اسلام آباد : ہائر ایجوکیشن کمیشن (ایچ ای سی) کے چیئرمین ڈاکٹر مختار احمد نے کہا ہے کہ میڈیا اس معاملے کو زیادہ نمایاں نہ کرے کیونکہ یہ بچیوں کا معاملہ ہے۔
تفصیلات کے مطابق اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور کے مبینہ اسکینڈل کے حوالے سے قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے تعلیم کا اجلاس ہوا جس میں یونیورسٹی واقعہ زیر بحث آیا، اسلامیہ یونیورسٹی کے نئے تعینات وائس چانسلر نے کمیٹی اجلاس میں آن لائن شرکت کی۔
اس موقع پر ہائر ایجوکیشن کمیشن (ایچ ای سی) کے چیئرمین ڈاکٹر مختار احمد نے کہا کہ یہ سارے اتنے سکون سے کیوں بیٹھے ہیں سمجھ نہیں آتی، میڈیا سے بھی درخواست ہے اس کو زیادہ ہائی لائٹ مت کریں بچیوں کا معاملہ ہے۔
چیئرمین کمیٹی نے دریافت کیا کہ کیا بہاولپور پولیس کی جانب سے کوئی آیا ہے؟ اگلی میٹنگ میں ڈی پی او بہاولپور کو دوبارہ بلائیں،نئے وائس چانسلر بہاولپور یونیورسٹی اگلی میٹنگ میں اپنی حاضری یقینی بنائیں۔
بہاولپور اسلامیہ یونیورسٹی حکام نے اجلاس کو بتایا کہ واقعے کے بعد سکیورٹی انچارج کو معطل کردیا گیا ہے، جس پر چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ کیا اس واقعے پر کوئی گرفتار بھی ہوا ہے؟
یونیورسٹی حکام نے جواب دیا کہ واقعے کی تحقیقات کے لیے3کمیٹیاں بنائی گئی ہیں، چیئرمین ایچ ای سی نے کہا کہ یہ نہ کہیں کہ کمیٹیاں بن گئیں، اپنا کام کرکے دکھائیں۔
اجلاس میں گفتگو کرتے ہوئے ایک ممبر کمیٹی نے کہا کہ وہ تمام لوگ جو جو اس میں ملوث ہیں ان کے بیان ریکارڈ کرائیں، یہ کسٹوڈین ہیں اور ان کو نہیں پتہ کہ کیا کرنا ہے،
چیرمین کمیٹی نے کہا کہ ہم آر پی او بہاولپور کو بھی بلا لیتے ہیں تو ممبر کمیٹی نے کہا کہ آپ ڈی پی او کے بجائے آر پی او کو بلالیں، یاد رہے کہ بہاولپور یوینورسٹی اسیکنڈل کے حوالے سے گزشتہ روز کمیٹی میں یونیورسٹی حکام کو طلب کیا گیا تھا۔
واضح رہے کہ حال ہی میں پولیس نے اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور کے 3 عہدیداران (خزانچی پروفیسر ڈاکٹر ابوبکر، چیف سیکیورٹی افسر اعجاز حسین شاہ اور ٹرانسپورٹ افسر الطاف) کو گرفتار کیا اور ان کے پاس سے منشیات اور ان کے موبائل فونز سے قابل اعتراض مواد برآمد کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔