Tag: Chairman of the Senate

  • قائد اعظم صدارتی نہیں، پارلیمانی نظام حکومت کے حامی تھے: رضا ربانی

    قائد اعظم صدارتی نہیں، پارلیمانی نظام حکومت کے حامی تھے: رضا ربانی

    کراچی: چیئرمین سینیٹ میاں رضاربانی کا کہنا ہے کہ قائد اعظم کا تصور پارلیمانی نظام حکومت تھا صدارتی نظام حکومت نہیں، ہم صدارتی نظام کو آزما چکے ہیں یہ وفاقیت کی نفی ہے۔

    ان خیالا ت کا اظہار انھوں نے کراچی میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

    رضا ربانی کا کہنا تھا کہ قائداعظم کے تصور پاکستان میں‌ اولیت وفاقیت کو حاصل ہے، جسے ہم نے پس پشت ڈال دیا ہے، اسی وجہ سے قائداعظم کے پاکستان کا تصور ہمارے ہاتھوں سے نکلتا جارہا ہے۔

    ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ ہم نے مذہب کو سیاسی ایجنڈے کےطورپر آگے بڑھا کر قائداعظم کے نظریات کی نفی کی اور قائداعظم کی اسٹاف کالج تقریر کوصندوق میں ڈال کر سمندر میں‌ بہا دیا۔

     یہ بھی پڑھیں: اسلام کے نام پر بننے والے ملک میں اسلام کو کیسے خطرہ ہو سکتا ہے؟ رضا ربانی

    چیئرمین سینیٹ کا کہنا تھا کہ ہم نے حکومتوں میں شفافیت کو مکمل طورختم کردیا ہے، اگر ہم ماضی میں کھوئے رہے، تو مورخ ہماری نسل کو کبھی معاف نہیں کرے گا۔

    چیئرمین سینیٹ نے تاریخ کو گاڑی کے سائیڈ مرر سے تشبیہہ دی۔ ان کا کہنا تھا کہ ہم ماضی کی غلطیوں کا تذکرہ تو کرتے ہیں، مگر پھر انھیں درست نہیں کرتے۔ بات وہیں چھوڑ دیتے ہیں اور یہ عمل ترقی کی راہ میں بڑی رکاوٹ ہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔

  • بزدلانہ حملے حوصلے پست نہیں کرسکتے, اقلیتوں کا تحفظ بنیادی فرض ہے: چیئرمین سینیٹ

    بزدلانہ حملے حوصلے پست نہیں کرسکتے, اقلیتوں کا تحفظ بنیادی فرض ہے: چیئرمین سینیٹ

    اسلام آباد: چیئرمین رضاربانی کی زیرصدارت اجلاس میں کوئٹہ چرچ پر حملے کی مذمت کرتے ہوئے جاں بحق ہونے والوں کی یاد میں ایک منٹ کی خاموشی اختیار کی گئی۔

    اس موقع پر چیئرمین سینیٹ نے کہا کہ بزدلانہ حملے ہمارے حوصلے پست نہیں کرسکتے، آئین کے تحت اقلیتوں کا تحفظ ہمارا بنیادی فرض ہے۔ دسمبر کا مہینہ ہمیشہ بھاری گزرتا ہے، آرمی پبلک اسکول کا سانحہ بھی دسمبر میں ہوا تھا۔

    اس موقع پر ڈپٹی چیئرمین سینیٹ عبدالغفورحیدری نے کہا کہ بلوچستان میں وفاقی اور صوبائی حکومتوں کی رٹ نہیں، بلوچستان میں دہشت گردی کا سلسلہ آخر کب تک چلے گا، اگر بلوچستان میں عالمی قوتیں ملوث ہیں، تووفاق نے کیا ذمے داری اٹھائی، ان کا کہنا تھا کہ نیشنل ایکشن پلان کے تحت بلوچستان پر توجہ دینے کی ضرورت ہے۔

    یہ بھی پڑھیں: کوئٹہ چرچ حملہ کی سی سی ٹی وی فوٹیج موصول

    بعد ازاں پیپلز پارٹی نے کوئٹہ میں‌ چرچ حملے سے متعلق قرارداد  سینیٹ میں پیش کی، جس میں سوگوار خاندانوں اور زخمیوں کے لیے اظہار ہمدردی کرتے ہوئے حملے کو مذہبی ہم آہنگی کو متاثر کرنے کی کوشش قرار دیا گیا اور حکومتی کارکردگی پرسوالات اٹھا گئے۔

    اجلاس میں بچوں کی شادی پرپابندی سےمتعلق سینیٹر سحر کامران نے ترمیمی بل پیش کیا، جسے چیئرمین سینیٹ نے حساس قرار دیتے ہوئے اسلامی نظریاتی کونسل کو بھجوا دیا۔

    سینینٹ کے ہول کمیٹی اجلاس میں دو ترمیمی بلز پر غور کیا گیا، جن کا رولز کے تحت ہول کمیٹی جائزہ لیا جائے گا۔

    یاد رہے کہ منگل کے روز آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سینیٹ کو ان کیمرا بریفنگ دیں گے، بریفنگ کے لیے تحریک قائد ایوان راجہ ظفرالحق نے قرارداد پیش کی تھی ۔آرمی چیف کےساتھ ڈی جی ایم اوبھی ہوں گے۔

    بعد ازاں چیئرمین سینیٹ نے فلسطینی سفیر سے ملاقات کی۔ ملاقات میں انھوں نے امریکی صدر کے فیصلے کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ یہ فیصلہ عالمی امن تباہ کر دے گا اور دہشت گردی کی نئی لہر کو ایندھن ملے گا۔

    raza rabbani

    کشمیر اورفلسطین کے ایشو پر عالمی برادری کے رویہ پر سوالات اٹھائے ہوئے انھوں نے موقف اختیار کیا کہ اوآئی سی ٹھوس اقدامات میں بری طرح ناکام رہی، جس کی وجہ سے مسلمانوں میں مایوسی پائی جاتی ہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔