Tag: chairman FBR

  • شبر زیدی کو ایف بی آر کا اعزازی چیئرمین بنانا بہترین فیصلہ ہے، تاجر برادری

    شبر زیدی کو ایف بی آر کا اعزازی چیئرمین بنانا بہترین فیصلہ ہے، تاجر برادری

    کراچی / اسلام آباد : شبر زیدی کے ایف بی آر کا اعزازی چیئرمین بننے پرتاجربرادری نے خوشی کا اظہار کیا ہے، تاجر رہنماؤں کا کہنا ہے کہ شبر زیدی بہترین نتائج حاصل کرنے میں کامیاب ہوں گے۔

    تفصیلات کے مطابق حکومت کی جانب سے شبرزیدی کو ایف بی آر کا اعزازی چیئرمین بنانے کے فیصلے پر ملک بھر کی تاجر برادری نے اعتماد کا اظہار کیا ہے۔

    اس حوالے سے ایف پی سی سی آئی کے صدر نے کہا ہے کہ ٹیکس ایڈوائزر کا ٹیکس کلکٹر بنناخوش آئند ہے۔ تاجر برادری شبر زیدی پر بطور ایف بی آر چیئرمین بھرپور اعتماد کا اظہار کرتی ہے۔

    معروف تاجر رہنما سراج قاسم تیلی نے کہا کہ شبرزیدی کو چیئرمین بنانا وزیراعظم کا بہترین فیصلہ ہے، کراچی چیمبر آف کامرس کے صدر نے کہا کہ شبر زیدی کا عہدے پر ہونا ایف بی آر اور تاجر برادری دونوں کے لیے فائدہ مند ہے۔

    اس کے علاوہ ایف پی سی سی آئی کے صدر دارو خان نے کہا کہ ٹیکس ایڈوائزر کا ٹیکس کلیکٹر بننا خوش آئند فیصلہ ہے، اشفاق تولہ نے کہا امید کرتے ہیں کہ شبر زیدی بہترین نتائج حاصل کرنے میں کامیاب ہوں گے، ذرائع کے مطابق شبر زیدی کو بطور چیئرمین ایف بی آر اندر سے ہی چیلنجز کا سامنا ہے۔

    مزید پڑھیں: شبر زیدی کواعزازی چیئرمین ایف بی آر تعینات کرنے کا فیصلہ

    واضح رہے کہ وزارت قانون کی جانب سے شبر زیدی کو 2 سال کے لیے اعزازی چیئرمین ایف بی آر تعینات کرنے کی سمری تیار کی گئی ، سمری کے متن کے مطابق اسٹیبلشمنٹ ڈویڑن نے شبر زیدی کو باقاعدہ چیئرمین ایف بی آر تعینات کرنے پر اعتراض اٹھائے تھے اس لیے انہیں اعزازی طور پر چیئرمین تعینات کرنے میں کوئی قانونی یا آئینی رکاوٹ نہیں۔

    یاد رہے کہ 6 مئی کو اسلام آباد میں سینئر صحافیوں سے گفتگو کے دوران وزیراعظم عمران خان نے شبر زیدی کو چیئرمین ایف بی آر تعینات کیے جانے کی تصدیق کی تھی، جس کے بعد ایف بی آر کے اندرونی حلقوں کی جانب سے اس کی شدید مخالفت کی گئی۔

  • بیرون ملک پاکستانیوں کی جائیدادیں : چیئرمین ایف بی آر کو توہین عدالت کا نوٹس

    بیرون ملک پاکستانیوں کی جائیدادیں : چیئرمین ایف بی آر کو توہین عدالت کا نوٹس

    اسلام آباد : چیف جسٹس ثاقب نثار نے بیرون ملک پاکستانیوں کی جائیدادوں سے متعلق رپورٹ جمع نہ کراونے پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے چیئرمین ایف بی آر اور ممبر انکم ٹیکس کو توہین عدالت کا نوٹس جاری کردیئے۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں بیرون ملک پاکستانیوں کی جائیدادوں سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی، چیف جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے سماعت کی۔

    دوران سماعت چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ ہم نے20 لوگوں کی تحقیقات کر کے رپورٹ جمع کرانے کا کہا تھا، ایف بی آر کو یکم نومبر کو تحقیقات کرکے رپورٹ جمع کرانے کی ہدایت کی گئی تھی تاہم ایف بی آر تاخیری حربے استعمال کر رہا ہے، تین دن کے اندر عدالتی نوٹس کا جواب دیا جائے، عدالت نے چیئرمین ایف بی آر اور ممبر انکم ٹیکس کو توہین عدالت کا نوٹس جاری کردیا۔

    چیف جسٹس نے کہا کہ مشترکہ تحقیقاتی ٹیم اس لیے بنائی گئی تھی کہ جلد تحقیقات مکمل ہوں، ڈیڑھ ماہ گزر گیا مگر ابھی تک کچھ نہیں کیا گیا۔

    جواب میں چیئرمین ایف بی آر نے کہا کہ معلومات لے لیں تحقیقات فیلڈ افسران نے کرنی ہیں، چیف جسٹس نے کہا کہ ایف آئی اے نے تحقیق کر دی مگر آپ نے سرد خانے میں ڈال دی،لوگوں نے ہزاروں جائیدادیں ملک سے باہر بنا لیں، ایف بی آر کی ہمدردیاں ان ہی لوگوں کے ساتھ ہیں، منگل تک ہمیں مکمل تفصیل چاہیے۔

    چیف جسٹس سپریم کورٹ نے بتایا کہ ممبر ان لینڈ ریونیو حبیب اللہ کو معطل کر رہے ہیں، ہم نے معاملے پر جے آئی ٹی بنائی تھی، عدالت نے ایف بی آر سے تفصیلی رپورٹ طلب کرتے ہوئے کیس کی سماعت13دسمبر تک ملتوی کردی۔

  • ڈاکٹرمحمد ارشاد چیئرمین فیڈرل بورڈ آف ریونیو مقرر

    ڈاکٹرمحمد ارشاد چیئرمین فیڈرل بورڈ آف ریونیو مقرر

    اسلام آباد: وفاقی حکومت نے ڈاکٹر محمد ارشاد کو چیئرمین فیڈرل بورڈ آف ریونیو تعینات کردیا ہے، اس سے قبل چیئرمین ایف بی آر کے فرائض سہیل احمد انجام دے رہے تھے۔

    تفصیلات کے مطابق ڈاکٹر محمد ارشاد کو بحیثیت چیئرمین فیڈرل بورڈ آف ریونیو تعینات کر دیا گیا ہے، ذرائع کا کہنا ہے کہ ڈاکٹر محمد ارشاد سیکریٹری محصولات بھی ہوں گے۔

    یاد رہے کہ سابقہ چیئرمین سہیل احمد کی عدم موجودگی میں ڈاکٹر محمد ارشاد قائم مقام چیئرمین ایف بی آر تھے۔

  • ایف بی آر کی کوششیں، ٹیکس دہندگان میں معمولی اضافہ

    ایف بی آر کی کوششیں، ٹیکس دہندگان میں معمولی اضافہ

    اسلام آباد: ٹیکس دہندگان کی تعداد کو بڑھانے کے لئے حکومت نے سرتوڑ کوششیں کرلیں لیکن ٹیکس ادا کرنے والی کمپنیوں کی تعداد میں کمی ہوگئی۔

    حکومت کا دعوی ہے کہ ٹیکس نا دہندگان کے خلاف گھیرا تنگ کر دیا گیا،ٹیکس وصولیوں میں ریکارڈ اضافہ کیا گیا ہے مگر حقائق کچھ اور ہی ہیں، ایف بی آر کی سرتوڑ کوششوں کے باوجود ٹیکس دہندگان میں صرف دس ہزار کا اضافہ ہوا ۔

    سال دو ہزار پندرہ کی ٹیکس ڈائریکٹری میں صرف دس ہزار سات سو پینتالیس نئے افراد کا اندارج ہوا ، کاروباری طبقے کیلئے ایمنسٹی اسکیم و مراعات مگر جنہوں نے ٹیکس نہیں دینا وہ نہیں دے رہے۔

    اعداد و شمار کے مطابق ٹیکس دینے والی کمپنیوں اور ایسوسی ایشنز کی تعداد میں کمی ریکارڈ کی گئی ، آئی ایم ایف پروگرام کے تحت حکومت کو کم از کم تین لاکھ افراد کو ٹیکس نیٹ میں لانا ہے۔

    اعداد و شمار کے مطابق بیس کروڑ کی آبادی میں سے صرف سینتیس لاکھ افراد رجسٹرڈ ٹیکس دہندگان ہیں ۔

  • بینک ٹرانزیکشن پر ود ہولڈنگ ٹیکس ختم نہیں ہوگا،چیئرمین ایف بی آر

    بینک ٹرانزیکشن پر ود ہولڈنگ ٹیکس ختم نہیں ہوگا،چیئرمین ایف بی آر

    لاہور : چیئرمین ایف بی آر طارق باجوہ نے کہا ہے کہ بینک ٹرانزیکشن پر ود ہولڈنگ ٹیکس کسی صورت ختم نہیں ہوگا، یہ ٹیکس چوروں کو ٹیکس نیٹ میں لانے کی کوشش ہے۔

    لاہور میں فنانشل مینیجمنٹ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے چیئرمین ایف بی آر نے کہا کہ ود ہولڈنگ ٹیکس کی مخالفت وہ لوگ کررہے ہیں، جو ٹیکس دینا نہیں چاہتے ۔

    انہوں نے کہا کہ بدھ کو وزیرِ خزانہ سے تاجروں کے دوبارہ مذاکرات ہوں گے، جس میں ٹیکس کے نظام کوآسان بنانے پر بات ہوگی ۔

    ان کا کہنا تھا کہ حکومت نے تاجروں کے مطالبے پر ہی ود ہولڈنگ ٹیکس کی شرح میں کمی کی تھی، اگر اس سے ٹیکس دہندگان کی تعداد میں اضافہ نہ ہوا تو پھر ود ہولڈنگ کی شرح صفر اعشاریہ تین فیصد سے بڑھا کر صفر اعشاریہ چھ فیصد کردی جائے گی.

  • ہر سال1لاکھ نئے لوگ ٹیکس نیٹ میں لائیں گے، چیئرمین ایف بی آر

    ہر سال1لاکھ نئے لوگ ٹیکس نیٹ میں لائیں گے، چیئرمین ایف بی آر

    اسلام آباد: چیئر مین ایف بی آر کا کہنا ہے کہ ہرسال ایک لاکھ افراد کو ٹیکس نیٹ میں لایا جائے جبکہ موجود ٹیکس دہندگان پر ٹیکسوں میں اضافہ نہیں کیا جائے گا ۔

    قائمہ کمیٹی کو بریفنگ دیتے ہوئے چیئرمین ایف بی آر طارق باجوہ نے بتایا کہ آئندہ بجٹ میں ٹیکس وصولی کا ہدف تین ہزار ایک سو ارب روپے رکھا ہے۔

    طارق باجوہ نے کہا ہے کہ ہر سال ایک لاکھ نئے ٹیکس گزاروں کا اضافہ کیا جائے گا، پاکستان میں ٹیکسوں کی مکمل اور بروقت ادائیگی کے کلچر کا فقدان ہے تاہم حکومت ٹیکس ٹو جی ڈی پی شرح بڑھانے کا عزم کیے ہوئے ہے۔

    انھوں نے مزید کہا کہ ٹیکس مراعات کو مرحلہ وار کم کیا جائے گا۔ رواں مالی سال کیلئے اٹھائیس سو دس ارب روپے کا ٹیکس ٹارگٹ رکھا گیا تھا۔ لیکن بعد میں اسے کم کر کے چھبیس سو پانچ ارب روپے تک کم کیا گیا۔

    ایف بی آر نے یقین دہانی کروائی ہے کہ اس ہدف کو کم نہیں کرنا پڑے گا۔