Tag: Chairman Nepra

  • کےالیکٹرک بجلی کی پیداوار بہتر بنانے میں ناکام رہا، چیئرمین نیپرا

    کےالیکٹرک بجلی کی پیداوار بہتر بنانے میں ناکام رہا، چیئرمین نیپرا

    کراچی : چیئرمین نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) توصیف حسن فاروقی نے کہا ہے کہ کےالیکٹرک کا سب سے بڑا المیہ یہ ہے کہ وہ اپنی بجلی کی پیداوار کو بہتر نہیں بناسکا۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے کراچی چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری (کے سی سی آئی) کے دورے کے موقع پر اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

    اس موقع پر چیئرمین بزنس مین گروپ زبیر موتی والا، وائس چیئرمین بی ایم جی جاوید بلوانی، صدر کے سی سی آئی محمد طارق یوسف، توصیف احمد، محمد حارث اگر، محمد ادریس اور دیگر اراکین بھی موجود تھے۔

    چیئرمین نیپرا نے کہا کہ ٹیکنالوجی اور مقابلہ ہی آگے بڑھنے کا واحد راستہ ہے، ٹیکنالوجی پہلے سے موجود ہے لیکن مقابلہ کہیں نظر نہیں آرہا چونکہ کےالیکٹرک کی اجارا داری جولائی 2023 تک ختم ہو جائے گی اور سی ٹی بی سی ایم کراچی کے تاجروں کو اجازت دے گا کہ وہ اپنی بجلی کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے یا تو اپنے پاور پلانٹس لگا کر یا اپنی مرضی سے کسی اور پاور پروڈیوسر سے حاصل کرسکیں۔

    انہوں نے بتایا کہ کمپیٹیٹیو ٹریڈنگ بائلٹرل کنٹریکٹ مارکیٹ (سی ٹی بی سی) پاکستان کی ہول سیل الیکٹرسٹی مارکیٹ کھولنے کے لیے ایک روڈ میپ فراہم کرتا ہے جس کا مقصد بجلی کے بلک صارفین کو ڈسکوز یا اپنی پسند کے مسابقتی سپلائر سے بجلی خریدنے کا انتخاب فراہم کرنا ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ پچھلے ساڑھے تین سال کے دوران یہ ان کی اولین ترجیحات میں سے ایک رہی ہے کہ اس بات کو یقینی بنایا جائے کہ کوئی درآمدی ایندھن پر مبنی پراجیکٹ یا پھر ٹیک یا پے پر مبنی پراجیکٹ کو لگانے کی اجازت نہ دی جائے۔

    انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان اس وقت توانائی کی بدترین صورتحال سے گزررہا ہے کیونکہ پیداواری صلاحیت ہونے کے باوجود ملک بجلی پیدا کرنے سے قاصر ہے کیونکہ بجلی کی پیداوار کے لیے درآمدی ایندھن خریدنے کے لیے فنڈز دستیاب نہیں ہیں۔

    چیئرمین نیپرا نے کے الیکٹرک کی جانب سے بندصنعتوں سے وصول کیے جانے والے فکسڈ چارجز کے حوالے سے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ متعلقہ قوانین کے تحت ایسی تمام بند صنعتوں کے پاس کنکشن منقطع کرنے کے لیے درخواست دینے کا اختیار ہے جس سے وہ فکسڈ چارجز سے بچ جائیں گے۔

    کے الیکٹرک ان صنعتوں کی جانب سے درخواست موصول ہونے پر کسی بھی وقت سیکیورٹی ڈپازٹ اور سسٹم ڈیولپمنٹ چارجز کے بغیر انہیں دوبارہ کنیکشن بحال کرنے کا ذمہ دار ہے۔

  • بجلی کی قیمت میں پھر بڑا اضافہ : نیپرا نے منظوری دے دی

    بجلی کی قیمت میں پھر بڑا اضافہ : نیپرا نے منظوری دے دی

    اسلام آباد : نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) کی جانب سے بجلی کی فی یونٹ قیمت میں اضافے کی منظوری دے دی گئی ہے۔

    نیپرا کے مطابق بجلی کی فی یونٹ قیمت میں9 روپے79 پیسے اضافے کی منظوری دی گئی ہے، بجلی مہنگی کرنے کی منظوری گزشتہ مالی سال کی ماہانہ ایڈجسٹمنٹ کی مد میں دی گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق نیپرا میں سی پی پی اے کی جون کیلئے فیول ایڈجسٹمنٹ کے حوالے سے سماعت ہوئی جس میں نیپرا نے بجلی 9روپے 79پیسے فی یونٹ مہنگی کرنے کی منظوری دیدی۔،

    اس حوالے سے نیپرا حکام کے مطابق مذکورہ اضافے کا اطلاق لائف لائن اور کے الیکٹرک صارفین پر نہیں ہوگا یہ اضافہ جون کی ماہانہ فیول ایڈجسٹمنٹ کی مد میں کیاگیا ہے۔

    حکام کا کہنا ہے کہ نیپرا اتھارٹی اعداد وشمار کا جائزہ لینے کے بعد تفصیلی فیصلہ جاری کرے گی، صارفین کو آئندہ ماہ کے بلوں میں اضافی ادائیگیاں کرنا ہوں گی۔

    چیئرمین نیپرا توصیف فاروقی نے کہا کہ بجلی کی پیداوار کیلئے ایل این جی نہ خریدی گئی تو کیا لوڈشیڈنگ ہوگی؟ اور اس سلسلے میں حکومت کیا حکمت عملی اپنائے گی ؟

    سی پی پی اے حکام نے جواب دیا کہ بجلی کی پیداوار کیلئے کوئلے کی فراہمی میں بہتری آئی ہے، گرڈ کو مستحکم رکھنے کے لیے بھی اقدامات کررہے ہیں۔

    چیئرمین نیپرا کا کہنا تھا کہ ایندھن کی قیمت میں 10فیصد اور روپے کی قدرآدھی رہ گئی ہے، فیول ایڈجسٹمنٹ کے تحت صارفین پر 133ارب روپے کا اضافی بوجھ پڑے گا۔

  • میپکو نے ماہ مئی کے بلوں میں اوور بلنگ کا اعتراف کرلیا

    میپکو نے ماہ مئی کے بلوں میں اوور بلنگ کا اعتراف کرلیا

    اسلام آباد : بجلی کی سرکاری تقسیم کار کمپنیوں کی جانب سے اوربلنگ کے حوالے سے اووربلنگ اور صارفین کی شکایات پر نیپرا میں عوامی سماعت ہوئی۔

    اس موقع پر ملتان الیکٹرک پاور کمپنی (میپکو) نے اوور بلنگ کا اعتراف کرلیا، سی ای او نے اعتراف کرتے ہوئے کہا کہ میپکو نے ماہ مئی میں 31 کے بجائے 37 روز کے بل بھیجے۔

    سی ای او میپکو نے بتایا کہ ادارے کی جانب سے مئی میں عید الفطراور دوسری چھٹیوں کی وجہ سے اوور بلنگ کی گئی، اگلے ماہ میں بجلی کے بل26 دن کے بھیجے گئے۔

    جس پر نیپرا ممبر نے کہا کہ یہ آپ کیسے کرسکتے ہیں؟52لاکھ صارفین میں سے بیشتر کے ساتھ زیادتی کیوں کی گئی؟

    سی ای او میپکو نے کہا کہ چار رکنی کمیٹی بنائی گئی تھی جس نے تحقیقات مکمل کر لی ہیں، ممبر نیپرا نے کہا کہ چھٹیوں میں کیسے آپ نے ایڈجسٹمنٹس کی، اتھارٹی کو وضاحت چاہیے۔

    سی ای میپکو کا کہنا تھا کہ کورونا وائرس کی صورتحال کی وجہ سے 8 سے 16 مئی کے دوران ریڈنگ پر کافی اثر پڑا، ممبر نیپرا اتھارٹی نے کہا کہ کتنے صارفین8سے 16 مئی والی ریڈنگ میں متاثر ہوئے؟

    جس پر میپکو حکام کا کہنا تھا کہ 20میں سے 8بیجز کے صارفین اوور بلنگ سے متاثر ہوئے، ممبر نیپرا اتھارٹی نے کہا کہ انکوائری کمیٹی جو بنائی تھی اس میں کتنے صارفین متاثر نکلے؟؟

    چیئرمین نیپرا نے کہا کہ حکومت نے کہاں لکھا تھا لاک ڈاؤن کے باعث ڈیوٹیاں ختم ہوگئیں، ڈسکوز کی جانب سے پیش کئے جانے والے دلائل بلاجواز ہیں، ہم نے کسی سے زیادتی نہیں ہونے دینی ،انصاف فراہم کرنا ہے۔

    اس موقع پر سی ای او لیسکو نے کہا کہ گزیٹڈ چھٹیاں نکال کر ہمیں بڑی مشکل سے 20دن ملتے ہیں، جولائی میں عاشورہ اور گزیٹڈ چھٹیوں کے باعث اثر آیا۔ چئیرمین نیپرا نے دریافت کیا کہ جب چھٹیوں کے باعث مسائلپیش آئے تو کبھی آپ نے نیپرا سے رجوع کیا ؟

    ممبر نیپرا اتھارٹی نے کہا کہ ڈسکوز کی جانب سے ایسے مسائل ہیں تو تحریری طور پر اتھارٹی کو آگاہ کریں، لیسکو اس بات کو مانتی ہے یا نہیں کہ اووربلنگ ہوئی ہے؟

    سی ای او لیسکو نے سماعت کے دوران اوور بلنگ سے انکار کیا جس پر چئیرمین نیپرا نے کہا کہ آپ کیسے کہہ سکتے ہیں کہ اووربلنگ نہیں ہوئی؟1ماہ میں 33دن کے بل اگلے ماہ 37 دن اووربلنگ اور کیا ہے؟

    سی ای او لیسکو کے جواب پر ممبر نیپرا اتھارٹی نے اظہار برہمی کرتے ہوئے کہا کہ آپ سماعت میں ہیں مکمل بات سنیں اور جو سنائیں وہ درست بھی ہو چیئرمین نیپرا نے کہا کہ جو بل ہے اس میں نیپرا کا کلیکو لیٹڈ ٹیرف سب کیلئے ہے جو نقصان کسی کا ہوگیا اس کا ازالہ کیسے کرنا ہے؟