Tag: Chairman NAB

  • بدعنوانی کا خاتمہ ہمارا ایمان ہے، کرپشن فری پاکستان کیلئے کوشاں ہیں،چیئر مین نیب

    بدعنوانی کا خاتمہ ہمارا ایمان ہے، کرپشن فری پاکستان کیلئے کوشاں ہیں،چیئر مین نیب

    لاہور : چیئرمین نیب جسٹس(ر)جاویداقبال کا کہنا ہے کہ بدعنوانی کاخاتمہ ہماراایمان ہے،کرپشن فری پاکستان کے لیے کوشاں ہیں ،نیب پراعتماد سازی میں اضافہ ہوا، شفافیت کوفروغ دینے میں مددملی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق چیئرمین نیب جسٹس(ر)جاویداقبال کی زیرصدارت نیب ہیڈکواٹرز میں اجلاس ہوا، اجلاس میں نیب کے تمام علاقائی بیوروز کی مجموعی کارکردگی کا جائزہ لیا گیا۔

    چیئر مین نیب نے کہا بدعنوانی کا خاتمہ ہمارا ایمان ہے، کرپشن فری پاکستان کے لئے کوشاں ہیں، اشتہاریوں، مفروروں اور بدعنوان عناصر کو قانون کے کٹہرے میں لائیں گے۔

    جاویداقبال کا کہنا تھا کہ نیب بدعنوانی کے خاتمے کو قومی ذمہ داری سمجھتا ہے، بہترین صلاحیتوں کااستعمال کرتے ہوئے کرپشن فری پاکستان کے لئے کوشاں ہیں۔

    چیئر مین نیب نے نیب حکام کوہدایت کی میگا کرپشن کے مقدمات کو ترجیحی بنیادوں پرمنطقی انجام تک پہنچایاجائے، کم مالیت کے مقدمات کو متعلقہ اینٹی کرپشن کے اداروں کو بھجوایاجائے، شفافیت ، شواہد پر 10ماہ کے مقررہ وقت کے اندر کیس انجام تک پہنچائیں اور مقررہ وقت کے اندرشکایات کی جانچ پڑتال، انکوائریاں کی جائیں۔

    [bs-quote quote=”میگا کرپشن کے مقدمات کو ترجیحی بنیادوں پرمنطقی انجام تک پہنچایاجائے” style=”default” align=”left” author_name=”چیئرمین نیب "][/bs-quote]

    ان کا کہنا تھا کہ نیب کسی کے ساتھ انتقامی کارروائی پر یقین نہیں رکھتا، چ نیب میں تمام افرادسےقانون کےمطابق عزت واحترام سے پیش آیا جائے۔

    چیئرمین نیب کو حکام نے بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ نیب نے گزشتہ12 ماہ میں 503 افرادکوگرفتار  اور 44315کےخلاف شکایات لیں، 1713 شکایات کی جانچ، 877 افراد کے خلاف انکوائریاں کی گئیں، نیب نے ایک سال میں 227افراد کے خلاف انویسٹی گیشنز شروع کیں۔

    ،بریفنگ میں کہا گیا 440بدعنوانی کےریفرنس مختلف احتساب عدالتوں میں دائر کئےگئے، 2580 ملین روپے بدعنوان عناصر سے برآمد کیے، جو ایک ریکارڈ ہے۔

    چیئرمین نیب کا مزید کہنا تھا کہ نیب پراعتماد سازی میں اضافہ ہوا، شفافیت کوفروغ دینے میں مددملی ہے، عالمی فورم کےعالمی مسابقتی اشاریوں میں پاکستان کی درجہ بندی میں بہتری آئی ، پاکستان نئی درجہ بندی میں140 ممالک میں سے107 ویں نمبرپرآ گیاہے، گیلپ اینڈ گیلانی کی حالیہ سروےمیں بھی 59 فیصد لوگوں نے نیب پر اعتماد کا اظہار کیا۔

  • قومی احتساب بیورو کے ڈی جیز سمیت تمام افسران پرمیڈیا انٹرویوز دینے پر پابندی عائد

    قومی احتساب بیورو کے ڈی جیز سمیت تمام افسران پرمیڈیا انٹرویوز دینے پر پابندی عائد

    اسلام آباد : چیئرمین نیب نے ڈی جیز سمیت تمام افسران کو میڈیا انٹرویو ز پر پابندی عائد کردی، میڈیا نمائندوں سے کہا گیا ہے کہ معلومات کیلئے نیب ترجمان سے رابطہ کیا جائے۔

    تفصیلات کے مطابق ڈی جی نیب لاہور شہزاد سلیم کے میڈیا کو انٹرویو کے بعد پیدا ہونے والی صورتحال کے سبب قومی احتساب بیورو کے چیئرمین جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال نے ڈی جیز سمیت تمام افسران کو میڈیا پر انٹرویو دینے پر پابندی عائد کردی ہے۔

    اسلام آباد میں اجلاس سے خطاب کرتے ہوئےان کا کہنا تھا کہ نیب تمام معزز اراکین اسمبلی کا احترام کرتا ہے، نیب نے پیمرا سے ڈی جی نیب لاہور کے میڈیا کو دیئے انٹرویو کا ریکارڈ طلب کرلیا ہے جس کا قانونی جائزہ لیں گے۔

    اس حوالے سے میڈیا جاری تحقیقات اور انویسٹی گیشنز کے بارے میں قیاص آرائیوں سے گریز کرے, انہوں نے کہا کہ میڈیا نمائندگان کسی کیس کے حوالے سے معلومات حاصل کرنے کیلئے نیب ترجمان سے رابطہ کریں۔

    مزید پڑھیں: شہباز شریف کی مزید کیسز میں بھی گرفتاری ہوگی، ڈی جی نیب لاہور

    ان کا کہنا تھا کہ ڈی جی نیب لاہور کے انٹرویو کی ویڈیو دیکھ کر پتہ لگایا جائے گا کہ انہوں نے ایسی کیا بات کہی کہ جس سے متعلق اسمبلی میں اراکین نے اعتراض کیا، اس موقع پر چیئرمین نیب کو لاہور میں تمام میگا کرپشن کیسز پر تفصیلی بریفنگ بھی دی گئی۔

    جسٹس( ر) جاوید اقبال نے مزید کہا کہ قومی احتساب بیورو ملک سے بد عنوانی کے خاتمہ اور میگا کرپشن کے مقد مات کو منطقی انجام تک پہنچانے کونہ صرف اپنی اولین ترجیح قرار دیتا ہے بلکہ اس کے لیے بلا امتیاز قانون کے مطابق بد عنوان عناصر کے خلاف نیب سنجیدہ کاوشیں بھی کررہا ہے۔

  • شہزاد سلیم کا انٹرویو : چیئرمین نیب نے گفتگو کی تفصیلات پیمرا سے طلب کرلیں

    شہزاد سلیم کا انٹرویو : چیئرمین نیب نے گفتگو کی تفصیلات پیمرا سے طلب کرلیں

    اسلام آباد : قومی احتساب بیورو کے چیئرمین جسٹس (ر) جاوید اقبال نے ڈی جی نیب لاہور شہزاد سلیم کی نجی ٹی وی چینل سے گفتگو کا سارا ریکارڈ پیمرا سے طلب کرلیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز مختلف ٹی وی چینلز پر ڈی جی نیب لاہور شہزاد سلیم کے انٹرویو میں کی جانے والی گفتگو سے متعلق تفصیلات چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال نے پیمرا سے طلب کرلی ہیں۔

    اس حوالے سے ترجمان کا کہنا ہے کہ ادارہ تمام اراکین اسمبلی کااحترام کرتا ہے، یہ دیکھنا بھی مقصود ہے کہ گفتگو میں کوئی بات حقائق کے برعکس تو نہیں کہی گئی؟

    واضح رہے کہ آج اس معاملے پر قومی اسمبلی کے اجلاس میں کافی بحث و مباحثہ ہوا، سندھ میں نیب کی کارروائیوں پر شاباش دینے والے شاہد خاقان عباسی اپنے خلاف ہونے والے ایکشن پر چراغ پا ہوگئے، نیب کو مشرف کا بنایا ہوا قانون قرار دیا۔

    ٹی وی چینلز پرشہزاد سلیم کے انٹرویو سے متعلق سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ اپوزیشن کے خلاف نام نہاد مقدمات قائم کیے جارہے ہیں۔

    مزید پڑھیں: اداروں کے خلاف محاذ آرائی ن لیگ کا وتیرہ بن گئی، نیب کو نشانے پر رکھ لیا

    علاوہ ازیں ڈی جی نیب لاہور شہزاد سلیم کی ڈگری سے متعلق کیس سپریم کورٹ میں سماعت کے لیے مقرر کردیا گیا، چیف جسٹس کی سربراہی میں تین رکنی بنچ پیر کو مقدمے کی سماعت کرے گا۔

  • نیب بلا تفریق احتساب اور بدعنوانی کے خاتمے کیلئے پر عزم ہے، جسٹس (ر) جاوید اقبال

    نیب بلا تفریق احتساب اور بدعنوانی کے خاتمے کیلئے پر عزم ہے، جسٹس (ر) جاوید اقبال

    اسلام آباد : قومی احتساب بیورو کے سربراہ جسٹس (ر) جاوید اقبال نے کہا ہے کہ بد عنوان عناصر کے خلاف کی جانے والی کارروائیوں میں نمایاں اضافہ ہوا ہے۔ بدعنوانی کی شرح کے انڈیکس میں بھی کمی آئی ہے۔

    نیب کی جانب سے جارہ کردہ پریس ریلیز کے مطابق چیئرمین نیب کا کہنا ہے کہ بدعنوانی کیخلاف قانون کے تحت اقدامات کئے جارہے ہیں، بلا تفریق بدعنوانی کے خاتمہ کے لیے پرعزم ہیں۔

    اکتوبر2017سے اب تک بدعنوان عناصر کیخلاف ایکشن تیز ہوا۔دو ہزار اٹھارہ میں نیب کو44ہزار315شکایات موصول ہوئیں جس میں1713شکایات کی تصدیق،877انکوائریاں اور227پر تفتیش ہوئیں۔

    چیئرمین نیب کا مزید کہنا ہے کہ احتساب عدالتوں میں بدعنوانی کے 440ریفرنسز دائر کئے گئے، اس وقت احتساب عدالتوں میں قانون کے تحت1210ریفرنسز زیرسماعت ہیں، انہوں نے کہا کہ نیب نے احتساب سب کے لیے کی پالیسی کے تحت 503 بدعنوان عناصر سے لوٹی گئی قومی دولت کی واپسی کے لیے کارروائی کی ہے۔

    ان کارروائیوں کے نتیجہ میں نیب نے قومی دولت لوٹنے والے بدعنوان عناصر سے 2580 ملین روپے کی وصولی کی۔ جسٹس (ر) جاوید اقبال نے کہا کہ بدعنوانی کی شرح کے انڈیکس کے مطابق پاکستان کی پوزیشن کافی مستحکم ہوئی ہے، بدعنوانی کی شرح کے انڈیکس میں پاکستان175سے116ویں نمبر پر آگیا۔

  • میگا کرپشن کے مقدمات کو شفافیت سے انجام تک پہنچانا اولین ترجیح ہے: چیئرمین نیب

    میگا کرپشن کے مقدمات کو شفافیت سے انجام تک پہنچانا اولین ترجیح ہے: چیئرمین نیب

    اسلام آباد:چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال نے کہا ہے کہ پاکستان کو کرپشن فری بنانے کے لئے پرعزم ہیں.

    ان خیالات کا اظہار چیئرمین نیب نے نیب بیوروز کی ماہانہ کارکردگی سے متعلق جائزہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا.

    [bs-quote quote=” پاکستان کو کرپشن فری بنانے کے لئے پرعزم ہیں” style=”style-7″ align=”left” author_name=”چیئرمین نیب”][/bs-quote]

    چیئرمین نیب کا کہنا ہے کہ بدعنوانی کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنے کے لئے وسائل بروئے کارلارہے ہیں، کسی سے رعایت نہیں‌ ہوگی.

    ان کا کہنا ہے کہ میگا کرپشن کے مقدمات کو شفافیت سے انجام تک پہنچانا اولین ترجیح ہے، ملک کو کرپشن سے پاک بنانا ہوگا.

    چیئرمین نیب نے کہا کہ بدعنوانی جڑ سے اکھاڑ کر مقدمات کو انجام تک پہنچائیں‌ گے.

    یاد رہے کہ آج سپریم کورٹ میں چیف جسٹس کی سربراہی میں شریف فیملی کے ریفرنس منتقل کرنے کے خلاف نیب کی درخواست پر سماعت ہوئی تھی.

    سماعت میں سپریم کورٹ نے اپیلوں کی شنوائی کے خلاف نیب کی درخواست مسترد کردی اور کہا نوازشریف اورمریم کی سزامعطلی پرسماعت جاری رہے گی۔

  • نیب نے کسی کی عزت نفس کے ساتھ نہیں کھیلا: چیئرمین نیب

    نیب نے کسی کی عزت نفس کے ساتھ نہیں کھیلا: چیئرمین نیب

    اسلام آباد: چیئرمین نیب جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال کا کہنا ہے کہ جن کے پاس موٹر سائیکل تھی ان کے پاس دبئی میں ٹاور کیسے آئے؟ نیب نے سوال پوچھا تو بتائیں نیب نے کہاں گستاخی کی۔ نیب نے کسی کی عزت نفس کے ساتھ نہیں کھیلا۔

    تفصیلات کے مطابق قومی احتساب بیورو (نیب) کے چیئرمین جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ نیب کے کسی قدم سے تاجروں کو پریشانی نہیں ہوگی، تاجر برادری خوشحال ہوگی تو پاکستان خوشحال ہوگا۔

    انہوں نے کہا کہ نیب میں 39 ہزار 728 شکایات درج ہیں۔ نیب نے297 بلین کی ریکوری کی ہے۔

    چیئرمین نے کہا کہ جن کے پاس موٹر سائیکل تھی ان کے پاس دبئی میں ٹاور کیسے آئے؟ نیب نے سوال پوچھا یہ ٹاور کیسے بنائے تو بتائیں نیب نے کہاں گستاخی کی، ’نیب نے مودبانہ سوال پوچھا، نیب نے کسی کی عزت نفس کے ساتھ نہیں کھیلا‘۔

    جسٹس (ر) جاوید اقبال نے کہا کہ ہمارا ہر تاجر جو ملکی مفاد کے لیے اور دیانت دارانہ کام کر رہا ہے اس کا ساتھ دیں گے۔ دیانت دار شخص کی عزت نفس کو کوئی خطرہ نہیں ہوتا۔ ’کچھ لوگوں کے خلاف ضروری ایکشن لیا ہے، ایکشن لینے کی وجہ یہ تھی ان لوگوں نے غریبوں سے ان کا نوالہ چھینا۔

    انہوں نے کہا کہ جو کرپٹ ہے وہ دنیا کے کسی بھی کونے میں جائے نیب پیچھا کرے گی، غلطی نظر انداز ہوسکتی ہے جرم نہیں۔ کرپٹ لوگوں کا پیچھا جاری رہے گا۔

    چیئرمین نیب نے کہا کہ بے شک بڑی سفارش لگوالیں کرپٹ عناصر کو نہیں چھوڑیں گے، تاجروں کو نیب نے ہراساں کیا ہے تو اس کا ازالہ کیا جائے گا۔ ’احتساب کے لیے خود کو بھی عوام کے سامنے پیش کرتا ہوں‘۔

    انہوں نے کہا کہ آج تک کسی فیس کو نہیں صرف کیس کو دیکھا ہے۔ ہمارے تمام مفادات اور تعلق صرف پاکستان اور عوام سے ہے۔ جو پیسہ باہر گیا ہے وہ واپس لانا ہے۔ تاجر برادری کے سامنے تنکے کی رکاوٹ کو نیب پلکوں سے اٹھائے گا۔

    انہوں نے مزید کہا کہ کچھ بلڈر سوچتے تھے مجھے خرید لیں گے، میں کوئی عمارت تو نہیں۔ منی لانڈرنگ کریں تو نیب اپنا کام ضرور کرے گا۔

    تقریب سے خطاب کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے چیئرمین نیب نے کہا کہ پاناما پر تیزی سے کام آگے بڑھا، تاخیر کا تاثر درست نہیں۔ وزیر اعظم سے ملاقات پر اعتراض بلا جواز ہے۔

    انہوں نے کہا کہ نیب کا انتظامی کنٹرول وزارت داخلہ کے پاس ہے، نیب کے بجٹ میں 12 ارب کی کٹوتی کر دی گئی تھی۔ نیب کے بجٹ کی بحالی ضروری تھی۔ کٹوتی کی وجہ سے نیب ملازمین کی تنخواہیں اور الاؤنسز متاثر ہوئے۔

    چیئرمین نے کہا کہ وزیر اعظم سے نہ ملتا تو نیب کے مالی مسائل کیسے حل ہوتے۔ دیانت داری اور غیر جانبداری کانچ کی گڑیا نہیں، ایسا نہیں وزیر اعظم سے ملوں اور کانچ کی گڑیا کے ٹکڑے ٹکڑے ہوجائے۔

  • ریفرنس دائرہونے تک تحقیقات کو خفیہ رکھیں، چیف جسٹس کی چیئرمین نیب کو ہدایت

    ریفرنس دائرہونے تک تحقیقات کو خفیہ رکھیں، چیف جسٹس کی چیئرمین نیب کو ہدایت

    اسلام آباد : چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال کو ہدایات دیں ہیں کہ نیب تحقیقات کو خفیہ رکھا جائے تاکہ کسی کو شرمندگی کا سامنانہ کرنا پڑے۔

    یہ بات انہوں نے اسلام آباد میں ​چیئرمین نیب سے ملاقات کے موقع پر کہی۔ سپریم کورٹ کے چیف جسٹس میاں ثاقب نثار سے چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال اور پراسیکیوٹرجنرل نے چیف جسٹس سے ان کے چیمبر میں ملاقات کی۔

    قومی احتساب بیورو کے اعلامیے کے مطابق ملاقات میں چیف جسٹس نے چیئرمین نیب کو تحقیقات خفیہ رکھنے کی ہدایت کی، ان کا کہنا تھا کہ قومی احتساب بیورو کسی بھی ملزم کیخلاف ریفرنس دائر کرنے تک کی جانے والی تحقیقات کو خفیہ رکھے.

    اس رازداری کا مقصد لوگوں کو شرمندگی سے بچانا ہے، واضح رہے کہ چیف جسٹس ثاقب نثار نے چند روز قبل چیئرمین نیب کو اپنے چیمبر میں طلب کیا تھا۔

  • نواز شریف اور مریم نواز کی گرفتاری میں رکاوٹ ڈالنے والوں کے خلاف کارروائی کی جائے گی،چیئرمین نیب

    نواز شریف اور مریم نواز کی گرفتاری میں رکاوٹ ڈالنے والوں کے خلاف کارروائی کی جائے گی،چیئرمین نیب

    اسلام آباد: چیئرمین نیب جسٹس(ر)جاوید اقبال کا کہنا ہے کہ نواز شریف اور مریم نواز کی گرفتاری میں رکاوٹ ڈالنے والوں کے خلاف کارروائی کی جائے گی اور دیگرکیسسز کو بھی مقررہ وقت پر انجام تک پہنچایاجائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق چیئرمین نیب جسٹس(ر)جاوید اقبال کی زیر صدارت اجلاس ہوا، اجلاس میں نیب کے دیگر اعلیٰ حکام بھی شریک ہوئے، نیب حکام کی نواز شریف اورمریم نوازکی گرفتاری سے متعلق بریفنگ دی اور تمام اقدامات سے متعلق آگاہ کیا گیا۔

    چیئرمین نیب نے کہا کہ نواز شریف اور مریم نواز کو قانون کے مطابق گرفتار کیا جائے گا، گرفتاری میں رکاوٹ ڈالنے والوں کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔

    ان کا کہنا تھا کہ نیب کا الیکشن سے کوئی تعلق نہیں ہے، دیگرکیسسزکوبھی مقررہ وقت پرانجام تک پہنچایاجائے گا۔

    چیئرمین نیب مجرمان کی اڈیالہ جیل منتقلی تک تمام اقدمات کی نگرانی کریں گے۔

    یاد رہے نیب کی جانب سے  نوازشریف اور مریم نواز کی وطن واپسی پر گرفتاری کے لیے تمام تر تیاریاں مکمل کر لی گئیں ہیں، ان کا طیارہ آج  رات7.45 پر  لاہور ائیرپورٹ پر اترے گا۔

    وزارت داخلہ نے نیب ٹیم کو ایپرن تک جانے کی اجازت دے دی ہیں، نیب افسران خود نواز شریف اور مریم نواز کی امیگریشن کرائیں گے اور ہوائی اڈے پر ہی گرفتاری کے بعد ہیلی کاپٹر کے ذریعے اڈیالہ جیل پہنچایا جائے گا تاہم مچھ جیل اور دیگر جیلوں میں منتقلی کے آپشنز بھی زیرغور ہیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک’پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • نیب نے حسن اور حسین نواز کو انٹر پول کے ذریعے وطن لانے کی منظوری دے دی

    نیب نے حسن اور حسین نواز کو انٹر پول کے ذریعے وطن لانے کی منظوری دے دی

    لاہور: چیئرمین نیب جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال کا کہنا تھا کہ قانون پر عمل درآمد ضروری ہے۔ جو قانون پر عمل نہیں کرے گا اس سے کروایا جائے گا۔ نیب کے نوٹس دعوت نامے نہیں۔

    تفصیلات کے مطابق چیئرمین نیب جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال نے کہا کہ ہمارے کوئی سیاسی عزائم نہیں۔ کسی پارٹی کو ٹارگٹ نہیں کیا جا رہا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ لوگ الیکشن مہم چلائیں اور جب نیب بلائے تو پیش ہوں۔ کرپشن کے خاتمے کے لیے نیب الیکشن سے پہلے بھی کام کر رہا تھا۔ الیکشن کے بعد بھی کرپشن کے خاتمے تک مہم جاری رہے گی۔

    چیئرمین نیب کا کہنا تھا کہ قانون پر عمل درآمد ضروری ہے۔ جو قانون پر عمل نہیں کرے گا اس سے کروایا جائے گا۔ نیب کے نوٹس دعوت نامے نہیں۔ نوٹس قانون کے مطابق تحقیقات کے لیے بھجوائے جا رہے ہیں۔

    جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال نے مزید کہا کہ حسن اور حسین نواز کو انٹر پول کے ذریعے لانے کی منظوری دے دی، ڈی جی نیب اب خط لکھیں گے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • ملکی دولت  لوٹنے والوں سے آہنی ہاتھ سے نمٹا جائے گا: چیئرمین نیب

    ملکی دولت لوٹنے والوں سے آہنی ہاتھ سے نمٹا جائے گا: چیئرمین نیب

    لاہور:چیئرمین جسٹس(ر) جاوید اقبال نے کہا ہے کہ ملکی دولت لوٹنے والوں کے ساتھ آہنی ہاتھوں سے نمٹا جائے گا.

    ان خیالات کا اظہار انھوں نے نیب لاہور کے دورے کے موقع پر کیا، اس موقع پر ڈی جی نیب لاہورنے مختلف انکوائریز اور مقدمات پر بریفنگ دی.

    [bs-quote quote=” نیب لاہورنے بدعنوان عناصرسے 18 ارب برآمد کر کے متاثرین کو واپس کئے” style=”style-2″ align=”left” author_name=”چیئرمین نیب”][/bs-quote]

    چیئرمین نیب نے ہدایت کی کہ سپریم کورٹ بھجوائے گئے مقدمات کو مقررہ وقت کے اندر مکمل کئے جائیں، میگا کرپشن مقدمات کو جلدمنطقی انجام تک پہنچایا جائے.

    ان کا کہنا تھا کہ قانون کی نظرمیں سب برابر ہیں، ہر کسی کا مرتبہ، عہدہ نیب دفتر کے باہر ختم ہوجاتا ہے، نیب میں سب کےساتھ بلاتفریق قانون کےمطابق سلوک ہوگا.

    چیئرمین نیب کے مطابق ادارے کا الیکشن سے کوئی تعلق نہیں، البتہ ملکی دولت لوٹنے والوں کے ساتھ آہنی ہاتھوں سے نمٹا جائے گا.

    انھوں نے کہا کہ نیب افسران، اہل کار دھمکی اوردباؤ کے بغیر کیسز پرتوجہ دیں، کرپشن کو بروقت روکنا اور اس کا تدارک وقت کی ضرورت ہے، نیب بدعنوانی کے خاتمے کو اپنی اولین ترجیح قراردیتا ہے.

    جسٹس (ر) جاوید اقبال کا کہنا تھا کہ نیب لاہورنے بدعنوان عناصرسے 18 ارب برآمد کر کے متاثرین کو واپس کئے، سپریم کورٹ، ہائیکورٹ، احتساب عدالتوں کے فیصلوں پرعمل کیا جائے گا.


    نیب ہیڈ کوارٹرز کو بارود سے اڑانے کی دھمکی دی گئی ہے: جسٹس (ر) جاوید اقبال کا انکشاف


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔