Tag: Chairman NAB

  • نیب نے 714 ارب روپے برآمد کیے: چیئرمین

    نیب نے 714 ارب روپے برآمد کیے: چیئرمین

    اسلام آباد: قومی ادارہ احتساب (نیب) کے چیئرمین جسٹس (ر) جاوید اقبال کا کہنا ہے کہ نیب نے احتساب سب کے لیے کی پالیسی کے تحت 714 ارب روپے برآمد کر لیے۔

    تفصیلات کے مطابق قومی ادارہ احتساب (نیب) کے چیئرمین جسٹس (ر) جاوید اقبال کا کہنا ہے کہ نیب پاکستان کو بدعنوانی سے پاک بنانے کے لیے پرعزم ہے، نیب کا ایمان بدعنوانی سے پاک پاکستان ہے۔

    چیئرمین نیب کا کہنا تھا کہ نیب افسران بدعنوان عناصر کے خلاف اپنی کوششوں کو دوگنا کریں، نیب بزنس کمیونٹی کا بہت احترام کرتا ہے۔ نیب کا کسی سیاسی جماعت، گروہ یا شخص سے کوئی تعلق نہیں۔

    انہوں نے کہا کہ ادارے کی وفاداری صرف ریاست پاکستان سے ہے، نیب کی ذمہ داری کرپشن کا خاتمہ اور لوٹی گئی رقم کی واپسی ہے اور ادارہ احتساب سب کے لیے کی پالیسی پر سختی سے عمل پیرا ہے۔

    چیئرمین نیب کا مزید کہنا تھا کہ ملک سے بدعنوانی کا خاتمہ نیب کی اولین ترجیح ہے، احتساب سب کے لیے کی پالیسی کے تحت 714 ارب روپے برآمد کر لیے۔

  • اپوزیشن جماعتیں چیئرمین نیب کے خلاف ایک مؤقف پر ڈٹ گئیں، اہم فیصلہ

    اپوزیشن جماعتیں چیئرمین نیب کے خلاف ایک مؤقف پر ڈٹ گئیں، اہم فیصلہ

    اسلام آباد : حزب اختلاف نے نیب کے حوالے سے سینیٹ میں اپوزیشن کی تمام جماعتوں کا اہم اجلاس طلب کرلیا، اپوزیشن رہنماؤں کا کہنا ہے کہ چیئرمین نیب کی پارلیمان میں طلبی کے مؤقف پر قائم ہیں۔

    اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ اپوزیشن نے چیئرمین نیب کے پارلیمان طلبی کے مؤقف سے پیچھے نہ ہٹنے کا فیصلہ کرلیا، جس پر مشاورت کیلئے اپوزیشن جماعتیں اسلام آباد میں اہم بیٹھک لگائیں گی۔

    ذرائع کے مطابق اس سلسلے میں سینیٹ میں اپوزیشن کی تمام جماعتوں کا اہم اجلاس طلب کرلیا گیا ہے، یہ اجلاس 30دسمبر کی صبح 10بجے پارلیمنٹ ہاؤس کمیٹی روم نمبر1میں منعقد ہوگا۔

    اجلاس میں چیئرمین نیب کو طلب کرنے سمیت ایجنڈے پرغور کیا جائے گا، سلیم مانڈوی والا کی تحریک استحقاق شامل نہ کرنے کے بعد کی حکمت عملی پر غور ہوگا۔

    ذرائع کے مطابق اپوزیشن رہنما کا کہنا ہے کہ چیئرمین نیب کی پارلیمان میں طلبی کے مؤقف پرقائم ہیں، چیئرمین نیب کے خلاف تحریک استحقاق اور قرارداد واپس نہیں لی جائے گی۔

    واضح رہے کہ سینیٹ سیکرٹریٹ نے چیئرمین نیب کے خلاف تحریک استحقاق اور قرارداد سے متعلق اپوزیشن کا ایجنڈہ اعتراضات لگاکر واپس کردیا تھا۔

    سینیٹ سیکرٹریٹ نے اپوزیشن لیڈر راجہ ظفر الحق کو خط لکھا جس میں کہا گیا کہ اجلاس کے دوران تحریک استحقاق اور قرارداد کی منظوری نہیں ہوسکتی۔

  • ‌چیئرمین نیب نے چوہدری پرویز الٰہی کیخلاف انویسٹی گیشن بند کرنے کی منظوری دے دی

    ‌چیئرمین نیب نے چوہدری پرویز الٰہی کیخلاف انویسٹی گیشن بند کرنے کی منظوری دے دی

    اسلام آباد : چیئرمین نیب جاویداقبال نے چوہدری پرویز الٰہی کیخلاف انویسٹی گیشن عدم شواہد کی بنیاد پربند کرنے کی منظوری دے دی اور کہا بدعنوانی کاخاتمہ،میگاکرپشن کیسزمنطقی انجام تک پہنچانااولین ترجیح ہے۔

    تفصیلات کے مطابق چیئرمین نیب جاویداقبال کی زیرصدارت قومی احتساب بیورو ایگزیکٹو بورڈ کا اجلاس ہوا، جس میں چوہدری پرویز الٰہی کیخلاف انویسٹی گیشن عدم شواہدکی بنیاد پربند کرنے کی منظوری دے دی گئی، پرویز الٰہی پر بطور سابق وزیربلدیات29 افراد کو غیر قانونی بھرتی کاالزام تھا۔

    اس کے علاوہ اجلاس میں سابق ڈی جی پشاور اتھارٹی ودیگر کیخلاف انکوائری بھی عدم شواہد پر بند کرنے کی منظوری دی گئی۔

    چیئرمین نیب جاوید اقبال نے کہا کہ بدعنوانی کاخاتمہ،میگاکرپشن کیسزمنطقی انجام تک پہنچانااولین ترجیح ہے، نیب کا تعلق کسی سیاسی جماعت،گروہ اور فرد سے نہیں۔

    جاوید اقبال کا کہنا تھا کہ صرف اور صرف ریاست پاکستان سے ہے، 466ارب روپے برآمد کرکے قومی خزانے میں جمع کرائے ، بد عنوان عناصر سے رقم برآمد کرناایک ریکارڈ کامیابی ہے۔

    چیئرمین نیب نے کہا کہ معتبر قومی اور بین الا قوامی اداروں نے نیب کی کارکردگی کوسراہا ہے، گیلانی اینڈگیلپ سروے کے مطابق 59 فیصدعوام نیب پر اعتماد کرتےہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ نیب نے راولپنڈی میں جدید فرانزک سائنس لیبارٹری قائم کی ہے ، لیبارٹری میں ڈیجیٹل فرانزک، سوالیہ دستاویز،فنگر پرنٹ کاتجزیہ ہوتا ہے۔

    جسٹس ر جاوید اقبال نے مزید کہا مفرور اور اشتہاری ملزمان کی گرفتاری کیلئے وسائل بروئے کار لائے جائیں ، شکایات کی جانچ پڑتال، انکوائریز اور انوسٹی گیشنزمقررہ وقت میں کی جائیں جبکہ انویسٹی گیشن آفیسرز ،پراسیکیوٹرزتیاری کیساتھ مقدمات کی پیروی کریں۔

  • بدعنوان عناصر کو قانون کے کٹہرے میں لائیں گے، چئیرمین نیب

    بدعنوان عناصر کو قانون کے کٹہرے میں لائیں گے، چئیرمین نیب

    اسلام آباد : چئیرمین نیب جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال کی زیر صدارت اعلیٰ سطح کا اجلاس آج ہوگا،جاوید اقبال کا کہنا ہے کہ بدعنوان عناصر کو قانون کے کٹہرے میں لائیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق چئیرمین نیب جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال نے آج اسلام آباد میں اعلیٰ سطح کا اجلاس طلب کرلیا، جس میں ڈپٹی چیئرمین نیب، پراسیکیوٹر جنرل،ڈی جی آپریشن شریک ہوں گے جبکہ تمام ریجنل بیورو کے ڈی جیز شرکت کریں گے۔

    اجلاس میں پراسیکیوشن کی کارکردگی اوراہم مقدمات کاجائزہ لیاجائے گا۔

    جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال کا کہنا ہے کہ سی پیک منصوبوں کی نگرانی کیلئے مفاہمتی یادداشت پر دستخط کیے، یب کو لوٹی ہوئی رقم حاصل کرنےکی ذمہ داری دی گئی ہے، بدعنوان عناصر کو قانون کے کٹہرے میں لائیں گے۔

    مزید پڑھیں: نیب نے مشترکہ تحقیقاتی ٹیم کا نیا نظام وضع کر دیا

    یاد رہے  چیئرمین نیب  نے کہا تھا کہ نیب زیروکرپشن سوفیصدترقی پربھرپوریقین رکھتاہے،نیب بدعنوانی کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنے کیلئےپرعزم ہے ، نئےعزم واستقلال کیساتھ بدعنوانی کوجڑ سےاکھاڑ پھینکنےکیلئےپرعزم ہیں، نیب افسران بدعنوانی کےخاتمہ کوقومی فرض سمجھ کراداکررہےہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ نیب ملک کوکرپشن فری بنانےکےمشن کی تکمیل کیلئے بھرپورمحنت کررہاہے، نیب کی آگاہی مہم کو ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل،پلڈاٹ جیسےاداروں نےسراہاہے۔

  • نواز شریف کے خلاف ایک اور ریفرنس دائر کرنے کی منظوری

    نواز شریف کے خلاف ایک اور ریفرنس دائر کرنے کی منظوری

    اسلام آباد : چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال نے نواز شریف کے خلاف ایک اور ریفرنس دائر کرنے کی منظوری دے دی ، ریفرنس بلٹ پروف گاڑیوں کےغیرقانونی استعمال پر تیار کیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال کی زیر صدارت نیب ایگزیکٹو بورڈ کا اجلاس ہوا، جس میں نواز شریف کے خلاف ایک اور ریفرنس دائر کرنے کی منظوری دے دی گئی ، ریفرنس بلٹ پروف گاڑیوں کےغیرقانونی استعمال پر تیار کیا گیا ہے، ریفرنس میں سابق ڈی جی آفتاب سلطان ،سابق سفیر اعتزاز چوہدری ،فواد حسن فواد کا نام شامل ہیں۔

    نیب اجلاس میں سابق سیکریٹری داخلہ شاہد خان کیخلاف، سابق چیئرمین این پی ایف محمدرفیق حسن ودیگر اور سابق چیئرمین سی ڈی اےفرخنداقبال ودیگر کیخلاف بدعنوانی ریفرنس کی منظوری دی، ملزمان پراختیارات کاناجائزاستعمال کرنےکاالزام ہے۔

    چیئرمین نیب کی جانب سے اسپورٹس بورڈ پنجاب کےافسران کیخلاف ریفرنس دائرکرنے اور سابق ڈی جی اسپورٹس عثمان انور،ولایت علی شاہ ودیگر کیخلاف ریفرنس کی منظوری بھی دی گئی۔

    نیب ایگزیکٹوبورڈ کے اجلاس میں 4انکوائریوں کی بھی منظوری دی گئی، جن میں ایم این اے رانا ثنا اللہ کےخلاف ،سابق ڈی جی عبدالسلام اسکول آف سائنسزاللہ دتہ کیخلاف اور اختر عباس سابق جی ایم ٹیوٹا لاہور اور دیگر کے خلاف انکوائری شامل ہیں۔

  • چینی کی غیرقانونی سبسڈی لینے والوں کو نہیں چھوڑیں گے، چیئرمین نیب

    چینی کی غیرقانونی سبسڈی لینے والوں کو نہیں چھوڑیں گے، چیئرمین نیب

    اسلام آباد : قومی احتساب بیورو کے چیئرمین جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال نے کہا ہے کہ چینی کی غیر قانونی سبسڈی حاصل کرنے والوں کیخلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے اسلام آباد میں نیب اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔ اجلاس میں شوگراسکینڈل کی تحقیقات پر مشترکہ تحقیقاتی ٹیم کی رپورٹ کا جائزہ لیا گیا۔

    اس کمیٹی کی سربراہی ڈی جی نیب کررہے ہیں،2تفتیشی افسر، قانونی، مالی، شوگرانڈسٹری اوردیگر ماہرین بھی کمیٹی میں شامل ہیں، چیئرمین نیب نے مشترکہ تحقیقاتی کمیٹی کی ابتدائی رپورٹ پر اطمینان کا اظہار کیا۔

    اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے چیئرمین نیب نے کہا کہ چینی اسکینڈل کی تمام تر تحقیقات شفاف، غیرجانب دار اور پیشہ ورانہ انداز میں مکمل کی جائیں اور تمام معلومات حاصل کرکے معاملے کی تہہ تک پہنچا جائے۔

    چیئرمین نیب کا کہنا تھا کہ غیرقانونی چینی سبسڈی حاصل کرنے والے ہرایک شخص کےخلاف مؤثر کارروائی ہوگی، غیرقانونی چینی سبسڈی حاصل کرکے قومی خزانے کو اربوں کا نقصان پہنچایا گیا، شواہد کی روشنی میں قانون کے مطابق تحقیقات انجام تک پہنچائی جائیں۔

  • میگا کرپشن کے وائٹ کالر کرائمز کیسز منطقی انجام کو پہنچانا ترجیح ہے، چیئرمین نیب

    میگا کرپشن کے وائٹ کالر کرائمز کیسز منطقی انجام کو پہنچانا ترجیح ہے، چیئرمین نیب

    اسلام آباد : چیئرمین نیب جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال کا کہنا ہے کہ نیب اقوام متحدہ کے بدعنوانی کیخلاف کنونشن کے تحت فوکل ادارہ ہے، میگا کرپشن کے وائٹ کالر کرائمز کیسز منطقی انجام کو پہنچانا ترجیح ہے۔

    تفصیلات کے مطابق چیئرمین نیب جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ میگا کرپشن کے وائٹ کالر کرائمز کیسز منطقی انجام کو پہنچانا ترجیح ہے، نیب کے مقدمات میں مجموعی سزاکی شرح اڑسٹھ اعشاریہ آٹھ فیصد ہے ، نیب کی کارکرگی مزید بہتر بنانے کے لئے شعبوں کوفعال بنایا گیا ہے۔

    چئیرمین نیب کا کہنا تھا کہ نیب اقوام متحدہ کےبدعنوانی کیخلاف کنونشن کےتحت فوکل ادارہ ہے، عالمی اقتصادی فورم، ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل نے نیب کی تعریف کی ہے۔

    جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال نے کہا نیب کو 2019 میں53643 شکایات موصول ہوئیں جن میں سے 42760 کو نمٹا دیا گیا جبکہ 2018 میں 48591 شکایات آئیں جن میں سے 41414 کو نمٹایا، شکایات میں اضافے سے نیب پرعوام کے اعتماد کا اظہارہوتا ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ نیب نے2019 کے دوران 1308 شکایات کی جانچ پڑتال کی جبکہ 2019 میں 1686 انکوائریز اور 609 انویسٹی گیشنز کو نمٹایا گیا، 2سال میں بدعنوان عناصر سے 363 ارب روپےب رآمد کیے۔

    چئیرمین نیب نے مزید کہا کہ نیب میں سینئرسپروائزری افسران کی مشترکہ تحقیقاتی ٹیم کانظام وضع ہے، نیب راولپنڈی میں فرانزک سائنس لیبارٹری قائم کی گئی، جس میں ڈیجیٹل فرانزک،سوالیہ دستاویز، فنگرپرنٹس تجزیے کی سہولت ہے۔

  • چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال 2روزہ دورے پر لاہور پہنچ گئے

    چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال 2روزہ دورے پر لاہور پہنچ گئے

    لاہور : چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال لاہور پہنچ گئے، جہاں انھیں مریم نواز کی پیشی پرنیب دفتر پر حملہ اوراب تک کی کارروائی سے متعلق آگاہ کیاجائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال 2روزہ دورے پر لاہور پہنچ گئے ، ڈی جی نیب لاہور سلیم شہزاد نےچیئرمین نیب کا استقبال کیا ڈی جی نیب سلیم شہزاد ہائی پروفائل کیسز سےمتعلق بریفنگ دیں گے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ چیئرمین نیب کو مریم نواز کی پیشی پرنیب دفتر پر حملہ اوراب تک کی کارروائی سے متعلق آگاہ کیاجائے گا جبکہ شراب، محکمہ اوقاف زمین ،لیگی وحکومتی رہنماؤں کے کیسز پر بریفنگ دی جائے گی۔

    یاد رہے دو روز قبل چیئرمین نیب جاوید اقبال نے ایک بیان میں کہا تھا کہ نیب بد عنوانی کی لعنت کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنے کے لیے کوشاں ہے، اور نیب کے قیام کا مقصد قوم کو کرپشن سے نجات دلانا ہے۔

    چیئرمین نیب کا کہنا تھا نیب کرپشن کے خلاف جنگ کو قومی فریضہ سمجھتا ہے، نیب کا ایمان کرپشن فری پاکستان ہے، نیب افسران کی محنت کو بھی قومی اور عالمی ادارے سراہتے ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ نیب نے کمبائنڈ انوسٹی گیشن ٹیم کا نظام متعارف کرایا ہے، جس میں کیس آفیسر یا ایڈیشنل ڈائریکٹر اور متعلقہ ڈائریکٹر کی نگرانی کے تحت 2 انویسٹی گیشن افسران، ایک لیگل کنسلٹنٹ، مالیاتی ماہر اور فارنسک ماہر ایک ٹیم کے طور شفاف انکوائری کرتے ہیں۔

  • کرپشن مقدمات پر 30دن میں فیصلہ ممکن نہیں، چیئرمین نیب نے سپریم کورٹ کو آگاہ کردیا

    کرپشن مقدمات پر 30دن میں فیصلہ ممکن نہیں، چیئرمین نیب نے سپریم کورٹ کو آگاہ کردیا

    اسلام آباد : چیئرمین نیب جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال نے سپریم کورٹ کو آگاہ کیا ہے کہ رپشن مقدمات پرتیس دن میں فیصلہ ممکن نہیں ، موجودہ احتساب عدالتیں مقدمات کا بوجھ اٹھانے کے لیے ناکافی ہیں۔

    رپشن مقدمات پرتیس دن میں فیصلہ ممکن نہیں چیئرمین نیب جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال نے سپریم کورٹ کو بتا دیا۔ مزید کہا کہ حکومت کو کئی مرتبہ کہ چکے کہ نیب عدالتوں کی تعداد بڑھائی جائے، مقدمات کے بوجھ کی وجہ سے ٹرائل میں تاخیر ہو رہی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق چیئرمین نیب جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال نے لاکھڑا پاور پلانٹ تعمیر میں بے ضابطگیوں سے متعلق کیس میں اپنا جواب سپریم کورٹ میں جمع کرادیا۔

    جس میں چیئرمین نیب نے صاف کہا کہ کرپشن مقدمات پر تیس دن میں فیصلہ ممکن نہیں، پچاس پچاس گواہ بنانا قانونی مجبوری ہے اوت موجودہ احتساب عدالتیں مقدمات کا بوجھ اٹھانے کیلئے ناکافی ہیں،حکومت کوکئی مرتبہ کہہ چکے نیب عدالتوں کی تعداد بڑھائی جائے، مقدمات کے بوجھ کی وجہ سے ٹرائل میں تاخیر ہو رہی ہے۔

    جواب میں کہا گیا ہے کہ لاہور کراچی راولپنڈی اسلام آباد اور بلوچستان میں اضافی عدالتوں کی ضرورت ہے، ہر احتساب عدالت اوسط 50 مقدمات سن رہی ہے۔ 120 ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن ججز نہیں تو ریٹائرڈ جج بھی تعینات ہو سکتے اور احتساب عدالتوں کیخلاف اپیلیں سننے کیلئے بھی ریٹائرڈ ججز کی خدمات لی جا سکتی ہیں۔

    جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال نے کہا ہے کہ نیب عدالتیں ضابطہ فوجداری پر سختی سے عمل کرتی ہیں، احتساب عدالتیں ضابطہ فوجداری پر عمل نہ کرنے کا اختیار استعمال نہیں کرتیں جبکہ ملزمان کی متفرق درخواستیں اور اعلی عدلیہ کے حکم امتناع بھی تاخیر کی وجہ ہیں۔

    چیئرمین نیب نے مزید کہا عدالتیں ضمانت کیلئے سپریم کورٹ کے وضع کردہ اصولوں پر عمل نہیں کرتیں اور ملزمان کو اشتہاری قرار دینے کا طریقہ کار بھی وقت طلب ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ بیرون ممالک سے قانونی معاونت ملنے میں تاخیر بھی بروقت فیصلے نہ ہونے کی وجہ ہے، عدالتوں کی جانب سے “سیاسی شخصیات” کے لفظ کی غلط تشریح کی جاتی ہے۔ غلط تشریح کے باعت سیاسی شخصیات کا مطلب غیر ملکی اداروں کو سمجھانا مشکل ہوجاتا ہے۔

    جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال نے جواب میں مزید کہا رضاکارانہ رقم واپسی کا اختیار استعمال کرنے سے سپریم کورٹ روک چکی ہے، رضاکارانہ رقم واپسی کی اجازت ملے تو کئی کیسز عدالتوں تک نہیں پہنچیں گے۔

  • چیئرمین نیب کا کے الیکٹرک کے خلاف عوامی شکایات کا نوٹس،  انکوائری کا حکم

    چیئرمین نیب کا کے الیکٹرک کے خلاف عوامی شکایات کا نوٹس، انکوائری کا حکم

    اسلام آباد : چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال نے عوامی شکایات کا نوٹس لیتے ہوئے کےالیکٹرک کے معاملے کی انکوائری کا حکم دے دیا اور کہا نیب کے الیکٹرک کو اووربلنگ سےمبینہ طو ر پر اربوں روپے ہتھیانے کی اجازت نہیں دے گی۔

    تفصیلات کے مطابق چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال نے کے الیکٹرک کے خلاف عوامی شکایات کا نوٹس لیتے ہوئے نیب کراچی کو کےالیکٹرک کے معاملے کی انکوائری کا حکم دے دیا۔

    چیئرمین نیب نے حکومت پاکستان سے معاہدے کی مبینہ مکمل پاسداری نہ کرنے کی انکوائری کا بھی حکم دیتے ہوئے کہا بجلی نظام کو جدید خطوط پر استوار نہ کرنے کی انکوائری کی جائے۔

    جسٹس (ر) جاوید اقبال نے نیب کراچی کو کے الیکٹرک سے معاہدے کی کاپی حاصل کرنے ، کےالیکٹرک سے متعلقہ دستاویز اور سرمایہ کاری کی تفصیلات لینے کی ہدایت کردی۔

    چیئرمین نیب نے کہا کہ نیب بطور قومی ادارہ قانون کے مطابق فرائض سر انجام دینے پریقین رکھتاہے، نیب کے الیکٹرک کو اووربلنگ سےمبینہ طو ر پر اربوں روپے ہتھیانے اور غیراعلانیہ لوڈ شیڈنگ سمیت معاہدے کی پاسداری نہ کرنے کی اجازت نہیں دے گا۔

    جسٹس (ر) جاوید اقبال  نے کے الیکٹرک کے خلاف 3ماہ میں انکوائری مکمل کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا نیب بلاتفریق احتساب پر یقین رکھتا ہے۔