Tag: Chairman NAB

  • چیئرمین نیب نے حنا ربانی کھر کیخلاف انکوائری بند کرنے کی منظوری دے دی

    چیئرمین نیب نے حنا ربانی کھر کیخلاف انکوائری بند کرنے کی منظوری دے دی

    اسلام آباد : چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال کی زیر صدارت نیب ایگزیکٹو بورڈ اجلاس میں غلام ربانی اور سابق وزیر خارجہ حنا ربانی کے خلاف انکوائری بند کرنے کی منظوری دے دی گئی، چیئرمین نیب نے کہا نیب چہرے کونہیں کیس کوقانونی منطقی انجام تک پہنچانے پریقین رکھتا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال کی زیر صدارت نیب ایگزیکٹو بورڈ کا اجلاس ہوا ، جس میں ڈپٹی چیئرمین نیب،پراسیکیوٹر جنرل ،ڈی جی نیب راولپنڈی سمیت دیگر حکام شریک ہوئے، اجلاس میں میگا کرپشن کیسز میں پیش رفت کا جائزہ لیا گیا۔

    نیب ایگزیکٹو بورڈ کے اجلاس میں پانچ انکوائریز کی منظوری دی گئی، جس میں غلام ربانی، سابق وزیر خارجہ حنا ربانی کھر ، میاں امتیاز، چوہدری منیر کیخلاف عدم شواہد پر انکوائری بند کرنے کی منظوری ، سابق چیئرمین این آئی سی ایل ایاز نیازی کیخلاف تفتیش بند کرنے کی منظوری ، سی ڈی اے افسران کیخلاف مبینہ کرپشن پر انکوائری کی منظوری اور سلطان گل اور دیگر کیخلاف انکوائری ایف آئی اے کو بھیجنے کی منظوری شامل ہیں۔

    اجلاس میں چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال نے کہا کہ میگا کرپشن کیسزکو منطقی انجام تک پہنچانا اولین ترجیح ہے ، بدعنوانی تمام برائیوں کی جڑ ہے اور بدعنوانی کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنے کے لیے سرجری وقت کی اہم ضرورت ہے۔

    چیئرمین نیب کا کہنا تھا کہ نیب احتساب سب کے لیے کی پالیسی پرسختی سےعمل پیرا ہے، نیب چہرے کونہیں کیس کو قانونی منطقی انجام تک پہنچانے  پریقین رکھتا ہے، 23 ماہ میں بد عنوانی کے 610ریفرنسز احتساب عدالتوں میں دائر کیے اور 71ارب بلاواسطہ اور بلا واسطہ برآمد کرکےقومی خزانہ میں جمع کرائے۔

    جسٹس (ر) جاوید اقبال نے مزید کہا کہ غیرقانونی ہاؤسنگ سوسائٹیز کی تعداد روکنے پرعوام کی نشاندہی کرنی چاہیے، بزنس کمیونٹی ملک کی ترقی اور خوشحالی میں ریڑھ کی حیثیت رکھتی ہے۔

    یاد رہے رواں سال فروری میں قومی ادارہ احتساب بیورو (نیب) کے اجلاس میں سابق وزیر خارجہ حنا ربانی کھر سمیت 13 انکوائریز کی منظوری دی گئی تھی۔

  • قوم کے لوٹے گئے342ارب روپے قومی خزانے میں جمع کرادیئے، چیئرمین نیب

    قوم کے لوٹے گئے342ارب روپے قومی خزانے میں جمع کرادیئے، چیئرمین نیب

    اسلام آباد : قومی احتساب بیورو کے چیئرمین جسٹس جاوید اقبال نے کہا ہے کہ بدعنوان عناصر اور دھوکہ باز اشتہاریوں کو پکڑنا نیب کی اولین ترجیح ہے، قوم کے لوٹے گئے342ارب روپے قومی خزانے میں جمع کرادیئے گئے۔

    اپنے ایک بیان میں ان کا کہنا ہے کہ جدید ٹکنیک کو بروئے کار لاتے ہوئے سائنسی بنیادوں پرہاؤسنگ و کوآپریٹو سوسائٹیوں کی طرف سے عوام کے ساتھ دھوکہ دہی، مالیاتی فراڈ کرنے والی کمپنیوں، بنک فراڈ،جان بوجھ کربنکوں کے قرضوں کی نادہندگی، اختیارات کے ناجائزاستعمال، منی لانڈرنگ اورریاستی فنڈز میں خردبرد جیسے وائٹ کالر، میگا کرپشن کیسز کو منطقی انجام تک پہنچانا نیب کی سب سے بڑی ترجیح ہے۔

    انہوں نے کہا کہ نیب نے بڑی کامیابیوں میں غیر قانونی طور پر عوام الناس سے لوٹی ہوئی 342 ارب روپے سے زائد کی رقوم کی وصولی ہے جسے قومی خزانہ میں جمع کرا دیا گیا ہے اور اس میں نیب افسران نے ایک پائی بھی نہیں لی۔

    انہوں نے کہا کہ نیب نے کام کے بوجھ کی درجہ بندی کرتے ہوئے موضوع اور مؤثر تیز رفتار کیسز کو نمٹانے کی مدت زیادہ سے زیادہ 10 ماہ مقرر کر رکھی ہے جس میں شکایت کی تصدیق سے انکوائری،تفتیش اور احتساب عدالت میں ریفرنس بجھوانے کا عمل شامل ہے۔

    انہوں نے کہا کہ بلا تفریق کارروائیوں اور طاقت ور کے خلاف نمایاں اور بلا امتیاز کارروائیوں سے نیب کے وقار میں کئی گنا اضافہ ہوا ہے اور یہی وجہ ہے کہ نیب نے بدعنوان عناصر کو ہاتھ ڈالا اور لوٹی ہوئی دولت وصول کرکے قومی خزانے میں جمع کرائی۔

    انہوں نے کہا کہ گزشتہ 23 ماہ کے دوران نیب نے بدعنوانی کے 6 سو ریفرنس مختلف احتساب عدالتوں میں پہنچائے جو کہ ایک ریکارڈ کامیابی ہے۔

  • چیئرمین نیب کا قائم مقام صدر زرعی ترقیاتی بینک کے خلاف تحقیقات کا حکم

    چیئرمین نیب کا قائم مقام صدر زرعی ترقیاتی بینک کے خلاف تحقیقات کا حکم

    اسلام آباد: چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال نے قائم مقام صدر زرعی ترقیاتی بینک کے خلاف تحقیقات کا حکم دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال نے میڈیا رپورٹس کا نوٹس لیتے ہوئے قائم مقام صدر زرعی ترقیاتی بینک شیخ امان اللہ کے خلاف بدعنوانی کے الزامات پر تحقیقات کا حکم دے دیا۔

    نیب اعلامیہ کے مطابق قائم مقام صدر زرعی ترقیاتی بینک کی تعیناتی قواعد و ضوابط کو نظرانداز کرکے کی گئی ہے، زرعی ترقیاتی بینک 80 ارب مالی بدعنوانی کی وجہ سے واپس کرنے میں ناکام رہا ہے۔

    چیئرمین نیب کا کہنا ہے کہ نیب راولپنڈی اختیارات کے غلط استعمال کی تحقیقات کرے، شیخ امان اللہ کی تعیناتی میں میرٹ کو نظرانداز کیا گیا ہے۔

    مزید پڑھیں: نیب کا متبادل کوئی ادارہ نہیں جو غریبوں کے درد کو سمجھے، چیئرمین نیب

    چیئرمین نیب نے مرحوم کرکٹر عبدالقادر کی 9 ماہ کی تنخواہ روکنے کے اقدام کا بھی نوٹس لیا ہے اور عبدالقادر کی تنخواہ سے متعلق زرعی ترقیاتی بینک کے خلاف تحقیقات کی ہدایت کی ہے۔

    واضح رہے کہ چند روز قبل چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال کا کہنا تھا کہ نیب کا متبادل کوئی ادارہ نہیں ہے جو غریبوں کے درد کو سمجھے، ہر کسی کی عزت نفس کا خیال رکھنا نیب کا بنیادی مقصد ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ نیب کا مقصد کسی کو پریشان یا ہراساں کرنا نہیں ہے، ایسی ہاؤسنگ سوسائٹیزجو عوام کا پیسہ لے کر ملک سے باہر گئے وہ واپس آئیں، یقین دلاتا ہوں انہیں گرفتار نہیں کریں گے۔

    چیئرمین نیب کا کہنا تھا کہ سختی ان سے کی جوملک سے بھاگے یا خود کو قانون سے بالاتر سمجھتے تھے، کسی کا خیال ہے کہ نیب میں حکومت کی مداخلت ہے تو یہ ذہن سے نکال دیں۔

  • تمام میگا کرپشن مقدمات کو منطقی انجام تک پہنچایا جائے گا، جسٹس (ر) جاوید اقبال

    تمام میگا کرپشن مقدمات کو منطقی انجام تک پہنچایا جائے گا، جسٹس (ر) جاوید اقبال

    اسلام آباد : قومی احتساب بیورو کے چیئرمین جسٹس (ر) جاوید اقبال نے کہا کہ میگا کرپشن مقدمات کو منطقی انجام تک پہنچانے کے لئے پرعزم ہیں، پوری قوم بدعنوانی کے خاتمہ کے لئے اپنا کردار ادا کرے۔

    یہ بات انہوں نے اسلام آباد میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہی، انہوں نے کہا کہ بدعنوانی تمام برائیوں کی جڑ ہے، پوری قوم نے مل کربدعنوانی کےخاتمہ کے لئے اپنا کردار ادا کرنا ہے۔

    نیب کو 2018ء کے مقابلہ میں 2019ء میں دوگنا شکایات موصول ہوئی ہیں، قانون کی نظر میں تمام افراد برابر ہیں اور ہر شخص اس وقت تک بے گناہ ہے جب تک اس پر الزام ثابت نہ ہو جائے، تاجر طبقہ معاشی ترقی میں اہم کردار ادا کر رہا ہے، تاجر خوشحال ہو گا تو ملک خوشحال ہو گا۔

    انہوں نے کہا کہ پاکستان کا ہر شخص بدعنوانی کا خاتمہ چاہتا ہے لیکن کہتا ہے کہ اس سے کوئی سوال نہ پوچھا جائے،ملک کو بدعنوانی سے پاک کرنے کے لئے نیب نے شخصیت کے بجائے کیس کو دیکھنے کی پالیسی اختیار کر رکھی ہے۔

    جسٹس (ر) جاوید اقبال نے کہا کہ نیب نے ایک موثر مانیٹرنگ اینڈ ایلیویشن نظام بنایا ہے جس کے تحت تمام شکایات کوجلد نمٹانے کیلئے انفراسٹرکچر اور کام کرنے کے طریقہ کار میں جہاں بہتری لائی وہاں شکایات کی تصدیق سے انکوائری اور انکوائری سے لے کر انویسٹی گیشن اوراحتساب عدا لت میں قانون کے مطابق ریفرنس دائر کرنے کے لئے دس ماہ کا عرصہ مقرر کیا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ نیب تقریبا19 سال پہلے قائم کیاگیا تھا، چئیرمین نیب کی حیثیت سے گزشتہ 23ماہ کے عرصہ کے دوران نیب کو آزاد ادارہ بنانے کے علاوہ تمام شعبو ں میں جامع اصلاحات کے ذریعے نیب کو آج ایک فعال ادارہ بنادیا ہے کیونکہ ان کا پختہ یقین ہے کہ ملک کے تمام ادارے اگر مضبوط ہوں گے تو ملک مضبوط ہوگا۔

  • میگا کرپشن وائٹ کالر کیسز کی سائنسی بنیاد پر تحقیقات اولین ترجیح ہے، چیئرمین نیب

    میگا کرپشن وائٹ کالر کیسز کی سائنسی بنیاد پر تحقیقات اولین ترجیح ہے، چیئرمین نیب

    کراچی : چیئرمین نیب جسٹس(ر)جاوید اقبال نے کہا کہ میگاکرپشن وائٹ کالرکیسزکی سائنسی بنیاد پر تحقیقات اولین ترجیح ہے، نیب نے احتساب سب کےلئے کی پالیسی بنائی ہے، نیب کراچی کی کارکردگی انتہائی شاندار ہے۔

    تفصیلات کے مطابق چیئرمین نیب جسٹس(ر)جاوید اقبال نے کراچی نیب ہیڈکوارٹر کا دورہ کیا اور نیب کراچی کی کارکردگی کا جائزہ لیا، اس موقع پر چیئرمین نیب کو میگا کرپشن کیسز پر بریفنگ دی گئی۔

    چیئرمین نیب نے کہا نیب کی مجموعی کارکردگی میں نیب کراچی کاکلیدی کردارہے، میگاکرپشن وائٹ کالرکیسزکی سائنسی بنیادپرتحقیقات اولین ترجیح ہے، نیب نے احتساب سب کےلئے کی پالیسی بنائی ہے۔

    جسٹس جاوید اقبال کا کہنا تھا کہ 23 ماہ میں71ارب روپےکی لوٹی گئی رقم قومی خزانے میں جمع کرائی اور 600بدعنوانی ریفرنسزعدالتوں میں جمع کرائے، نیب کی سزا دلانے کی شرح 70 فیصد ہے۔

    انھوں نے مزید کہا کہ نیب کراچی کی کارکردگی انتہائی شاندار ہے، ڈی جی نیب فاروق اعوان بہترین کارکردگی کیساتھ کام کر رہے ہیں۔

    مزید پڑھیں : کرپشن فری پاکستان کیلئے دگنی محنت کررہے ہیں، چیئرمین نیب جاویداقبال

    گذشتہ روز اسلام آباد نیب آفس میں چئیرمین نیب کی زیر صدارت کارکردگی جائزہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے جسٹس ر جاوید اقبال کا کہنا تھاکہ عوام سے بڑے پیمانے پر فراڈ کے مقدمات پہلی ترجیح ہیں، کئی ملکی اور بین الاقوامی ادارے نیب کی کارکردگی کو سراہ رہے ہیں۔

    چئیرمین نیب نے متعلقہ افسران کو مقدمات کو مقررہ وقت میں نمٹانے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا تھا کہ نیب نے 23 ماہ میں 71 ارب روپے کی وصولی کی۔ جو ریکارڈ ہے۔متعلقہ احتساب عدالتوں میں 1230 کرپشن ریفرنسز دائر کیے۔

    ان کا کہنا تھا کہ کرپشن کی تمام اقسام کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنے کے لئے پرعزم ہیں،وائٹ کالر مقدمات کو منطقی انجام تک پہنچانا ترجیح ہے،احتساب سب کے لئے کی پالیسی پر سختی سے عمل پیرا ہیں۔

  • چیئرمین نیب نے  بدعنوانی کے 3 ریفرنسز دائر کرنے کی منظوری  دے دی

    چیئرمین نیب نے بدعنوانی کے 3 ریفرنسز دائر کرنے کی منظوری دے دی

    اسلام آباد : چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال نے ایگزیکٹو بورڈ کے اجلاس میں بدعنوانی کے 3 ریفرنسز دائر کرنے کی منظوری دے دی اور کہا بد عنوانی ایک ناسور ہے جو ملکی ترقی میں بڑی رکاوٹ ہے ، بدعنوان عناصر سے لوٹی گئی رقم برآمد کرنے کے لیے کوشاں ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال کی زیر صدارت ایگزیکٹو بورڈ کا اجلاس ہوا ، اجلاس میں پراسیکیوٹر جنرل، آپریشنز اور پراسیکیوشن حکام بھی شریک ہوئے۔

    نیب ایگزیکٹوبورڈ نے بدعنوانی کے 3 ریفرنسز دائر کرنے کی منظوری دے دی ، جس میں خواجہ انورمجید و دیگر افراد شامل ہیں ، ملزمان پر مبینہ طور پر منی لانڈرنگ اور بدعنوانی کاالزام ہے ، ملزمان نے قومی خزانے کو مبینہ طور پر تقریباً 34 کروڑ روپے کا نقصان پہنچایا۔

    اجلاس میں عارف خان ڈائریکٹرشراکت دار میسرز کینال ویو کے خلاف اور سابق چیئرمین بلوچستان ڈیولپمنٹ اتھارٹی سعادت انور کیخلاف ریفرنس کی منظوری دی، عارف خان سمیت ملزمان نے قومی خزانے کو 266 ملین روپے کا نقصان پہنچایا جبکہ سعادت انور پر آمدن سے زائد اثاثے بنانے کا الزام ہے۔

    نصار احمد افضل، صغیر احمد افضل اور دیگر کے خلاف تفتیش کی بھی منظوری دی گئی۔

    اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے چیئرمین نیب نے کہا بدعنوانی ایک ناسور ہے جو ملکی ترقی میں بڑی رکاوٹ ہے، بائیس ماہ میں لوٹی گئی 71 ارب کی رقم برآمد کرکے قومی خزانے میں جمع کرائی۔

    جسٹس (ر) جاوید اقبال کا کہنا تھا کہ بدعنوان عناصر سے لوٹی گئی رقم برآمد کرنے کے لیے کوشاں ہیں، احتساب سب کے لیے کی پالیسی پر سختی سے عمل کررہے ہیں، کرپشن شکایات، انکوائریز، انوسٹی گیشنز کو مقررہ وقت کے اندر منطقی انجام تک پہنچایا جائے۔

    یاد رہے چند روز قبل قومی ادارہ احتساب (نیب) کے چیئرمین جاوید اقبال نے تاجروں اور صنعت کاروں سے خطاب میں کہا تھا کہ منی لانڈرنگ جرم ہے، سپریم کورٹ نے کئی کیسز ہمارے حوالے کیے، ٹیکس سے بچنا اور منی لانڈرنگ الگ الگ ہیں۔

    مزید پڑھیں : میری منظوری کے بغیر کوئی پلی بارگین نہیں ہوسکتی: چیئرمین نیب

    چیئرمین نیب کا کہنا تھا کہ ٹیکس معاملات کے تمام کیسز ایف بی آر کو بھیجیں گے، ٹیکس معاملات کا کوئی کیس نیب نہیں دیکھے گا۔ بینک ڈیفالٹ کا نیب نے کبھی براہ راست کیس نہیں دیکھا۔ بینک نادہندہ سے متعلق بھی کبھی نیب نے براہ راست مداخلت نہیں کی۔

    انہوں نے کہا کہ نیب اپنے دائرہ کار سے نکل کر کوئی کام نہیں کرتا، قومی احتساب بیورو عوام دوست ادارہ ہے۔ نادہندہ سے متعلق بینک درخواست کرے تو دیکھتے ہیں۔ کسی کو سزا اور جزا دینا عدالتوں کا کام ہے۔ اقبال زیڈ احمد کا معاملہ علم میں ہے ایک ایک چیز جانتا ہوں۔ اقبال زیڈ احمد کی خدمات کے بارے میں بھی علم ہے۔

    چیئرمین نیب نے کہا کہ پاناما کے دیگر کیسز بھی چل رہے ہیں، پاناما میں دیگر ممالک شامل ہیں جواب جلدی آتا ہے تو کیس آگے بڑھتا ہے۔ یہ بات 100 فیصد غلط ہے کہ نیب میں حکومت مداخلت کر رہی ہے۔ عدلیہ میں 35 سالہ دیانتداری اور ایمانداری کا تجربہ داؤ پر نہیں لگاؤں گا۔

  • چیئرمین نیب کی ن لیگ کے بڑے رہنما کیخلاف انکوائری کی منظوری

    چیئرمین نیب کی ن لیگ کے بڑے رہنما کیخلاف انکوائری کی منظوری

    اسلام آباد : چیئرمین نیب جسٹس ر جاوید اقبال نے مسلم لیگ ن کے رہنما احسن اقبال کیخلاف انکوائری کی منظوری دے دی ، احسن اقبال کیخلاف پہلےبھی نارووال اسپورٹس سٹی خوروبرد کی انکوائری جاری ہے۔

    تفصیلات کے مطابق مسلم لیگ ن کے رہنما احسن اقبال کی مشکلات میں اضافہ ہوگیا ، احسن اقبال کیخلاف آمدن سے زائد اثاثوں کے الزام پر نئی انکوائری شروع کی جائے گی۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ چیئرمین نیب جسٹس ر جاوید اقبال نے احسن اقبال کیخلاف انکوائری کی منظوری دیتے ہوئے نیب راولپنڈی کو فوری طور پر انکوائری کا حکم دے دیا گیا ہے۔

    خیال رہے احسن اقبال کیخلاف پہلےبھی نارووال اسپورٹس سٹی خوروبرد کی انکوائری جاری ہے۔

    مزید پڑھیں : نارووال اسپورٹس سٹی کرپشن کیس : ن لیگی رہنما احسن اقبال سے تفتیش

    یاد رہے نارووال اسپورٹس سٹی کرپشن کیس میں ن لیگ کے سینئر رہنما احسن اقبال پر الزام ہے انھوں نے خلاف قانون تین ارب روپے کامنصوبہ شروع کیا، سابق وفاقی وزیر نے اپنے حلقےسرحد سے چند سو میٹر پر کروڑوں کا منصوبہ بنوایا، اسپورٹس سٹی نارووال پاک بھارت سرحد سے 800سو میٹر دور ہے۔

    ذرائع کے مطابق کیس میں سابق ڈی جی پی ایس بی اختر نواز اور ریاض پیرزادہ کا نام بھی شامل ہیں جبکہ اسپورٹس سٹی کی تعمیر میں پاکستان اسپورٹس بورڈ نے بھی اختیارات سے تجاوز کیا۔

    دوسری جانب وزیراعظم کےقائم انکوائری کمیشن کواحسن اقبال کےخلاف پہلاکیس بھی موصول ہوگیا، دستاویز کےمطابق احسن اقبال نے قومی خزانے کو ستر ارب کا نقصان پہنچایا۔

  • والدین کے قتل کیس میں چیئرمین نیب کے بھائی کو بری کردیا گیا

    والدین کے قتل کیس میں چیئرمین نیب کے بھائی کو بری کردیا گیا

    لاہور: چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال کے والدین کے قتل کیس میں ملوث ان کے بھائی سمیت تین ملزمان کو بری کردیا گیا، انسداد دہشت گردی عدالت نے ملزمان کو سزائے موت سنائی تھی۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور ہائیکورٹ کے 2 رکنی بینچ نے قومی ادارہ احتساب (نیب) کے چیئرمین جسٹس (ر) جاوید اقبال کے والدین کے قتل کیس کی سماعت کی۔

    ہائیکورٹ نے ملزمان کی اپیل پر فیصلہ سناتے ہوئے چیئرمین نیب کے بھائی سمیت کیس میں نامزد تینوں ملزمان کو بری کردیا۔ لاہور ہائیکورٹ نے ناکافی شواہد کی بنیاد پر ملزمان کو بری کیا۔

    پولیس کے مطابق جسٹس (ر) جاوید اقبال کے والدین کو 2011 میں قتل کیا گیا تھا، قتل کے الزام میں جاوید اقبال کے سوتیلے بھائی نوید اقبال کو گرفتار کیا گیا تھا۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ نوید اقبال کی نشاندہی پر باقی ملزمان عباس اور امین کو بھی گرفتار کیا گیا تھا، ملزمان گھر سے رقم چوری کرنے آئے تھے تاہم مزاحمت پر جاوید اقبال کے والدین کو قتل کردیا گیا۔

    سنہ 2016 میں لاہور کی انسداد دہشتگردی کی عدالت نے مقدمے میں نامزد تینوں ملزمان کو سزائے موت کا حکم دیا تھا۔

    بعد ازاں ملزمان نے ہائیکورٹ میں اپیل دائر کی جس کا فیصلہ سناتے ہوئے شواہد کو ناکافی قرار دیا گیا اور تمام ملزمان کو بری کردیا گیا۔

    ملزمان کی وکیل نے مؤقف اختیار کیا کہ پولیس نے ملزمان کو شک کی بنیاد پر گرفتار کیا، پولیس کی جانب سے ملزمان کے خلاف ٹھوس شواہد پیش نہیں کیے گئے۔

    اپیل میں کہا گیا کہ ملزمان کے خلاف شہادتیں بھی موجود نہیں ہیں، ٹرائل کورٹ نے 2016 میں حقائق کے برعکس سزائے موت سنائی، ٹرائل کورٹ کا فیصلہ کالعدم قرار دیا جائے اور ناکافی شواہد پر ملزمان کو بری کیا جائے۔

  • ایگزیکٹو بورڈ اجلاس ، چیئرمین نیب  نے 4  انکوائریوں کی منظوری دے دی

    ایگزیکٹو بورڈ اجلاس ، چیئرمین نیب نے 4 انکوائریوں کی منظوری دے دی

    اسلام آباد : چیئرمین نیب جسٹس (ر ) جاوید اقبال کی زیرصدارت قومی احتساب بیورو ایگزیکٹو بورڈ کے اجلاس نے چار انکوائریوں کی منظوری دے دی، ، چیئرمین نیب نے کہا بدعنوانی ایک ناسور ہے جو ملکی ترقی میں بڑی رکاوٹ ہے۔

    تفصیلات کے مطابق چیئرمین نیب جسٹس ر جاوید اقبال کی زیرصدارت قومی احتساب بیورو ایگزیکٹو بورڈ کا اجلاس ہوا، اجلاس میں پراسیکیوٹر جنرل، آپریشنز اور پراسیکیوشن حکام کی بھی شریک ہوئے۔

    اجلاس نےچارانکوائریوں کی منظوری دی گئی ، جس میں ایکسائڈ بیٹریز کے مالکان ،محمد عرصلہ خان اور دیگر،واپڈہ واٹر ونگ اسلام آباد کے افسران و اہلکاروں اور دیگر،محکمہ آبپاشی راجن پور اور نشان انجینئرنگ کے افسران واہلکاران اور دیگر کے خلاف انکوائریز شامل ہیں۔

    ایگزیکٹو بورڈ کے اجلاس میں سلطان علی لاکھانی اور دیگرکا معاملہ ،میسرز شان گروپ اور دیگرکا معاملہ بینک کے ساتھ سیٹلمنٹ ایگریمنٹ ہونے پر قانو ن کے مطابق نمٹا دیا ۔

    اجلاس میں راجہ محمد ذرات خان آف میسرز بھاون شاہ گروپ آف کمپنیز کے ر اور دیگر کے خلاف 15 مختلف انوسٹی گیشنز ایف بی آر کو قانون کے مطابق مزید کارروائی کے لئے بھیجنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

    قومی احتساب بیورو کے ایگزیکٹو بورڈ اجلاس میں عبدالولی خان یونیورسٹی مردان کے افسران و اہلکاران اور دیگر کے خلاف انوسٹی گیشن چیف سیکرٹری خیبر پختونخوا کو مزید قانونی کاروائی کے لئے بھجوانے کی منظوری دی گئی۔

    اجلاس میں ورکرز ویلفئر بورڈ خیبر پختونخوا کے افسران اہلکاران اور دیگر کے خلاف انوسٹی گیشن چیف سیکرٹری خیبر پختونخواہ کو اور سردار قیصر عباس خان سابق رکن صوبائی اسمبلی پنجاب کے خلاف اکیس بورڈ آف ریونیو پنجاب کو مزید قانونی کارروائی کے لئے بھجوانے کی منظوری دی گئی۔

    اجلاس میں عارف علی شاہ بخاری و دیگر کیخلاف انویسٹی گیشن بند کرنے اور صوبائی ورکرز ویلفیئر بورڈ حکومت سندھ کیخلاف ، وی سی فیڈرل اردو یونیورٹی آف آرٹس سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کراچی کیخلاف ، صائمہ بلڈرزصائمہ گروپ کیخلاف ، صائمہ بلڈرز صائمہ گروپ کیخلاف انکوائری بند کی منظوری دی گئی۔

    امیرزادہ خان کوہاٹی پراجیکٹ ڈائریکٹر ملیر ڈویلپمنٹ اتھارٹی کیخلاف ،ایوب فیضانی ڈی ڈی لینڈ کیخلاف، مرادعلی جونیجو سابق آفیسر ایم ڈی اے کیخلاف بشارت کلرک شاہ لطیف خان ٹاؤن سیکٹرایف22 کیخلاف انکوائری بند کرنے کی بھی منظوری دے دی گئی۔

    اس موقع پر چیئرمین نیب نے کہا بدعنوانی ایک ناسور ہے جو ملکی ترقی میں بڑی رکاوٹ ہے، 22 ماہ میں لوٹی گئی 71ارب روپے کی رقم قومی خزانے میں جمع کرائی، بدعنوان عناصر سے لوٹی گئی رقم برآمد کرنے کیلئے کوشاں ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ احتساب سب کیلئےکی پالیسی پر سختی سے عمل کررہے ہیں، انکوائریز،انویسٹی گیشنز کو مقررہ وقت میں منطقی انجام تک پہنچائیں گے۔

  • چیئرمین نیب کی شہباز شریف کے خلاف تحقیقات شروع کرنے کی منظوری

    چیئرمین نیب کی شہباز شریف کے خلاف تحقیقات شروع کرنے کی منظوری

    اسلام آباد: چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال کی زیر صدارت ایگزیکٹو بورڈ کے اجلاس میں اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کے خلاف کرپشن کیس میں انکوائری شروع کرنے کی منظوری دے دی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق قومی ادارہ احتساب (نیب) کے چیئرمین جسٹس (ر) جاوید اقبال کی زیر صدارت ایگزیکٹو بورڈ کا اجلاس ہوا۔ اجلاس میں ڈپٹی چیئرمین، پراسیکیوٹر جنرل، آپریشنز اور پراسیکیوشن حکام شریک ہوئے۔

    اجلاس میں اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کے خلاف کرپشن کیس میں انکوائری شروع کرنے کی منظوری دے دی گئی، سابق ڈپٹی اسپیکر پنجاب شیر علی گورچانی کے خلاف بھی انکوائری اور ایڈن ہاؤسنگ اسکینڈل میں ڈاکٹر امجد کے خلاف ریفرنس کی بھی منظوری دے دی گئی۔

    نیب اعلامیہ کے مطابق ایگزیکٹو بورڈ نے 7 انکوائریز اور 5 انوسٹیگیشنز کی منظوری دی ہے۔ اپوزیشن لیڈر شہباز شریف پر اوقاف اراضی کی غیر قانونی الاٹمنٹ کا الزام ہے جبکہ ڈاکٹر امجد نے ہاؤسنگ سوسائٹی کے نام پر عوام سے 25 ارب کا فراڈ کیا۔

    اجلاس میں سابق ایم این اے سمیع الحسن گیلانی کے خلاف ٹیکس چوری کا کیس ایف بی آربھیجنے کی بھی منظوری دی گئی۔

    اس موقع پر چیئرمین نیب کا کہنا تھا کہ بدعنوانی ایک ناسور ہے جو ملکی ترقی میں بڑی رکاوٹ ہے، 22 ماہ میں لوٹے گئے 71 ارب برآمد کر کے قومی خزانے میں جمع کروائے۔

    انہوں نے کہا کہ بدعنوان عناصر سے لوٹی گئی رقم برآمد کرنے کے لیے کوشاں ہیں، احتساب سب کے لیے کی پالیسی پر سختی سے عمل کر رہے ہیں۔

    چیئرمین نیب نے ہدایت کی کہ انکوائریز اور انویسٹی گیشنز وقت مقررہ پر انجام تک پہنچائی جائیں۔

    اس سے قبل چیئرمین نیب نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ ملک سے بدعنوانی کا خاتمہ نیب کی اولین ترجیح ہے اور اس کے لیے تمام اقدامات اٹھائے جارہے ہیں، بدعنوان عناصر کو عدالتوں سے سزا دلوانے کی مجموعی شرح 70 فیصد ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ نیب فیس نہیں بلکہ کیس دیکھنے کی پالیسی پر عمل پیرا ہے، غیر قانونی ہاؤسنگ سوسائٹیز سے اربوں روپے برآمد کر کے متاثرین کو واپس کردیے گئے۔

    جسٹس (ر) جاوید اقبال کا مزید کہنا تھا کہ اشتہاری ملزمان کی گرفتاری کے لیے ڈائریکٹرز جنرل نیب کو ہدایات جاری کی ہیں جبکہ 1210 بدعنوانی کے ریفرنس احتساب عدالتوں میں زیرالتوا ہیں جن کی جلد سماعت کا فیصلہ کیا گیا ہے۔