Tag: Chairman NAB

  • اربوں ڈالربھارت بھیجنے کا الزام،  نوازشریف نے چیئرمین نیب کو قانونی نوٹس بھیج دیا

    اربوں ڈالربھارت بھیجنے کا الزام، نوازشریف نے چیئرمین نیب کو قانونی نوٹس بھیج دیا

    اسلام آباد : سابق وزیراعظم نواز شریف نے چیئرمین نیب جاوید اقبال کو قانونی نوٹس بھیج دیا، جس میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ چیئرمین نیب توہین آمیز  پریس ریلیز پر14 دن میں معافی مانگیں اور ایک ارب روپے کاہرجانہ ادا کریں۔

    تفصیلات کے مطابق نیب ریفرنسز میں گھرے نوازشریف کی نیب کو دباؤ میں لانے کی کوشش کرتے ہوئے چیئرمین نیب جاوید اقبال کو قانونی نوٹس بھیج دیا، نوٹس ایڈووکیٹ سپریم کورٹ بیرسٹر منور نے بھجوایا، جس میں چیئرمین نیب کے الزامات کو قبل ازانتخابات دھاندلی قرار دیا گیا ہے۔

    نوٹس میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ چیئرمین نیب توہین آمیز پریس ریلیز پر14 دن میں معافی مانگیں اور 14 روز میں ایک ارب روپے کا ہرجانہ ادا کریں، انگریزی اور اردو کے اخبارات میں باقاعدہ معافی شائع کی جائے، معافی نہ مانگنے اورہرجانہ ادا نہ کرنے پر قانونی کارروائی کی جائے گی۔

    قانونی نوٹس کے مطابق 8 مئی کو نیب نےجھوٹی اور توہین آمیز پریس ریلیز جاری کی، بھارت میں منی لانڈرنگ سے 4.9 ارب ڈالر منتقلی کا الزام لگایا گیا، جن رپورٹس پر نوٹس لیا گیا 8 مئی کی پریس ریلیز میں ان کا حوالہ نہیں۔

    نوٹس میں کہا گیا ہے کہ ورلڈ بینک، اسٹیٹ بینک کی وضاحت کے باوجود 9مئی کو ایک اور پریس ریلیز جاری ہوئی، جس میں ورلڈ بینک نے 8مئی کو وضاحت میں الزامات کی نفی کر دی تھی اور واضح کیا رپورٹ میں کسی کا نام دیا نہ منی لانڈرنگ کا کہا۔

    قانونی نوٹس کے مطابق 9 مئی کی پریس ریلیز میں ورلڈ بینک کی وضاحت کا ذکر نہیں کیا گیا ،محض شکایت موصول ہونے پر اعلامیہ جاری کرنے کی نظیر نہیں ملتی۔

    نوٹس میں مزید کہا گیا نواز شریف تجربہ کار سیاستدان ہیں 3مرتبہ ملک کے وزیراعظم رہ چکے ہیں، با وثوق ذرائع سے تصدیق کے بغیر اعلامیہ جاری کر دینا بدنیتی پر مبنی ہے۔

    یاد رہے کہ چیئرمین نیب جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال نے سابق وزیراعظم نواز شریف پر 4.9 ارب روپے کی رقم منی لانڈرنگ کے ذریعے بھارت بھجوانے کے الزام کی تحقیقات کا حکم دیا تھا، جس پر مسلم لیگ ن نے سخت احتجاج کیا۔

    نیب ترجمان کا کہنا تھا کہ نوازشریف پررقم منی لانڈرنگ کےذریعےبھارت بھجوانے کا الزام ہے، ورلڈ بینک مائیگریشن اینڈ رمیٹنس بک 2016 میں ذکر موجود ہے، رقم بھجوانے سے  بھارت کے غیرملکی ذخائربڑھے اور منی لانڈرنگ سے رقم بھجوانے پر پاکستان کونقصان اٹھانا پڑا۔


    مزید پڑھیں: نواز شریف کے خلاف 4.9 بلین ڈالر بھارت بھجوانے کی شکایت


    وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے منی لانڈرنگ کے الزامات کی تحقیقات کے لئے چیئرمین نیب کو طلب کرنے کا مطالبہ کیا تھا جبکہ میاں نواز شریف کی جانب سے چیئرمین نیب سے 24 میں معافی مانگنے، بہ صورت دیگر مستعفی ہونے کا مطالبہ کیا تھا۔

    رکن قومی اسمبلی راناحیات نے اس حوالے سے نکتہ اعتراض اٹھایا، جس کا نوٹس لیتے ہوئے قائمہ کمیٹی نے چئیرمین نیب کو آج طلب کیا تھا ۔

    جس کے بعدچیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال نے قائمہ کمیٹی قانون وانصاف میں پیش ہونے سے معذرت کرلی تھی  اور قائمہ کمیٹی قانون وانصاف نے  چیئرمین نیب کی معذرت قبول کرتے ہوئے 22 مئی کو طلب کرلیا ہے۔

    بعد ازاں مسلم لیگ ن جاپان کے عہدے داروں کی جانب سے سپریم کورٹ میں درخواست دائر کی گئی، جس میں موقف اختیار کیا گیا کہ پریس ریلیز نواز شریف کوبدنام کرنے کے لیے جاری کی گئی، چیئرمین نیب سے غیر مشروط معافی مانگنے کا حکم دیا جائے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • نواز شریف پر الزامات، چیئرمین نیب کی قائمہ کمیٹی میں پیش ہونے سے معذرت، 22 مئی کو دوبارہ طلب

    نواز شریف پر الزامات، چیئرمین نیب کی قائمہ کمیٹی میں پیش ہونے سے معذرت، 22 مئی کو دوبارہ طلب

    اسلام آباد : چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال نے قائمہ کمیٹی قانون وانصاف میں پیش ہونے سے معذرت کرلی ، جس کے بعد قائمہ کمیٹی قانون وانصاف نے  چیئرمین نیب کی معذرت قبول کرتے ہوئے 22 مئی کو طلب کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال نے قائمہ کمیٹی قانون وانصاف میں پیش ہونے سے معذرت کرلی، چیئرمین نیب کا کہنا ہے کہ میٹی میں پیش ہونے کیلئے مناسب  وقت دیاجائے، کمیٹی میں بلانے کی درخواست آج صبح ہی موصول ہوئی، میری پہلے سے میٹنگ اوردیگر مصروفیات شیڈول تھیں۔

    قائمہ کمیٹی قانون وانصاف نے چیئرمین نیب کی معذرت قبول کرلی ہے  اور  چیئرمین نیب کو22مئی کوطلب کرلیا ، چیئرمین کمیٹی چوہدری اشرف کا کہنا ہے کہ ڈپٹی چیئرمین نیب عرفان منگی  اجلاس میں پیش ہوئے، قائمہ کمیٹی قانون وانصاف کااجلاس جمعہ کودوبارہ ہوگا۔

    یاد رہے کہ نوازشریف پر بھارت میں منی لانڈرنگ کے الزامات پر قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی قانون و انصاف نے نیب کی پریس ریلیز کا نوٹس لیتے ہوئے
    چئیرمین نیب کو آج ذاتی حیثیت سے طلب کیا تھا۔

    یاد رہے کہ چیئرمین نیب جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال نے سابق وزیراعظم نواز شریف پر 4.9 ارب روپے کی رقم منی لانڈرنگ کے ذریعے بھارت بھجوانے کے الزام کی تحقیقات کا حکم دیا تھا، جس پر مسلم لیگ ن نے سخت احتجاج کیا۔

    نیب ترجمان کا کہنا ہے کہ نوازشریف پررقم منی لانڈرنگ کےذریعےبھارت بھجوانے کا الزام ہے، ورلڈ بینک مائیگریشن اینڈ رمیٹنس بک 2016 میں ذکر موجود ہے، رقم بھجوانے سے  بھارت کے غیرملکی ذخائربڑھے۔


    مزید پڑھیں: نواز شریف کے خلاف 4.9 بلین ڈالر بھارت بھجوانے کی شکایت


    ترجمان کا کہنا ہے کہ منی لانڈرنگ سے رقم بھجوانے پر پاکستان کونقصان اٹھانا پڑا۔

    وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے منی لانڈرنگ کے الزامات کی تحقیقات کے لئے چیئرمین نیب کو طلب کرنے کا مطالبہ کیا تھا جبکہ میاں نواز شریف کی جانب سے چیئرمین نیب سے 24 میں معافی مانگنے، بہ صورت دیگر مستعفی ہونے کا مطالبہ کیا تھا۔

    رکن قومی اسمبلی راناحیات نے اس حوالے سے نکتہ اعتراض اٹھایا، جس کا نوٹس لیتے ہوئے قائمہ کمیٹی نے چئیرمین نیب کو آج طلب کیا ہے۔

    بعد ازاں مسلم لیگ ن جاپان کے عہدے داروں کی جانب سے سپریم کورٹ میں درخواست دائر کی گئی، جس میں موقف اختیار کیا گیا کہ پریس ریلیز نواز شریف کوبدنام کرنے کے لیے جاری کی گئی، چیئرمین نیب سے غیر مشروط معافی مانگنے کا حکم دیا جائے۔

    نیب نے موقف اختیار کیا تھا کہ میڈیا رپورٹس کی بنیاد پر تحقیقات کا آغاز کیا گیا ہے، ورلڈ بینک مائیگریشن اینڈ رمیٹنس بک 2016 میں ذکر موجود ہے کہ نواز شریف نے بڑی رقم بھارت بجھوائی، رقم بھجوانے سے بھارت کے غیر ملکی ذخائر میں اضافہ ہوا۔چیئرمین نے بھی دو ٹوک موقف اختیار کرتے ہوئے کہا تھا کہ اگر احتساب جرم ہے، تو یہ جرم تو ہوتے رہے گا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • نوازشریف پراربوں ڈالربھارت بھیجنےکاالزام، وزیراعظم کا نیب چیئرمین کو طلب کرنے اور اسپیشل کمیٹی بنانے کا مطالبہ

    نوازشریف پراربوں ڈالربھارت بھیجنےکاالزام، وزیراعظم کا نیب چیئرمین کو طلب کرنے اور اسپیشل کمیٹی بنانے کا مطالبہ

    اسلام آباد : وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے نوازشریف کے اربوں ڈالربھارت بھیجنے کے الزام پر نیب چیئرمین کو طلب کرنے اور اسپیشل کمیٹی بنا کر تحقیقات کروانے کا مطالبہ کردیا جبکہ نیب کی پریس ریلیز کو قبل ازانتخابات دھاندلی قراردے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی میں وزیراعظم شاہدخاقان عباسی نے اظہارخیال کرتے ہوئے کہا انصاف کے تقاضے پورے ہونے چاہئیں، جس طرح نواز شریف پر نیب عدالتوں میں کیس چل رہے ہیں، پیشیاں ہورہی ہیں مجھے امیدنہیں کہ انہیں نیب سے کوئی انصاف ملےگا، ہفتےمیں چھ چھ،تین تین پیشیوں کی ماضی میں نظیر نہیں ملتی۔

    وزیراعظم کا کہنا تھا کہ نیب نے حالیہ ایک نوٹس لیا ہے، اس قسم کے نوٹس ہمارےلیے رسوائی کا باعث بن رہے ہیں، نوٹس لیاگیا ہے، نواز شریف نے4.9 ارب ڈالر بھارت بھیجے، ادارے کا سربراہ اس قسم کی باتیں کرے تو  پھر تشویش ہوتی ہے، ایسی باتیں کی جائیں تو دیکھ لیں باقی معاملات کیا ہوں گے۔

    شاہد خاقان عباسی نے نوازشریف کے اربوں ڈالربھارت بھیجنے سے متعلق الزام پر نیب چیئرمین کو طلب کرنے اور اسپیشل کمیٹی بنا کر تحقیقات کروانے کا مطالبہ کیا اور کہا کہ نیب کی جانب سے لگایا گیا حالیہ الزام نہ صرف بے بنیاد ہے بلکہ ملک کی بے عزتی کا باعث بنا ہے۔

    وزیر اعظم نے نیب کی پریس ریلیز کو قبل ازانتخابات دھاندلی قرار دیتے ہوئے کہا کہ چیئرمین نیب کا اقدام پری پول دھاندلی کے زمرے میں آتاہے، جاوید اقبال کا نام بطور چیئرمین نیب تجویز کرنے پر شرمندگی ہے۔

    وزیراعظم کے مطالبے کے بعد پیپلزپارٹی نے چیئرمین نیب کو بلانے کے معاملے پرمشاورت کیلئے وقت طلب کرلیا جبکہ تحریک انصاف نے مخالفت کردی۔

    یاد رہے گذشتہ روز چیئرمین نیب جسٹس جاوید اقبال نے سابق نواز شریف اور دیگر کے خلاف4.9بلین ڈالر بھارت بھجوانے کی شکایات کا نوٹس لیتے ہوئے جانچ پڑتال کا حکم دیا تھا۔


    مزید پڑھیں :  نوازشریف اور دیگر کیخلاف4.9بلین ڈالربھارت بھجوانے کی شکایت،چیئرمین نیب کا جانچ پڑتال کا حکم


    نیب ترجمان کا کہنا تھا کہ نوازشریف پررقم منی لانڈرنگ کےذریعےبھارت بھجوانے کا الزام ہے، ورلڈ بینک مائیگریشن اینڈ رمیٹنس بک 2016 میں ذکرموجود ہے، رقم بھجوانےسے بھارت کے غیرملکی ذخائربڑھے۔

    ترجمان نے مزید کہا تھا کہ منی لانڈرنگ سے رقم بھجوانے پر پاکستان کونقصان اٹھانا پڑا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • فرائض میں غفلت برتنے پر ڈپٹی ڈائریکٹر نیب لاہورعہدے سے معطل

    فرائض میں غفلت برتنے پر ڈپٹی ڈائریکٹر نیب لاہورعہدے سے معطل

    لاہور : چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال نے ناقص کارکردگی پر ڈپٹی ڈائریکٹر نیب لاہور کو عہدے سے معطل کردیا، ڈپٹی ڈائریکٹر نیب سکھر کے خلاف بھی انکوائری شروع کردی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق قومی احتساب بیورو کے چیئرمین سابق جسٹس (ر) جاوید اقبال نے ناقص کارکردگی دکھانے والے پر ڈپٹی ڈائریکٹر رمضان کو معطل اور ڈپٹی ڈائریکٹر نیب سکھر کاشف ممتاز گوندل کیخلاف انکوائری کا حکم جاری کردیا۔

    چیئرمین نیب کا کہنا ہے کہ کرپٹ اور غیر ذمہ دار افراد کی ادارے میں کوئی جگہ نہیں ہے، نیب ملک سے کرپشن کے خاتمے کیلئے پر عزم ہے، احتساب سب کا‘ کی پالیسی پر عمل پیرا ہیں۔

    مزید پڑھیں : نیب کسی سے ذاتی اور سیاسی انتقام پر یقین نہیں رکھتا، چیئرمین نیب جاوید اقبال

    اس حوالے سے ترجمان نیب کا کہنا ہے کہ ڈپٹی ڈائریکٹر رمضان کو صفائی کا پورا موقع دیا جائے گا، ڈپٹی ڈائریکٹر نیب سکھر کاشف گوندل کو مس کنڈکٹ پر تین ماہ کیلئے معطل کیا گیا تھا۔

    مزید پڑھیں: پراسیکیوٹرجنرل کی تعیناتی، چیئرمین نیب نے حکومتی دباؤ مسترد کردیا

    ترجمان نیب کے مطابق نیب سے اب تک23افسران و ملازمین معطل جبکہ بتیس کو وارننگ کے ساتھ جرمانے کیے گئے ہیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔  

  • چیئرمین نیب کا آغا سراج درانی کے خلاف تحقیقات کا حکم

    چیئرمین نیب کا آغا سراج درانی کے خلاف تحقیقات کا حکم

    کراچی: چیئرمین نیب نے اسپیکر سندھ اسمبلی آغا سراج درانی کے خلاف انکوائری کا حکم دے دیا ہے، آغا سراج درانی کے خلاف غیر قانونی تقرریوں کی شکایت ہے۔

    تفصیلات کے مطابق چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال نے اسپیکر سندھ اسمبلی آغا سراج کے خلاف تحقیقات کا حکم دیتے ہوئے کہا ہے کہ آغا سراج درانی کے خلاف آمدن سے زائد اثاثوں کی چھان بین ہوگی۔

    نیب اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ سیکریٹری سندھ اسمبلی غلام عمر فاروق کے خلاف بھی تحقیقات ہوں گی، سابق سیکریٹری لینڈ یوٹیلائزیشن سندھ شاہ زر شعمون کے خلاف ریفرنس دائر کردیا گیا ہے۔

    سابق ڈی جی سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی منظور قادر کے خلاف ریفرنس دائر کردیا گیا ہے جبکہ وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق کے خلاف شکایات کی جانچ پڑتال کا حکم دیا گیا ہے، سعد رفیق پر مشینوں کی خریداری میں قواعد و ضوابط کی خلاف ورزی کا الزام ہے۔

    واضح رہے کہ گزشتہ روز ڈی جی نیب پنجاب نے اپنے بیان میں کہا تھا کہ خواجہ سعد رفیق کی پراپرٹی کے لین دین میں شکوک و شبہات پائے جاتے ہیں۔

    یاد رہے کہ چند روز قبل خواجہ سعد رفیق کو چیف جسٹس ثاقب نثار نے سپریم کورٹ لاہور رجسٹری طلب کیا تھا اور ریلوے میں 60 ارب روپے کی کرپشن کے حوالے سے پوچھ گچھ کی تھی، چیف جسٹس نے پاکستان ریلوے کا مکمل آڈٹ کرانے کا حکم دیا تھا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • اس وقت کوئی طاقت نہیں جو نیب کی ڈوری ہلائے،ڈوری ہلی تو بیگ اٹھا کر چلا جاؤں گا،چیئرمین نیب

    اس وقت کوئی طاقت نہیں جو نیب کی ڈوری ہلائے،ڈوری ہلی تو بیگ اٹھا کر چلا جاؤں گا،چیئرمین نیب

    اسلام آباد : چیئرمین نیب جسٹس(ر)جاوید اقبال کا کہنا ہے کہ اس وقت کوئی طاقت نہیں جو نیب کی ڈوری ہلائے، جب کوئی ڈوری ہلی تو بیگ اٹھا کر چلا جاؤں گا۔

    تفصیلات کے مطابق پی اے سی میں شرکت کے بعد چیئرمین نیب جسٹس(ر)جاوید اقبال نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ رپشن کےحجم کی بات تب کی جاتی ہےجب کم ہو، اب حجم سے بات آگے نکل گئی ہے، پی اے سی نے نیب کے کام پر اعتماد کا اظہار کیا، اس وقت کوئی طاقت نہیں جو نیب کی ڈوری ہلائے، جب کوئی ڈوری ہلی تو بیگ اٹھا کر چلاجاؤں گا۔

    چیئرمین نیب کا کہنا تھا کہ نوازشریف کو روکنا میرا کام نہیں، نیب کسی قسم کی انتقامی کارروائی نہیں کر رہا، الیکشن ہونے یا نہ ہونے سے نیب کا کوئی تعلق نہیں، کچھ لوگوں کیخلاف انکوائری شروع ہو چکی مزید بھی ہوگی، جب شیشے کے گھر میں ہوں تو پتھر تو آئیں گے۔

    جسٹس(ر)جاویداقبال نے کہا کہ برطانیہ میں مفرورنیب کو مطلوب افراد کیخلاف وارنٹ جاری کیے، وزیرداخلہ اتنا بااختیار نہیں لوگوں کو دوسروں کے حوالے کرے، صحافی نے سوال کیا یہ اختیارکس کا ہے؟ جس کے جواب میں چیئرمین نیب نے کہا کہ یہ آپ بااختیار لوگوں سے پوچھیں۔


    مزید پڑھیں : کرپشن کی لعنت کاخاتمہ میری اولین ترجیح ہے،چیئرمین نیب


    ان کا کہنا تھا کہ الیکشن ہونےیانہ ہونے سے نیب کا کوئی تعلق نہیں، جس نے کرپشن کی ہے وہ الیکشن سے پہلے بھی جوابدہ ہے اور بعد میں بھی، کچھ لوگوں کیخلاف انکوائری شروع ہوگئی، مزید کیخلاف جلد شروع ہوگی، یقین دلاتا ہوں کہ کیسز جلد انجام کو پہنچ جائیں گے۔

    چیئرمین نیب نے سوال کیا کہ کیاکچھ مہینوں میں نیب کی ساکھ بحال نہیں ہوئی؟ اکتوبرمیں آیا اس کے بعد نیب کارکردگی سامنے ہے، اکتوبر کے بعد کوئی شکایت یا الزام نیب پر لگایا گیا تو بتائیں۔

    انھوں نے مزید کہا کہ کوئی مجھے برا بھلا کہے گا تو میں برانہیں مناؤں گا، نیب کو برا کہا جائے گا تو ادارےکادفاع کروں گا، یہ نہیں کہا کہ لوگ آفتاب شیرپاؤنے باہربھیجے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • کرپشن کی لعنت کاخاتمہ میری اولین ترجیح ہے،چیئرمین نیب

    کرپشن کی لعنت کاخاتمہ میری اولین ترجیح ہے،چیئرمین نیب

    اسلام آباد : چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال کا کہنا ہے کہ کرپشن کی لعنت کاخاتمہ میری اولین ترجیح ہے، بدعنوانی کےخاتمے کیلئے تمام وسائل بروئے کار لائیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال کی زیرصدارت نیب ہیڈ کوارٹراسلام آباد میں اجلاس ہوا، اجلاس میں نیب کی مجموعی کارکردگی کا جائزہ لیا گیا۔

    اجلاس میں بریفنگ میں بتایا گیا کہ بدعنوان عناصر سے 296ارب کی رقم قومی خزانے میں جمع کرائی، نیب کےقیام سےاب تک367742شکایات آئیں، 365374 شکایات قانون کے مطابق نمٹائی گئیں۔

    چیئرمین نیب نے ہدایت دی کہ انکوائریوں اورجانچ پڑتال کوقانون کےمطابق وقت پرمکمل کریں اور بدعنوان عناصر کو قانون کےمطابق سزا دی جائے۔

    بریفنگ میں بتایا گیا کہ نیب کے احتساب عدالتوں میں1200ریفرنسز زیرسماعت ہیں، جس پر جاویداقبال کا کہنا تھا کہ ریفرنسزکی جلد سماعت کیلئے عدالتوں میں درخواستیں دی جائیں۔

    چیئرمین نیب نے کہا کہ کرپشن کی لعنت کا خاتمہ میری اولین ترجیح ہے، بدعنوانی کےخاتمے کیلئےتمام وسائل بروئےکارلائیں گے، نیب بلاتفریق احتساب پرعمل پیرا ہے۔


    مزید پڑھیں : نیب کسی سے ذاتی اور سیاسی انتقام پر یقین نہیں رکھتا، چیئرمین نیب جاوید اقبال


    یاد رہے گزشتہ اجلاس میں چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال کا کہنا تھا کہ نیب کسی سے ذاتی اور سیاسی انتقام پر یقین نہیں رکھتا، احتساب سب کے
    لیے کی پالیسی کے تحت کام کام اور صرف کام ہورہا ہے۔

    جاوید اقبال کا کہنا تھا ہم کرپشن فری پاکستان کے لیے پُرعزم ہیں، ذمہ داریاں سنبھالتے ہوئے عزم کیا تھا کہ انصاف ہوتا ہوا نظر آئے گا، ہر پاکستانی بدعنوانی کے خاتمے کے لیے نیب کی طرف دیکھ رہا ہے۔

    انھوں نے مزید کہا تھا بدعنوانی کا خاتمہ پوری قوم کی آواز ہے، وہ وقت دور نہیں جب پورے پاکستان کو بدعنوانی سے پاک کردیں گے، نیب افسران
    شفافیت ، شواہد اور قانون کے مطابق کام کریں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • نیب کسی سے ذاتی اور سیاسی انتقام پر یقین نہیں رکھتا، چیئرمین نیب جاوید اقبال

    نیب کسی سے ذاتی اور سیاسی انتقام پر یقین نہیں رکھتا، چیئرمین نیب جاوید اقبال

    اسلام آباد: چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال نے کہا ہے کہ نیب کسی سے ذاتی اور سیاسی انتقام پر یقین نہیں رکھتا، احتساب سب کے لیے کی پالیسی کے تحت کام کام اور صرف کام ہورہا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق نیب ہیڈ کوارٹر میں چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال کی زیر صدارت اجلاس منعقد ہوا جس میں نیب کی کارکردگی کا جائزہ لیا گیا۔

    نیب کے مطابق 5 ماہ میں 226 افراد گرفتار کیا گیا، 55 شکایات کی جانچ پڑتال ہوئی،39 انکوائریاں، 33 انویسٹی گیشن کی منظوری دی گئی، بدعنوانی کے 197 ریفرنس دائر کئے گئے، 27 ملزمان کو احتساب عدالت نے سزا دی۔

    چیئرمین نیب جاوید اقبال نے کہا کہ ہم کرپشن فری پاکستان کے لیے پُرعزم ہیں، ذمہ داریاں سنبھالتے ہوئے عزم کیا تھا کہ انصاف ہوتا ہوا نظر آئے گا، ہر پاکستانی بدعنوانی کے خاتمے کے لیے نیب کی طرف دیکھ رہا ہے۔

    جسٹس (ر) جاوید اقبال نے کہا کہ بدعنوانی کا خاتمہ پوری قوم کی آواز ہے، وہ وقت دور نہیں جب پورے پاکستان کو بدعنوانی سے پاک کردیں گے، نیب افسران شفافیت، شواہد اور قانون کے مطابق کام کریں۔

    مزید پڑھیں: کرپشن اب دیمک نہیں کینسر بن چکی ہے، اسے ختم کرنا ہوگا، جسٹس (ر ) جاوید اقبال

    واضح رہے کہ اس سے قبل چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال کا کہنا تھا کہ کرپشن اب دیمک نہیں کینسر بن چکی ہے، ملک سے کرپشن کے خاتمے کے لیے کسی سرزنش کی پرواہ نہیں کریں گے، نیب کے اقدامات ترقی کی راہ میں رکاوٹ نہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ نیب انسان دوست ادارہ ہے اس کا مقصد ملک سے کرپشن کا خاتمہ ہے، صرف نیب نے نہیں ہم سب کو مل کر برائیوں کے خاتمے کے لیے اپنا کردار ادا کرنا ہوگا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • کرپشن اب دیمک نہیں کینسر بن چکی ہے، اسے ختم کرنا ہوگا، جسٹس (ر ) جاوید اقبال

    کرپشن اب دیمک نہیں کینسر بن چکی ہے، اسے ختم کرنا ہوگا، جسٹس (ر ) جاوید اقبال

    لاہور : چئیرمین نیب جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال نے کہا ہے کہ کرپشن اب دیمک نہیں کینسر بن چکی ہے، ملک سے کرپشن کے خاتمے کیلئے کسی سرزنش کی پروا نہیں کریں گے، نیب کے اقدامات ترقی کی راہ میں رکاوٹ نہیں۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے ایوان اقبال لاہور میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا، چئیرمین نیب نے کہا کہ نیب انسان دوست ادارہ ہے،اس کا مقصد ملک سے کرپشن کا خاتمہ کرنا ہے، صرف نیب نے نہیں بلکہ ہم سب کو مل کر برائیوں کے خاتمے کیلئے اپنا کردار ادا کرنا ہوگا۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ جو مجھ کرنا ہے کروں گا، مجھے کسی کی پرواہ نہیں، ہر عمل قانون کے مطابق ہوگا، یہ تاثرغلط ہے کہ نیب قومی ترقی میں حائل ہورہا ہے۔

    نیب کسی بھی قسم کی ترقی کی راہ میں رکاوٹ نہیں ہے، نیب اپنا کام قانون کے مطابق کررہا ہے اور کرتا رہے گا۔

    جسٹس (ر) جاوید اقبال نے کہا کہ ہمیں چاہیے تمام ترجدوجہد پاکستان کیلئے کریں، ہمیں ملکی ترقی کی فکر ذاتی چیزوں سے بڑھ کر ہونی چاہیے۔


    مزید پڑھیں: نیب نے بدعنوان عناصر سے اب تک289ارب وصول کیے، جسٹس (ر) جاوید اقبال


    ان کا مزید کہنا تھا کہ وہ کوئی دباؤ یا سفارش قبول نہیں کریں گے، قانون کی خلاف ورزی کرنیوالے اہلکاروں کیخلاف بھی کارروائی ہوگی، بد عنوان افسران کی نیب میں کوئی جگہ نہیں ہے، نیب افسران دیانت داری سے کام کریں تو ملک سے کرپشن کا خاتمہ کیا جاسکتا ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔  

  • نیب نے بدعنوان عناصر سے اب تک289ارب وصول کیے، جسٹس (ر) جاوید اقبال

    نیب نے بدعنوان عناصر سے اب تک289ارب وصول کیے، جسٹس (ر) جاوید اقبال

    کراچی : چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال نے کہا ہے کہ قومی احتساب بیورو نے اپنے قیام سے اب تک بدعنوان عناصر سے289ارب وصول کیے ہیں۔

    یہ بات انہوں نے کراچی میں نیب کے افسران سے ایک تقریب میں خطاب کرتے ہوئے کہی، جسٹس (ر) جاوید اقبال کا کہنا تھا کہ نیب ملک سے ہر قسم کی بدعنوانی کے خاتمے کیلئے پُرعزم ہے اور ہم اس کے لیے زیروٹالرنس پالیسی پرعمل پیرا ہیں۔

    چیئرمین نیب نے مزید کہا کہ نیب نے مشترکہ تحقیقاتی ٹیم کا نظام وضع کیا ہے، سرکاری ملازم فرائض نبھانے میں اثرو رسوخ استعمال نہیں کرسکتا۔

    واضح رہے کہ چئیرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال پاکستان سے کرپشن صاف کرنے کے لیے پرعزم ہیں، انہوں نے اس سے قبل بھی ملک سے کرپشن کے خاتمے کے عزم کا اعادہ کیا۔

    گزشتہ ماہ اسلام آباد میں ایک تقریب میں ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کے عوام کو اب نیب کے کام میں تبدیلی اور احتساب ہوتا نظر آئے گا، قوم کی توقعات پر پورا اتریں گے، نیب ہیڈ کوارٹر بلڈنگ کے تعمیری بجٹ کی انکوائری کرائی جائے گی۔


    مزید پڑھیں: نیب میں کوئی سفارش یا دباؤ قبول نہیں کیا جائیگا، جسٹس (ر) جاوید اقبال


    ان کا مزید کہنا تھا کہ وہ کوئی دباؤ یا سفارش قبول نہیں کریں گے، قانون کی خلاف ورزی کرنیوالے اہلکاروں کیخلاف بھی کارروائی ہوگی، بد عنوان افسران کی نیب میں کوئی جگہ نہیں ہے، نیب افسران دیانت داری سے کام کریں تو ملک سے کرپشن کا خاتمہ کیا جاسکتا ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔