Tag: ch parvez elahi

  • پرویزالٰہی کی گرفتاری، پولیس کا وضاحتی بیان جاری

    پرویزالٰہی کی گرفتاری، پولیس کا وضاحتی بیان جاری

    اسلام آباد پولیس نے تحریک انصاف کے صدر چوہدری پرویز الٰہی کی رہائی کے بعد دوبارہ گرفتاری سے متعلق وضاحت جاری کردی ہے۔

    ترجمان پولیس کے مطابق چوہدری پرویزالٰہی کو تھانہ سی ٹی ڈی میں درج مقدمے میں حراست میں لیا گیا ہے، ان کو جوڈیشل کمپلیکس حملہ کیس میں گرفتار کیا گیا ہے۔

    ترجمان پولیس کا کہنا ہے کہ تھانہ سی ٹی ڈی میں پرویزالٰہی کیخلاف3ستمبر کو مقدمہ درج کیا گیا تھا، پولیس لائنز کے باہرسے سی ٹی ڈی اہلکاروں نے پرویزالٰہی کو گرفتار کیا۔

    پولیس کے مطابق پرویزالہٰی کو تھانہ سی ٹی ڈی نے مقدمہ نمبر3/23میں گرفتار کیا، پرویزالٰہی کو کل انسداد دہشت گردی عدالت میں پیش کیا جائے گا۔

    علاوہ ازیں پمز اسپتال سے ڈاکٹرز کی ٹیم پرویز الٰہی کے چیک اپ کیلئے پولیس لائنزپہنچ گئی، ذرائع نے بتایاکہ ڈاکٹرز کی ٹیم ان کا چیک اپ کرے گی۔

    واضح رہے کہ گزشتہ روز لاہور ہائی کورٹ نے پرویزالہیٰ کو آج عدالت میں پیش کرنے کا حکم دیتے ہوئے ریمارکس دیئے تھے کہ اس کیس میں توہین عدالت اور محکمانہ کارروائی ہوگی۔

    دوسری جانب قومی احتساب بیورو (نیب) نے یکم ستمبر کو لاہور ہائی کورٹ کا پرویز الہیٰ کو کسی بھی مقدمے میں گرفتار نہ کرنے کا حکم چیلنج کردیا ہے۔

    گزشتہ روز لاہور ہائیکورٹ میں پرویزالہٰی کی بازیابی کا کیس منگل یعنی آج کی کازلسٹ سے نکال دیا گیا تھا۔

  • پرویزالٰہی رہائی کے بعد دوبارہ گرفتار

    پرویزالٰہی رہائی کے بعد دوبارہ گرفتار

    اسلام آباد : پاکستان تحریک انصاف کے صدر اور سابق وزیراعلیٰ پنجاب چودہری پرویزالٰہی کو پولیس لائن سے رہائی کے بعد دوبارہ گرفتار کرلیا گیا۔

    پرویزالٰہی سردارعبدالرازق ایڈووکیٹ کی گاڑی میں پولیس لائنز سے باہرآئے تھے، ان کے وکیل سردار عبدالرازق ایڈووکیٹ اور ڈرائیور کو اتار کر پرویزالٰہی کو گاڑی کے ساتھ لے جایا گیا۔

    خیال رہے کہ اسلام آباد ہائیکورٹ نے  پرویز الٰہی کی تھری ایم پی او کے تحت نظربندی معطل کرتے ہوئے انہیں رہا کرنے کا حکم دیا تھا۔

    اس حوالے سے ان کے وکیل عبدالرازق ایڈووکیٹ نے بتایا کہ پرویزالٰہی کو عدالتی حکم پر رہا گیا تھا لیکن دوبارہ گرفتار کرلیا گیا ہے۔

    انہوں نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہم عدالتی فیصلے کے بعد حکم نامہ  لے کر چودہری پرویزالٰہی کی رہائی کیلئے پولیس لائنز آئے تھے۔

    عبدالرازق ایڈووکیٹ کا کہنا تھا کہ پرویزالٰہی کو پولیس لائنز کے باہر سے گرفتار نہیں گاڑی سمیت اغوا کیا گیا ہے،
    انہوں نے بتایا کہ جیسے ہی پرویزالٰہی میری گاڑی میں بیٹھ کر پولیس لائنز سے باہر آئے تو کچھ لوگ راستہ بند کرکے کھڑے تھے۔

    سردارعبدالرازق ایڈووکیٹ کا کہنا تھا کہ لاہور ہائی کورٹ کا واضح حکم تھا کہ پرویزالٰہی کو کسی بھی مقدمے میں گرفتار نہ کیا جائے اور ساتھ عدالت نے انہیں فوری طور پر رہا کرنے کا حکم دیا تھا۔

    واضح رہے کہ اسلام آباد ہائی کورٹ نے آج کی سماعت میں پرویزالٰہی کا تھری ایم پی او معطل کرتے ہوئے انہیں رہا کرنے کا حکم دیا، جب کہ لاہور ہائیکورٹ نے بھی پرویز الٰہی کے معاملے پر سماعت کی ہے اور اسلام آباد کے چیف کمشنر اور آئی جی جو حکم دیا ہے کہ پرویز الٰہی کو لے کر بدھ کے روز عدالت کے سامنے پیش ہوں۔

    اسلام آباد ہائیکورٹ میں جسٹس طارق محمود جہانگیری نے پرویزالہی کی ایم پی او آرڈر کالعدم قرار دینے کی درخواست پر سماعت کی۔

    اس موقع پر پرویزالٰہی کے وکیل نے کہا کہ پرویز الٰہی تین ماہ سے جیل میں ہیں، وہ کیسے نقص امن کے حالات پیدا کرسکتے ہیں، انہوں نے چار ماہ سے کوئی بیان تک نہیں دیا۔

    واضح رہے کہ گزشتہ روز لاہور ہائی کورٹ نے پرویزالہیٰ کو آج عدالت میں پیش کرنے کا حکم دیتے ہوئے ریمارکس دیئے تھے کہ اس کیس میں توہین عدالت اور محکمانہ کارروائی ہوگی۔

    دوسری جانب قومی احتساب بیورو (نیب) نے یکم ستمبر کو لاہور ہائی کورٹ کا پرویز الہیٰ کو کسی بھی مقدمے میں گرفتار نہ کرنے کا حکم چیلنج کردیا ہے۔

    گزشتہ روز لاہور ہائیکورٹ میں پرویزالہٰی کی بازیابی کا کیس منگل یعنی آج کی کازلسٹ سے نکال دیا گیا تھا۔

  • والد کی گرفتاری پر مونس الہٰی کا ردعمل آگیا

    والد کی گرفتاری پر مونس الہٰی کا ردعمل آگیا

    لاہور : پاکستان تحریک انصاف کے صدر اور سابق وزیراعلیٰ پنجاب پرویز الٰہی کے صاحبزادے مونس الہٰی نے اپنے والد کی گرفتاری پر اپنے شدید ردعمل کا اظہار کیا ہے۔

    سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس (سابقہ ٹوئٹر) پر اپنے پیغام میں انہوں نے کہا کہ پولیس نے چوہدری پرویزالٰہی کو لاہور ہائی کورٹ کی جانب سے رہا کرنے کے باوجود دوبارہ گرفتار کیا ہے۔

    مونس الٰہی کا کہنا تھا کہ پولیس واضح عدالتی احکامات کے بعد میرے والد کو گھر لے کر جارہی تھی کہ گھر کے پاس گلی میں داخل ہوتے ہی میرے والد کو اغوا کیا گیا، یہ عدالتی احکامات کی سنگین خلاف ورزی ہے۔

    یاد رہے کہ عدالت سے رہائی کے بعد چوہدری پرویز الٰہی کو اسلام آباد پولیس نے ایک بار پھر نقص امن کے تحت ظہور الٰہی روڈ سے گرفتار کیا، ان کی تھری ایم پی او قوانین کے تحت گرفتاری عمل میں لائی گئی ہے، ان کی اسلام آباد منتقلی خصوصی ہیلی کاپٹر کے ذریعے کی جا رہی ہے۔

    اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ پرویز الٰہی کو 3 ایم پی او کے تحت 15 دن کیلئے اڈیالہ جیل میں نظربند کیا جائے گا۔

  • چوہدری پرویز الہی کو عدالت سے بڑا ریلیف مل گیا

    چوہدری پرویز الہی کو عدالت سے بڑا ریلیف مل گیا

    لاہور ہاٸی کورٹ نے چوہدری پرویز الہی کو تمام مقدمات میں ضمانت دینے اور رہاٸی کے سنگل بنچ کے فیصلے کے خلاف گئی حکومتی اپیل مسترد کردی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور ہائی کورٹ کے جسٹس وحید خان کی سربراہی میں دو رکنی بنچ نے حکومت پنجاب کی اپیل پر سماعت کی۔

    عدالت نے سنگل بنچ کے فیصلے کے خلاف پنجاب حکومت کی اپیل مسترد کرتے ہوئے قرار دیا کہ اس کی وجوہات تفصیلی فیصلے میں بیان کی جاٸیں گی۔

    سماعت کے موقع پر پرویز الہی کے وکیل علی ظفر اور عامر سعید راں پیش ہوٸے، عدالت نے ایڈووکیٹ جنرل پنجاب سے استفسار کیا کہ آپ ایک کیس میں تفتیش اس لیے نہیں کرتے تاکہ دوسرے کیس میں گرفتار کیا جاسکے، اگر حکومت نے معاملات ایسے چلانا ہے تو کیا عدالتیں بھی ریلیف نہ دیں۔

    سنگل بینچ نے 15 جولائی کو فیصلہ دیتے ہوئے پولیس کو پرویز الہی کی تمام مقدمات میں ضمانت منظور کرتے ہوئے غیر ظاہر شدہ مقدمات میں گرفتار کرنے سے روک دیا تھا۔

    بعد ازاں پنجاب حکومت نے سنگل بینچ کے فیصلے کے خلاف لاہور ہائی کورٹ میں اپیل دائر کی جس نے سنگل بینچ کا فیصلہ معطل کر دیا تھا۔

    دو رکنی بینچ نے سپریم کورٹ کے فیصلے کی روشنی میں آج سماعت مکمل کرکے فیصلہ سنادیا دو رکنی بینچ نے اپیل خارج کر دی جس کے نتیجے میں سنگل بینچ کا فیصلہ بحال ہوگیا۔

  • پرویزالہٰی پر 23 ارب مالیت کے ٹھیکوں میں کرپشن کا الزام

    پرویزالہٰی پر 23 ارب مالیت کے ٹھیکوں میں کرپشن کا الزام

    لاہور : پنجاب کے سابق وزیراعلیٰ اور پی ٹی آئی کے رہنما چوہدری پرویزالہٰی کیخلاف اربوں روپے کی بدعنوانی کی تحقیقات کی جارہی ہیں۔

    اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ پرویزالہٰی پر 23ارب مالیت کے 226 ٹھیکوں میں کرپشن و کک بیکس وصولی کا الزام ہے۔

    ذرائع نے بتایا ہے کہ پرویزالہٰی نے اپنے فرنٹ مینوں کے ذریعے سوا ارب کرپشن و کک بیکس کی مد میں وصول کیے۔

    ملزمان نے من پسند ٹھیکیداروں کو نوازنے کیلئے 226 ٹھیکے منظور کرائے، وزیر اعلیٰ آفس سے وزارت مواصلات کو184 سمریوں کی منظوری کیلئے براہ راست احکامات دیئے گئے۔

    ذرائع کے مطابق محکمہ مواصلات و دیگر اعلیٰ حکام کیخلاف تحقیقات کیلئے اعلیٰ سطح نیب کی تحقیقاتی ٹیم کام کر رہی ہے۔

    اس کے علاوہ قومی احتساب بیورو (نیب) لاہور مونس الہٰی، سی اینڈ ڈبلیو کے افسران کیخلاف بھی کرپشن کی تحقیقات کررہا ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ سیکریٹری سہیل اصغر اعوان، سی اینڈ ڈبلیو کے 2 ایس ڈی اوز ،سب انجینئر بھی گرفتار ہیں۔

    نیب لاہور کی ٹیم دیگر ملوث ملزمان کی گرفتاری کیلئے بھی چھاپے مار رہی ہے، نیب لاہور کی جانب سے دیگر ملزمان کی جلد گرفتاری کا امکان ہے۔

  • منی لانڈرنگ کیس : چوہدری پرویزالہٰی کو عدالت نے پھر طلب کرلیا

    منی لانڈرنگ کیس : چوہدری پرویزالہٰی کو عدالت نے پھر طلب کرلیا

    لاہور : ایف آئی اے کی خصوصی عدالت نے منی لانڈرنگ کیس میں تحریک انصاف کے صدر اور سابق وزیر اعلیٰ پنجاب چوہدری پرویزالہٰی کو طلب کرلیا۔

    خصوصی عدالت نے آئی جی پنجاب کو حکم جاری کیا ہے کہ چوہدری پرویزالہٰی کو 26 جولائی کو جیل سے عدالت کے روبرو پیش کیا جائے۔

    عدالت نے سختی سے حکم جاری کیا ہے کہ اگر مقررہ تاریخ پر پیش نہ کیا گیا تو آئی جی پنجاب کے خلاف قانون کے مطابق کارروائی ہوگی۔

    عدالت کا کہنا ہے کہ ایف آئی اے نے مقدمے میں نامکمل چالان پیش کیا ہے، پرویز الہٰی کے حوالے سے ایف آئی اے نے رپورٹ جمع کرائی جس میں شریک ملزمان مونس الہٰی، جبران خان کے حوالے سے رپورٹ پیش نہیں کی گئی۔

    ایف آئی اے کی خصوصی عدالت نے مونس الہٰی اور جبران خان سے متعلق تمام تفصیلات اور ملزمان کے ایڈریس، بینک اکاؤنٹس، ٹریول ہسٹری کی تفصیلات بھی طلب کی ہیں۔

    دوسری جانب وزیر اعظم شہباز شریف اور ان کے صاحبزادے حمزہ شہبازکے منی لانڈرنگ کیس میں باعزت بری ہونے کی خوشی میں پروقار تقریب کا انعقاد کیا گیا۔

    لاہور میں ن لیگ شعبہ خواتین کی جانب سے مرکزی دفتر میں اظہار تشکر کی تقریب منعقد کی گئی
    تقریب میں پاکستان اور لیگی قائدین کی سلامتی کے لیے خصوصی دعا کرائی گئی۔

  • چوہدری پرویز الہٰی کی ضمانت منظور

    چوہدری پرویز الہٰی کی ضمانت منظور

    لاہور : بینکنگ کورٹ نے رقم کی مشکوک ٹرانزیکشنز کے مقدمے میں سابق وزیراعلیٰ پنجاب چوہدری پرویز الہٰی کی ضمانت منظور کرلی، عدالت کا کہنا تھا کہ انہیں مزید جیل میں رکھنا زیادتی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ایف آئی اے کے تحت دائر مقدمے میں عدالت نے تحریک انصاف کے صدر اور سابق وزیر اعلیٰ پنجاب چوہدری پرویز الہٰی کی ضمانت منظور کرلی۔

    بنکنگ جرائم کورٹ کے جج اسلم گوندل نے ایف آئی اے منی لانڈرنگ مقدمے کی سماعت کی اس موقع پر فریقین کے دلائل سننے کے بعد عدالت نے قرار دیا کہ انہیں مزید جیل میں رکھنا زیادتی ہے۔

    عدالت نے5لاکھ روپے کے ضمانتی مچلکوں کی عوض چوہدری پرویزالہٰی کی ضمانت منظور کی۔ اس سے قبل تفتیشی افسر نے مقدمے کا ریکارڈ پیش نہ کیا جس پر عدالت نے ایف آٸی اے پر برہمی کا اظہار کیا اور تفتیشی افسر کے وارنٹ گرفتاری جاری کیے۔

    عدالت نے قرار دیا کہ چوہدری پرویز الٰہی ایف آٸی آر میں نامزد نہیں، شریک ملزمہ ساٸرہ انور کو عدالت پہلے ہی ضمانت دے چکی ہے، چوہدری پرویز الٰہی کا کیس ضمانت کے لیے زیادہ مضبوط ہے لہٰذا ان کی ضمانت منظور کی جاتی ہے۔

    پرویز الٰہی اپنے خلاف مقدمے میں جوڈیشل ریمانڈ پر جیل میں ہیں اور پرویز الہی سے مزید تفتیش درکار نہیں انہیں مزید جیل میں رکھنا زیادتی ہے۔

    ایف آئی اے نے پرویز الہی کیخلاف رقم کی مشکوک ٹرانزیکشنز کے الزام کے تحت منی لانڈرنگ کامقدمہ درج کیا۔ عدالت نے وکلاء کے دلائل کے بعد ضمانت منظور کی۔

    خیال رہے کہ تحریک انصاف کے صدر چوہدری پرویزالہیٰ اس وقت رقم کی مشکوک ٹرانزیکشنز کیس میں جوڈیشل ریمانڈ پر جیل میں ہیں پرویزالہیٰ کو 26 جون کو اینٹی کرپشن کیس ضمانت کے بعد ایف آئی اے نے حراست میں لیا تھا۔

  • چوہدری پرویزالٰہی کی بات پر عدالت میں قہقہے

    چوہدری پرویزالٰہی کی بات پر عدالت میں قہقہے

    لاہور : تحریک انصاف کے صدر اور سابق وزیر اعلیٰ پنجاب چوہدری پرویزالہٰی نے چیئرمین پی ٹی آئی اور شاہ محمود قریشی کی طرح ضمانت کی اپیل کی تو عدالت میں قہقہے لگ گئے۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور ہائی کورٹ میں چوہدری پرویزالہٰی کو جیل میں بنیادی سہولتیں فراہم کرنے کی درخواست پر سماعت ہوئی، چوہدری پرویز الٰہی نے عدالت سے استدعا کی کہ میرے پاؤں پھول گئے ہیں، مجھے اسپتال میں داخل کرادیں۔

    اس سے قبل جیل سپرنٹنڈنٹ کی جانب سے لاہور ہائی کورٹ میں رپورٹ پیش کی گئی، جس میں بتایا گیا کہ جیل میں روم کولر کی سہولت موجود ہے۔

    جج نے چوہدری پرویزالہٰی سے استفسار کیا کہ آپ جیل کسٹڈی میں کب سے ہیں؟ جس پر ان کا جواب تھا کہ میں ڈیڑھ ماہ سے ہوں۔

    عدالت نے پھر پوچھا کہ وہاں آپ کو کوئی مسئلہ درپیش ہے تو چوہدری پرویزالہٰی نے بتایا کہ وہاں مسائل ہی مسائل ہیں ایک پنکھا تھا وہ بھی اٹھا کر لے گئے۔

    سابق وزیر اعلیٰ نے بتایا کہ اس جیل میں بی کلاس ہے ہی نہیں، میرے پاؤں بھی پھول گئے ہیں، مجھے سروسز اسپتال میں داخل کروا دیں تو بہتر ہے۔

    عدالت نے ان سے کہا کہ آپ بتائیں کہ آپ کو کیا سہولت دی جائے؟ جس کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ چیئرمین پی ٹی آئی اور شاہ محمود قریشی کی طرح مجھے بھی ضمانت دے دیں تو بہتر ہے، چوہدری پرویزالہٰی کی اس بات سے عدالت میں قہقہے گونج اٹھے۔

    پرویزالہٰی کا کہنا تھا کہ مجھے اے سی تو کیا ملتا بلکہ واش روم بھی اسی جگہ پر ہے جہاں میں قید ہوں، مجھے نہ تو ادویات کی سہولت ہے اور نہ ہی کھانے پینے کی، یہ سامان کی تصویریں کھینچ کر سامان واپس لے جاتے ہیں۔

    انہوں نے عدالت کو بتایا کہ کیمپ جیل میں بی کلاس سہولیات دی جاتی ہیں جبکہ کوٹ لکھپت میں نہیں،
    میرا برا حال ہو گیا ہے، یہ خود وہاں میرے ساتھ رہیں تو پتہ لگ جائے گا۔

    پرویزالہٰی نے کہا کہ مجھے کم از کم پرسنل فزیشن کی تو اجازت دی جائے، اس موقع پر ان کے وکیل عامر سعید راں کا کہنا تھا کہ یہ تو ان کو میڈیکل ٹیسٹ کے لیے بھی لے کر نہیں جارہے۔

    عدالت نے ایڈیشنل چیف سیکرٹری اور آئی جی جیل خانہ جات کو کل پیش ہونے کا حکم دے دیا، بعد ازاں لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس امجد رفیق نے سماعت کل تک کیلئے ملتوی کردی۔

  • چوہدری پرویزالہٰی کا پی ٹی آئی چھوڑنے سے انکار

    چوہدری پرویزالہٰی کا پی ٹی آئی چھوڑنے سے انکار

    لاہور : چوہدری شجاعت اور سالک حسین کی کیمپ جیل میں پرویزالہٰی سے ہونے والی ملاقات کا احوال سامنے آّگیا۔

    اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ ملاقات کے دوران چوہدری شجاعت حسین نے پرویزالہٰی کو پی ٹی آئی چھوڑ کر خاندان میں واپس آنے کی دعوت دی ہے، پرویزالہٰی سے کہا گیا ہے کہ آپ واپس آجائیں تو موجودہ معاملات بہتر ہوسکتے ہیں۔

    ذرائع کے مطابق جواب میں چوہدری پرویزالہٰی نے فی الحال پی ٹی آئی چھوڑنے سے انکار کردیا ہے۔ علاوہ ازیں دوران ملاقات پرویزالہٰی کو یہ بھی واضح کیا گیا کہ ان کے خلاف قائم کیے گئے مقدمات میں خاندان کے کسی فرد کا عمل دخل نہیں۔

    اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ چوہدری شجاعت حسین اور پرویز الہٰی کی ملاقات کیمپ جیل میں ہوئی ہے جس میں چوہدری شجاعت حسین کے صاحبزادے سالک حسین بھی موجود تھے۔

    ذرائع کے مطابق ملاقات میں موجودہ سیاسی حالات سے متعلق بھی گفتگو کی گئی، کیمپ جیل میں ملاقات تقریباً ایک گھنٹہ جاری رہی۔

    چوہدری شجاعت حسین اور ان کے بیٹوں نے سابق وزیراعلیٰ پنجاب اور پاکستان تحریک انصاف کے صدر پرویز الہٰی سے ملاقات میں ان کا حال احوال دریافت کیا۔

  • چوہدری شجاعت کی پرویز الہٰی سے جیل میں ملاقات، مونس الہٰی بھی بول پڑے

    چوہدری شجاعت کی پرویز الہٰی سے جیل میں ملاقات، مونس الہٰی بھی بول پڑے

    لاہور : مسلم لیگ ق (قائد اعظم) کے سربراہ چوہدری شجاعت حسین نے پی ٹی آئی کے صدر اور سابق وزیر اعلیٰ پنجاب پرویز الہٰی سے خصوصی ملاقات کی۔

    اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ چوہدری شجاعت حسین اور پرویز الہٰی کی ملاقات کیمپ جیل میں ہوئی جس میں چوہدری شجاعت حسین کے صاحبزادے سالک حسین بھی موجود تھے۔

    ذرائع کے مطابق ملاقات میں موجودہ سیاسی حالات سے متعلق بھی گفتگو کی گئی، کیمپ جیل میں ملاقات تقریباً ایک گھنٹہ جاری رہی۔

    چوہدری شجاعت حسین اور ان کے بیٹوں نے سابق وزیراعلیٰ پنجاب اور پاکستان تحریک انصاف کے صدر پرویز الہٰی سے ملاقات میں ان کا حال احوال دریافت کیا۔

    ذرائع نے دعویٰ کیا ہے کہ پرویز الہٰی کا جلد مسلم لیگ (ق) میں واپسی کا امکان ہے۔ یاد رہے کہ چوہدری پرویز الہیٰ کے خلاف پنجاب اسمبلی میں غیرقانونی بھرتیوں کا کیس چل رہا ہے اور اسی کیس میں وہ گرفتار ہیں۔

    دوسری جانب چوہدری پرویزالٰہی کے صاحبزادے مونس الٰہی نے اس ملاقات کے حوالے سے اپنے رد عمل میں کہا ہے کہ میرے والد کو ان کے وکیلوں سے نہیں ملنے دیا جارہا، میری والدہ کو بھی ملاقات کی اجازت نہیں مل رہی ہے۔

    انہوں نے بتایا کہ آج آئی جی جیل خانہ جات بذات خود چوہدری شجاعت حسین اور ان کے بیٹے چودھری سالک حسین کو لے کر ملوانے گئے ہیں۔ اب یہ ہمیں جواب دیں گے کہ اس ہفتے کی خاندان والوں کی ملاقات ہم نے کروا دی ہے۔