Tag: Chairman NAB

  • کفن میں جیب نہیں ہوتی: چیئرمین نیب

    کفن میں جیب نہیں ہوتی: چیئرمین نیب

    اسلام آباد: چیئرمین نیب (ر) جسٹس جاوید اقبال نے کہا ہے کہ ہم نے ڈبل شاہ کو سنگل شاہ بنا دیا، امیر ہونے کا خواب دیکھنے والوں کو پتا ہونا چاہیے کہ کفن میں جیب نہیں ہوتی.

    ان خیالات کا اظہار انھوں نے فیروز پور سٹی کے متاثرین سے خطاب کرتے ہوئے کیا. انھوں نے کہا کہ اپنے دور سے لے کراب تک 303 ارب کرپٹ لوگوں سے وصول کئے.

    نیب کے 900 ارب کے1210 ریفرنس زیر سماعت ہیں، نجی ہاؤسنگ سوسائٹی کے پرکشش اشتہاروں کا متعلقہ اداروں کو نوٹس لینا چاہیے، بعض سوسائٹیز ملی بھگت سے اربوں کی زمین فروخت کردیتے ہیں، بدعنوانی برائیوں کی جڑ ہے، ترقی اورخوشحالی کی راہ میں بڑی رکاوٹ ہے.

    مزید پڑھیں: نیب نے حمزہ شہباز کی ضمانت خارج کرانے کی تیاری کرلی

    ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل سمیت مختلف فورم پرکارکردگی کوسراہا گیا، ایک سال میں پیشہ واریت شفافیت اور میرٹ کے ساتھ کام کیا، ہمارے افسران نےبہترین صلاحیتوں کا استعمال کیا.

    چیئرمین نیب جاوید اقبال کورٹ میں مجموعی سزاکی شرح 70 فیصد ہے، 2008 سے دیگر اداروں کی نسبت نیب کارکردگی شان دار رہی.

  • نیب نے303ارب روپے وصول کرکے خزانے میں جمع کرائے، جسٹس (ر) جاوید اقبال

    نیب نے303ارب روپے وصول کرکے خزانے میں جمع کرائے، جسٹس (ر) جاوید اقبال

    اسلام آباد : چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال نے کہا ہے کہ ہم احتساب سب کے لئے کی پالیسی پر عمل پیرا ہیں، موجودہ دور میں نیب نے4ارب10کروڑ روپے کی وصولی کرائی۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے نیب ہیڈ کوارٹرز میں افسران کے اہم اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ جسٹس (ر) جاوید اقبال نے کہا کہ قومی احتساب بیورو کو مجموعی طور پر مارچ2019تک 54ہزار سے زائد شکایات ملیں۔

    انہوں نے بتایا کہ کرپشن کے590ریفرنس احتساب عدالتوں میں دائر کئے گئے، موجودہ دور میں نیب نے چار ارب10کروڑ روپے کی وصولی کروائی۔

    چیئرمین نیب نے مزید کہا کہ قومی احتساب بیورو نے اب تک303ارب روپے وصول کرکے قومی خزانے میں جمع کرائے، ہم احتساب سب کے لئے کی پالیسی پر عمل پیرا ہیں۔

    مزید پڑھیں: نیب ہیڈ کوارٹرز کو بارود سے اڑانے کی دھمکی دی گئی ہے: جسٹس (ر) جاوید اقبال کا انکشاف

    چیئرمین نیب نے پراسیکیوشن کو ہدایت دی کہ ریفرنسز کی جلد سماعت کے لئے درخواستیں دیں، کرپشن کے خلاف جنگ کو قومی فریضہ سمجھتے ہیں، میگا کرپشن کیسز کو منطقی انجام تک پہنچانا ادارے کی اوّلین ترجیح ہے۔

  • چئیرمین نیب نے عبدالمجیدغنی سمیت 6افرادکے خلاف ریفرنس دائرکرنے کی منظوری دے دی

    چئیرمین نیب نے عبدالمجیدغنی سمیت 6افرادکے خلاف ریفرنس دائرکرنے کی منظوری دے دی

    لاہور : چئیرمین نیب جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال نے جعلی اکاؤنٹس کیس میں سی ای اواومنی گروپ عبدالمجید غنی سمیت 6 ریفرنس کی منظوری دے دی ، ملزمان پرمن پسند افراد کو پانی فراہمی اسکیموں کاٹھیکہ دینےکاالزام ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق چئیرمین نیب جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال کی زیرصدارت ایگزیکٹو بورڈ کمیٹی کا اجلاس ہوا، اجلاس میں 6 ریفرنس دائر کرنے کی منظوری دی گئی ، جن میں سی ای اواومنی گروپ عبدالمجید غنی کےخلاف ریفرنس شامل ہیں۔

    ذرائع کا کہنا ہے اجلاس میں سابق ایڈمنسٹر کے ایم سی محمدحسین اوردیگر کےخلاف اور جعلی بینک اکاؤنٹس کیس میں 7 ایکڑ اراضی ریگولر کرنے پرریفرنس کی منظوری دی گئی۔

    چئیرمین نیب نے سی ڈی اےافسر غلام سرورسندھو ، سابق سیکریٹری ورکرز ویلفیئر افتخار رحیم، سابق سیکریٹری اسپیشل اعجاز احمد اور دیگر کے خلاف بھی ریفرنس دائر کرنے کی منظوری دی۔

    ملزمان پر من پسند افراد کو پانی فراہمی اسکیموں کا ٹھیکہ دینے کا الزام ہیں۔

    یاد رہے اجلاس سے قبل جعلی اکاؤنٹس کیس میں تیار مزید تین ریفرنسز نیب ہیڈ کوارٹر کو موصول ہوئے تھے، تینوں ریفرنسز نیب راولپنڈی کی جانب سے بھجوائے گئے ، ریفرنسز موصول ہونے پر آپریشن ڈویژن نے چھان بین کی۔

    مزید پڑھیں: میگا کرپشن کے مقدمات کو منطقی انجام تک پہنچانا اولین ترجیح ہے، چیئرمین نیب

    ذرائع کے مطابق گرفتار نجم زمان اور حسن علی میمن سمیت پانچ ملزمان کو بھی ریفرنسز کا حصہ بنایا گیا ہے۔

    یاد رہے چند روز قبل چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال نے کہا تھا کہ ہماری وجہ سے بیوروکریسی کے کام نہ کرنے کے پروپیگنڈے کو رد کرتا ہوں،  نیب ایسااقدام کیوں اٹھائے گا، جس سے ملکی معیشت برباد ہو۔

    ان کا مزید کہنا تھا  بیوروکریسی اگرفیصلے نہیں کرے گی، تو ہم آگے کیسے چلیں گے، بیوروکریسی ملک کی ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتی ہے، حکومت صرف پالیسی بناتی ہے، عمل درآمد بیوروکریسی کا کام ہے،  ہماری وجہ سے بیوروکریسی کے کام نہ کرنے کے پروپیگنڈے کو رد کرتا ہوں، شواہد سے ثابت کروں گا، جو میں کررہا، ہو وہ درست ہے،1435 نیب ریفرنسزمیں فقط چند درجن ہی بیوروکریٹس شامل ہیں۔

    اس سے قبل چیئرمین نیب جاوید اقبال کا کہناتھامیگا کرپشن کے مقدمات کو منطقی انجام تک پہنچانا اولین ترجیح ہے، بدعنوانی تمام برائیوں کی جڑ ہے،  بدعنوان عناصر کے خلاف بلاتفریق کارروائی کی جائے۔

  • نیب کی وجہ سے بیوروکریسی کے کام نہ کرنے کے پروپیگنڈے کو رد کرتا ہوں: جاوید اقبال

    نیب کی وجہ سے بیوروکریسی کے کام نہ کرنے کے پروپیگنڈے کو رد کرتا ہوں: جاوید اقبال

    اسلام آباد: چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال نے کہا ہے کہ ہماری وجہ سے بیوروکریسی کے کام نہ کرنے کے پروپیگنڈے کو رد کرتا ہوں.

    ان خیالات کا اظہار  انھوں نے نیب افسران سے خطاب کرتے ہوئے کیا. ان کا کہنا تھا کہ نیب آپ سب کا اپنا ادارہ ہے، نیب ایسااقدام کیوں اٹھائے گا، جس سے ملکی معیشت برباد ہو.

    [bs-quote quote=”نیب ایسااقدام کیوں اٹھائے گا، جس سے ملکی معیشت برباد ہو.” style=”style-8″ align=”left” author_name=”چیئرمین نیب”][/bs-quote]

    چیئرمین نیب نے مزید کہا کہ بیوروکریسی اگرفیصلے نہیں کرے گی، تو ہم آگے کیسے چلیں گے، بیوروکریسی ملک کی ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتی ہے، حکومت صرف پالیسی بناتی ہے، عمل درآمد بیوروکریسی کا کام ہے.

    انھوں نے کہا کہ ہماری وجہ سے بیوروکریسی کے کام نہ کرنے کے پروپیگنڈے کو رد کرتا ہوں، شواہد سے ثابت کروں گا، جو میں کررہا، ہو وہ درست ہے،1435 نیب ریفرنسزمیں فقط چند درجن ہی بیوروکریٹس شامل ہیں.

    مزید پڑھیں: میگا کرپشن کے مقدمات کو منطقی انجام تک پہنچانا اولین ترجیح ہے، چیئرمین نیب

    ان کا کہنا تھا کہ جمہور عوام ہیں، نیب کا مقصد جمہور کی خدمت ہے، پاکستان 98 ارب ڈالر کا مقروض ہے، اسپتالوں، یونیورسٹیز، لوگوں کے روزگارکی حالت دیکھ لیں.

    چیئرمین نیب نے سوال کیا کہ یہ قرضے کہاں لگائے گئے، غربت کی لکیر سے نیچے 50 فی صد سے زائد لوگ زندگی گزاررہے ہیں، وہ انصاف کے حق دار ہیں.

  • میگا کرپشن کے مقدمات کو منطقی انجام تک پہنچانا اولین ترجیح ہے، چیئرمین نیب

    میگا کرپشن کے مقدمات کو منطقی انجام تک پہنچانا اولین ترجیح ہے، چیئرمین نیب

    پشاور: چیئرمین نیب جاوید اقبال کا کہنا ہے میگا کرپشن کے مقدمات کو منطقی انجام تک پہنچانا اولین ترجیح ہے، بدعنوانی تمام برائیوں کی جڑ ہے،  بدعنوان عناصر کے خلاف بلاتفریق کارروائی کی جائے۔

    تفصیلات کے مطابق چیئرمین نیب جاوید اقبال نے نیب دفتر کا دورہ کیا ، ڈی جی نیب نے جاوید اقبال کو نیب خیبر پختونخوا کی کارکردگی پر بریفنگ دی۔

    اس موقع پر چیئرمین نیب نے کہا میگا کرپشن کے مقدمات کو منطقی انجام تک پہنچانا اولین ترجیح ہے، احتساب سب کے لئے کی پالیسی پر گامزن ہے، بدعنوانی کے خاتمے کے لیے بلاتفریق عمل پیرا ہیں۔

    جاوید اقبال کا کہنا تھا نیب کے پی کی کارکردگی کا نیب کی مجموعی کارکردگی میں کلیدی کردار ہے، نیب نے بدعنوان عناصر سے303 ارب قومی خزانے میں جمع کرائے۔

    انھوں نے مزید کہا بدعنوانی تمام برائیوں کی جڑ ہے، بدعنوان عناصر کے خلاف بلاتفریق کارروائی کی جائے۔

    مزید پڑھیں :  نیب کرپشن کے خاتمے کو اپنی ذمہ داری سمجھتا ہے، چیئرمین نیب

    یاد رہے چند روز قبل بزنس کمیونٹی سے خطاب کرتے ہوئے چیئرمین نیب کا کہنا تھا کہ  بیرون ملک فرارافراد کو واپس لانے کے لئے وسائل استعمال کر رہے ہیں، نیب کرپشن کے خاتمے کو اپنی ذمہ داری سمجھتا ہے، کرپشن کے خاتمے کے لئے تمام طبقوں کوکردار ادا کرنا ہوگا۔.

    جسٹس (ر) جاوید اقبال نے کہا تھا ملک کا تاجر خوشحال ہوگا، تو ملک خوشحال ہوگا، جنہوں نے ملک کو لوٹا، آج ان کے بہت سے اثاثے ہیں، ملک لوٹنے والوں کی مختلف ممالک میں پلازے اور قیمتی جائیدادیں ہیں۔

    ان کا کہنا تھا عزت، احترام اور وقار کے ساتھ نیب میں طلب کرتے ہیں، وقار کا خیال رکھا جاتا ہے. جج کی حیثیت سے ہمیشہ لوگوں کے دل دکھوں کا مداوا کیا۔

  • چیئرمین نیب کا اسد منیر کی خود کشی کی تحقیقات خود کرنے کا فیصلہ

    چیئرمین نیب کا اسد منیر کی خود کشی کی تحقیقات خود کرنے کا فیصلہ

    اسلام آباد:‌چیئرمین نیب نے اسد منیر کے خودکشی کے معاملے کی تحقیقات خود کرنے کا فیصلہ کر لیا.

    ترجمان نیب کے مطابق چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال نے نیب راولپنڈی سے تمام متعلقہ ریکارڈ بھی طلب کر لیا ہے.

    واضح رہے کہ بریگیڈیئر (ر) اسد منیر نے 14 مارچ کی شب پنکھے سے لٹک کر خودکشی کر لی تھی، پولیس نے رات کو لاش تحویل میں لے کر اسپتال منتقل کر دی۔ اسد منیر کی خود کشی کرنے کی فوری اور واضح وجہ سامنے نہیں آئی، البتہ خاندانی ذرائع نے دعویٰ‌ کیا تھا کہ اسد منیر  نیب کی تفتیش کی وجہ سے پریشان تھے.

    خاندانی ذرائع کے مطابق اسد منیر میڈیا پر چلنے والی خبروں پر کافی پریشان تھے، خودکشی سے ایک روز قبل نیب ایگزیکٹو بورڈ اجلاس میں اسد منیر کے خلاف ریفرنس دائر کرنےکی منظوری دی گئی تھی۔

    بریگیڈیئر اسد منیر کی نماز جنازہ اسلام آباد کے ایچ ایٹ فور میں ادا کی گئی، پوسٹ مارٹم نہ ہونے کی وجہ سے قانونی کارروائی عمل میں نہیں لائی گئی اور نہ ہی اہل خانہ نے کوئی مقدمہ درج کرایا۔

    مزید پڑھیں: اسد منیر کی خودکشی، معاملہ سپریم کورٹ پہنچ گیا

    بعد ازاں بریگیڈیئر (ر) اسد منیر کا خط سپریم کورٹ کو موصول ہوا، جس میں نیب کے رویے پر تنقید کی گئی تھی، چیف جسٹس آف پاکستان نے نوٹس لیتے ہوئے چیئرمین نیب سے جواب طلب کیا تھا.

    اب ترجمان نیب نے اعلان کیا ہے کہ اس معاملے کی تحقیقات چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال خود کریں گے.

  • کرپٹ افراد سے 303ارب وصول کرکے خزانے میں جمع کرا چکے ہیں: چیئرمین نیب

    کرپٹ افراد سے 303ارب وصول کرکے خزانے میں جمع کرا چکے ہیں: چیئرمین نیب

    اسلام آباد: چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال نے کہا ہے کہ کرپٹ افراد سے 303ارب وصول کرکے خزانے میں جمع کرا چکے ہیں.

    ان خیالات کا اظہار انھوں‌ نے بزنس کمیونٹی سے خطاب کرتے ہوئے کیے. ان کا کہنا تھا کہ ملک کی ترقی میں بزنس کمیونٹی کا کردار اہم ہے.

    [bs-quote quote=”بیرون ملک فرارافراد کو واپس لانے کے لئے وسائل استعمال کر رہے ہیں،” style=”style-8″ align=”left” author_name=”چیئرمین نیب”][/bs-quote]

    چیئرمین نیب کا کہنا تھا کہ بیرون ملک فرارافراد کو واپس لانے کے لئے وسائل استعمال کر رہے ہیں، نیب کرپشن کے خاتمے کو اپنی ذمہ داری سمجھتا ہے، کرپشن کے خاتمے کے لئے تمام طبقوں کوکردار ادا کرنا ہوگا.

    جسٹس (ر) جاوید اقبال کا کہنا ہے کہ ملک کا تاجر خوشحال ہوگا، تو ملک خوشحال ہوگا، جنہوں نے ملک کو لوٹا، آج ان کے بہت سے اثاثے ہیں، ملک لوٹنے والوں کی مختلف ممالک میں پلازے اور قیمتی جائیدادیں ہیں.

    چیئرمین نیب جاوید اقبال کا کہنا تھا کہ سوال یہ ہے کہ یہ رقم کہاں سے آئی، نیب تفتیش کے دوران کسی کی عزت نفس مجروح نہیں کرتا.

    انھوں نے مزید کہا کہ عزت، احترام اور وقار کے ساتھ نیب میں طلب کرتے ہیں، وقار کا خیال رکھا جاتا ہے. جج کی حیثیت سے ہمیشہ لوگوں کے دل دکھوں کا مداوا کیا.

  • بیرون ملک فرار کرپٹ افراد کو قانون کے کٹہرے میں لائیں گے: چیئرمین نیب

    بیرون ملک فرار کرپٹ افراد کو قانون کے کٹہرے میں لائیں گے: چیئرمین نیب

    اسلام آباد: چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال نے کہا ہے کہ بیرون ملک فرار کرپٹ افرادکو قانون کے کٹہرے میں لائیں گے.

    ان خیالات کا اظہار چیئرمین نیب نے نیب افسران سے خطاب کرتے ہوئے کیا. ان کا کہنا تھا کہ نیب کرپٹ افراد کی وطن واپسی کے لئے کوششیں کر رہا ہے.

    چیئرمین نیب نے کہا کہ کرپشن ملک کی ترقی میں رکاوٹ ہے، نیب کرپشن کا خاتمہ اپنی قومی ذمہ داری سمجھتا ہے.

    انھوں نے کہا کہ نیب افسران قانون کے مطابق ذمہ داریاں انجام دیں، نیب کسی دباؤ میں آئے بغیر کرپٹ عناصر کے خلاف کارروائی کر رہا ہے.

    چیئرمین نیب کا کہنا تھا کہ گزشتہ13ماہ میں54 ہزار344 شکایات موصول ہوئیں، اسکروٹنی کے بعد 2 ہزار 125 شکایات کی جانچ پڑتال کی گئی.

    نیب اعلامیہ کے مطابق اس عرصے میں ایک ہزار 59انکوائریاں اور302 تحقیقات کی منظوری دی گئی.

    مزید پڑھیں: نیب نے سابق وفاقی وزیر میاں منظور وٹو کے خلاف تحقیقات کا دائرہ وسیع کردیا

    یاد رہے کہ آج نیب نے سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی کو طلب کیا تھا، مگر انھوں‌ نے قومی احتساب بیورو کے احکامات ہوا میں اڑا دیے.

    نیب کی جانب سے ایل این جی اسکینڈل میں شاہد خاقان عباسی کو آج طلبی کا سمن جاری کیا گیا تھا.

  • چیئرمین نیب نے منی لانڈرنگ کیس اسلام آباد منتقل کرنے کی منظوری دے دی

    چیئرمین نیب نے منی لانڈرنگ کیس اسلام آباد منتقل کرنے کی منظوری دے دی

    لاہور : چیئرمین نیب جاوید اقبال نے منی لانڈرنگ کیس اسلام آبادمنتقل کرنے کی منظوری دے دی اور نیب حکام نےنیب چیئرمین کا دستخط شدہ لیٹر کراچی کی بینکنگ کورٹ میں جمع کرادیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق منی لانڈرنگ کیس میں اہم پیش رفت سامنے آئی، چیئرمین نیب جاوید اقبال نے مقدمہ اسلام آباد منتقل کرنے کی منظوری دے دی اور نیب حکام نے نیب چیئرمین کا دستخط شدہ لیٹرکراچی کی بینکنگ کورٹ میں جمع کرادیا ہے۔
    .
    جس کے بعد عدالت نے نیب کی درخواست پر ملزمان کے وکلاء کو بیس فروری کے لئے نوٹس جاری کردئیے ہیں۔

    نیب کی جانب سے درخواست میں موقف اپنایا گیا ہے کہ سپریم کورٹ نے نیب کومنی لانڈرنگ کیس کی تفتیش کا حکم دیا ہے، چیئرمین نیب جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال نے نیب آرڈیننس کی شق سولہ اے کے تحت احکامات دیئے، چودہ فروری کو بینکنگ کورٹ کو کیس منتقلی سے آگاہ کر دیاگیا تھا۔

    درخواست میں استدعا کی گئی ہے منی لانڈرنگ کیس نیب کورٹ راولپنڈی منتقل کیا جائے۔

    مزید پڑھیں : نیب کا میگا منی لانڈرنگ کیس اسلام آباد منتقل کرانے کا فیصلہ

    یاد رہے 4 فروری کو نیب نے میگا منی لانڈرنگ کیس اسلام آباد منتقل کرانے کا فیصلہ کیا تھا اور مقدمہ اسلام آباد بھیجنے کی درخواست چیئرمین نیب اورپراسیکیوٹر جنرل نیب کوارسال کردی تھی۔

    خیال سندھ میگا منی لانڈرنگ کیس بینکنگ کورٹ کراچی میں زیر سماعت ہے، آصف زرداری، فریال تالپور ،نمر مجید،ذوالقرنین مجیدعبوری ضمانت پر ہیں جبکہ حسین لوائی،عبدالغنی مجید، طٰہ رضا ، انور مجید جیل میں قید ہیں ، ملزمان کےخلاف بوگس اکاؤنٹ کے ذریعے اربوں کی منی لانڈرنگ کا الزام ہے۔

    واضح رہے جعلی بینک اکاؤنٹس کے ذریعے منی لانڈرنگ کرنے کے کیس میں سابق صدر آصف زرداری اور ان کی ہمشیرہ فریال تالپور بھی نامزد ہیں، جعلی بینک اکاؤنٹس کے ذریعے 35 ارب روپے کی منی لانڈرنگ پر سپریم کورٹ نے بھی از خود نوٹس لے رکھا ہے۔

    ستمبر 2018 میں جعلی اکاؤنٹس کیس میں چیف جسٹس ثاقب نثار نے مشترکہ تحقیقاتی ٹیم (جے آئی ٹی) بنانے کا حکم دیتے ہوئے ہدایت کی تھی کہ جے آئی ٹی ہر 2 ہفتے بعد عدالت میں رپورٹ جمع کروائے گی جبکہ ایف آئی اے کے تفتیشی افسران کو رینجرز کی سیکیورٹی فراہم کرنے کا حکم بھی دیا گیا تھا۔

    جعلی بینک اکاؤنٹ کیس میں جے آئی ٹی رپورٹ میں بلاول ہاؤس اور زرداری خاندان کے دیگر اخراجات سے متعلق انتہائی اہم اور ہوشربا انکشافات سامنے آئے تھے کہ زرداری خاندان اخراجات کے لیے جعلی اکاؤنٹس سے رقم حاصل کرتا رہا۔

    5 جنوری کو منی لانڈرنگ کیس کی جے آئی ٹی نے فریال تالپور، آصف زرداری اور اومنی گروپ کی ملک اور بیرون ملک تمام جائیدادیں منجمد کرنے کی سفارش کی تھی۔

  • میگا کرپشن کے وائٹ کالر مقدمات کو منطقی انجام تک پہنچانا ترجیح ہے ، چیئرمین نیب

    میگا کرپشن کے وائٹ کالر مقدمات کو منطقی انجام تک پہنچانا ترجیح ہے ، چیئرمین نیب

    اسلام آباد : چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاویداقبال نے کہا کرپشن کوجڑ سے اکھاڑ پھینکنا انتہائی ضروری ہے، میگاکرپشن کےوائٹ کالرمقدمات کومنطقی انجام تک پہنچاناترجیح ہے بدعنوانی دیمک سے بڑھ کرناسورکی شکل اختیارکرچکی ہے۔

    [bs-quote quote=”کرپشن کوجڑ سے اکھاڑ پھینکنا انتہائی ضروری ہے، بدعنوانی دیمک سےبڑھ کرناسورکی شکل اختیارکرچکی ہے” style=”style-7″ align=”left” author_name=”چیئرمین نییب "][/bs-quote]

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد میں چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاویداقبال کی زیرصدارت نیب ہیڈکوارٹرمیں اجلاس ہوا ، اجلاس میں چیئرمین نیب نے کہا میگاکرپشن کےوائٹ کالرمقدمات کومنطقی انجام تک پہنچاناترجیح ہے، بدعنوانی دیمک سےبڑھ کرناسورکی شکل اختیارکرچکی ہے۔

    چیئرمین نیب کا کہنا تھا کہ کرپشن کوجڑ سے اکھاڑ پھینکنا انتہائی ضروری ہے، سروے کی حالیہ رپورٹس کے مطابق 59 فیصد لوگ نیب پر اعتماد کرتے ہیں، عالمی اقتصادی فورم کے کرپشن انڈیکس میں پاکستان107 ویں نمبر پر آگیا۔

    جسٹس (ر) جاویداقبال نے کہا منی لانڈرنگ کی روک تھام کیلئے اقدامات کیےجارہےہیں، بد عنوانی سے لوٹی گئی رقوم قانون کےمطابق واپس لائی جائےگی۔

    ان کا کہنا تھا کہ احتساب عدالتوں میں 1210 بدعنوانی کے ریفرنس زیر سماعت ہیں، ریفرنسزکی مالیت تقریباً 900 ارب روپے ہے، نیب نے بزنس کمیونٹی کے مسائل کے حل کیلئے الگ سیل قائم کیا، جعلی سوسائٹیز کے خلاف تحقیقات کو قانون کے مطابق مکمل کیاجائے گا۔

    یاد رہے چند روز قبل نیب لاہورآفس کے دورے کے موقع  پر جسٹس (ر) جاوید اقبال نے کہا  تھا کہ خوف اور دباؤ کی پروا کے بغیر میرٹ پر کیس بنائیں گے، نیب آئین اور قانون کے مطابق فرائض سرانجام دے رہا ہے، افسران ٹھوس شواہد کی بنیاد پر تحقیقات کو منطقی انجام تک پہنچائیں۔

    مزید پڑھیں :  نیب کا مقصد بدعنوان عناصرسے قومی دولت کی برآمدگی ہے، چیئرمین نیب

    چیئرمین نیب کا کہنا تھا کہ نیب کا تعلق کسی سیاسی پارٹی سے نہیں، نیب کی وابستگی صرف اور صرف ریاست پاکستان سے ہے، نیب کا مقصد بدعنوان عناصرسے قومی دولت کی برآمدگی ہے۔

    انھوں نے مزید کہا تھا کہ نیب کسی قسم کےتشددپریقین نہیں رکھتا، وائٹ کالر کرائمزمیں تحقیقات قانون کے مطابق شواہد پر مبنی ہوتی ہیں، نیب کے تفتیشی افسران کوباقاعدہ کورسز کرائے جاتے ہیں۔