Tag: Chairman NAB

  • جعلی اکاؤنٹس معاملہ، خوف اور دباؤ کی پروا کیے بغیر میرٹ پر کیس بنائیں گے: چیئرمین نیب

    جعلی اکاؤنٹس معاملہ، خوف اور دباؤ کی پروا کیے بغیر میرٹ پر کیس بنائیں گے: چیئرمین نیب

    لاہور: چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال نے کہا ہے کہ ملکی تاریخ کے بڑے جعلی اکاؤنٹس کیس کی تحقیقات کا آغاز کر دیا ہے.

    ان خیالات کا اظہار انھوں نے نیب لاہورآفس کے دورے کے موقع پر کیا. ڈی جی نیب شہزاد سلیم نے چیئرمین نیب کومیگا کرپشن مقدمات پر بریفنگ دی.

    چیئرمین نیب نے لاہور کے تفتیشی افسران اور  پراسیکیوٹرز سے خطاب کیا. ان کا کہنا تھا کہ جعلی اکاؤنٹس کیس کی نیب کو منتقلی معزز عدالت کا نیب پراعتماد ہے.

    جسٹس (ر) جاوید اقبال نے کہا کہ خوف اور دباؤ کی پروا کے بغیر میرٹ پر کیس بنائیں گے، نیب آئین اور قانون کے مطابق فرائض سرانجام دے رہا ہے، افسران ٹھوس شواہد کی بنیاد پر تحقیقات کو منطقی انجام تک پہنچائیں.

    چیئرمین نیب نے کہا کہ نیب کا تعلق کسی سیاسی پارٹی سے نہیں، نیب کی وابستگی صرف اور صرف ریاست پاکستان سے ہے، نیب کا مقصد بدعنوان عناصرسے قومی دولت کی برآمدگی ہے.

    یہ بھی پڑھیں: پیراگون ہاؤسنگ اسکینڈل ،خواجہ برادران مزید 7 دن کے جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالے

    جسٹس (ر) جاوید اقبال کا کہنا تھا کہ بدعنوان عناصر کو انصاف کے کٹہرے میں کھڑا کرنا ہے، نیب ہرشخص کی عزت نفس کا خیال رکھنے پریقین رکھتا ہے، نیب حوالات میں ملزمان کوجیل مینول سےزائد سہولتیں ملتی ہیں.

    چیئرمین نیب نے کہا کہ نیب کسی قسم کےتشددپریقین نہیں رکھتا، وائٹ کالر کرائمزمیں تحقیقات قانون کےمطابق شواہد پر مبنی ہوتی ہیں، نیب کےتفتیشی افسران کوباقاعدہ کورسز کرائے جاتے ہیں.

  • کسی گروہ، سیاست اور سیاسی جماعت سے نیب کا تعلق نہیں: چیئرمین نیب

    کسی گروہ، سیاست اور سیاسی جماعت سے نیب کا تعلق نہیں: چیئرمین نیب

    اسلام آباد: قومی ادارہ احتساب (نیب) کے چیئرمین جسٹس (ر) جاوید اقبال کا کہنا ہے کہ کسی گروہ، سیاست اور سیاسی جماعت سے نیب کا تعلق نہیں۔ نیب کا تعلق صرف پاکستان سے ہے۔

    تفصیلات کے مطابق قومی ادارہ احتساب (نیب) کے چیئرمین جسٹس (ر) جاوید اقبال کا کہنا ہے کہ میگا کرپشن کے مقدمات کو منطقی انجام تک پہنچانا اولین ترجیح ہے، ملک میں بدعنوانی دیمک سے بڑھ کر ناسور کی صورت اختیار کرچکی ہے۔

    چیئرمین نیب کا کہنا ہے کہ کرپشن کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنا وقت کی اہم ضرورت ہے، منی لانڈرنگ کی روک تھام کے لیے اقدامات کیے جا رہے ہیں۔ لوٹی گئی اور منی لانڈرنگ سے بھیجی گئی رقوم کو واپس لایا جائے گا۔

    انہوں نے کہا کہ نیب کا کسی گروہ، سیاست اور سیاسی جماعت سے تعلق نہیں۔ نیب کا تعلق صرف پاکستان سے ہے۔ گزشتہ ایک سال کے دوران 503 افراد کو گرفتار کیا گیا، 440 افراد کے خلاف بدعنوانی کے ریفرنس عدالتوں میں ہیں، احتساب عدالتوں میں ایک سال اتنے ریفرنس دائر نہیں کیے گئے۔

    چیئرمین کا کہنا تھا کہ 900 ارب کے بدعنوانی کے 1211 ریفرنسز زیر سماعت ہیں، وائٹ کالر میگا کرپشن مقدمات کو انجام تک پہنچانے کے لیے 10 ماہ کا وقت مقرر کیا۔انہوں نے ہدایت کی کہ اشتہاری اور مفرور ملزمان کی گرفتاری کے لیے وسائل بروئے کار لائے جائیں۔

    اس سے قبل چیئرمین نیب نے بتایا تھا کہ نیب لاہور میں 181 انکوائریاں اور 43 انویسٹی گیشنز جاری ہیں۔ 347 بدعنوانی کے ریفرنسز عدالتوں میں زیر سماعت ہیں۔

    ان کے مطابق نیب کراچی میں 295 انکوائریاں، 136 انویسٹی گیشنز جاری ہیں جبکہ کراچی کی عدالتوں میں 267 مقدمات زیر سماعت ہیں۔ اسی طرح نیب خیبر پختونخواہ میں 148 انکوائریاں اور 26 انویسٹی گیشنز جاری ہیں۔

    چیئرمین کا کہنا تھا کہ خیبر پختونخواہ عدالتوں میں 188 بدعنوانی کے ریفرنس زیر سماعت ہیں۔

  • ‌اگر کوئی این آر او ہوا، تو اس کا حصہ نہیں بنیں گے: چیئرمین نیب

    ‌اگر کوئی این آر او ہوا، تو اس کا حصہ نہیں بنیں گے: چیئرمین نیب

    لاہور:‌ چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال نے کہا ہے کہ نیب کبھی کسی دباؤ کے سامنے سر نہیں‌ جھکائے گا.

    ان خیالات کا اظہار انھوں نے لاہور میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا. ان کا کہنا تھا کہ نیب پرکبھی دباؤنہیں آیا کہ حزب اقتدارکے ساتھ رعایت کرے، دباؤ آیا، تب بھی سر نہیں جھکائیں گے.

    [bs-quote quote=” کسی حکومتی عہدے داروں کو یہ استحقاق نہیں کہ وہ نیب کی کارروائی کاسامنانہ کرے” style=”style-7″ align=”left” author_name=”چیئرمین نیب”][/bs-quote]

    چیئرمین نیب نے کہا کہ آج یہ کہا جاتا ہے کہ نیب نے وزیر اعظم کی توہین کر دی، توہین کا لفظ استعمال کرنے والے سادہ لوح ہیں.

    چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال نے کہا کہ اس اقدام سے یہ ثابت ہوا کہ ملک میں آئین اور قانون کی حکومت ہے.

    انھوں نے اپوزیشن کے اعتراضات کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ قائد حزب اختلاف نیب کی تفتیش کا حصہ بن سکتا ہے، کسی حکومتی عہدے داروں کو یہ استحقاق نہیں کہ وہ نیب کی کارروائی کاسامنانہ کرے.


    مزید پڑھیں: نیب کام، کام اورصرف کام پرقانون کے مطابق یقین رکھتا ہے‘ چیئرمین نیب


    ان کا مزید کہنا تھا کہ پہلے ہی دن واضح‌کر دیا تھا اپنا کام آئین اور قانون کےمطابق کروں گا، این آراوہواتو اس کاحصہ نہیں بنیں گے.

    چیئرمین نیب جاوید اقبال کا کہا کہ وزیراعظم کی توقیر اور عزت میں اضافہ ہوا ہے، عالمی سطح پرتاثر گیا پاکستان میں کرپشن کے خاتمےکی کوشش ہورہی ہے.

  • سرکاری اسپتال سے متعلق ازخود نوٹس کیس، چیئرمین نیب کی چیف جسٹس سے ملاقات

    سرکاری اسپتال سے متعلق ازخود نوٹس کیس، چیئرمین نیب کی چیف جسٹس سے ملاقات

    اسلام آباد: سرکاری اسپتال سے متعلق از خود نوٹس کیس میں چیف جسٹس آف پاکستان کے چیمبر  میں سماعت ہوئی۔

    تفصیلات کے مطابق چیمبر میں ہونے والی اس سماعت میں چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال کے  ساتھ چیئرمین سی ڈی اے بھی موجود تھے.

    اس موقع پر چیئرمین نیب جاوید اقبال نے کہا کہ نیب نے سی ڈی اے کو  اسپتال کی تعمیر سے نہیں روکا، ایک ایشو تھا، جس پر  نیب نےسی ڈی اے سے تفصیل مانگی تھی.

    ذرائع کے مطابق سی ڈی اے چیئرمین نے چیمبر سماعت میں موقف اختیار  کیا کہ نیب نے نوٹسز جاری کئے تھے، نوٹس کی وجہ سےمزید کارروائی روک دی تھی.


    اسلام آباد میں اسپتالوں کی کمی سے متعلق کیس: چیف جسٹس نے چیئرمین نیب کو طلب کرلیا

    ذرائع کے مطابق سماعت کے دوران چیئرمین سی ڈی اے کی چیمبر میں سماعت کے دوران سرزنش کی گئی.

    یاد رہے کہ آج سپریم کورٹ میں اسلام آباد میں اسپتالوں کی کمی سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی، جس کے دوران چیف جسٹس نے قومی ادارہ احتساب (نیب) پر برہمی کا اطہار کیا.

    چیف جسٹس نے چیئرمین نیب کو طلب کرتے ہوئے حکم دیا تھا کہ کل تک اسپتال کے لیے زمین الاٹ کی جائے ورنہ توہین عدالت کی کارروائی ہوگی۔

  • چیئرمین نیب نے قوانین میں متوقع تبدیلی کی مخالفت کر دی

    چیئرمین نیب نے قوانین میں متوقع تبدیلی کی مخالفت کر دی

    اسلام آباد: چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال نے کہا ہے کہ نیب کے 900 ارب مالیت کے 1210 ریفرنسز زیر سماعت ہیں.

    ان خیالات کا اظہار انھوں نے ہاؤسنگ سوسائٹیز کے متاثرین میں امدادی چیک تقسیم کرنے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا.

    [bs-quote quote=” بدعنوان عناصرملکی ترقی کی راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ ہیں” style=”style-7″ align=”left” author_name=”چیئرمین نیب”][/bs-quote]

    چیئرمین نیب کا کہنا تھا کہ بدعنوانی تمام برائیوں کی جڑ ہے، ملک سےبد عنوانی کاخاتمہ نیب کی اولین ترجیح ہے.

    انھوں نے کہا کہ نیب سارک اینٹی کرپشن فورم کا پہلا چیئرمین ہے، نیب کے900ارب مالیت کے 1210 ریفرنسز زیر سماعت ہیں.

    چیئرمین نیب کے مطابق ادارہ کرپشن کے خاتمے کے لئے اہم ذمہ داری انجام دے رہا ہے، نیب راولپنڈی کا نیب کی مجموعی کارکردگی میں کلیدی کردار رہا، بدعنوان عناصرملکی ترقی کی راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ ہیں.


    مزید پڑھیں: العزیزیہ ریفرنس، نیب فیصلہ چیلنج کرنے کے لیے تیار، اپیل کل دائرکیے جانے کا امکان


    ان کا کہنا تھا کہ نیب کی موجودہ قیادت نے میگا کرپشن کیسز کو الماریوں سے نکالا، میگا کرپشن مقدمات قانون کے مطابق انجام تک پہنچائیں گے.

    اس موقع پر چیئرمین نیب نےقوانین میں متوقع تبدیلی کی مخالفت کرتے ہوئے 90 دن کےبجائے15دن کے ر یمانڈ کی تجویز پر  تنقید  کی، انھوں نے کہا کہ یہ کوئی چوری یاڈکیتی کاکیس نہیں، جو 15دن میں حل کر لیاجائے۔

    چیئرمین نیب کے مطابق یہ وائٹ کالرکرائم ہے، جسے ڈھونڈنا اتناآسان نہیں،  اگر وائٹ کالر کرائم لاہور سےشروع ہو، تو خلیجی ریاستیں اورپھر امریکامیں پلازےخریدلیے جاتے ہیں،  وہ رقم منی لانڈرنگ سے وہاں پہنچائی جاتی ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ نیب پربلاجوازتنقیدکی جارہی ہے، اکثر وہ لوگ تنقیدکرتے ہیں، جن کوآئین کاپتہ ہی نہیں، یہاں جہاز غائب ہو جاتے ہیں اور پوچھو تو کہتے ہیں کہ نیب غلط کام کررہا ہے۔

    اس موقع پر ڈی جی نیب راولپنڈی نے بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ گذشتہ سال7 ہزار841 شکایات موصول ہوئیں، 7 ہزارکو قانو ن کے مطابق نمٹا دیا گیا.

    انھوں نے مزید کہا کہ بدعنوانی کے مجموعی50 ریفرنس دائرکیے، 218 ملین روپے قومی خزانے میں جمع کرائے گئے.

  • اپنی کارکردگی سے ہر پروپیگنڈے کا مقابلہ کرنے پر یقین رکھتے ہیں: چیئرمین نیب

    اپنی کارکردگی سے ہر پروپیگنڈے کا مقابلہ کرنے پر یقین رکھتے ہیں: چیئرمین نیب

    پشاور: چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال نے کہا  ہےکہ کرپشن کے خلاف ہماری زیرو ٹالیرنس پالیسی ہے.

    ان خیالات کا اظہار انھوں نے نیب کے  پی کے دورہ کے موقع پر کیا،اس دوران انھیں‌ اہم کیسز سے متعلق بریفنگ دی گئی.

    [bs-quote quote=”کرپشن کے خلاف زیروٹالیرنس پالیسی ہے” style=”style-7″ align=”left” author_name=”چیئرمین نیب”][/bs-quote]

    چیئرمین نیب کا کہنا تھا کہ بدعنوانی برداشت نہیں کی جائے گی، آج نیب کے خلاف منظم پروپیگنڈاکیا جارہا ہے.

    جسٹس (ر) جاوید اقبال کا کہنا تھا کہ اپنی کارکردگی سے ہر پروپیگنڈے کا مقابلہ کرنے پر یقین رکھتے ہیں، اس موقع پر میگا کرپشن کےمقدمات قانون کےمطابق انجام تک پہنچانے کاعزم کیا گیا.

    نیب کے پی کے دفتر میں ہونے والی بریفنگ میں ڈی جی نیب پختونخوانے چیئرمین کو وزیراعلیٰ محمود خان،اعظم خان سمیت دیگر کیسز  میں پیش رفت سے آگاہ کیا، چیئرمین نیب کی اہم کیسز کی تحقیقات تیز کرنے کی ہدایت کی.


    مزید پڑھیں: نیب میں پیشی، حمزہ شہبازسے ڈیڑھ گھنٹہ تفتیش

    یاد رہے کہ آج مسلم لیگ ن کے رہنما حمزہ شہباز نیب کے روبرو پیش ہوئے تھے، اس موقع پر ان سے ڈیڑھ گھنٹہ پوچھ گچھ کی گئی.

    نیب ذرائع کے مطابق حمزہ شہبازکوآمدن سےزائداثاثے اورصاف پانی کیس میں طلب کیاگیاتھا، ساتھ ہی ساتھ ان سے رمضان شوگرملزکیس میں بھی تفتیش کی گئی۔

  • چیئرمین نیب نے سیاسی رہنماؤں سے ملاقات کے لیے رضامندی ظاہر کر دی

    چیئرمین نیب نے سیاسی رہنماؤں سے ملاقات کے لیے رضامندی ظاہر کر دی

    اسلام آباد: قومی احتساب بیورو کے سربراہ نے سیاسی رہنماؤں سے ملاقات کے لیے رضامندی ظاہر کر دی.

     ترجمان نیب کے مطابق ادارے کے سربراہ جسٹس (ر) جاوید اقبال سیاسی شخصیات سے ملاقات کے لیے تیار ہیں.

    ترجمان کے مطابق چیئرمین نیب اراکین پارلیمنٹ کا بےحد احترام کرتے ہیں، جسٹس (ر) جاوید اقبال کی دورہ لاہورکے بعدارکان پارلیمنٹ سے ملاقات متوقع ہے.

    واضح رہے کہ شاہد خاقان عباسی،اختر مینگل، نویدقمر، احسن اقبال اور اسدمحمود کی جانب سے ایک خط لکھا گیا تھا، جس میں‌چیئرمین نیب سے ملاقات کی درخواست کی گئی تھی.

    ترجمان نیب کے مطابق جسٹس (ر) جاوید اقبال ملاقات کے لیے رضامند ہیں، یہ اہم ملاقات لاہور میں متوقع ہے.


    مزید پڑھیں: نواز شریف کے خلاف نیب ریفرنسز میں فیصلے کی گھڑی قریب


    یاد رہے کہ اس وقت کئی سیاسی دانوں‌ کو نیب کیسز کا سامنا ہے، جب کہ مسلم لیگ کے صدر شہباز شریف اور سابق وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نیب کے زیر حراست ہیں.

    خیال رہے کہ ماضی میں مختلف سیاسی جماعتوں کی جانب سے چیئرمین نیب سمیت ادارے کے سینئر افسران کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا گیا. البتہ چیئرمین نیب کی جانب سے اس تنقید کا براہ راست جواب نہیں دیا گیا.

  • کرپشن کی سزا موت ہو تو ملک کی آبادی کم ہوجائے، چیئرمین نیب

    کرپشن کی سزا موت ہو تو ملک کی آبادی کم ہوجائے، چیئرمین نیب

    اسلام آباد: چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال کا کہنا ہے کہ نیب سزاؤں کے لیے قانون سازی نہیں کرتی یہ پارلیمنٹ کا کام ہے، اگر کرپشن پر سزائے موت کا قانون آیا تو ملک کی آبادی کم ہوجائے گی۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد میں  انسدادِ کرپشن کے حوالے  سے منعقدہ ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے چیئرمین نیب کا کہنا تھا کہ  ہر قدم پاکستان اور عوام کی بہتری کے لیے  اٹھایا جاتا ہے۔ وفاداری صرف پاکستان کے ساتھ ہونی چاہیے۔

    انہوں نے مزید کہا کہ 70 سی سی موٹر سائیکل پر گھومنے والے آج دبئی میں ٹاور کے مالک ہیں ، اگر ان ٹاورز کے بارے میں پوچھ لیا تو کیا برا کام کیا ہے، نیب اپنا کام کرتی رہے گی۔ چیئرمین نیب کا کہنا ہے کہ نیب کا احتساب سے بالاتر ادارہ تصور کیا جاتا ہے جبکہ ایسا نہیں ہے، نیب جیسے ہی عدالت میں کیس داخل کرتی ہے نیب کا احتساب شروع ہوجاتا ہے۔ سپریم کورٹ کے ججز  نے اپنی زندگی قانون کو سمجھتے ہوئے گزاری ہے ، وہ سماعت میں ہر چیز پر قانون کے مطابق کام کرتے ہیں۔

     ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ میں چاہتاہوں لوگوں کوپتہ چلےنیب اپنےاختیاراستعمال کررہاہے۔پروپیگنڈاکریں نہ کریں نیب نےاپناکام جاری رکھناہے۔ چیئرمین نیب کا کہنا تھا کہ ملک 95ارب ڈالر کا مقروض ہے جو بہت خطیر رقم ہےنیب نےاگر یہ پوچھ لیا95ارب ڈالرکیسےخرچ ہوئےتوکیاگستاخی ہوگئی؟۔کسی کی عزت ونفس کوٹھیس نہ پہنچےیہ سامنے رکھ کرپوچھاگیاہے۔

    جسٹس (ر) جاوید اقبال کا کہنا تھا کہ ہماری جتنی بیوروکریسی ہےاس میں قابل افسرموجودہے۔سابق اورموجودہ حکمرانوں کو پیغام دےدیا کہ جو کرے گاوہ بھرے گا۔ ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ ہماری جتنی بیوروکریسی ہےاس میں قابل افسرموجودہے،اب وہ دور نہیں جب کوئی غلط حکم دیتاتوآپ کہتےتھےٹھیک ہے۔سپریم کورٹ  بھی وہی حکم دےگاجو قانون کے مطابق ہے، جب کوئی ناانصافی ہوئی ہےتوسپریم کورٹ نےاس کانوٹس لیاہے۔ بیوروکریسی میں کسی بھی غلط کام پرسپریم کورٹ نےازخودنوٹس لیا۔

    تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ملک میں ادارے مضبوط ہیں،اپنا کام کررہے ہیں۔اچھاکام کرنیوالےادارےکوسیاست میں ملوث کرناٹھیک نہیں۔

    بزنس کمیونٹی سے متعلق ان کا کہنا تھا کہ ڈھائی سو کے قریب تاجروں سے ملاقات کی ، کسی نے بھی نہیں کہا کہ نیب کے اقدامات سے  کاروبار پر برا اثر پڑا ہے۔بزنس کمیونٹی کویقین دلایاگیانیب ایسااقدام کیوں اٹھائےگاجس سے ملکی معیشت  کو نقصان ہو۔ انہوں نے بتایا کہ ایک ایک  تاجر نےکہا تھاکرپشن کی سزاموت مقررکردیں، جس پر میں نےکہایہ سزامقررہوئی توملک کی آبادی کم ہوجائےگیویسےبھی سزامقررکرنامیرانہیں پارلیمنٹ کاکام ہے۔

    یہ بھی کہا گیا کہ نیب سےمتعلق ان سےنہ پوچھاجائےجن کےخلاف ریفرنس ہیں۔ حکومت کو اپنا دل بڑا رکھنا چاہیے۔نیب اپنا کام جاری رکھے گا آپ پروپیگنڈا کریں یا نہ کریں ، پاکستان کےعوام اتنےمعصوم اور سادہ نہیں کہ اچھے برے میں تمیز نہ کرسکیں۔ موجودہ حکومت نے نیب کو ایک خود مختار ادارہ تسلیم کیا ہے۔

    چیئرمین نیب نے یہ بھی بتایا کہ مضاربہ کیس میں ملکی  اداروں کو لوٹا گیا۔یہ پہلاکیس تھا جس میں اس کیس میں10ارب جرمانہ کیاگیا،اس سال تین ارب64کروڑوصول کرکےمستحقین میں تقسیم کئے گئے۔

    بیورو کریسی سے متعلق ان کا کہنا تھا کہ نظام حکومت میں بیورو کریسی ریڑھ کی ہڈی ہے،ریڑھ کی ہڈی خراب ہو جائے تو پھرتھراپی کرنا پڑتی ہے۔ریاست میں قانون کی حکمرانی ہے، ادارےموجودہیں  اورقانون اپناکام کررہاہے۔

  • کرپٹ آدمی اقتدار میں ہو یا اپوزیشن میں، وہ جواب دہ ہے: چیئرمین نیب

    کرپٹ آدمی اقتدار میں ہو یا اپوزیشن میں، وہ جواب دہ ہے: چیئرمین نیب

    اسلام آباد : چیئرمین نیب جاوید اقبال نے کہا ہے کہ مشکل برداشت کرلیں گے، لیکن کبھی احتساب پر سمجھوتا نہیں کریں گے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا، ان کا کہنا تھاکہ مجھے بے شک برا بھلا کہیں، جواب نہیں دوں گا لیکن اگر ادارے کو برا کہیں گے، تو بحیثیت سربراہ جواب دیتا رہوں گا۔

    چیئر مین نیب کا کہنا تھا کہ کچھ لوگ کہتے ہیں کہ نیب میں سزا دلوانے کی شرح 7 فیصد ہے، دعوے سے کہتا ہو ں نیب میں سزا دلوانے کی شرح 70 فیصد ہے اگر یہ بات غلط ثابت ہو خود ہی گھر چلا جاؤں گا۔

    چیئرمین جاوید اقبال نے کہا کہ نیب کے وسائل اور بجٹ محدود ہیں، ماضی میں حکمرانوں کے خلاف کارروائی کی، تو نیب کے بجٹ میں کٹ لگا دیا گیا مشکل برداشت کرلیں گے، مگر کسی کے ساتھ سمجھوتا نہیں کریں گے۔

    چیئرمین نیب جاوید اقبال نے کہاکہ کرپٹ آدمی چاہے اقتدارمیں ہو یا اپوزیشن میں ، جواب دہ ہے، کرپشن کے خاتمے میں نیب کا کردار کلیدی ہے۔

    [bs-quote quote=”5لاکھ کےمنصوبے پر50 کروڑلگ جائیں توکیا اس کا پوچھناجرم ہے؟” style=”style-2″ align=”left” author_name=”جاوید اقبال” author_job=”چیئرمین نیب”][/bs-quote]

    تقریب کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ کسی شخص کا چہرہ نہیں دیکھتے، صرف مقدمہ دیکھتے ہیں۔

    چیئرمین نیب کا کہنا تھا کہ لوگ کہتے کہ نیب کے فیصلے معیشت پر اثر انداز ہورہے ہیں، آج تک کوئی ایسا قدم نہیں اٹھایاجس سےمعیشت کونقصان کااندیشہ ہو۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ 5لاکھ کےمنصوبے پر50 کروڑلگ جائیں توکیا اس کا پوچھناجرم ہے؟

  • نیب عوام کی تمناؤں پرپورااتررہاہے،تنقید سے نہیں گھبراتے،چیئرمین نیب

    نیب عوام کی تمناؤں پرپورااتررہاہے،تنقید سے نہیں گھبراتے،چیئرمین نیب

    لاہور : چیئرمین نیب جاویداقبال کا کہنا ہے کہ نیب عوام کی تمناؤں پرپورا اتر رہا ہے،تنقید سے نہیں گھبراتے، نیب کاہراقدام پاکستان کےلیےہے،ہمارا کسی سیاسی جماعت یافردسےکوئی تعلق نہیں۔

    تفصیلات کے مطابق چیئرمین نیب جاویداقبال نے بیان میں کہا ہے کہ نیب کا ہر اقدام پاکستان کے لیے ہے، نیب عوام کی تمناؤں پرپورااتررہاہے،تنقید سے نہیں گھبراتے، نیب نے 297ارب روپے مستحقین تک پہنچائے۔

    چیئرمین نیب کا کہنا تھا کہ نیب کاکسی سیاسی جماعت یافردسےکوئی تعلق نہیں ، جن کےخلاف انکوائریاں ہورہی ہی وہ نیک خواہشات کااظہارکیوں کریں گے۔

    یاد رہے یکم دسمبر کو  اسلام آباد میں چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال  نے  اجلاس میں کہا تھا کہ نیب ملک کوکرپشن سےپاک بنانے کی پالیسی پر عمل پیرا ہے، نیب کرپشن فری پاکستان کےلیےکوشاں ہے، انسداد کرپشن کیلئے شروع کی گئی مہم بھی کامیابی سے جاری ہے۔

    مزید پڑھیں : نیب کی کسی سیاسی جماعت کے لئے ہمدردیاں نہیں ، چیئرمین نیب

    جسٹس (ر) جاوید اقبال کا کہنا تھا کہ ملک کوکرپشن سے پاک کرنا نیب کی اولین ذمےداری ہے ، احتساب سب کاکی پالیسی پر عمل پیرا ہیں ، مختلف عالمی اداروں نےبھی نیب کی کارکردگی کو سراہا۔

    انھوں نے مزید کہا نیب کی کسی سیاسی جماعت کیلئے ہمدردیاں نہیں ، نیب کسی کے خلاف انتقامی کارروائی نہیں کر رہا۔

    چند روز قبل بھی چیئرمین نیب جاوید اقبال کا کہنا تھا کہ نیب تمام صوبوں میں بلاامتیاز کارروائی کررہا ہے، میگا کرپشن کے مقدمات کو منطقی انجام تک پہنچانا اولین ترجیح ہے، بدعنوانی کا خاتمہ قومی فریضہ ہے، انتقامی کارروائی پر یقین نہیں رکھتے ہیں۔