Tag: chairman-matric-board

  • کے الیکٹرک بدمست ہاتھی ہے، منسٹر کنٹرول نہیں کرسکتے تو ہم کیا کریں گے، چیئرمین میٹرک بورڈ

    کے الیکٹرک بدمست ہاتھی ہے، منسٹر کنٹرول نہیں کرسکتے تو ہم کیا کریں گے، چیئرمین میٹرک بورڈ

    کراچی: چیئرمین میٹرک بورڈ شرف علی شاہ کا کہنا ہے کہ کے الیکٹرک بدمست ہاتھی ہے اسے منسٹر کنٹرول نہیں کرسکتے ہم کیا کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق چیئرمین میٹرک بورڈ شرف علی شاہ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آج صورتحال نارمل رہی ہو، تمام سینٹر پر امتحانات جاری ہیں، آج پہلا پرچہ کمپیوٹر سائنس کا پرچہ تھا، ہم اسے چھوٹا پرچہ کہتے ہیں کیونکہ طلبا کی تعداد کم ہوتی ہے۔

    شرف علی شاہ کا کہنا تھا کہ کچھ سینٹرز پر آخری موقع پر اسکول مالکان نے سینٹر بنانے کے لئے انکار کردیا ، ان کے کچھ مسائل تھے، ہم ڈندا نہیں مار سکتے تھے، اس لئے ہمیں سینٹرز تبدیل کرنے پڑے۔

    انھوں نے مزید کہا کہ ہم نے کہا ہے کہ سپریٹینڈیٹ پرچہ لیں ، اگر کوئی طلبہ موبائل لاتا ہے تو ہمارے پاس یہ قانون نہیں ہے کہ موبائل ضبط کیا جائے ، اگر ایک سال بھی ایسا ہوجائے تو طلبہ موبائل نہیں لائیں گے۔

    چیئرمین میٹرک بورڈ کا کہنا تھا کہ ہم نے کے الیکٹرک کو خط لکھا، ہم نے کہا ہے کہ لوڈ شیڈنگ نہ کریں ، اس کے علاوہ ہم کچھ نہیں کر سکتے، کے الیکٹرک بدمست ہاتھی ہے اسے منسٹر کنٹرول نہیں کرسکتے ہم کیا کریں گے۔

  • پرچے دوبارہ ہوں گے ، چیئرمین میٹرک بورڈ  کا طلباء کیلئے اہم اعلان

    پرچے دوبارہ ہوں گے ، چیئرمین میٹرک بورڈ کا طلباء کیلئے اہم اعلان

    کراچی : چیئرمین میٹرک بورڈ سید شرف علی شاہ نے اعلان کیا ہے کہ جن سینٹرزمیں کل پرچے نہیں لئے جاسکے وہ پرچے دوبارہ ہوں گے ،تاریخ کا اعلان بعد میں کیا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق چیئرمین میٹرک بورڈ سید شرف علی شاہ نے اے آر وائی نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ کراچی میں گزشتہ روز ہونیوالا پرچہ منسوخ نہیں کیا جارہا، جن سینٹرز میں کل پرچے نہیں لئے جاسکے وہ پرچے دوبارہ ہوں گے۔

    چیئرمین میٹرک بورڈ کا کہنا تھا کہ نویں اور دسویں کے امتحانات ختم ہونے کے بعد پرچے کی تاریخ کااعلان کیا جائے گا، پرچہ بروقت نہیں پہنچ پایا تو طلبا کا نقصان نہیں ہونے دیں گے۔

    سید شرف علی شاہ نے کہا کہ جن سینٹرز سے متعلق اطلاعات ہیں ان کی تحقیقات کریں گے ، انتظامی بے ضابطگیوں کی وجہ سے پرچہ لیک ہوا،سی سی اوز کے آرڈر کینسل کرکے اب سپرنٹنڈنٹ کی ڈیوٹی لگائی ہے۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ پرچہ امتحانی سینٹر پر تاخیر سے پہنچنے کی تحقیقات کے لئےکمیٹی تشکیل دے دی ہے۔

    یاد رہے گذشتہ روز میٹرک کے امتحانات کے پہلے روز کئی امتحانی مراکز پر پیپر نہ پہچ سکا تھا ، جس کے باعث بچوں کیساتھ آئے والدین کو بھی پریشانی کا سامنا کرنا پڑا تھا۔

    بعد ازاں بورڈ انتظامیہ نے 10ویں جماعت کا پیپر لیک ہونے کی بھی تحقیقات کا اعلان کیا جبکہ چیئرمین میٹرک بورڈشرف علی شاہ نے کہا تھا پرچہ تاخیرسے پہنچنے کے ذمہ دارسینٹر کے سپرنٹنڈنٹ ہیں۔

  • طلبہ کی اکثریت محنت کرکے امتحان پاس کرتی ہے، چیئرمین میٹر ک بورڈ

    طلبہ کی اکثریت محنت کرکے امتحان پاس کرتی ہے، چیئرمین میٹر ک بورڈ

    کراچی : چیئرمین میٹرک بورڈ سعید الدین کا کہنا ہے کہ شہر کے بیشتر امتحانی مراکز میں نقل نہیں ہوتی، طلبہ کی اکثریت محنت کرکے امتحان پاس کرتی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق چیئرمین میٹرک بورڈ سعید الدین کا اے آر وائی نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہنا ہے کہ مضافاتی علاقوں کے چند اسکولز میں نقل کی شکایت ملتی ہے۔

    چیئرمین میٹرک بورڈ کا کہنا تھا کہ دو سے تین امتحانی مراکز میں نقل کی شکایت پر تمام طلبہ کو بدنام نہ کیا جائے، غفلت کے مرتکب اساتذہ کو معطل کیا جاچکا ہے۔

    سعید الدین نے بتایا کہ ویجلینس کمیٹی کو مزید فعال کر دیا گیا ہے، نقل کے رجحان کو ختم کرنے کےلیے سب کو کردار ادا کرنا ہوگا۔

    چیئرمین میٹرک بورڈ سعید الدین نے مزید کہا کہ جان بوجھ کر سندھ کے طلبہ کا تشخص خراب کیا جارہا ہے۔

    مزید پڑھیں : سندھ حکومت میٹرک امتحانات میں نقل روکنے میں ناکام، اے آر وائی نیوز نے بھانڈا پھوڑ دیا

    خیال رہے کہ گزشتہ روز اے آر وائی نیوز کے پروگرام ’’ذمہ دار کون‘‘ کی ٹیم نے طلبہ سے پیسے لے کر نقل کرانے کی نشان دہی کی تھی جس کے بعد وزیرِ اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کی ٹیم بھی موقع پر پہنچی تھی۔

    کراچی میں واٹس ایپ گروپس پر حل شدہ پرچے ملنے کا انکشاف ہوا تھا، پیپلز پارٹی سندھ کے جنرل سیکریٹری وقار مہدی کہا تھا کہ سینئر سپرنٹنڈنٹ اور ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ کو معطل کر دیا گیا ہے۔

    دوسری طرف چیئرمین میٹرک بورڈ سعید الدین نے واٹس ایپ گروپس کے خلاف کارروائی کے لیے ایف آئی اے کو خط بھیج دیا ہے۔

    مزید پڑھیں : کراچی سمیت سندھ بھرمیں میٹرک کے سالانہ امتحانات کا آغاز

    یاد رہے کہ کراچی سمیت سندھ بھر میں نویں اور دسویں جماعت کے امتحانات کا آغاز یکم اپریل ہوا تھا جس میں نقل کی روک تھام کے لیے امتحانی مراکز کے اطراف دفعہ 144 کے تحت فوٹو اسٹیٹ کی دکانیں بند رہیں گی۔

    کراچی میں تین لاکھ 67 ہزار 606 طلبہ وطالبات سائنس اور جنرل گروپ کے امتحانات دیں گے۔ شہر قائد میں نویں اور دسویں جماعت کے امتحانات کے لیے 365 امتحانی مراکز بنائے گئے ہیں جن میں 202 پرائیوٹ اسکول اور 163 سرکاری اسکول شامل ہیں۔

    شہرقائد میں طالبات کے لیے 167 اور لڑکوں کے لیے 198 امتحانی مراکز بنائے گئے ہیں۔