Tag: chairman NDMA

  • زلزلے میں جاتلاں سب سے زیادہ متاثر ہوا: چیئرمین این ڈی ایم اے

    زلزلے میں جاتلاں سب سے زیادہ متاثر ہوا: چیئرمین این ڈی ایم اے

    اسلام آباد: این ڈی ایم اے کے چیئرمین لیفٹیننٹ جنرل محمد افضل کا کہنا ہے کہ زلزلے کے باعث میرپور میں 24 افراد اور جہلم میں ایک شخص جاں بحق ہوا۔ پاک آرمی کی 20 مشینیں سڑک کی بحالی کا کام کر رہی ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) کے چیئرمین لیفٹیننٹ جنرل محمد افضل کا کہنا ہے کہ جاتلاں کل زلزلے میں زیادہ متاثر ہوا، زلزلے کے باعث میرپور میں 24 افراد اور جہلم میں ایک شخص جاں بحق ہوا۔ زلزلے کے باعث 450 گھر متاثر ہوئے۔

    چیئرمین این ڈی ایم اے کا کہنا تھا کہ زلزلے سے 135 گھر بری طرح متاثر ہوئے ہیں، جاتلاں تک تقریباً 14 کلو میٹر کی سڑک متاثر ہوئی ہے۔ پاک آرمی کی 20 مشینیں سڑک کی بحالی کا کام کر رہی ہیں، سی این ڈی ڈبلیو کی 16 مشینیں بھی کام کر رہی ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ آج شام تک سڑک ہلکی ٹریفک کے لیے قابل استعمال ہوجائے گی، پاک فوج سمیت دیگر ادارے امدادی کاموں میں مصروف ہیں۔ صاف پانی اور کھانے پینے کی اشیا آج شام تک پہنچ جائیں گی۔ امدادی اشیا کی ضرورت پڑی تو ہم موبائل نمبر فراہم کریں گے۔

    لیفٹیننٹ جنرل محمد افضل کا کہنا تھا کہ جن سفیروں نے رابطہ کیا ہے انہیں فی الحال کہا ہے کہ امداد کی ضرورت نہیں، متاثرین کو ضروری اشیا فراہم کی جارہی ہیں۔ پاک فوج، آزاد کشمیر حکومت کے ساتھ ٹیم کی طرح کام کر رہے ہیں۔

    خیال رہے کہ گزشتہ روز ملک کے بیشتر شہروں میں 5.8 شدت کے زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے، زلزلے سے آزاد کشمیر میں شدید تباہی پھیل گئی۔

    میر پور جاتلاں میں نہر اپر جہلم کے قریب سڑکوں میں گہرے شگاف پڑ گئے جس کے باعث کئی گاڑیاں الٹ گئیں۔ سڑکیں ٹوٹ کر دھنس گئیں، زلزلے کے باعث ایک عمارت بھی منہدم ہوئی ہے جس سے متعدد افراد زخمی ہوئے۔

    زلزلے کے بعد میر پور آزاد کشمیر، جاتلاں اور گرد و نواح میں مواصلاتی نظام منقطع ہو چکا ہے۔ زلزلے کے باعث ایک نجی اسپتال کو بھی شدید نقصان پہنچا۔

    اب تک زلزلے سے جاں بحق ہونے والے افراد کی تعداد 30 بتائی جارہی ہے جبکہ سینکڑوں افراد زخمی ہوئے ہیں۔

  • زلزلے میں ہونے والی اموات کی تعداد 269 ہو گئی، چیئر مین این ڈی ایم اے

    زلزلے میں ہونے والی اموات کی تعداد 269 ہو گئی، چیئر مین این ڈی ایم اے

    اسلام آباد : چیئر مین این ڈی ایم اے میجر جنرل اصغر نواز نے کہا کہ 26 اکتوبر کے زلزلے میں ہونے والی اموات کی تعداد 269 ہو گئی ہے،جاں بحق ہونے والوں میں بڑی تعداد بچوں اورخواتین کی ہے ۔

    وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات پرویز رشید کے ہمراہ اسلام آباد میں نیوز کانفرنس میں چیئرمین این ڈی ایم اے نے بتایا کے زلزلے سے 2 ہزار 2 سو ستائیس افراد زخمی ہوئے،اور 35 ہزار 492 گھر تباہ ہوئے۔

    چیئرمین این ڈی ایم اے کا کہنا تھا کہ کے پی کے حکومت نے زلزلہ متاثرین کے لیے 3 ارب روپے کی امداد جاری کر دی ہے جبکہ پیر سے متاثرین کو گھروں کے معاوضے کی ادائیگی شروع کر دی جائے گی۔

    چیئرمین این ڈی ایم اے نے بتا یا کہ زلزلہ متاثرین کے لیے تین ریلیف کیمپ قائم کیے گئے ہیں جبکہ 27 ڈسٹری بیوشن پوائنٹس بنائے گئے ہیں.

    انہوں نے کہا کہ امدادی کاموں میں 8 ہیلی کاپٹر ،تین سی ون تھرٹی ،دو فوکر طیارے حصہ لے رہے ہیں ۔اب تک زلزلہ متاثرین کو 36 ہزار دو سو 99 ٹینٹس،69 ایک سو 39فوڈ پیکٹس،44 ہزارسات سو75 کمبل اور 14 ٹن پانی کی بوتلیں فراہم کی جا چکی ہیں۔

  • چترال میں سیلابی پانی سے بڑے پیمانے پرتباہی ہوئی، این ڈی ایم اے

    چترال میں سیلابی پانی سے بڑے پیمانے پرتباہی ہوئی، این ڈی ایم اے

    لاہور : چئیرمین این ڈی ایم اے جنرل اصغر نواز کا کہنا ہے کہ اس سال نارمل مون سون کی پیش گوئی کی گئی تھی، سیلابی پانی سے چترال میں سب سے زیادہ تباہی ہوئی ۔

    اے آروائی نیوز سے خصوصی گفتگو میں چئیرمین این ڈی ایم اے جنرل اصغر نواز نے کہا کہ اس سال نارمل مون سون بارشوں کو مدِ نظر رکھتے ہوئے منصوبہ بندی کی گئی، انہوں نے کہا کہ سیلابی پانی سے کچے کے مزید علاقے زیرِ آب آئیں گے۔

    چئیرمین این ڈی ایم اے نے بتایا کہ مون سون بارشوں کا سلسلہ جولائی کےآخری ہفتے سے اگست کےآخر تک جاری رہے گا۔

    جنرل اصغر نواز نے تصدیق کی کہ چترال میں سیلابی پانی سے تباہی ہوئی اور زمینی رابطہ منقطع ہوگیا ساٹ چئیرمین این ڈی ایم اے نے کہا کہ شدید گرمی سے برف پگھلی اور سیلاب آیا۔

  • سندھ میں گرمی سےہلاکتیں، این ڈی ایم اے کا فوج کی خدمات لینےکا فیصلہ

    سندھ میں گرمی سےہلاکتیں، این ڈی ایم اے کا فوج کی خدمات لینےکا فیصلہ

    کراچی: ملک بھر میں جاری گرمی کی شدید لہر سے ہلاکتوں اور وزیر اعظم کی ہدایت کے بعدنیشنل ڈزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی بھی حرکت میں آ گئی،صوبے بھر کے تمام سرکاری اداروں میں ہیٹ اسٹروک سینٹرز قائم کرنے کے لئے رینجرز اور آرمی کی مدد طلب کر لی۔

    نیشنل ڈزاسٹرمینجمنٹ اتھارٹی نے وزیر اعظم کی ہدایت پر نیشنل ہیلتھ ایمرجنسی رسپانس نیٹ ورک سے رابطہ کرتے ہوئے صوبے کے تمام سرکاری ہسپتالوں اور بیسک ہیلتھ یونٹس میں ہیٹ سٹروک سینٹرز قائم کرنے کی ہدایات جاری کر دی،صورت حال کی سنگینی کے پیش نظر این ڈی ایم اے نے آرمی اور رینجرز کی مدد لینے کا فیصلہ بھی کیا ہے ۔

    اس سلسلے میں این ڈی ایم اے کی جانب سے کورکمانڈر کراچی سے مدد کی درخواست کر دی گئی ہے،تا کہ کنٹونمنٹ کے علاقوں میں موجود سرکاری ہسپتال اور بیسک ہیلتھ یونٹس میں ہیٹ سٹروک سینٹرز قائم کئے جا سکیں ۔

    این ڈی ایم نے پی ڈی ایم اے کو متاثرہ افراد کے لئے فوری ہیلپ لائن قائم کرنے کی ہدایت کی ہے جبکہ نیشنل ہیلتھ ایمرجنسی رسپانس نیٹ ورک کو ایدھی اور ریسکیو ٹیموں کے ساتھ تعاون بہتر بنانے کا بھی کہا گیا ہے۔

    دوسری جانب آئی ایس پی آر کے مطابق پاک آرمی اور سندھ رینجرز کی جانب سے قائم ہیٹ اسٹروک سینٹرزمیں مفت طبی امداد فراہم کی جارہی ہے۔

    ترجمان سندھ رینجرز کے مطابق ہیٹ اسٹروک سے بچاؤ کیلئے قائم سینٹرز میں ڈاکٹرز، پیرامیڈیکل اسٹاف اورادویات کا مکمل انتظام موجود ہیں۔۔ شہریوں سے اپیل ہے کہ ہیٹ اسٹروک لگنے والوں کو فوری طور پر قریبی سینٹر منتقل کریں۔

  • سیلاب سے جاں بحق افراد کی تعداد 274 ہوگئی،چیٔرمین این ڈی ایم اے

    سیلاب سے جاں بحق افراد کی تعداد 274 ہوگئی،چیٔرمین این ڈی ایم اے

    پنجاب: پاکستان ڈیزاسٹرمینجمنٹ اتھارٹی کے مطابق پنجاب میں آنے والے سیلاب سے جاں بحق ہونے والے افراد کی تعداد دو سو چوہترہوگئی ہے۔

    پنجاب میں آنے والے سیلاب نے بڑے پیمانے پرتباہی مچائی ہے، چیئرمین این ڈی ایم اے کا کہنا تھا کہ سیلاب کے باعث پنجاب کے 10 اضلاع بری طرح متاثر ہوئے ہیں، سیلاب کی تباہ کاریوں سے ہلاک ہونے والے افراد کی تعداد دوسو ستر سے زائد ہے جب کہ مجموعی طور پرگیارہ لاکھ افراد متاثر ہوئے ہیں، سیلابی ریلوں کے باعث تین ہزاردیہات متاثر ہوئے اورپینتالیس ہزارگھروں کو نقصان پہنچا ہے۔

    ڈی جی پی ڈی ایم اے ڈاکٹراحمد جاوید قاضی کا کہنا ہے کہ جنوبی پنجاب سے گزرنے والے سیلابی پانی ، دریاﺅں کے بندوں اور پشتوں کی مسلسل مانیٹرنگ کی جا رہی ہے، ملتان میں ہر قسم کی صورت حال سے نمٹنے کے لئے ریلیف کیمپ اور خیمہ بستیاں قائم کر دی گئیں ہیں۔ جبکہ سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں تین سو سے زائد ریلیف کیمپوں میں تئیس ہزار پانچ سو متاثرین سیلاب قیام پزیر ہیں۔

    جھنگ میں سیلاب سے متاثرہ افراد کے لئے امدادی سامان کی ترسیل جاری ہے، پی ڈی ایم اے کے مطابق اب تک سیلاب سے متاثرہ ضلعی انتظامیہ کو سینتالیس ہزار خیمے ، اور نوے ہزار فوڈ ہیمپرز فراہم کئے جاچکے ہیں۔