Tag: Chairman NAB

  • پاکستان تحریک انصاف کا خواجہ آصف کیخلاف منی لانڈرنگ کی تحقیقات کا مطالبہ

    پاکستان تحریک انصاف کا خواجہ آصف کیخلاف منی لانڈرنگ کی تحقیقات کا مطالبہ

    اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف نے چیئر مین نیب سے خواجہ آصف کیخلاف منی لانڈرنگ کی تحقیقات کا مطالبہ کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف نے چیئر مین نیب کو خط لکھا ، خط پی ٹی آئی رہنماعثمان ڈار کی جانب سے لکھا گیا ، جس میں خواجہ آصف کیخلاف منی لانڈرنگ کی تحقیقات کا مطالبہ کیا گیا ہے۔

    خط میں کہا گیا ہے کہ خواجہ آصف منی لانڈرنگ اورمالی جرائم میں ملوث ہیں، خواجہ آصف کےفارن اکاؤنٹس میں کروڑوں روپےمنتقل ہوئے ، منی لانڈرنگ کے لئے اہلیہ کے فارن اکاونٹس بھی استعمال کئےگئے۔

    پی ٹی آئی کی جانب سے خط میں لکھا گیا کہ فارن اکاؤنٹس میں مشکوک،بےنامی ٹرانزکشنزکی گئیں ، غیر ملکی ہوٹلزاور مشکوک بینک اکاوٴنٹس کا ریکارڈحاصل کر لیا ہے، کروڑوں روپےکی منتقلی کاریکارڈالیکشن کمیشن کےگوشواروں میں نہیں۔

    خط میں مزید کہا گیا ہے کہ خواجہ آصف غیر ملکی کمپنی میں ملازمت اوراقامہ تسلیم کر چکے، خط نواز شریف اور خواجہ آصف کےکیس میں مماثلت ہے۔

    تحریک انصاف نے مطالبہ کیا ہے کہ نیب خواجہ آصف کےخلاف منی لانڈرنگ کی تحقیقات کا آغاز کرے، غیرملکی ہوٹلز،بینک اکاؤنٹس، بے نامی ٹرانزکشنز کے ثبوت دیں گے۔


    مزید پڑھیں : پی ٹی آئی نے خواجہ آصف کیخلاف نیب جانے کی تیاری کرلی


    گذشتہ روز وزیر خارجہ خواجہ آصف کی مبینہ کرپشن پر تحریک انصاف نے ان کیخلاف کارروائی کا فیصلہ کیا تھا اور اس حوالے سے پی ٹی آئی نے نیب سے رابطے کا فیصلہ کیا تھا اور کہا گیا تھا کہ خواجہ آصف قوم کےلیےسیکیورٹی رسک ہیں، خواجہ آصف کی کرپشن کے ٹھوس شواہد موجود ہیں۔

    چیئرمین عمران خان کی زیر صدارت کور گروپ کے اجلاس میں خواجہ آصف کیخلاف نیب میں ریفرنس دائر کرنے کی منظوری دی گئی تھی اور عثمان ڈارکوخواجہ آصف کےخلاف نیب کوخط لکھنےکی ذمےداری سونپ دی گئی تھی۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • پراسیکیوٹرجنرل کی تعیناتی، چیئرمین نیب نے حکومتی دباؤ مسترد کردیا

    پراسیکیوٹرجنرل کی تعیناتی، چیئرمین نیب نے حکومتی دباؤ مسترد کردیا

    اسلام آباد : پراسیکیوٹر جنرل کی تعیناتی کے معاملہ پر حکومت اور چیئرمین نیب میں ٹھن گئی، جسٹس (ر) جاوید اقبال نے حکومتی دباؤ مسترد کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق نیب عہدیداران کی تعیناتی کے معاملے پر حکومت چیئرمین نیب پر دباؤ ڈالنے سے باز نہ آئی، پراسیکیوٹر جنرل نیب کی تعیناتی کے معاملہ پر حکومت کی جانب سے چیئرمین نیب پردباؤ ڈالنے کی کوشش کی جارہی ہے.

    حکلومتی رکن کا کہنا ہے کہ ہم نے جو نام بھیجے ہیں ان میں سے کسی کو تعینات کیا جائے جبکہ چیئرمین نیب نے بھی صاف کہہ دیا کہ وہ کسی دباؤ میں نہیں آئیں گے، جو نام نیب کی جانب سے بھیجے گئے ہیں ان میں سے ہی پراسیکیوٹر جنرل کے لیے نام فائنل کیا جائے۔

    واضح رہے کہ چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال کی جانب سے پانچ ریٹائرڈ ججوں کےنام ارسال کئےگئےتھے، جبکہ حکومت نے نجیب فیصل اور چوہدری رمضان سمیت تین شخصیات کےنام بھیجے تھے۔

    اس حوالے سے ن لیگی رہنما اور وفاقی وزیر دانیال عزیز کا کہنا ہے کہ سپریم کورٹ تو پہلے ہی نیب کو مردہ گھوڑا قرار دے چکی ہے۔

    یاد رہے کہ چیئرمین نیب کی طرف سے ارسال کردہ نام منظوری کے لیے نہ بھیجے جانے پر سپریم کورٹ بھی حکومت پر برہمی کا اظہار کرچکی ہے۔

  • پاکستان کرپشن سے زیادہ متاثر ہو رہا ہے، چیئرمین نیب

    پاکستان کرپشن سے زیادہ متاثر ہو رہا ہے، چیئرمین نیب

    اسلام آباد : چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال نے کہا ہے کہ پاکستان کرپشن سے زیادہ متاثر ہو رہا ہے، خود احتسابی کے نظام سے ہی معاشرے میں بدعنوانی کا خاتمہ ممکن ہے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے اسلام آباد میں انسداد بدعنوانی سے متعلق سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کیا، ان کا کہنا تھا کہ نیب کی پالیسی میں کوئی امتیازی پالیسی نہیں ہمارے لیے ہر کرپٹ آدمی کرپٹ ہے خواہ وہ کسی بھی صوبے سے ہو اور کتنا ہی بااثر کیوں نہ ہو۔

    چیئرمین نیب نے مزید کہا کہ صوابدیدی اختیارات بھی کرپشن کی ایک بڑی وجہ ہے، کرپشن ایک ناسور ہے جس سے نظم ونسق متاثر ہوتا ہے، خود احتسابی کے نظام سے ہی کرپشن کا خاتمہ ممکن ہے، خوداحتسابی کرنے والا اللہ اور اپنے ضمیر کو جوابدہ ہوتا ہے۔

    جسٹس (ر) جاوید اقبال نے کہا کہ نیب کو ایک عوام دوست ادارے میں ڈھالنے کیلئے کوشاں ہیں، اب کوئی کیس دراز یا الماری میں نہیں ہے، آئندہ سال تک آپ خود تبدیلی محسوس کریں گے۔


    مزید پڑھیں: پراسیکیوٹرجنرل کی تعیناتی، چیئرمین نیب نے حکومتی دباؤ مسترد کردیا


    میڈیا میں تنقید تعمیری ہونی چاہئےاور متبادل راہ بھی بتائی جائے، نیب نے مختلف کارروائیوں میں288ارب روپے وصول کئےجوقومی خزانےمیں جمع کرادیئے گئے ہیں۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • پراسیکیوٹرجنرل کی تعیناتی: چیئرمین نیب نے حکومتی دباؤ مسترد کردیا

    پراسیکیوٹرجنرل کی تعیناتی: چیئرمین نیب نے حکومتی دباؤ مسترد کردیا

    اسلام آباد : قومی احتساب بیورو میں من پسند افراد کی تعیناتی کیلئے چیئرمین نیب پر دباؤ ڈالنے کی کوشش کی گئی ہے، جسے انہوں نے سختی سے مسترد کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق قومی احتساب بیورو (نیب) کے چیئرمین جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال کو نیب میں پراسیکیوٹر جنرل کی تعیناتی کے لئےحکومتی شخصیت کی جانب سے دو نام دیئے گئے۔

    ذرائع کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ یہ دونوں نام بذریعہ ٹیلی فون چیئرمین نیب کو بتائے گئے، بات چیت کے دوران حکومتی شخصیت کا اصرار تھا کہ پراسیکیوٹر جنرل کیلئے دونوں نام سمری میں ڈالیں، جس پر چیئرمین نیب نے مذکورہ شخصیت کو صاف انکار کردیا۔

    چیئرمین نیب کو کہا گیا کہ ہم آپ کو اس عہدے پر لے کر آئے ہیں، اگر آپ نے ہدایات نہیں ماننی تو عہدے سے علیحدہ ہو جائیں۔

    چیئرمین نیب نے حکومتی شخصیت کو جواب دیا کہ میں آئین پاکستان کا پابند ہوں اور اسی آئین کے تحت کام کروں گا اوراس حوالے سے کوئی دباؤ قبول نہیں کروں گا، مجھے عہدے سے صرف سپریم جوڈیشنل کونسل ہی نکال سکتی ہے۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ اہل فرد کو ہی نیب کا پراسیکیوٹرجنرل لگایا جائیگا، ذرائع کے مطابق بعد ازاں چیئرمین نیب نے پراسیکیوٹر جنرل کیلئے 5 افراد کی سمری حکومت کو بھجوادی ہے، مذکورہ سمری میں ہائی کورٹ کے 5 سابق جسٹس کےنام دیئے گئے ہیں۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

     

  • کرپٹ عناصر سے لوٹی ہوئی دولت برآمد کریں گے، چئیرمین نیب

    کرپٹ عناصر سے لوٹی ہوئی دولت برآمد کریں گے، چئیرمین نیب

    لاہور: چئیرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال نے کہا ہے کہ نیب میں تھانہ کلچر برداشت نہیں کیا جائے گا، کرپٹ عناصر سے ملک کی لوٹی ہوئی دولت برآمد کریں گے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے لاہور میں نیب کے افسران سے خطاب کرتے ہوئے کیا، چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاویداقبال نے لاہور نیب بیورو کا دورہ کیا۔

    اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے چیئرمین نیب نے کہا کہ نیب نے بدعنوانی کے خاتمے کا عزم کر رکھا ہے، ملک سے کرپشن کا خاتمہ ہماری اولین ترجیح ہے، نیب کو کسی فرد، صوبے یا کسی سیاسی یا مذہبی جماعت سے انتقام کیلئےنہیں بنایا گیا۔

    انہوں نے کہا کہ نیب میں تھانہ کلچر برداشت نہیں کیا جائے گا، کسی اپروچ اور سفارش پر یقین نہیں رکھتا، ہماری پالیسی صرف قانون کےتابع ہے، نااہل اور قانون شکن افسران کی ادارے میں کوئی جگہ نہیں۔

    چیئرمین نیب کا مزید کہنا تھا کہ عوام کو نیب کے کام میں اب انصاف ہوتا نظرآئےگا، پاکستان 84 ارب ڈالر کا مقروض ملک ہے، کرپٹ عناصر سے ملک کی لوٹی ہوئی دولت برآمد کرکے قومی خزانے میں جمع کرائیں گے۔

    چیئرمین نیب کا مزید کہنا تھا کہ ادارے کی وفاداری صرف ریاست پاکستان سے ہے، کسی ملزم کی تذلیل ہمارا اختیارنہیں ہے، اور نہ ہی قومی احتساب بیورو سیاسی انتقام کا ادارہ ہے، نیب کرپٹ افراد سے قانون کے مطابق نمٹے گا۔

    جسٹس (ر) جاوید اقبال کا کہنا تھا کہ 25مقدمات تفتیش کے مراحل سے گزر رہے ہیں، نیب لاہور میں اس وقت میگا کرپشن کا صرف ایک کیس رجسٹر ہے، انہوں نے نیب افسران پر زور دیا کہ وہ کرپشن کی قوتوں کےخلاف سینہ سپر ہوجائیں۔

    چیئرمین نیب نے واضح کیا کہ بےداغ ماضی کی وجہ سے مجھےاتفاق رائے سےچیئرمین نیب بنایا گیا ہے۔

  • شرجیل میمن سے نا انصافی کا تاثر غلط ہے: چیئرمین نیب

    شرجیل میمن سے نا انصافی کا تاثر غلط ہے: چیئرمین نیب

    اسلام آباد: قومی احتساب بیورو (نیب) کے چیئرمین جاوید اقبال کا کہنا ہے کہ شرجیل میمن سے ناانصافی کا تاثر غلط ہے۔

    تفصیلات کے مطابق چیئرمین نیب جاوید اقبال کا کہنا ہے کہ پیپلز پارٹی کے رہنما شرجیل میمن کی گرفتاری احتساب عدالت کے حکم پر کی گئی تھی، شرجیل میمن سے ناانصافی کا تاثر درست نہیں۔

    ان کہنا تھا کہ احتساب کاعمل بلا امتیاز اور قانون کے مطابق ہوگا۔ نیب احتساب میں کوئی فرق کسی بھی بنیاد پر روا نہیں رکھے گا۔

    ان کے مطابق شرجیل میمن کے خلاف ریفرنس مجاز عدالت میں زیر سماعت ہے۔ شرجیل میمن کے وارنٹ گرفتاری مجاز عدالت نے جاری کیے، نیب نے صرف معزز عدالت کے حکم پر قانون کے مطابق عمل کیا۔

    دوسری جانب نیب کے ترجمان کا کہنا ہے کہ نیب کی کسی ٹیم نے لندن کا دورہ نہیں کیا، شواہد ملنے یا نہ ملنے کا تاثر درست نہیں۔

    ترجمان نیب کے مطابق چیئرمین نیب نے صدر نیشنل بینک کا نام ای سی ایل سے نہ نکالنے کی ہدایت بھی کی ہے۔


     

  • نیب کے کام میں تبدیلی اوراحتساب ہوتا نظرآئے گا، جسٹس (ر) جاوید اقبال

    نیب کے کام میں تبدیلی اوراحتساب ہوتا نظرآئے گا، جسٹس (ر) جاوید اقبال

    اسلام آباد : چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال نے کہا ہے کہ نیب کے کام میں تبدیلی اور احتساب اب ہوتا نظر آئے گا، قوم کی توقعات پر پورا اتریں گے، نیب ہیڈ کوارٹر بلڈنگ کے تعمیری بجٹ کی انکوائری کرائی جائے گی۔

    تفصیلات کے مطابق نئے چئیرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال پاکستان سے کرپشن صاف کرنے کے لیے پرعزم ہیں، انہوں نے صفائی کا آغاز نیب ہیڈ کوارٹر سے کرانے کا اعلان کردیا۔

    چیئرمین نیب جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال کی زیر صدارت نیب ہیڈ کوارٹر میں اجلاس ہوا جس میں اہم اور بڑے فیصلے کیے گئے۔

    اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے چیئرمین نیب کا کہنا تھا کہ نیب ہیڈ کوارٹرز بلڈنگ کی تعمیر کے لیے پانچ سو ملین روپے مختص کیے گئے ہیں ،بلڈنگ آٹھ سو ستر ملین روپے میں مکمل ہوئی۔


    مزید پڑھیں: نیب میں کوئی سفارش یا دباؤ قبول نہیں کیا جائیگا، جسٹس (ر) جاوید اقبال


    انہوں نے بتایا کہ بلڈنگ کی تعمیر کے معاملے کی انکوائری کرائی جائے گی، اجلاس میں بتایا گیا کہ پاناما پیپرز میں شامل تمام آف شور کمپنیوں کا جائزہ لیا جارہا ہے۔


     مزید پڑھیں: میٹرواور پی آئی اے طیارے کی فروخت کی تحقیقات کا حکم


     ان کا کہنا تھا کہ ہر شہری بدعنوانی کے خاتمے کے لیے نیب کی طرف دیکھ رہا ہے، ہم قوم کی توقعات پر پورا اتریں گے، نیب کے کام میں تبدیلی اور احتساب اب ہوتا نظر آئے گا۔

  • نیب میں کوئی سفارش یا دباؤ قبول نہیں کیا جائیگا، جسٹس (ر) جاوید اقبال

    نیب میں کوئی سفارش یا دباؤ قبول نہیں کیا جائیگا، جسٹس (ر) جاوید اقبال

    اسلام آباد : نیب کے نئے چیئرمین جسٹس (ر) جاوید اقبال نے واضح طور پر کہا ہے کہ وہ کوئی دباؤ یا سفارش قبول نہیں کریں گے، قانون کی خلاف ورزی کرنیوالے اہلکاروں کیخلاف بھی کارروائی ہوگی۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے نیب سیکریٹیریٹ میں افسران سے خطاب کرتے ہوئے کیا، چئیرمین نیب نے اپنے خطاب میں مزید کہا کہ نیب میں اب کوئی سفارش یا دباؤ قبول نہیں کیا جائے گا۔

    بد عنوان افسران کی نیب میں کوئی جگہ نہیں۔افسران دیانت داری سے کام کریں تو ملک سے کرپشن کا خاتمہ کیا جاسکتا ہے۔

    تمام افسران کی کارکردگی میں خود مانیٹر کروں گا اور افسران یاد رکھیں کہ عہدے کا غلط استعمال کرنے والوں کی نیب میں کوئی جگہ نہیں ہے۔


    مزید پڑھیں: کسی سے ڈکٹیشن‌ لی ہے نہ ہی لوں گا، چیئرمین نیب


    انہوں نے کہا کہ مجھ سمیت کوئی بھی شخص قانون سے بالاتر نہیں۔ قانون کی خلاف ورزی پر اہلکاروں کے خلاف بھی سخت کارروائی کی جائے گی۔

    جسٹس (ر ) جاوید اقبال کا کہنا تھا کہ نیب کا بجٹ قانون کے مطابق خرچ کیا جائے گا اور اسکا آڈٹ بھی کرایا جائے گا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

     

  • چیئرمین نیب کی تقرری عدالت میں چیلنج

    چیئرمین نیب کی تقرری عدالت میں چیلنج

    لاہور :چیئر مین نیب جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال کی تعیناتی کو لاہور ہائی کورٹ میں چیلنج کر دیا گیا‘ درخواست میں کہا گیا ہے کہ تقرری میں قانونی تقاضے پورے نہیں کیے گئے۔

    تفصیلات کے مطابق درخواست بیرسٹر جاوید اقبال جعفری کی جانب سے دائر کی گئی ہے‘ جس میں موقف اختیار کیا گیا کہ جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال کی تعیناتی میرٹ پر نہیں کی گئی۔

    درخواست گزار کا کہنا ہے کہ اسامی پر تعیناتی سے قبل قانون کے مطابق اخبار میں اشتہار دیا گیا اور نہ ہی سرچ کمیٹی بنائی گئی جو میرٹ کی خلاف ورزی ہے ۔

    جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال چیئرمین نیب تعینات

    بیرسٹر اقبال جعفری نے موقف اختیار کیا ہے کہ حکومت اور اپوزیشن لیڈر نے اپنی مرضی سے چیرمین نیب کو تعینات کیا ‘ اس میں اپوزیشن کی دیگر جماعتوں سے بھی مشاورت نہیں کی گئی‘ جو قوانین کی صریحاًخلاف ورزی ہے اور اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ پسند نا پسند کی بنیاد پر تعیناتی کی گئی ہے۔

    عدالت میں دائر کردہ درخواست میں کہا گیا ہے کہ نئے چیئرمین نیب ایبٹ آباد کمیشن کے سربراہ رہے‘ مگر انہوں نے رپورٹ کو منظر عام پر لانے کے احکامات نہیں دیے۔ درخواست گزار نے استدعا کی کہ نئے چیرمین نیب کی تعیناتی کو کالعدم قرار دیتے ہوئے میرٹ پر نئی تقرری کا حکم دیا جائے۔

    یاد رہے کہ گزشتہ اتوار کو اپوزیشن کی مشاورت سے وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے جسٹس (ر) جاوید اقبال کو چیئرمین نیب مقرر کرنے کی منظوری دے دی تھی اور باقاعدہ مراسلہ بھی جاری کیا گیا تھا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • چیئرمین نیب کے لیے 6 نام تجویز

    چیئرمین نیب کے لیے 6 نام تجویز

    اسلام آباد: چیئرمین نیب کے لیے 6 نام سامنے آگئے۔ حکومت اور اپوزیشن کی جانب سے 3، 3 نام دیے گئے ہیں۔ حتمی فیصلہ جمعرات کو وزیر اعظم اور خورشید شاہ کے درمیان ملاقات میں ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی اور اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ کی ملاقات ہوئی جس میں نئے چیئرمین نیب کے لیے مشاورت کی گئی۔

    دونوں جانب سے 3، 3 نام دیے گئے۔ اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ نے بتایا کہ چیئرمین نیب کے لیے حکومت کی جانب سے آفتاب سلطان، جسٹس ریٹائرڈ چوہدری اعجاز اور جسٹس ریٹائرڈ رحمت جعفری کے نام دیے گئے ہیں۔

    اپوزیشن کی جانب سے چیئرمین نیب کے لیے جسٹس ریٹائرڈ فقیر محمد کھوکھر، جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال اور سابق سیکریٹری الیکشن کمیشن اشتیاق احمد خان کا نام تجویز کیے ہیں۔

    خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ جمعرات کو وزیر اعظم سے ہونے والی ملاقات میں چیئرمین نیب کا نام فائنل ہونے کا امکان ہے۔

    یاد رہے کہ اس وقت موجودہ چیئرمین نیب قمر الزماں چوہدری ہیں جنہوں نے 10 اکتوبر سنہ 2013 میں اس عہدے پر اپنی ذمہ داریاں سنبھالی تھیں۔ رواں مہینے وہ اپنے عہدے سے سبکدوش ہوجائیں گے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔