Tag: chairman FBR

  • کسٹمز انٹیلی جنس کا محکمہ ختم کردیا گیا

    کسٹمز انٹیلی جنس کا محکمہ ختم کردیا گیا

    کراچی : کسٹمز انٹیلی جنس کی خراب کارکردگی اوراسمگلنگ میں ملوث ہونے پر بڑا ایکشن لے لیا گیا، ایف بی آر  نے کسٹمز انٹیلی جنس کا محکمہ ہی ختم کردیا۔

    اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق کسٹمز انٹیلی جنس کا محکمہ ختم کیے جانے کے بعد اب کسٹمز انفورسمنٹ کام کرے گی۔

    رپورٹ کے مطابق راولپنڈی، ملتان، حیدرآباد اور گوادر میں کسٹمز انٹیلی جنس کے دفاتربند کردیے گئے ہیں جبکہ ملک بھر کے دیگر شہروں میں قائم کسٹمز انٹیلی جنس کے تمام دفاتر دس سے پندرہ دن میں بند کردیے جائیں گے۔

    ایف بی آر نے کسٹمز انٹیلی جنس اینڈ انویسٹی گیشن کا اسٹرکچر تبدیل کردیا، کسٹم انٹیلی جنس اینڈ انویسٹی گیشن مانیٹرنگ تک محدود کردی گئی۔

    اس کے علاوہ ایف بی آر نے کسٹمز انٹیلی جنس سے افسران سے کنسائمنٹ روکنے یا جاری کرنے کا اختیار بھی واپس لے لیا ہے۔

    اس حوالے سے چیئرمین ایف بی آر کی جانب سے نوٹیفکیشن بھی جاری کردیا گیا ہے، وزیراعظم کی ہدایت پر انہوں نے اصلاحات اور تنظیم نو کے تحت نیا پلان جاری کردیا جس کے تحت کسٹمزانٹیلی جنس سے چھاپے اور اسٹنگ آپریشن کے اختیارات واپس لے لیے گئے ہیں۔

    نوٹیفکیشن کے مطابق کسٹمز انٹیلی جنس کے تمام تر اختیارات ڈائریکٹر جنرل انفورسمنٹ کے حوالے کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

    اس کے علاوہ کسٹمز انٹیلی جنس کے گودام اور اس کا عملہ بھی ڈائریکٹر جنرل انفورسمنٹ کے سپرد کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

    نوٹیفکیشن میں کسٹمز انٹیلی جنس سے کیسز اور ریکارڈ فوری طور ڈی جی انفورسمنٹ کے حوالے کرنے کی ہدایت کی گئی ہے،

    چیئرمین ایف بی آر کی جانب سے جاری نوٹیفکیشن میں ریکارڈ اور کیسز کی تفصیلات اور تحقیقات 12نومبر تک ڈی جی انفورسمنٹ کے حوالے کرنے کا حکم دیا گیا ہے۔

  • حکومت کا  عاصم احمد کو چیئرمین ایف بی آر تعینات کرنے کا فیصلہ

    حکومت کا عاصم احمد کو چیئرمین ایف بی آر تعینات کرنے کا فیصلہ

    اسلام آباد: حکومت نے عاصم احمد کو چیئرمین ایف بی آر تعینات کرنے کا فیصلہ کرلیا ، عاصم احمد ایف بی آر کے ممبر آئی ٹی ہیں اور ان کا تعلق شعبہ ان لینڈریونیو سے ہے۔

    تفصلات کے مطابق وفاقی حکومت نے عاصم احمد کو چیئرمین ایف بی آر تعینات کرنے کا فیصلہ کرلیا، ذرائع کا کہنا ہے کہ وفاقی کابینہ نےعاصم احمد کی چیئرمین ایف بی آرتعیناتی کی منظوری دے دی ہے۔

    عاصم احمد ایف بی آر کے ممبر آئی ٹی ہیں اور ان کا تعلق شعبہ ان لینڈریونیو سے ہے۔

    خیال رہے چیئرمین ایف بی آر جاوید غنی کی مدت ملازمت 10 اپریل کو ختم ہورہی ہے ، وزارت خزانہ نے جاوید غنی کی مدت ملازمت میں توسیع کی سمری ارسال کی تھی، لیکن ذرائع کا کہنا ہے کہ مدت ملازمت میں توسیع کی سمری وزیر اعظم نے منظور نہیں کی۔

    یاد رہے کہ دسمبر 2020 میں وزیر اعظم عمران خان کی زیر صدارت ہونے والے اجلاس میں وفاقی کابینہ نے چیئرمین ایف بی آر جاوید غنی کی مدت میں 3 ماہ کی توسیع کی تھی۔

  • ایف بی آر نے بینکوں سے کھاتے داروں کا ریکارڈ طلب کرلیا

    ایف بی آر نے بینکوں سے کھاتے داروں کا ریکارڈ طلب کرلیا

    اسلام آباد: فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے بینکوں سے کھاتے داروں کا ریکارڈ طلب کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق چیئرمین ایف بی آر شبر زیدی نے کہا ہے کہ بینک اپنے اکاؤنٹ ہولڈرز کی تمام معلومات ایف بی آر کو فراہم کریں، بینک اکاؤنٹ ہولڈرز کے خریدے گئے بانڈز کی تفصیلات نہیں ملی ہیں۔

    چیئرمین ایف بی آر نے کہا کہ بانڈ ہولڈرز کی تفصیلات ایف اے ٹی ایف کی شرائط کے تحت مطلوب ہیں، بانڈ ہولڈرز کی معلومات انکم ٹیکس گوشوارے میں ظاہر نہیں ہورہی ہیں۔

    شبر زیدی نے کہا کہ بانڈز ہولڈرز کی معلومات نہ ہونے پر ود ہولڈنگ ٹیکس کا مکمل حصول نہیں ہوتا ہے، کمپنیوں کی فنانشل اسٹیٹمنٹ میں بانڈ کی رقوم بطور آف بیلنس شیٹ کی طرح دکھائی جاتی ہیں۔

    چیئرمین ایف بی آر کے مطابق لین دین نظام ریگولیٹ کرنے کے لیے تمام دولت کا معلوم ہونا ضروری ہے۔

    مزید پڑھیں: پہلی سہ ماہی کے بڑے ٹیکس ہدف کا 90 فیصد حاصل کرلیا، شبر زیدی

    واضح رہے کہ رواں ماہ چیئرمین ایف بی آر شبر زیدی کا کہنا تھا کہ الحمد للہ پہلی سہ ماہی کے بڑے ٹیکس ہدف کا 90 فیصد حاصل کرلیا ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ رواں مالی سال جولائی تا ستمبر 960 ارب روپے کی ٹیکس وصولی ہوئی، کچھ مزید ایڈجسٹمنٹ کی توقع ہے۔

    شبر زیدی کا کہنا تھا کہ 960 ارب روپے محصولات میں 15 ارب کے ٹیکس ری فنڈ شامل نہیں ہیں، مقامی ٹیکس محصولات میں 25 فیصد اضافہ دیکھا گیا۔

    چیئرمین ایف بی آر کا کہنا تھا کہ کم درآمدات کے سبب ٹیکس کا ہدف حاصل ہوگیا، اللہ کا شکر ہے، انہوں نے ٹیکس دینے والے پاکستانیوں کا شکریہ بھی ادا کیا تھا۔

  • تاجروں کی شکايت پر چيئرمين ايف بی آر کا اپنے افسران کے خلاف ايکشن

    تاجروں کی شکايت پر چيئرمين ايف بی آر کا اپنے افسران کے خلاف ايکشن

    اسلام آباد : تاجروں کی شکايت پر چيئرمين ايف بی آر شبر زیدی نے اپنے افسران کے خلاف ايکشن لیتے ہوئے ٹيکس دہندہ افراد کے کاروباری مراکز ميں افسران کے داخلے پر پابندی عائد کردی جبکہ اختيارات کے استعمال کيلئے چيف کمشنر کی پيشگی اجازت لينا لازمی ہوگی۔

    تفصیلات کے مطابق فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے تاجروں کی شکایات پر فوری طور پہ ایکشن لیتے ہوئے افسران کو ٹیکس دہندہ افراد کے کاروباری مراکز میں داخلے سے روک دیا ۔

    جاری کردہ نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ ان لینڈ ریونیو افسران آڈٹ یا چھاپے کے لیے کاروباری احاطے میں داخل نہیں ہوسکتے ۔

    نوٹیفکیشن میں باقاعدہ نشاندہی کی گئی ہے کہ افسران پر پابندی عائد کرنے کا فیصلہ اختیارات کے غلط استعمال پر کیا گیا، ایف بی آر کو افسران کی جانب سے اختیارات کے ناجائز استعمال کی شکایات موصول ہوئی تھیں۔

    ایف بی آر کے جاری کردہ نوٹیفکیشن میں واضح کیا گیا ہے کہ اختیارات کے استعمال کے لیے افسران کو چیف کمشنر کی پیشگی اجازت لینا ہوگی۔

    دوسری جانب ایف بی آراور کسٹمز کی جانب سے مشترکہ خصوصی ٹیمیں تشکیل دی گئی تھیں جن کا کام یکم ستمبر سے درآمدی سامان کی دستاویزات کی جانچ پڑتال تھا۔

  • اثاثے ظاہرنہ کرنے والوں کو سنگین نتائج کا سامنا کرنا پڑے گا، چیئرمین ایف بی آر

    اثاثے ظاہرنہ کرنے والوں کو سنگین نتائج کا سامنا کرنا پڑے گا، چیئرمین ایف بی آر

    اسلام آباد : چیئرمین ایف بی آر شبرزیدی کا کہنا ہے کہ بیرون ملک جائیداد ، کمپنیوں اور ان سے ہونے والی آمدنی کو بھی جمع کروائے جانے والے گوشواروں میں ظاہر کرنا ہر حال میں ضروری ہے ، اثاثے ظاہرنہ کرنے والوں کو سنگین نتائج کا سامنا کرنا پڑے گا۔

    تفصیلات کے مطابق چیئرمین فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر ) نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں کہا کنٹرولڈ فارن کمپنی معاملے کا اطلاق تیس ستمبرتک جمع ہونے والے گوشواروں پر بھی ہوگا، خاص طور پر وہ کمپنیاں جو یو اے ای اور دیگر ٹیکس ہیونز میں ہیں۔

    چیئر مین ایف بی آرنے واضح کیا کہ اثاثے ظاہر نہ کرنے والوں کو سنگین نتائج کا سامنا کرنا پڑے گا، فنانس ایکٹ دوہزاراٹھارہ کے ذریعے ملک میں کنٹرولڈ فارن کمپنیوں سے متعلق نئے قانون کی پارلیمنٹ سے منظوری حاصل کر لی گئی تھی۔

    خیال رہے ایف بی آر نے تنخواہ دار افراد اور ایسوسی ایشن آف پرسنز کے سال 2019 کے ٹیکس گوشوارے جاری کر دیئے تھے ، تمام افراد گوشوارے ایف بی آر ویب سائٹ سے حاصل کر سکتے ہیں، جہاں ان کو اپلوڈ کر دیا گیا ہے۔

    ترجمان کا کہنا تھا کہ ٹیکس گزار ٹیکس گوشواروں میں اخراجات کی تمام تفصیلات مہیا کریں۔

    مزید پڑھیں : ٹیکس اداکرنیوالا فارن کرنسی اکاؤنٹ کھول سکتا ہے، چیئرمین ایف بی آر

    یاد رہے چیئرمین ایف بی آر نے کہا تھا ک انکم ٹیکس فائلرکی تعداد 25لاکھ سے تجاوز کرگئی ہے، انکم ٹیکس گوشوارے داخل کرنے کا مرحلہ مزید آسان کررہے ہیں، سیلز ٹیکس گوشوارے کی مانٹیرنگ کے لیے سافٹ وئیر لانچ کردیا، سافٹ وئیر سیلز ٹیکس اور فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی کا تعین کرے گا۔

  • چیئرمین ایف بی آر کا بینک سربراہان کو خط، بےنامی اکاؤنٹس کی تفصیلات طلب

    چیئرمین ایف بی آر کا بینک سربراہان کو خط، بےنامی اکاؤنٹس کی تفصیلات طلب

    اسلام آباد : چیئرمین ایف بی آر شبر زیدی نے تمام بینکوں سے بے نامی اکاؤنٹس کی تفصیلات طلب کرلیں اور بینک سربراہوں کو ہدایات دی کہ بے نامی ایکٹ 2017 کے تحت  اپنے اکاونٹ ہولڈرز کے بے نامی اکاونٹس کی تفصیلات خود طلب کریں۔

    تفصیلات کے مطابق چیئرمین ایف بی آر شبرزیدی نے تمام بینکوں کے سربراہان کو خط لکھا ، جس میں اکاؤنٹ ہولڈرز کے بےنامی اکاؤنٹ کی تفصیل خود طلب کرنے کی ہدایت کی۔

    چیئرمین ایف بی آر نے کہا بینک اکاؤنٹ ہولڈرز سےبے نامی اکاونٹس کی تفصیل خودطلب کریں، ایف بی آر اکاؤنٹ ہولڈرز سے براہ راست رابطہ نہیں کرنا چاہتا ، اقدام لوگوں کے ایف بی آر پر اعتماد قائم رکھنے کے لیے ہے۔

    شبرزیدی کا کہنا تھا بے نامی اکاؤنٹس پرفراہم معلومات خفیہ رکھی جائیں گی، ایف بی آرقانوناًبےنامی اکاؤنٹس کی نشاندہی کاذمےدار ہے، اس سلسلے میں ایف بی آر اور بینک مل کر کام کریں تو بہتر نتائج حاصل کئے جا سکتے ہیں۔

    مزید پڑھیں : ہروہ شخص جو500 گز کے گھر کا مالک ہے، ریٹرن فائل کرنا ہوگا، شبر زیدی

    چیئرمین ایف بی آر نے خط میں کہا بے نامی اکاونٹس کی نشاندہی کے لیے تمام بینکوں کا تعاون بہت ضروری ہے۔ تمام بینکوں سے بے نامی اکاونٹس سے متعلق معلومات جو بینکوں کو حاصل ہیں، پندرہ یوم میں ایف بی آر کو فراہم کریں۔

    یاد رہے چیئرمین ایف بی آر شبر زیدی نے کہا تھا کہ 500 اسکوائر یارڈز سے زاید کے گھر میں رہنے والے پر ٹیکس ریٹرن لازم ہے، بڑے مکان میں رہنے والوں کو ٹیکس دینا پڑے گا اور 1000 سی سی سے بڑی گاڑی رکھنے والے پر بھی ٹیکس ریٹرن لازم ہے۔

  • ٹیکس ایمنسٹی اسکیم میں توسیع نہیں کی جائے گی، شبر زیدی

    ٹیکس ایمنسٹی اسکیم میں توسیع نہیں کی جائے گی، شبر زیدی

    اسلام آباد : چیئرمین ایف بی آر شبر زیدی نے اثاثے ظاہرکرنے کی اسکیم میں توسیع کی خبروں کی تردید کردی، ان کا کہنا ہے کہ اسکیم میں کوئی توسیع نہیں کی جارہی۔

    تفصیلات کے مطابق ٹیکس ایمنسٹی اسکیم کے فائدہ اٹھانے کا آج آخری دن ہے جس میں صرف چند گھنٹے باقی رہ گئے ہیں اس حوالے سے چیئرمین ایف بی آر شبر زیدی نے اسکیم میں مدت کی توسیع کے ان تمام خدشات کو دور کردیا ہے، انہوں واضح الفاظ میں کہہ دیا ہے کہ اثاثے ظاہرکرنے کی اسکیم میں توسیع نہیں کی جائے گی۔

    دوسری جانب خان پورمیں187افراد نے اپنے اثاثے ظاہر کیے ہیں اس حوالے سے انسپکٹرایف بی آر کا کہنا ہے کہ خان پورمیں 187افراد نےایف بی آر سے رابطہ کیا ہے، خان پور میں ایک ارب57کروڑ75لاکھ کے خفیہ اثاثےظاہرکیے گئے، ایف بی آر انسپکٹر کا مزید کہنا ہے کہ اثاثے ظاہرکرنےوالوں سے6کروڑ31لاکھ9ہزار روپےٹیکس وصول کیا گیا ہے۔

    یاد رہے کہ ایف بی آر کے تمام فیلڈ دفاتر آج29جون کو رات8بجے تک کھلے رہیں گے،جبکہ30 جون کو تمام دفاتر رات11بجے تک کھلے رہیں گے، تمام ٹیکس گزار ٹیکس اور ڈیوٹیزاور ٹیکس گوشوارے جمع کرا سکتے ہیں، 30جون تک مستفید ہونے والوں کو ہر ممکن سہولت فراہم کی جائیں گی۔

    یاد رہے وزیراعظم عمران خان نے کہا تھا ملک کو قرضوں کی دلدل سے نکالنا ہے تو مائنڈ سیٹ بدلنا ہوگا، ایسٹ ڈکلیریشن اسکیم کے معاملےکی خود نگرانی کررہا ہوں، وقت کم ہونے پرلوگوں کامجھ پربھی دباؤ ہے۔

    مزید پڑھیں: وفاقی کابینہ نے اثاثے ظاہر کرنے کی اسکیم کی منظوری دے دی

    واضح رہے کہ وفاقی کابینہ نے14 مئی کو اثاثے ظاہر کرنے کی اسکیم کی منظوری دی تھی۔ اسکیم کا اطلاق بے نامی بینک اکاؤنٹس پر بھی ہوگا، اسکیم عدالتوں میں زیر التوا کیسز کے لیے نہیں ہوگی۔ سنہ2000 کے بعد سرکاری عہدہ رکھنے والے اسکیم سے فائدہ نہیں اٹھا سکیں گے۔

  • غیر رجسٹرڈ پرائز بانڈ رکھنا غلط ہے،40 ہزار کے بانڈ رجسٹرڈ ہونے والے ہیں، شبر زیدی

    غیر رجسٹرڈ پرائز بانڈ رکھنا غلط ہے،40 ہزار کے بانڈ رجسٹرڈ ہونے والے ہیں، شبر زیدی

    چیئرمین فیڈرل بورڈ آف ریوینیو (ایف بی آر) شبر زیدی نے کہا ہے کہ پاکستان میں غیررجسٹرڈ پرائزبانڈرکھنا غلط ہے،40ہزارمالیت کےبانڈ2020تک رجسٹرڈ ہونےوالےہیں، 948بلین روپے کے غیر رجسٹرڈ پرائز بانڈ ملک میں موجود ہیں۔

    انہوں نے کہا کہہماری ایمنسٹی اسکیم کا مقصد اور اسی لیے ہم نے بیریئر ایسڈ پر کوئی ڈکلیریشن ایسڈ نہیں دی ہے،  بیریئر ایسڈ میں پرائز بونڈ ، گولڈ اور کیش ہوتا ہے ، ملک میں اس وقت دو طرح کے پراز بانڈ ہیں ایک رجسٹرڈ اور دوسرا غیر رجسٹرڈ،۔

    انہوں نے کہا کہ رجسٹرڈ پرائز بانڈ آپ ڈکلیئر کرسکتے ہیں اس کا کوئی ایشو نہیں ، بیریئر پرائز بانڈ ان رجسٹرڈ ہے اس کا رائٹ نہیں ہے، اس کیلئے  40ہزارمالیت کےبانڈ2020تک رجسٹرڈ ہونےوالےہیں۔

    لہٰذا مارچ 2020تک یہ پرائز بانڈ کیش کروانا ہوگا۔ اس کے علاوہ جو دیگر چھوٹے پرائز بانڈ ہیں وہ ختم ہوجائیں گے۔مگر بیریئر پرائز بانڈ پر آج ایمنسٹی نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ اس وقت 948بلین روپے کے غیر رجسٹرڈ پرائز بانڈ ملک میں موجود ہیں۔

    مزید پڑھیں: ’ٹیکس دوپاکستان کی خاطر ‘ مہم ، اے آر وائی نیوز پر خصوصی نشریات کا آغاز

    اثاثے ظاہر کرنے کے حوالے سے متعارف کرائی جانے والی اسکیم کے حوالے سے اے آر وائی نیوز کی خصوصی نکلو پاکستان کی خاطر مہم کی نشریات میں وزیر مملکت برائے ریونیو حماد اظہر ، معروف تاجر عقیل کریم ڈھیڈی، سمیت نامور صحافی صابر شاکر، ماریہ میمن نے بھی اپنے خیالات کا اظہار کیا۔

  • چیئرمین ایف بی آر کی ہدایت پر ایمنسٹی اسکیم سے متعلق آگاہی مہم میں تیزی

    چیئرمین ایف بی آر کی ہدایت پر ایمنسٹی اسکیم سے متعلق آگاہی مہم میں تیزی

    لاہور : ایمنسٹی اسکیم سے متعلق آگاہی مہم عروج پر پہنچ گئی، کمپنیوں کے ذمہ داران سے رابطے کے لئے چار ٹیمیں بھی تشکیل دے دی گئیں، باقاعدہ فوکل پرسن کی تعیناتی بھی کر دی گئی۔

    ۔تفصیلات کے مطابق چیئرمین فیڈرل بورڈ آف ریو نیو شبر زیدی کی خصوصی ہدایت پر ایمنسٹی اسکیم سے متعلق آگاہی مہم عروج پر پہنچ گئی۔

    کمشنر زون ٹو لاہور سیدہ نورین زہرہ اور ان کی ٹیم نے800سے زائد کمپنیوں کو بے نامی ایکٹ اور ایمنسٹی اسکیم کے حوالے سے بروشر اور لٹریچر فراہم کردیا گیا جبکہ باقاعدہ فوکل پرسن کی تعیناتی بھی کر دی گئی۔

    بتایا گیا ہے کہ کمپنیوں کے ذمہ داران سے رابطے کےلئے چار ٹیمیں بھی تشکیل دے دی گئیں جن کی نگرانی ایڈیشنل کمشنر زون ٹو سی آر ٹو چوہدری ظفر اقبال اور عامرہ سرمد کریں گے۔

    ٹیموں نے اب تک درجنوں کمپنیوں کے ڈائریکٹرز صاحبان کے ساتھ ملاقاتیں کرکے انہیں بے نامی ایکٹ کی روشنی میں اسکیم سے استفادہ حاصل کرنے کے فوائد بتائے۔

    رواں ہفتے زون ٹو کے افسران دو آگاہی سیمینارز کا بھی انعقاد کریں گے جن میں آٹو پارٹس مینو فیکچرنگ ایسوسی ایشن اور ماسٹر گروپ کے نمائندوں کو تفصیلات سے آگاہ کیا جائے گا۔

  • بجٹ میں کسی ادارے کی ڈکٹیشن پر ٹیکس نہیں لگائے گئے، شبر زیدی

    بجٹ میں کسی ادارے کی ڈکٹیشن پر ٹیکس نہیں لگائے گئے، شبر زیدی

    اسلام آباد : چیئرمین ایف بی آر شبر زیدی نے کہا ہے کہ بجٹ میں کسی ادارے کی ڈکٹیشن پر ٹیکس نہیں لگائے گئے، بدعنوان افسران کے خلاف کارروائی کیلئے سیل قائم کیا جارہا ہے۔

    یہ بات انہوں نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہی، فیڈرل بورڈ آف ریونیو کے چیئرمین نے کہا کہ محصولات کے ہدف کو تنقید کا نشانہ بنایا جارہا ہے جبکہ ہدف کوحاصل کرنے کیلئے پاکستان میں پورے مواقع موجود ہیں۔

    ٹیکس ادائیگی سے بچ جانے والے شعبوں کو بھی دائرہ کار میں لایا گیا ہے، شبر زیدی نے کہا کہ کسی ادارے کی ڈکٹیشن پر ٹیکس نہیں لگائے گئے، اس طرح کےالزامات لگانا بےبنیاد ہے، فائلر اور نان فائلر میں فرق کو ختم کیا ہے۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ ٹیکسوں کےنظام کی خرابی کودورکرنےکی کوشش کررہےہیں، ٹیکس ادا نہ کرنے والوں کا ڈیٹا اکھٹا کیا ہے، بےنامی قانون کے تحت بینکوں اور بجلی کمپنیوں سے ڈیٹاحاصل کیا ہے،3لاکھ 41ہزارصنعتی بجلی کنکشن میں سے40ہزاربھی ٹیکس نہیں دیتے۔

    انہوں نے بتایا کہ ایف بی آرکے صوابدیدی اختیارات ختم کردیے گئے ہیں، کرپٹ افسران کے خلاف کارروائی کیلئے سیل قائم کیا جارہا ہے، ٹیکس افسران اور ٹیکس فائلر کےدرمیان براہ راست رابطہ کم سے کم کیا جارہا ہے، سیلز ٹیکس رجسٹریشن کے عمل کو آٹومیشن کیا جارہا ہے، بجٹ میں 1600ٹیرف لائنزپرکسٹم ڈیوٹی ختم کی گئی ہے۔