Tag: ch nisar

  • وزیرداخلہ نے اسلام آباد میں سرکاری قوانین کے تحت لینڈ ایکو زیشن پر پابندی لگا دی

    وزیرداخلہ نے اسلام آباد میں سرکاری قوانین کے تحت لینڈ ایکو زیشن پر پابندی لگا دی

    اسلام آباد: وزیرداخلہ نے وفاقی دارالحکومت میں ہاؤسنگ سوسائٹیزکے قیام کی غرض سے سرکاری قوانین کے تحت لینڈ ایکو زیشن پر پابندی لگا دی۔

    وزیر داخلہ کی جانب سے جاری ایک بیان میں بتایا گیا کہ ایک مخصوص طبقے کے فائد ے کیلئے سرکاری قوانین کا غلط استعمال کرنے اور غریبوں کی زمین سستے داموں ہتھیانے کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔

    وزیرِداخلہ نے چیف کمشنر اسلام آباد کو ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ اسلا م آباد انتظامیہ کسی ایسے عمل کا حصہ نہ بنےانہوں نے بارہ کہو میں ہاؤسنگ فاؤنڈیشن کے لئے سیکشن فور کے تحت حاصل کی گئی زمین کینسل کرنے اور سپیشل سیکریٹری داخلہ کو انکوائری کرنے کا حکم دے دیا۔

    وزیر داخلہ کا کہنا تحا کہ فیڈرل گورنمنٹ کے غریب ملازمین کو اسلام آباد میں زمین فراہم کرنے کی ہر سکیم کی حمایت کروں گا بشرطیکہ اسلام آباد کے دیہی مکینوں سے مارکیٹ ریٹ پر زمین خریدی جائے ، قبضہ گروپ سرکاری ہو ں یا پرائیویٹ انکو میرے دورِوزارتِ میں اسلام آباد میں کسی سے زمین ہتھیانے کی اجازت ہرگز نہیں دی جائے گی۔

  • بیرون ملک مطلوب ملزمان کو انٹرپول کے ذریعے پاکستان لایاجائے، چوہدری نثار

    بیرون ملک مطلوب ملزمان کو انٹرپول کے ذریعے پاکستان لایاجائے، چوہدری نثار

    اسلام آباد : وزیر داخلہ چوہدری نثارنے پاکستان کو مطلوب ملزمان کی گرفتاری کیلئے انٹرپول سے رابطے تیز کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے تمام اشتہاریوں اور مطلوب ملزمان کے ناموں پر مشتمل بلیک لسٹ کرنے کا حکم جاری کردیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد میں وزیر داخلہ چوہدری نثارعلی خان کی زیرصدارت اعلیٰ سطحی اجلاس ہوا ۔ اجلاس میں ایف آئی اے ،پولیس ،نادرا اوروزارت داخلہ کے اعلی حکام نے شرکت کی۔

    اس موقع پر وزیر داخلہ کو بریفنگ دی گئی کہ پولیس اور ایف آ ئی نے رواں سال 1800اشتہاریوں کو گرفتار کیا ہے، اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ پاکستان کومطلوب ملزمان کی گرفتاری کیلئے انٹرپول سے رابطے تیز کیے جائیں اوربیرون ملک مقیم مطلوب ملزمان کو انٹرپول کے ذریعے پاکستان لایاجائے۔

    انہوں نے کہا کہ اس حوالےسےکسی قسم کی کوئی کوتاہی نہ کی جائے، اجلاس میں اشتہاری ملزمان کے بینک اکاؤنٹس،شناختی کارڈ،ڈرائیونگ لائسنس بھی بلاک کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔

    اجلاس میں اسکاٹ لینڈیارڈ سے دورکنی ٹیم کی پاکستان آمد کے حوالے سے خبروں کی بھی بے بنیاد قراردیا گیا۔

     

  • مطیع الرحمان کی پھانسی عالمی قوانین کی خلاف ورزی ہے، چوہدری نثارعلی

    مطیع الرحمان کی پھانسی عالمی قوانین کی خلاف ورزی ہے، چوہدری نثارعلی

    اسلام آباد : امیر جماعت اسلامی بنگلہ دیش مطیع الرحمان نظامی کی پھانسی پر حکومت پاکستان نے اپنے شدید ردعمل کا اظہار کیا ہے۔

    وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثارعلی نے کہا ہے کہ مطیع الرحمان نظامی کی پھانسی غیر انسانی اور عالمی قوانین کی خلاف ورزی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ بنگلہ دیش میں جماعت اسلامی کے رہنماﺅں سے غیرانسانی سلوک کیاگیا، دنیا کی بنگلہ دیشی حکمرانوں کے اقدام کیخلاف خاموشی افسوس ناک ہے۔

    بنگہ دیشی حکومت پاکستان سے وفاداری پر جماعت اسلامی کی شخصیات کو نشانہ بنا رہی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ جماعت اسلامی نےپینتالیس سال پہلے بھی پاکستان سے وفا داری نبھائی۔

    علاوہ ازیں دفتر خارجہ نے بھی بنگلہ دیش میں مطیع الرحمان نظامی کی پھانسی پر اپنے شدید رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ مطیع الرحمان نظامی کا گناہ صرف متحدہ پاکستان کی حمایت کرنا تھا۔

    غیر منصفانہ ٹرائل کے ذریعے پھانسیاں دینا جمہوریت کی روح کے منافی ہے۔ ترجمان دفتر خارجہ کہنا ہے کہ انیس سو چوہتر میں بنگلہ دیش نے ایسے مقدمات نہ چلانے کا معاہدہ کیا تھا، اسے معاہدوں کی پاسداری کرنی چاہیے۔

    دریں اثناء امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے مطالبہ کیا ہے کہ بنگلہ دیش میں گرفتار دیگر افراد کو بچانے کے لیے حکومت پاکستان اپنا کردار اداکرے۔

    سزائیں بھگتنے والے رہنماﺅں اور شہادتیں دینے والوں کی پاکستان کیلئے خدمات ہیں ، انہوں نے کہا کہ پاکستانی سفیر کو مطیع الرحمان نظامی کی نماز جنازہ میں شرکت کرنی چاہئیے تھی۔

     

  • اقرارالحسن سےسندھ حکومت کا سلوک نامناسب ہے، چوہدری نثار

    اقرارالحسن سےسندھ حکومت کا سلوک نامناسب ہے، چوہدری نثار

    اسلام آباد : وفاقی وزیرداخلہ چوہدری نثار نے اقرارالحسن کی گرفتاری کانوٹس لے لیا،وزیرداخلہ نے کہا ہے کہ دنیا بھرمیں اسٹنگ آپریشن ہوتےہیں کہیں ایسا سلوک نہیں ہوتا، اے آر وائی کے اینکر اقرارالحسن کی گرفتاری نامناسب ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیرداخلہ چوہدری نثار نے بھی اقرارالحسن کی اسمبلی ہال سے گرفتاری پر تشویش کا اظہار کردیا۔

    چوہدری نثارنے گرفتاری پر اپنے ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ دنیا بھرمیں صحافی اسٹنگ آپریشن کرتے ہیں،کہیں ایساسلوک نہیں ہوتا۔

    انہوں  نے کہا کہ اقرارالحسن متحرک اور باصلاحیت صحافی ہیں،اقرارکے کام کو سراہنے کے بجائے سندھ حکومت کاسلوک غیرمناسب ہے۔

    وزیرداخلہ نے مزید کہا کہ وفاقی اور صوبائی حکومتوں کو ایسے اسٹنگ آپریشن پر ناراض نہیں ہوناچاہیئے، بلکہ سبق سیکھ کر رہنمائی حاصل کرنی چاہیئے۔

    چوہدری نثارسیکریٹری داخلہ کو آئی جی سندھ سے بات کرکے معاملے مثبت اندازمیں سلجھانے کی ہدایت کی۔

     

  • وزیر اعظم نوازشریف سے وزیرداخلہ چوہدری نثارکی ملاقات

    وزیر اعظم نوازشریف سے وزیرداخلہ چوہدری نثارکی ملاقات

    لندن : وزیر اعظم نواز شریف سے وزیرداخلہ چوہدری نثار نے لندن میں ملاقات کی، جس میں اہم ملکی و سیاسی امورپرتبادلہ خیال کیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق لندن کے چرچل ہوٹل میں ملاقات میں چوہدری نثار نے وزیراعظم کو اپنے جرمنی کے دورے سے متعلق آگاہ کیا۔

    اس دوران دونوں نے ملک کے اہم معاملات پربھی تبادلہ خیال کیا۔ ملاقات کے دوران پاناما لیکس کے بعد کی صورتحال کا جائزہ بھی لیا گیا اور آئندہ کی حکمت عملی طے کی گئی۔

    اس موقع پر وزیراعظم کے صاحبزادے حسین نوازبرطانیہ میں پاکستان کے ہائی کمشنراور دیگراعلیٰ حکام بھی موجود تھے۔

    میڈیا سے گفتگو میں وزیر اعظم نوازشریف نے بتایا کہ ان کا طبی معائنہ ہوگیا ہے جس کی رپورٹس تسلی بخش آئیں ہیں ۔وہ قوم کی دعاﺅں سے کافی صحت مند ہو چکے ہیں اوروہ جلد ہی وطن واپس جائیں گے۔

     

  • خان صاحب جس صحبت میں ہیں بتاؤں تو بڑے تماشے لگیں، چوہدری نثار

    خان صاحب جس صحبت میں ہیں بتاؤں تو بڑے تماشے لگیں، چوہدری نثار

    اسلام آباد: چوہدری نثار نے کہا ہے کہ وزیراعظم چیک اپ نہیں،علاج کیلئے لندن گئے ہیں ، مرض کی شدت کے باعث ماسکو میں رکنا ضروری تھا۔

    میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان کا کہنا تھا کہ وزیراعظم کی لندن روانگی کے حوالے سے بے بنیاد باتیں کی جارہی ہیں، وہ کسی سے ملاقات کرنے نہیں گئے علاج کی غرض سے لندن گئے ہیں۔

    چوہدری نثار نے کہا کہ وزیر اعظم بھی انسان ہیں، ان کو کارڈیالوجی سے متعلق مسئلہ ہے، ہارٹ بیٹ کا مسئلہ ہے۔ ان کو طویل سفر کے بجائے مرحلہ وار سفر کا کہا گیا ہے،وزیر اعظم مصروفیت کے باعث گذشتہ طے شدہ چیک اپ کے لیے بھی نہیں گئے، پچھلے تین ہفتوں سے وزیر اعظم کی صحت ٹھیک نہیں، انہوں نے چند سال قبل بھی حرکت قلب کا لندن سے علاج کروایا تھا۔

    ان کا کہنا تھا کہ پچھلے تین ہفتوں سےوزیراعظم کی صحت خراب ہے ، ڈاکٹروں نےجیسے ہی اجازت دی وزیراعظم وطن واپس آئیں گے، بدقسمتی سےخود کو تعلیم یافتہ کہنے والے نچلی سطح پرآگئے ہیں، بیماری پرسیاسی پوائنٹ اسکورنگ سے گریزکرناچاہیے۔

    چوہدری نثارنےعمران خان کووارننگ دے دی کہتے ہیں بطوروزیرداخلہ اگرکچھ چیزیں پبلک کردوں توبہت مسئلہ ہوجائے گا ،عمران خان کس صحبت میں اگربتادیا تو تماشا لگ جائے گا۔

    دوسرااہم ایشویہ ہےکہ کیاپیسہ کرپشن کے ذریعے کمایا گیا،ایشویہ ہےکہ جوپیسہ بزنس میں استعمال کیاگیاہےکیاوہ پاکستان سے گیا، کیاحسن نوازاورحسین نوازکے بزنس کے لیے پیسہ پاکستان سے گیا، اپوزیشن فیصلہ کرلےکہ تحقیقات کس سے کرانی ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ جعلی کمیشن بناناہوتاتوججزسےرابطےکی ضرورت کیاتھی، کچھ چھپانا ہوتا تو سپریم کورٹ کےججزسے رابطےنہ کیےجاتے، پاناما لیکس کے معاملے پر کئی ججز سے رابطہ کیا،جسٹس ناصرالملک،جسٹس تصدق گیلانی سےدرخواست کی گئی جبکہ جسٹس تنویرسے بھی رابطہ کیاگیا، کئی ججزنے ٹائم مانگا،کئی نےوجہ بتائے بغیرمعذرت کرلی۔

    وزیر داخلہ نے کہا کہ عمران خان کو کہا کہ آپ ایف آئی اے افسرکانام لیں اس سےتحقیقات کرائیں گے،عمران خان نے ایف آئی اےافسرکے بجائے کسی اور افسرکانام لیا، جس کانام لیانہ وہ ایف آئی اےمیں رہےنہ ہی حاضرسروس افسر ہیں۔

    چوہدری نثارنےکہاہے کہ عمران خان اور دیگر مخالفین کےمطالبےپر ایف آئی اے کو تحقیقات کےلئےمنتخب کیاتھا، اعترازاحسن نےدانشوری کالبادہ اوڑھاہواہے۔

    چوہدری نثار نےکہاہےکہ وزیراعظم کے صاحبزادے حسن نواز اورحسین نواز خود جواب دہ ہیں، سندھ ہائیکورٹ نے کہا کہ وزیراعظم اوران کی اہلیہ کامعاملہ نہیں ہے۔

  • پانامہ لیکس: ایف آئی اے سے تحقیقات کروانے کیلئے تیارہیں، چودھری نثار

    پانامہ لیکس: ایف آئی اے سے تحقیقات کروانے کیلئے تیارہیں، چودھری نثار

    اسلام آباد : وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار نے کہاہے کہ پانامہ لیکس کی تحقیقات ایف آئی اے سے کروانے کیلئے تیارہیں۔ تفتیشی افسر کا نام عمران خان دیں.

    چوہدری نثار کا کہناتھا کہ اپوزیشن کے مطالبے پر ایف آئی اے سے تحقیقات کرانے کی پیشکش کی ہے،عمران خان تفتیش کیلئے ایف آئی اے کا افسر نامزد کریں۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے اسلام آباد میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا، چوہدری نثار کا کہنا تھا کہ ڈی چوک اور ایف نائن پارک کو جلسے جلوسوں کیلئے استعمال نہیں ہونے دیں گے۔

    چودھری نثار نے کہا ہے کہ پاناما لیکس پر قومی اسمبلی میں شور شرابہ کرنے والے پہلے اپنے گریبان میں جھانکیں۔ اعتزاز احسن نے اللہ رسول کے ساتھ اپنی لیڈر کا نام لیا اور پھر سرے محل کی اونر شپ قبول کر لی۔

    چودھری نثار علی خان نے دو ٹوک موقف اختیار کرتے ہوئے تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان پر واضح کیا ہے کہ 24 اپریل کو اسلام آباد میں مادر پدر آزادی کے نام پر کسی جلسے کی اجازت نہیں دے سکتے۔

    ڈی چوک اور ایف نائن پارک میں کوئی جلسہ یا سیاسی اجتماع نہیں ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ یہ نہیں ہو سکتا کہ کوئی سیاسی جماعت جب بھی چاہے وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کو سیل کر دے۔

    اس کیخلاف کوئی بھی قانونی کارروائی کرنا پڑی تو ہم کریں گے اور حکومتی رٹ کو قائم کریں گے۔

    انہوں نے پیپلز پارٹی کے سینیٹراعتزاز احسن پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا کہ پاناما لیکس میں پیپلز پارٹی کے 2سینیٹرز کے نام بھی ہیں اعتزاز احسن ان کی تحقیقات کرنے کے حوالے سے کوئی بات کیوں نہیں کرتے ؟

    اعتزاز احسن پاناما لیکس پر صرف نواز شریف کے پیچھے پڑے ہوئے ہیں۔ انہیں اپنی پارٹی کے وہ لوگ کیوں نظر آتے جن کے نام پر34آف شور کمپنیاں ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ دل چاہتا ہے کہ سارے حقائق قوم کے سامنے رکھوں لیکن وزیر اعظم کی جانب سے منع کرنے پر خاموش ہوں۔

    چوہدری نثار کا کہناتھا کہ آف شور کمپنیوں کے معاملے کو حل کرناہے تو اسے میڈیا ٹرائل نہیں بننا چاہیئے۔

    انہوں نے کہا کہ مے فیئرفلیٹس پربات کرنے سے پہلے سرے محل پربات ہونی چاہیئے۔ چوہدری نثار علی خان کا کہنا تھا حکومت اوراپوزیشن کی قیادت سمیت سب کا احتساب ہونا چاہئیے.

     

  • بھارتی خفیہ ایجنسی’’را‘‘کو ایرانی مددکاتاثر نہ دیاجائے، چوہدری نثار

    بھارتی خفیہ ایجنسی’’را‘‘کو ایرانی مددکاتاثر نہ دیاجائے، چوہدری نثار

    اسلام آباد : چوہدری نثار نے کہا ہے کہ بھارتی جاسوس کا معاملہ ایران سے نہ جوڑا جائے،ایران پاکستان مخالف سرگرمیوں میں ملوث نہیں،وفاقی وزیرداخلہ نےپڑوسی ملک کوکلین چٹ دے دی۔

    اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وفاقی وزیرداخلہ چوہدری نثار نے کہا کہ بھارتی ایجنٹ کلبھوشن یادیو کے معاملے پرپڑوسی ملک ایران کو کلین چٹ دے دی، چوہدری نثارکا کہنا تھا کہ ایرانی سفیرسےکل تفصیلی بات ہوئی،میڈیا میں ایران کی تضحیک پرایرانی سفیر کوتشویش تھی،ایرانی سفیر نےکہا لگتا نہیں پاکستان ایران برادرملک ہیں۔

    چوہدری نثارنے کہا ایران پاکستان مخالف سرگرمیوں میں ملوث نہیں، جاسوس کامعاملہ پاک ایران تعلقات سے نہ جوڑیں، مشرف کی بیرون ملک روانگی پرچوہدری نثارنےکہا کہ مشرف کا نام سپریم کورٹ کےفیصلےپرای سی ایل میں ڈالا،ہم سے پہلے بھی پانچ سال ایک حکومت رہی ہے یہ صرف غداری نہیں انکی لیڈر کے قتل کا بھی کیس تھا، ایان علی کے لئے ان کے پاس وکلا ہیں،مشرف کے لئے ہمیں کہتے ہیں یہ کردیا وہ کردیا۔

    چوہدری نثارنے کہا کہ وزیرداخلہ اوروزیراعلٰی کو رات کےاندھیرے میں آرمی چیف سے ملنے کی ضرورت نہیں،دن کی روشنی میں ملنے گئے تھے۔

    اسلام آباد میں دھرنے سے متعلق چوہدری نثار نے کہا کہ دھرنے کی آگ کوٹھنڈا کرنے میں میڈیا نے اہم کردار ادا کیا، تین چارلوگوں نے سیاست چمکانے کے لیے ناموس رسالت ﷺکا غلط استعمال کیا۔

    انہوں نے کہا کہ دھرنے والے ریڈزون میں کیسے آئے اس کی تحقیقات ہورہی ہیں، دھرنے کے معاملے پر صوبائی اور دارالحکومت کی انتظامیہ میں رابطے کا فقدان تھا، ہزاروں کے ہجوم کو روکنا ناممکن تھا۔

    ان کا کہنا تھا کہ دھرنے والوں نے صوبائی حکومت سے کیے گئے معاہدے کی خلاف ورزی کی، دھرنے میں نفرت انگیز تقاریر اور توڑ پھوڑ کرنے والوں کے خلاف کارروائی کریں گے۔

    وزیر داخلہ چوہدری نثار کہتے ہیں قومی کرکٹ اسٹارز پر الزام لگانے والے پہلے یہ سوچیں کہ انہوں نے ملک کی خدمت کی ہے،وقار یونس کی رپورٹ وزیر اعظم تک پہنچنے سے پہلے لیک ہوئی جس کی انکوائری کی سفارش کروں گا۔

  • آئندہ کسی کوڈی چوک پردھرنے اور جلسے کی اجازت نہیں ہوگی، چوہدری نثار

    آئندہ کسی کوڈی چوک پردھرنے اور جلسے کی اجازت نہیں ہوگی، چوہدری نثار

    اسلام آباد : وزیر داخلہ چوہدری نثار کا کہنا ہے چھ بجے آپریشن کا فیصلہ کیا تو قابل احترام لوگ مذاکرات کے لیے آگئے۔

    پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیر داخلہ نے دھرنے کی قیادت کی جانب سے اس دعوے کو قطعی مسترد کردیا کہ ڈی چوک خالی کروانے کے لیے حکومت کی جانب سے کوئی معاہدہ ہوا ہے، انہوں نے کہا کہ دھرنے والوں کے ساتھ کسی بھی قسم کا تحریری معاہدہ نہیں کیا۔ نہ ہی حکومت کی جانب سے کسی وزیر کو یہ اختیار حاصل تھا کہ وہ معاہدہ کرے۔ کوئی بھی وزیر مذاکرات کے لیے نہیں گیا بلکہ دھرنے والے خود بات چیت کے لیے آئے۔

    انھوں نے کہا کہ قانون کی خلاف ورزی پر راولپنڈی کے ایک ہزار ستر لوگ گرفتار ہیں، جن لوگوں نےقانون کی خلاف ورزی کی ان کےخلاف کارروائی کی جائیگی، قانون توڑنے والابڑا یا چھوٹا ہو اس کے خلاف کارروائی ہوگی۔

    ان کا کہنا تھا کہ حکومت پنجاب نے بڑی نیک نیتی سے چہلم کے لیے اجازت نامہ جاری کیا اور بہت سے اکابرین نے اس معاہدے کی پاسداری کی لیکن وہاں چند لوگوں نے اجتماع سے فائدہ اٹھاتے ہوئے اسلام آباد کی طرف مارچ کا اعلان کر دیا ۔

  • کل ڈی چوک کو میڈیا کی موجودگی میں خالی کرائیں گے، چوہدری نثار

    کل ڈی چوک کو میڈیا کی موجودگی میں خالی کرائیں گے، چوہدری نثار

    اسلام آباد : وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثارعلی خان نے کہا ہے کہ چہلم کے شرکاء سے معاملات ایک گھنٹے میں حل نہ ہوئے تو ڈی چوک کل دن کی روشنی میں میڈیا کی موجودگی میں خالی کرائیں گے۔

    انہوں نے دھرنے والوں سے مذاکرات کی بھی تردید کردی۔ تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر داخلہ نے خاموشی توڑ دی، اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ڈی چوک پر احتجاج کرنے والوں کو وارننگ دے دی۔

    انہوں نے کہا کہ مظاہرین کے رہنماﺅں کی خواہش ہے کہ انہیں سیاست کیلئے کوئی لاش مل جائے لیکن حکومت ان کے عزائم کامیاب نہیں ہونے دے گی۔

    ان کا کہنا تھا کہ چہلم کے شرکا نے زبانی اور تحریری طور پر پنجاب حکومت کو یقین دہانی کرائی کہ چہلم کی دعاکے بعد واپس چلے جائیں گے لیکن پھر اچانک کچھ ہوا اور ان لوگوں نے اپنے وعدے کا پاس نہیں کیا ۔

    مظاہرین نے پنجاب حکومت کو دھمکی دی اور مطالبات سامنے رکھ دیے اور اس کے بعد ہزاروں لوگوں کو اسلام آباد کی طرف لے کر چل پڑے۔

    انہوں نے کہا کہ مظاہرین سے حکومت کی سطح پر مذاکرات نہیں ہونگے، چوہدری نثار نے کہا کہ املاک کو نقصان پہنچانے والوں کی ویڈیوز حاصل کرلی ہیں، ان کو چن چن کر گرفتارکیاجائے گا۔

    انہوں نے کہا کہ ڈی چوک میڈیا کی موجودگی میں خالی کرائیں گے۔ چوہدری نثار نے کہا کہ حکومت کے لیے آپریشن کرنا مشکل کام نہیں ہے ،ایک آرڈر پر آپریشن کے ذریعے ان لوگوں کو ڈی چوک سے ہٹا جا سکتا ہے مگر ہم ان کو کوئی ایسا موقع نہیں دیں گے۔

    کارروائی میں سیکیورٹی فورسزکو غیر مسلح رکھا جا ئے گا، ان کا کہنا تھاکہ وزارت داخلہ نے ایک کمیٹی تشکیل دے دی ہے جو انتظامیہ کی کوتاہی دیکھے گی جن کی وجہ سے یہ لوگ اسلام آباد میں داخل ہوئے ۔

    انہوں نے کہا کہ اس حوالے سے ہم نے پنجاب حکومت کے ساتھ انٹیلی جنس رپورٹس شیئر کیں جس پر صوبائی حکومت جوابدہ ہے۔

    چوہدری نثار نے موبائل فون سروس کی بندش پرمعذرت کرتے ہوئے کہا کہ موبائل فون سروس جلد بحال ہوناشروع ہوجائے گی۔

    چوہدری نثار علی خان کا کہنا تھا کہ کارروائی میں ایک شخص کو ہینڈ ل کرنے کے لئے چھ پولیس اہلکار حصہ لیں گے۔