Tag: Chaghi

  • ایک دن میں پولیو کے مزید 3 کیسز سامنے آگئے

    ایک دن میں پولیو کے مزید 3 کیسز سامنے آگئے

    اسلام آباد: پاکستان میں پولیو کے مزید 3 نئے کیسز سامنے آئے ہیں، ضلع چاغی میں 4 سال بعد پولیو وائرس کا پہلا کیس رپورٹ ہوا، ملک بھر میں رواں سال پولیو کیسز کی تعداد 45 ہوگئی۔

    تفصیلات کے مطابق ملک میں 24 گھنٹے کے دوران پولیو کے 3 کیسز سامنے آگئے، این سی او سی کا کہنا ہے کہ اب تک ملک میں رواں سال پولیو کیسز کی تعداد 45 ہوگئی ہے۔

    رپورٹ کے مطابق ضلع چاغی میں 4 سال بعد پولیو وائرس کا پہلا کیس رپورٹ ہوا، ضلع چاغی افغان مہاجر کیمپ گردی میں رہائش پذیر 5 سالہ بچی میں پولیو کی تصدیق ہوئی۔

    این سی او سی کے مطابق ڈی آئی خان اور لکی مروت سے بھی پولیو کیسز رپورٹ ہوئے، لکی مروت کی رہائشی بچی میں پولیو وائرس پایا گیا۔

    ڈی آئی خان کا رہائشی بچہ پولیو وائرس سے متاثر ہوا، متاثرہ بچوں میں وائلڈ پولیو وائرس ٹائپ ون پایا گیا ہے، رواں سال بلوچستان سے 22 پولیو کیس رپورٹ ہوچکے ہیں۔

    اس کے علاوہ سندھ 12، خیبرپختونخوا سے 9 پولیو کیسز رپورٹ ہوئے ہیں، رواں سال پنجاب اور اسلام آباد سے ایک، ایک پولیو کیس رپورٹ ہوا۔

    یاد رہے کہ ملک بھر میں انسداد پولیو مہم 28 اکتوبر سے 3 نومبر تک جاری ہے اس موقع پر 5 سال سے کم عمر کے ساڑھے 4 کروڑ سے زائد بچوں کو انسداد پولیو ویکسین کے قطرے پلائے جائیں گے۔

    تمام والدین کے لیے ضروری ہے کہ وہ اس ملک گیر پولیو ویکسینیشن مہم کے دوران پولیو کے قطرے پلوانے کے لیے اپنے دروازے کھولیں اور اس بات کو یقینی بنائیں کہ 5 سال سے کم عمر کے تمام بچوں کو پولیو کے تباہ کن اثرات سے محفوظ رکھنے کے لیے پولیو ویکسین کے دو قطرے پلائے جائیں۔

  • چاغی میں خوفناک ٹریفک حادثہ : 6 افراد جھلس کر جاں بحق

    چاغی میں خوفناک ٹریفک حادثہ : 6 افراد جھلس کر جاں بحق

    چاغی : صوبہ بلوچستان کے شہر چاغی میں دو گاڑیوں میں ہونے والے خوفناک تصادم کے نتیجے میں 6 افراد جان کی بازی ہار گئے۔

    تفصیلات کے مطابق بلوچستان کے ضلع چاغی کی تحصیل نوکنڈی کے مقام پر دو پک اپ گاڑیوں کے درمیان خوفناک تصادم میں 6 افراد ہلاک جبکہ 14 شدید زخمی ہوگئے ہیں۔

    لیویز حکام کے مطابق تصادم کے بعد دونوں گاڑیوں میں آگ بھڑک اٹھی جس کے باعث متاثرہ افراد بری طرح جھلس گئے۔

    تمام زخمی مسافروں کو نوکنڈی کے دیہی طبی مرکز منتقل کردیا گیا جہاں سے تین زخمیوں کو تشویشناک حالت میں کوئٹہ منتقل کیا گیا ہے۔ ہلاک شدگان میں 4 کا تعلق نوکنڈی ہے۔

    اسسٹنٹ کمشنر تفتان ساگر کمار کے مطابق حادثے میں جاں بحق ہونے والے چار افراد کی شناخت ہوچکی ہے جبکہ دو افراد کی شناخت اب تک نہیں ہوسکی، جاں بحق ہونے والے تارکین وطن کا تعلق پاکستان اور افغانستان سے تھا۔

  • چاغی میں تانبے اور سونے کی کان کا تنازع حل

    چاغی میں تانبے اور سونے کی کان کا تنازع حل

    اسلام آباد: بلوچستان کے علاقے چاغی میں تانبے اور سونے کی کانوں کی ترقی سے متعلق کاپر کمپنی سے جاری تنازع حل ہو گیا، حکومت پاکستان، بلوچستان حکومت، اور بیرک گولڈ کارپوریشن میں معاہدے پر دستخط ہو گئے۔

    دستخط کی اس تقریب میں وزیر اعظم عمران خان اور وزیر اعلیٰ بلوچستان قدوس بزنجو نے شرکت کی، ریکوڈک پروجیکٹ کو پاکستانی اداروں، بیرک گولڈ کے ذریعے بحال اور تیار کیا جائے گا۔

    50 فی صد حصہ بیرک گولڈ کے پاس رہے گا، جب کہ 50 فی صد شیئر ہولڈنگ پاکستان کی ملکیت ہوگی، یہ شیئر وفاق اور بلوچستان کی صوبائی حکومت کے درمیان مساوی طور پر تقسیم ہوگا، وفاق کا 25 فی صد شیئر 3 سرکاری اداروں میں یکساں طور پر تقسیم کیا جائے گا، جن میں آئل اینڈگیس کارپوریشن، پاکستان پیٹرولیم، اور گورنمنٹ ہولڈنگز لمیٹڈ شامل ہیں۔

    ریکوڈک: وزیر اعظم کی جانب سے قوم کے لیے بہت بڑی خوش خبری

    بلوچستان کا حصہ ایک کمپنی کے پاس ہوگا، اس کمپنی کی مکمل ملکیت حکومت بلوچستان کے کنٹرول میں ہے، بلوچستان کے لیے وزیر اعظم کے وژن کے ایک حصے کے طور پر منصوبے کے لیے بلوچستان کا حصہ سرمایہ، آپریٹنگ غرض تمام اخراجات وفاق برداشت کرے گی، اور حکومت بلوچستان مائنز کی ترقی پر کوئی خرچ نہیں اٹھائے گی۔

    اس منصوبے کے لیے بلوچستان میں تقریباً 10 بلین ڈالر کی سرمایہ کی جائے گی، سرمایہ کاری سے 8000 سے زائد نئی ملازمتیں پیدا ہوں گی، یہ منصوبہ بلوچستان کو براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری کا وصول کنندہ بنا دے گا۔

    ریکوڈک معاہدے پر 25 فی صد حصہ بلوچستان کا ہوگا: شوکت ترین

    ریکوڈک منصوبہ دنیا میں بڑے تانبے، سونے کی کان کنی منصوبوں میں سے ایک ہوگا، یہ معاہدہ 3 سال کے دوران کئی ادوار کی بات چیت کے بعد طے پایا ہے، اگست 2019 میں وزیر اعظم نے مذاکرات کے لیے ایک کمیٹی قائم کی تھی، جس میں وفاقی، صوبائی حکومتوں کو بین الاقوامی مشیروں کی مدد حاصل تھی۔

    خیال رہے کہ اب حکومت اس معاہدے کو پارلیمنٹ اور سپریم کورٹ کے سامنے بھی پیش کرے گی۔

  • چاغی : ماڈل عدالتوں نے قتل اور منشیات کے حوالے سے تمام مقدمات نمٹا دیئے

    چاغی : ماڈل عدالتوں نے قتل اور منشیات کے حوالے سے تمام مقدمات نمٹا دیئے

    راولپنڈی : ماڈٖل عدالتوں نے ضلع چاغی میں قتل اور منشیات کے حوالے سے تمام مقدمات نمٹا دیئے،116ماڈل کورٹس نے آج مجموعی طور پر193کیسز کا فیصلہ سنایا۔

    تفصیلات کے مطابق چیف جسٹس آف پاکستان کی ہدایت پر بنائے جانے والے ماڈل کورٹس کی کارکردگی رپورٹ سامنے آگئی، جس کے مطابق تیز ترین سماعتوں کے ذریعے116ماڈل کورٹس نے آج مجموعی طور پر193کیسز کا فیصلہ سنایا۔

    اس حوالے سے ترجمان کا کہنا ہے کہ پاکستان کی ماڈل کورٹس میں مقدمات کی تیز ترین سماعت کا سلسلہ جاری ہے، ڈی جی ماڈل کورٹس نے بتایا کہ ضلع چاغی میں قتل اور منشیات کے حوالے سے تمام مقدمات کا فیصلہ ہوگیا۔

    چاغی میں قتل اور منشیات کا کوئی مقدمہ تاحال ماڈل کورٹس میں زیرسماعت نہیں ہے، ڈی جی ماڈل کورٹس کے مطابق قتل کے88،منشیات کے105مقدمات کا فیصلہ سنایا گیا۔

    عدالتوں نے کل599گواہان کے بیانات قلمبند کئے،7مجرموں کو سزائے موت،16کو عمر قید سنائی گئی، اس کے علاوہ دیگر ملزمان کو کل106سال11 ماہ 24 دن قید کی سزا سنائی گئی جبکہ ملزمان پر مجموعی طور پر ایک کروڑ8لاکھ 45ہزار سے زائد جرمانہ عائد کیا گیا۔

    مزید پڑھیں : فوری انصاف کی فراہمی کےلیے ملک بھرمیں ماڈل عدالتیں کیوں اور کس کے حکم پر بنیں؟ جانیے 

    یاد رہے چیف جسٹس آصف سعیدخان کھوسہ نے ایک کیس میں ریمارکس دیئے تھے کہ 22 کروڑ آبادی کے لیے صرف 3ہزارججزہیں ، ججز آسامیاں پر کی جائیں تو زیرالتوا مقدمات ایک دوسال میں ختم ہوجائیں گے، زیرالتوامقدمات کا طعنہ عدالتوں کو دیا جاتا ہے جبکہ قصور وار عدالتیں نہیں کوئی اور ہے۔

  • القاعدہ برصغیر کا اہم کمانڈر ہلاک، بیوی گرفتار، بھائی فرار ہونے میں کامیاب

    القاعدہ برصغیر کا اہم کمانڈر ہلاک، بیوی گرفتار، بھائی فرار ہونے میں کامیاب

    کوئٹہ : پنجاب میں دہشت گردی کے واقعات ملوث القاعدہ برصغیر کا اہم کمانڈر عمر لطیف عرف لقمان بلوچستان کے سرحدی علاقے چاغی میں حساس ادارے کی کامیابی کارروائی کے دوران مارا گیا، بیوی کو گرفتار کر لیا گیا جبکہ اس کا بھائی افغانستان کی طرف فرار ہونے میں کامیاب ہوگیا۔

    تفصیلات کے مطابق صوبائی وزیر داخلہ سرفراز بگٹی نے کوئٹہ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے کہ القاعدہ نے بلوچستان اور جنوبی پنجاب میں اپنی کارروائیوں اور تربیتی مراکز کو موثر بنانے کیلئے عمر لطیف کو القاعدہ کانیٹ ورک قائم کرنے کا ٹاسک دیا تھا۔

    اس سلسلے میں وہ اپنے خاندان کے ہمراہ 8سے 10ماہ قبل افغانستان سے بلوچستان کے علاقے چاغی منتقل ہوا اور یہاں سے کارروائیوں کو سپروائز کرنے لگا،سیکورٹی فورسز نے اس کا سراغ لگا کر یکم اگست کو اس کے کمپاؤنڈ پر چھاپہ مارا جہاں وہ مارا گیا۔

    صوبائی وزیر داخلہ سرفراز بگٹی کے مطابق کارروائی کے دوران عمر لطیف کا چھوٹا بھائی بلال لطیف فرار ہونے میں کامیاب ہوگیا تاہم اس کی اہلیہ کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔

    صوبائی وزیر داخلہ سرفراز بگٹی نے مزید کہا کہ عمر لطیف اور اس کا بھائی لاہور گجرانوالہ اور گجرات میں پولیس اسٹیشنز اور حساس مقامات پر حملوں کے علاوہ لاہور میں اقلیتوں کی عبادت گاہوں پر حملوں اور اعلیٰ شخصیات کے اغواء برائے تاوان میں ملوث ہیں۔

    پنجاب حکومت نے عمر لطیف کے سر کی قیمت20لاکھ بلال لطیف کی 10جبکہ طیبہ عرف فریحہ باجی کے سرکی قیمت پانچ لاکھ روپے مقرر کی ہے۔