Tag: chairman and deputy senate

  • چیئرمین  اور ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کو ہٹانے کی قرارداد ، ایجنڈا جاری

    چیئرمین اور ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کو ہٹانے کی قرارداد ، ایجنڈا جاری

    اسلام آباد : سینیٹ اجلاس کا پانچ نکاتی ایجنڈا جاری کردیا گیا ، جس کے مطابق اپوزیشن سینیٹرز چیئرمین سینیٹ کو ہٹانے کی قرارداد کی تحریک پیش کریں گے جبکہ حکومتی سینیٹرز ڈپٹی چیئرمین کو ہٹانے کی قرارداد کی تحریک پیش کریں گے

    ٹفصیلات کے مطابق سینیٹ کا اجلاس آج ہوگا، اجلاس کا پانچ نکاتی ایجنڈا جاری کردیا گیا ہے ، ایجنڈے کے مطابق اپوزیشن سینیٹرز چیئرمین سینیٹ کو ہٹانے کی تحریک پیش کریں گے اور اجازت ملنے پر اپوزیشن سینیٹرز چیئرمین سینیٹ کو ہٹانے کی قرارداد بھی پیش کریں گے۔

    قرارداد میں کہا گیا ہے کہ چیئرمین سینیٹ ایوان کی اکثریت کااعتمادکھوبیٹھےہیں، صادق سنجرانی اب چیئرمین سینیٹ کےآفس میں نہیں رہے۔

    ایجنڈے کے مطابق حکومتی سینیٹرز ڈپٹی چیئرمین کو ہٹانے کی قرارداد کی تحریک پیش کریں گے اور اجازت ملنےپر ڈپٹی چیئرمین کیخلاف قرارداد پیش کریں گے ، قرارداد میں کہا گیا ہے کہ ڈپٹی چیئرمین سینیٹ ایوان کی اکثریت کااعتمادکھوبیٹھےہیں، سلیم مانڈوی والااب ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کےآفس میں نہیں رہے۔

    سینیٹ اجلاس اور قرارداد سے متعلق تیاریاں مکمل کرلی گئیں ہیں اور قرارداد سے متعلق بیلٹ پیپر تیار کرلیا گیا ،سینیٹ سیکرٹریٹ نے قرارداد پر ووٹ کے لئے ہدایت نامہ جاری کردیا۔

    جس میں کہا گیا قرارداد پر خفیہ رائے شماری کرائی جائے گی ، ہر رکن حروف تہجی کے حساب سے اپنا بیلیٹ پیپر حاصل کرے گا، قرارداد کے حق یا مخالفت میں ووٹ دیکر بیلیٹ باکس میں ڈالنا لازمی ہوگا ، ارکان پر پولنگ بوتھ میں موبائل فون لے جانے پرپابندی عائد ہے۔

    سینیٹ سیکرٹریٹ کا کہنا ہے کہ بیلٹ پیپر کسی کو دکھانا یا تصویر بنانا سختی سے منع ہے، ووٹ کی رازداری کوہرحال میں یقینی بنایاجائے گا، قرارداد پر رائے شماری بذریعہ خفیہ بیلٹ ہوگی۔

    خیال رہے سینیٹ میں مجموعی طورپر ایک سو تین ارکان ہیں۔ متحدہ اپوزیشن نے ایک سو تین میں سے چونسٹھ ارکان کی حمایت کا دعویٰ کیا ہے جبکہ حکومت کے پاس مجموعی طور پر انتالیس ارکان ہیں۔

    پی پی،ن لیگ،نیشنل پارٹی،پی کے میپ، جے یو آئی ف، اے این پی حکومت کے خلاف ہیں جبکہ پی ٹی آئی کے ساتھ ایم کیوایم، آزاد ارکان، فنکشنل لیگ، بی این پی مینگل اورآزاد ہیں، ایوانِ بالا میں قرارداد کی منظوری کے لیے صرف ترپن ووٹ درکار ہیں۔

  • چیئرمین، ڈپٹی چیئرمین سینیٹ انتخابات، اٹارنی جنرل کو نوٹس جاری

    چیئرمین، ڈپٹی چیئرمین سینیٹ انتخابات، اٹارنی جنرل کو نوٹس جاری

    اسلام آباد: اسلام آباد ہائیکورٹ نےچیئرمین اورڈپٹی چیئرمین سینیٹ کےانتخابات سے متعلق اٹارنی جنرل کو نوٹس جاری کردیا ہے۔

    اسلام آباد ہائی کورٹ میں سیکریٹری اطلاعات تحریکِ انصاف شیریں مزاری کی جانب سےچیئرمین اور ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کے انتخابات سے متعلق درخواست کی سماعت ہوئی۔

    شیریں مزاری کے وکیل نے مؤقف اختیار کیا کہ فیڈریشن کے یونٹ مکمل ہونے تک چیئرمین، ڈپٹی چیئرمین کے انتخابات نہیں ہوسکتے، وکیل شیریں مزاری وکیل نے اپنے دلائل میں کہا کہ آئین کے آرٹیکل انسٹھ اور ساٹھ کے بعد چیئرمین اور ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کےانتخابات عمل میں لائے جاسکتےہیں۔

    شیریں مزاری کے وکیل نےعدالت کو بتایا کہ سینیٹ میں اس وقت فاٹا اور وفاق کی کوئی نمائندگی نہیں ہے جبکہ اسلام آباد ہائیکورٹ نے راحیلہ مگسی کی تعیناتی کا بھی نوٹیفیکیشن روک رکھا ہے۔

    جسٹس اطہرمن اللہ نے استفسار کیا کہ کیاسینیٹ میں فاٹا کے ارکان موجود ہیں، جسٹس اطہر من اللہ نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ اگرکوئی سینیٹر مر جائے یا صوبوں سے کچھ سینیٹرز ریٹائر ہوجائیں تو سینیٹ کی کارروائی نہ توروکی جاسکتی ہے اور نہ ہی کارروائی غیرقانونی ہوتی ہے۔

    عدالت نےاٹارنی جنرل سےتحریری جواب طلب کرتے ہوئے مقدمے کی سماعت ایک ہفتے تک ملتوی کر دی۔