Tag: Chairman NAB

  • چیئرمین نیب کے لیے سیف اللہ چٹھہ کے نام پر غور

    چیئرمین نیب کے لیے سیف اللہ چٹھہ کے نام پر غور

    اسلام آباد:وفاقی حکومت کی طرف سے چیئرمین نیب کے لیے سیف اللہ چٹھہ کے نام پر غور کیا جا رہا ہے۔

    ذرائع کے مطابق سیف اللہ چٹھہ سیکریٹری توانائی، پانی و بجلی، چیف سیکریٹری بلوچستان اور گلگت بلتستان کے عہدوں پر فائز رہ چکے ہیں۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیر اعظم شہباز شریف نے سیف اللہ چٹھہ کے نام پر مختلف اتحادی جماعتوں سے مشاورت بھی کی ہے، ان کا نام چیئرمین نیب کے لیے ایک مضبوط امیدوار کے طور پر سامنے آیا۔

    حکومت کا نئے چیئرمین نیب کے لیے 2 اہم شخصیات کے ناموں پر غور

    یاد رہے کہ نیب کے چیئرمین آفتاب سلطان نے گزشتہ روز اپنے عہدے سے استعفیٰ دیا تھا۔ ذاتی وجوہ پر آفتاب سلطان کے چیئرمین نیب کے عہدے سے مستعفی ہونے کے بعد حکومت نئے چیئرمین کے لیے مختلف ناموں پر غور کر رہی ہے۔

  • چیئرمین نیب ملزم کو مشروط یا مکمل معافی دے سکتے ہیں: ترمیمی بل میں نئی تجویز

    چیئرمین نیب ملزم کو مشروط یا مکمل معافی دے سکتے ہیں: ترمیمی بل میں نئی تجویز

    اسلام آباد: قومی احتساب بیورو ترمیمی بل کی تجاویز منظر عام پر آ گئیں۔

    تفصیلات کے مطابق نیب ترمیمی بل کی تجاویز منظر عام پر آ گئیں، چیئرمین نیب کو ملزم کو معافی دینے کا مکمل اختیار حاصل ہوگا۔

    بل میں چیئرمین نیب کو کسی بھی ملزم کو معافی دینے کا اختیار دینے کی تجویز دی گئی ہے، بل میں کہا گیا ہے کہ معافی حاصل کرنے کے لیے ملزم کوسلطانی گواہ بنناہوگا۔

    ملزم کیس سے متعلق شواہداور مکمل حقائق فراہم کرے گا، جب کہ چیئرمین کو انکوائری اور انویسٹیگیشن یا دوران ٹرائل معافی دینے کا اختیار ہوگا۔

    نیب ترمیمی بل 2021 میں کیا ترمیم کی گئی ؟ تفصیلات سامنے آگئیں

    بل کے مطابق چیئرمین نیب ملزم کو مشروط یا مکمل معافی دے سکتے ہیں، تاہم معافی قبول کرنے والا ملزم کسی بھی عوامی اور سرکاری عہدے سے 10 سال کے لیے نااہل ہوگا۔

    اس بل کے تحت کسی بھی جرم میں بالواسطہ یا بلا واسطہ ملوث شخص کو معافی مل سکے گی، جب کہ مجسٹریٹ کی موجودگی میں معافی قبول کرنے والے پر دیگر ملزمان جرح بھی کر سکیں گے۔

  • نیب ختم کرکے افسران کا احتساب کیا جائے، شاہد خاقان عباسی

    نیب ختم کرکے افسران کا احتساب کیا جائے، شاہد خاقان عباسی

    اسلام آباد : مسلم لیگ ن کے رہنما اور سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ نیب کا خاتمہ کرکے کرپٹ اہلکاروں کے مظالم کااحتساب کیا جائے۔

    شاہد خاقان عباسی نے احتساب عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ چیئرمین نیب وہ شخص ہے جومکمل طور پرعمران خان کے قبضے میں تھا، عمران خان کے دفتر میں ایک شخص بتاتا تھا کہ کیا کارروائی کرنی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ اتنے عرصے میں ایک انکوائری یا ایک ریفرنس فائل نہیں ہوسکا، سیکڑوں ارب لوٹنے والے کابینہ میں بیٹھے تھے، ہم کسی سے انتقام نہیں لینا چاہتے، واقعی احتساب کرنا تو کوئی مشکل کام نہیں۔

    شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ اگر سیاست کھیلنی ہے تو نیب کا ادارہ ہے، ہمیشہ کہتا ہوں ن لیگ کے خلاف جو کیس ہیں وہ چلیں، نیب عدالتوں میں کیمرے لگائیں، عوام کو بتائیں کونسی کرپشن ہوئی۔

    سابق وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ تمام مسائل کا ایک ہی حل ہے کہ نیب کو ختم کیا جائے، نیب اہلکار جنہوں نے لوٹ مار کی، ظلم کیا ان کا احتساب کیا جائے، نیب چیئرمین نے اپنے دور اور گزشتہ23سال میں کتنے سیاستدانوں کو پکڑا؟

    ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ عمران خان سڑکوں پر پھرتا رہے حکومت اپنی مدت پوری کرے گی، ملک میں جو کرپشن ہوئی ہے وہ حقائق عوام کے سامنے رکھیں گے۔

    چاہیں تو چیئرمین نیب سب سے پہلےعمران خان کے لوگوں کو پکڑے گا، جس وزیراعظم کی سوچ یہ ہو رانا ثناءاللہ پر15کلو ہیروئن ڈالیں، اس کے خلاف اور کس ثبوت کی ضرورت ہے۔

    شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ ہم درخواست کریں گے کہ عدالتوں میں کیمرے لگائیں، عارف علوی کےدانت میں درد ہے،وہ برش ٹھیک نہیں کرتے، عارف علوی نے دانت میں درد ہونے کی وجہ سے کل حلف نہیں لیا۔۔

  • ‘گندم کے ذخائر کھانے والے "چوہوں "کو بھی نیب نے پکڑا’

    ‘گندم کے ذخائر کھانے والے "چوہوں "کو بھی نیب نے پکڑا’

    اسلام آباد: چیئرمین نیب جسٹس(ر) جاوید اقبال کا کہنا ہے کہ نیب نے ان کیخلاف بھی کارروائی کی جن کا کوئی سوچ بھی نہیں سکتا تھا مگر کچھ لوگوں نے چائے کی پیالی میں طوفان برپا کرنے کی کوشش کی۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد میں منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے چیئرمین نیب نے بتایا کہ 4 سال میں سب سے زیادہ ریکوریاں کی گئیں جن میں سے 541 ارب کی ریکوریاں براہ راست اور بلاواسطہ ہیں۔

    چیئرمین نیب کا کہنا تھا کہ اگر یہ ادارہ نہ ہوتا تو یہ ریکوریاں ان متاثرین میں تقسیم نہ ہوتیں اور نیب کے پاس تمام ریکوریز کا ریکارڈ موجود ہے، نقدی میں 56 ارب روپے سوسائٹیز سے آئے ہیں، ایک ہاؤسنگ سوسائٹی نے 14 ارب روپے ادا کیے۔

    چیئرمین قومی احتساب بیورو (نیب) جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال نے کہا کہ سکھر میں گندم کے 20 ارب کےذخائر ادھر ادھر تھے، ہم نے پوچھا کہ یہ گندم کہاں گئی تو کہا گیا کہ یہ گندم چوہے کھاگئے، گندم کے ذخائر کھانے والے چوہوں کو بھی نیب نے پکڑا۔

    چیئرمین نیب جاوید اقبال نے تقریب سے خطاب میں کہا کہ رواں سال 200 کے قریب کارروائیاں کی گئیں، مزید بھی جاری ہیں، نیب نے ان کیخلاف بھی کارروائی کی جن کاکوئی سوچ بھی نہیں سکتا تھا۔

    چیئرمین نیب نے کہا کہ بے شک نیب کی تعریف نہ کریں مگر تنقید برائے تنقید بھی نہ کریں، کچھ لوگوں نے چائے کی پیالی میں طوفان برپاکرنے کی کوشش کی، یاد رکھیں کہ اگر نیب نہ ہوتا تو 14ارب کی ریکوری نہ ہوتی۔

  • خود کو نیب افسران ظاہر کرکے بلیک میل کرنے والے گروپ  کیخلاف سخت  کارروائی کےاحکامات

    خود کو نیب افسران ظاہر کرکے بلیک میل کرنے والے گروپ کیخلاف سخت کارروائی کےاحکامات

    لاہور : چیئرمین نیب جسٹس جاوید اقبال نے خود کو نیب افسران ظاہر کرکے بلیک میل کرنے والے گروپ کیخلاف سخت کارروائی کے احکامات جاری کر دیے۔

    تفصیلات کے مطابق خود کو نیب افسران ظاہرکرکے بلیک میل کرنےوالا گروپ سرگرم ہیں ، اس حوالے سے چیئرمین نیب نے سخت کارروائی کےاحکامات جاری کردیے۔

    نیب انٹیلی جنس ونگ کیجانب سے ابتک 12ملزمان کوگرفتارکیا گیا، حکام نے بتایا کہ چندعناصرخودکونیب افسرظاہرکرکےٹیلی فون پر رابطے کی کوشش کرتے ہیں، ایسے عناصرعموماً واٹس ایپ پرنیب افسران کی تصاویر لگاتے ہیں۔

    چیئرمین نیب کا کہنا تھا کہ نیب افسر انکوائری میں کسی ملزم یاادارےسےفون پررابطہ نہیں کرے گا، افسرسرکاری مراسلے سے متعلقہ شخص یا ادارے سے رابطہ کرنے کا مجاز ہوگا۔

    یاد رہے گذشتہ سال نومبر میں قومی احتساب بیورو نے سندھ بھر میں نیب افسران کے نام پر جعلی افسران کا انکشاف کیا تھا ، جس سے چھٹکارا پانے کےلیے نیب سکھر نے جعلی نیب افسران کے خلاف اخبار میں اشتہار بھی جاری کئے تھے۔

    ذرائع کا کہنا تھا کہ نیب کراچی نے چیف سیکریٹری سندھ کو جعلی ڈی جی نیب سے متعلق خط بھی لکھا ہے، جس میں بتایا گیا تھا کہ خالد حسین نامی شخص خود کو ڈی جی نیب ظاہر کرکے سندھ کے سرکاری افسران کو واٹس اپ کال کرکے بلیک میل کررہا ہے۔

    نیب نے چیف سیکریٹری کو کہا گیا تھا کہ واٹس ایپ کال کے بعد نمبر بند کرکے جعلی اسسٹنٹ ڈیل کی پیشکش کرتا ہے۔

  • بتاتے ہوئے خوشی محسوس ہورہی ہے کہ بڑے بڑے لوگوں پرہاتھ ڈالا، چیئرمین نیب

    بتاتے ہوئے خوشی محسوس ہورہی ہے کہ بڑے بڑے لوگوں پرہاتھ ڈالا، چیئرمین نیب

    لاہور : چیئرمین نیب جسٹس ر جاوید اقبال کا کہنا ہے کہ بتاتے ہوئے خوشی محسوس ہورہی ہے کہ بڑے بڑے لوگوں پرہاتھ ڈالا، تنقید کرنےوالوں کوکبھی جواب نہیں دیا نہ دیں گے، ہم اپنےکام سےثابت کریں گے کہ جوتنقیدکررہےہیں وہ ٹھیک نہیں۔

    تفصیلات کے مطابق چیئرمین نیب جسٹس ر جاوید اقبال نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ تنقیدضرورکریں لیکن حقائق دیکھ کرکریں، تنقید سے متعلق  نیب کا مؤقف بھی جان لیناچاہیے، ایمان ہو قول فعل پر روز آخرت میں ذمے دار ہوں گے تو غلط کام نہیں ہوتے۔

    چیئرمین نیب کا کہنا تھا کہ نیب کسی کےخلاف بےبنیادکیس کیوں بنائےگا، 90فیصدکیس میں مجھےپتہ بھی نہیں ہوتاکیس کس کےخلاف ہے، نیب کاادارہ کرپشن کے خاتمے کے لیے وجودمیں آیا، کرپشن کے خلاف کام کرتےہیں توتنقیدکاسامناکرناپڑتاہے لیکن الزام تراشی کے باوجود نیب اپنا کام کرتا رہے گا۔

    پلی بارگین کے حوالے سے جسٹس ر جاوید اقبال نے کہا کہ نیب پلی بارگین قانون کےمطابق کرتا ہے اور پلی بارگین کی حتمی منظوری عدالت دیتی ہے، ادارے کے چیئرمین کوپلی بارگین کی منظوری کااختیارنہیں ، نیب شہادتوں کو مدنظررکھ کرپلی بارگین سے متعلق طے کرتا ہے، آج تک کسی سے زبردستی پلی بارگین نہیں کرائی گئی۔

    ان کا کہنا تھا کہ 10ارب وہ رقوم ہیں جونیب لاہوراب تک تقسیم کرچکا ہے، متاثرین 50سال تک بھی پھرتےرہتے تو 10 فیصد بھی نہ مل پاتا، مختلف ممالک میں کسی نہ کسی شکل میں پلی بارگین موجودہے، یہ نہیں ہوسکتا کہ بیواؤں ،پنشزوں سے لوٹ مارکریں اورنیب کچھ نہ کرے۔

    چیئرمین نیب نے کہا کہ کہا جاتا ہے کہ نیب کے مقدمات کے فیصلے نہیں ہوتے، کیسز کے فیصلے میرے بس میں ہوتے تو ڈیڑھ دوماہ میں کردیتا، ہم تمام ریفرنسز کا دوبارہ جائزہ لے رہےہیں ، کوشش ہوگی کہ کیسز کا جلد از جلد فیصلہ ہو لیکن 30 دن میں نیب کے کسی کیس کا فیصلہ ناممکنات میں سے ہے۔

    قوانین میں ترامیم سے متعلق جاوید اقبال کا کہنا تھا کہ نیب قوانین میں وہ ترامیم کریں جس سے کرپشن کاخاتمہ ہو، اسفندیار ولی کیس میں دانش مندانہ تجاویزدی گئیں، ہم توپارلیمنٹ کے بنائے گئے قوانین کی پابندی کریں گے، تنقید کرنے والوں کو کبھی جواب نہیں دیانہ دیں گے، بہت سی ہدایت تنقید کی روشنی میں جاری کی گئیں۔

    انھوں نے مزید کہا کہ سیاست دانوں کی عزت وتوقیرکی ہےاورکرتےرہیں گے، قانون شہادت میں کوالٹی اہم ہےتعدادنہیں، اگرنیب نے زیادتی کی توعدالتیں آزاد ہیں ان سے رجوع کریں۔

    چیئرمین نیب کا کہنا تھا کہ اللہ سب کچھ معاف کردیتاہےلیکن حقوق العبادمعاف نہیں کرتا، پاکستان بنانےوالاسیاست دان تھااسےبچانےوالابھی سیاست دان ہوں گے ، ارباب اختیارکہتےہیں کہ نیب میں ترمیم کریں گےمیں نےتوہمیشہ خیرمقدم کیا، وہ ترامیم لاناچاہتے ہیں جس سےلوگوں کوفائدہ ہوتوضروری کریں، وہ تجاویز جو لوگوں کی بہتری کیلئے ہیں ضروردیں۔

    جسٹس ر جاوید اقبال نے کہا کہ بتاتے ہوئے خوشی محسوس ہورہی ہے کہ بڑے بڑے لوگوں پرہاتھ ڈالا، اتنےالزام لگ رہےہیں کہ جواب دینے کا موقع نہیں ملتا، میں چاہتا ہوں کہ پرفارمنس بہتر سے بہترین ہو،ایک وقت آئے گا جب آپ کہیں گے کہ واقعی نیب نےاچھے کام کیےہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ ایسی بات نہیں کہ میں چیئرمین نیب ہوں اس لیےنیب کی تعریف کررہاہوں، ہمیں ایک دوممالک نےدرخواست کی کہ پلیزآپ ہمارے لوگوں کوٹرین کریں، جولوگ نیب پرتنقیدکرتےہیں سرآنکھوں پرہم کبھی کسی بات کاجواب نہیں دیں گے، ہم اپنےکام سےثابت کریں گے کہ جو تنقید کر رہے ہیں  وہ ٹھیک نہیں۔

    چیئرمین نیب نے مزید کہا کہ نیب بہتری کی طرف گامزن ہےاوررہےگا، نیب لوگوں کی عزت نفس کاخیال رکھےگا، نیب کوئی ایسا اقدام نہیں کرے گا جو قانون  کے خلاف ہو۔

  • چیئرمین نیب کا راولپنڈی رنگ روڈ منصوبے میں مبینہ کرپشن کی تحقیقات کا حکم

    چیئرمین نیب کا راولپنڈی رنگ روڈ منصوبے میں مبینہ کرپشن کی تحقیقات کا حکم

    اسلام آباد : چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال نے راولپنڈی رنگ روڈ منصوبے میں مبینہ کرپشن کا نوٹس لیتے ہوئے نیب راولپنڈی کو تحقیقات کا حکم دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق جسٹس (ر) جاوید اقبال نے رنگ روڈ منصوبے میں بدعنوانی، بےضابطگیوں اور غیرقانونی لینڈ ایکوزیشن کا نوٹس لے لیا اور نیب راولپنڈی کو تحقیقات کا حکم دے دیا ہے۔

    یاد رہے راولپنڈی رنگ روڈ انکوائری میں بڑے پیمانے پر بے قاعدگیوں کا انکشاف ہوا تھا، انکوائری میں بتایا گیا کہ سابق کمشنر محمد محمود نے رنگ روڈ کی سمت میں غیر قانونی تبدیلی کرائی اور کنسلٹنٹس کی ملی بھگت کے ساتھ رنگ روڈ کی سمت تبدیلی کے لیے غیر قانونی طور پر بولیوں کا اشتہار دیا ، محمد محمود، سابق ایل اے سی وسیم تابش، سابق افسر عبداللہ بے قاعدگیوں میں ملوث پائے گئے۔

    ذرائع کا کہنا تھا کہ تینوں مجاز افسران نے اختیارات سے تجاوز کیا اور فنڈز میں خوردبرد کی، رنگ روڈ میں بے قاعدگیوں کا مقصد رینٹل سنڈیکیٹ کو فائدہ پہنچانا تھا، تینوں افسران نے رینٹل کا اپنا سنڈیکیٹ بھی بنا رکھا تھا، ملزمان نے رنگ روڈ منصوبے کی آڑ میں رئیل اسٹیٹ کی قیمتوں میں مصنوعی اضافہ کرایا جبکہ ملزمان کے ساتھ موجودہ اور سابق سرکاری افسران بھی ملوث نکلے۔

    ذرائع کے مطابق کہ تینوں افسران کے خلاف کارروائی کے لیے کیس قومی احتساب بیورو (نیب) کو بھیج دیا گیا ہے، نیب منصوبے میں 2 ارب 30 کروڑ کے گھپلوں کی انکوائری کرے گا۔

    بعد ازاں وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے رنگ روڈ اسکینڈل کے حوالے سے تحقیقاتی رپورٹ پبلک کرنے کی منظوری دیتے ہوئے ذمہ داران کے خلاف بلا امتیاز کارروائی کا حکم دیا تھا۔

  • ‘نیب کا تعلق کسی سیاسی جماعت یا گروہ سے نہیں، صرف ریاستِ پاکستان سے ہے’

    ‘نیب کا تعلق کسی سیاسی جماعت یا گروہ سے نہیں، صرف ریاستِ پاکستان سے ہے’

    اسلام آباد:چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال کا کہنا ہے کہ نیب کا تعلق کسی سیاسی جماعت یا گروہ سے نہیں، صرف ریاستِ پاکستان سے ہے ، نیب پر بلاجواز تنقید کرنے کے بجائے ٹھوس ریفرنسز کا دفاع کریں۔

    تفصیلات کے مطابق چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال کی زیرصدارت نیب ایگزیکٹیو بورڈ کا اجلاس جاری ہے، جس میں ڈپٹی چیئرمین نیب، پراسیکیوٹرجنرل، ڈی جی نیب آپریشن ودیگرافسران شریک ہوئے۔

    اجلاس میں بدعنوانی کی مختلف انویسٹی گیشنز اور انکوائریز کی منظوری کا امکان ہے۔

    اجلاس میں چیئرمین نیب جاویداقبال نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا بدعنوانی برائیوں کی جڑہے ، جسے اکھاڑ پھینکنے کیلئے سرجری ضروری ہے، نیب ،پاکستان ساتھ ساتھ چل سکتے ہیں مگر نیب اورکرپشن نہیں۔

    جاویداقبال کا کہنا تھا کہ میگاکرپشن کیسزمنطقی انجام تک پہنچانےکیلئےہر اقدامات کررہےہیں، نیب کا تعلق کسی سیاسی جماعت، گروہ یا فرد سے نہیں ، نیب کا تعلق صرف اور صرف ریاست پاکستان سے ہے۔

    انھوں نے مزید کہا کہ نیب دباؤ اوردھمکی کی پرواہ کیے بغیر فرائض انجام دیتا رہا ہے، نیب پر بلاجواز تنقید کرنے کے بجائے ٹھوس ریفرنسز کا دفاع کریں۔

    چیئرمین نیب کا کہنا تھا کہ نیب کی کارکردگی کوقومی اورعالمی اداروں نے سراہا، قومی اورعالمی اداروں کا سراہنا نیب کیلئے اعزاز کاباعث ہے۔

  • کوئی دھمکی ، کوئی بلیک میلنگ راستے میں رکاوٹ نہیں بن سکتی، چیئرمین نیب

    کوئی دھمکی ، کوئی بلیک میلنگ راستے میں رکاوٹ نہیں بن سکتی، چیئرمین نیب

    اسلام آباد : چیئرمین نیب جاویداقبال کا کہنا ہے کہ کوئی دھمکی ، کوئی بلیک میلنگ راستے میں رکاوٹ نہیں بن سکتی ، ہمارا کام عام آدمی کا تحفظ کرنا ہے ، ثابت ہوجائے ایک تاجربھی نیب کی وجہ سے ملک چھوڑ گیا تو میں گھر چلا جاؤں گا۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد میں چیئرمین نیب جاویداقبال نے چیمبر آف کامرس کے تاجروں سے خطاب کرتے ہوئے کہا تاجروں اور سرمایہ کاروں کی وجہ سے لوگوں کو روزگار ملتا ہے، معیشت مضبوط ہوگی تو ملک مضبوط ہوگا۔

    چیئرمین نیب کا کہنا تھا کہ ہمارے ایک ہاتھ میں کشکول اورہم اربوں ڈالر کے مقروض ہیں ، پوچھا500کی جگہ 5لاکھ روپے کہاں خرچ ہوئے تو کیا غلطی کی، حکومتیں آتی اور جاتی ہیں، نیب نے کسی کیس میں رکاوٹ ڈالی ہے تو فہرست میں مجھے دیں۔

    جاویداقبال نے کہا کہ حکومت اور ریاست میں فرق ہوتا ہے،چیئرمین نیب کا عہدہ عوام کی خدمت کیلئے ہے ، نیب کے پاس ایف بی آر سے متعلق کوئی کیس  اپنے پاس نہیں رکھا، کسی بزنس مین کا کیس نیب دائر اختیار میں نہیں تو مجھےدرخواست دیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ مربوط پالیسی چیمبر آف کامرس کو اعتماد میں لے کر بنائی جاتی ہے، پالیسی بنانے میں نیب کا کبھی حصہ تھا نہ آئندہ ہوگا، ملک میں بہتر  امن وامان کاکریڈٹ افواج پاکستان کو جاتا ہے۔

    چیئرمین نیب نے بتایا کہ کسی شعبے میں آج تک بے جا مداخلت نہیں کی گئی ، اصل بزنس مین اور ڈکیت میں واضح فرق ہوتا ہے ، اصل بزنس مین کی طرف نیب کبھی آنکھ اٹھاکربھی نہیں دیکھتا، اگر ڈکیت ہے تو نیب قانون کے مطابق کیس دیکھتاہے، ایک بار رقم لوٹ لی جائے ڈکیتی ہوجائے تو واپسی کا امکان کم ہوتا ہے۔

    جاوید اقبال کا کہنا تھا کہ ایک صاحب سے دو سال کے عرصے میں ڈھائی ارب کی رقم ریکورکی ، ڈکیتی کی نذر 400سے زائدارب روپے ریکور کرنا آسان بات نہیں ، نیب کا حصار تو یہاں ختم ہوجائے گا مگر اللہ کو بھی جواب دہ ہیں۔

    اںھوں نے بتایا کہ سپریم کورٹ سے فارغ ہوا تو کچھ پیسہ ملا جس سے پلاٹ خریدنے کاسوچا، ایک سوسائٹی کا اشتہار دیکھ کر ان کو45لاکھ روپے پلاٹ کیلئے  دیئے، مجھے پلاٹ ملا نہ 45لاکھ روپے واپس ملے ، سوسائٹی والے 45لاکھ کا چیک دینےآئےتو پوچھا میرا کیا الاٹمنٹ نمبر تھا ، سوسائٹی والوں نے بتایا  میرا1700نمبر تھا تو پوچھا باقی 1699کاکیاہوا تو انھوں نے کہا پہلے 1699والوں کو پیسے واپس دیں پھر مجھے دیں۔

    چیئرمین نیب نے کہا انسانی کاوش ہوسکتی تھی وہ میں نے نیب کیلئے کی ، نیب کیخلاف مذموم پروپیگنڈا تواتر سے جاری ہے ، کہاوت ہے کہ جھوٹ اتنا بولو کہ وہ سچ لگنے لگے، صرف کورونا کاالزام ہم پر نہیں لگے ، باقی سب ہم پر لگے جنہیں برداشت کیا، دلبرداشتہ نہیں ہوئے اپنا کام اطمینان سے کررہے ہیں۔

    جاوید اقبال کا کہنا تھا کہ کوئی دھمکی ، کوئی بلیک میلنگ راستے میں رکاوٹ نہیں بن سکتی ، ہمارا کام عام آدمی کا تحفظ کرنا ہے ، عام آدمی کی شکایت کا 60 سے 70 فیصد ازالہ ہوا ہے، کچھ ایسی سوسائٹیز بھی ہیں جنہوں نے خود آکر تعاون کیا اور جنہوں نے خود شکایت کنندہ سے معاملات طے کرلئے۔

    انھوں نے بتایا کہ ایک صوبے میں گندم کی خوردبرد 15ارب روپے کے درمیان تھی، صوبے سے پوچھا گیا کہ وہ 15ارب روپے کی گندم کہاں گئی ، صوبے سے جواب آیا کہ کچھ گندم چوہے بھی کھا جاتے ہیں، جب چند موٹے چوہے پکڑے تو 10سے15ارب کی رقم 3ماہ میں واپس آگئی۔

    چیئرمین نیب کا کہنا تھا کہ تاثردیاجارہاہےنیب کےخوف کی وجہ سےکچھ تاجرملک چھوڑ گئےہیں، ثابت ہوجائے ایک تاجربھی نیب کی وجہ سے ملک چھوڑ گیا تو میں گھر چلا جاؤں گا، ملک میں خوف کی کوئی فضا نہیں ہے، بہترمستقبل اوراپنی خوشی کی خاطرتاجرگیا توالگ بات ہے۔

    جاوید اقبال نے مزید کہا کہ جوصاف شفاف چیزیں ہوں نیب کبھی مداخلت نہیں کرے گا، نیب نے عزت نفس کا ہمیشہ خیال رکھا ہے۔

  • نیب اجلاس : جام خان شورو کیخلاف ریفرنس اورسہیل انورسیال کے خلاف انویسٹی گیشن کی منظوری

    نیب اجلاس : جام خان شورو کیخلاف ریفرنس اورسہیل انورسیال کے خلاف انویسٹی گیشن کی منظوری

    اسلام آباد : چیئرمین نیب جسٹس ر جاوید اقبال نے پاکستان پیپلزپارٹی کے رکن صوبائی اسمبلی جام خان شوروکے خلاف ریفرنس اور سابق وزیر داخلہ سندھ سہیل انورسیال کے خلاف انویسٹی گیشن کی منظوری دے دی۔

    تفصیلات کے مطابق چیئرمین نیب جسٹس ر جاوید اقبال کی زیر صدارت قومی احتساب بیورو کے ایگزیکٹوبورڈکااجلاس ہوا ،جس میں پاکستان پیپلزپارٹی کے رکن صوبائی اسمبلی جام خان شوروکے خلاف ریفرنس کی منظوری دی گئی ، ریفرنس میں اسسٹنٹ کمشنرشاہ نوازسومرو ، ایڈیشنل ڈائریکٹرپی اینڈڈی سی حیدرآباد ڈویلپمنٹ اتھارٹی بھی نامزد ہے ، ملزمان پر سرکاری اراضی پرقبضہ کرنے کا الزام ہے، ملزم نےقومی خزانےکو تقریبا5ارب روپےکانقصان پہنچایا۔

    اجلاس میں ڈپٹی ڈائریکٹربورڈآف انویسٹمنٹ اسلام آبادعادل کریم ، ڈائریکٹر بورڈآف انویسٹمنٹ اسلام آبادمحمد ایوب ، ڈائریکٹر بورڈ ڈائریکٹوریٹ انٹرنل آڈٹ کسٹمزاسلام آبادفہدعلی ، ر ڈائریکٹر ڈائریکٹوریٹ انٹرنل آڈٹ کسٹمز اسلام آباد نعیم اعجاز اور سابق کمشنر انلینڈریونیوریجنل ٹیکس آفس کراچی سکندر اسلم کے  خلاف ریفرنس کی منظوری دی، ملزمان نے قومی خزانےکوتقریبا417.409 ملین روپے کا نقصان پہنچایا۔

    نیب کی جانب سے اسپیشل اینیشی ایٹوڈیپارٹمنٹ حکومت سندھ کےافسران کیخلاف انکویسٹی گیشنز اور سابق وزیر داخلہ سندھ سہیل انورسیال کےخلاف انویسٹی گیشن کی منظوری بھی دی گئی۔

    نیب ایگزیکٹو بورڈ کے اجلاس میں 7انکوائریز کی منظوری دی گئی ، جس میں کراچی پورٹ ٹرسٹ کے افسران،اہلکاروں دیگرکیخلاف انکوائری ، فدا خان،آفتاب خان، اویس مظفرٹپی اور  دیگر کیخلاف انکوائری ، سابق رجسٹرار پی ایم ڈی سی کیخلاف انکوائری ، پراجیکٹ ڈائریکٹرسولرفارواٹرسپلائی اینڈڈرینج اسکیمز کیخلاف انکوائری   ، سینئر ممبر بورڈ آف ریونیو کوئٹہ شعیب احمد گولا کیخلاف انکوائری، پبلک ہیلتھ انجینئرنگ سندھ کیخلاف ودیگر کیخلاف انکوائری کی منظوری شامل ہیں۔

    اجلاس میں بلوچستان کیلئےہیلی کاپٹرکی پروکیورمنٹ کمیٹی کیخلاف انکوائری بند کرنے کی منظوری ، چیئرمین پی ایم ایس اسلم شاہ اور فشریز ڈیپارٹمنٹ ، بلوچستان  ڈویلپمنٹ اتھارٹی انتظامیہ کیخلاف انویسٹی گیشن کی منظوری دی۔