کہا کہ وزیر داخلہ نے نیشنل ایکشن پلان کے برعکس کالعدم جماعتوں کے رہنمائوں سے ملاقات کی، وزیرداخلہ پلان پر عمل درآمد میں ناکام ہوگئے، وزیر داخلہ اپنی ناکامیوں کا اعتراف کرتے ہوئے مستعفی ہوجائیں اگر خود استعفی نہیں دیتے تو وزیراعظم کو چاہیے کہ وہ ان سے استعفیٰ طلب کریں کیوں کہ اب کوئی جواز نہیں رہا کہ وہ اپنے عہدے پر برقرار رہیں۔

    انہوں نے کہا کہ وزیر داخلہ میں شدت پسندوں کے خلاف کارروائی کرنے کی اہلیت نہیں ہے۔

  • چوہدری نثار کا فورتھ شیڈول میں شامل افراد کی شہریت بحال کرنے کا حکم

    چوہدری نثار کا فورتھ شیڈول میں شامل افراد کی شہریت بحال کرنے کا حکم

    اسلام آباد: وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے دفاع پاکستان قونصل کے وفد سے ملاقات کی اور فورتھ شیڈول میں شامل علمائے کرام سمیت دیگر افراد کے قومی شناختی کارڈ بحال کرنے کے احکامات جاری کیے۔

    تفصیلات کے مطابق  دفاع پاکستان کونسل کے وفد نے وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان سے ملاقات کی اور فورتھ شیڈول میں علمائے کرام کے ناموں کو شامل کرنے اور اُن کے شناختی کارڈ منسوخ کرنے کے حوالے سے اپنے تحفظات سے آگاہ کیا۔

    وفاقی وزیر داخلہ نے دفاع پاکستان کونسل کے وفد کی شکایات کو دور کرنے کی یقین دہانی کرواتے ہوئے فورتھ شیڈول میں شامل تمام افراد کے شناختی کارڈ بحال کرنے کے حوالے سے احکامات کردئیے۔

    پڑھیں:  فورتھ شیڈول میں صرف علمائے کرام کے نام شامل کیے گیے، سمیع الحق

    یاد رہے کہ گزشتہ روز اسلام آباد میں دفاع پاکستان کونسل کے اجلاس  کے اختتام پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے چیئرمین دفاع پاکستان کونسل مولانا سمیع الحق نے تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا تھا کہ ’’حکومت کی جانب سے فورتھ شیڈول میں جرائم پیشہ افراد کے بجائے پنجاب کے علمائے کرام کے نام ڈالے گئے ہیں‘‘۔

    انہوں نے حکومت سے علمائے کرام کے نام فورتھ شیڈول سے ہٹانے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا تھا کہ کسی بھی شہری کا شناختی کارڈ منسوخ کرنا غیر آئینی اور بینادی حقوق کی خلاف ورزی ہے۔

    مولانا سمیع الحق نے حکومت کو  خبردار کیا تھا کہ اگر حکومت کی جانب سے علمائے کرام کے ساتھ ناروا سلوک بند نہ کیا گیا تو دفاع پاکستان کونسل میں شامل تمام جماعتیں سڑکوں پر آنے کے لیے مجبور ہوجائیں گی۔

    واضح رہے کہ نیشنل ایکشن پلان کے تحت حکومت پاکستان نے رواں ماہ فورتھ شیڈول میں شامل ہونے والے افراد کے قومی شناختی کارڈ بلاک کرتے ہوئے شہریت منسوخ کردی دی تھی۔

    حکومت کی جانب سے لال مسجد کے خطیب مولوی عبدالعزیز، اہلسنت والجماعت کے سربراہ احمد لدھیانوی، مولانا محسن نجفی اور مقصود ڈومکی سمیت متعدد مذہبی رہنماؤں کے قومی شناختی کارڈ بلاک کرنے کا اعلان کیا تھا۔

    فورتھ شیڈول میں شامل 2021 افراد جن کی شہریت منسوخ کی گئی تھی وہ بیرونِ ملک سفر، زمینوں کی خریدوفروخت کے پابند تھے۔

  • دھرنے سے نمٹنے کی حکمت عملی، وزیر داخلہ نے اجلاس طلب کرلیا

    دھرنے سے نمٹنے کی حکمت عملی، وزیر داخلہ نے اجلاس طلب کرلیا

    اسلام آباد: حکومت نے پی ٹی آئی کے دھرنے سے نمٹنے کے لیے تیاریاں تیز کردیں، وزیر داخلہ نےحکمت عملی کو حتمی شکل دینے کے لیے جڑواں شہروں کے پولیس افسران کا اجلاس طلب کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق دونومبرکو تحریک انصاف کی جانب سے اسلام آبادبندکرنے کی تاریخ قریب آتے ہی انتطامیہ میں ہلچل دکھائی دے رہی ہے، دھرنے سے نمٹنے کی حکمت عملی طے کرنے کے لئے وزیر داخلہ نے پولیس حکام کا اہم اجلاس طلب کیا۔

    پڑھیں: عمران خان کے شریف برادران پر ایک بار پھر سنگین الزامات

     ذرائع کے مطابق راولپنڈی اسلام آباد پولیس کا مشترکہ اجلاس وزارت داخلہ میں ہوگا جس میں پولیس حکام اپنا اپنا سیکورٹی پلان پیش کرینگے، چوہدری نثار سیکورٹی پلان کو دیں گے حتمی شکل بھی دیں گے۔

    مزید پڑھیں: جہاں روکیں وہیں بیٹھ جاؤ، عمران خان نے کارکنوں کو پلان بی دیدیا

    گزشتہ روز وزیر داخلہ سے آئی جی اسلام آباد طارق مسعود یاسین اور دیگر حکام نے بھی ملاقات کی تھی اور پولیس کی جانب سے دھرنا کے شرکا کو روکنے کیلئے کنٹینرز میں مٹی بھرنے کی تجویز دی تھی۔

    یہ بھی پڑھیں: مظاہرین کو روکا گیا تو بھرپور ردِ عمل دیا جائے گا، عمران خان

    دوسری جانب تحریک انصاف کے چیئرمین نے حکومت کو خبردار کیا ہے کہ اگر مظاہرے میں شرکت کرنے والے افراد کی گرفتاری پا پھر تشدد کیا گیا تو بھرپور ردِعمل دیا جائے گا جو حکومت کی برداشت سے باہر ہوگا۔

    اسے بھی پڑھیں:  سپریم کورٹ نے پی ٹی آئی کا دھرنا روکنے کیخلاف درخواست مسترد کردی

     چیئرمین تحریک انصاف نے کارکنان کو ہدایت کی ہے کہ 2 نومبر کو جس مقام پر رکاوٹیں کھڑی کی جائیں وہی بیٹھ کر دھرنے کا افتتاح کردیا جائے۔
  • متنازعہ خبر کا معاملہ، چوہدری نثار نے خود کو تحقیقات سے الگ کرلیا

    متنازعہ خبر کا معاملہ، چوہدری نثار نے خود کو تحقیقات سے الگ کرلیا

    اسلام آباد: انگریزی اخبار میں شائع ہونے والی متنازع خبر کی انکوائری کے معاملے پر وفاقی وزیر داخلہ چوہدی نثار علی خان نے خود کو تحقیقات سے الگ رکھنے کا فیصلہ کرتے ہوئے انکوائری کے لیے حکومت کو تنہاء چھوڑ دیا۔

    ذرائع کے مطابق ڈان نیوز میں شائع ہونے والی متنازعہ خبر میں سائرل نامی صحافی نے سویلین اور عسکری اداروں کے مابین ہونے والی میٹنگ کے درمیان ہونے والی بے بنیاد باتیں شائع کیں تھیں، جس کی تحقیقات کے لیے حکومت کی جانب سے کمیٹی بھی تشکیل دی گئی تھی تاہم وفاقی وزیر داخلہ نے خود کو اس انکوائری کے عمل سے علیحدہ کرلیا ہے۔

    انکوائری کے عمل سے علیحدگی اختیار کرنے کے حوالے سےذرائع نے دعویٰ کیاکہ چوہدری نثار نے جب اس معاملے کی تحقیقات شروع کیں تو انہیں کچھ لوگوں کی جانب سے تضحیک کا نشانہ بنایا گیا اور اُن ہی لوگوں نے انکوائری کے معاملے میں مداخلت کی۔

    ذرائع نے اس بات کی بھی تصدیق کی ہے کہ وفاقی وزیر داخلہ نے متنازعہ خبر کی تحقیقات سے خود کو الگ کرتے ہوئے معاملے سے علیحدگی اختیار کرلی ہے اور وہ جلد اپنے کیےگئے فیصلے کے حوالے سے وزیر اعظم کو  بھی آگاہ کردیں گے۔

    وفاقی وزیر داخلہ نے اعلان کیا تھا کہ ’’جب تک تحقیقات مکمل نہیں ہوتیں صحافی کا نام ای سی ایل میں شامل رہے گا اور وہ ملک نہ چھوڑنے کا پابند ہوگا‘‘، تاہم حکومت کی جانب سے صحافی کا نام ایگزیکٹ کنٹرول لسٹ سے نکال دیا تھا۔

    وفاقی حکومت کی جانب سے صحافی کی خبر کے ذرائع کی تحقیقات کرنے کے حوالے سے کمیٹی قائم کی گئی تھی جسے صحافی سے رابطہ کرنے اور متنازعہ خبر نشر ہونے کے پیچھے ملوث افراد کی چھان بین کرنی تھی۔

    خبر کے ذرائع کی تفصیلات کے حوالے سے جب وفاقی وزیر کی جانب سے نجی اخبار کے صحافی سے رابطہ کیا گیا تو انہوں نے ذرائع بتانے سے صاف انکار کرتے ہوئے تعاون نہ کرنے کا اعلان کیا تھا۔

     

  • آن لائن پاسپورٹ کا افتتاح، جون تک رائج کردیں گے، وزیر داخلہ

    آن لائن پاسپورٹ کا افتتاح، جون تک رائج کردیں گے، وزیر داخلہ

    اسلام آباد: وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے کہا ہے کہ آن لائن پاسپورٹ کی سروس کا افتتاح کردیا گیا ہے تاہم آئندہ جون تک عوام کے لیے ای پاسپورٹ کا مکمل آغاز  اور جلد آن لائن پاسپورٹ کا سسٹم رائج ہوجائے گا۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے نادرا ہیڈ کوارٹر پر ای پاسپورٹ کے افتتاح کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔

    نیا پاسپورٹ 10 سالہ مدت کے لیے ہوگا

    چوہدری نثار علی خان کا کہنا تھا کہ 2 سال کے اندر پاکستان کے طول و عرض اور عالمی سطح پر آن لائن پاسپورٹ کے سلسلے کو پھیلایا جائے گا جو 10 سال کی مدت کے لیے ہوگا، سروس ابتدائی طور پر بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کے لیے شروع کی گئی ہے تاہم پہلے مرحلے میں ڈپلومیٹک اور آفیشل پاسپورٹ تیار یے جائیں گے۔

    مزید 72 پاسپورٹ آفس قائم کرنے کا اعلان

    وزیر داخلہ نے کہا کہ ملکی مسائل حل کرنے کے لیے تیزی سے کام کرنا ہوگا, ای پاسپورٹ کی سہولت سے سب کو فائدہ ہوگا، انہوں نے کہا کہ ایک سال میں پاسپورٹ کے 72 نئے دفاتر بنائے جائیں گے اور ہر ضلع میں دفتر قائم کیا جائے گا، ای پاسپورٹ کے بعد پاکستانیوں کو دنیا بھر میں عزت کی نگاہ سے دیکھا جائے گا۔

    بے بنیاد خبر پر ادارے اور صحافی کے خلاف کارروائی کریں گے

    چوہدری نثار علی خان کا کہنا تھا کہ کسی بھی شخص کا نام ای سی ایل میں شامل کرنے سے قبل تحقیقات کی جاتی ہیں، اندرونی مٹینگ کی بے بنیاد باتیں خبر بنا کر شائع کرنے والے ادارے اور صحافیوں کو قانون کے کٹہرے میں لایا جائے گا۔

    صحافی ذرا سوچ سمجھ کر خبر شائع کریں

    انہوں نے کہا کہ صحافیوں کو اپنی ذمہ داریوں کا احساس کرنا چاہیے اور ملکی سلامتی کے معاملے پر ذرا سوچ سمجھ کر خبر شائع کرنی چاہیے۔

  • جنگ مسلط کی گئی تو بھرپور جواب دیں گے، نوازشریف

    جنگ مسلط کی گئی تو بھرپور جواب دیں گے، نوازشریف

    اسلام آباد: وزیراعظم پاکستان میاں محمد نوازشریف نے کہا ہے کہ ہم نے عالمی امن کے لیے بے مثال قربانیاں دیتے ہوئے ہمیشہ صبروتحمل کا مظاہرہ کیا تاہم آئندہ بھی خطے میں امن کو برقرار رکھنے کے لیے اپنا کردار ادا کرتے رہیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق نوازشریف کی زیر صدارت وزیر اعظم ہاوس میں اعلی سطح کا اجلاس منعقد کیا گیا جس میں پاکستان کی اعلی سطح کی قیادت نے شرکت کی۔ اجلاس میں آرمی چیف جنرل راحیل شریف،ڈی جی ملٹری آپریشنز،وزیر داخلہ چوہدری نثار،وزیر خزانہ اسحاق ڈار سمیت دیگر اعلی سیاسی و عسکری قیادت نے بھی شرکت کی۔

    پڑھیں: سندھ طاس معاہدے کی خلاف ورزی: پاکستان نے معاملہ ورلڈ بینک میں اٹھا دیا

     اجلاس میں مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں، بھارت کی جانب سے جنگی جنون اور دھمکی آمیز رویے کا جائزہ لیا گیا اور بھارتی فوج کی نہتے کشمیریوں پر ظلم و بربریت کی مذمت بھی کی گئی۔

    میاں محمد نواز شریف نے مظلوم کشمیریوں سے اظہار یکجہتی کرتے ہوئے اس عزم کا اظہار کیا کہ ’’ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی افواج کا تشدد کسی صورت برداشت نہیں کیا جائے گا، کشمیری اپنے حق خودارادیت کیلئے جدوجہد کررہے ہیں جس کا وعدہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں میں کیا گیا ہے‘’۔

    مزید پڑھیں: کشمیرمیں کرفیو کا 82 واں روز، شہدا کی تعداد 106 ہوگئی

    اُن کا کہنا تھا کہ مظلوم کشمیری نہ صرف پاکستان بلکہ پوری دنیا کی حمایت کے حق دار ہیں، جب تک کشمیری عوام کی خواہشات کے مطابق مسئلہ کشمیر حل نہیں ہوتا پاکستان کشمیریوں کی اخلاقی سفاری حمایت جاری رکھے گا‘‘۔

    یہ بھی پڑھیں:   بھارت نے پانی بند کیا تواعلان جنگ تصور ہوگا، مشیر خارجہ

    سندھ طاس معاہدے پر گفتگو کرتے ہوئے میاں محمد نوازشریف نے کہا کہ ’’پاکستان اور بھارت نے 1960 میں عالمی بینک کے زیراہتمام پانی کی منصفانہ تقسیم کے حوالے سے سندھ طاس معاہدے پر مشترکہ اتفاق کیا تھا تاہم اس معاہدے کو تن تنہا منسوخ نہیں کرسکتا‘‘۔
    پڑوسی ملک کے جنگی جنون اور اڑی حملے کے حوالے سے وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ’’پاکستان نے عالمی امن کیلئے بے مثال قربانیاں دیں اور ہمیشہ صبروتحمل کا مظاہرہ کیااور آئندہ بھی خطے میں امن کیلئے کوشش جاری رکھے گا تاہم اگر پڑوسی ملک کی جانب سے جنگ مسلط کرنے کی کوشش کی گئی تو اُس کا بھرپور جواب دیا جائے گا‘‘۔

    اسے بھی پڑھیں:  مقبوضہ کشمیر میں مظالم قابلِ مذمت ہیں، ایرانی سفیر

    ملکی دفاع اور بھارت کی جانب سے جنگی جنون سے نمٹنے اور ملکی دفاع و سلامتی کو یقینی بنانے کےلیے اجلاس میں شرکت کرنے والے تمام افراد نے مسلح افواج کی تیاریوں پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے اُن کے کردار کو سراہا۔

    وزیر اعظم نے مسلح افواج کی صلاحیتوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ ’’پاکستان کی بہادر مسلح افواج کسی بھی جارہیت سے نٹمنے کی مکمل صلاحیت رکھتی ہے اور اس کے لیے پوری قوم اُن کے شانہ بشانہ کھڑے ہیں‘‘۔

    Prime Minister Nawaz Sharif presides over session by arynews

     

  • ملکی حفاظت کیلیے بیرونی دشمن کیخلاف متحد ہونے کا وقت ہے، چوہدری نثار

    ملکی حفاظت کیلیے بیرونی دشمن کیخلاف متحد ہونے کا وقت ہے، چوہدری نثار

    ٹیکسلا : وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثارعلی خان نے کہا ہے کہ پاکستان کی سرحدوں کی حفاظت کے لیے پوری قوم متحد ہے،آج اندرونی سیاست کا نہیں بیرونی دشمن کیخلاف متحد ہونے کا وقت ہے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے ٹیکسلا میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ چوہدری نثار علی خان نے کہا کہ ہمارے ملک میں ہونے والی دہشت گردی کے پیچھے بھارت کا ہاتھ ہے۔

    بھارت پاکستان کا براہ راست مقابلہ نہیں کرسکتا اس لیے وہ چھپ کر وار کرے گا، ان کہنا تھا کہ ہم بھارت کی گیدڑ بھبکیوں سے ڈرنے والے نہیں ہے۔


    India is behind terrorism in Pakistan, says… by arynews

    بھارت کیخلاف پوری قوم متحد ہے۔ اگر کسی نے بھی پاکستان کی طرف میلی آنکھ سے دیکھا، تو یہ قوم ایک مکے کی طرح یکجا ہو گی۔

    مودی کی گزشتہ روز کی تقریر کے بعد یہ ضروری ہوگیا ہے کہ ہم متحرک سفارتکاری کریں اور عالمی برادری کو بتائیں کہ خطے میں شرپسندی کون پھیلا رہا ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ مودی کی تقریر سے واضح ہو گیا کہ کون امن اور کون جنگ چاہتا ہے۔ میں نے آج تک کسی ملک کے سربراہ کو اس قسم کی زبان استعمال کرتے نہیں دیکھا۔

    ہمسایہ ملک کی دھمکیوں سے بھی دنیا کو آگاہ کرنا چاہیے۔ ایک وزیر اعظم کی ایسی تقریر کا اقوام متحدہ سمیت تمام ممالک کو نوٹس لینا چاہیے۔